Tag: Pak afghan border

  • دہشتگردوں سے پاک کرنے کیلئے ہیوی آرٹلری پاک افغان بارڈر پہنچا دی گئی

    دہشتگردوں سے پاک کرنے کیلئے ہیوی آرٹلری پاک افغان بارڈر پہنچا دی گئی

    چمن : پاکستان میں حالیہ دہشتگردی کی لہر کے بعد پاک فوج نے سرحد پار سے دہشت گردی روکنے کے لئے سخت انتظامات کرلئے ہیں، جس کے بعد اضافی ہیوی آرٹلری پاک افغان بارڈر پر آگے بھجوادی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سرحد پار سے دہشت گردی روکنے کے لئے پاک فوج نے بڑا اقدام اٹھایا، ذرائع کے مطابق پاک افغان سرحد کو دہشتگردوں سے پاک کرنے کیلئے سیکیورٹی انتہائی سخت کر دی گئی۔

    ذرائع کے مطابق پاک افغان سرحد پر دہشت گردوں کی نقل وحرکت مکمل روکنے کیلئے اضافی ہیوی آرٹلری پاک افغان بارڈر پر آگے بھجوادی گئی ہے جبکہ بارڈر پر قائم چیک پوسٹوں کی تعداد میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔

    پاکستان میں دہشتگردی کی حالیہ لہر میں افغان باشندوں کے ملوث ہونے کے بعد پاک افغان کو مکمل طور پر سیل کردیا گیا ہے جبکہ پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں افغان سرزمین کے استعمال ہونے کی واضح ثبوت ملنے کے بعد پاکستان کو سخت اقدامات کرنے پڑ رہے ہیں۔

    دوسری جانب چمن میں بھی باب دوستی مسلسل چوتھے روز بند ہونے سے نیٹو سپلائی اور پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا سلسلہ بھی روک دیا گیا ہے، سرحد کے دونوں جانب مال بردار گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ چکی ہیں اور پیدل جانے والے افراد کو بھی سرحدپار کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی۔


    مزید پڑھیں : پاکستان نے حالیہ دہشت گردی کے تمام ثبوت افغان حکام کو فراہم کردیئے


    یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان نے ہونے والے حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے تمام ثبوت افغان حکام کو فراہم کردیئے تھے، جس میں دہشت گردوں کے روابط کی ٹیلی فون کالز اور ڈیٹا بھی موجود تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور اور سیہون میں دہشت گردوں نے افغان سرحدی علاقوں سے کارروائیاں کیں۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل درگاہ لعل شہباز قلندر میں خود کش دھماکے کے بعد حکومت نے پاک افغان بارڈر کو غیر معینہ مدت تک بند کرنے کا اعلان  کیا تھا۔

  • افغان دہشتگردوں کا چیک پوسٹ پرحملہ پاک فوج نے ناکام بنا دیا

    افغان دہشتگردوں کا چیک پوسٹ پرحملہ پاک فوج نے ناکام بنا دیا

    راولپنڈی: مہمند ایجنسی میں چیک پوسٹ پرافغانستان سے آئے دہشت گردوں نے حملہ کردیا، پاک فوج نے دہشت گردوں کیخلاف بھرپورکارروائی کی، جوابی کارروائی میں 8 شدت پسند ہلاک ہوئے جبکہ باقی دہشت گرد واپس افغانستان بھاگ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان سے آنے والے دہشت گردوں نے پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کی، جسے پاک فوج کے جوانوں نے نالکام بنادیا۔

    سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے مہمند ایجنسی میں پاک فوج کی جوابی کارروائی میں 8 شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر ) نے کہا ہے کہ افغانستان سے دہشت گردوں نے مہمند ایجنسی میں پاک افغان سرحدی پوسٹ پرحملہ کیا ہے۔

    پاک فوج کی بھرپور جوابی کارروائی کے بعد دہشت گرد واپس افغانستان بھاگنے پر مجبور ہو گئے، پاک فوج نے دہشت گردوں کے حملے کا موثر جواب دیا۔

