Tag: Padmavati

  • ’پدماوتی‘ آخر کار تنازعات سے نکل آئی، 25 جنوری کو ریلیز ہوگی

    ’پدماوتی‘ آخر کار تنازعات سے نکل آئی، 25 جنوری کو ریلیز ہوگی

    ممبئی: تنازعات کا شکار بننے والی بالی وڈ فلم پدماوتی کو نام کی تبدیلی کے بعد ریلیز کی اجازت مل گئی ہے، اب یہ فلم 25 جنوری کو دنیا بھر میں‌ ریلیز ہوگی۔

    واضح رہے کہ مسلسل تنازعات کے باعث خبروں‌ میں‌ رہنے والی یہ میگا بجٹ فلم گذشتہ برس یکم دسمبر کو ریلیز ہونی تھی، مگر ہندو انتہاپسند تنظیموں کی دھمکیوں کے باعث اس کی ریلیز ملتوری ہوگئی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارت کے سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن نے ’پدماوتی‘ کا نام تبدیل کرکے ’پدماوت‘ رکھنے کا حکم جاری کیا تھا۔ ساتھ ہی فلم کو یو اے سرٹیفیکٹ سے کلیئر بھی قرار دیا۔

    واضح رہے کہ 25 جنوری کو اکشے کمار کی فلم پیڈ مین بھی ریلیز ہورہی ہے، فلمی پنڈتوں‌ کے مطابق پدماوت کی ریلیز سے اب اکشے کی فلم کا بزنس متاثر ہونا یقینی ہے

    یہ بھی پڑھیں: بھارت کی متنازع ترین فلم پدماوتی کو مشروط ریلیز کی اجازت

    ادھر جبکہ فلم کی ریلیز کے حوالے سے بھارتی انتہاپسند تنظیموں کے ساتھ ساتھ راجستھان حکومت نے اب بھی تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

    صوبائی وزیرراجستھان گلاب چاند کتاریا نے کہا ہے کہ فلم پدماوت کو بھارتی ریاست راجستھان میں چلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، ہندو انتہا پسند تنظیموں‌ کی جانب سے بھی 27 جنوری کو ریاست میں احتجاج کا کال دی ہے۔

    یاد رہے کہ فلم پدماوت کی کہانی 14 ویں صدی کی ایک ہندو رانی اور مسلمان بادشاہ علاؤالدین خلجی کے گرد گھومتی ہے فلم میں‌ دپیکا پڈوکون، رنوریر کپور اور شاہد کپور مرکزی کردار نبھا رہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بھارت کی متنازع ترین فلم پدماوتی کو مشروط ریلیز کی اجازت

    بھارت کی متنازع ترین فلم پدماوتی کو مشروط ریلیز کی اجازت

    ممبئی: بھارت کی متنازع ترین فلم پدماوتی کو مشروط ریلیز کی اجازت مل گئی، سنسر بورڈ نے یہ فیصلہ تاریخ دانوں اور راجپوت برادری کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ پر کیا۔

    تفصیلات کے مطابق راجپوت برادری کی رانی ‘پدمنی‘ کی زندگی پر بننے والی فلم پدماوتی کو بھارت کی متنازع فلم قرار دیا جارہا ہے جس کی ریلیز روکنے کے لیے سپریم کورٹ میں بھی درخواست دائر کی گئی تھی۔

    راجپوت برادری کی تنظیم شری راجپوت سبھا کے صدر نے فلم کی ریلیز روکنے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ فلم کی ریلیز سے مذہبی جذبات اور ثقافت کو ٹھیس پہنچ سکتی ہے لہذا اس کی ریلیز کو فوری طور پر روکا جائے۔

    پڑھیں: فلم پدماوتی ریلیز ہونے پر دپیکا اور بھنسالی کے سر کی قیمت مقرر

    فلم ڈائریکٹر سنجے لیلا بھنسالی نے ممکنہ کشیدگی کے پیش نظر فلم کی ریلیز یکم دسمبر سے بڑھا دی تھی تاہم اب بھارتی سنسر بورڈ نے پدماوتی کو ریلیز کے لیے مشروط اجازت دے دی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق سنسر بورڈ کے اراکین نے تاریخ دانوں اور راجپوت برادری کے معززین کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد اجلاس طلب کیا جس میں یہ طے پایا کہ فلم میں سے 26 مناظر کو ہٹایا جائے۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فلم کا نام ’پدماوت‘ رکھنے کی تجویز دی اور یہ بھی طے کیا کہ جب تک مذکورہ مناظر یا سنسر بورڈ کی جانب سے پیش کردہ شرائط پر عمل نہیں کیا جاتا اُس وقت تک ریلیز کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں: پدماوتی تنازع: پریانکا انتہا پسندوں‌ کے خلاف میدان میں آگئیں

