Tag: pak Army

  • پاک بحریہ اور پاک نیوی کا متاثرین سیلاب کیلئے ریسکیو آپریشن جاری

    پاک بحریہ اور پاک نیوی کا متاثرین سیلاب کیلئے ریسکیو آپریشن جاری

    چنیوٹ :  پاک آرمی گوجرانوالہ اوره پاک بحریہ چنیوٹ کے متاثرین سیلاب کیلئے ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں، کارروائیوں میں ہیلی کاپٹرز، خصوصی کشتیاں اور ماہرغوطہ خور حصہ لے رہے ہیں، مسلح افواج کی طبی ٹیمیں مریضوں کا علاج معالجہ بھی کر رہی ہیں۔

    متاثرینِ سیلاب کے مشکل لمحات میں قوم کو تنہا نہ چھوڑنے کےعزم کے ساتھ مسلح افواج ہر امتحان میں کامیابی کے مراحل طے کررہی ہے، گوجرانوالہ ڈویژن کے متاثرہ علاقوں میں پاک آرمی کا ریسکیو آپریشن پانچویں روز بھی جاری ہے، آئی ایس پی آر کے مطابق سیلاب میں گھرے سولہ ہزار تین سو تیراسی افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔

    آرمی کےجوانوں نے اپنی بھوک پیاس بھول کر متاثرین میں پانچ ہزار پانچ سو چہتر کلوگرام خشک راشن تقسیم کیا، کورکمانڈر گوجرانوالہ لیفٹیننٹ جنرل سلیم نوازنےجلالپور، بھٹیاں اور پنڈی بھٹیاں کا دورہ کیا، جہاں آج ریسکیو کے دوران تین ہزار تین سو پچپن افراد کو کشتیوں اور ہیلی کاپٹروں کےذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔

    وزیرآباد اور ہیڈخانکی میں تین ہزار اور بجوات میں ایک ہزار فوڈ پیکٹ تقسیم کئےگئے، آرمی کے ریلیف کیمپوں میں چار سو افراد کو طبی امداد دی گئی ہے۔

     دوسری جانب چنیوٹ میں پاکستان بحریہ کا متاثرینِ سیلاب کیلئے ریسکیو آپریشن بھرپور اندازمیں جاری ہے، پاک نیوی نے چنیوٹ میں پنگوموڑ اور ہسرہ شیخ گاؤں سے سیکڑوں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا، کارروائیوں میں خصوصی کشتیاں اور ماہرغوطہ خور حصہ لے رہے ہیں۔

    پاک بحریہ کی میڈیکل ٹیمیں علاج کی سہولت فراہم کررہی ہیں، اس کے علاوہ پاکستان نیوی نے چنیوٹ میں متاثرین کو صاف پانی اور کھانا بھی تقسیم کیا ہے۔

  • سی آئی اے کےسابق چیف جنرل ہیڈن کی اے آر وائی نیوزسے گفتگو

    سی آئی اے کےسابق چیف جنرل ہیڈن کی اے آر وائی نیوزسے گفتگو

    واشنگٹن:سی آئی اے کےسابق چیف،جنرل مائیکل ہیڈن کا کہنا ہےکہ شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب پر پاکستانی افواج تعریف کی مستحق ہیں،واشنگٹن میں اے آر وائی نیوزسے خصوصی گفتگو کرتے ہوئےجنرل ہیڈن کا کہنا تھا کہ پاکستانی افواج اس وقت ایک مشکل مشن کو مکمل کرنے میں مصروف ہیں۔

    سی آئی اے کےسابق چیف جنرل ہیڈن کہتے ہیں کہ شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف کاروائی ایک مشکل مشن ہےلیکن پاکستانی فوج اس مشن کو مکمل کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔

    جنرل ہیڈن کےخیال میں اگردہشت گردوں کےخلاف پاکستان اورافغانستان مل کر کاروائی کریں توامریکی افواج کو افغانستان میں اپنےقیام کو توسیع دینےکی وجہ مل سکتی ہے،سی آئی اے کے سابق سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ترقیاتی کام شروع کرنا چاہتا ہے۔

