Tag: Pahalgam

پہلگام کے واقعے کے بعد بھارت اور پاکستان کے تعلقات میں ایک بار پھر کشیدگی دیکھی گئی۔ بھارت نے الزام لگایا کہ اس واقعے میں پاکستان میں موجود عسکریت پسند گروہوں کا ہاتھ ہے، جبکہ پاکستان نے ان الزامات کو سختی سے مسترد کیا۔ بھارتی میڈیا اور حکومت کی جانب سے سخت بیانات سامنے آئے، جس سے دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی رابطے متاثر ہوئے۔

پاکستان نے بھارت کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ خطے میں امن کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے۔ پاکستان نے کہا کہ وہ خود دہشت گردی کا شکار ہے اور ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، پاکستان نے اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں سے رابطہ کر کے کشمیر کے مسئلے کو اجاگر کرنے کی کوشش کی۔

دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوجی نقل و حرکت میں اضافہ دیکھنے میں آیا اور لائن آف کنٹرول (LOC) پر جھڑپوں کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔ عوامی سطح پر بھی دونوں ملکوں میں تناؤ بڑھ گیا، جس سے ثقافتی اور تجارتی تبادلے متاثر ہوئے۔ اگرچہ کچھ بین الاقوامی قوتوں نے کشیدگی کم کرنے کی کوشش کی، مگر مستقل حل کی کوئی صورت نظر نہیں آئی۔ اس واقعے نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ کشمیر کا مسئلہ دونوں ممالک کے تعلقات میں بنیادی رکاوٹ ہے

  • پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کا تیسری بار ہاٹ لائن رابطہ، سیز فائر برقرار رکھنے پر اتفاق

    پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کا تیسری بار ہاٹ لائن رابطہ، سیز فائر برقرار رکھنے پر اتفاق

    اسلام آباد : پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان تیسرا رابطہ ہوا، جس میں سیز فائر برقرار رکھنے کیلئے مزید مثبت اقدام پر اتفاق کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان رابطوں کا سلسلہ جاری ہے، ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ روز ڈی جی ایم اوز پاکستانی فوج کے میجر جنرل کاشف عبداللہ اور ہندوستانی فوج کے لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھئی کے درمیان سیز فائر کے بعد تیسرا رابطہ ہوا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ڈی جی ایم اوز کے رابطے کے دوران سیز فائر کو مستحکم کرنے پر بات چیت کی گئی اور تیسرے رابطے میں سیز فائر برقرار رکھنے کیلئےمزید مثبت اقدام پراتفاق کیا گیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ دونوں فریقوں نے ایل او سی کے ساتھ ساتھ امن کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور پیر کو ہونے والے سابقہ ​​رابطے کے دوران طے پانے والے مفاہمت کے عزم کا اعادہ کیا۔

    مزید پڑھیں : بھارت سے 1971 کی جنگ کا بدلہ لےلیا، وزیراعظم

    جنگ بندی کا معاہدہ امریکہ اور دیگر دوست ممالک کی سفارتی کوششوں کی مدد سے عمل میں آیا ہے، علاقائی استحکام کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

    اگرچہ تازہ ترین ہاٹ لائن رابطے کے حوالے سے دونوں جانب سے ابھی تک کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے، توقع ہے کہ دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان آج بعد میں میڈیا کو تازہ ترین نتائج سے آگاہ کریں گے۔

  • افواج پاکستان سے مئی میں پنگا نہ لینا، گورنر سندھ

    افواج پاکستان سے مئی میں پنگا نہ لینا، گورنر سندھ

    گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے بھارت کو واضح پیغام دیا ہے کہ ویسے تو ہم سے پنگا نہ لینا مگر افواج پاکستان سے مئی میں پنگا نہ لینا، گزشتہ سال بھی 9 مئی والوں کو بتا دیا اس سال بھی نانی یاد دلا دی، بھنڈی کھانے والوں پنڈی سے پنگا نہ لینا۔

    کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ خطے میں برابری کی بنیاد پر توازن قائم ہو چکا ہے، 1965 کی جنگ کی یادیں 2025 میں تازہ ہوگئیں، افواج پاکستان نے قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔

    کامران ٹیسوری نے کہا کہ ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، پاکستان امن پسند ملک ہے ہم جنگ نہیں چاہتے، ہماری افواج نے بھارت کے تکبر کو خاک میں ملا دیا، افواج پاکستان گزشتہ ڈیڑھ سال سے تنقید کا نشانہ بن رہی تھی لیکن اسی فوج کے سپہ سالار، پاک فضائیہ اور نیوی کے جوانوں کو فجر کے وقت روانہ کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: افواج پاکستان کی میڈیا بریفنگ کے بعد بھارتی میڈیا میں صف ماتم

    گورنر سندھ نے کہا کہ ہماری افواج نے بتا دیا اس ملک کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے، ہم نے اپنی معیشت کا دفاع بھی ایسے ہی کرنا ہے ہم اپنی معیشت کو بہتر کرنے کیلیے سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں، ہمیں اب آئی ایم ایف سے جان چھڑانی ہے اور دنیا میں پاکستان اور پاکستانیوں کو رسوا نہیں ہونے دینا۔

    ’نوجوانوں کو گمراہ کر کے دوبارہ 9 مئی کروانے کی منصوبہ بندی تھی۔ دشمن کی سوچ کو ملک میں عملی جامہ پہنانے کی کوشش کی گئی۔ نوجوانوں کو فوج کے خلاف کرنے کی کوشش کی گئی۔ اوورسیز پاکستانی ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کرتے ہیں۔‘

    انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی میڈیا نے ایسے جھوٹ بولے کہ ریکارڈ توڑ دیے، میرے جوانوں نے جواب دیا کہ قبضے کا سوچنا بھی ہوگا، آئندہ جنگ کی تو میرے آئی ٹی کے 50 ہزار جوان تم سے لڑنے کو تیار ہیں۔

    ’سنا ہے مودی کو چائے میں اچار ڈال کر پینا پڑ رہا ہے۔ ہمارے وزیر اعظم اور ڈی جی آئی ایس پی آر نے بات کی تو لگ رہا تھا کوئی ملک بات کر رہا ہے لیکن جب مودی نے بات کی تو ایسا لگ رہا تھا کہ کوئی بھیک مانگ رہا ہے۔‘

    کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ اب وقت آ چکا ہے ہم کشمیر کا بدلہ بھی لیں گے، ہمارے سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر حافظ قرآن ہیں، ہم اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کا ساتھ بھی نہیں چھوڑیں گے، فلسطینیوں کیلیے یہی فاتح سپہ سالار اور افواج پاکستان کردار ادا کریں گے۔

  • صوفیہ قریشی کو دہشتگردوں کی بہن کہنے پر بی جے پی وزیر کیخلاف مقدمہ درج

    صوفیہ قریشی کو دہشتگردوں کی بہن کہنے پر بی جے پی وزیر کیخلاف مقدمہ درج

    بھارتی فوج کی مسلمان ترجمان کرنل صوفیہ قریشی کو دہشتگردوں کی بہن کہنے پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے تعلق رکھنے والے وزیر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    انڈین میڈیا کے مطابق ریاست مدھیہ پریش کے وزیر وجے شاہ کے خلاف مقدمہ ہائیکورٹ کے حکم پر اندور پولیس نے درج کیا۔ وزیر اعلیٰ موہن یادو نے ایکس پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ ہائیکورٹ کے حکم کے بعد قبائلی بہبود کے وزیر وجے شاہ کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایات دی گئی۔

    دوسری جانب، وجے شاہ نے صوفیہ قریشی کو دہشتگردوں کی بہن کہنے پر معافی مانگی اور کہا کہ وہ مسلح فوج کی ترجمان اور فوج کا احترام کرتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: بی جے پی وزیر نے بھارتی فوج کی کرنل صوفیہ کو دہشت گروں کی بہن قرار دے دیا

    وجے شاہ نے ہائیکورٹ کی سرزنش کے بعد صوفیہ قریشی سے معافی مانگی۔ عدالتی حکم کے بعد ان کو کابینہ سے فوری برطرف کرنے کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔

    ایکس پر شیئر کی گئی ویڈیو میں وجے شاہ نے کہا کہ میرے حالیہ بیان سے لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں جس کیلیے میں نہ صرف شرمندہ ہوں بلکہ دل سے دکھی ہوں اور معافی طلب کرتا ہوں۔

    انہوں نے کرنل صوفیہ قریشی کو ملک کی بہن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ترجمان نے اپنا قومی فرض ادا کرتے ہوئے ذات پات اور سماج سے بالاتر ہو کر کام کیا۔

    گزشتہ روز بی جے پی وزیر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ نریندر مودی نے حملہ آوروں کی بہن کو ہی جہاز میں بھیج کر حملے کروائے اور دہشتگردوں کی بہن کرنل صوفیہ قریشی کو سبق سکھانے کیلیے آگے کر دیا۔

    اس نفرت انگیز بیان سے نی جے پی حکومت شدید تنقید کی زد میں آگئی، اسے بھارتی فوج کی مسلم اہلکاروں کے ساتھ متعصبانہ رویہ قرار دیا جانے لگا۔

    اپوزیشن نے وجے شاہ سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے ملک کو تقسیم کرنے کے مترادف قرار دیا۔ کانگریس کارکنوں نے کرنل صوفیہ کو دہشتگردوں کی بہن کہنے پر وجے شاہ کے خلاف مظاہرہ کیا، مشتعل کارکنوں نے ان کے نام کی تختی پر سیاہی پھینک دی۔

  • جنگ بھارت نے مسلط کی پاکستان نے جواب دیا: پاکستانی سفیر

    جنگ بھارت نے مسلط کی پاکستان نے جواب دیا: پاکستانی سفیر

    پاکستانی سفیر عائشہ فاروقی نے کہا کہ جنگ بھارت نے مسلط کی پاکستان نے جواب دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی سفیر عائشہ فاروقی نے آئرش میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان کے پاس ہمسایہ ملک کی جارحیت کا جواب دینے کے سوا کوئی آپشن نہیں تھا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستانی صلاحیت وعزم کا غلط اندازہ لگایا ہے، امید ہے سبق سیکھ لیا ہوگا، بھارت سے توقع ہے فہم و فراست کو ملحوظ خاطر رکھ کر سیز فائر برقرار رکھے گا۔

    پاکستانی سفیر نے کہا کہ یہ ناقابل برداشت ہے کہ بھارت ہر دہشتگردی پر بغیر کسی ثبوت کے حملہ کردے، جموں و کشمیر متنازع علاقہ ہے، بھارت نے 1947 میں افواج بھجوا کر قبضہ کیا۔

    پاکستانی سفیر عائشہ فاروقی نے مزید کہا کہ بہادر کشمیری اپنے سیاسی حقوق کیلئے 7 دہائیوں سے جدوجہد کررہے ہیں، تنازع جموں وکشمیر سلامتی کونسل قراردادوں کے مطابق تصفیہ طلب ہے۔

    پاکستانی سفیر نے کہا کہ سیاسی تنازعات کے حل کیلئے بات چیت کے علاوہ کوئی متبادل نہیں، جموں وکشمیر تقسیم ہند کا نامکمل ایجنڈا ہے، شمالی آئرلینڈ کا مسئلہ بھی قربانیوں کے بعد بات چیت سے ہی حل ہوا اور امن قائم ہوا۔

  • جنگ بندی میں امریکی کردار پر مودی کی خاموشی، کانگریس نے بڑا اعلان کر دیا

    جنگ بندی میں امریکی کردار پر مودی کی خاموشی، کانگریس نے بڑا اعلان کر دیا

    پاکستان کے ساتھ جنگ بندی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کردار پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے مکمل خاموشی اختیار کرنے پر کانگریس نے بڑا اعلان کر دیا۔

    انڈین میڈیا کے مطابق کانگریس نے آپریشن سندور میں سیاست کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت میں جنگ بندی میں امریکی کردار پر نریندر مودی کی خاموشی کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کریں گے۔