    بھارت کی متنازع ترین فلم پدماوتی کے خلاف احتجاج کرنے والے ہندو انتہاء پسند اس قدر بے قابو ہوگئے انہوں نے نومبر میں ایک شخص کو گلے میں پھندا ڈال کر قتل کیا اور مذکورہ مقام پر فلم کے خلاف دھمکی آمیز الفاظ بھی تحریر کیے گئے تھے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ ’مقتول کی شناخت 40 سالہ چیتن سینائی کے نام سے ہوئی، لاش کے قریب پتھر پر تحریر کیا گیا تھا کہ ’ہم صرف پتلے نہیں جلاتے بلکہ بندے کو لٹکا بھی دیتے ہیں‘۔

    ہندو انتہاء پسندوں نے سنجے لیلا بھنسالی اور فلم میں کام کرنے والے اداکاروں کے سر کی قیمتیں مقرر کردی ہیں تاہم اس تمام  ترصورتحال میں بالی ووڈ انڈسٹری کی نامور شخصیات نے اتحاد کا مظاہرہ کیا اور دھمکیوں کے خلاف مشترکہ آواز بھی بلند کی۔

    اسے بھی پڑھیں: فلم پدماوتی کے ہیرو اپنے کردار کی وجہ سے ذہنی مریض بن گئے

    سنجے لیلا بھنسالی کی ہدایت میں بننے والی فلم کو یکم دسمبر کو سینیما گھروں میں نمائش کے لیے پیش کیا جانا تھا، فلم میں رنویر سنگھ بادشاہ علاؤالدین اور دییکا پڈوکون رانی پدمنی کا کردار ادا کررہی ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پدماوتی تنازع: پریانکا انتہا پسندوں‌ کے خلاف میدان میں آگئیں

    پدماوتی تنازع: پریانکا انتہا پسندوں‌ کے خلاف میدان میں آگئیں

    ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا انتہا پسندوں کے خلاف کھڑی ہوگئیں اور انہوں نے فلم پدماوتی کی کاسٹ کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق راجپوت برادری کی رانی ‘پدمنی‘ کی زندگی پر بننے والی فلم کی ریلیز روکنے کے لیے انتہاء پسند تاحال بے قابو ہیں، فلم کی ریلیز روکنے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست بھی دائر کی گئی تاہم عدالت نے اُسے مقررہ وقت یعنی یکم دسمبر کو ہی ریلیز کرنے کا حکم دیا مگر فلم ڈائریکٹر نے کشیدگی کے باعث پدماوتی کی ریلیز ملتوی کردی۔

    راجپوت برادری کی تنظیم شری راجپوت سبھا کے صدر نے فلم کی ریلیز روکنے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ فلم کی ریلیز سے مذہبی جذبات اور ثقافت کو ٹھیس پہنچ سکتی ہے لہذا اسے فوری طور پر روکا جائے۔

    مزید پڑھیں: سنگین نتائج کی دھکیوں کی بعد بھارتی فلم پدماوتی کی ریلیزملتوی

    بھارت کی متنازع ترین فلم پدماوتی کے خلاف احتجاج کرنے والے ہندو انتہاء پسند اس قدر بے قابو ہوگئے انہوں نے نومبر میں ایک شخص کو گلے میں پھندا ڈال کر قتل کیا اور مذکورہ مقام پر فلم کے خلاف دھمکی آمیز الفاظ بھی تحریر کیے گئے تھے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ ’مقتول کی شناخت 40 سالہ چیتن سینائی کے نام سے ہوئی، لاش کے قریب پتھر پر تحریر کیا گیا تھا کہ ’ہم صرف پتلے نہیں جلاتے بلکہ بندے کو لٹکا بھی دیتے ہیں‘۔

