Tag: pak Army

  • جنگ کے لیے تیار ہیں، لیکن امن کی طرف چلنا چاہتے ہیں: ڈی جی آئی ایس پی آر

    جنگ کے لیے تیار ہیں، لیکن امن کی طرف چلنا چاہتے ہیں: ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ کسی نے ہمارے صبر کا امتحان لیا تو پاک فوج قوم کو مایوس نہیں کرے گی، پاکستان جنگ کیلئے تیار ہے۔

    یہ بات انہوں نے بھارتی آرمی چیف کے حالیہ بیان پر اپنے ردعمل میں کہی اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاکستان ایٹمی قوت ہے اور جنگ کیلئے تیار ہے، ہم خطےمیں امن کےخواہاں ہیں لیکن ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔

    پاکستان نے کامیابی کے ساتھ دہشت گردی کا مقابلہ کیا، میجر جنرل آصف غفور نے بھارتی آرمی چیف کے بیان پر کہا کہ بھارتی آرمی چیف کا بیان انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے، بھارتی فوج اپنی ملکی سیاست میں گھری ہوئی ہے، پاکستان ایٹمی قوت ہے اور جنگ کیلئے تیار ہے،کسی بھی قسم کی کارروائی ہوئی تو پاکستان اس کا بھرپورجواب دے گا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو دہشت گردی کا شکار بنایا گیا لیکن پاک فوج نے لازوال قربانیاں دے کر ملک میں امن وامان قائم کیا، ہم خطےمیں امن کےخواہاں ہیں، کسی کو امن وامان کی صورتحال خراب نہیں کرنے دینگے، خطے میں امن ہوگا تو پاکستان اور دیگر ممالک بھی ترقی کرینگے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت نے اب بھی مذاکرات کی دعوت دی ہے جبکہ بھارت ہمیشہ مذاکرات سے بھاگا ہے، بھارتی فوج سرجیکل اسٹرائیک کا جواب اپنی پارلیمنٹ میں اب تک نہیں دے سکے، بھارتی فوج توجہ ہٹانے کیلئے جنگ کی طرف رخ موڑ رہی ہے، پاکستان کسی بھی مس ایڈونچر کا جواب دینے کو تیار ہے، بھارتی آرمی چیف امن وامان کی صورتحال خراب نہ کریں، ہم جنگ کی تیاری پوری رکھ کر امن کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت کی موجودہ حکومت پر کرپشن کے بہت سے چارجز ہیں، بھارت میں آزادی کی تحریکیں بھی چل رہی ہیں، بھارتی فوج آج تک اپنی پارلیمنٹ میں اسٹرائیک کے ثبوت تک نہیں دے سکی،
    لہٰذا بھارت ایسی حرکت نہ کرے جس سے اسے خود بھی نقصان اٹھانا پڑے۔

    میجرجنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج نے بی ایس ایف سولجر کی بےحرمتی کا جھوٹا الزام لگایا تھا، پاکستان کے عوام کی خاطر امن کے راستے پر چلنا چاہتے ہیں، پاکستان پوری دنیا میں مثبت رویے کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے، بھارت کو سمجھنا چاہئے کہ امن کو خراب نہیں کرنا۔

  • پولوٹورنامنٹ فائیو کور کراچی نے جیت لیا، سدرن کمانڈ کوئٹہ کو شکست

    پولوٹورنامنٹ فائیو کور کراچی نے جیت لیا، سدرن کمانڈ کوئٹہ کو شکست

    کوئٹہ : بلوچستان میں پانچ روز سے جاری پولو ٹورنامنٹ فائیو کور کراچی نے جیت لیا،وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا کہ پاک فوج کے اقدامات کی بدولت صوبے میں کھیلوں کو فروغ مل رہاہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے زیر اہتمام کوئٹہ کے پولو گراؤنڈ میں پانچ روز سے جاری پولو ٹورنامنٹ کا فائنل فائیو کور کراچی اور سدرن کمانڈ کوئٹہ کی ٹیموں کے مابین کھیلا گیا جس میں فائیو کور کراچی نے سدرن کمانڈ کوئٹہ کو دو گول سے شکست دے دی۔

