Tag: Pahalgam

پہلگام کے واقعے کے بعد بھارت اور پاکستان کے تعلقات میں ایک بار پھر کشیدگی دیکھی گئی۔ بھارت نے الزام لگایا کہ اس واقعے میں پاکستان میں موجود عسکریت پسند گروہوں کا ہاتھ ہے، جبکہ پاکستان نے ان الزامات کو سختی سے مسترد کیا۔ بھارتی میڈیا اور حکومت کی جانب سے سخت بیانات سامنے آئے، جس سے دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی رابطے متاثر ہوئے۔

پاکستان نے بھارت کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ خطے میں امن کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے۔ پاکستان نے کہا کہ وہ خود دہشت گردی کا شکار ہے اور ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، پاکستان نے اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں سے رابطہ کر کے کشمیر کے مسئلے کو اجاگر کرنے کی کوشش کی۔

دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوجی نقل و حرکت میں اضافہ دیکھنے میں آیا اور لائن آف کنٹرول (LOC) پر جھڑپوں کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔ عوامی سطح پر بھی دونوں ملکوں میں تناؤ بڑھ گیا، جس سے ثقافتی اور تجارتی تبادلے متاثر ہوئے۔ اگرچہ کچھ بین الاقوامی قوتوں نے کشیدگی کم کرنے کی کوشش کی، مگر مستقل حل کی کوئی صورت نظر نہیں آئی۔ اس واقعے نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ کشمیر کا مسئلہ دونوں ممالک کے تعلقات میں بنیادی رکاوٹ ہے

  • بھارت: پہلگام واقعے کی خوشی میں مٹھائی تقسیم کرنے کا الزام، ڈاکٹر کیخلاف مقدمہ درج

    بھارت: پہلگام واقعے کی خوشی میں مٹھائی تقسیم کرنے کا الزام، ڈاکٹر کیخلاف مقدمہ درج

    بھارتی ریاست اتراکھنڈ کے شہر دہرادون میں پہلگام واقعے کی خوشی میں مٹھائی تقیسم کرنے کا الزام لگا کر ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا گیا۔

    انڈین میڈیا کے مطابق ایمس رشیکیش میں تعینات 27 سالہ جونیئر ڈاکٹر پر الزام ہے کہ انہوں نے 22 اپریل کو پہلگام واقعہ ہونے کے اگلے دن 23 اپریل کو اسپتال میں مٹھائی تقسیم کی۔

    وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے رشیکیش ضلعی صدر راجندر پانڈے نے جونیئر ڈاکٹر کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروائی کہ ان کے عمل سے لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارت میں پہلگام واقعے پر تبصرہ کرنے پر مسلمان رکن اسمبلی دوبارہ گرفتار

    راجندر پانڈے نے میڈیا کو بتایا کہ جونیئر ڈاکٹر نے ٹراما سینٹر کے ایمرجنسی روم میں نرسنگ اسٹاف اور ساتھیوں میں مٹھائی تقسیم کی، جب عملے میں سے ایک نے ان سے پوچھا کہ وہ مٹھائی کیوں تقسیم کر رہے ہیں تو انہوں نے بتایا کہ یہ عید کی خوشی میں ہے۔

    جونیئر ڈاکٹر کے خلاف ایف آئی آر رشیکیش کوتوالی پولیس اسٹیشن میں بی این ایس سیکشن کے تحت درج کی گئی، ملزم کا تعلق ریاست مغربی بنگال سے ہے اور اس نے الزام کو مسترد کیا ہے۔

    انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ مجھ پر پہلگام واقعے کی خوشی میں مٹھائی تقسیم کرنے کا الزام نہ صرف بے بنیاد ہے بلکہ یہ میرے لیے انتہائی تکلیف دہ بھی ہے۔

