Tag: Pahalgam

پہلگام کے واقعے کے بعد بھارت اور پاکستان کے تعلقات میں ایک بار پھر کشیدگی دیکھی گئی۔ بھارت نے الزام لگایا کہ اس واقعے میں پاکستان میں موجود عسکریت پسند گروہوں کا ہاتھ ہے، جبکہ پاکستان نے ان الزامات کو سختی سے مسترد کیا۔ بھارتی میڈیا اور حکومت کی جانب سے سخت بیانات سامنے آئے، جس سے دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی رابطے متاثر ہوئے۔

پاکستان نے بھارت کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ خطے میں امن کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے۔ پاکستان نے کہا کہ وہ خود دہشت گردی کا شکار ہے اور ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، پاکستان نے اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں سے رابطہ کر کے کشمیر کے مسئلے کو اجاگر کرنے کی کوشش کی۔

دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوجی نقل و حرکت میں اضافہ دیکھنے میں آیا اور لائن آف کنٹرول (LOC) پر جھڑپوں کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔ عوامی سطح پر بھی دونوں ملکوں میں تناؤ بڑھ گیا، جس سے ثقافتی اور تجارتی تبادلے متاثر ہوئے۔ اگرچہ کچھ بین الاقوامی قوتوں نے کشیدگی کم کرنے کی کوشش کی، مگر مستقل حل کی کوئی صورت نظر نہیں آئی۔ اس واقعے نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ کشمیر کا مسئلہ دونوں ممالک کے تعلقات میں بنیادی رکاوٹ ہے

  • مودی سرکار نے انیل چوہان کے بیان پر اپوزیشن کا پارلیمنٹ اجلاس بلانے کا مطالبہ مسترد کر دیا

    مودی سرکار نے انیل چوہان کے بیان پر اپوزیشن کا پارلیمنٹ اجلاس بلانے کا مطالبہ مسترد کر دیا

    نئی دہلی: مودی سرکار نے چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل انیل چوہان کے اعترافی بیان پر اپوزیشن جماعتوں کے مطالبے پر پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے سے انکار کر دیا۔

    انڈین میڈیا کے مطابق حکومتی ذرائع نے بتایا کہ پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کرنے کا کوئی ارادہ نہیں جبکہ مون سون سیشن جولائی میں پہلے ہی شیڈول ہے۔

    سینئر بھارتی حکومتی عہدیدار نے بتایا کہ اس وقت پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے، اپوزیشن میں خود اس معاملے پر اتفاق رائے کا فقدان ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارتی چیف آف ڈیفنس کا پاکستان ایئر فورس کے ہاتھوں طیاروں کی تباہی کا اعتراف

    کانگریس صدر ملکارجن کھرگے و دیگر اپوزیشن رہنماؤں نے مودی سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوجی آپریشن سندور پر اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں لے۔

    واضح رہے کہ سنگاپور میں ایک سربراہی اجلاس کے موقع پر بلومبرگ کو دیے گئے انٹرویو میں سی ڈی ایس انیل چوہان نے اعتراف کیا کہ آپریشن سندور کے دوران پاکستان نے بھارت کے جنگ طیاروں کو مار گرایا تھا۔

    انیل چوہان کے اس انکشاف کے بعد کانگریس نے مودی سرکار پر عوام کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا۔ کانگریس کے کمیونیکیشن انچارج جے رام رمیش نے کہا کہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کو آپریشن سندور کے بعد ہونے والی آل پارٹی میٹنگ میں نقصانات کے بارے میں آگاہ کرنا چاہیے تھا۔

    کانگریس، ترنمول کانگریس، ڈی ایم کے، آر جے ڈی، بائیں بازو کی جماعتوں، سماج وادی پارٹی اور انڈین یونین مسلم لیگ نے آپریشن سندور کے بعد قومی سلامتی، حکمت عملی اور غیر ملکی مداخلت کے خدشات کو حل کرنے کیلیے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کر رکھا ہے۔

    اپوزیشن جماعتیں مودی سرکار پر دباؤ بڑھانے کیلیے اراکین پارلیمنٹ کے دستخط بھی لے رہی ہے تاہم اس کو ایک قراردار کی شکل میں پیش کیا جا سکے۔