    جنرل ہیڈن کےمطابق افغانستان اورپاکستان کےسرحدی علاقوں میں دہشت گردوں کے اب بھی محفوظ ٹھکانےموجود ہیں اوران محفوظ ٹھکانوں کو ختم کرنےکیلئےدونوں ممالک کو بین الاقوامی افواج کے ساتھ مل کر کام کرنےکی ضرورت ہے۔

  • پاک آرمی کا سیلاب زدہ دیہات میں ریسکیوآپریشن جاری

    پاک آرمی کا سیلاب زدہ دیہات میں ریسکیوآپریشن جاری

    راولپنڈی: پاک آرمی کا دریائے چناب کے ملحقہ دیہات میں ریسکیو آپریشن جاری ہے ، آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سیلاب میں پھنسے سینکڑوں افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔

    ترجمان کے مطابق گوجرانوالہ کے علاقے سوہدرہ میں پاک آرمی کی دستے رسیکیو آپریشن کررہے ہیں، رسیکیو آپریشن میں ہیلی کاپٹر بھی استعمال کئے جارہے ہیں جبکہ پاک آرمی کی درجنوں بوٹس اور ماہرغوطہ خور بھی اس آپریشن میں مدد فراہم کر رہے ہیں۔

    آئی ایس پی آرکا کہنا ہے کہ پاک آرمی کے جوان دریائے چناب کے ملحقہ دیہات میں امدادی کاموں کئے جارہے ہیں اور اب تک سیلاب میں پھنسے سینکڑوں افراد کو بحفاظت نکال لیا گیاہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پنجاب کے مختلف شہروں میں تباہ کن بارشوں کے باعث جانی اور مالی نقصان کے علاوہ بے شمار لوگ باش کے پانی میں گھرے ہوئے ہیں ،جن کی امداد کیلئے پاک فوج کے جوان اپنی خدمات انجام دے رہےہیں

  • سب اچھا ہے، آئین کی نظرمیں

    آج سیاستدان ، وکلاءسب یک زبان ہو کر کہہ رہے ہیں کہ اگر آئین کو چھیڑنے کی کوشش کی گئی تو ملک تقسیم ہو جائے گا خانہ جنگی بھی شروع ہو سکتی ہے اور مارشل لا سے تباہی کے سوا کچھ نہیں آئے گا۔

    سب سے پہلے تو قارئین گرامی آپ کو یہ بتاتے چلیں کہ اب وکلاءوہ نہیں ہیں جو آج سے چالیس سال قبل صرف انسان اورانسانیت کا درس دیا کرتے تھے، آج وکلاءسیاسی جماعتوں میں تقسیم ہو چکے ہیں لہٰذا اب عوام کی نظر میں ان کے بیانات کی اہمیت ختم ہوگئی ہے پاکستان میں سیکڑوں وکیل تو وہ ہیں جو صرف ایک کیس کی فیس بیس لاکھ یااس سے بھی زیادہ لے رہے ہیں، اب ان جیسے وکیلوں کا غریبوں سے کوئی واسطہ نہیں سیاستدانوں کی طرف دیکھو تو مایوسی کے بادل عوام کے چہروں پر سجے نظر آتے ہیں۔

     ماضی سے آج تک آئین کی حدود کا ہمیں پتہ نہیں چل سکا کبھی یہ خانہ جنگی کی باتیں کرتے ہیں کبھی ملک کی تقسیم کی باتیں کرتے ہیں یہ سب بناؤٹی ادا کارہیں ،جتنا ساتھ اس عوام کا فوج نے دیا ہے اس کی مختصر تاریخ ہے، ایوب خان مرحوم نے مارشل لاءلگایا صرف چینی کی قیمتیں معمولی سی بڑھائی گئیں عوام نے انہیں اتار دیا وہ خود بھلادشخص تھا چلا گیا۔

    اس کے بعد کیا ہوا؟ خوب سیاسی جھگڑے ہوئے ان سیاستدانوں نے پاکستان کے ایک بازو کو تن سے جدا کر دیا اور ہم صرف مغربی پاکستان کے ہو کررہ گئے، پربھٹو مرحوم نے اقتدار سنبھالا جمہوریت کے نام پر کیا کچھ نہیں ہو،ا 1977ءمیں جب الیکشن ہوا تو اس میں کھل کر دھاندلی ہوئی ،قومی اتحاد بنا اور پھر ان کے مطالبات نہ مانے گئے اور ضیاءالحق مرحوم نے ملک کی باگ دوڈ سنبھال لی، نہ آئین ختم ہوا نہ ملک ٹوٹا اور ان کا دور سنہری دور تھا.