    ’میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ عید منانے کے بعد 8 اپریل کو اسپتال گیا تو اسٹاف نے عید کی خوشی میں مٹھائی اور بریانی کھلانے کی درخواست کی، میں نے عملے کیلیے مٹھائی اور بریانی آرڈر کی۔ ہماری ایک خاتون ڈاکٹر نے ایک دن پہلے بچے کی پیدائش کی خوشی میں مٹھائیاں تقسیم کی تھیں۔‘

    جونیئر ڈاکٹر کے مطابق 25 اپریل کو اسٹاف ممبر نے بتایا کہ مجھ پر پہلگام حملے کی خوشی میں مٹھائی تقسیم کرنے کا الزام لگا ہے، میں نے فوراً اسپتال انتظامیہ کو اس بارے میں آگاہ کیا، اگلے دن پولیس نے مجھے طلب کیا اور معاملہ خوش اسلوبی سے ختم کرنا طے پایا۔

    ’اُس دن کے بعد سے میں گھر آگیا ہوں، معلوم ہوا ہے کہ میرے خلاف باقاعدہ ایک مقدمہ درج کرویا گیا ہے، اس نے مجھے بہت زیادہ ذہنی تناؤ پہنچایا ہے اور میں ذمہ داروں کے خلاف ہتک عزت کی شکایت درج کروانے کا منصوبہ بنا رہا ہوں۔

  • ترک کمپنی نے سیکیورٹی کلیئرنس منسوخ کرنے پر بھارتی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کردیا

    ترک کمپنی نے سیکیورٹی کلیئرنس منسوخ کرنے پر بھارتی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کردیا

    نئی دہلی:ترک کمپنی چیلےبی نے سیکیورٹی کلیئرنس منسوخ کرنے پر مودی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کردیا۔

    پاک-بھارت جنگ کے دوران ترکیہ کی جانب سے پاکستان کی حمایت پر بھارت میں بڑھتے ہوئے عوامی غصے کے درمیان، بھارتی حکومت نے جمعرات کو ’ قومی سلامتی کے مفاد’ میں سیلیبی کی سیکیورٹی کلیئرنس منسوخ کر دی۔

    پاکستان کی حمایت کرنے پر بھارت نے ترک کمپنی کو اپنے ایئرپورٹس پر کام سے روک دیا

    رائٹرز کے مطابق سیلیبی ایئرپورٹ سروسز انڈیا نے دہلی ہائی کورٹ سے اس فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی درخواست کی، کمپنی نے درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہمیں بتایا جائے کہ کس طرح ہماری کمپنی قومی سلامتی کے لیے اچانک ایک خطرہ بن گئی یہ قانونی طور پر ناقابل قبول ہے۔

    کمپنی چیلےبی کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگرچہ ہمارے شیئرہولڈرز ترکیہ میں رجسٹرڈ ہیں لیکن کمپنی کی کنٹرولنگ ملکیت ترکیہ سے باہر کے اداروں کے پاس ہے۔

    عدالت میں جمع کرائی گئی درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ اچانک اور بغیر کسی پیشگی اطلاع کے کیا گیا جس سے 3 ہزار 791 ملازمین کے بیروزگار ہونے اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد متزلزل ہونے کا امکان ہے۔

    چیلےبی کمپنی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم نئی دہلی، کیرالا، بینگلور، حیدرآباد اور گوا میں گراؤنڈ ہینڈلنگ کی خدمات فراہم کر رہے اور اس کے لیے بھارتی انٹیلیجنس اور سیکیورٹی اداروں سے جانچ اور تمام ضروری منظوری کے بعد کام شروع کیا تھا۔

    نئی دہلی کی عدالت میں مقدمے کی سماعت کل ہوگی، یاد رہے کہ بھارت میں پاکستان کی حمایت کرنے پر ترکیہ اور آذربائیجان کیخلاف بائیکاٹ کی مہم چل رہی ہے۔

  • بھارتی وزارت دفاع نے جنگ بندی کی درخواست کی، ہم نے کہا کیوں نہیں؟ ترجمان پاک فوج

