Tag: Pahalgam

پہلگام کے واقعے کے بعد بھارت اور پاکستان کے تعلقات میں ایک بار پھر کشیدگی دیکھی گئی۔ بھارت نے الزام لگایا کہ اس واقعے میں پاکستان میں موجود عسکریت پسند گروہوں کا ہاتھ ہے، جبکہ پاکستان نے ان الزامات کو سختی سے مسترد کیا۔ بھارتی میڈیا اور حکومت کی جانب سے سخت بیانات سامنے آئے، جس سے دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی رابطے متاثر ہوئے۔

پاکستان نے بھارت کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ خطے میں امن کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے۔ پاکستان نے کہا کہ وہ خود دہشت گردی کا شکار ہے اور ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، پاکستان نے اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں سے رابطہ کر کے کشمیر کے مسئلے کو اجاگر کرنے کی کوشش کی۔

دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوجی نقل و حرکت میں اضافہ دیکھنے میں آیا اور لائن آف کنٹرول (LOC) پر جھڑپوں کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔ عوامی سطح پر بھی دونوں ملکوں میں تناؤ بڑھ گیا، جس سے ثقافتی اور تجارتی تبادلے متاثر ہوئے۔ اگرچہ کچھ بین الاقوامی قوتوں نے کشیدگی کم کرنے کی کوشش کی، مگر مستقل حل کی کوئی صورت نظر نہیں آئی۔ اس واقعے نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ کشمیر کا مسئلہ دونوں ممالک کے تعلقات میں بنیادی رکاوٹ ہے

  • بھارت نے پاکستان کیلئے اپنی فضائی حدود بند کر دیں

    بھارت نے پاکستان کیلئے اپنی فضائی حدود بند کر دیں

    پہلگام میں پیش آنے والے حملے کے بعد بھارت نے انتقامی پالیسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کی تمام کمرشل اور فوجی پروازوں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت نے پاکستان کیلئے فضائی حدود بند کردی، یہ اقدام 23 اپریل سے 23 مئی 2025  تک نافذ العمل رہے گا۔

    مقبوضہ کمشیر میں پلگام حملے کے بعد بھارت نے بغیر کسی تحقیق کے پاکستان پر انگلیاں اٹھائیں، سندھ طاس معاہدہ معطل کیا، اٹاری-واہگہ بارڈر بند کیا، پاکستانی شہریوں کے ویزے منسوخ کیے، اور اب فضائی حدود بند کر کے دشمنی کو مزید بڑھا دیا ہے۔


    پی آئی اے کی پرواز بھارت کی بجائے چین کی فضائی حدود استعمال کرے گی

    پاکستانی فضائی حدود بند ہونے سے بھارتی ایئر لائنز کی پروازوں کے دورانیے میں اضافہ، ٹکٹس بھی مہنگے


    بھارت نے اپنی دشمنی کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے اپنی مغربی سرحد پر جدید جامنگ سسٹمز نصب کیے ہیں، تاکہ پاکستانی فضائیہ کی نیویگیشن اور حملے کی صلاحیت کو متاثر کرنے کی کوشش کی جاسکے۔

    بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ یہ نظام امریکی، روسی اور چینی سیٹلائٹ نیویگیشن کو بلاک کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جو پاکستانی فضائیہ کا حصہ ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان پر الزام لگنے کے بعد بھارت نے انتقامی پالیسی اپنائی تھی جس کے جواب میں پاکستان نے بھی بھارت کیلئے اپنی فضائی حدود بند کردی تھی۔

    پاکستانی فضائی حدود کی بندش کے بعد بھارتی ایئرلائنز نے ویانا کو ٹرانزٹ اسٹیشن بنالیا، ایوی ایشن ذرائع کے مطابق 24 گھنٹے میں ایئر انڈیا کے 20 طیاروں کی ویانا میں ری فیولنگ ہوئی اور عملہ بھی تبدیل کیا گیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ دہلی، ممبئی، بنگلور سے روانہ ہوئی امریکا اور کینیڈا کی پروازوں نے ویانا ایئرپورٹ پر قیام کیا، سان فرانسسکو، ٹورانٹو، شکاگو، واشنگٹن، نیویارک کی پروازیں بھی ویانا اسٹاپ اوور میں شامل ہیں۔

