Tag: pak afghan relations

  • پاک افغان تعلقات خطے کے مفاد میں اہمیت کے حامل ہیں، امیر خان متقی

    پاک افغان تعلقات خطے کے مفاد میں اہمیت کے حامل ہیں، امیر خان متقی

    کابل : وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے پاکستانی وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر  کی زیر قیادت آنے والے وفد سے ملاقات کی، اس موقع پر باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

    امارت اسلامیہ افغانستان کے وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے پاکستان کی وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد سے اسٹار پیلس میں ملاقات کی۔

    ملاقات میں امارت اسلامیہ افغانستان کے وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان مثبت اور اچھے تعلقات کو عوام اور خطے کے مفاد میں اہم قرار دیا۔

    انہوں نے پاکستان میں قید افغان قیدیوں کی رہائی، دونوں ممالک کے درمیان سفر کرنے والے مسافروں کے لیے سہولیات کی فراہمی اور تجارت ٹرانزٹ ٹریڈ کی ترقی پر تبادلہ خیال کیا۔

    اس کے علاوہ انہوں نے ٹاپی، ٹاپ ریلوے لائن اور دیگر بڑے منصوبوں کو شروع کرنے کے لیے آمادگی ظاہر کی، انہوں نے سیاسی تعلقات، اقتصادی ترقی اور سلامتی کے حوالے سے امارت اسلامیہ کے موقف کی وضاحت کی۔

    ساتھ ہی پاکستانی وفد نے پاکستان میں افغان مہاجرین کے ساتھ اچھے سلوک، سفری راستوں اور ویزوں کے حوالے سے مسائل کے حل کے لیے تعاون کرنے کا وعدہ کیا اور کہا کہ افغانستان کے ساتھ تجارت اور ٹرانزٹ کو مضبوط اور وسعت دینے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔

    ملاقات میں حنا ربانی کھر نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان دو مسلم پڑوسی ممالک ہیں اور ان میں ثقافتی مشترکات بھی ہیں، اس لیے دونوں ممالک کی حکومتوں کو ایک دوسرے کے ساتھ تعاون اور باہمی مفادات کا تحفظ کرنا چاہیے۔

  • پاکستان افغانستان کی ترقی کے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہے، سرتاج عزیز

    پاکستان افغانستان کی ترقی کے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہے، سرتاج عزیز

    اسلام آباد: منصوبہ بندی کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے پڑوسی ملک افغانستان کی ترقی کے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے افغانستان سے آئے ہوئے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ افغان عوام کی ترقی کی تیزی سے تکمیل وقت کا اہم تقاضا ہے۔

    قبل ازیں افغانستان کے اعلیٰ سطحی وفد نے مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ سے بھی ملاقات کی، ملاقات کے دوران دوطرفہ امور، سیکورٹی صورت حال اور بارڈر مینجمنٹ پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات میں پاکستان میں تعینات افغان سفیرعمر زخیلوال بھی موجود تھے۔

    افغان وفد میں مشیر سلامتی امور، افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کے چیف، افغان فوج کے سربراہ اور وزیرداخلہ بھی شامل تھے، وفد کی قیادت مشیر سلامتی امور حنیف اتمر نے کی۔ حنیف اتمر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کریں گے۔

    اعلیٰ سطحی افغان وفد نے منصوبہ بندی کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین سرتاج عزیز سے بھی ملاقات کی، ملاقات کے لیے آنے والے وفد کی قیادت افغان صدر اشرف غنی کے مشیر انفرا اسٹرکچر و ٹیکنالوجی نے کی۔

    سرتاج عزیز کے ساتھ ملاقات کے دوران پاک افغان دو طرفہ معاشی تعاون، باہمی تجارت، توانائی اور باہمی روابط بڑھانے پر بات چیت کی گئی۔

    افغانستان: عسکریت پسندوں نے دھمکی دے کر درجنوں اسکول بند کرادیے


    سرتاج عزیز نے کہا کہ افغان عوام نے نامساعد حالات اور غیر معمولی مشکلات کا سامنا کیا، علاقائی اور باہمی روابط کا فروغ ترقی کی ضمانت فراہم کرتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ زمینی اور ریل راستوں کی تعمیر نہایت اہم ہے۔

    واضح رہے کہ دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان تناؤ عروج پر ہے، جسے کم کرنے کے لیے پاک افغان سیکورٹی حکام ملاقات کر رہے ہیں، گزشتہ روز افغان صدارتی آفس سے یہ بیان جاری ہوا تھا کہ افغان وفد کو وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی طرف سے دورے کی دعوت ملی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