Tag: pak Afghan Trade

  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت میں نمایاں اضافہ

    پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت میں نمایاں اضافہ

    اسلام آباد : پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس کے مطابق تجارتی حجم میں دگنا اضافہ ہوا  ہے۔

    پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارتی سرگرمیاں دونوں ممالک کیلئے اہم ہیں اس حوالے سے وقتاً فوقتاً حکومتوں کی جانب سے متعدد اور مؤثر اقدامات کئے جاتے ہیں۔

    کسٹم حکام کے مطابق گزشتہ سال پاک افغان تجارت کا حجم صرف 160 ملین ڈالر تھا جو رواں سال بڑھ کر 320 ملین ڈالر سے تجاوز کرگیا۔ حکام کے مطابق تورخم اور غلام خان بارڈر سے مال بردار گاڑیوں کی تعداد بھی 25 ہزار سے بڑھ کر 31 ہزار ہوگئی۔

    خیال رہے کہ 18 نومبر کو ایف بی آر نے ملٹی موڈل ایئر لینڈ کوریڈور کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا تھا جس کے تحت اب افغانستان کو فضائی راستے کے ذریعے سامان کی ترسیل کی اجازت ہوگی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق ملٹی موڈل ایئر لینڈ کوریڈور کے ذریعے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ گڈز کیلئے پاکستانی ایئرپورٹ استعمال کرنے کی اجازت ہوگی۔

    اعلامیے کے مطابق پاکستانی ہوائی اڈوں پر آنے والے افغان سازوسامان کی سخت مانیٹرنگ کی جائے گی۔ اسلحہ، گولہ باردود، ممنوعہ کیمیکل کی ترسیل کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

  • قائمہ کمیٹی اجلاس: پاک افغان تجارتی معاہدے پر بریفنگ

    قائمہ کمیٹی اجلاس: پاک افغان تجارتی معاہدے پر بریفنگ

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے اجلاس میں وزارت تجارت کے حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ پاک افغان تجارت میں آپریشنل سائیڈ پر کچھ مسائل کا سامنا ہے، کافی حد تک مسائل حل ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق رکن قومی اسمبلی نوید قمر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پاک افغان تجارتی معاہدے کے حوالے سے وزارت تجارت حکام نے بریفنگ دی۔

    وزارت حکام کا کہنا ہے کہ افغان سائیڈ سے 2 مذاکراتی دور ہوچکے ہیں، آخری دور میں طرفین نے اپنی اپنی ترامیم پیش کیں۔ پاک افغان تجارتی معاہدے کی مدت 11 فروری کو ختم ہورہی ہے۔

    چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ 11 فروری کو معاہدہ ختم ہو رہا ہے، نئے معاہدے پر اتفاق نہیں ہوا جس پر وزارت کے حکام نے کہا کہ افغان وزیر تجارت نے مشیر تجارت کو خط لکھا ہے، معاہدے کو حتمی شکل دی جائے گی۔

    حکام کا کہنا تھا کہ آپریشنل سائیڈ پر کچھ مسائل کا سامنا ہے، کافی حد تک مسائل حل ہوگئے ہیں۔ پاک افغان تجارتی معاہدے پر طرفین میں ڈیڈ لاک نہیں۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان سے جانے والے کنٹینر سے ایک ہزار ڈالر فیس لی جاتی ہے، افغانستان کی جانب سے کہا گیا کہ ہمیں اس کی معلومات نہیں۔

    چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اجلاس میں پاک افغان تجارتی معاہدے پر بریفنگ دی جائے۔

  • خدشہ ہے بھارت پاکستان میں انتشار پھیلانے کیلئے افغانستان کو استعمال کرسکتا ہے، وزیراعظم

    خدشہ ہے بھارت پاکستان میں انتشار پھیلانے کیلئے افغانستان کو استعمال کرسکتا ہے، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بھارت نظریاتی طورپرپاکستان کےخلاف ہے، خدشہ ہے بھارت پاکستان میں انتشار پھیلانے کیلئے افغانستان کو استعمال کرسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پاکستان، افغانستان تجارت و سرمایہ کاری فورم 2020 کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سرمایہ کاری فورم کے انعقاد پرمبارکبادپیش کرتاہوں ، پاکستان کا افغانستان سے کنکشن صدیوں سے ہے اور پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات کی ایک تاریخ ہے۔