  • بھارت اس وقت جذباتی ہے لیکن پاکستان تحمل سے کام لے رہا ہے: بلاول بھٹو

    بھارت اس وقت جذباتی ہے لیکن پاکستان تحمل سے کام لے رہا ہے: بلاول بھٹو

    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ بھارت اس وقت جذباتی ہے لیکن پاکستان تحمل سے کام لے رہا ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیرِ اعظم کہہ چکے ہیں کہ پہلگام واقعے کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کے لیے تیار ہیں، پاکستان ایل اوسی پر بھارتی فائرنگ کا جواب دے رہا ہے، بھارت اس وقت جذباتی ہورہا ہے لیکن پاکستان تحمل سےکام لے رہا ہے۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بہت تحمل سے بھارت کے الزامات کا جواب دیا ہے، پاکستان کو مقبوضہ کشمیر میں دہشتگردی اور ایل اوسی پر فائرنگ سےکیا فائدہ ہوگا؟

    مقبوضہ کشمیر میں پیٹرولنگ کرتے بھارتی رافیل طیارے پاک فضائیہ کے طیاروں کو دیکھ کر فرار

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ حکومت کہہ چکی سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے فیصلے پر عملدرآمد کو فعال جنگ سمجھا جائے گا، بھارتی حکومت پانی بندش کو بطور ہتھیار استعمال کرے گی تو اس لا مطلب اعلان جنگ ہوگا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں بھی پاکستان پر الزامات لگائے گئے ہیں، پاکستان کو فیٹف کی گرے لسٹ سے نکالا گیا اور گرے لسٹ سے نکالنے کا مطلب عالمی برادری تسلیم کرتی ہے کہ دہشت گردگروپس سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان پر ماضی میں بھی الزامات عائد کیے گئے، پاکستان نے ماضی سے سبق سیکھا ہے اور آگے بڑھ چکا ہے۔

  • مودی کی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز پالیسی پر بین الاقوامی میڈیا بھی بول اٹھا

    مودی کی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز پالیسی پر بین الاقوامی میڈیا بھی بول اٹھا

    پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد مودی کی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز پالیسی پر بین الاقوامی میڈیا بھی بول پڑا ہے۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق پہلگام حملےکے بعد کشمیری اور بھارتی مسلمانوں پر حملوں میں اضافہ ہوگیا ہے، بھارت بھر میں 21 سے زائد مسلمانوں پر تشدد کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق نفرت انگیز اور اسلامو فوبیا پر مشتمل 20 گانے ریلیز ہوئے، مسلمانوں کے معاشی بائیکاٹ کے اشتعال انگیز اقدامات کئے جارہے ہیں۔

    واشنگٹن ڈی سی کے "مرکز برائے مطالعہ منظم نفرت”کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں مسلم دشمنی بڑھ چکی ہے، اترپردیش، ہریانہ، مہاراشٹرا میں مسلمانوں کو دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق بی جے پی رہنماؤں کی ایما پر مساجد میں توہین آمیز پوسٹرز لگائے گئے ہیں، بھارتی ڈیجیٹل میڈیا بھی مسلمانوں کے خلاف زہر اگل رہا ہے۔

  • اللہ اسباب پیدا کر رہا ہے برصغیر پاک وہند میں پاکستانیوں کی حکومت قائم ہوگی، پلوشہ خان

    اللہ اسباب پیدا کر رہا ہے برصغیر پاک وہند میں پاکستانیوں کی حکومت قائم ہوگی، پلوشہ خان

    اسلام آباد: سینیٹر پلوشہ خان کا کہنا ہے کہ حالات و واقعات سے ایسا لگ رہا ہے جیسے اللہ تعالیٰ اسباب پیدا کر رہا ہے کہ برصغیر پاک وہند میں پاکستانیوں کی حکومت قائم ہوگی۔

    سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے رہنما پاکستان پیپلز پارٹی پلوشہ خان نے کہا کہ یہ اسباب بھارت کے ڈریکولا نریندر مودی پیدا کر رہا ہے، کوئی شک نہیں نریندر مودی اسرائیلی وزیر اعطم نیتن یاہو کے ہاتھوں کھیل رہا ہے۔

    پلوشہ خان نے کہا کہ اسرائیل اور بھارت کے ہاتھ خون سے رنگے ہوئے ہیں، کوئی ہاتھ اس طرف بڑھا تو دلی کے لال قلعے نے ایسا خون نہیں دیکھا ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں: پاکستانی تجزیہ کاروں اور صحافیوں کو بھارتی چینلز پر مدعو کرنے پر پابندی