    پھر اس ملک میں نواز شریف نے طیاروں کا رخ موڑنے کا فیشن روشناس کرایا ابھی گذشتہ دنوں بھی انہوں نے طاہرالقادری کو اسلام آباد کے بجائے لاہور ائیر پورٹ پر اتارا، اس طرح انہوں نے پرویز مشرف کو بھی آسمانوں کی سیرکروائی اورپھرنواز شریف نا کام سیاست کی طویل سپرپرنکل گئے۔

    پرویز مشرف نے ملک کی با گ دوڈ سنبھال لی یہ بھی فوجی جنرل تھے، انہوں نے ایک خوبصورت دور جو مہنگائی سے پاک تھا قوم کو دیا نہ آئین ختم ہوا نہ ملک تقسیم ہوا یہ سیاست دان عوام کو ڈراتے اور خوفزدہ کرتے ہیں کہ اگر فوج آئی تو ملک ختم ہوجائے گا ان عقل کے اندھوں کو کون سمجھائے کہ فوج ہی تو وہ ادارہ ہے جو تمہاری نا کامیوں جھگڑوں ، مفادات ، کرپشن ،نا جائز قرضے ، بد معاشیاں ان سب کولپیٹ کر اپنے بوٹو ں تلے کچلتا ہے اورعوام کو نئی روشنی دکھاتا ہے.

    سیاست دانوں نے آئین کوہوّا بنا رکھا ہے قرآن پاک کے حوالے سے تو ان کے منہ سے ایک لفظ نہیں نکلتانہ جانے یہ اس اسلامی ملک میں آئین کو کیا بنانا چاہتے ہیں،اور کہتے ہیں کہ آئین میں تمام مسائل کا حل موجود ہے،اور آئین بالاتر ہے۔

    قارئین گرامی میں اپنے آرٹیکل میں آپ کے حقوق جو آئین نے دیئے ہیں اس پر تبصرہ ضرور کروں گا تاکہ آپ کو احساس ہو کہ یہ چندگھٹیا سیاست دان آئین کا نام لے کر آپ کو کتنا بیوقوف بنا رہے ہیں گذشتہ دنوں ماڈل ٹاﺅن میں قتل و غارت کی وجہ سے دو خواتین سمیت 14افراد شہید ہوئے اور بیسیوں افراد زخمی ہوئے، کیا آئین اس بات کی اجازت دیتاہے؟

    آئین کی مختصر تشریح یہ ہے کہ جب سیاست دانوں کے مفادات ہوتے ہیں تو یہ ایک ہوجاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ آئین اس کی اجازت دیتا ہے اور وہ وکلاءجو لاکھوں میں معاوضہ لیتے ہیں وہ اخبارات اور ٹی وی میں دلائل دیتے ہوئے سیاستدانوں کا ساتھ دے کرکہتے ہیں کہ واقعی آئین اس کی اجازت دیتا ہے اور جہاں بھوک ،پیاس سے مرتی عوام کا معاملہ آئے وہاں یہ وکیل نظر نہیں آئیں گے،بلکہ سیاسی جماعتوں کے ترجمان اخبارات میں بیان دیتے ہیں کہ آئین اس کی اجازت نہیں دیتا،

    جیتے ہوئے سیاستدان نواز شریف کا ساتھ دے رہے ہیں آئین کی بقاء اورجمہوریت کی سلامتی کی باتیں کررہے ہیں کیونکہ ان کے دال دلیے چل رہے ہیں، لیکن دھرنے دینے والوں سے کیسے نمٹا جائے اس کا حل ان کے پاس نہیں ہے۔

    ملک کی بہتری کے لئے ہمارے لیڈروں کے پاس کوئی حل نہیں بس ان کا کہنا ہے جمہوریت قائم رہے اس لئے کہ جب پاک فوج آتی ہے اور ملک کا اقتدار سنبھالتی ہے تو ان کی کرپشن اقرباءپروری لوٹ مار سب کی چھٹی ہوجاتی ہے اوریہ عوا م کی لوٹی ہوئی دولت سے گزاراکرتے ہیں پھر نئے الیکشن کی بات کرتے ہیں تاکہ اسمبلیوں میں آکر دوبارہ اپنے پیٹ کی دوزخ کو ٹھنڈا کر سکیں کیونکہ پاک فوج کی موجودگی میں تو یہ اپنے بلوں میں چلے جاتے ہیں.

