Tag: Pak afghan border

  • شمالی وزیرستان تعمیر اور ترقی کی طرف گامزن ہوگیا، میجر جنرل آصف غفور

    شمالی وزیرستان تعمیر اور ترقی کی طرف گامزن ہوگیا، میجر جنرل آصف غفور

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کے باعث دہشت گرد حملوں کا سلسلہ رک گیا ہے، پرامن شمالی وزیرستان تعمیر اور ترقی کی طرف گامزن ہوگیا، فاٹا کے عوام کو مساوی حقوق ملیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے شمالی وزیرستان میں ملکی غیرملکی میڈیا نمائندوں کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی، ڈی جی آئی ایس پی آر کے ہمراہ ملکی اور غیرملکی میڈیا کے نمائندوں نے پشاور، میرانشاہ، غلام خان بارڈر ٹرمینل کا دورہ کیا۔

    اس موقع پر میڈیا نمائندوں نے کمانڈر پشاور کور اور جی سی او شمالی وزیرستان سے ملاقات کی، دہشت گردوں کیخلاف کیے گئے اب تک کیے گئے آپریشنز کے بعد یہ میڈیا نمائندوں کی پہلی بار علاقے کےعوام سے براہ راست ملاقات ہے۔

    نمائندوں نے میرانشاہ بازار میں عوام سے امن کی بہتر صورتحال اور انتظامی مسائل پر گفتگو کی، عوام نے پاک فوج کی جانب سے کیے گئے بحالی امن اور ترقی کے اقدامات کو سراہا، شمالی وزیرستان کے عوام نے میڈیا نمائندوں کو اپنے درمیان دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا، میرانشاہ بازار میں عوام نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے ساتھ سیلفیاں بھی بنوائیں۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاک افغان سرحد پر باڑ نہ ہونے کے باعث دہشت گرد حملہ آور ہوتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ  آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا خیال تھا کہ سرحد محفوظ ہونی چاہیے، باڑ لگانے کے باعث سرحد سے حملوں کا سلسلہ رک گیا،70برس سے علاقہ غیر کہلانے والا اب پاکستان کا حصہ ہے، پرامن شمالی وزیرستان تعمیر اور ترقی کی طرف گامزن ہوگیا، فاٹا کے عوام کو مساوی حقوق ملیں گے۔

  • پاک افغان سرحد پر 70کلو میٹر تک خاردار تاریں نصب،25 چیک پوسٹیں بھی ختم

    پاک افغان سرحد پر 70کلو میٹر تک خاردار تاریں نصب،25 چیک پوسٹیں بھی ختم

    چمن : پاک افغان بارڈر پرخاردار تار لگانے کا عمل تیزی سے جاری ہے، شمالی وزیرستان میں سترکلو میٹر رقبے تک باڑ لگا دی گئی ہے جبکہ شمالی وزیرستان میں25 چیک پوسٹیں بھی ختم کردی گئیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان سے آنے والے دہشت گردوں کی روک تھام کیلئے پاک فوج نے اہم ترین قدم اٹھا لیا، پاک افغان بارڈر پر خاردار تار لگانے کا عمل تیزی سے جاری ہے۔

    پاک فوج نے سرحد پر ستر کلومیٹر تک باڑ لگانے کا کام مکمل کرلیا ہے، اس حوالے سے شمالی وزیرستان کے جنرل آفیسر کمانڈر میجر جنرل اظہر عباسی نے بتایاہے کہ پاک افغان سرحد کو مکمل محفوظ بنائیں گے اب سرحد پار سے دہشت گرد ہماری حدود میں گھس نہیں پائیں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ اب تک پوری ایجنسی میں پچیس چیک پوسٹیں ختم کر دی گئی ہیں، اب صرف پانچ پوسٹیں رہ گئی ہیں، اس کے علاوہ سرحد کی جدید سی سی ٹی وی کیمروں سے نگرانی کی جارہی ہے اور سیکیورٹی اہلکاروں کی گاڑیوں کی آمد و رفت پر بھی کڑی نظر ہے۔