    ٹورنامنٹ کے اختتام پر منعقدہ تقریب میں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان عالیانی، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ اور شائقین پولو کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

    اس موقع پر تقریب سے خطاب میں وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ پولو ٹورنامنٹ کا انعقاد بہت بڑاقدم ہے، پاک فوج کی بدولت بلوچستان میں کھیلوں کو فروغ مل رہا ہے۔

    تقریب کے اختتام پر کامیاب کھلاڑیوں اور ٹیموں میں ٹرافیاں اور شیلڈز تقسیم کی گئیں، اس موقع پر کمانڈر سدرن کمانڈ نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو خصوصی سوینئر پیش کیا۔

  • سنہ 1965 کے ہیرو’سپاہی مقبول حسین‘ کون تھے

    سنہ 1965 کے ہیرو’سپاہی مقبول حسین‘ کون تھے

    چکلالہ : سنہ 1965 کی جنگ کے ہیرو سپاہی مقبول حسین ستارہ جرات کی نمازِ جنازہ ادا کردی گئی، وہ گزشتہ شام اس جہانِ فانی سے کوچ کرگئے تھے، انہوں نے زندگی کے چالیس سال بھارت کی قید میں پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگاتے گزارے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے سپاہی مقبول حسین گزشتہ رارت سی ایم ایچ اٹک میں انتقال کرگئے ، انہوں نے 40 سال سے زائد عرصہ بھارت کی قید میں گزارا، دشمن نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگانے کے جرم میں ان کی زبان کاٹ دی تھی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق ان کی نمازِ جنازہ میں آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سمیت دیگر افسران اور جوانوں نے شرکت کی اور قومی ہیرو کو خراجِ تحسین پیش کیا، انہیں تغار کھنڈ کھاریاں میں مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ سپردِ خاک کیا جائے گا۔

    سپاہی مقبول حسین کون ہیں؟


    ستمبر 2005 میں بھارتی حکومت کی جانب سے کچھ سویلین قیدیوں کا گروپ پاکستان کے حوالے کیا گیا، ان میں سے ایک قیدی ایسا تھا جس کی زباں کٹی ہوئی تھی لیکن آنکھوں میں چیتے سی چمک تھی۔ یہ شخص سپاہی مقبول حسین تھا ، جو کہ اپنے بارے میں کچھ بھی بتانے سے قاصر تھا لہذ ا انہیں بلقیس ایدھی سنٹر بھجوادیا گیا اور ان کے بارے میں اخباروں میں اشتہار دیے گئے۔

    مقبول حسین کی ایک بہن حیات تھیں اوران کا ایک بیٹا آرمی سے ریٹائرڈ تھا۔ اسے خبر ملی کہ بھارت کی طرف سے آنے والے قیدیوں میں اپنے ماموں کو تلاش کر سکتے ہو، بشارت حسین نے تمام عمر اپنی ماں سے مقبول حسین کے بارے ہی سنا تھا اور وہ انکے سچے ہیرو تھے۔بشارت ایدھی سنٹر پہنچا اور اس نے مقبول حسین کو دیکھا،اس کی تصویر اپنی والدہ کو دکھائی اور اسے مختلف علامات اور نشانات سے پہچان لیا گیا۔

    سپاہی مقبول کے عزیز محمد شریف 27 ستمبر 2005 کو انہیں بلقیس ایدھی ہوم سے ان کے آبائی گاؤں ناریاں‘ تراڑ کھل‘ ضلع سندھنوتی آزادکشمیر لے گئے۔ پھر ایک انکشاف تمام پاکستان کے لئے کسی معجزے سے کم نہیں تھا کہ یہ نیم پاگل نظر آنے والا شخص سپاہی مقبول حسین تھا۔ کشمیر میں ہونے والے آپریشن کاسپاہی جو دشمن کی قید میں زندگی ہے چالیس برس گزار کر اپنی دھرتی ماں پر واپس پہنچا تھا۔