    لہٰذا اس سے پہلے کہ فوج اس ملک کے تباہ شدہ سسٹم کو سنبھالے اوردھاندلی کے معاملے کو خوش اسلوبی سے سنبھالنے کے لئے نواز شریف اور ان کے رفقاءعمران خان اور طاہرالقادری کے کہنے کے مطابق سیاسی نظام میں تبدیلی لائیں،جلد از جلد شفاف انتخابات کرائیں نگراں حکومت قائم کی جائے اور فوج کی نگرانی میں شفاف الیکشن کرائے جائیں .

    اگر ایسا نہیں ہوا تو پھر آپ کو یہ الفاظ سننے پڑیں گے کہ آئین اس بات کی اجازت نہیں دیتا جان دے دیں گے جمہوریت پر آنچ نہیں آنے دیںگے لہٰذا عدالتوں اور پاک فوج سے بھی درخواست ہے کہ برائے مہربانی اس ملک میں شفاف الیکشن کروادیں تاکہ یہ جمہوریت اور آئین کے نام نہاد چمپیئن مستقبل میں یہ نہ کہہ سکیں کہ 18کڑوڑ عوام ہمارے ساتھ ہے ہم آئین اور جمہوریت کے لئے جان تو کیا سر کٹوا سکتے ہیں تاکہ ہمارے دال اور دلیے چلتے رہیں۔

  • پاک فوج کی جانب سے آئی ڈی پیزکیلئےامدادی سامان روانہ

    پاک فوج کی جانب سے آئی ڈی پیزکیلئےامدادی سامان روانہ

    ملتان: شمالی وزیرستان کے متاثرین کے لئےملتان کور کی جانب سے خوراک اوردیگرامدادی اشیاء کے پانچ ٹرک بنوں روانہ کئے گئےہیں ۔ شمالی وزیرستان متاثرین کے لئے ملتان کور کی جانب سے بھیجی جانے والی امدادی سامان کی یہ تیسری کھیپ ہے۔

    اس کھیپ میں شامل پانچ ٹرکوں میں 18 ٹن کے قریب کھانے پینے کے سامان میں آٹا، دالیں ، چاول ، بسکٹ ، چینی ، خشک دودھ ، گھی اور روز مرہ استعمال کا دیگر سامان شامل ہیں اس موقع پر ملک کے استحکام اور پاک فوج کے لئے دعا کی گئی۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بریگیڈئیر لیاقت علی کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان میں جن افراد نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کی کامیابی کے لئے اپنا گھر بار چھوڑا ہے ان کی ہر طرح سے مدد کرنا ہمارا فرض ہے، مصیبت کی گھڑی میں وہ تنہا نہیں ہیں۔

  • پاک فوج کی کاروائی، مغوی پروفیسر اجمل خان بازیاب

    پاک فوج کی کاروائی، مغوی پروفیسر اجمل خان بازیاب

    شمالی وزیرستان : پاک فوج  نے دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے اسلامیہ یونیورسٹی کے چار سال سے مغوی وائس چانسلرڈاکٹر اجمل خان کو بازیاب کرالیا۔

    عسکری ذرائع کے مطابق پروفیسر اجمل خان کو شمالی وزیرستان کے ایک علاقے سے دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن کے دوران بازیاب کرایا گیا، جس کے بعد انہیں پشاور میں ان کے گھر پہنچا دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی کی بازیابی پر ان کے اہل خانہ اور سول سوسائٹی نے سیکیورٹی اداروں سے تشکر کا اظہار کیا ہے، پروفیسر اجمل خان کو دو ہزار دس میں دہشت گردوں نے یونیورسٹی جاتے ہوئے اغوا کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا۔

