Tag: Pak afghan border

  • افغان جارحیت کے بعد آج چوتھے روز بھی پاک افغان بارڈر بند،  چمن میں معمولات زندگی بحال

    افغان جارحیت کے بعد آج چوتھے روز بھی پاک افغان بارڈر بند، چمن میں معمولات زندگی بحال

    چمن : افغان جارحیت کے بعد کے بعد پاک افغان سرحد چوتھے روز بھی بند ہے ،تجارتی سرگرمیاں اور آمدورفت بحال نہ ہوسکی جبکہ  چمن میں معمولات زندگی بحال ہوناشروع ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک افغان فورسز میں تیسری فلیگ میٹنگ کے بعد چمن میں ہماگہمی بحال ہونے کے باوجودباب دوستی پیدل آمدورفت سمیت ہرقسم کی سرگرمیوں کیلئے بند ہے،  باب دوستی افغان ٹریڈ اور نیٹو سپلائی مکمل طور پر بند ہیں جبکہ پیدل آمدورفت بھی معطل ہے، پاک فوج بھاری توپخانے کے ساتھ اگلے مورچوں پر موجود ہے،

    کشیدگی کے باعث پانچ ہزار خاندان نقل مکانی کرچکے ہیں۔

    دوسری جانب چمن میں معمولات زندگی بحال ہوناشروع ہوگئے۔ پاک افغان جیالوجیکل ٹیمیں آج سے کلی لقمان اورکلی جہانگیر متنازع حدود پر سروے کا کام دوبارہ کررہی ہیں، تمام تجارتی مراکز اور دکانیں کھل گئیں، تعلیمی ادارے بھی کھل گئے۔

    شہری علاقوں میں مردم شماری تین دن بعد دوبارہ شروع ہوگئی، سیکیورٹی فورسز کے جوان گھرگھر جاکرمعلومات اکھٹی کرنے والے شماریات کےاہلکاروں کی حفاظت کی ذمہ داری اٹھائے ہوئے ہیں، مردم شماری عملہ بھی قومی فریضہ اداکرنے کیلئے پرعزم ہے۔


    مزید پڑھیں : باب دوستی پر پاک افغان فلیگ میٹنگ، کشیدگی کے خاتمے پر غور


    سرحدی کشیدگی کےسبب نقل مکانی کرنےوالےدس سےزائددیہات میں مردم شماری کاعمل عارضی معطل ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز پاک افغان سیکیورٹی حکام کے درمیان باب دوستی پر فلیگ میٹنگ ہوئی جس میں  دونوں جانب سےگوگل سروےمیپ،جیولوجیکل سروے میپ پر اتفاق کیا گیا ، میٹنگ میں کہا گیا کہ  جیولوجیکل سروے ماہرین صورتحال کا جائزہ لیں گے اور افغان فورسز کے نقشوں میں فرق پایا گیا جو دور کیا جائے گا۔

    سیکیورٹی زرائع کے مطابق فلیگ میٹنگ میں پاکستان کی جانب سے وفد کی قیادت سیکٹر کمانڈر ناردرن بریگیڈیئر ندیم سہیل نے شرکت کی جبکہ افغان فورسز کی جانب سے کرنل شریف  فلیگ میٹنگ میں موجود تھے۔


    مزید پڑھیں : چمن : افغان فورسز کی گولہ باری و فائرنگ،10 شہری شہید، 45زخمی


    واضح رہے کہ گزشتہ روز چمن کےگاؤں کلی لقمان،کلی جہانگیر میں افغان فورسز نے مردم شماری کی ٹیم پر فائرنگ اور گولہ باری کی، جس کے نتیجے میں 10 افراد شہید اور 45زخمی ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاک افغان سرحد پر کشیدگی برقرار،گن شپ ہیلی کاپٹرزسے نگرانی، باب دوستی دوسرے روز بھی بند

    پاک افغان سرحد پر کشیدگی برقرار،گن شپ ہیلی کاپٹرزسے نگرانی، باب دوستی دوسرے روز بھی بند