    پارٹی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کانگریس کے کمیونیکیشن انچارج جیرام رمیش نے بتایا کہ ہم نے کبھی بھی ملکی سکیورٹی پر سیاست نہیں کی، نریندر مودی این ڈی اے کے وزرائے اعلیٰ سے ملاقات کر رہے ہیں مگر دوسری ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے کیوں نہیں ملتے؟ کرناٹک اور مغربی بنگال کے وزیر اعلیٰ کا کیا قصور ہے؟

    یہ بھی پڑھیں: رافیل ڈیل میں کرپشن: کانگریس رہنماؤں نے مودی سرکار کا بھانڈا پھوڑ دیا

    جیرام رمیش نے بتایا کہ اجلاس میں ایک قرارداد منظور کی گئی جس میں کہا گیا کہ پاکستان کے خلاف بھارت کی انتقامی کارروائی کے اچانک خاتمے نے کئی سوالات کھڑے کر دیے اور مودی حکومت کی اس معاملے پر مکمل خاموشی ناقابلِ فہم اور ناقابل قبول ہے۔

    قراردار میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک دو طرفہ مسئلہ ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دعوے نے ایک ایسے معاملے کو بین الاقوامی سطح پر اٹھا دیا جسے دو طرفہ فریم ورک کے اندر مضبوطی سے رہنا چاہیے۔

    نریندر مودی کی حقیقی مسائل پر مکمل خاموشی اور سیاست کا الزام لگاتے ہوئے جیرام رمیش نے کہا کہ کانگریس آنے والے دنوں میں مختلف ریاستوں میں احتجاج کرے گی۔

    انہوں نے بتایا کہ راہول گاندھی جمعے کو دہلی میں ایک پریس کانفرنس کریں گے اور مختلف مسائل پر اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔

    ’ہم براہ راست نریندر مودی سے سوالات کریں گے، احتجاجی ریلیوں کے ذریعے ہم ان سے جواب طلب کریں گے اور ان سے پوچھیں گے کہ وہ خاموش کیوں ہیں؟ بھارتی وزیر اعظم ملک کو اعتماد میں کیوں نہیں لیتے کہ جنگ بندی میں امریکا کا کیا کردار ہے؟‘

  • پاکستان کی حمایت کیوں کی؟ بھارتی یونیورسٹی نے ترکیہ کیساتھ معاہدہ معطل کر دیا

    پاکستان کی حمایت کیوں کی؟ بھارتی یونیورسٹی نے ترکیہ کیساتھ معاہدہ معطل کر دیا

    جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو) نے قومی سلامتی کو خدشات کا بہانہ بنا کر ترکیہ کی انونو یونیورسٹی کے ساتھ معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کر دیا۔

    انڈین میڈیا کے مطابق جے ین یو یونیورسٹی حکام نے ترکیہ کی جامعہ کے ساتھ معاہدہ معطل کرنے کی تصدیق کی۔ 3 فروری 2025 کو دونوں جامعات کے درمیان تین سالہ مدت کیلیے معاہدہ ہوا جس کا مقصد بین الثقافتی تحقیق اور طلبہ کے تبادلے کو فروغ دینا ہے۔

    جواہر لعل نہرو یونیورسٹی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر معاہدہ معطل کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے لکھا کہ قومی سلامتی کو لاحق خطرات کی وجہ سے انونو یونیورسٹی کے ساتھ غیر معنیہ مدت تک معطل کر رہے ہیں، جے این یو قوم کے ساتھ کھڑی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: ہارنے کے بعد بھارتی ترکیہ کے سیبوں کا بائیکاٹ بھی کرنے لگیں

    انونو یونیورسٹی ترکیہ کے شہر ملاتیا میں قائم ہے جس نے بین الاقوامی تعلیمی تعاون کو مضبوط بنانے کی وسیع تر کوششوں کے حصے کے طور پر معاہدہ کیا۔

    ایم او یو میں شامل دو جے این یو ادارے اسکول آف لینگویج، لٹریچر اینڈ کلچر اسٹڈیز اور اسکول آف کمپیوٹر اینڈ سسٹم سائنسز ہیں۔

    جے این یو کے وی سی پروفیسر سنت شری نے بتایا کہ جے این یو نے قومی سلامتی کے تحفظات کی وجہ سے ایم او یو کو معطل کر دیا کیونکہ جے این یو قوم اور مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔

    بھارت کی پاکستانی سر زمین پر بزدلانہ کارروائی پر پاکستان کی جانب سے مؤثر اور بھرپور جوابی کارروائی کی گئی جس میں دنیا کے بیشتر ممالک نے اسلام آباد کی حمایت کا اعلان کیا۔

    سعودی عرب، قطر، ترکیہ، یو اے ای اور آذربائیجان نے بھارتی بزدلانہ حملے کی مذمت کی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ بھارت میں اس وقت ترکیہ اور اس کی مصنوعات کا کھل کر بائیکاٹ کیا جا رہا ہے۔

  • وزیر اعظم آزاد کشمیر کا بھارتی گولہ باری میں تباہ اسپتال اور کالجز کی تعمیر نو کا اعلان

    وزیر اعظم آزاد کشمیر کا بھارتی گولہ باری میں تباہ اسپتال اور کالجز کی تعمیر نو کا اعلان

    وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر چوہدری انوار الحق نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) نکیال سیکٹر کا دورہ کیا جہاں انہوں نے شہید بہن بھائی کی قبروں پر حاضری دی اور درجات بلندی کیلیے دعا کی۔

    اس موقع پر وزیر اعظم آزاد کشمیر نے سمٹی مجہان میں مصباح شہید کے نام پر پرائمری اسکول بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ افواج پاکستان نے ہمارے سر فخر سے بلند کیے اور بھارت کو شکست دی۔

    چوہدری انوار الحق نے کہا کہ ہماری افواج نے مودی کو گھر میں گھس کر مارا ہے، 77 سالوں سے لائن آف کنٹرول پر کشمیری قربانیاں دے رہے ہیں۔

    پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    انہوں نے بتایا کہ بھارتی گولہ باری سے شہید افراد کے لواحقین کو مالی معاونت فراہم کر دی گئی، مکانات اور مال مویشی سمیت تمام تر نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا، بھارتی گولہ باری میں تباہ اسپتال اور کالجز کی عمارتوں کی تعمیر نو کی جائے گی۔

    12 مئی کو آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم چوہدری انوار الحق نے برنالہ میں اگلے مورچوں کا دورہ کیا اور پاک فوج کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کیا، بھارت کو منہ توڑ جواب دینے پر پاکستان کی مسلح افواج کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد نے پاکستان زندہ باد، پاک فوج زندہ باد کے نعرے لگائے۔

    وزیراعظم آزاد کشمیر نے اس موقع پر بھارت کو دندان شکن جواب دینے پر پاک فوج کے افسران و جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا اور ان کے بلند حوصلے کو سراہا۔ انہوں نے پاک فوج کے جوانوں سے خطاب کیا اور دفاع وطن کے لئے ان کے عزم اور جذبہ کو سراہا۔

    انہوں نے کہا کہ پاک فوج نے ملکی سرحدوں کا دفاع ناقابل تسخیر بنایا اور آپریشن ”بنیان مرصوص” کا جوابی وار کر کے بھارت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا، پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر اس پوری جنگ کے دوران بھارت کے اعصاب پر چھائے رہے ،ہماری ائر فورس نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا جس کا بین الاقوامی سطح پر اعتراف کیا گیا۔

  • بھارت پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر حملہ کیوں نہیں کرسکا؟ اصل حقائق

    بھارت پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر حملہ کیوں نہیں کرسکا؟ اصل حقائق

    بھارت کی جانب سے ماضی میں بھی ایٹمی پروگرام پر حملے کی دھمکی دی گئی تھی جس کا پاکستان نے مؤثر جواب دیا اور دوبارہ دشمن کی ہمت نہ ہوسکی۔

    بھارت نے پہلگام حملے کے فوری بعد اس کا الزام پاکستان پر عائد کرکے جنگ کا آغاز کیا لیکن اس بار بھی ماضی طرح اسے منہ کی کھانی پڑی۔