    ذرائع کے مطابق سرحد پر تیئس سو چوالیس کلو میٹر طویل باڑ لگائی جائے گی جبکہ سات سو پچاس قلعے بھی تعمیر کئے جائیں گے، خاردار تار لگنے سے افغانستان سے ہونے والی سرحد پار دہشت گردی کا سدباب کیا جاسکے گا تاہم افغانستان سے ہونے والی دہشت گردی کو روکنے کے لئے افغان حکومت سے سنجیدہ اقدامات کی توقع ہے۔

    یاد رہے کہ جون2017میں پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا پہلا مرحلہ مکمل کرلیا گیا تھا، پہلے مرحلے میں باجوڑ، مہمند اور خیبرایجنسی میں باڑ لگائی گئیں۔

  • پاک افغان سرحد کے قریب  امریکی ڈرون حملہ، 2 افرادہلاک

    پاک افغان سرحد کے قریب امریکی ڈرون حملہ، 2 افرادہلاک

    کرم ایجنسی : پاک افغان سرحد کے قریب امریکی ڈرون حملہ کے نتیجے میں 2افرادہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کرم ایجنسی میں پاک افغان سرحد پر افغانستان کی حدود میں امریکی ڈرون حملہ ہوا، جس کے نتیجے میں 2 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی ڈرون نے افغانستان کی حدودمیں2میزائل فائرکیے اور متاسن گڑھ کے قریب زیرو پوائنٹ پر گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔

    ڈرون حملے میں گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔


    مزید پڑھیں :  کالعدم جماعت الاحرار کا سربراہ عمرخالد خراسانی ڈرون حملے میں ہلاک


    یاد رہے اکتوبر میں پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقے کے نزدیک واقع ایک گھر پر امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں دہشت گردوں کے سرغنہ سمیت 4 جنگجو ہلاک ہوگئے تھے، جن مین کالعدم جماعت الاحرار کا سربراہ عمر خالد خراسانی بھی شامل تھا۔


    مزید پڑھیں : کرم ایجنسی : پاک افغان سرحد پر امریکی ڈرون حملہ، 3 جاں بحق


    اس سے قبل 15 ستمبر کو بھی پاک افغان سرحد پر واقع مکان پر امریکی ڈرون حملے سے 3 افراد جاں بحق ایک زخمی ہوگیا، حملہ میں مکان مکمل طور پر تباہ ہوگیا تھا، ڈرون حملہ طالبان رہنما مولانا محب کے گھر پرہوا ہے،  حملے میں طالبان دور حکومت میں افغان سفیر مولانا عبدالسلام کے داماد کے مارے جانے کی اطلاعات تھیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • افغانستان میں سیکیورٹی خلا کی قیمت پاکستان چکارہا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    افغانستان میں سیکیورٹی خلا کی قیمت پاکستان چکارہا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف عفور کا کہنا ہے کہ افغانستان میں سیکیورٹی خلا کی قیمت پاکستان چکارہا ہے، پاکستان کے دہشتگردی کے خلاف موثر اقدامات جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی وہب سائٹ ٹوئٹر پر پاک افغان بارڈر پر دہشت گردوں کی جانب سے حملے پر اپنے بیان میں کہا کہ افغان دہشتگردوں کے حملے میں مزید دو جوان شہید ہوگئے، افغان سرحد پر باڑ لگانے کے ساتھ نئی چوکیاں قائم کررہے ہیں، پاکستان نے ا پنے حصے کا کام مکمل کرلیا اور پاک فوج نے تمام علاقے کلیئرکرالیے۔

    میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ افغانستان میں سیکیورٹی خلاکی قیمت پاکستان چکارہاہے، پاکستان کے دہشتگردی کے خلاف موثر اقدامات جاری ہیں ۔

    ڈی جی آئی ایس پی آرکا کہنا ہے کہ افغان سرحد پر جوانوں کی تعداد میں اضافہ کردیا ہے، سرحد کے دونوں طرف فوجیوں ،شہریوں کی زندگی قیمتی ہے، افغانستان کو دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانے ختم کرنے ہوںگے اور بارڈر سیکیورٹی کو موثر بنانی ہوگی۔


    مزید پڑھیں : پاکستانی چیک پوسٹوں پر حملہ، 10 دہشت گرد ہلاک ، کیپٹن جنیدحفیظ اور سپاہی رحم شہید