    بھارتی وزارت دفاع نے جنگ بندی کی درخواست کی، ہم نے کہا کیوں نہیں؟ ترجمان پاک فوج

    راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کا کہنا ہے کہ بھارتی وزارت دفاع کے ترجمان نے جنگ بندی کی درخواست کی، ہم امن اور استحکام کے خواہاں ہیں لہٰذا ہم نے کہا کیوں نہیں؟

    روسی سرکاری میڈیا آر ٹی عربیہ کو دیے گئے انٹرویو میں ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ پاک بھارت تناؤ کو سمجھنے کیلیے اس کے پس منظر میں جانا ضروری ہے، بھارت خطے اور خاص طور پر پاکستان میں دہشتگردی کی سرپرستی کر رہا ہے، وہ دہشتگردی کا اصل سرپرست ہے چاہے خوارج ہوں یا بلوچستان میں سرگرم دہشتگرد۔

    یہ بھی پڑھیں: ڈی جی آئی ایس پی آر کی طلبا، اساتذہ کیساتھ خصوصی نشست

    ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پہلگام واقعے کے چند منٹ بعد ہی بھارتی میڈیا نے پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانا شروع کر دیا، بھارتی ترجمان دفتر خارجہ نے 2 دن بعد تسلیم کیا کہ تفتیش ابھی جاری ہے، بغیر تفتیش اور شواہد کے الزامات لگانا کہاں کی دانشمندی ہے؟ پاکستان کا واضح مؤقف تھا ثبوت ہیں تو غیر جانبدار ادارے کو دیں ہم تعاون کیلیے تیار ہیں لیکن بھارت نے حکومت پاکستان کی منطقی پیشکش کو رد کر دیا۔

    لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ بھارت نے یکطرفہ کارروائی کرتے ہوئے ہماری مساجد پر میزائل داغے جس میں بچے، خواتین اور بزرگ شہری شہید ہوئے، افواج پاکستان کو ملک کی خود مختاری اور سرحدوں کے تحفظ کی مقدس ذمہ داری سونپی گئی ہے اور ہم نے یہ مقدس ذمہ داری پوری کی اور ہر قیمت پر کریں گے۔

    ’پاکستان نے نہایت بالغ نظری سے کام لیتے ہوئے فوری، سخت اور مؤثر جواب دیا۔ پاکستان کے جواب سے دشمن کو حقیقت کا سامنا کرنا پڑا۔ 6 اور 7 مئی کی رات کو بھارت نے حملے کرتے ہوئے میزائل فائر کیے جس کے بعد ہماری فضائیہ نے ان کے 5 جنگی طیارے مار گرائے، قوم اور افواج پاکستان ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑی ہوگئیں۔‘

    انٹرویو میں انہوں نے مزید کہا کہ دشمن نے ہمیں ڈرانے کیلیے 9 اور 10 مئی کی شب مزید میزائل داغے لیکن وہ بھول گیا تھا کہ پاکستان کی قوم اور اس کی افواج نہ کبھی جھکتی ہیں اور نہ جھکائی جا سکتی ہیں، 10 مئی کی صبح ہم نے نہایت ذمہ داری اور احتیاط کے ساتھ جواب دیا جس میں صرف دشمن کے فوجی اہداف کو نشانہ بنایا، ہم نے ایک بھی شہری ہدف کو نقصان نہیں پہنچایا یہ ایک مناسب، منصفانہ اور متوازن جواب تھا۔

    ’سفارتی کور نے انتہائی فہم و فراست سے غیر معمولی انداز میں عالمی برادری کو انگیج کیا۔ ہم پُرتشدد قوم نہیں بلکہ ہم ایک سنجیدہ قوم ہیں اور ہماری پہلی ترجیح امن ہے۔ امریکا جیسی بڑی اور سمجھدار طاقتیں بہتر انداز میں سمجھتی ہیں کہ پاکستان کے عوام کا جذبہ کیا ہے۔‘