    چمن : پاک افغان سرحد پر کشیدگی برقرار ہے ، گن شپ ہیلی کاپٹرز سے بارڈر کی نگرانی جاری ہے جبکہ چمن کے سرحدی علاقے سے آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چمن میں افغان فوج کی اشتعال انگیزی گولہ باری کے بعد آج دوسرے روز بھی باب دوستی بند ہے، علاقے میں خوف و ہراس پایا جاتاہے، آمدورفت اورتعلیمی ادارے بھی آج بند ہیں جبکہ افغان فورسزکی شیلنگ سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج اورایف سی اہلکار تعینات کر دیئے گئے ہیں۔

    بلوچستان کے علاقے چمن میں افغان بارڈر فورس کی بلا اشتعال کارروائی کے بعد زیرپوائنٹ سے ملحقہ علاقے خالی کرالیے گئے ہیں ۔ سرحدی دیہات سے آبادی محفوظ مقامات کی جانب نقل مکانی کرگئی ہے۔ چمن میں تعلیمی ادارے غیرمعینہ مدت کے لیے بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

    پاک افغان سرحد پر باب دوستی ہرقسم کی آمد و رفت کے لیے بند، تجارتی سرگرمیاں اور نیٹو سپلائی معطل ہیں ۔

    پی ڈی ایم اے بلوچستان نے چمن میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ایمرجنسی سیل قائم کردیا ہے، جہاں پانچ ایمبولینس،طبی عملہ اور دوائیں موجود ہیں، ان علاقوں میں رات گئے تک پی ڈی ایم اے کے اٹھائیس ٹرک راشن ،خیمے اور دوائیں لے کر پہنچے، امدادی سامان آج متاثرہ علاقوں میں روانہ کیا جائے گا۔


    مزید پڑھیں : پاک افغان ڈی جی ایم اوز کا ہاٹ لائن پر رابطہ، کشیدگی کم کرنے پر اتفاق


    یاد رہے گذشتہ روز  چمن کراسنگ پر فائرنگ کا سلسلہ رکنے کے بعد ہاٹ لائن پر پاک افغان ڈی جی ایم اوز کے درمیان رابطہ ہوا، اس موقع پر میجر جنرل ساحر شمشاد مرزا نے افغان فورسز کی فائرنگ سے پاکستانی شہریوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستانی حکام منتقسم دیہات کے پاکستانی حصے پر موجود تھے، پاکستانی حکام کا مقصد مردم و خانہ شماری کو مکمل کرنا تھا مگر افغان فورسز کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ کی گئی۔

    افغان ڈی جی ایم او نے پاکستان کے موقف کو تسلیم کیا اور دونوں سربراہان نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے پر اتفاق کیا۔


    مزید پڑھیں : چمن : افغان فورسز کی گولہ باری و فائرنگ،10 شہری شہید، 45زخمی


    واضح رہے کہ گزشتہ روز چمن کےگاؤں کلی لقمان،کلی جہانگیر میں افغان فورسز نے مردم شماری کی ٹیم پر فائرنگ اور گولہ باری کی، جس کے نتیجے میں 10 افراد شہید اور 45زخمی ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چمن بارڈر پر ایف سی اور مشتعل افراد میں تصادم، 7 اہلکار زخمی

    چمن بارڈر پر ایف سی اور مشتعل افراد میں تصادم، 7 اہلکار زخمی

    چمن : پاک افغان سرحد پر اصل قومی دستاویزات دکھانے کے مطالبے پر شہری مشتعل ہوگئے اور ایف سی پر پتھراؤ کیا، جس کے نتیجے میں 7 اہلکار سمیت 3 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق آج صبح چمن بارڈر پر باب دوستی گیٹ پر جب ایف سی اہلکاروں نے پاکستانی اور افغانی شہریوں سے اپنی اصلی سفری دستاویزات دکھانے کا مطالبہ کیا گیا مگر چمن بارڈر پر موجود بہت سے افراد کے پاس اپنی مکمل اصلی سفری دستاویزات نہیں تھے، جس کے بعد ان کو چمن بارڈر کراس کرنے کی اجازت نہیں ملی، جس پر وہاں موجود لوگ مشتعل ہوگئے اور ایف سی اہلکاروں پر پتھراؤں شروع کردیا۔