     مقبول حسین کو کشمیر رجمنٹل سنٹر لایا گیا. کمانڈنٹ کے سامنے پیش کیا گیا۔

    اس نے ایک نوجوان فوجی کی طرح کمانڈر کو سلیوٹ کیا۔ اور ایک کاغذ پر یہ نمبر لکھا
    ‘‘330139 ’’

    کمانڈنٹ کو کٹی زباں والے شخص کے بارےاتنا ہی تجسس تھا جس کا اظہار دوسرے لوگ کر رہے تھے. کمانڈنٹ کے حکم پر قیدی کے لکھے نمبر کی مدد سے جب ایک پرانی فائل کھولی گئ تو یہ واقعی سپاہی مقبول حسین تھا. وہ مقبول جس کو جنگ کے دوران نہ ملنے کے سبب ایک مخصوص وقت کے بعد شہید قرار دے دیا گیا تھا۔ وہ اپنے ساتھیوں کے ہمراہ دشمن کے علاقے میں اسلحہ کے ایک ڈپو کو تباہ کر کے واپس آ رہا تھا کہ اسی دوران اس کی دشمن سے جھڑپ ہو گئی۔ سپاہی مقبول حسین جو اپنی پشت پر وائرلیس سیٹ اٹھائے ہوئے تھا۔

    اپنے افسران سے پیغام رسائی کے فرائض کے ساتھ ساتھ ہاتھ میں اٹھائی مشین گن سے دشمن کا مقابلہ بھی کر رہا تھا اور اسی دوران وہ مقابلے میں زخمی ہو گیا ۔ سپاہی اسے اٹھا کر واپس لانے لگے مگر ساتھیوں کی حفاظت اور مشکل کا سوچ کر مقبول حسین نے خود کو ایک کھائی میں گرا لیا۔ ساتھی اسے تلاش کرتے رہے جبکہ وہ آنے والے دشمن کو روکنے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔ساتھی جب اسے نہ ڈھونڈ سکے تو آگے بڑھ گئےاور پھر مقبول حسین نے اپنی مشین گن سے دشمن کو مسلسل الجھائے رکھا، اسی دوران اسے مزید گولیاں لگیں اور وہ دشمن کے ہاتھوں جنگی قیدی بن گیا۔

    جب جنگ ختم ہی تو دونو ملکوں کے درمیان قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ ہوا اس دوران بھارت نے کہیں بھی سپاہی مقبول حسین کا ذکر نہ کیا ۔ اس لیے پاک فوج نے بھی سپاہی مقبول حسین کو شہید تصور کر لیا ، یادگار شہداء پر بھی اس کا نام کندہ کر دیا گیا۔ بھارتی افواج نے مقبول حسین پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑےِ، اسے چار فٹ کی کوٹھری میں بند کرکے تشدد اور اذیت سے دوچار کیا گیا۔پاؤں سے ناخن اورمنہ سے دانت اکھاڑ دئیے گئے۔ اس کی زباں پر ایک ہی نعرہ ہوتا۔۔ پاکستان زندہ باد.. وہ اسے مجبور کرتے کہ پاکستان کو گالی دو.. مگر اس کی زباں پر صرف اپنے وطن عزیز کا نعرہ ہوتا، بھارتی فوجی اس پر ٹوٹ پڑتے اور تشدد کا نشانہ بناتے۔ یہ ان کے لئے برداشت اور حب الوطنی کا ٹسٹ کیس تھا، وہ اسے جنگی قیدی کا سٹیٹس بھی اس لئے نہ دے رہے تھے کہ مقبول حسین ان کے لئے ایک ضد تھا۔۔ چیلنج تھا جبکہ مقبول کے لہو میں تو صرف اس وطن کی محبت تھی ۔