  • چمن: پاک افغان بارڈر،باب دوستی 13ویں روز بھی بند

    چمن: پاک افغان بارڈر،باب دوستی 13ویں روز بھی بند

    چمن : افغانستان بارڈر پر باب دوستی تیرہویں روز بھی بند ہے، تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں اور سرحد کے دونوں اطراف ٹرکوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں، تاجروں کا مطالبہ ہے کہ دو طرفہ تجارت کو فوری طور پر بحال کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک افغان بارڈر پر باب دوستی تیرہویں روز بھی بند ہے اور تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں، ٹریفک کی آمدورفت بند ہونے کے باعث سرحدی شاہراہ پر مال بردار گاڑیوں کی لمبی قطاریں ہیں، دونوں جانب عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    تاجروں کا مطالبہ ہے کہ معاملے کو جلد حل کیا جائے۔


     مزید پڑھیں :  باب دوستی پر کشیدگی ، پاک افغان فورسز کی فلیگ مٹینگ


    پاک افغان سرحدی فورسز کے درمیان تین فلیگ میٹنگز بھی بے نتیجہ ثابت ہوئیں، پاکستانی حکام نے پاکستان کے خلاف اشتعال انگیزی کرنے والے افغان شہریوں کے خلاف کارروائی، واقعے پر معذرت اور آئندہ ایسی صورت حال پیدا نہ ہونے کی یقین دہانی کا مطالبہ کیا ہے جبکہ افغان حکام کیجانب سے پاکستانی مطالبات پر کوئی مثبت جواب نہیں دیا گیا، جس پر معاملہ ڈیڈلاک کا شکار ہے۔


     مزید پڑھیں :  مودی مخالف مظاہروں پر باب دوستی پراشتعال انگیزی، باب دوستی بند


    واضح رہے کہ 18 اگست کو افغان فورسز نے اپنے شہریوں کے ساتھ مل کر پاکستانی پرچم کی توہین کی تھی افغان فورسز اور شہریوں کی جانب سے باب دوستی پر پتھراؤ سے دوستی گیٹ کے شیشے ٹوٹ گئے تھے، جس کے بعد پاکستانی فورسز نے پاک افغان سرحد بند کر دی تھی۔

  • چمن : پاک افغان سرحد باب دوستی پانچویں روز بھی بند

    چمن : پاک افغان سرحد باب دوستی پانچویں روز بھی بند

    چمن : پاک افغان سرحد باب دوستی کو بند ہوئے آج پانچواں روز ہے، باب دوستی بند ہونے کے باعث ہر قسم کی آمدورفت اور تجارتی سرگرمیاں مکمل طور پر معطل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق افغان فورسز اور عوام کی اشتعال انگیزیوں کے باعث باب دوستی پانچویں روز بھی بند ہے، باب دوستی اس وقت احتجاجاً بند کردیا گیا تھا، جب افغان عوام نے پاکستان کیخلاف احتجاج کے دوران پاکستانی پرچم جلا دیا تھا اور پتھراؤ کیا تھا، جسکی وجہ سے دوستی گیٹ کے شیشے ٹوٹ گئے تھے۔

    گذشتہ روز دوستی گیٹ کھولنے سے متعلق فلیگ میٹنگ بے نتیجہ ختم ہوئے تھے، میٹنگ میں پاکستانی فورسز کی طرف سے لیفٹینٹ کرنل محمد چنگیز جبکہ افغان فورسز کی طرف سے کرنل محمد علی نے شرکت کی، فلیگ میٹنگ میں پاکستانی فورسز کی طرف سے 18 اگست کو ہونے والے واقع پر سخت اظہار ناراضگی کی گئی اور کہا کہ افغان شہریوں نے باب دوستی پر پتھراو اور پاکستانی جھنڈے کی توہین کیوں کی جس پر افغان فورسز نے کہا کہ اشرف غنی کی تصاویر پاکستانی ریلی میں کیوں جلائے گئے ۔


     

    مزید پڑھیں : باب دوستی پر کشیدگی ، پاک افغان فورسز کی فلیگ مٹینگ


    پاکستانی فورسز نے کہا کہ آپ لوگ میڈیا نہیں دیکھتے ریلی میں مودی کا پتلا اور انڈیا کا ترنگا نزر آتش کیا گیا، پاکستانی مظاہرین نے افغان صدر اشرف غنی کے تصاویر نہیں جلائے آپ لوگ بھارت کو خوش کرنے کے لئے اس طرح کیا جس پر افغان فورسز کے کرنل نے کہا کہ آئندہ اس طرح نہیں ہوگا ساری رنجشیں ختم کریں ہم ایک بہترین ہمسایہ رہیں گے اور دوسروں کے اماء پر پاکستان کی مخالفت نہیں کرینگے۔

