Tag: pak Army

  • پاک فوج کی گلگت بلتستان میں کارروائی، 2 دہشت گرد گرفتار

    پاک فوج کی گلگت بلتستان میں کارروائی، 2 دہشت گرد گرفتار

    راولپنڈی: پاک فوج نے گلگت بلتستان کے علاقے جگلوٹ میں اسلحہ منتقلی کے دوران کارروائی کر کے 2 دہشت گردوں کو گرفتار کر کے اُن کے قبضے بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد کرلیا۔

    آئی ایس پی آر سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق پاک فوج نے خفیہ اطلاع پر گلگت بلتستان کے علاقے جگوٹ میں کارروائی کرتے ہوئے 2 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا ہے۔

    پڑھیں:  خیبرایجنسی میں فضائی کارروائی، شدت پسندوں کے 9 ٹھکانے تباہ

    اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’دہشتگردوں کے قبضے سے  2کلاشنکوف اور 12 میگزین، 1800 سے زائد مختلف ہتھیاروں کی گولیاں، 5 رائفلیں، 2 پستول اور 270 ڈیٹونیٹر برآمد کی گئی ہیں‘‘۔

    فوج کے تعلقات عامہ کے مطابق دہشت گردوں کے قبضے سے خودکُش جیکٹ بھی برآمد ہوئی ہے، دونوں دہشت گرد ایک کار میں اسلحہ و گولہ بارود منتقل کررہے تھے، گرفتار ملزمان کو تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

    علاوہ ازیں اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’راولپنڈی میں سے پاک فوج نے کارروائی کرتے ہوئے 2 خطرناک دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا ہے، جو قانون نافذ کرنے والے اداروں کو متعدد وارداتوں میں مطلوب تھے‘‘۔

  • خیبر ایجنسی میں فضائی کارروائی، 11 دہشت گرد ہلاک

    خیبر ایجنسی میں فضائی کارروائی، 11 دہشت گرد ہلاک

    باجوڑ: پاک فوج کی خیبر ایجنسی میں فضائی کارروائی کے دوران 11 دہشت گرد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے جبکہ دہشت گردوں کے 8 ٹھکانے بھی تباہ ہوگئے۔

    انٹر سروسز پبلک ریلیشنز(آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج کے طیاروں نے خیبر ایجنسی کے علاقوں بابر کچکول، نرے نائو، طور سپیرا ودیگر میں طیاروں کے ذریعے بمباری کی جس کے نتیجے میں دہشت گردوں کے آٹھ ٹھکانے تباہ ہوگئے اور 11دہشت گردے مارے گئے۔

    ترجمان کے مطابق فضائی کارروائی میں چار دہشت گرد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

    دو روز قبل بھی خیبرایجنسی میں افغان بارڈر پر سیکیورٹی فورسز کی جانب سے بری اور فضائی کارروائی کی گئی تھی جس میں جیٹ طیاروں کی بمباری سے شدت پسندوں کے 9 ٹھکانے تباہ ہوگئے تھے،یہ کارروائی راجگال ویلی کے مقام پرکی گئی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:خیبرایجنسی میں فضائی کارروائی، شدت پسندوں کے 9 ٹھکانے تباہ

    انہی دنوں وادی راجگال میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں فوج کے دو اہلکار شہید ہوگئے جن کی جمعرات کو نماز جنازہ ادا کردی گئی اور ان کے جسد خاکی تدفین کے لیے آبائی علاقوں میں روانہ کردیے گئے۔

    مزید پڑھیں: خیبرایجنسی : بارودی سرنگ کے دھماکے میں جاں بحق جوانوں کی نمازِ جنازہ ادا