    یاد رہے کہ باجوڑایجنسی میں پاکستانی چیک پوسٹوں پر دہشت گردوں کی جانب سے حملہ کیا گیا ، پاک فوج کی جوابی کارروائی میں 10 دہشت گرد مارے گئے جبکہ دہشتگردوں کی فائرنگ سے کیپٹن جنید حفیظ اور سپاہی رحم شہید اور 4 زخمی ہوگئے تھے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ افغان حکام کی اپنی حدود میں رٹ نہ ہونے سے دہشتگردایسی کارروائی کررہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاکستانی چیک پوسٹوں پر حملہ، 10 دہشت گرد ہلاک ، کیپٹن جنیدحفیظ اور سپاہی رحم شہید

    پاکستانی چیک پوسٹوں پر حملہ، 10 دہشت گرد ہلاک ، کیپٹن جنیدحفیظ اور سپاہی رحم شہید

    راولپنڈی : پاک افغان بارڈر پر پاکستانی چیک پوسٹوں پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا ، جس کے نتیجے میں کیپٹن جنیدحفیظ اورسپاہی رحم شہید اور 4 زخمی جبکہ 10 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق باجوڑایجنسی میں پاکستانی چیک پوسٹوں پر دہشت گردوں کی جانب سے حملہ کیا گیا ، پاک فوج کی جوابی کارروائی میں 10 دہشت گرد مارے گئے جبکہ دہشتگردوں کی فائرنگ سے کیپٹن جنید حفیظ اور سپاہی رحم شہید اور 4 زخمی ہوگئے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق کہ دہشت گردوں نےافغان حدودسے چیک پوسٹوں پرحملےکیے، حملے کے بعد بہت سے دہشتگرد زخمی حالت میں فرار ہوئے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ افغان حکام کی اپنی حدود میں رٹ نہ ہونے سے دہشتگردایسی کارروائی کررہے ہیں۔


    مزید پڑھیں : چوکی پرحملہ، پاک فوج کی جوابی کارروائی، 5 دہشت گرد ہلاک،ایک اہلکارشہید


    یاد رہے کہ 9 نومبر کو خیبر ایجنسی میں سرحد پار سے دہشت گردوں کے حملوں میں پانچ دہشت گرد ہلاک جب کہ ایک جوان نے مردانہ وار لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کی۔

    اس سے قبل افغانستان سے دہشت گردوں کی فائرنگ سے پاک فوج کا جوان اظہرعلی شہید ہوگیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • پاک افغان سرحد پرباڑ لگانے کا کام تیزی سے جاری

    پاک افغان سرحد پرباڑ لگانے کا کام تیزی سے جاری

    چمن : پاک افغان بارڈر پر سرحد پار دہشت گردی کو روکنے کے لئے پاکستان نے اہم قدم اٹھا لیا، بارڈر لائن پر خاردار تاریں لگانے کا کام تیزی سے جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کی جانب سے آنے والے دہشت گردوں کی روک تھام کیلئے پاک فوج نے اہم ترین قدم اٹھا لیا، شمالی وزیرستان میں پاک افغان بارڈر پر خاردار تاریں لگانے کا کام تیزی سے جاری ہے۔

    تیئس سو چوالیس کلو میٹر طویل باڑ لگائی جائے گی جبکہ سات سو پچاس قلعے تعمیر کئے جائیں گے، خاردار تار لگنے سے افغانستان سے ہونے والی سرحد پار دہشت گردی کا سدباب کیا جاسکے گا تاہم افغانستان سے ہونے والی دہشت گردی کو روکنے کے لئے افغان حکومت سے سنجیدہ اقدامات کی توقع ہے۔

    ذرائع کے مطابق پاک افغان بارڈر پر750 قلعے تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، 95 قلعے مکمل ہو چکے ہیں، 82 زیرتعمیر ہیں۔ 2344 کلو میٹر طویل سرحد میں سے 43 کلو میٹر پر باڑ لگانے کا کام مکمل ہو چکا ہے۔


    مزید پڑھیں: پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا پہلا مرحلہ مکمل


    یاد رہے کہ جون2017میں پاک افغٓن سرحد پرباڑلگانے کا پہلا مرحلہ مکمل کرلیا گیا تھا، پہلے مرحلے میں باجوڑ، مہمند اورخیبرایجنسی میں باڑ لگائی گئیں تاکہ پاک افغان بارڈرپرسیکیورٹی صورت حال کو بہتربنایا جا سکے اور سخت نگرانی کا سلسلہ جاری رہے۔