    یہ بھی پڑھیں: پدماوتی کی ریلیز سے قبل ایک شخص موت کی بھینٹ‌ چڑ گیا

    سنجے لیلا بھنسالی اور اداکاروں کے سر کی قیمتیں مقرر ہونے اور تمام تر تنازع کے باوجود بالی ووڈ شخصیات فلم کی حمایت کے لیے میدان میں ڈٹی ہوئی ہیں، نامور اداکاروں نے انتہا پسندوں کے احتجاج اور دھمکیوں کے خلاف آواز بھی بلند کی۔

    حال ہی میں امریکی ٹی وی شو کی شوٹنگ مکمل کر کے ممبئی واپس آنے والی بالی ووڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا نے بھی فلم پدماوتی کے خلاف جاری رہنے والے تنازع پر آواز بلند کرتے ہوئے کہا کہ ’میں سنجے لیلا بھنسالی، دپیکا پڈوکون، رنویر سنگھ اور شاہد کپور کے ساتھ کھڑی ہوں‘۔

    اسے بھی پڑھیں: فلم پدماوتی ریلیز ہونے پر دپیکا اور بھنسالی کے سر کی قیمت مقرر

    بھارتی ٹی وی کی جانب سے منعقدہ ایوارڈ شو کی تقریب کے بعد گفتگو کرتے ہوئے پریانکا کا کہنا تھا کہ ’میں سنجے لیلا بھنسالی کو اچھی طرح سے جانتی ہوں ، اچھی شخصیت کے حامل ڈائریکٹر کبھی بھی متنازع موضوع نہیں منتخب کرتے بلکہ اپنی فلم میں حقیقت کو دکھانے کی کوشش کرتے ہیں‘۔

    واضح رہے کہ پریانکا چوپڑا نے سنجے لیلا بھنسالی کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم باجی راؤ مستانی میں مرکزی کردار ادا کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پدماوتی کی ریلیز سے قبل ایک شخص موت کی بھینٹ‌ چڑ گیا

    پدماوتی کی ریلیز سے قبل ایک شخص موت کی بھینٹ‌ چڑ گیا

    نئی دہلی: بھارت کی متنازع ترین فلم پدماوتی کے خلاف احتجاج کرنے والے ہندو انتہاء پسند اس قدر بے قابو ہوگئے انہوں نے ایک شخص کو گلے میں پھندا ڈال کر قتل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق راجپوت برادری کی رانی ‘پدمنی‘ کی زندگی پر بننے والی فلم کی ریلیز روکنے کے لیے انتہاء پسند بے قابو ہیں، فلم کی ریلیز کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست بھی دائر کی گئی تاہم عدالت نے اُسے مقررہ وقت یعنی یکم دسمبر کو ہی ریلیز کرنے کا حکم دیا تاہم فلم ڈائریکٹر نے کشیدگی کے باعث پدماوتی کی ریلیز ملتوی کردی۔

    راجپوت برادری کی تنظیم شری راجپوت سبھا کے صدر نے فلم کی ریلیز روکنے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ فلم کی ریلیز سے مذہبی جذبات اور ثقافت کو ٹھیس پہنچ سکتی ہے لہذا اسے فوری طور پر روکا جائے۔

    سماعت کے دوران درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ حکومتی ادارے سینٹرل بورڈ فلم سرٹیفکیشن کو خود سمجھنا چاہیے کہ فلم کی ریلیز کے بعد گھمبیر صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: فلم پدماوتی ریلیز ہونے پر دپیکا اور بھنسالی کے سر کی قیمت مقرر

    راجپوت کرنی سینانے فلم کی ریلیز کے خلاف محاذ کھڑا کررکھا ہے، ہندوانتہا پسندوں نے گزشتہ دنوں پدماوتی کے ڈائریکٹر سنجے لیلا بھنسالی اور مرکزی اداکارہ دپیکا کے سر کی قیمت 5 کروڑ روپے مقرر کرتے ہوئے ناک کاٹنے کی دھمکی دی تھی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق جے پور کے نہر گڑھ قلعے سے ایک شخص کی پھندا لگی لاش برآمد ہوئی جسے پتھر سے باندھا ہوا تھا اور اُس پر پدماوتی کے خلاف دھمکی آمیز تحریر درج تھی۔

    پولیس کے کے مطابق مقتول کی شناخت 40 سالہ چیتن سینائی کے نام سے ہوئی، لاش کے قریب پتھر پر تحریر کیا گیا تھا کہ ’ہم صرف پتلے نہیں جلاتے بلکہ بندے کو لٹکا بھی دیتے ہیں‘۔