    انہوں نے کہا کہ بھارت کے عوام کی بڑی تعداد نریندر مودی کے خلاف ہے، وہ اور نیتن یاہو کو بھی پتا ہونا چاہیے ہم نے چوڑیاں نہیں پہنیں، پاکستان کی طرف جو ہاتھ بڑھے گا وہ کاٹ دیا جائے گا۔

    سینیٹر کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی فوج کا کوئی سکھ سپاہی پاکستان کے خلاف لڑنے کو تیار نہیں ہے، وہ وقت دور نہیں جب بابری مسجد کی پہلی اینٹ سپاہی لگائیں گے۔

    بھارت کی جانب سے پہلگام ڈرامے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے اور ایسے میں جنگ کی صورت میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کا بھی قوی امکان ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے پاس اس وقت 170 ایٹمی میزائل ہیں، پاکستان کے پاس جوہری ہتھیار داغنے کی صلاحیت رکھنے والے ایف 16 اور میراج طیارے موجود ہیں جن کی رینج 2100 کلومیٹر تک ہے جبکہ 8 اقسام کے بلیسٹک میزائل ہیں جن کی رینج 2750 کلومیٹر ہے۔

    اگر دونوں ممالک کے درمیان جنگ ہوتی ہے تو اس تباہ کن صلاحیت کے ساتھ پاکستان بھارت کے تمام شہروں کو باآسانی اپنے میزائلوں سے نشانہ بنا سکتا ہے۔

    اس بارے میں مزید پڑھنے کیلیے یہاں کلک کریں۔

  • بھارت میں بی جے پی کارکنوں کا مسلمان تاجروں پر حملہ

    بھارت میں بی جے پی کارکنوں کا مسلمان تاجروں پر حملہ

    پہلگام حملے کا انتقام لینے کیلیے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے انتہا پسند کارکنوں نے مسلمان تاجروں کو تشدد کا نشانہ بنا دیا۔

    انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ممبئی پولیس نے بتایا کہ دادر بازار میں چھوٹے مسلمان تاجروں کے ساتھ بدسلوکی اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    شیواجی پارک پولیس نے تاجر سوربھ مشرا کی شکایت پر بی جے پی مہیم اسمبلی کی صدر اکشتا ٹنڈولکر اور سمیت 9 بی جے پی کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔

    شکایت کنندہ سوربھ مشرا کے مطابق یہ واقعہ جمعرات کی شام پیش آیا۔ اکشتا ٹنڈولکر اور اس کے 8 کارکن رنگولی اسٹور کے سامنے دادر بازار پہنچے اور تاجروں سے پوچھا کہ کیا وہ مسلمان ہیں؟

    سوربھ مشرا نے الزام لگایا کہ ملزمان نے صوفیان شاہد علی نامی تاجر سے اس کا نام پوچھا اور پھر اس کے ساتھ بدسلوکی اور تشدد کا نشانہ بنایا، جب وہ جان بجا کر بھگنے لگا تو ملزمان نے اس کا پیچھا کیا اور دوبارہ حملہ کیا۔

    دوسری جانب اکشتا ٹنڈولکر نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ انہوں نے بنگلہ دیشی شہریوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے جو جعلی دستاویزات کا استعمال کرتے ہوئے بھارت میں رہ رہے ہیں۔

    اکشتا ٹنڈولکر نے کہا کہ میں نے پولیس سے شکایت کی تھی کہ بہت سے غیر قانونی تارکین وطن علاقے میں پھل اور سبزیاں بیچ رہے ہیں لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

    پولیس نے معاملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا۔ ملزمان کے خلاف شیواجی پارک پولیس اسٹیشن میں دفعہ 189(2)، 191(2)، 115(2)، 351(2)، 352 اور 37(1) 135 کے تحت مقدمہ درج ہے۔

  • محسن نقوی کی فضل الرحمان سے ملاقات، بھارتی اقدامات کیخلاف فیصلوں پر اعتماد میں لے لیا

    محسن نقوی کی فضل الرحمان سے ملاقات، بھارتی اقدامات کیخلاف فیصلوں پر اعتماد میں لے لیا

    اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان سے اہم ملاقات کی ہے۔

    محسن نقوی اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، پاک بھارت کشیدگی اور فلسطین ایشو پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر داخلہ نے سربراہ جے یو آئی (ف) کو بھارت کے یکطرفہ اقدامات پر پاکستان کے فیصلوں پر اعتماد میں لیا۔

    ملاقات کے دوران مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نریندر مودی مسلمان دشمن ہے، اسلام اور مسلمان کے مقابلے میں جہاں کوئی محاذ ملے گا مودی وہاں کھڑا ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارت پانی روکے گا تو پھر پاکستان جنگ کے لیے تیار ہے، محسن نقوی