    میٹنگ میں باب دوستی کھولنے سے متعلق بات چیت کی گئی تاہم مذاکرات کسی بھی پیش رفت کے بغیر ختم ہوگئے، باب دوستی گیٹ بند ہونے سے پاک افغان تجارت اور نیٹو سپلائی سمیت ہرقسم کی تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں۔

    سرحد کے دونوں جانب نیٹو کنٹینرز اور مال بردار ٹرکوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ہیں، سرحد کی بندش سے مال بردار ٹرکوں پر لدے پھل ، سبزیاں اور میوہ جات کے خراب ہونے کا خدشہ ہے۔


     

    مزید پڑھیں : مودی مخالف مظاہروں پر باب دوستی پراشتعال انگیزی، باب دوستی بند


     

    یاد رہے کہ 18 اگست کو افغان فورسز نے اپنے شہریوں کے ساتھ مل کر پاکستانی پرچم کی توہین کی تھی جبکہ افغان فورسز اور شہریوں کی جانب سے باب دوستی پر پتھراؤ سے دوستی گیٹ کے شیشے ٹوٹ گئے تھے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان اور افغانستان کےدرمیان طور خم بارڈر پر بھی گیٹ کی تنصیب پر حالات کشیدہ ہوئے تھے۔

  • دہشت گردوں کے سلیپر سیلز ختم کریں گے، آرمی چیف کا راجگال میں جوانوں سے خطاب

    دہشت گردوں کے سلیپر سیلز ختم کریں گے، آرمی چیف کا راجگال میں جوانوں سے خطاب

    راولپنڈی: آرمی چیف آف اسٹاف جنرل راحیل شریف نے خیبرایجنسی کی وادی راجگال کا دورہ کر اگلے مورچوں پر تعینات فوجی جوانوں سے ملاقات کی اور آپریشن میں حصہ لینے والے جوانوں کے حوصلے کو سراہا۔

    پاک فوج کے تعلقات عامہ سے جاری اعلامیہ کے مطابق آرمی چیف آف اسٹاف نے خیبرایجنسی پاک افغان بارڈر کے قریب راجگال میں جاری آپریشن کا جائزہ لینے پہنچ گئے، اس موقع پر کور کمانڈر پشاور سمیت دیگر اعلیٰ فوجی افسران نے آرمی چیف آف اسٹاف کا استقبال کیا۔

    آئی ایس پی آر کے اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’آرمی چیف کو راجگال میں جاری آپریشن پر بریفنگ دی گئی جسے انہوں نے سراہتے ہوئے آپریشن میں حصہ لینے والے فوجیوں کے کردار کو سراہا‘‘، اس موقع پر آرمی چیف نے آپریشن میں حصہ لینے والے جوانوں سے ملاقات کی اور اُن کے حوصلے بلند کیے‘‘۔

    پڑھیں:  خیبرایجنسی میں فضائی کارروائی، شدت پسندوں کے 9 ٹھکانے تباہ

    آرمی چیف آف اسٹاف نے فوجی جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’دہشت گردی کے خلاف قوم اور پاک افواج نے بھاری قیمت ادا کی ہم آخری دہشت گرد کے خاتمے تک اس جنگ کو جاری رکھیں گے، انہوں نے اگلے مورچوں پر تعینات فوجی جوانوں کو ہدایت کی کہ ’’وہ سرحد پار دہشت گردوں کی نقل و حرکت روکنے لیے ہر وقت چوکس رہیں‘‘۔

    جنرل راحیل شریف نے اس عزم کا اظہا کیا کہ ’’ملک بھر سے دہشت گردوں کے سلیپرسیلز کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ’’ملک بھر سے دہشت گردوں کے تمام ٹھکانے ختم کیے جائیں گے اور دہشت گرد جس مقام پر بھی موجود ہوں گے اُن کے خلاف کارروائی کی جائے گی‘‘۔

    مزید پڑھیں:  خیبر ایجنسی میں فضائی کارروائی، 11 دہشت گرد ہلاک

    جنرل راحیل شریف نے خیبر ایجنسی کے آپریشن میں حصہ لینے والے فوجی جوانوں کی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ ’’راجگال آپریشن ایک کٹھن مرحلہ ہے مگر جوانوں کے بلند حوصلے سے اس میں کامیابی حاصل کر یں گے اور سرحدوں کے دونوں طرف موجود دہشت گردوں پر بہتر نظر رکھیں گے‘‘۔