  • پاکستانی وفد کی اقوام متحدہ میں او آئی سی ممالک کو بھارتی جارحیت پر بریفنگ

    پاکستانی وفد کی اقوام متحدہ میں او آئی سی ممالک کو بھارتی جارحیت پر بریفنگ

    نیویارک میں موجود پاکستانی وفد نے اقوام متحدہ میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے رکن ممالک کو بھارت کی جارحیت پر بریفنگ دی۔

    پاکستانی وفد کی قیادت کرنے والے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بتایا کہ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بھارتی اقدام سے او آئی سی وفد کو آگاہ کیا گیا، پاکستان نے ان ممالک کی مسلسل اور اصولی حمایت پر اظہار تشکر کیا، جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کے تحفظ کیلیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔

    بلاول بھٹو زرداری نے بتایا کہ مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل پائیدار امن کیلیے ناگزیر قرار دیا گیا، کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل پر زور دیا گیا، او آئی سی ممالک کو بھارتی پروپیگنڈے اور جھوٹی معلومات سے آگاہ کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارت کا چہرہ بے نقاب کرنے کے لیے پاکستانی وفد امریکا پہنچ گیا

    انہوں نے بتایا کہ کشمیریوں کی جدوجہد کو بدنام کرنے کی سازشوں سے بھی آگاہ کیا گیا، مسلم امہ سے اپیل کی گئی کہ وہ متحد ہو کر ایسے بیانیوں کو مسترد کرے۔

    سربراہ پاکستانی وفد نے بتایا کہ بھارت نے جھوٹے الزامات کو سرحد پار حملوں کا جواز بنایا، بھارتی جارحیت نے خطے کو غیر محفوظ بنا دیا ہے، دنیا کو اس خطرناک رجحان کو معمول بننے سے روکنا ہوگا۔

    وفد نے جامع مذاکرات، سندھ طاس معاہدے کی بحالی اور مسئلہ کشمیر کے حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ امن کا راستہ صرف مکالمے اور سفارتکاری سے ممکن ہے، او آئی سی ممالک اس نازک وقت میں دنیا کا اخلاقی ضمیر بن کر سامنے آئی ہے، مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کیلیے حمایت جاری رکھی جائے۔

    او ائی سی ممالک نے پاکستان کی طرف سے دی جانے والی شفاف بریفنگ کو سراہا اور اسلام آباد کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔

  • مودی سرکار کا ترقی میں جاپان کو پیچھے چھوڑنے کا جھوٹ بے نقاب

    مودی سرکار کا ترقی میں جاپان کو پیچھے چھوڑنے کا جھوٹ بے نقاب

    سابق بھارتی پروفیسر و ماہر معاشیات ارون کمار نے مودی سرکار کے اس جھوٹ کو دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا کہ بھارت معاشی ترقی میں جاپان سے آگے نکل گیا ہے۔

    بھارتی معیشت اور جی ڈی پی کے حوالے سے مودی سرکار کے دعوے اصل میں کھوکھلے ثابت ہوئے۔ ماہر معاشیات ارون کمار نے کرن تھاپر کے انٹرویو میں بھارت کی معاشی ترقی سے متعلق خدشات کا اظہار کیا۔

    ارون کمار نے بتایا کہ مودی سرکار جی ڈی پی کے اعداد و شمار کو بڑھا چڑھا کرپیش کر رہی ہے، بھارتی حکومت جو اعداد و شمار پیش کر رہی ہے وہ حقائق اس کے برعکس ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: مودی سرکار کی ووٹ کیلیے جھوٹ کی سیاست بے نقاب ہوگئی

    انہوں نے بتایا کہ مودی سرکار کے مطابق بھارت کا جی ڈی پی جاپان کے برابر یا اس سے آگے نکل رہا ہے لیکن بھارتی عوام کی فی کس آمدنی کو مدنظر رکھا جائے تو اب بھی جاپان کے مقابلے میں بھارت 13 گنا پیچھے ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فی کس آمدنی کسی بھی ملک میں عوام کی خوشحالی اور معیار زندگی کی اصل عکاسی کرتی ہے، حکومتی اعداد و شمار بھارتی معیشت کے سائز کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں، بھارت میں بے روزگاری کی شرح سرکاری اعداد و شمار میں کم دکھائی جاتی ہے۔

    ’بین الاقوامی ادارے بھارت میں بے روزگاری کی اصل شرح کہیں زیادہ بتاتے ہیں۔ بھارت میں لیبر فورس کی شراکت کی شرح عالمی معیار کے مقابلے میں بہت کم ہے۔ ٹیکنالوجی اور تحقیق و ترقی کے میدان میں بھارت اب بھی ترقی یافتہ ممالک سے کوسوں دور ہے۔‘