    یہ بھی پڑھیں: سنگین نتائج کی دھکیوں کی بعد بھارتی فلم پدماوتی کی ریلیزملتوی

    دوسری جانب مقتول کے بھائی کا کہنا ہے کہ ’چیتن کی موت کسی حملے کی صورت میں نہیں بلکہ اُس نے خودکشی کی، پتھر پر لکھی جانے والی تحریر سے بھائی کی موت کا کوئی تعلق نہیں ہے‘۔

    خیال رہے کہ پدماوتی فلم ہندوستان کے شدت پسند حلقے پہلے ہی اعتراض اٹھا رہے ہیں اور اسے متنازع ترین فلم قرار دیا جارہا ہے کیونکہ یہ فلم بھارتی ریاست چتر گڑھ کی رانی پدمنی کی زندگی پر بنائی گئی ہے، تاریخ دانوں کا کہنا ہے کہ پدمنی نے بادشاہ علاؤ الدین خلجی سے خود کو بچانے کے لیے آگ میں کود کر خودکشی کی تھی۔

    سنجے لیلا بھنسالی کی ہدایت میں بننے والی فلم رواں سال دسمبر کی پہلی تاریخ کو سینیما گھروں میں نمائش کے لیے پیش کی جائے گی، جس میں رنویر سنگھ بادشاہ علاؤالدین اور دییکا پڈوکون رانی پدمنی کا کردار ادا کررہی ہیں۔

  • فلم پدماوتی ریلیز ہونے پر دپیکا اور بھنسالی کے سر کی قیمت مقرر

    فلم پدماوتی ریلیز ہونے پر دپیکا اور بھنسالی کے سر کی قیمت مقرر

    ممبئی: متنازع فلم پدما وتی کی ریلیز کے خلاف راجپوت کرنی سینانے محاذ بنا رکھاہے، ہندوانتہا پسندوں نے سنگین دھمکی دے دی اور کہا کہ پدماوتی ریلیز ہوئی تو دپییکا کی ناک کاٹنے کی دھمکی کے بعد اب دپیکا پڈوکون اور سنجے لیلا بھنسالی کے سر کی قیمت 5 کروڑ مقرر کردی۔۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں انتہا پسندی کی انتہا ہوگئی، فلم پدماوتی کے خلاف تحریک چلاتی راجپوت کرنی سینا نے دپیکا پاڈوکون کی ناک کاٹنے کی دھمکی دیدی۔

    انتہا پسند رہنما ماہی پال نے کا کہا ہے کہ پدما وتی ریلیزہوئی تودپیکاکی ’’ناک‘‘ کاٹ دیں گے۔

    راجپوت کرنی سینا نے فلم کے ڈائیریکٹر سنجے لیلا بھنسالی کا سر کاٹنے کی بھی دھمکی دے دی جبکہ دپیکا کی ناک اور بھنسالی کے سر پر پانچ کروڑ روپے کا انعام رکھ دیا گیا ہے۔

    اب انتہا پسند تنظیم کے رہنما ٹھاکر ابھیشیک سوم نے اداکارہ دپیکا پڈوکون اور سنجے لیلا بھنسالی کے سر کی قیمت 5 کروڑ مقرر کردی۔


    مزید پڑھیں : تاریخی فلم پدما وتی کیخلاف بھارت میں ہنگامے پھوٹ پڑے


    دوسری جانب انتہا پسند تنظیم راجپوت کرنی سینا نے فلم کی ریلیز روکنے کے لیے یکم دسمبرکو پورے بھارت میں مظاہروں کا اعلان کردیا ہے ۔

    انتہا پسند تنظیم کا الزام ہے راجستھان کی رانی پدمنی پر بننے والی فلم حقیقت پر مبنی نہیں ، اسے ریلیز نہیں ہونے دیں گے۔

    اس سے قبل فلم پر پابندی کا مطالبہ کرنے والے مشتعل مظاہرین کا کہنا تھا کہ فلم میں تاریخی حقائق کو مسخ کیا گیا ہے، فلم ساز سنجےلیلا بھنسالی نے حقائق اور تاریخ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی ہے جسے ہم کسی صورت برداشت نہیں کرینگے۔