    ایف سی کی جانب سے بھی فائرنگ اور شیلنگ شروع کردی اور کئی گھنٹے کی جھڑپ کے بعد ایف سی نے مشتعل افراد کو علاقے سے بھگادیا، ایف سی حکام کے مطابق پتھر لگنے سے سات ایف سی اہلکار زخمی ہوگئے، جن کو فوری طورپر اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ پتھر لگنے سے دو صحافی بھی زخمی ہوگئے، جس میں اے آر وائی نیوز کا رپورٹر بھی شامل ہیں۔

    اسپتال ذرائع کے مطابق ایف سی کی فائرنگ سے تین شہری زخمی ہوئے، جس میں ایک شہری کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

    دوسری جانب ایف سی نے پتھراؤں کرنے والے متعدد افراد کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے، ایف سی حکام کے مطابق چمن بارڈر پر قسم کی آمدورفت کے لئے کھلا ہے تاہم پیدل فراد اپنی مکمل اصلی سفری دستاویزات دکھانے کے پابند ہوں گے۔

    پاک افغان فیلگ مٹینگ، پاک افغان سرحد کراس کرنے والے افراد اصلی سفری دستاویزات دکھانے کے پابند

    یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل چمن بارڈر پر آمدورفت کے حوالے سے پاکستانی اور افغان حکام کے درمیان ایک فیلگ مٹینگ میں دونوں طرف سے فیصلہ کیا گیا تھا کہ چمن بارڈر کے راستے پاک افغان سرحد کو کراس کرنے والے افراد اپنی مکمل اصلی سفری دستاویزات دکھانے کے پابند ہوں گے۔

  • وزیراعظم کے پاک افغان سرحد  فوری طور پر کھولنے کے احکامات جاری

    وزیراعظم کے پاک افغان سرحد فوری طور پر کھولنے کے احکامات جاری

    اسلام آباد : وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے پاکستان اور افغانستان سرحد کو فوری طور پر کھولنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

    وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ باوجود اس امر کے کہ حالیہ دنوں میں پاکستان میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کے تانے بانے افغان سر زمین پر موجود پاکستان دشمن عناصر سے جا ملتے ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان صدیوں کے مذہبی، ثقافتی اور تاریخی رابطے اور تعلق کے پیش نظر، سرحدوں کا زیادہ دیر تک بند رہنا عوامی اور معاشی مفادات کے منافی ہے۔

    نواز شریف نے کہا کہ چنانچہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ خیرسگالی کے جذبے کے تحت یہ سرحدیں فوری کھول دی جائیں، ہم امید کرتے ہیں کہ جن وجوہات کی بنا پر یہ قدم اٹھایا گیا تھا، اسکے تدارک کے لیے افغانستان حکومت تمام ضروری اقدامات کرے گی۔

    وزیراعظم نے کہا ہے کہ ہم نے بارہا اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستان میں امن و سلامتی کے لیے افغانستان میں دیرپا امن ناگزیر ہے اور ہم دونوں ممالک میں دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے افغان حکومت سے تعاون کی پالیسیوں پر عملدرامد جاری رکھیں گے۔

    وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق سرحد کھولنے کا فیصلہ جذبہ خیرسگالی کے طور پر کیا جارہا ہے۔


    مزید پڑھیں : پاک افغان سرحدغیرمعینہ مدت کےلیے بند


    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ ملک کے مختلف علاقوں میں یکے بعد دیگرے ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کے بعد پاک افغان سرحد کو پاک فوج نے سیکیورٹی خدشات کے باعث 16 فروری کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ تاہم افغان حکومت کی درخواست پر پاکستان نے سرحد کو محدود مدت کے لیے کھولنے کا فیصلہ کیا اور 7 اور 8 مارچ کو 2 روز کے لیے سرحد کھولنے کے بعد اسے دوبارہ بند کردیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ طورخم بارڈر سے روزانہ 800 گاڑیاں جبکہ چمن بارڈر پر باب دوستی سے ایک ہزار تک مال بردار گاڑیاں درآمدات برآمدات ، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور نیٹو کا سامان لے کر افغانستان سے آتی اور جاتی ہیں۔