    ارون کمار نے بتایا کہ محض جی ڈی پی کا بڑھ جانا ترقی کی علامت نہیں بلکہ حقیقی ترقی کا انحصار صحت، تعلیم اور سماجی بہبود پر ہے، بھارتی معاشی ترقی کی شرح حقیقت میں صرف دو فیصد ہے، بھارتی معیشت سے متعلق سرکاری دعوے مبالغہ آمیز ہیں۔

  • جنوبی ایشیائی خطے میں نیوکلیئر تصادم کا خطرہ موجود ہے: جنرل ساحر شمشاد

    جنوبی ایشیائی خطے میں نیوکلیئر تصادم کا خطرہ موجود ہے: جنرل ساحر شمشاد

    چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے خبردار کیا ہے کہ جنوبی ایشیا میں کئی غیر حل شدہ تنازعات ہیں جو کسی بھی وقت قابو سے باہر ہو سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے شنگریلا ڈائیلاگ 2025 میں پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں بریفنگ دی۔

    جنرل ساحر شمشاد مرزا نے بھارت کے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے، انہوں نے کہا کہ ایشیا پیسیفک عالمی طاقت کا مرکز بن چکا ہے جنوبی ایشیا کی سلامتی کیلئے مذاکرات ناگزیر ہیں۔

    جنرل ساحر شمشاد کا کہنا تھا کہ تنازع سے بچاؤ بحران کے بعد کی کوششوں سے بہتر ہے، جنوبی ایشیائی خطے میں نیوکلیئر تصادم کا خطرہ موجود ہے، پاکستان بھارت سے باعزت، برابری، احترام پر مبنی مستقل امن کا خواہاں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا یواین قراردادوں کے مطابق حل جنوبی ایشیا میں امن کی بنیاد ہے، پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی کی اصل جڑ مسئلہ کشمیر ہے جس کا حل ناگزیر ہے۔

    جنرل ساحر شمشاد مرزا نے دو طرفہ، علاقائی، عالمی سطح پر موجود مکالماتی فریم ورک کو فعال کرنے اور اسے مؤثر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان اصولوں پر مبنی ایسا عالمی نظام چاہتا ہے جو خود مختاری، ضبط وتحمل پر قائم ہو، پہلگام کے بعد پاک بھارت جنگ کی صورتحال خطے کی ترقی کو خطرے میں ڈال رہی ہے، بحران سے نمٹنے کا مؤثر نظام نہ ہونے سے عالمی طاقتیں بروقت مداخلت سےقاصر ہیں۔

    جنرل ساحر شمشاد نے کہا کہ پانی روکنے یا موڑنے کی کوشش قومی سلامتی کمیٹی کے مطابق جنگی اقدام تصور کیا جائے گا اور بھارت نے یواین چارٹر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے عام شہریوں، عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا۔

    جنرل ساحر شمشاد نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ پاکستان مسلسل بھارت اور عالمی برادری سے مذاکراتی نظام کی بحالی کا مطالبہ کررہا ہے، برابری، اعتماد اور حساسیت کی پاسداری کے بغیر کوئی بھی بحران مؤثر حل نہیں ہوسکتا۔

  • پاکستان تو عالمی سطح پر کامیابیاں سمیٹ رہا ہے، کانگریس کی مودی پر کڑی تنقید

    پاکستان تو عالمی سطح پر کامیابیاں سمیٹ رہا ہے، کانگریس کی مودی پر کڑی تنقید

    بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کے سینئر رہنما پون کھیرا نے ناکام خارجہ پالیسی پر وزیر اعظم نریندر مودی کو آئینہ دکھا دیا۔

    چیئرمین انڈین نیشنل کانگریس برائے میڈیا اینڈ پبلک سٹی ڈپارٹمنٹ پون کھیرا نے نریندر مودی کی ناکامی سے متعلق بیان میں کہا کہ آپ کی خارجہ پالیسی کہاں ہے؟ پاکستان تو عالمی سطح پر کامیابیاں سمیٹ رہا ہے۔

    پون کھیرا نے کہا کہ کویت نے پاکستان پر ویزا پابندیاں ختم کر دیں جبکہ کولمبیا پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے، بتائیں کون سا ملک آج بھارت کے ساتھ کھڑا ہے؟