  • بغیراطلاع ڈرون حملے پر پاکستان کا امریکا سے شدید احتجاج کا فیصلہ

    بغیراطلاع ڈرون حملے پر پاکستان کا امریکا سے شدید احتجاج کا فیصلہ

    اسلام آباد : پاکستان نے بغیراطلاع ڈرون حملے پر امریکا سے شدید احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مریکہ کی جانب سے گزشتہ روز کرم ایجنسی میں کئے گئے ڈرون حملے کے بعد پاک امریکا تعلقات میں کشیدگی اور بد اعتمادی میں اضافہ ہوا ہے اور بغیر اطلاع ڈرون حملے پر پاکستان نے امریکا سے سخت احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق گزشتہ روز امریکا کی جانب سے کئے جانے والے ڈرون حملے کے بعد پاکستان آنے والی امریکی شخصیات کے لیے پروٹوکول ضوابط تبدیل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، طے کیا گیا ہے کہ جس عہدے کا افسر ہوگا اسی عہدے کا ہی پاکستانی عہدے دار اسے ملے گا۔

    ذرائع کے مطابق نئے پروٹوکول کے تحت ہی وزیر دفاع خرم دستگیر خان نے سینٹ کام کمانڈر جنرل جیمز ووٹل سے ملنے سے انکار کیا تھا اور باربار کی درخواست کے باوجود وزیر دفاع امریکی جرنیل سے نہیں ملے تھے۔

    تاہم ترکی، سعودی عرب اور چین جیسے دوست ممالک کے لیے خصوصی طور پر پروٹوکول قواعد میں نرمی ہوگی۔


    مزید پڑھیں : کرم ایجنسی : پاک افغان سرحد پر امریکی ڈرون حملہ، 3 جاں بحق


    یاد رہے کہ پاک افغان سرحد پر کرم ایجنسی میں امریکی ڈرون طیارے نے ایک مکان پر دو میزائل فائر کیے، جس کے نتیجے میں مکان میں موجود تین افراد موقع پر ہی ہلاک ہوگئے تھے جبکہ حملے میں مکان مکمل طور پر تباہ ہوگیا تھا۔

    زرائع کے مطابق حملہ طالبان رہنما مولانا محب کے گھر پرہوا ہے،  حملے میں طالبان دور حکومت میں افغان سفیر مولانا عبدالسلام کے داماد کے مارے جانے کی اطلاعات تھیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چمن:پاک افغان بارڈر باب دوستی آج آٹھویں روز بھی بند

    چمن:پاک افغان بارڈر باب دوستی آج آٹھویں روز بھی بند

    چمن : پاک افغان سرحد پر کشیدگی برقرار ہے، جس کے باعث پاک افغان بارڈر باب دوستی آج آٹھویں روز بھی سیل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چمن میں افغان فوج کی جارحیت اور شہری آبادی پر گولہ باری کے بعد سے پاک افغان سرحد باب دوستی آج آٹھویں روز بھی بند ہے، پاک فوج بھاری توپخانے اور ٹینکوں کے ساتھ سرحد کے اگلے مورچوں پر موجود ہے۔

    چمن بارڈر کی بندش کے باعث پاک افغان دوطرفہ تجارت اور پیدل آمدورفت بھی نہیں ہو رہی۔

    دوسری جانب سرحدی حد بندی سے متعلق رپورٹس کابل اور اسلام آباد کو موصول ہو چکی ہیں، ان جیالوجیکل سروے رپورٹس پر جلد فیصلہ ہونے کا امکان ہے، افغان جارحیت سے متاثرہ علاقوں کلی لقمان اور کلی جہانگیر میں مردم شماری کا رکا ہوا کام تاحال شروع نہیں کیا جاسکا تاہم شہری علاقوں میں مردم شماری پاک فوجی کی نگرانی میں جاری ہے۔


    مزید پڑھیں : چمن: باب دوستی آج ساتویں روزبھی بند


    یاد رہے کہ افغان جارحیت کے بعد پاک افغان سیکیورٹی حکام کے درمیان باب دوستی پر فلیگ میٹنگ ہوئی تھی، جس میں دونوں جانب سےگوگل سروےمیپ،جیولوجیکل سروے میپ پر اتفاق کیا گیا ، میٹنگ میں کہا گیا کہ جیولوجیکل سروے ماہرین صورتحال کا جائزہ لیں گے اور افغان فورسز کے نقشوں میں فرق پایا گیا جو دور کیا جائے گا۔