  • پاک افغان سرحد دو روز کھلنے کے بعد دوبارہ غیر معینہ مدت کے لئے بند

    پاک افغان سرحد دو روز کھلنے کے بعد دوبارہ غیر معینہ مدت کے لئے بند

    چمن : پاک افغان سرحد دو روز تک کھلی رہنے کے بعد ایک بار پھر غیر معینہ مدت کے لیے بند کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاک افغان سرحد کو ایک مرتبہ پھر سیل کردیا گیا، دو روز قبل وزارت داخلہ کے احکامات پر پاک افغان بارڈر دو روز کے لیے کھولا گیا تھا، جس کے دوران پاکستان اور افغانستان میں پھنسے افراد کو پاسپورٹ، ویزا اور قانونی دستاویزات دکھا کر اپنے اپنے ملک جانے کی اجازت دی گئی، تاہم ہرقسم کی تجارتی سرگرمیاں معطل رہیں۔

    زرائع کے مطابق دو روز میں 112 افغان باشندے پاسپورٹ کے ذریعے پاکستان سے افغانستان میں داخل ہوگئے جبکہ بغیر دستاویزات کے 10 ہزار کے قریب افغان باشندے اپنے وطن واپس لوٹے، اس کے علاوہ 11 پاکستانی اور 6 افغان باشندے پاسپورٹس دکھا کر افغانستان سے پاکستان میں داخل ہوئے۔

    اس موقع پر سرحد کے دونوں جانب سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔


    مزید پڑھیں: پاک افغان سرحد کو 2روز کے لیے کھول دیا گیا


    یاد رہے کہ تقریباً 18 روز کی بندش کے بعد 7 مارچ کو طورخم اور چمن کے مقام پر پاک افغان سرحد کو کھولا گیا تھا، کھولنے کا مقصد اُن افغان باشندوں کو سہولت فراہم کرنا تھا، جو قانونی دستاویزات کے ساتھ اپنے ملک واپس جانا چاہتے ہیں۔

    خیال رہے کہ طورخم بارڈر سے روزانہ 800 گاڑیاں جبکہ چمن بارڈر پر باب دوستی سے ایک ہزار تک مال بردار گاڑیاں درآمدات برآمدات ، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور نیٹو کا سامان لے کر افغانستان سے آتی اور جاتی ہیں۔


    مزید پڑھیں : پاک افغان سرحدغیرمعینہ مدت کےلیے بند


    واضح رہے کہ گذشتہ ماہ سیہون دھماکے کے بعد طورخم اور چمن میں باب دوستی بارڈر کو ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے بند کردیا تھا۔

  • پاک افغان سرحد کو 2روز کے لیے کھول دیا گیا

    پاک افغان سرحد کو 2روز کے لیے کھول دیا گیا

    چمن : پاک افغان سرحد کو آج سے دو مقامات پر دو روز کے لیے کھول دیا گیا، سرحد کے دونوں اطراف پھنسے شہری ویزا اور پاسپورٹ دکھا کرسرحد پار آ اور جا سکیں گے جبکہ تجارتی سرگرمیاں معطل رہیں گی ۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں حالیہ دہشتگردی کے بعد بند کیے جانے والا پاک افغان بارڈر آج کھول دیا گیا ، ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بارڈ آج اور کل کیلئے کھولا جارہا ہے، مستند دستاویز رکھنے والے دونوں اطراف کے لوگ طورخم اور چمن بارڈر کراس کرسکیں گے تاہم دونوں ملکوں کےدرمیان تجارتی سرگرمیاں معطل رہیں گی ۔

    فیصلے کے تحت سات اور آٹھ مارچ کو بارڈر کھلا رہے گا، مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے فیصلے سے افغان سفیر کو آگاہ کردیا۔

    دوسری جانب وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ جب تک بارڈر مینجمنٹ نہیں ہوتی معاملات ایسے ہی چلتے رہیں گے، افغان سرحد پر ہمارے بچوں کے قاتل بیٹھے ہیں، ہم نے تیس لاکھ افغانیوں کو پناہ دی۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں خورشید شاہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا دہشت گردی ذہنی اذیت ہے، پرامن پاکستان سب کی خواہش ہے۔


    مزید پڑھیں : پاکستان دو روز میں بارڈز کھولے، افغان سفیر کی ہرزہ سرائی


    یاد رہے کہ دو روز قبل سفارتی آداب کے برخلاف افغان سفیر ڈاکٹر عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ فیس بک پر اپنے ایک اسٹیٹس پر پاکستان کو دھمکی آمیز لہجے میں الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاک افغان سرحد کو دو روز کے اندر اندر نہیں کھولا گیا تو وہ افغان حکومت سے سخت اقدامات کے لیے رجوع کریں گے