    انہوں نے کہا کہ بھارت کیلیے یہ افسوسناک لمحہ ہے روس بھی اب پاکستان کے ساتھ معاہدے کر رہا ہے، بھارت کے قریبی دوست روس نے پاکستان سے 2.6 بلین کے معاہدے پر دستخط کیے۔

    یہ بھی پڑھیں: سکھ تنظیموں کا کینیڈا سے جی 7 اجلاس میں مودی کو مدعو نہ کرنے کا مطالبہ

    ’آپریشن سندور کے بعد کویت، ایران و دیگر گلف ممالک بھی پاکستان سے معاہدے طے کر رہے ہیں۔ چین اور روس پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، امریکا بھی بھارت کو دھمکا رہا ہے یہ حقیقت ہے نریندر مودی کی خارجہ پالیسی کی۔‘

    سینئر کانگریس رہنما نے کہا کہ نریندر مودی کی خارجہ پالیسی یا ملکی سکیورٹی پر سوال اٹھاؤ تو غدار قرار دے دیا جاتا ہے، بھارت کی سفارتی اور خارجہ پالیسی پر سوال اٹھ رہے ہیں جو کہ اٹھنے چاہئیں۔

  • سکھ تنظیموں کا کینیڈا سے جی 7 اجلاس میں مودی کو مدعو نہ کرنے کا مطالبہ

    سکھ تنظیموں کا کینیڈا سے جی 7 اجلاس میں مودی کو مدعو نہ کرنے کا مطالبہ

    سکھ تنظیموں نے جی 7 اجلاس میں کینیڈین حکومت سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو مدعو نہ کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

    بھارتی حکومت کی سکھوں کے خلاف ٹارگٹ کلنگ پر کینیڈین سکھ برادری کا بڑا مطالبہ سامنے آگیا۔ کینیڈا کی سکھ تنظیموں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ نریندر مودی کو جی 7 اجلاس میں مدعو نہ کیا جائے۔

    سی بی سی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا جی 7 کے رہنماؤں کی میزبانی کر رہا ہے، اجلاس میں فرانس، برطانیہ، جرمنی، اٹلی، جاپان، امریکا اور یورپی کمیشن کے صدور شامل ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ٹورنٹو کی سکھ فیڈریشن کا مؤقف ہے نریندر مودی کو مدعو کرنا درست نہیں ہے، جب تک بھارت کینیڈا میں مجرمانہ تحقیقات میں تعاون نہیں کرتا اسے مدعو نہ کیا جائے۔

    کینیڈین حکومت ہردیب سنگھ نجر کے قتل کا الزام بھارت کی خفیہ ایجنسی را پر عائد کر چکی ہے۔ سکھ تنظیمیں نے کہنا ہے کہ انسانی حقوق کے مسائل کو اقتصادی مفادات پر ترجیح دی جانی چاہیے۔

    سکھ تنظیموں کا اقتصادی مفادات پر بیان کینیڈین وزیر خارجہ انیتا آنند کا بھارتی ہم منصب سے ملاقات کے بعد سامنے آیا۔ سی بی سی نیوز کے مطابق وزیر خارجہ انیتا آنند نے بھارتی ہم منصب سے ملاقات میں اقتصادی تعاون بڑھانے پر بات کی۔

  • ٹرمپ کے جنگ بندی کروانے کے دعوے پر مودی کب بولیں گے؟ کانگریس

    ٹرمپ کے جنگ بندی کروانے کے دعوے پر مودی کب بولیں گے؟ کانگریس

    نئی دہلی: کانگریس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ بندی کروانے کے دعوے پر ایک بار پھر وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی پر تشویش کا اظہار کر دیا۔

    انڈین میڈیا کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کانگریس کے جنرل سکریٹری جیرام رمیش نے ڈونلڈ ٹرمپ کا حالیہ ویڈیو کلپ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ 21 دنوں میں 11ویں بار ہے جب نریندر مودی کے ’عظیم دوست‘ نے دعویٰ کیا کہ ان کا پاکستان اور انڈیا کے مابین جنگ بندی کروانا کا کردار ہے۔

    جیرام رمیش نے نریندر مودی سے سوال کیا کہ وہ اس پر کب خاموشی توڑیں گے؟

    اس سے قبل جیرام رمیش نے ایکس پر لکھا تھا کہ 3 ممالک اور 3 شہروں میں یہ 20 دن میں 9واں موقع ہے جب ڈونلڈ ٹرمپ نے دہرا یا کہ انہوں نے پاکستان اور انڈیا میں جنگ کو روکا۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کے سکریٹری نے 23 مئی کو نیو یارک میں بین الاقوامی تجارت کی عدالت میں بالکل وہی دعوے کیے تھے۔