  • خیبرایجنسی : بارودی سرنگ کے دھماکے میں جاں بحق جوانوں کی نمازِ جنازہ ادا

    خیبرایجنسی : بارودی سرنگ کے دھماکے میں جاں بحق جوانوں کی نمازِ جنازہ ادا

    راولپنڈی: پاک افغان سرحد کے قریب خیبرایجنسی کی وادی راجگال میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں شہید ہونے والے 2 اہلکاروں کی  نماز جنازہ ادا کر کے جسد خاکی اُن کے آبائی علاقوں کو روانہ کردئیے گئے۔

    آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق خیبرایجنسی میں شہید ہونے والے شہداء کی نمازِ جنازہ  کورہیڈکوارٹر میں ادا کی گئی، جس میں گورنر خیبرپختونخوا، کور کمانڈر پشاور لیفٹینٹ جنرل ہدایت الرحمان سمیت سول و ملٹری افسران نے شرکت کی۔

    آئی ایس پی آر کے اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے ک ہ ’’شہید ہونے والے دونوں جوانوں کا تعلق سندھ سے تھا جن کے جسد خاکی اُن کے آبائی علاقوں کو روانہ کردیئے گئے ہیں جہاں اُن کی فوجی اعزاز کے ساتھ تدفین کی جائے گی جس میں متعلقہ افسران بھی شرکت کریں گے‘‘۔

    پڑھیں :  خیبرایجنسی میں فضائی کارروائی، شدت پسندوں کے 9 ٹھکانے تباہ

    واضح رہے خیبرایجنسی میں افغان سرحد سے متصل وادی راجگل میں پاکستان آرمی کی جانب سے منگل کی صبح سے زمینی و فضائی کارروائیوں کا آغاز کیا گیا تھا، جس میں شدت پسندوں کی خفیہ گزرگاہوں اور اُن کی کمین گاہوں پر حملے کیے گئے تھے جس کے نیتجے میں شدت پسندوں کے 9 ٹھکانے تباہ اور 14 شدت پسند ہلاک ہوئے تھے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ کے مطابق بارودی سرنگ کے دھماکے کا واقعہ اُس وقت پیش آیا جب فوجی جوان وادی تیراہ میں آگے کی جانب پیش قدمی کررہے تھے۔ پاک فوج کی جانب سے اس آپریشن کا مقصد بلند و بالا پہاڑی علاقوں شدت پسندوں کی نقل و حرکت محدود کرنا بتایا گیا ہے۔

  • خیبرایجنسی میں فضائی کارروائی، شدت پسندوں کے 9 ٹھکانے تباہ

    خیبرایجنسی میں فضائی کارروائی، شدت پسندوں کے 9 ٹھکانے تباہ

    باجوڑ: خیبرایجنسی میں پاک افغان سرحد کے قریب آرمی کے طیاروں کی بمباری سے شدت پسندوں کی گزرگاہیں اور 9 ٹھکانے تباہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرایجنسی میں افغان بارڈر پر سیکیورٹی فورسز کی جانب سے بری اور فضائی آپریشن کیا گیا جس کے نتیجے میں جیٹ طیاروں کی بمباری سے شدت پسندوں کے 9 ٹھکانے تباہ ہوگئے، آئی ایس پی آر سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ’’راجگال ویلی کے مقام پر سیکیورٹی فورسز کی فضائی کارروائی کے نتیجے میں شدت پسندوں کی 9 کمین گاہیں اور خفیہ گزگاہوں کو مکمل تباہ کردیا گیا ہے‘‘۔

    آئی ایس پی آر کی جانب سے اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’سرحد پار دہشت گردوں کی نقل و حرکت روکنے کے لیے پاک فوج کے اضافی دستے بلند پہاڑوں اور چوٹیوں پر تعینات کردیے گئے ہیں‘‘، تاہم غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق فضائی کارروائی میں 15 دہشت گرد بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

    پڑھیں :   کورکمانڈرز اپنے صوبوں میں بھرپور کومبنگ آپریشن کریں، راحیل شریف

    دوسری جانب حفیہ اداروں نے پشاور باچاخان روڈ پر کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے مبینہ خودکش حملہ آور کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیاہے، گرفتار ملزم کا تعلق دہشت گرد تنظیم جماعت الاحرار سے بتایا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: راولپنڈی سمیت ملک بھر میں کومبنگ آپریشن، سینکڑوں گرفتار