    ماضی میں بھی بھارت کی جانب سے اسی طرح بے بنیاد الزامات اور بہانے تلاش کرکے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو نشانہ بنانے کوشش کی گئی تھی لیکن پاک فوج کے شاہینوں نے اس کی ہر سازش کو نام بنادیا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر ہے میں ایئر مارشل (ر) نجیب اختر راجہ نے ماضی میں کیے جانے والے بھارتی حملوں اور ان کی ناکامی سے متعلق ناظرین کو آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ بھارتی وزیراعظم اندرا گاندھی نے1974میں پوکھران میں ایٹمی دھماکے کیے تو اس وقت کے وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے کہا تھا کہ ہم ہزار سال گھاس کھائیں گے لیکن ایٹمی دھماکے کریں گے، جس کے بعد 1986میں عبدالقدیر خان پاکستان پہنچ چکے تھے اور ایٹمی پروگرام شروع کردیا گیا تھا۔

    ایئرمارشل (ر) نجیب اختر راجہ نے بتایا کہ بھارت نے دھمکی دی تھی کہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر حملہ کریں گے، اس وقت پاکستان نے بھی جواب دیا کہ آپ نے ایسا کیا تو ہم بھی بھرپور جواب دیں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ ان دنوں ہمارے پاس ایسے جہاز تھے کہ بھارتی پروگرام تباہ کرنے جاتے تو واپس نہیں آسکتے تھے لیکن اس وقت بھی ہمارے پائلٹس جذبہ حب الوطنی کے جذبے سے سرشار اور ذہنی طور پر تیار تھے کہ جب بھی کال آئے گی ہم بھارتی ایٹمی پروگرام تباہ کردیں گے۔

    نجیب اختر راجہ کا کہنا تھا کہ آج کے ہمارے پائلٹ بھی اپنے آباؤ اجداد کے نقش قدم پر چل رہے ہیں، جنرل ضیاءالحق کے جاں بحق ہونے کے بعد غلام اسحاق خان نے ایٹمی پروگرام جاری رکھا، 1988میں پاک فضائیہ نے ایٹمی ہتھیاروں کو لے جانے کی صلاحیت بنانا شروع کی تھی۔

    پاک بھارت کشیدگی  سے متعلق تمام خبریں

    انہوں نے بتایا کہ مئی کا مہینہ ہمیشہ بھارت کے لیے برا رہا ہے، 1995میں پاک فضائیہ نے بھارتی فضائیہ سے بہت پہلے ایٹمی ہتھیاروں کو لے جانے کی صلاحیت حاصل کرلی تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ موجودہ کشیدگی میں پاکستان نے بھارت کو شکست دے دی ہے، پاکستان نے بھارت کو فضا سمیت ہر میدان میں شرکت دے دی ہے۔ رافیل بہت اچھا طیارہ ہے لیکن اس کے چلانے والے اچھے نہیں تھے، بھارت رافیل خرید کر سمجھا کہ اب اس سے کبھی ابھی نندن والی غلطی نہیں ہوگی۔

    ایئرمارشل (ر) نجیب اختر راجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے اپنے پائلٹس کی بہترین تربیت کی ہے،
    پاک فضائیہ آج جہاں کھڑی ہے وہاں بھارت کو پہنچنے کے لیے مزید 5سال لگیں گے۔

  • بھارت نے سکھ یاتریوں کے پاکستان جانے پر پابندی عائد کردی

    بھارت نے سکھ یاتریوں کے پاکستان جانے پر پابندی عائد کردی

    بھارت نے مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی پر سکھ یاتریوں کے پاکستان داخلے پر پابندی عائد کر دی، جس کے سبب تقریباً 500 سکھوں کی آمد پر غیر یقینی صورتحال پیدا ہوگئی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق بھارت نے ایک بار پھر مذہبی آزادی اور بین المذاہب ہم آہنگی کو نقصان پہنچاتے ہوئے سکھ یاتریوں کے پاکستان جانے پر پابندی لگا دی۔

    اس حوالے سے سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت نے 7 مئی 2025 سے سکھ یاتریوں کی پاکستان میں آمد پر مکمل پابندی عائد کر رکھی ہے، مہا راجہ رنجیت سنگھ کی برسی 30 جون کو منائی جائے گی۔