    ’لیکن ڈونلڈ بھائی کے دوست نریندر مودی ان دعووں کو نظر انداز کرتے ہوئے بالکل خاموش ہیں، وہ کیوں نہیں بولتے؟ کیا ڈونلڈ ٹرمپ بھی وہ کام کر رہے ہیں جو مودی ہر وقت اور اتنے اچھے طریقے سے کرتے ہیں یعنی جھوٹ بول رہے ہیں؟ یا وہ بھی صرف 50 فیصد سچ بول رہے ہیں؟‘

    یاد رہے کہ کانگریس مرکزی حکومت پر زور دے رہی ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دعووں پر وضاحت پیش کرے۔

  • مودی جواب دے پاکستان نے کتنے رافیل تباہ کیے، وزیر اعلیٰ تلنگانہ

    مودی جواب دے پاکستان نے کتنے رافیل تباہ کیے، وزیر اعلیٰ تلنگانہ

    بھارتی ریاست تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے پاکستان کے ساتھ جنگ میں رافیل طیاروں کی تباہی پر نریندر مودی سے جواب مانگ لیا۔

    انڈین میڈیا کے مطابق وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیر اعظم کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا اور ان کی مجرمانہ خاموشی پر تشویش کا اظہار کیا۔

    ریونت ریڈی نے کہا کہ نریندر مودی 140 کروڑ بھارتی عوام کو بتائیں کہ پاکستانی فوج نے بھارت کے کتنے رافیل طیارے مار گرائے تھے؟

    یہ بھی پڑھیں: فرانسیسی فوج کا رافیل طیاروں کی تباہی پر پہلا ردِعمل

    انہوں نے سوال اٹھایا کہ نریندر مودی نے پاکستان کے ساتھ جنگ میں جانے سے قبل آل پارٹی میٹنگ بلائی تھی تو مسلح تصادم کو ختم کرنے سے پہلے ایسا کیوں نہیں کیا؟

    ’سکندرآباد چھاؤنی کے سپاہیوں نے جنگ میں حصہ لیا، تلنگانہ میں تیار ہونے والے جنگی طیاروں نے ہمارے ملک کی عزت کو برقرار رکھا۔ نریندر مودی کے لائے ہوئے رافیل طیارے کو پاکستان نے مار گرایا۔ کتنے رافیل طیارے مار گرائے اس پر کوئی بحث نہیں ہے۔‘

    وزیر اعلیٰ تلنگانہ نے نے الزام لگایا کہ کروڑ روپے کے ٹھیکے مودی کے قریبی لوگوں کو دیے گئے جنہوں نے پھر رافیل طیارے خریدے۔

    انہوں نے کہا کہ کانگریس کے سینئر قائدین ملکارجن کھرگے، سونیا گاندھی، راہول گاندھی اور میناکشی نٹراجن نے صرف ایک بات کہی کہ جب قومی سلامتی کی بات آتی ہے تو سب کو اکٹھا ہونا چاہیے اور اسی کے مطابق این ڈی اے حکومت کو یقین دلایا کہ وہ پاکستان کے ساتھ لڑائی کے دوران اس کے ساتھ کھڑی رہے گی۔

    ’چار دن کی جنگ کے بعد ہمیں نہیں معلوم کہ کس نے کس کو دھمکی دی اور کس نے کس کے آگے جان دے دی۔ جنگ روک کر وزیر اعظم نے 140 کروڑ بھارتیوں کی عزت نفس مجروح کی۔‘

  • اپنے حصے کے پانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، وزیر اعظم کا بھارت کو واضح پیغام

    اپنے حصے کے پانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، وزیر اعظم کا بھارت کو واضح پیغام

    وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ بھارت کا سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ معطل کرنے کا فیصلہ قابل مذمت ہے، پاکستان اپنے حصے کے پانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

    تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں گلیشئرز کے تحفظ کے حوالے سے منعقدہ عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ گلیشئرز کے تحفظ اور چیلنجز پر جامع گفتگو پر تاجکستان کے صدر کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