    سروے میں نقشوں کے ذریعے متنازع حدود کا تعین کیا جارہا ہے، پاک افغان ٹیموں کے نقشوں میں واضح فرق نہیں۔

    سیکیورٹی زرائع کے مطابق فلیگ میٹنگ میں پاکستان کی جانب سے وفد کی قیادت سیکٹر کمانڈر ناردرن بریگیڈیئر ندیم سہیل نے کی جبکہ افغان فورسز کی جانب سے کرنل شریف فلیگ میٹنگ میں موجود تھے۔


    مزید پڑھیں : چمن : افغان فورسز کی گولہ باری و فائرنگ،10 شہری شہید، 45زخمی


    واضح رہے کہ گزشتہ روز چمن کےگاؤں کلی لقمان،کلی جہانگیر میں افغان فورسز نے مردم شماری کی ٹیم پر فائرنگ اور گولہ باری کی، جس کے نتیجے میں 10 افراد شہید اور 45زخمی ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چمن: باب دوستی آج ساتویں روزبھی بند، پاک افغان فورسز کے درمیان آج فلیگ میٹنگ ہوگی

    چمن: باب دوستی آج ساتویں روزبھی بند، پاک افغان فورسز کے درمیان آج فلیگ میٹنگ ہوگی

    چمن : افغان فوج کی جارحیت کے بعد باب دوستی آج ساتویں روزبھی بند ہے، پاک افغان فورسز کے درمیان آج فلیگ میٹنگ ہوگی۔

    چمن میں افغان فوج کی جارحیت اور شہری آبادی پر گولہ باری کے بعد صورتحال کشیدہ ہونے کی وجہ سے پاک افغان سرحد باب دوستی کی بندش کا آج ساتواں دن ہے، چمن بارڈر کی بندش کےباعث پاک افغان دوطرفہ تجارت اور پیدل آمدورفت بھی بند ہے۔

    سرحدی حد بندی سے متعلق رپورٹس کابل اور اسلام آباد کو موصول ہو چکی ہیں، ان جیالوجیکل سروے رپورٹس پر آج یا کل فیصلہ آنے کا امکان ہے، افغان جارحیت سے متاثرہ علاقوں کلی لقمان اور کلی جہانگیر میں مردم شماری کا رکا ہوا کام تاحال شروع نہیں کیا جاسکا۔


    مزید پڑھیں : افغان فورسز کی جارحیت کے بعد باب دوستی آج چھٹے روز بھی بند، تجارت بدستور


    پاک افغان فورسزکےدرمیان آج فلیگ میٹنگ ہوگی،  چمن میں معمولات زندگی بحال ہوگئے ہیں، کاروباری مراکز اور تمام سرکاری ونجی تعلیمی ادارے بھی کھل گئے ہیں۔

    یاد رہے کہ  افغان جارحیت کے بعد پاک افغان سیکیورٹی حکام کے درمیان باب دوستی پر فلیگ میٹنگ ہوئی تھی، جس میں  دونوں جانب سےگوگل سروےمیپ،جیولوجیکل سروے میپ پر اتفاق کیا گیا ، میٹنگ میں کہا گیا کہ  جیولوجیکل سروے ماہرین صورتحال کا جائزہ لیں گے اور افغان فورسز کے نقشوں میں فرق پایا گیا جو دور کیا جائے گا۔

    سروے میں نقشوں کے ذریعے متنازع حدود کا تعین کیا جارہا ہے، پاک افغان ٹیموں کے نقشوں میں واضح فرق نہیں۔

    سیکیورٹی زرائع کے مطابق فلیگ میٹنگ میں پاکستان کی جانب سے وفد کی قیادت سیکٹر کمانڈر ناردرن بریگیڈیئر ندیم سہیل نے کی جبکہ افغان فورسز کی جانب سے کرنل شریف  فلیگ میٹنگ میں موجود تھے۔