  • پاک بھارت جنگ : رافیل طیاروں کی تباہی مغرب کیلیے سبق آموز قرار

    پاک بھارت جنگ : رافیل طیاروں کی تباہی مغرب کیلیے سبق آموز قرار

    گزشتہ ہفتے بھارت نے "آپریشن سندور” کے نام سے پاکستان پر ایک فضائی حملہ کیا لیکن یہ آپریشن بھارت کو بہت مہنگا پڑا کیونکہ جو جواب اس کو دیا گیا وہ اس کی سوچ سے بھی کہیں زیادہ تھا، جس کی سب سے اہم بات رافیل طیاروں کی تباہی تھی۔

    اپنے حملے کے جواب میں بھارت کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا، پاکستان نے کم از کم ایک بھارتی رافیل جنگی طیارہ مار گرایا، جو فرانس کا تیار کردہ جدید ترین لڑاکا طیارہ ہے۔

    کہا جا رہا ہے کہ یہ طیارہ چین کے بنائے گئے جنگی طیارے ’مائٹی ڈریگن جے ٹین‘ اور اس سے فائر کیے گئے پی ایل 15ای ایئر ٹو ایئر میزائل سے گرایا گیا۔

    اس حوالے سے "پاکستان پر بھارتی حملے میں رافیل کی تباہی مغرب کے لیے ایک سبق” کے عنوان سے جرمن اخبار میں آرٹیکل لکھا گیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ چینی کمپنی چینگ ڈو کے "مائٹی ڈریگن” جے 10 سی ملٹی رول لڑاکا طیارے کے ہاتھوں فرینچ طیارہ رافیل کے گرائے جانے سے بھارت کا آپریشن سندور ایک تباہی میں بدل گیا۔

    مضمون میں لکھا ہے کہ بھارت کا جدید رافیل طیارہ، جو یورپی فوجی طاقت کا اہم ستون سمجھا جاتا ہے، اگر واقعی ایک چینی طیارے سے مار گرایا گیا ہے تو یہ مغرب کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔

    جرمن اخبار نے آرٹیکل میں لکھا ہے کہ یورپ کی اسٹریٹیجک خودمختاری بڑی حد تک رافیل طیاروں پر منحصر ہے، اگر یہ طیارے چینی یا روسی دفاعی نظاموں کے خلاف مؤثر ثابت نہیں ہوتے، تو یہ یورپی سلامتی کے لیے خطرے کی گھنٹی ہو سکتی ہے۔

    اخبار کے مطابق بھارتی پائلٹس کو پاکستانی پائلٹوں کی طرف سے شدید مزاحمت ملی۔ تیکنیکی برتری کے زعم میں مبتلا بھارت پاکستان کی فضائی دفاعی صلاحیتوں اور جے 10 سی اور پی ایل میزائل کی صلاحیتوں کا اندازہ لگانے میں بری طرح ناکام رہا۔

    بھارت کی حکومت دعویٰ کر رہی ہے کہ اس نے "سندور” آپریشن کے ذریعے پاکستان کے دہشت گرد کیمپوں اور ہتھیاروں کے ذخائر کو کامیابی سے نشانہ بنایا ہے۔

    لیکن پاکستان کا دعویٰ ہے کہ اس نے نہ صرف تین رافیل بلکہ دو سوویت دور کے طیارے بھی مار گرائے۔ اگرچہ بھارت ان نقصانات کا انکار کر رہا ہے، لیکن تباہ شدہ طیاروں کے ملبے کی تصاویر اور شواہد عام ہو چکے ہیں۔

    پاکستان بھارتی حملے کے خلاف بھرپور حکمت عملی بنا کر بیٹھا تھا۔ کچھ بھارتی طیاروں نے پاکستان کا دفاعی حصار توڑا مگر پھر انہیں پاکستان کے پائلٹوں سے شدید لڑائی کا سامنا کرنا پڑا۔ بھارت کو پاکستان اور چین کی انٹیلی جنس شیئرنگ کا بھی کوئی اندازہ نہیں تھا۔

    پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    انڈین ایئر فورس نے رافیل کو فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائل کا جواب دینے اور کروز میزائل سے زمین پر حملوں کے ٹاسک دیے تھے۔ یہ ”آپریشنل غلطی“ بھارت کو مہنگی پڑگئی۔