    واضح رہے پاک افغان بارڈر سے متصل خیبرایجنسی کی وادی راجگال کے مقام پر پاکستان آرمی کی جانب سے آپریشن شروع کیا گیا ہے، جس میں دہشت گردوں کے خلاف زمینی و فضائی کارروائی کی جارہی ہے۔ گزشتہ روز آرمی کی جانب سے فضائی حملوں میں دہشت گردوں کے 9 ٹھکانے تباہ کیے گئے تھے۔

  • پاک افغان سرحد پر ڈرون حملہ، چار مشتبہ دہشت گرد ہلاک

    پاک افغان سرحد پر ڈرون حملہ، چار مشتبہ دہشت گرد ہلاک

    پشاور: پاک افغان سرحد پر امریکی ڈرون حملے میں مبینہ طور پر چار شدت پسند ہلاک ہوگئے،حملے میں آرمی پبلک اسکول حملے کے ماسٹر مائنڈ عمر نارے کی ساتھیوں سمیت ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک افغان سرحد کے قریب علاقے نازیان میں امریکی ڈرون حملے میں چار افراد جاں بحق ہوگئے جو کہ ایک گاڑی میں سوار تھے۔ بتایا جارہاہے کہ چاروں مبینہ طور پر دہشت گرد تھے تاہم ان سے متعلق اطلاعات کی تصدیق نہیں ہوسکی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی ڈرون حملہ خیبر ایجنسی کے ضلع ننگر ہار کے نزدیک افغان علاقے نازیان میں ایک گاڑی پر کیا گیا جس میں طالبان کمانڈر عمر نارے کی ساتھیوں سمیت ہلاکت کی غیر تصدیق شدہ اطلاعات ہیں۔

    سیکیورٹی حکام کے مطابق ہلاک ہونے والے چاروں دہشت گرد سانحہ آرمی پبلک اسکول میں ملوث تھے جس میں اساتذہ سمیت 140 بچے ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے، حملے کا ماسٹر مائنڈ عمر نارے نامی دہشت گرد تھا جو اس ڈرون حملے میں ساتھیوں سمیت مارا گیا۔

    یاد رہے طالبان کا یہ کمانڈر پشاور، کوہاٹ، بڈھ بیر، نوشہرہ اور خیبر ایجنسی میں ہونے والے کئی دہشت گرد حملوں میں بھی ملوث تھا اور آرمی پبلک اسکول کا ماسٹر مائنڈ اسی کو قرار دیا جارہا تھا۔

  • پاک افغان طورخم سرحد عارضی طور پر کھل گئی

    پاک افغان طورخم سرحد عارضی طور پر کھل گئی

    طورخم : پاک افغان بارڈ طورخم سرحد تقریباً ایک ہفتے کی کشیدگی کے بعد عارضی طور پر کھول دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کشیدگی کے بعد پاک افغان بارڈر عارضی طور پر کھول دیا گیا، طورخم بارڈر کھلتے ہی دونوں ممالک کے درمیان تجارتی سرگرمیاں بحال ہوگئیں، افغانستان جانے والی گاڑیاں بارڈر کی جانب رواں دواں ہیں جبکہ پاک افغان بارڈر سے پاسپورٹ اور ویزے کے حامل افراد کو ہی داخلے کی اجازت ہو گی۔

    ذرائع کے مطابق طورخم بارڈر پر پاکستانی سائیڈ پر گیٹ کی تعمیر کا کام جاری ہے۔

    یاد رہے کہ اسی ماہ 12 جون کو افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کے بعد طورخم بارڈر کو بند کر دیا گیا تھا، طورخم بارڈر پر افغان سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے پاک فوج کے میجر علی جواد چنگیزی شہید اورکئی شہری زخمی ہوئے تھے، جس کے بعد طورخم سے لنڈی کوتل بازار تک کرفیو نافذ کردیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : پاک افغان سرحد طور خم پر کشیدگی، طورخم اورلنڈی کوتل میں کرفیو نافذ

    جس کے بعد افغان سفیر کی عسکری حکام اور دفتر خارجہ کے حکام سے رابطوں میں کشیدگی کی صورت حال کو کنٹرول کرنے اور بات چیت سے معاملات طے کرنے پر اتفاق ہوا اور افغان سیکیورٹی فورسز نے سفید جھنڈے لہرادیئے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق افغانی حکام نے پاکستان کو طورخم پر گیٹ کی تعمیر میں مداخلت نہ کرنے کی یقین دہانی کروادی تھی۔