    سپاہی مقبول حسین ڈٹا رہا، اس کی ہمت کے سامنے بھارتی سپاہ کچھ بھی نہ کر پا رہی تھی۔۔ وہ تو بس ایک نعرہ لگاتا اور جیل کے دیوار گونج اٹھتے..پاکستان زندہ باد ۔ آخر انھوں نے اس کی زبان سے بدلہ لینے کا سفاکانہ فیصلہ کر لیا. انہوں نے سپاہی مقبول حسین کی زبان کاٹ دی. اب وہ پاکستان زندہ باد کا نعرہ نہیں لگا سکتا تھا.. ہاں مگر وہ لکھ سکتا تھا.. وہ جیل کی چار فٹ چوڑی دیوار پر لکھتا رہا.. پاکستان زندہ باد.. اور 355139.. وہ آرمی نمبر جسے وہ کبھی بھولنا نہیں چاہتا تھا.. وہ بھولنا تو اپنی اس منگیتر نصیراں کو بھی نہیں تھا جو مقبول حسین کی منتظر تھی.اپنی بہن سرور جان جو اس کی لاڈلی تھی. وہ اس ماں کو بھی نہیں بھولنا چاہتا تھا جس نے مقبول کی شہادت کا خط ملنے کے بعد کہا تھا کہ میرا مقبول زندہ ہے.. وہ ایک دن ضرور واپس آئے گا. اور پھر وہ تمام عمر اس کا گاؤں کے داخلی حصے میں رہتے ہوئے انتظار کرتی رہی…وہ کہتی تھی کہ مجھے گاؤں کے شروع میں دفن کیا جائے،میں اپنے مقبول کا استقبال کروں گی۔

    سپاہی مقبول حسین نے 1965 سے لے کر 2005 تک اپنی زندگی کے بہترین 40سال اس اندھیری کوٹھری میں گزار دئیے۔ کٹی زبان سے پاکستان زندہ آباد کا نعرہ تو نہیں لگا سکتا تھا لیکن اپنے جسم سے بہتے خون کی مدد سے پاکستان زندہ باد لکھ دیا کرتا تھا، تنگ آکر بھارت نے انہیں سویلین قیدیوں کے درمیان پاکستان کے حوالے کردیا۔

  • نامورعالمی ایتھلیٹس قراقرم میراتھن میں شرکت کے لئے پاکستان پہنچ گئے

    نامورعالمی ایتھلیٹس قراقرم میراتھن میں شرکت کے لئے پاکستان پہنچ گئے

    قراقرم : 24ممالک کے بہترین ایتھلیٹس قراقرم میراتھن میں شرکت کے لئے پاکستان پہنچ گئے، منفرد مقام اورسطح سمندر سے11300فٹ کی انتہائی اونچائی پر یہ میراتھن چیلنج نلتر ویلی میں منعقد ہو گا۔

    ان کی پی اے ایف نلتر آمد پر ائیر وائس مارشل سرفراز خان ائیر آفیسر کمانڈنگ ناردرن ائیر کمانڈنے ان کا استقبال کیا۔ یہ ایونٹ پاک فضائیہ،بین الاقوامی میراتھن ٹریول کمپنی، زیڈ ایڈونچرزاورسیرینا ہوٹل کے باہمی اشتراک سے منعقد کرا رہی ہے ۔

    42.2KMاور21.1KMکے ان تاریخی مقابلوں میں عالمی اتھلیٹس کے ساتھ پاک افواج کے 70اور پاکستان کے 30ایتھلیٹس حصہ لے رہے ہیں۔ اس میراتھن کا مقصد بین الاقوامی شہرت یافتہ ایتھلیٹس کو پاکستان کی خوبصورتی سے روشناس کراناہے۔