    مزید پڑھیں : رافیل طیاروں کی تباہی : برطانوی اخبار نے پاکستان ایئر فورس کی تعریفوں کے پل باندھ دیئے

    اخبار نے لکھا کہ رافیل کا گرنا یورپ کے لیے بھی وارننگ ہے، روس تیزی سے چینی ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہا ہے اور یورپ کو سوچنا ہوگا کہ کیا ان کا دفاعی نظام روس اور چینی فضائی دفاع کے مقابلے میں کارگر ثابت ہوگا؟

  • پاک بھارت کشیدگی پر برطانوی پارلیمنٹ کی تحقیقی رپورٹ جاری

    پاک بھارت کشیدگی پر برطانوی پارلیمنٹ کی تحقیقی رپورٹ جاری

    لندن : برطانوی پارلیمنٹ کی رپورٹ میں پاکستان اور بھارت میں کشیدگی کی وجہ مقبوضہ کشمیر کو قرار دے دیا اور کہا یہ ایٹمی جنگ کا سبب بن سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک بھارت کشیدگی پر برطانوی پارلیمنٹ کی تحقیقی رپورٹ جاری کردی گئی، تحقیقی رپورٹ 42صفحات پر مشتمل ہے۔

    رپورٹ میں کشیدگی کی وجہ مقبوضہ کشمیر کو قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ مسئلہ کشمیر دو ممالک کے درمیان ایٹمی جنگ کا سبب بن سکتا ہے۔

    رپورٹ میں پہلگام میں دہشت گردی سے سیزفائر تک کی تفصیلات بتائی گئی ہے جبکہ رپورٹ میں بھارت اور پاکستان کے ردعمل کام وازنہ پیش کیا گیا ہے۔

    برطانوی پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ بھارت مسئلہ کشمیر کے دوطرفہ حل پر بضد ہے، پاکستان بین الاقوامی مداخلت سے مسئلہ کشمیر کے حل کا خواہشمند ہے۔

    واضح رہے بھارت نے سات اور آٹھ مئی کی درمیانی شب پھر دراندازی کی کوشش کی اور اسے ‘آپریشن سندھور’ کا نام دیا گیا ، جس میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا اور 31 شہری شہید اور کئی زخمی ہوئے تھے۔

    بعد ازاں پاک فوج کی جانب سے بھارت کے کیخلاف آپریشن بنیان المرصوص کا آغاز کیا ، جس میں پاک فضائیہ کے جے ایف سیونٹین تھنڈر نے جدید ترین ایس فور ہنڈریڈ ایئر ڈیفنس سسٹم تباہ کرکے بھارت کی فضائی ڈھال پاش پاش کردی جبکہ ناگروٹا میں براہموس میزائل کا ذخیرہ بھسم کردیا اور پاکستان کے عوام پر حملہ کرنے والی ایئربیسز کو ملیامیٹ کردیا گیا تھا۔

  • شاہد آفریدی کی وزیر اعظم سے ملاقات، آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی پر مبارکباد

    شاہد آفریدی کی وزیر اعظم سے ملاقات، آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی پر مبارکباد

    سابق کپتان شاہد آفریدی نے وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی ہے اور انہیں بھارت کے خلاف فتح پر مبارکباد دیا ہے۔

    قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے سوشل میڈیا پر وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے خوشگوار ماحول میں ملاقات کی تصاویر شیئر کی ہے۔

    تصاویر پوسٹ کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے لکھا "آج وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کا اعزاز حاصل ہوا، وزیراعظم اور دلیر افواج کو آپریشن "بنیان المرصوص” کی شاندار کامیابی پر یومِ تشکر کے موقع پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