    مزید پڑھیں : پاکستان اورافغانستان نے طورخم سرحد پرجنگ بندی کا اعلان کردیا

    واضح رہے کہ طورخم بارڈر کے راستے کو دہشت گردوں کی جانب سے استعمال کئے جانے کی شکایت سامنے آتی رہی ہیں، جس پر پاکستانی حدود میں گیٹ کی تعمیر کی جارہی ہے تاکہ دہشت گردوں کو پاکستان میں داخل ہونے سے روکا جائے۔ جس پر افغان فورسز نے فائرنگ کی۔

    یکم جون سے طور خم سرحد کے ذریعے پاکستانی حدود میں بغیر سفری دستاویزات کے داخلہ مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے، افغان بارڈر حکام نے پاکستانی حکام سے اس پابندی میں رمضان المبارک کے آخر تک نرمی کا مطالبہ کیا تھا، جسے پاکستانی حکام نے مسترد کردیا تھا، اس وقت سے دونوں فورسز کے درمیان تعلقات میں سرد مہری پائی جاتی ہے۔

    دوسری جانب حکومت پاکستان کے ترجمان نے واقعے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے واقعہ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات پاک افغان تعلقات کے لیے بہتر نہیں، افغان حکومت واقعے کی فوری اور شفاف تحقیقات کرے۔

  • پاک افغان سرحد پر بدستور کشیدگی برقرار، افغان فورسز کی فائرنگ کا سلسلہ جاری

    پاک افغان سرحد پر بدستور کشیدگی برقرار، افغان فورسز کی فائرنگ کا سلسلہ جاری

    طورخم: پاک افغان طورخم سرحد پرکشیدگی برقرار ہے، طورخم میں کرفیو نافذ ہے جبکہ لنڈی کوتل سے کرفیو ہٹا لیا گیا ہے۔

    افغان بارڈر پر افغان فورسز کی جانب سے مسلسل فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے طورخم سرحدی علاقے میں کرفیو بدستور نافذہے تاہم لنڈی کوتل میں کرفیو کرفیو ہٹا لیا گیا ہے۔

    کرفیو کے باعث طورخم بارڈر کے دونوں جانب گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں، ہر قسم کی آمدروفت اور تجارت معطل ہے جبکہ شہری آبادی کو بھی محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے، چار روز پہلے افغان فورسز کی فائرنگ کے باعث سرحد کے دونوں جانب نقل وحمل کا سلسلہ بند ہے۔

     

    مزید پڑھیں :  پاک افغان سرحد طور خم پر کشیدگی، طورخم اورلنڈی کوتل میں کرفیو نافذ

    طورخم بارڈر پر کشیدگی کے معاملہ پر افغان وزارت خارجہ نے پاکستانی سفیر سید ابرار حسین کو طلب کر کے احتجاج کیا۔

    یاد رہے کہ طورخم بارڈر کے راستے کو دہشت گردوں کی جانب سے استعمال کئے جانے کی شکایت سامنے آتی رہی ہیں، جس پر پاکستانی حدود میں گیٹ کی تعمیر کی جارہی ہے تاکہ دہشت گردوں کو پاکستان میں داخل ہونے سے روکا جائے۔ جس پر افغان فورسز نے فائرنگ کی، فائرنگ سے پاک فوج کے میجر علی جواد چنگیزی شہید اور کئی جوانوں سمیت متعدد شہری زخمی ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں : طورخم سرحد پر ایک بار پھر فائرنگ،مزید پانچ اہلکار زخمی

    شہید ہونے والے میجر علی جواد کی نماز جنازہ پشاور گیریژن میں ادا کر دی گئی ، آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے نماز جنازہ میں شرکت کی۔

    مزید پڑھیں : طور خم پر تیسرے روز بھی فائرنگ، میجر جواد کی نماز جنازہ ادا، جنرل راحیل شریک

    دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ ہمارا ہمسایہ ملک کسی اور کے ہاتھوں میں کھیل رہا ہے ، افغانستان کو یہ فیصلہ کرنا پڑے گا کہ وہ خطے میں امن کیلئے ہماری کوششوں کا ساتھ دینا چاہتا ہے یا کسی اور کا کھیل کھیلناچاہتا ہے۔ سرحد کی دوسری جانب سے بلا جوازفائرنگ سے میجر جواد سمیت ہمارے سیکورٹی اہلکاروں کی شہادت ناقابل برداشت ہے۔

    مزید پڑھں : میجر جواد کی شہادت کا بدلہ لیں گے، خواجہ آصف، چوہدری نثار کا کابل کو سخت جواب