    علاوہ ازیں ہنگو میں مقامی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کے ٹھکانوں سے اسلحہ برآمد کرلیا ہے جبکہ ایبٹ آبار میں کارروائی کرتےہوئے کالعدم تحریک طالبان کا کمانڈر قاری الطاف کو گرفتار کرلیا ہے، حساس اداروں نے تصدیق کی ہے کہ ملزم کا تعلق سوات سے ہے جو کئی دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث رہا ہے۔

  • وائٹ ہاؤس کے باہر پاک فوج اور رینجرز کی حمایت میں مظاہرہ

    وائٹ ہاؤس کے باہر پاک فوج اور رینجرز کی حمایت میں مظاہرہ

    واشنگٹن : امریکا میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے پاک فوج کے حق اور رینجرز کی حمایت میں مظاہرہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں مقیم پاکستانیوں نےپاک فوج کے حق میں مظاہرہ کیا اور کراچی میں جاری رینجرز آپریشن کی حمایت کرتے ہوئے اسے جاری رکھنے کا مطالبہ کیا، مظاہرین نے پاک فوج کے حق میں نعرے لگائے اور مطالبہ کیا کہ ’’آپریشن ضرب عضب شروع ہونے کے بعد سے پاکستان میں امن و امان کی صورتحال میں بہت بہتری آئی ہے۔

    مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ کراچی آپریشن شروع ہونے کے بعد سے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری میں واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے، اسے ہر صورت جاری رہنا چاہیے، مظاہرین نے آپریشن ضرب عضب اور کراچی آپریشن کے دوران قربانی دینے والے اہلکاروں کو خراج تحسین بھی پیش کیا اور مطالبہ کیا کہ جرائم پیشہ افراد کو پناہ دینے والی سیاسی جماعتوں کے خلاف ہر صورت کارروائی جاری رہنا چاہیے تاکہ پاکستان میں حقیقی امن آسکے۔

    یاد رہے کراچی میں رینجرز کو دیے گیے خصوصی اختیارات کی مدت 18 جولائی کو ختم ہوگئی ہے، لاڑکانہ میں رینجرز کی  کارروائی کے بعد سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان صورت حال سنگین ہوگئی ہے، رینجرز نے لاڑکانہ میں کارروائی کرتے ہوئے سندھ کی اہم سیاسی شخصیات کے فرنٹ مین اسد کھرل کو گرفتار کیا تھا جس کے بعد وزیرداخلہ سندھ اور اُن کے بھائی نے اپنے کارکنان کے ہمراہ ملزم کو دخل اندازی کرتے ہوئے فرار کروایا تھا۔

    اے بھی پڑھیں :     سکھر: اسدکھرل کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیاگیا

     بعد ازاں اسد کھرل کو حیدرآباد میں کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا ہے اور گزشتہ روز سکھر کی سول عدالت میں پیش کرتے ہوئے ریمانڈ بھی طلب کرلیا ہے، وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ رینجرز کو صرف کراچی میں کارروائی کے خصوصی اختیارات دیے گیے تھے۔

    پڑھیں :      رینجرزاختیارات بحال کرنے کے لیے تاجروں کاسندھ حکومت کو72گھنٹےکاالٹی میٹم