    یاد رہے کہ آپریشن بُنیان مرصوص کے تحت پاکستان نے بھارت میں متعدد اہداف کو نشانہ بناتے ہوئے ادھم پور ائیربیس، پٹھان کوٹ ائیربیس اور سرسہ ائیربیس کے علاوہ سورت گڑھ ائیرفیلڈز، براہموس اسٹوریج سائٹ، بھارتی بریگیڈ ہیڈکوارٹر کے جی ٹاپ اور اڑی میں سپلائی ڈپو سمیت 12 اہداف کو تباہ کردیا تھا۔

    بھارت کی جانب سے 7 مئی کی رات پاکستان پر جب فضائی حملہ کیا گیا تو پاکستان نے بروقت اور مؤثر جواب دیتے ہوئے رات کی تاریکی میں میزائل حملوں کے ذریعے معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے والے بھارت کے 5 جنگی طیارے پاک فضائیہ نے مار گرائے جس میں جدید طرز کا فرانسیسی جنگی طیارہ رافیل بھی شامل تھا۔

    16 مئی کو بھارتی جارحیت کے خلاف جوابی کارروائی آپریشن بنیان مرصوص میں تاریخی فتح پر ملک بھر میں یو م تشکر منایا گیا۔

    یوم تشکر کے موقع پر پاکستانی عوام اور افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کیا گیا، یوم تشکر کے موقع پر دن کا آغاز مسجدوں میں قرآن خوانی اور خصوصی دعاؤں سے ہوا جبکہ وفاقی دارالحکومت میں 31 اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔

  • پاکستان-بھارت میں جنگ بندی یقینی بنانے کیلیے امریکا کیساتھ کام کر رہے ہیں، برطانیہ

    پاکستان-بھارت میں جنگ بندی یقینی بنانے کیلیے امریکا کیساتھ کام کر رہے ہیں، برطانیہ

    اسلام آباد: برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت میں پائیدار جنگ بندی یقینی بنانے، اعتماد سازی کے اقدامات اور بات چیت کیلیے امریکا کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔

    خبر رساں ایجنسی روئٹرز کو دیے گئے انٹرویو میں برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے کہا کہ ہم امریکا کے ساتھ اس بات کو یقینی بنانے کیلیے کام جاری رکھیں گے کہ پاکستان اور بھارت میں پائیدار جنگ بندی اور بات چیت ہو۔

    ڈیوڈ لیمی نے مزید کہا کہ پاکستان اور بھارت کے ساتھ مل کر کام کریں گے کہ دونوں فریقین کے درمیان اعتماد اور اعتماد سازی کے اقدامات کیسے حاصل کر سکتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت چھوٹی نہیں بڑی ایٹمی طاقتیں ہیں، ٹرمپ

    برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے پڑوسی ہیں جن کی ایک طویل تاریخ ہے مگر ان میں پچھلے کچھ عرصے کے دوران بمشکل کوئی بات ہوئی ہو، ہم اسی بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ مزید کشیدگی نہ ہو اور جنگ بندی برقرار رہے۔

    بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ہم فریقین سے معاہدے کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے پر زور دیں گے۔

    بھارت کے بزدلانہ آپریشن سندور کے جواب میں پاکستان کے آپریشن بنیان مرصوص کے بعد دونوں میں فوری جنگ بندی ہوئی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پاکستان اور بھارت میں جنگ بندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ دونوں ممالک میں مذاکرات کسی تیسرے ملک میں ہونے چاہئیں، مگر اس کیلیے انہوں نے تاریخ یا مقام کا اعلان نہیں کیا تھا۔

  • پاک افواج کی شاندار فتح، آئی ایس پی آر نے راحت فتح کی آواز میں ملی نغمہ جاری کردیا

    پاک افواج کی شاندار فتح، آئی ایس پی آر نے راحت فتح کی آواز میں ملی نغمہ جاری کردیا

    آپریشن بنیان مرصوص میں پاک افواج کی شاندار فتح اور اختتام پر پاک فوج کے شعبے انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے راحت فتح علی خان کی آواز میں ملی نغمہ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک افواج کی شاندار فتح اور اختتام پر آئی ایس پی آر نے پاکستان کے بڑے گلوکار راحت فتح علی خان کی آواز میں ملی نغمہ جاری کردیا ہے۔