    شہہباز شریف نے کہا کہ پاکستان میں 13 ہزار گلیشئرز ہیں جن کا تحفظ ہمارے لیے بہت اہم ہے، پاکستان کے پانی کا نصف حصہ انہی گلیشئرز سے حاصل ہوتا ہے لیکن ماحولیاتی تبدیلی ہمارے گلیشئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: ’بھارت پانی روکے گا تو پھر پاکستان جنگ کے لیے تیار ہے‘

    انہوں نے کہا کہ سال 2022 میں ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے سیلاب اور طوفانی بارشوں کا سامنا کرنا پڑا، پاکستان کا فضا میں زہریلی گیسوں کا اخراج نصف فیصد سے بھی کم ہے لیکن پاکستان دنیا کے اُن 10 ممالک میں شامل ہے جو ماحولیاتی تبدیلی سے زیادہ متاثر ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے باعث ایکوسسٹم بھی متاثر ہو رہا ہے، ترقی یافتہ ممالک ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کیلیے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور ترقی پذیر ملکوں میں ارلی وارننگ سسٹم میں سرمایہ کاری بڑھائیں۔

    اپنے خطاب میں وزیر اعظم شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ غزہ میں صورتحال بدترین ہے جہاں انسانی بحران جنم لے رہا ہے۔

  • رافیل طیاروں کی جنگ میں ناکامی نے بھارت کی فضائی طاقت کی حقیقت بے نقاب کر دی

    رافیل طیاروں کی جنگ میں ناکامی نے بھارت کی فضائی طاقت کی حقیقت بے نقاب کر دی

    رافیل طیاروں کی پاکستان کے خلاف جنگ میں ناکامی نے بھارت کی فضائی طاقت کی حقیقت بے نقاب کر دی۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق فرانسیسی کمپنی ڈسالٹ ایوی ایشن اور بھارتی حکومت کے درمیان رافیل کی کارکردگی پر شدید اختلافات پیدا ہو گئے، پاک-بھارت کشیدگی میں بھارتی فضائیہ کی مہنگے فرانسیسی ساختہ رافیل طیاروں کے استعمال پر سوالات اٹھنے لگے ہیں جس سے فرانسیسی کمپنی ڈسالٹ ایوی ایشن اور بھارتی حکومت میں کشیدگی بڑھ رہی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پاکستان کی جانب سے استعمال کیے گئے چینی ساختہ PL-15 میزائلوں کی مؤثر کارکردگی نے بھارت کے دفاعی دعووں پر کاری ضرب لگائی، فرانسیسی ماہرین کی ٹیم نے بھارت میں رافیل بیڑے کے معائنے کی درخواست کی ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق نئی دہلی نے فرانسیسی ماہرین کی درخواست سیکیورٹی خدشات پر مسترد کردی ہے، فرانسیسی ٹیم تکنیکی مسائل کا جائزہ لینا چاہتی تھی تاکہ شکوک وشبہات ختم کرسکیں، رافیل کی حالیہ کارکردگی پر انڈونیشیا نے بھی ڈسالٹ سے جنگی طیارہ معاہدے پر نظرثانی شروع کردی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق بھارتی رافیل کی کمزور کارکردگی نے انڈونیشیا کو نظرثانی پر مجبور کیا ہے، رپورٹس کے مطابق بھارتی فضائیہ تربیت یافتہ پائلٹس کی قلت کا شکار ہے۔

    دسمبر 2024 کی ایک رپورٹ کے مطابق” بھارتی فضائیہ میں پائلٹوں کی کمی 2015 میں 486 سے بڑھ کر 2021 میں 596 ہو ئی” بھارت کے پاس 42 اسکواڈرن کی ضرورت کے برعکس صرف 31 لڑاکا اسکواڈرن موجود تھے، جو جنگ کے لئے ناکافی تھے۔

    بھارتی حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ” ڈسالٹ ایوی ایشن نے رافیل کے اہم مشن سسٹمز اور ایویونکس کے سورس کوڈ تک رسائی دینے سے انکار کیا” یہ کوڈ رسائی جنگی تیاری، اسلحہ انضمام، اور پائلٹ تربیت کے لیے نہایت ضروری ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کا کہنا ہے کہ فرانسیسی کمپنی کی جانب سے انکار نے رافیل کے مؤثر استعمال میں رکاوٹیں پیدا کی ہیں، بھارت نے فی رافیل طیارہ 288 ملین خرچ کیے، لیکن وہ اپنے ہی خریدے گئے سسٹمز پر مکمل کنٹرول حاصل نہیں کر سکے۔