    مزید پڑھیں: فلم پدماوتی کی تاریخی کہانی پر ایک نظر


    خیال رہے کہ پدماوتی فلم ہندوستان کے شدت پسند حلقے پہلے ہی اعتراض اٹھا رہے ہیں اور اسے متنازع ترین فلم قرار دیا جارہا ہے کیونکہ یہ فلم بھارتی ریاست چتر گڑھ کی رانی پدمنی کی زندگی پر بنائی گئی ہے، تاریخ دانوں کا کہنا ہے کہ پدمنی نے بادشاہ علاؤ الدین خلجی سے خود کو بچانے کے لیے آگ میں کود کر خودکشی کی تھی۔

    سنجے لیلا بھنسالی کی ہدایت میں بننے والی فلم رواں سال دسمبر کی پہلی تاریخ کو سینیما گھروں میں نمائش کے لیے پیش کی جائے گی، جس میں رنویر سنگھ بادشاہ علاؤالدین اور دییکا پڈوکون رانی پدمنی کا کردار ادا کررہی ہیں۔

  • شاہد کپور مہاراجہ بن کر کیسے لگیں گے؟

    شاہد کپور مہاراجہ بن کر کیسے لگیں گے؟

    مشہور تاریخی بالی ووڈ فلم باجی راؤ مستانی کے بعد ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی کی ایک اور تاریخی موضوع پر بنائی جانے والی فلم پدما وتی میں مرکزی کردار ادا کرنے والی دپیکا پڈوکون کے بعد شاہد کپور کی بھی جھلک جاری کردی گئی جس میں وہ مہاراجا کے روپ میں نظر آرہے ہیں۔

    سنجے لیلا بھنسالی کی فلم ’پدما وتی‘ خاندان غلاماں کے بادشاہ علاؤ الدین خلجی اور چتور گڑھ کی رانی پدما وتی کی رومانوی داستان پر مبنی ہے۔

    فلم میں رانی پدمنی کے شوہر مہاراجہ رتن سنگھ کا کردار شاہد کپور ادا کر رہے ہیں اور اس روپ میں ان کی کچھ جھلکیاں جاری کردی گئی ہیں۔

    خیال رہے کہ پوسٹر میں رتن سنگھ کو مہاراول لکھا گیا ہے جو اس دور میں مختلف ریاستوں کی سربراہی کرنے والے کو کہا جاتا تھا۔ سلطنت کا مرکزی نظام سنبھالنے والا مہاراجہ کہلایا جاتا تھا۔

    اس کردار کے لیے پہلے پاکستانی اداکار فواد خان اور بعد ازاں شاہ رخ خان کو پیشکش کی گئی تاہم دونوں نے کردار کے مختصر ہونے کی وجہ سے اس سے انکار کردیا۔

    بعد ازاں مذکورہ کردار کی پیشکش شاہد کپور کو کی گئی جنہوں نے اس شرط پر اسے قبول کیا کہ ان کے کردار کو بھی طول دیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ مہارانی پدماوتی یا پدمنی چتور گڑھ کے راجہ رتن سنگھ کی بیوی تھی اور اپنی خوبصورتی، بہادری اور ذہانت کے باعث مشہور تھی۔ تاریخی کتابوں کے مطابق علاؤ الدین خلجی اس کی خوبصورتی کی داستانیں سن کر وہاں گیا اور اس نے آئینے میں مہارانی کا عکس دیکھا تھا۔

    بعض محققین کے مطابق بعد ازاں رانی نے علاؤ الدین خلجی اور اس کی دیوانگی سے خود کو بچانے کے لیے آگ میں کود کر اپنی جان دے دی تھی۔

    فلم میں رانی پدمنی کا مرکزی کردار دپیکا پڈوکون، رانی کے شوہر رتن سنگھ کا کردار شاہد کپور اور علاؤ الدین خلجی کا کردار رنویر سنگھ نبھا رہے ہیں جبکہ ادیتی راؤ بھی فلم میں موجود ہیں جو علاؤ الدین خلجی کی اہلیہ کا کردار نبھائیں گی۔

    اس سے قبل دپیکا پڈوکون کا پوسٹر جاری کیا گیا تھا جس میں وہ سرخ رنگ کا شاہی لباس اور بھاری بھرکم زیورات پہنے نظر آرہی تھیں جبکہ ان کے چہرے کی سنجیدگی ان کے مضبوط اور بہادر عورت ہونے کی نشاندہی کر رہی تھی۔