    خیال رہے کہ طورخم بارڈر سے روزانہ 800 گاڑیاں جبکہ چمن بارڈر پر باب دوستی سے ایک ہزار تک مال بردار گاڑیاں درآمدات برآمدات ، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور نیٹو کا سامان لے کر افغانستان سے آتی اور جاتی ہیں۔


    مزید پڑھیں : پاک افغان سرحدغیرمعینہ مدت کےلیے بند


    واضح رہے کہ گذشتہ ماہ سیہون دھماکے کے بعد طورخم اور چمن میں باب دوستی بارڈر کو ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے بند کردیا تھا۔

  • پاک افغان سرحد کی بند ش سے انسانی بحران بنتا جارہا ہے، عمران خان

    پاک افغان سرحد کی بند ش سے انسانی بحران بنتا جارہا ہے، عمران خان

    اسلام آباد : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ پاک افغان سرحد کی بند ش سے انسانی بحران بنتا جارہا ہے، ان کا کہنا ہے کہ سرحدوں پرانسداد دہشت گردی کیلئے مؤثر تعاون کیا جائے۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر اپنے پیغام میں کہی، علاوہ ازیں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان سے افغانستان کے سفیر نے ملاقات کی، عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالا اسلام آباد میں ہونے والی اس ملاقات میں دونوں شخصیات کے دوران پاک افغان تعلقات پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    ایک گھنٹہ جاری رہنے والی ملاقات میں پاک افغان سرحد کی بندش سے پیدا ہونے والی صورتحال اورخطے کی مجموعی صورتحال پر بھی گفتگو کی گئی۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاک افغان تنازعات کےحل کیلئےدونوں ممالک کی حکومتوں کو مؤثربات چیت کرنی چاہئیے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں موجود افغانیوں کی وطن واپسی کیلئے اقدامات ضروری ہیں۔

    اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ پختونخوا پرویز خٹک نے عمران خان سے ملاقات کی، ملاقات میں جہانگیر ترین، نعیم الحق اور پختونخوا کابینہ کے اراکین شریک ہوئے۔ ملاقات میں فاٹا کی قومی دھارے میں شمولیت کیلئے اصلاحات کا بھرپور خیر مقدم کیا گیا۔

    عمران خان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ قبائلی عوام کی محرومیوں کے خاتمے کی جانب اہم قدم اٹھایا گیاہے، پوری قوم قبائلی بھائیوں کی قومی دھارے میں شمولیت پر خوش ہے۔

  • پاکستانی سفیرکی افغان دفتر خارجہ طلبی، سرحد بند کرنے کا شکوہ

    پاکستانی سفیرکی افغان دفتر خارجہ طلبی، سرحد بند کرنے کا شکوہ

    کابل : پاکستانی سفیر کو افغان دفتر خارجہ طلب کرکے بارڈر سیل ہونے پر شکوہ کیا گیا۔ پاکستانی سفیر نے دو ٹوک الفاظ میں کہہ دیا کہ پاک افغان سرحد دہشت گردو ں کی نقل وحرکت روکنے کیلئے بند کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانی وزارت خارجہ نے پاکستانی سفیرابرارحسین کو طلب کرکے پاک افغان بارڈر بند کرنے کا شکوہ کیا اور کہا کہ سرحد بند ہونے کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    افغان حکام کے شکوے  کے جواب میں ابرارحسین نے دوٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ پاک افغان سرحد دہشت گردو ں کی نقل وحرکت روکنے کیلئے بند کی گئی ہے۔

    پاکستان میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے آپریشن ردالفساد کا آغاز کیا گیا ہے۔ لہٰذا پاکستان میں دہشت گردی کےخاتمے کے لیے بارڈر مینجمنٹ ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے، دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کی نقل و حرکت روکنے کیلئے یہ اقدام کیا گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آپریشن ردالفساد سے بچنے کیلئے پاکستان میں موجود دہشت گرد بھاگ کر افغانستان نہیں جا سکتے۔