    ڈاکٹر اجمل خان چار سال دہشت گردوں کی حراست میں رہے، جس کے باعث ان کی صحت شدید متاثر ہوئی ہے۔

  • ہم ایمپائرہیں، تھرڈایمپائرکوئی نہیں، زرداری

    ہم ایمپائرہیں، تھرڈایمپائرکوئی نہیں، زرداری

    لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں پارلیمنٹ کی بقا چاہتا ہوں، ہم سب آپس میں ایمپائر ہیں تھرڈ ایمپائر کوئی نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی جمہوریت کی بقا چاہتی ہے اور اسی جمہوریت کے لئے بینظیر بھٹو نے اپنی جان کی قربانی دی۔

    عمران خان کے ایمپائر سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہم سب آپس میں ایمپائر ہیں اور کوشش کررہے ہیں کہ معاملہ آپس میں حل کرلیں، تھرڈ ایمپائر کوئی نہیں ہے اوربات تھرڈ ایمپائر تک گئی تو پھر دور تک جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس پارلیمنٹ کو میں نے ہی طاقت ور بنایا ہے کسی نے مجھ سے اختیارات سرینڈر کرنے کا مطالبہ نہیں کیا تھا میں نے خود کمیٹی بنائی کہ پارلیمنٹ کو طاقتور کیا جاسکے۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے وزیر اعظم سے ملاقات میں بھی یہی کہا ہے کہ وہ صبر و تحمل سے کام لیں اور معاملے کو پارلیمانی طریقے سے مذاکرات کے ذریعے حل کریں۔

    انہوں نے پاک فوج کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ اس وقت ان لوگوں سے نبرد آزما ہے جو ملک کو اندھیروں میں دھکیلنا چاہتے ہیں ہمیں اس وقت پاک فوج کے شانہ بہ شا نہ کھڑے ہونے کی ضرورت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایک جمہوری حکومت کادوسری جمہوری حکومت کے خلاف اس طرح احتجاج کرنا درست نہیں ہے، سیاسی قوتوں کا ہونا پاکستان کے استحکام کے لئے بے حد ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ پانچ سال تک ہمیں ہٹانے کی کوششیں کی جاتی رہیں لیکن ہم نے ساری آزمائشوں کا سامنا کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ معمالات کے درست اور بروقت حل کے لئے مسلم لیگ ق اور جماعت اسلامی سمیت تمام سیاسی قوتوں سے رابطہ کررہا ہوں کیونکہ اس وقت ملک کو اتحاد کی ضرورت ہے۔ سب نے مل کر بحران کے حل کے لئے کام کیا ہے۔

    ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معاملے کے حل کا فارمولہ تو حکومت خود بنائے گی ہم نے تو صرف انہیں یہ بتایا ہے کہ وہ معاملے کو پیار سے سلجھائے کہ جس طرح میں نے تمام معاملات اپنے دور میں سلجھائے۔

    مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے اتحاد سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم جمہوری رویوں پر یقین رکھتے ہیں اگر ہمارے خلاف کسی نے غلط زبان استعمال کی بھی تھی تو یہ وقت اس معاملات میں پڑنے کا نہیں ہے۔

    پرویز مشرف سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ موضوع آج کی گفتگو میں زیرِبحث نہیں آیا۔ جمہوریت پر اگر کوئی برا وقت آیا تو دیکھ لیں گے۔

  • وفاق حکومت کا اسلام آباد کو 10 اگست سے فوج کے حوالے کرنے کا فیصلہ

    وفاق حکومت کا اسلام آباد کو 10 اگست سے فوج کے حوالے کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے اسلام آبادکو دس اگست سے فوج کے حوالے کرنے کا فیصلہ کرلیا، دس اگست کی صبح سے ریڈ زون کی سکیورٹی فوج کے سپرد کردی جائے گی۔

    اسلام آباد میں جشن آزادی کی تقریبات، یوم آزادی پریڈ اور پاکستان تحریک انصاف کا چودہ اگست کو آزادی مارچ، حکومت نے اسلام آباد کی سیکیورٹی کے حوالے سے پلان تشکیل دے دیا،حکومتی ذرائع کے مطابق دس اگست کی صبح سے ریڈ زون کی سکیورٹی فوج کے سپرد کردی جائے گی ۔