    یہاں امر قابل ذکر ہے کہ دس سال کے ایتھلیٹ سے لے کر 80سال کی عمر کے اتھلیٹس اس ایونٹ میں حصہ لے رہے ہیں۔ دنیا کے مختلف مما لک کے عالمی شہرت یافتہ رنرز جیسا کہ زیاد رحیم ( پاکستان)، ڈاکٹر جرگن کوہلمے ( جرمنی) ، جانوس اور ایڈٹ کِس (ہنگری) ، جان لم ینگ( ٹرینیڈاڈ) ، گوسپ راگوسو ( اٹلی) جے سی سانتا ٹریسا ( امریکہ) ، رین اولسن (ڈنمارک) اور کولن لی (یو کے) اس ایونٹ میں حصہ لے رہے ہیں۔

    اس ایونٹ میں اپنے معیار کی بلندی کے خواہاں پاکستانی ایتھلیٹس کو سیکھنے اور اپنے جوہر دکھانے کا ایک شاندار موقع میسر آ ئے گا، مزید براں آسٹریلیا ، بیلجیم مصر، تونیسیا، فیرو آئی لینڈ ، پولینڈ، قطر ، یو اے ای، ارجنٹینا ، آئرلینڈ، تائیوان ، چائنا ، سکاٹ لینڈ اورنیدر لینڈ کے رنرز بھی اس میراتھن میں بھرپور شرکت کر رہے ہیں۔

  • ایوان صدر میں فوجی افسران و جوانوں میں اعزازات کی تقسیم، شہداء کے لواحقین کی شرکت

    ایوان صدر میں فوجی افسران و جوانوں میں اعزازات کی تقسیم، شہداء کے لواحقین کی شرکت

    اسلام آباد : ملک کے لیے جانوں کے نذرانے پیش کرنے والے شہداء کو ستارہ بسالت جب کہ اعلیٰ پیشہ ورانہ مہارت اور کارکردگی دکھانے پر فوجی افسران کو ہلال امتیاز اور تمغہ بسالت کے اعزازات سے نوازا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جشن آزادی کے موقع پر مسلح افواج کے افسروں و جوانوں کیلئے اعزازات کی تقسیم کی پروقار تقریب ایوان صدر میں منعقد کی گئی تقریب میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان سمیت اعلیٰ سیاسی و عسکری شخصیات نے شرکت کی جب کہ شہداء کے لواحقین بھی اس تقریب میں شریک تھے۔

    پروقار تقریب میں صدر مملکت ممنون حسین نے اعزاز پانے والوں فوجی افسران کو بیجز لگائے۔صدر مملکت نے ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور سمیت17افسران کو ان کی خدمات کے اعتراف میں ہلال امتیاز ملٹری سے نوازا۔

    اس کے علاوہ دو افسران کو ستارہ بسالت،59کو تمغہ بسالت،34کو امتیازی اسناد دی گئیں جبکہ17افسران ہلال امتیاز ملٹری،77کو ستارہ امتیاز ملٹری کا اعزازات دیئے گئے،106افسران اور جوانوں کو تمغہ امتیاز ملٹری سے نوازا گیا۔

    ستارہ بسالت پانے والوں میں جنرل سہیل عابد شہید، صوبیدار شوکت خان شہید جبکہ تمغہ بسالت پانے والوں میں نائب صوبیداراظہرعلی شہید، نائب صوبیدار عاقل محمد شامل ہیں۔

    کرنل سہیل عابد شہید، صوبیدار شوکت خان شہید کو ستارہ بسالت سے نوازا گیا اور نائب صوبیدار اظہرعلی شہید، نائب صوبیدارعاقل محمد، نائب صوبیدار ہمایوں شاہ شہید، نائب صوبیدار فیصل محمود کو تمغہ بسالت کے اعزازات دیئے گئے۔

    شہداء کے اعزازات ان کے لواحقین نے صدر مملکت سے وصول کیے، اس موقع پر رقت آمیز مناظر بھی دیکھنے میں آئے۔