  • پاک افغان چمن بارڈر 9ویں روز بھی بند، ٹرکوں کی طویل قطاریں لگ گئیں

    پاک افغان چمن بارڈر 9ویں روز بھی بند، ٹرکوں کی طویل قطاریں لگ گئیں

    چمن : ملک میں حالیہ دہشت گردی کی لہر کے بعد پاک افغان چمن اور طورخم سرحد آج نویں روز بھی بند ہے جبکہ ایف آئی اے حکام کے مطابق پہلی مرتبہ افغانستان جانے والوں کو پاسپورٹ ویزا پر جانے کی اجازت دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے بعد افغانستان کی سرحد نو روز سے بند ہے، راستے بند ہونے سے چمن میں بارڈر کے دونوں جانب تجارتی سامان لے جانے والے ٹرکوں کی طویل قطاریں لگ گئی ہیں۔

    افغانستان ایکسپورٹ کی جانی والی اشیاء خوردنوش خراب ہونے لگیں، چمن میں سرحد کے دونوں جانب بڑی تعداد میں شہری داخلے کے منتظر ہیں۔

    اب دوستی مسلسل بند ہونے سے نیٹو سپلائی اور پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا سلسلہ بھی روکا ہوا ہے۔

    ایف آئی حکام کے مطابق چمن بارڈر پر بڑی تعداد میں پھنسے شہری پاسپورٹ ویزا پر آمدورفت کرسکتے ہیں جبکہ پاسپورٹ ویزا پر افغانستان جانے والوں کے لئے غیر روائتی راستہ کھول دیا ہے۔


    مزید پڑھیں : پاک افغان سرحدغیرمعینہ مدت کےلیے بند


    یاد رہے کہ حکومت پاکستان نے درگاہ لعل شہباز قلندر میں خود کش دھماکے کے بعد طورخم پر پاک افغان بارڈر کو غیر معینہ مدت تک بند کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ روایتی راستے بھی سیل کر دیئے تھے۔

    لعل شہباز قلندر کے مزار میں دھماکے کے نتیجے میں اب تک 90 افراد شہید ہوچکے ہیں۔

  • پاک افغان بارڈر بند،  ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر بڑھ گئی

    پاک افغان بارڈر بند، ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر بڑھ گئی

    اسلام آباد : پاک افغان بارڈر کی بندش سے پاکستانیوں کیلئے خوشی کی خبر سامنے آگئی، پاک افغان بارڈر بند ہوتے ہی تمام غیر ملکیوں کرنسیوں بالخصوص ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر بڑھ گئی ہے۔

    پاکستان کر نسی ایکسچینج کے رہنما ملک بوستان کا کہنا ہے کہ پاک افغان بارڈر کی بندش کے باعث اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 107.80روپے سے کم ہو 107.20 پر پہنچ گئی۔

    ملک بوستان کا کہنا ہے کہ پاک افغان بارڈرز بند ہونے سے ڈالر کی اسمگلنگ بند ہوسکتی ہے اور حکومت مستقبل میں بھی پاک افغان بارڈر پر اسمگلنگ کو روکے رکھے تو ڈالر کی قیمت 100 روپے تک لائی جا سکتی ہے۔

    حکومت کے اقدام سے ڈالر کی اسمگلنگ روکنے سے معیشت اور روپے کی قدر مزید مستحکم ہوسکتی ہے۔

    ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے صدر اور صوبائی وزیر تجارت شیخ علاﺅالدین نے بتایا ہے کہ ڈالر کی قدر میں کمی کی وجہ سے افغان بارڈر سیل ہونا ہے کیونکہ پاکستان سے روزانہ بھاری تعداد میں ڈالر افغانستان اسمگل ہوتا تھا، اسمگلر پاکستان کی اوپن مارکیٹ سے ڈالر خرید کر افغانستان پہنچاتے ہیں، جن سے افغان تاجر تمام دیگر مماکل سے ان ڈالرز کے ساتھ تجارت کرتے ہیں۔

    یاد رہے کہ حکومت پاکستان نے درگاہ لعل شہباز قلندر میں خود کش دھماکے کے بعد طورخم پر پاک افغان بارڈر کو غیر معینہ مدت تک بند کرنے کا اعلان کیا تھا، لعل شہباز قلندر کے مزار میں دھماکے کے نتیجے میں اب تک 90 افراد شہید ہوچکے ہیں۔