    تیرہ اگست کی صبح ریڈ زون سیل کردیا جائے گا اورریڈ زون میں اہم عمارتوں کے باہر آرمی کے جوان تعینات کر دیے جائیں گے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق تیرہ اگست کی رات نوبجے سے بارہ بجے تک پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر سلامی ہوگی،سلامی کی تقریب میں دوہزار ڈپلومیٹس اور آرمی آفیسرز سمیت اہم شخصیات شرکت کریں گی۔

  • ایس ایس جی پاکستان آرمی دنیا کی دس بہترین اسپیشل آپریشن فورسز کی فہرست شامل

    ایس ایس جی پاکستان آرمی دنیا کی دس بہترین اسپیشل آپریشن فورسز کی فہرست شامل

    اسلام آباد : دنیا بھر کے ممالک اپنی افواج میں اسپیشل سروسز کیلئے خصوصی فورس تشکیل دیتی ہیں، پاکستان کا یہ اعزاز ہے کہ اسپیشل سروسز گروپ کو دنیا کی دس بہترین اسپیشل آپریشن فورسز میں شامل کیا گیا ہے۔

    اسپیشل سروسزگروپ پاکستان آرمی کو بین الاقوامی جریدے نے دنیا کی دس بہترین اسپیشل آپریشن فورسز میں شامل کیاہے،سیاچن کےیخ بستہ میدان ہوں یا سمندر کی گہرائیاں، پاکستانی کمانڈوز اپنے ہدف کونکلنے نہیں دیتے، بین الاقوامی جریدے آرمڈ فورسز ہسٹری میوزیم کے مطابق پاکستانی ایس ایس جیز کواسپیشل آپریشنز،انسداد دہشتگردی، یرغمالیوں کی بحالی،فارن انٹرنل ڈیفنس، ڈائریکٹ ایکشن،حساس معاملات کی تحقیقات میں دنیا کی کئی اسپیشل سروسز پر برتری حاصل ہے،اس کی غیرمعمولی حربی صلاحیت اس کے وقاراوردبدبے میں اضافہ کرتی ہے۔

    بین الاقوامی جریدے نے پاکستانی ایس ایس جیز کو امریکی گرین بیریٹس اور برطانوی ایس اے ایس کے ہم پلہ قرار دیا ہے، جو بین الاقوامی سطح پر بھی کسی ناممکن مشن کو ممکن بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، دنیابھر میں بلیک اسٹروکس کے نام سے مشہور پاکستان کے ایس ایس جیز کے ساتھ ایشیا سے صرف روس اور اسرائیل کی اسپیشل فورسز ہی خود کو تسلیم کرانے میں کامیاب ہوسکیں، برطانیہ کی ایس اے ایس کو سرفہرست اور امریکا کے نیوی سیلز کو دوسرے درجے میں رکھا گیاہے،لیکن جنگی جنون میں مبتلا اور پاکستان کے روایتی حریف بھارت کا نام دور تک اس میں شامل نہیں۔

  • آپریشن ضرب عضب،تازہ کارروائی میں30دہشتگرد ہلاک، 6ٹھکانے تباہ

    آپریشن ضرب عضب،تازہ کارروائی میں30دہشتگرد ہلاک، 6ٹھکانے تباہ

    شمالی وزیرستان: جاری آپریشن ضرب عضب میں پاک فوج کی تازہ کارروائی کے دوران تیس دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

    شمالی وزیرستان کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کے لئے سیکیورٹی فورسز نے مستقل پیش قدمی جاری رکھی ہوئی ہے، آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز کی جانب سے مرسی خیل اورکامشم کے علاقوں میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر فضائی کارروائی کی گئی، جس کے نتیجے میں تیس شرپسند مارے گئے جبکہ چھ ٹھکانے تباہ ہوگئے۔

    اس سے پہلے میران شاہ سمیت شمالی وزیرستان کے کئی علاقوں کودہشت گردوں سے کلئیر کرایاجاچکا ہے، فورسز کی اب تک کی کارروائیوں میں سات سو سے زائد دہشت گرد مارے گئے ہیں اور اُن کے سو سے زائد ٹھکانوں کو ملیا میٹ کردیا گیا۔