    تاحال فلم میں علاؤ الدین خلجی کا مرکزی تاہم منفی کردار ادا کرنے والے رنویر سنگھ کی کوئی جھلک جاری نہیں کی گئی۔

    فلم کو رواں برس یکم دسمبر کو ریلیز کیا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • دپیکا پڈوکون ایک بار پھر مہارانی کے روپ میں

    دپیکا پڈوکون ایک بار پھر مہارانی کے روپ میں

    مشہور تاریخی بالی ووڈ فلم باجی راؤ مستانی کے بعد ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی کی ایک اور تاریخی موضوع پر بنائی جانے والی فلم پدما وتی میں مرکزی کردار ادا کرنے والی دپیکا پڈوکون کا پہلا شاندار روپ جاری کردیا گیا۔

     

    فلم ’پدما وتی‘ خاندان غلاماں کے بادشاہ علاؤ الدین خلجی اور چتور گڑھ کی رانی پدما وتی کی رومانوی داستان پر مبنی ہے۔

    مہارانی پدماوتی یا پدمنی چتور گڑھ کے راجہ رتن سنگھ کی بیوی تھی اور اپنی خوبصورتی، بہادری اور ذہانت کے باعث مشہور تھی۔ تاریخی کتابوں کے مطابق علاؤ الدین خلجی اس کی خوبصورتی کی داستانیں سن کر وہاں گیا اور اس نے آئینے میں مہارانی کا عکس دیکھا تھا۔

    بعض محققین کے مطابق بعد ازاں رانی نے علاؤ الدین خلجی اور اس کی دیوانگی سے خود کو بچانے کے لیے آگ میں کود کر اپنی جان دے دی تھی۔

    فلم میں رانی پدمنی کا مرکزی کردار دپیکا پڈوکون، رانی کے شوہر رتن سنگھ کا کردار شاہد کپور اور علاؤ الدین خلجی کا کردار رنویر سنگھ نبھا رہے ہیں جبکہ ادیتی راؤ بھی فلم میں موجود ہیں جو علاؤ الدین خلجی کی اہلیہ کا کردار نبھائیں گی۔

    یاد رہے کہ فلم باجی راؤ مستانی میں بھی دپیکا پڈوکون اور رنویر سنگھ اسی نوعیت کا شاہی رومانوی داستان پر مبنی کردار ادا کر چکے ہیں۔

    فلم کی کاسٹ فائنل کیے جانے کے موقع پر رانی پدمنی کے شوہر راجا رتن سنگھ کے کردار کے لیے پاکستانی اداکار فواد خان اور بعد ازاں شاہ رخ خان کو پیشکش کی گئی تاہم دونوں نے کردار کے مختصر ہونے کی وجہ سے اس سے انکار کردیا۔

    بعد ازاں اس کردار کی پیشکش شاہد کپور کو کی گئی جنہوں نے اس شرط پر اسے قبول کیا کہ ان کے کردار کو بھی طول دیا جائے گا۔

    فلم کے پہلے جاری کیے جانے والے پوسٹر میں دپیکا پڈوکون سرخ رنگ کا شاہی لباس اور بھاری بھرکم زیورات پہنے نظر آرہی ہیں جبکہ ان کے چہرے پر نہایت سنجیدگی اور کچھ سختی کے تاثرات بھی ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان زیورات کے پیچھے ایک مضبوط اور بہادر عورت کھڑی ہے۔

    فلم کا پہلا پوسٹر تمام اداکاروں نے اپنے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیئر کیا۔

    پوسٹر پر فلم کی ریلیز کی تاریخ یکم دسمبر لکھی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ فلم کی شوٹنگ کے دوران جے پور میں سنجے لیلا بھنسالی اور ان کی ٹیم پر مقامی افراد اور انتہا پسندوں کی جانب سے حملہ بھی کیا گیا تھا جن کا دعویٰ تھا کہ ان کی بہادر رانی پدمنی کو غلط انداز میں پیش کیا جارہا ہے۔

    تاہم سنجے لیلا بھنسالی نے یقین دہانی کروائی تھی کہ وہ تاریخ کو مسخ کرنے کی ہرگز کوشش نہیں کریں گے اور تمام واقعات کو جوں کا توں پیش کریں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شاہد کپور گھر سے ہوٹل منتقل ہوگئے