    محسن نقوی نے بتایا کہ بھارت آگ سے کھیلنے کی کوشش کر رہا ہے، پاکستان کسی بھی مہم جوئی کا پوری قوت سے جواب دے گا۔

    وزیر داخلہ نے سربراہ جے یو آئی (ف) کی خیریت دریافت کی اور صحت کیلیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

    چند روز قبل محسن نقوی نے صدر مملکت آصف علی زرداری سے اہم ملاقات کی تھی جس میں انہوں نے بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی تھی۔

    وزیر داخلہ نے صدر مملکت کو قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں پر بریف کیا تھا جسے آصف علی زرداری نے بروقت، فوری اور دور اندیش قومی اقدامات قرار دیتے ہوئے سراہا تھا۔

    آصف علی زرداری نے کہا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے تمام فیصلے قوم کے دل کی آواز ہیں، کمیٹی نے پاکستانی قوم کی امنگوں کی ترجمانی کی، قوم فیصلوں اور اقدامات کے ساتھ کھڑی ہے، بھارت کے بے بنیاد الزامات اور غیر منطقی اقدامات کا کوئی جواز نہیں۔

    اس موقع پر محسن نقوی کا کہنا تھا کہ دشمن کسی غلط فہمی میں نہ رہے پاکستان کا دفاع الحمدللہ ناقابل تسخیر ہے۔

  • انڈس واٹر معاہدہ خطے کے استحکام کے لیے ناگزیر ہے، اسحاق ڈار

    انڈس واٹر معاہدہ خطے کے استحکام کے لیے ناگزیر ہے، اسحاق ڈار

    نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ انڈس واٹر معاہدہ خطے کے استحکام کے لیے ناگزیر ہے۔

    سندھ طاس معاہدہ کے معاملے پر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس ہوا جس میں وزارئے قانون، آبی وسائل، اٹارنی جنرل، سینئر حکام، ماہرین نے شرکت کی۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ انڈس واٹر معاہدہ خطے کے استحکام کے لیے ناگزیر ہے، اس کی حرمت کا ہر صورت تحفظ کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے حصے کے پانی کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا، انڈس واٹر معاہدے کو معطل کرنا بھارت کا یکطرفہ اور غیرقانونی اقدام ہے۔

    نائب وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی اقدام عالمی قوانین، ریاستی تعلقات کے اصولوں، معاہدے کی خلاف ورزی ہے، دریائے سندھ کا پانی پاکستان کے 24 کروڑ عوام کی زندگی کا ذریعہ ہے۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی بھارتی کوششوں کی مذمت کرتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان انڈس واٹرمعاہدے پرمکمل عملدرآمد کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھےگا، پاکستان  اپنے پانی کے حقوق اورعوام کی فلاح کے تحفظ کے لیے جدوجہد جاری رکھے گا۔

  • نائب وزیر اعظم کا چینی وزیر خارجہ سے رابطہ، موجودہ علاقائی صورتحال سے آگاہ کر دیا

    نائب وزیر اعظم کا چینی وزیر خارجہ سے رابطہ، موجودہ علاقائی صورتحال سے آگاہ کر دیا

    اسلام آباد: نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے چینی ہم منصب وانگ ژی سے ٹیلیفونک کیا اور انہیں موجودہ علاقائی صورتحال سے آگاہ کیا۔

    اے پی پی اردو کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اسحاق ڈار نے وانگ ژی کے ساتھ رابطے میں بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کے ساتھ ساتھ پاکستان کے خلاف بے بنیاد بھارتی پروپیگنڈے کو دوٹوک الفاظ میں مسترد کیا۔

    نائب وزیر اعظم نے چین کی مسلسل اور غیر متزلزل حمایت پر اظہار تشکر کرتے ہوئے پاک چین دوستی اور ہمہ موسمی اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کے مشترکہ وژن کیلیے پاکستان کے مستحکم عزم کا اعادہ کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارت کے لیے بہتر ہوگا کہ پاکستان سے کوئی پنگا نہ لے، اسحاق ڈار

    اسحاق ڈار نے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید گہرا کرنے کیلیے پاکستان کے عزم پر زور دیا۔ فریقین نے علاقائی امن و استحکام کو برقرار رکھنے، باہمی احترام اور افہام و تفہیم کو فروغ دینے اور یکطرفہ اور تسلط پسندانہ پالیسیوں کی مشترکہ مخالفت کرنے کے اپنے پختہ عزم کا بھی اعادہ کیا۔