    وزیراعظم  کا کہنا تھا کہ تجارتی،عوامی روابط کے لئے تجارتی فورم کا انعقاد خوش آئند ہے، بدقسمتی سے افغانستان میں 40سال سے انتشار ہے ، افغانستان کے انتشار سے سب سے زیادہ نقصان پاکستان کو ہوا،اس انتشارکی وجہ سے افغانستان،پاکستان میں اختلاف ،شک و شبہات پیداہوئے۔

    عمران خان نے کہا کہ انسان اور قوم ماضی سےسیکھتےہیں جو پھنس جاتے ہیں آگے نہیں جاسکتے، ہمیں یہ سوچنا ہوگا کہ ہم نے ماضی سے کیا سبق حاصل کیا، تاریخ پڑھتے ہیں تو وہ ہمیں اپنی غلطیاں سدھارنے کا موقع ملتاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں باہر سے کوئی مداخلت کبھی کامیاب نہیں ہوئی ، جیسی حکومت چاہیں اس کا انتخاب کرنا افغان عوام کا فیصلہ ہونا چاہیے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ بھارت سے پاکستان کی تین جنگیں ہوچکی ہیں لیکن بھارت میں 72 سالوں میں مسلمانوں سے اتنی نفرت کرنیوالی حکومت نہیں آئی، بھارت کو  سمجھانے کی بہت کوشش کی مگر سمجھ آگیا کہ کوئی فائدہ نہیں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ خدشہ ہے پاکستان میں انتشار پھیلانے کیلئے بھارت افغانستان کو استعمال کرسکتا ہے، بھارت نے 80 لاکھ کشمیریوں کو اوپن جیل میں رکھا ہوا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ہمارا مستقبل پاکستان اور افغانستان کے تعلقات،تجارت میں ہے ،ہم نے اپنے ملک کو انڈسٹریلائزیشن کی طرف لیکر جانا ہے، ہمیں ایسی پالیسیاں بنانی ہیں کہ ہمارے ملک میں دولت بڑھے، امن واستحکام کیلئے پاکستان اور افغانستان کے مضبوط تعلقات ضروری ہیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارت نظریاتی طورپرپاکستان کےخلاف ہے، افغانستان،پاکستان کے بہتر تعلقات کا سب سے زیادہ فائدہ دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں  کو ہوگا، پاکستان سے زیادہ کوئی کوشش نہیں کررہا کہ افغانستان میں امن ہو، ہماری حکومت کی پوری کوشش ہے افغان امن عمل کامیابی سے ہمکنار ہو۔

    عمران خان نے مزید کہا پاکستان کی پوری کوشش ہے کہ پرتشددواقعات میں کمی آئے اور افغانستان میں سیز فائر ہو کر امن واستحکام آئے ، اللہ سے دعا ہے پاکستان اور افغانستان میں بھی اوپن بارڈر تجارت ہو۔

  • پاکستان نے افغانستان کیلئے فضائی حدود کبھی بند نہیں کی، وزارت خارجہ

    پاکستان نے افغانستان کیلئے فضائی حدود کبھی بند نہیں کی، وزارت خارجہ

    اسلام آبا د : وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت سے حالیہ کشیدگی کے دوران افغان ٹرانزٹ ٹریڈ جاری ہے، پاکستان نے افغانستان کیلئے اپنی فضائی حدود کبھی بند نہیں کی۔

    یہ بات سینیٹ کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران ترجمان وزارت خارجہ نے تحریری جواب میں کہی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہوا، اس موقع پرسینیٹر مشتاق احمد نے ٹائیفائیڈ کی دوا کی مفت فراہمی سے متعلق سوال کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ادویات کی قیمتوں کو پرلگ گئے ہیں، جس کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی نے کہا کہ ٹائیفائیڈ پر ہم جلد قابو پالیں گے، سرکاری اسپتالوں میں مفت دوائیں فراہم کی جاتی ہیں۔