    لہو کو گرما دینے والا نغمہ حفاظت تیری ہم کریں گے وطن تیری زمین کی قسم تیرے آسمان کی قسم، نغمے کے بول  پاکستان کا مطلب کیا لَا الٰہ الالٰہ محمد رسول اللہ ریاست طیبہ کی ترجمانی کرتے ہیں۔

    ملی نغمہ کے دل مو لینے والے سُر ہر پاکستانی کی آواز ہیں، نغمہ کے بول دشمنوں کے دل پر ہیبت طاری کر دیتے ہیں۔

    نغمہ میں اس وطن کی حفاظت اپنی جانوں سے بھی بڑھ کر کرنے کا عزم کیا گیا ہے، پاک وطن ہمیشہ اللہ کی امان میں رہے اور اس سے وفاداری ہر فرد کے خون میں رہے۔

  • مسلح افواج نے انتہائی پیشہ ورانہ مہارت اور بھرپور عزم سے وطن کا دفاع کیا، نواز شریف

    مسلح افواج نے انتہائی پیشہ ورانہ مہارت اور بھرپور عزم سے وطن کا دفاع کیا، نواز شریف

    اسلام آباد: قائد مسلم لیف (ن) اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ مسلح افواج نے انتہائی پیشہ ورانہ مہارت اور بھرپور عزم سے وطن کا دفاع کیا۔

    (ن) لیگی سینیٹر عرفان صدیقی نے نواز شریف سے ملاقات کے دوران ان کو پارلیمانی پارٹی کی کارکردگی رپورٹ پیش کی۔ اس موقع پر سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ نے پاک بھارت جنگ میں مثبت اور توانا کردار ادا کیا۔

    نواز شریف نے کہا کہ عوامی نمائندوں نے عوام کے جذبات کی بھرپور ترجمانی کی، قومی سلامتی کیلیے ہر قسم کی سیاسی تقسیم بھلا کر متحد ہونا خوش آئند ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: ’حالیہ کشمکش میں نواز شریف اور افغانستان کی خاموشی معمہ ہے‘

    گزشتہ روز اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’اعتراض ہے‘ میں وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے پاک بھارت جنگ کے دوران نواز شریف کی خاموشی کی وجہ بیان کی۔

    میزبان انیقہ نثار نے سوال کیا کہ سرحدی کشیدگی کے دوران جب بھارت نے جنگ مسلط کی تو پاکستان نے بھارت کو تگڑا جواب دیا اس کے ساتھ حکومت اور سفارتی نمائندوں کی جانب سے بھی مضبوط مؤقف سامنے آیا لیکن نواز شریف کی جانب سے ایسا کوئی سخت بیان سامنے کیوں نہیں آیا؟

    اس کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے بتایا کہ میں اپنے تجربے کی بنیاد پر یہ بات یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ اگر نواز شریف اس معاملے کو پورا ٹیک اوور کر لیتے اور روزانہ بیان جاری کرتے تو مخالفین کی جانب سے ان پر تنقید پھر بھی ہونا تھی پھر لوگ یہ کہتے کہ وزیر اعظم شہباز شریف تو چپ ہیں وہ تو سامنے ہی نہیں آ رہے۔

    رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم خاموش پھر بھی نہیں تھے انہوں نے پیچھے رہتے ہوئے وفاق اور حکومت پنجاب کی رہنمائی کی اور مشورے دیے، دنیا نے تنقید تو ہر صورت میں کرنا ہوتی ہے، بہرحال ان کی اس حکمت عملی نے اچھا تاثر چھوڑا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ جنگ بندی برقرار رہنی چاہیے اور عالمی برادری کو بھارت پر دباؤ رکھنا چاہیے، مودی کا جیسا ماضی ہے ہمیں زیادہ توقعات بھی نہیں، ہمیں تیاری رکھنی چاہیے، جنگ بندی کرانے والوں پر ذمہ داری ہے کہ بھارت پردباؤ برقرار رکھے۔