     واضح رہے رینجرز کو خصوصی اختیارات دینے کے حوالے سے کراچی کے مختلف علاقوں میں مظاہرے کیے گیے جبکہ انجمن تاجر اتحاد نے بھی سندھ حکومت کو اختیارات دینے کے حوالے سے 72 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا ہے جس کی مدت پیر کے روز ختم ہوجائے گی، انجمن تاجر اتحاد کے صدر عتیق میر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’اگر رینجرز کو خصوصی اختیارات نہیں دیے گیے تو شہر میں بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ جیسے واقعات ایک بار پھر شروع ہوجائیں گے‘‘۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ نے رینجرز کو اختیارات نہ ملنے تک وی آئی پیز کی سیکورٹی واپس بلانے کے احکامات جاری کیے تھے جس کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام اہلکاروں کو واپس بلا لیا گیا ہے، جبکہ رینجرز نے شہر کے داخلی ، خارجی راستوں سمیت شہر میں جاری اسنیپ چیکنگ روکنے کا اعلان بھی کیا ہے۔

    اس خبر کو بھی پڑھیں :      چوہدری نثار کی ڈی جی رینجرز کو وی آئی پی سیکورٹی سے نفری واپس بلانے کی ہدایت

     رینجرز کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ’’خصوصی اختیارات نہ ملنے تک رینجرز کے اہلکار عوامی مقامات، مساجد اور تعلیمی اداروں میں سیکورٹی کے فرائض سرانجام دیتے رہیں گے، خصوصی اختیارات اور سندھ کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں سابق صدر آصف علی زرداری نے پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت کا دبئی میں دو روزہ اجلاس جاری طلب کیا تھا جس میں رینجرز اختیارات اور پانامہ لیکس کے حوالے سے لائحہ عمل طے کیے جانے کا امکان ہے۔

    یہ بھی پڑھیں : رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت ختم، وزیراعلیٰ سندھ مشاورت کیلئے دبئی روانہ

     اس اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، وزیر داخلہ سندھ، وزیر بلدیات سمیت پی پی رہنماء رحمان ملک ، فریال تالپور، خورشید شاہ، فاروق ایچ نائیک، لطیف کھوسہ، شرجیل میمن سمیت ریگر اعلیٰ قیادت دبئی پہنچ گئی ہے، جنہیں کل آصف علی زرداری کی جانب سے عشائیہ بھی دیا گیا، گزشتہ روز پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور فریال تالپور نے سابق صدر اور شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف علی زرداری سے ملاقات کر کے تمام صورتحال سے آگاہ بھی کیا ہے۔

     

  • پاکستانی افواج کے سپہ سالار جنرل راحیل شریف آج 60ویں سالگرہ منارہے ہیں

    پاکستانی افواج کے سپہ سالار جنرل راحیل شریف آج 60ویں سالگرہ منارہے ہیں

    راولپنڈی: چیف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف آج اپنی 60 ویں سالگرہ منارہے ہیں۔

    POST 11

    پاکستان کی مسلح افواج کے سپہ سالار 16جون 1956ءکو کوئٹہ میں پیدا ہوئے، گھر میں انھیں پیار سے بوبی کہا جاتا ہے، ان کے والد کا نام میجر محمد شریف ہے۔

    POST 5

    راحیل شریف میجر شبیر شریف شہید کے چھوٹے بھائی ہیں ، جنھوں نے 1971 میں جرأت اور بہادری کی مثال کا مظاہرہ کرتے ہوئے ارضِ وطن پر جاں نثار کی، میجر شبیر شریف شہید کو پاکستان کے سب سے بڑے فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا تھا۔

    POST 14

    POST 19

    راحیل شریف میجر راجہ عزیز بھٹی کے بھتیجے بھی ہیں، جنہوں نے 1965 ء کی بھارت پاکستان جنگ میں شہید ہو کر نشان حیدر وصول کیا۔

    آرمی چیف راحیل شریف گورنمنٹ کالج لاہور سے فارغ التحصیل ہیں، انھوں نے فوجی تربیت پی ایم سے کاکول سے حاصل کی، انھوں نے ملٹری اکیڈمی کاکول سے 54 واں لانگ کورس پاس آؤٹ کیا، 1976 میں فرنٹیر فورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا اور انھیں فرنٹیئر فورس کی معروف چھٹی بٹالین میں تعینات کیا گیا، میجر شبیر شہید کا تعلق بھی اسی بٹالین سے تھا۔