    وقفہ سوالات کے دوران وزرات خارجہ کے ترجمان نے پاک افغان تجارت کے حوالے سے تحریری جواب جمع کرادیا جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے افغانستان کیلئے فضائی حدود کبھی بند نہیں کی، بھارت سے حالیہ کشیدگی کے دوران بھی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ جاری رہی۔

    وزارت خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ سعودی عرب میں پاکستانی قیدیوں کی تعداد 3 ہزار ہے، سعودی ولی عہد کے اعلان کے مطابق 2080 قیدیوں کو رہا کیا گیا۔

  • پاکستان میں اکیسویں صدی کا تجارتی انفراسٹرکچر قائم کریں گے، خرم دستگیر

    پاکستان میں اکیسویں صدی کا تجارتی انفراسٹرکچر قائم کریں گے، خرم دستگیر

    کراچی: وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں اکیسویں صدی کا تجارتی انفراسٹرکچر قائم کریں گے، اور وزیر اعظم پاکستان کے ویژن کے مطابق ایکسپورٹرز کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کی جائیں گی ۔

    وفاقی وزیر تجارت نے پورٹ قاسم کراچی کے دورے کے موقع پر کہا کہ تاجروں کی مشکلات دور کی جائیں گی ، وفاقی وزیر نے پورٹ قاسم پر کنٹینروں کی انسپکشن اور الیکٹرانک سکینر کے ذریعے کنٹینر کی چیکنگ کے عمل کا تفصیلی معائنہ کیا۔

    اس موقع پر وفاقی وزیر نے کراچی چیمبر کی بزنس کمیونٹی کے نما ئندوں کی مشکلات معلوم کیں اور ان کے حل کیلئے متعلقہ افسران کو انکے فوری تدارک کیلئے ہدایات جاری کیں۔

    تاجر برادری کی طرف سے بتایا گیا کہ اینٹی نارکوٹکس فورس کی طرف سے چیکنگ کیلئے ایکسپورٹرز کے کنٹینر کھولے جاتے ہیں، جس سے برآمدی اشیاء کی پیکنگ شدید متاثر ہوتی ہے۔

     چیکنگ کے بعد برآمدی اشیاء کی دوبارہ پیکنگ پر توجہ نہیں دی جاتی جس کی وجہ سے بیرون ملک مال کی فروخت میں مشکلات پیش آتی ہیں، ڈائریکٹر جنرل اینٹی نارکوٹکس فورس نے وفاقی وزیر کو پورٹ پر چیکنگ کے معاملات پر تفصیلی بریفنگ دی ۔

  • پاک افغانستان تجارت کو فروغ دیں گے، خرم دستگیر

    پاک افغانستان تجارت کو فروغ دیں گے، خرم دستگیر

    اسلام آباد :وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ تجارت کے ذریعے خطے میں معاشی انقلاب برپا کریں گے، وزارت تجارت مستقبل کی تجارتی پالیسیوں کو تفصیلی تحقیق کی بنیاد پر مرتب کرے گی،

    پاکستان افغانستان تاجکستان تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے وزارتِ تجارت میں ایک بین الوزارتی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان سے بزنس ٹو بزنس سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے مذاکرات کرے گا۔

    ایگزم بینک کے قیام سے پاک افغان تاجروں کو کریڈٹ کی سہولت میسر ہو گی، جس سے تجارت کے حجم میں اضافہ ہو گا، اجلاس کے دوران پاکستان اور افغانستان کی تجارتی کمیونٹی کو درپیش مشکلات اور اُن کے حل کا تفصیل سے ذکر کیا گیا۔

    وفاقی وزیر کو تجارتی عمل کو سہل بنانے کیلئے کسٹمز کے معاملات، تجارتی سامان کی انشورنس، ٹرکوں اور کنٹینروں کی ٹریکنگ ، افغانستان سے کرنسی کے تبادلے، ایس آر اوز کے کردار ، بینکوں کی طرف سے تجارت کیلئے کریڈٹ کی سہولت اور ٹیکس ریفنڈ کے مسائل پر تحقیقی رپورٹ پیش کی گئی ۔

    جس پر وفاقی وزیر نے تاجروں کی مشکلات کے حل کیلئے تمام متعلقہ اداروں سے رابطے کی ہدایت کی۔