    اس پابندی کے تحت بھارت نے نہ صرف مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی پر یاتریوں کو پاکستان جانے سے روکا بلکہ کرتار پور راہداری کو بھی بند کیے رکھا، جو سکھوں کے مذہبی جذبات کو شدید مجروح کرنے کے مترادف ہے۔

    ذرائع کے مطابق مودی سرکار دانستہ طور پر سکھوں کو پاکستان کے خلاف مشتعل کرنے کی حکمتِ عملی پر عمل پیرا ہے۔

    سیکیورٹی ذرائع نے انکشاف کیا کہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران بھارت نے سکھ علاقوں کو نشانہ بنایا، ان کی عبادت گاہوں کو تباہ کرنے کی کوشش کی اور امرتسر میں میزائل داغے تاکہ سکھوں کو پاکستان مخالف بیانیے کا حصہ بنایا جا سکے۔

    مزید یہ کہ بھارت نے ننکانہ صاحب جیسے مقدس مقام پر ڈرون حملے کی مذموم کوشش کرکے الزام پاکستان پر ڈالنے کی سازش کی۔

    پاک بھارت کشیدگی  سے متعلق تمام خبریں

    علاوہ ازیں ایک سکھ صحافی کا اپنے تجزیے میں کہنا ہے کہ بھارت بڑھکیں مارتا تھا کہ پھٹے اٹھا دیں گے، پاکستان نے ایک منٹ میں واپس رکھوا دیئے۔

    مزید پڑھیں : پاک بھارت کشیدگی ، کرتارپور راہداری غیر معینہ مدت کے لیے بند

    سکھ صحافی کا کہنا تھا کہ مودی سرکار سے اپنی شکست برداشت نہیں ہورہی، سیز فائر زیادہ دن تک نہیں چلے گا، مودی ہندوتوا کا پیروکار ہے وہ ضرور کوئی شرارت کرنے کی کوشش کرے گا۔

  • بھارت سے جنگ ہمیں زیادہ مہنگی نہیں پڑی، خواجہ آصف

    بھارت سے جنگ ہمیں زیادہ مہنگی نہیں پڑی، خواجہ آصف

    اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت سے جنگ ہمیں زیادہ مہنگی نہیں پڑی، مودی بری طرح پھنس چکا ہے۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، ان کا کہنا تھا کہ پاک بھارت بات چیت کیلئے نیوٹرل وینیو سے متعلق ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا، اس وقت بھی صورت حال نازک ہے کوئی غلط بات نہیں کی جاسکتی۔

    وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کافی عرصے سے معاشی چیلنج کا سامنا کر رہا تھا، گزشتہ سال ڈیرھ سال سے ہماری معیشت تھوڑی بہت سانس لے رہی ہے، بھارت سے جنگ ہمیں اتنی مہنگی نہیں پڑی جتنی پڑ سکتی تھی۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ چین میں غربت ختم ہوچکی ہے، ٹیکنالوجی میں بڑا مقام حاصل کرلیا ہے، یہ زیادہ پرانی بات نہیں کہ جب برطانیہ دنیا کا طاقتور ترین ملک تھا۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارے پائلٹس، سائبر واریئرز  نے بھارت کے پلے کچھ نہیں چھوڑا، حملوں سے بھارت کی ٹیکنالوجی مفلوج ہوکر رہ گئی تھی، چینی مشنری اور آپریٹرز پاکستانی ہوں تو بڑی طاقت بن جاتی ہے، دنیا بھی سوچ رہی ہے کہ چین پاکستان کا کمبی نیشن طاقتور بن گیا ہے، ہم نے بارڈر کراس نہیں کیے لیکن ان کے سسٹم کو ڈس ایبل کردیا۔

    وزیردفاع نے بتایا کہ سیزفائر کے بعد بھارت میں تنقید کا سیلاب امڈ آیا ہے، میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت میں لوگ شکست پر مسلمانوں کے خلاف ردعمل دے رہے ہیں، بھارتی مسلمان خاتون فوجی افسر اور ان کے اہل خانہ کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ مودی جوتشیوں کو بڑا مانتے ہیں تو جوتشی ان کے ستاروں کا حال بھی بتا دیں، مودی کا ستارہ 13،14سال سے عروج پر تھا جسے اب زوال آرہا ہے۔