    POST 18

    نوجوان افسر کی حیثیت سے انہوں نے انفنٹری بریگیڈ میں گلگت میں فرائض سرانجام دئیے، ایک بریگیڈیئر کے طور پر انہوں نے دو انفنٹری بریگیڈز کی کمانڈ کی، جن میں کشمیر میں چھ فرنٹیئر فورس رجمنٹ اور سیالکوٹ بارڈر پر 26 فرنٹیئر فورس رجمنٹ شامل ہیں۔

    POST 10

    POST 6

    جنرل پرویز مشرف کے دور میں میجر جنرل راحیل شریف کو گیارہویں انفنٹری بریگیڈ کا کمانڈر مقرر کیا گیا، راحیل شریف ایک انفنٹری ڈویژن کے جنرل کمانڈنگ افسر اور پاکستان ملٹری اکیڈمی کے کمانڈنٹ رہنے کا اعزاز بھی رکھتے ہیں۔

    POST 13

    POST 9

    راحیل شریف نے اکتوبر 2010 سے اکتوبر 2012 تک گوجرانوالہ کور کی قیادت کی، انہیں جنرل ہیڈ کوارٹرز میں انسپکٹر جنرل تربیت اور تشخیص رہنے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔

    POST 7

    ستائیس نومبر 2013 کو وزیرِاعظم نواز شریف نے انہیں پاکستانی فوج کا سپاہ سالار مقرر کیا، راحیل شریف افواج پاکستان کے 15ویں اور موجودہ سربراہ ہیں۔

    POST 17

    POST 3

    ذرائع کے مطابق راحیل شریف سیاست میں عدم دلچسپی رکھتے ہیں، انہیں دو سینئر جرنیلوں، لیفٹیننٹ جنرل ہارون اسلم اور لیفٹیننٹ جنرل راشد محمود پر فوقیت دی گئی، ایک سینئر جنرل لیفٹیننٹ جنرل ہارون اسلم نے اسی وجہ سے فوج سے استعفی دیا، ایک اور سینئر جنرل، لیفٹیننٹ جنرل راشد محمود کو بعد ازاں چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی مقرر کر دیا گیا۔

    POST 15

    POST 4

    POST 12

    دسمبر 2013 کو راحیل شریف کو نشانِ امتیاز سے نوازا گیا۔

  • آپریشن ضرب عضب ختم نہیں ہوا،‘کام ابھی باقی ہے: عاصم باجوہ

    آپریشن ضرب عضب ختم نہیں ہوا،‘کام ابھی باقی ہے: عاصم باجوہ

    راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹرجنرل لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کا آپریشن ضرب عضب کےدوسال مکمل ہونے کے حوالے سے کہنا ہے کہ آپریشن ضربِ عضب ختم نہیں ہوا، متاثرین کی بحالی کا کام جاری ہے۔

    صحافیوں سے گفتگو کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آرعاصم باجوہ نے بتایا کہ 15 جون 2014 کو وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقے فاٹا کی ایجنسی شمالی وزیرستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے خلاف آپریشن ضرب عضب کا آغاز کیا گیا تھا۔

    ان کا کہنا تھا ک آپریشن کے آغاز سے قبل ہم نے افغانستان کو ہر طریقے سے آگاہ کیا تھا کہ اس آپریشن کے نتیجے میں دہشت گردوں کے افغانستان جانے کے امکانات ہیں، لہذا وہ ان کے خلاف کارروائی کریں لیکن بدقسمتی سے ایسا نہ ہوسکا اور خیبر ایجنسی سے دہشت گرد افغانستان چلے گئے، جس کے بعدآپریشن خیبرون اورخیبر ٹو کا آغاز کیا گیا۔

    آپریشن ضرب عضب

    لیفٹینٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے شمالی وزیرستان میں ہونے والے آپریشن کے پہلے مرحلے میں 36 سو اسکوائر کلومیٹرکاعلاقہ کلیئرکرایا گیا،

    آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں دہشت گرد خیبر ایجنسی چلے گئے جس کے سبب آپریشن خیبر1 اور2 کا آغاز کیا گیا جس کے نیتجے میں3500 سے زائد دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا جبکہ ان کے 992 ٹھکانے تباہ کیے گئے جبکہ دہشت گردوں سے 253 ٹن سے زائد بارود برآمد کیا گیا، گولہ بارود اور ایمونیشن بنانے واکے 7599 فیکٹریاں تباہ کی گئیں جبکہ 2841 بارودی سرنگیں اور 35310راکٹ لانچ اور مارٹر گولے برآمد کیے گئے۔

    آپریشن کے دوران پاک فوج کے 490 افسران اورجوان شہید ہوئے جن میں سے 108 نے شمالی وزیرستان میں جام شہادت نوش کیا، جبکہ 385 سپاہی زخمی ہوئے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ فاٹا اور سوات میں آپریشن ہوچکا ہے اور ریاست کی رِٹ قائم ہوچکی ہے، حالات بہت بہتر ہیں، جو آنے والے دنوں میں مزید بہتری کی جانب جائیں گی۔

    عاصم باجوہ نے بتایا کہ افغانستان کے ساتھ 2600 کلومیٹر طویل بارڈر ہے جس میں سے ساڑھے 13 سو کلومیٹر کا سرحدی علاقہ خیبر پختونخوا میں ہے، جہاں 8 باقاعدہ کراسنگ پوائنٹس ہیں اور اس کے علاوہ بھی بے شمار پوائنٹس ہیں، جن کا انتظام ایک مشکل کام ہے جس کے لیے بارڈر مینجمنٹ سسٹم قائم کیا جارہا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ کومبنگ آپریشنز جاری ہیں اوران کے تحت اُن علاقوں تک بھی رسائی حاصل کی جارہی ہے جو نو گو ایریاز تصور ہوتے تھے، تاکہ ہماری زمین کسی قسم کی دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہوسکے۔

    یاد رہے کہ وفاق کے زیرِ انتظام پاک افغان سرحد پر واقع شمالی وزیرستان، خیبر ایجنسی اوراورکزئی ایجنسی سمیت سات ایجنسیوں کو عسکریت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہ سمجھا جاتا ہے۔

    حکومت اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے درمیان امن مذاکرات کی ناکامی اور کراچی ایئرپورٹ پر حملے کے بعد پاک فوج نے گزشتہ برس جون میں شمالی وزیرستان میں آپریشن ضربِ عضب شروع کیا تھا۔

    جبکہ دسمبر 2014 میں پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے حملے کے بعد بھی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں مزید تیزی آگئی ہے۔

    انٹلی جنس آپریشن

    ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم سلیم باجوہ نے بتایا کہ شمالی وزیرستان سے گرفتار ہونے والے دہشت گردوں سے معلومات حاصل کی گئی جن کی روشنی میں پورے ملک میں آپریشنوں کے ایک طویل سلسلے کا آغاز ہوا۔

    ان کا کہناتھا کہ پاکستان کے طول و عرض میں 19 ہزار سے زائد انٹلی جنس معلومات کی روشنی میں آپریشن کیے گئے جن میں ملک کے طول وعرض میں بیٹھے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف کاروائیاں کی گئیں اوران کی دہشت گردی کے واقعات کرنے کی استعداد کو ختم کیا گیا ۔

    کراچی آپریشن

    ڈی جی آئی ایس پی آرعاصم سلیم باجوہ نے کراچی آپریشن پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کراچی آپریشن کے ثمرات پراصل تبصرہ اہلیانِ کراچی ہی کرسکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ جب آپریشن شروع کیا تھا تو اس بات کا اعلان کیا گیا تھا کہ یہ آپریشن بغیرتفریق ہوں گے اوریہ کام ابھی جاری ہے اوربلا تفریق جاری رہیں گے۔