    انہوں نے خطے اور اس سے باہر امن، سلامتی اور پائیدار ترقی کے اپنے مشترکہ مقاصد کے فروغ کیلیے ہر سطح پر قریبی رابطے برقرار رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔

  • بھارتی فوج کو پنجاب سے گزر کر پاکستان پر حملہ نہیں کرنے دیں گے، گرپتونت سنگھ پنوں

    بھارتی فوج کو پنجاب سے گزر کر پاکستان پر حملہ نہیں کرنے دیں گے، گرپتونت سنگھ پنوں

    نیو یارک: سکھوں کی عالمی تنظیم سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے ایک بار پھر پاکستان سے یکجہتی کا اظہار کیا اور بھارت کی ریاستی دہشتگردی کے خلاف بول پڑے۔

    رہنما تحریک خالصتان گرپتونت سنگھ پنوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ہم پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، یہ 1965 ہے اور نہ ہی 1971، یہ 2025 ہے۔

    گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ ہم بھارتی فوج کو پنجاب سے گزر کر پاکستان پر حملہ نہیں کرنے دیں گے، پاکستان کا نام ہی پاک ہے، ہم 2 کروڑ سکھ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: سکھ فار جسٹس نے پہلگام حملہ ’را‘ کا فالس فلیگ آپریشن قرار دے دیا

    انہوں نے کہا کہ بھارت کی اتنی ہمت نہیں کہ وہ پاکستان پر حملہ کرے، ہماری روایت ہے نہ ہم نے کبھی پہلے حملہ کیا اور نہ حملہ کریں گے، لیکن جس نے بھی حملہ کیا پھر وہ بچا نہیں چاہے اندرا گاندھی ہو، نریندر مودی ہو یا امیت شاہ۔

    ان کا کہنا تھا کہ نریندر مودی، اجیت دوول، امیت شاہ اور جے شنکر کو عالمی قوانین کے تحت کٹہرے میں کھڑا کریں گے، پہلگام میں جو ہوا انہوں نے اپنے ہی ہندوؤں کو خود مار دیا، پہلگام حملے کا مقصد راج نیتی اور ووٹوں کا حصول ہے۔

    دو روز قبل گرپتونت سنگھ پنوں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ بھارتی فوج میں موجود سکھ سپاہی پاکستان کے خلاف نہ لڑیں اور جنگ سے انکار کر دیں۔

    گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا تھا کہ بی جے پی کے ہندوتوا ایجنڈے کو حاصل کرنے کیلیے سکھ سپاہیوں کو پاکستان کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

  • لندن: پاکستانی ہائی کمیشن کی عمارت پر حملہ، ایک شخص گرفتار

    لندن: پاکستانی ہائی کمیشن کی عمارت پر حملہ، ایک شخص گرفتار

    لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کی عمارت پر حملہ کر کے کھڑکیوں کے شیشے توڑنے کے جرم میں ایک شخص کو گرفتار کر لیا گیا۔

    ہائی کمیشن کی عمارت پر پتھر پھینک کر کھڑکیوں کے شیشے توڑے گئے جبکہ بلڈنگ کے اوپر ہندو مذہب سے منسلک زعفرانی رنگ بھی پھینکا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکار نے بھارتی انتہا پسندوں کو ‘چائے کا کپ’ دکھا کر لاجواب کردیا

    لندن پولیس نے موقع پر پہنچ کر فوری طور پر ایک شخص کو گرفتار کر کے پولیس اسٹیشن منتقل کر دیا، پولیس نے ملزم کی شناخت ظاہر نہیں کی تاہم کہا جا رہا ہے کہ اس کا تعلق ہندو انتہا پسندوں سے ہو سکتا ہے جنہوں نے اس سے قبل ایک پولیس افسر کو نسلی تعصب کا نشانہ بنایا تھا۔

    حالیہ حملہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب پاکستانی کمیونٹی آج بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاج کرنے والی ہے جس کیلیے ان میں جوش و خروش پایا جاتا ہے۔

    دو روز قبل ہائی کمیشن کی عمارت کے سامنے ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا جس میں پولیس نے چار افراد کو حراست میں لیا تھا۔

    گزشتہ روز پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکار نے احتجاج کرنے والے بھارتی ہندو انتہا پسندوں کو چائے کا کپ اور ابھینندن کی تصویر دکھا کر لاجواب کر دیا تھا۔