    مزید پڑھیں : چمن : افغان فورسز کی گولہ باری و فائرنگ،10 شہری شہید، 45زخمی


    واضح رہے کہ گزشتہ روز چمن کےگاؤں کلی لقمان،کلی جہانگیر میں افغان فورسز نے مردم شماری کی ٹیم پر فائرنگ اور گولہ باری کی، جس کے نتیجے میں 10 افراد شہید اور 45زخمی ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • افغان فورسز کی جارحیت کے بعد باب دوستی آج چھٹے روز بھی بند، تجارت بدستور معطل

    افغان فورسز کی جارحیت کے بعد باب دوستی آج چھٹے روز بھی بند، تجارت بدستور معطل

    چمن : افغان فورسز کی جارحیت کے بعد باب دوستی آج چھٹے روز بھی بند ہے، پاک افغان جوائنٹ جیولاجیکل ٹیم نے سرحدی علاقوں کا سروے مکمل کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کی اشتعال انگیزی کے بعد پاک افغان سرحد باب دوستی چھٹے روز بھی بند ہے، جس کے باعث  افغان ٹریڈ اور نیٹو سپلائی مکمل طور پر بند ہیں جبکہ پیدل آمدورفت بھی معطل ہے، پاک فوج بھاری توپخانے کے ساتھ اگلے مورچوں پر موجود ہے۔،

    گزشتہ روز پاک افغان جوائنٹ جیولاجیکل ٹیم نے سرحد کا سروے مکمل کرکے رپورٹ اسلام آباد اور کابل ارسال کردی ہے، رپورٹس پر جواب کے بعد باب دوستی کھولنے کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

    سروے ٹیموں کے ساتھ پاک افغان اعلیٰ سیکیورٹی حکام بھی موجود ہیں، پاکستانی وفد کی قیادت سیکٹرکمانڈرنارتھ بریگیڈ ندیم سہیل جبکہ افغان وفد کی قیادت کرنل عنائیت اللہ اورکرنل شریف کررہے تھے ۔


    مزید پڑھیں: پاک افغان کشیدگی، باب دوستی پانچویں روز بھی بند ، تجارتی سرگرمیاں معطل


    یاد رہے کہ  پاک افغان سیکیورٹی حکام کے درمیان باب دوستی پر فلیگ میٹنگ ہوئی تھی، جس میں  دونوں جانب سےگوگل سروےمیپ،جیولوجیکل سروے میپ پر اتفاق کیا گیا ، میٹنگ میں کہا گیا کہ  جیولوجیکل سروے ماہرین صورتحال کا جائزہ لیں گے اور افغان فورسز کے نقشوں میں فرق پایا گیا جو دور کیا جائے گا۔

    سروے میں نقشوں کے ذریعے متنازع حدود کا تعین کیا جارہا ہے، پاک افغان ٹیموں کے نقشوں میں واضح فرق نہیں۔

    سیکیورٹی زرائع کے مطابق فلیگ میٹنگ میں پاکستان کی جانب سے وفد کی قیادت سیکٹر کمانڈر ناردرن بریگیڈیئر ندیم سہیل نے شرکت کی جبکہ افغان فورسز کی جانب سے کرنل شریف  فلیگ میٹنگ میں موجود تھے۔

    دوسری جانب نقل مکانی کرنےوالے بیشترخاندانوں کی  اپنے گھروں کو واپس آگئے ہیں اور چمن معمولات زندگی بحال ہوگئی ہے اور  تجارتی مراکز اور تعلیمی ادارے بھی کھلنا شروع ہو گئے ہیں، شہری علاقوں میں مردم شماری جاری ہے، سیکیورٹی فورسز کے جوان گھرگھر جاکرمعلومات اکھٹی کرنے والے شماریات کےاہلکاروں کی حفاظت کی ذمہ داری اٹھائے ہوئے ہیں، مردم شماری عملہ بھی قومی فریضہ اداکرنے کیلئے پرعزم ہے۔


    مزید پڑھیں : چمن : افغان فورسز کی گولہ باری و فائرنگ،10 شہری شہید، 45زخمی


    واضح رہے کہ گزشتہ روز چمن کےگاؤں کلی لقمان،کلی جہانگیر میں افغان فورسز نے مردم شماری کی ٹیم پر فائرنگ اور گولہ باری کی، جس کے نتیجے میں 10 افراد شہید اور 45زخمی ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