    انھوں نے بتایا کہ کراچی میں1200 سے زائد دہشت گرد پکڑے یا مارے گئے، جس سے ٹارگٹ کلنگ، اغواء برائے تاوان اوربھتہ خوری کے واقعات میں کمی آئی ہے۔

    طورخم بارڈر

    افغانستان کے ساتھ جاری سرحدی تنازعے پر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ فوج میں ہر شخص کی اپنی ایک ذمہ داری ہے جب ایسی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو بارڈر پر تعینات جوان احکامات کا انتظار نہیں کرتے بلکہ ضوابی فائر کرتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سرحد کے اس پار سے جب کبھی ایسا ہوگا اس کا بھرپور جواب ضرور دیا جائے گا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق دنیا بھرمیں ایسے واقعات کا حل سیزفائر ہوتا ہے اور یہاں بھی یہی ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ طورخم بارڈرپر جانچ پڑتال کا کوئی نظام نہیں تھا اورچارسدہ یونیورسٹی حملے میں ملوث دہشت گرد بھی اسی بارڈر سے پاکستان آئے تھے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق دستاویزات کی چیکنگ اورتصدیق کےبغیربارڈرسےکسی قسم کی نقل وحرکت کی اجازت نہیں ہوگی۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاک افغان سرحدی چیک پوسٹ پر نقل و حمل کرنے والوں کی انتہائی سخت نگرانی کی جائے گی۔

  • افسران کیخلاف کارروائی مکمل انکوائری کے بعد کی گئی، ڈی جی آئی ایس پی آر

    افسران کیخلاف کارروائی مکمل انکوائری کے بعد کی گئی، ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ چھ افسران کیخلاف کارروائی مکمل انکوائری کے بعد کی گئی، صفائی ہورہی ہے ،سزائیں بھی دی جارہی ہیں ،انصاف کے فیصلوں کو فوج کے اندربھی سراہا جارہا ہے۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ کا کہناتھا کہ فوج میں چھ افسران کےخلاف کارروائی کی گئی۔ افسران کوایک ہی کیس میں انکوائری مکمل ہونے کے بعد سزا دی گئی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ شواہد کی روشنی میں سسٹم انکوائری کیلئےبااختیارہے، انہوں نے کہا کہ فوج میں اندرونی احتساب کا نظام موجود ہے ،اس نظام کو مزید مضبوط کیا گیا ہے ۔اس نظام کے تحت جو بھی معلومات سامنے آئیں ان پرایکشن لیا گیا۔

    انہوں نے بتایا کہ اس وقت گیارہ ملٹری کورٹس کام کررہی ہیں، کوئی فیصلہ عجلت میں نہیں ہورہا ہے، بہت سے کیسز کے فیصلے آنے والے ہیں دوسوسات کیسز میں سے اٹھاسی کے فیصلے ہوچکے ہیں۔

    کومبنگ آپریشن کو آپریشن ضرب عضب کو حصہ قرار دیتے ہوئے عاصم سلیم باجوہ نے کا کہنا تھا کہ فاٹا میں آپریشن تقریباً پورا ہوچکا ہے، دہشت گردوں کے کچھ سہولت کار موجود ہیں اورآئی ڈی پیز کی واپسی کا سلسلہ بھی شروع ہوچکا ہے، رواں سال کےآخرتک آئی ڈی پیز کی واپسی مکمل ہوجائے گی۔

    انہوں عوام سے اپیل کی کہ الرٹ رہیں اورمشتبہ افراد پر نظر رکھیں۔ چھوٹو گینگ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ چھوٹو گینگ کا علاقہ سات سال سے نوگو ایریا بنا ہوا تھا ۔

    علاقہ کلیئر ہونے سے لوگوں کو ریلیف ملا، چھوٹو گینگ سے تحقیقات جاری ہیں نئی چیزیں سامنے آرہی ہیں مکمل رپورٹ آنے کے بعد تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔

     

  • پاک فوج کے گیارہ اعلیٰ افسران کرپشن کے الزام میں برطرف

    پاک فوج کے گیارہ اعلیٰ افسران کرپشن کے الزام میں برطرف

    راولپنڈی : پاک فوج میں بھی احتساب کا عمل شروع ہوگیا، پاک فوج کے گیارہ اعلیٰ افسران کو کرپشن کے الزام میں نکال دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے قوم سے کئے گئے اپنے وعدے کا پاس کرتے ہوئے کرپشن میں ملوّث پاک فوج کے گیارہ اعلیٰ افسران کو نوکری سے برطرف کردیا۔ جس میں ایک میجر جنرل اور پانچ بریگیڈیئر شامل ہیں۔

    ان افسران کیخلاف کرپشن کیسز میں تحقیقات جاری تھیں، تمام افسران کو ڈس مس کرکے ان کو دی گئی مراعات، میڈلز اور دیگر اعزازات بھی واپس لے لئے گئے ہیں۔

    برطرف کئے جانے والوں میں لیفٹیننٹ جنرل عبیداللہ خٹک،میجر جنرل اعجاز شاہد،5بریگیڈیئرز بشمول حیدر، سیف ، اسد، عامر،3لیفٹیننٹ کرنلز اورمیجرنجیب شامل ہیں۔

    برطرف کئے جانے والے افسران فرنٹیئر کانسٹیبلری بلوچستان میں تعینات تھے۔ کرپشن میں ملوث افسروں کوکرپشن کی رقم واپس کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔

    آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے چند روز قبل بھی ملک کے تمام اداروں سے کرپشن کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اظہار کیا تھا ۔

    ان کا کہنا تھا کہ وہ ملک کو کرپشن کے ناسور سے پاک کریں گے۔ اور یہ تاریخی کام آج انہوں نے کر دکھایا۔

    واضح رہے کہ مذکورہ افسران کے علاوہ پاک فوج کے دیگر افسران کیخلاف بھی کیسز چل رہے ہیں اور مزید نام آنے کی توقع ہے۔

     

  • پاکستان اور روس رواں سال پہلی بار فوجی مشقیں کریں گے

    پاکستان اور روس رواں سال پہلی بار فوجی مشقیں کریں گے

    راولپنڈی : روسی اور پاکستانی افواج مشترکہ طور پر پہلی بار فوجی مشقیں کریں گی، مذکورہ فوجی مشقیں پہاڑی علاقوں میں کی جائیں گی.

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور روس تاریخ میں پہلی بار فوجی مشقیں کریں گے، روسی خبر رساں ادارے ٹی اے ایس ایس کے مطابق 2016ءمیں روسی فوج سات بین الاقوامی فوجی مشقوں میں حصہ لے گی۔

    جن میں سے ایک پاکستانی فوج کے ساتھ بھی ہوں گی جو پہاڑی علاقے میں کی جائیں گی جس کی تصدیق روسی بری فوج کے سربراہ کرنل جنرل اولیگ سالوکوو نے کی۔

    انہوں نے کہا کہ اپنے غیر ملکی ساتھیوں کے ساتھ رابطے کیلئے مشترکہ مشقوں کا شیڈول مرتب کیا ہے۔ جن میں پاکستان کے ساتھ مشترکا فوجی مشقوں کے علاوہ روس رواں برس شنگھائی تنظیم تعاون کی دہشت گردی کے خلاف مشقیں، امن مشن 2016، سابق سوویت ممالک پر مشتمل اجتماعی سلامتی کے معاہدے کی تنظیم کے پرامن دستوں کی مشقیں، روس ویت نام مشترکہ فوجی مشقیں اور روس منگولیا مشقیں بھی ہوں گی۔

    علاوہ ازیں پاکستان آرمی کے سینئر حکام کے ساتھ ایک روسی وفد نے فوجی تعاون کے حوالے سے ملاقات کی.