    شاہد کپور گھر سے ہوٹل منتقل ہوگئے

    ممبئی: بھارتی اداکار شاہد کپور شوبز مصروفیات کے باعث گھر چھوڑ کر ہوٹل منتقل ہوگئے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق شاہد کپور آج کل اپنی نئی فلم ’پدوماوتی‘ کی شوٹنگ میں مصروف ہیں جسے سنجے لیلا بھنسالی ڈائریکٹ کررہے ہیں، فلم کی شوٹنگ آج کل ممبئی میں جاری ہے۔

    فلم ڈائریکٹر کو بھارتی اداکار سے شکایت تھی کہ وہ وقت کی پابندی نہیں کرتے اور سیٹ پر ہمیشہ دیر سے ہی پہنچتے ہیں، سنجے لیلا کی شکایت کو دور کرنے کے لیے شاہد کپور گھر سے ہوٹل منتقل ہوگئے۔

    بھارتی اداکار کا کہنا ہے کہ انہیں سیٹ پر جانے کے لیے گھنٹوں ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑتا تھا اسی وجہ سے وہ سیٹ پر دیر سے پہنچتے تھے تاہم دائریکٹر کی شکایت کو دور کرنے کے لیے وہ ممبئی کے ہوٹل منتقل ہوگئے۔

    ڈائریکٹراور ساتھی فنکاروں کی شکایت کو مدنظر رکھتے ہوئے ہوٹل منتقل ہونے والے شاہد کپور اب سیٹ پر وقت پر پہنچ جاتے ہیں کیونکہ ہوٹل اور شوٹنگ کے مقام کا فاصلہ بہت کم ہے۔ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ فلم کی شوٹنگ ختم ہوتے ہیں اداکار اپنے گھر منتقل ہوجائیں گے۔

    پڑھیں: بھارتی فلمساز سنجے لیلا بھنسالی پر حملہ

    یاد رہے جے پور میں پدوماوتی فلم کی شوٹنگ کے دوران فلم ساز سنجے لیلا بھنسالی پر راجپوت برادری کے لوگوں نے حملہ کیا تھا اور فلم کی شوٹنگ روکنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: فلم ’پدما وتی‘ میں فواد خان کی جگہ شاہد کپور؟

    راجپوت برادری کی جانب سے کیے جانے والے حملے کے نتیجے میں ہدایت کار کے کپڑے پھٹ گئے تھے اور انہیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔

  • اداکاروں کی مذمت، حملے کے بعد بھنسالی نے شوٹنگ روک دی

    اداکاروں کی مذمت، حملے کے بعد بھنسالی نے شوٹنگ روک دی

    ممبئی : سنجے لیلا بھنسالی حملے کے بعد جے پور میں فلم کی شوٹنگ روک کرممبئی واپس آگئے، فلم کے اداکاروں دپیکا پڈوکون، رنویرسنگھ اور شاہد کپور نے بھنسالی پر حملے کے واقعے کو افسوس ناک قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فلمی ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی بھی انتہا پسندی کی بھینٹ چڑھ گئے۔ گزشتہ روز جے پور میں حملے کے بعد انہیں فلم ’’پدماوتی‘‘ کی شوٹنگ روکنی پڑ گئی جے پور میں کرنی سینا نامی تنظیم کے غنڈوں نے بھنسالی اور ان کی ٹیم پر بہیمانہ تشدد کیا تھا۔

    bhansali-post-1

    فلم میں لیڈ رول کرنے والے رنویر سنگھ اور شاہد کپور نے واقعے کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کا رویہ نا قابل قبول ہے، حملے کے بعد پدمنی کا کردار کرنے والی اداکارہ دپیکا پڈوکون نے واقعے پر ٹوئٹ کیا کہ مذکورہ فلم میں کسی تاریخ کو مسخ نہیں کیا گیا۔ بھنسالی پر حملے نے ہم سب کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔

    مزید پڑھیں: بھارتی فلمساز سنجے لیلا بھنسالی پر حملہ

    اس حوالے سے بھنسالی کی پٹائی کرنے والی ’’کرنی سینا‘‘ نامی تنظیم کے ارکان کا کہنا ہے فلم کے ایک سین میں دہلی کے سلطان علاؤالدین خلجی کو خواب میں رانی پدمنی کے ساتھ قابل اعتراض حالت میں دکھایا گیا ہے جو سراسر تاریخ مسخ کرنے کے مترادف ہے۔