    واضح رہے یکم جون سے طور خم سرحد کے ذریعے پاکستانی حدود میں بغیر سفری دستاویزات کے داخلہ مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے، افغان بارڈر حکام نے پاکستانی حکام سے اس پابندی میں رمضان المبارک کے آخر تک نرمی کا مطالبہ کیا تھا، جسے پاکستانی حکام نے مسترد کردیا تھا، اس وقت سے دونوں فورسز کے درمیان تعلقات میں سرد مہری پائی جاتی ہے۔

    مزید پڑھیں : پاک افغان طورخم بارڈرپرآمدورفت سفری دستاویز کے ساتھ مشروط

  • پاک افغان سرحد طور خم پر کشیدگی، طورخم اورلنڈی کوتل میں کرفیو نافذ

    پاک افغان سرحد طور خم پر کشیدگی، طورخم اورلنڈی کوتل میں کرفیو نافذ

    طور خم: پاک افغان سرحد طورخم پر افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ سے صورتحال کشیدہ ہوگئی ہیں، افغان فورسز کی فائرنگ سے ایک پاکستانی سکیور ٹی اہلکار اور نو شہری زخمی ہوگئے جبکہ طورخم اورلنڈی کوتل میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق طور خم سرحد پر پاکستانی علاقے میں واقع گیٹ پر افغان سیکورٹی فورسز نے نو بج کر بیس منٹ پر بلا اشتعال فائرنگ شروع کردی، جس کا پاکستانی فورسز نے بھرپور جواب دیا، افغان سیکورٹی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ اور مارٹر گولوں کے استعمال سے ایک سیکیورٹی اہلکار سمیت نو پاکستانی شہری زخمی ہوئے۔

    سرحد پر کشیدہ صورتحال کے باعث طورخم کے علاقے سے لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے۔

    دوسری جانب حکام نے طورخم اور لنڈی کوتل میں کرفیو نافذ کردیا ہے جبکہ پاک فضائیہ کے طیارے طور خم بارڈر کی نگرانی کررہےہیں۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ گزشتہ کچھ عرصےسے دہشتگرد افغانستان سے طور خم سرحد کے ذریعے پاکستان داخل ہورہے تھے جن کی نقل و حرکت کو روکنے کی لئے سخت اقدامات کئے گئے ہیں۔

    یاد رہے یکم جون سے طور خم سرحد کے ذریعے پاکستانی حدود میں بغیر سفری دستاویزات کے داخلہ مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے، افغان بارڈر حکام نے پاکستانی حکام سے اس پابندی میں رمضان المبارک کے آخر تک نرمی کا مطالبہ کیا تھا، جسے پاکستانی حکام نے مسترد کردیا تھا، اس وقت سے دونوں فورسز کے درمیان تعلقات میں سرد مہری پائی جاتی ہے۔

    دوسری جانب حکومت پاکستان کے ترجمان نے واقعے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے واقعہ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات پاک افغان تعلقات کے لیے بہتر نہیں، افغان حکومت واقعے کی فوری اور شفاف تحقیقات کرے۔

  • کورکمانڈرزکانفرنس، پاک افغان بارڈرپرسیکیورٹی میکنزم کا جائزہ

    کورکمانڈرزکانفرنس، پاک افغان بارڈرپرسیکیورٹی میکنزم کا جائزہ

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے زیرصدارت جی ایچ کیومیں کورکمانڈرزکانفرنس منعقد ہوئی جس میں ملک کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

    آئی ایس پی آر کے ترجمان کے مطابق کانفرنس میں ملک کی اندرونی سیکیورٹی صورت حال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

    ترجمان کے مطابق کور کمانڈرز کانفرنس میں پاک فوج کے تربیتی اموراور پیشہ ورانہ امور کا بھی جائزہ لیا گیا۔

    آئی ایس پی آرکے ترجمان کے مطابق کانفرنس کے دوران پاکستان کو درپیش بیرونی خطرات اورسیکیورٹی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    کور کمانڈرز کانفرنس میں افغانستان کی صورتحال بھی اجلاس میں زیر غورآئی، ترجمان کے مطابق کانفرنس کے دوران پاک افغان بارڈر پر قائم سیکیورٹی میکنزم کا بھی جائزہ لیا گیا۔

    کورکمانڈرز کانفرنس میں حال ہی میں ترقی پا کرنئی ذمہ داریاں سنبھالنے والے کور کمانڈرزاوردیگرافسران نے بھی شرکت کی اور انہیں گرم جوشی کے ساتھ خوش آمدید کہاگیا۔