  • ہمیں ریسکیو کیا جانا پاک فوج کے بغیر ممکن نہ تھا، شکریہ پاک فوج، روسی کوہ پیما

    ہمیں ریسکیو کیا جانا پاک فوج کے بغیر ممکن نہ تھا، شکریہ پاک فوج، روسی کوہ پیما

    اسلام آباد : روسی کوہ پیما وکٹر نے کہا پاک فوج کے شکر گزار ہوں انھوں نے میری اور دوست کی جان بچائی، انہیں ریسکیو کیا جانا پاک فوج کے بغیر ممکن نہ تھا۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی علاقہ جات کی تئیس ہزار فٹ بلند چوٹی لاٹوک ون کو سر کرنے کیلئے آئے روسی کوہ پیما نے کہا کہ انہیں ریسکیو کیا جانا پاک فوج کے بغیر ممکن نہ تھا۔شکریہ پاک فوج، کیونکہ اُنھوں نے مجھے اور میرے دوست کو بچایا۔

    وکٹر نے کہا کہ پاک فوج کے تجربے کار پائلٹس نے ہیلی کاپٹر کو انتہائی اونچائی پر جاکر ان کے دوست الیگزینڈر کی جان بچائی۔

    گزشتہ ماہ روسی کوہ پیما الیگزینڈر پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں لاٹوک ون کو سر کرتے ہوئے خراب موسم کے باعث پھنس گئے تھے، جنہیں پاک فوج نے ریسکیو کیا تھا۔

    الیگزینڈرگوف 20 ہزار650 فٹ کی بلندی پر پچیس جولائی سے پھنسا ہوئے تھے۔


    مزید پڑھیں : پاک فوج کے پائلٹس نے روسی کوہ پیما کو بچالیا،آئی ایس پی آر


    روسی کوہ پیما کوچوٹی سے نکال کر سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا، جہاں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے روسی کوہ پیما کی عیادت کی تھی۔

    روسی کوہ پیماالیگزینڈر نے اس موقع پر پاکستان آرمی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاک آرمی دنیا کی بہترین فوج ہے، ہیلی کاپٹرکاپائلٹ بہترین تھا، پاکستانی عوام کےدوستانہ رویے سے بہت متاثر ہوا، پاکستان روس ہمیشہ زندہ باد رہے۔

    خیال رہے پاک فوج کا بیاؤف گلئشیر کا ریسکیو آپریشن اتنی بلندی پر کیا گیا پہلا ریسکیو آپریشن ہے۔

  • پاک فوج کے ہوابازوں نے جان خطرے میں ڈال کر روسی کوہ پیما کو بچایا،روسی سفیر

    پاک فوج کے ہوابازوں نے جان خطرے میں ڈال کر روسی کوہ پیما کو بچایا،روسی سفیر

    اسلام آباد:روسی سفیر الگژے دیدوو کا کہنا ہے کہ پاک فوج کے ہوا بازوں نے جان خطرے میں ڈال کر روسی کوہ پیما کو بچایا، پاک فوج اور پاکستانیوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں روسی سفیر الگژے دیدوو نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روسی کوہ پیما کی جان بچانے پر پاکستان کے شکر گزار ہیں۔

    روسی سفیر کا کہنا تھا کہ پاک فوج کے ہوابازوں نے جان خطرے میں ڈال کر روسی کو بچایا، پاک فوج اور پاکستانیوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔

    الگژے دیدوو نے کہا کہ ماضی کے مقابلے میں آج پاکستان روس کا کلیدی شراکت دار ہے، خلائی سائنس، انسداد دہشت گردی ،افغان امن میں تعاون کی گنجائش ہے، انسداد دہشت گردی اقدامات پر روس پاکستان کے ساتھ ہے۔


    مزید پڑھیں : پاک فوج کے پائلٹس نے روسی کوہ پیما کو بچالیا،آئی ایس پی آر


    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاک روس سیاسی مذاکراتی عمل تیزی سے پروان چڑھ رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز  فوج کے پائلٹس نے شمالی علاقہ جات میں لتوک چوٹی پر پھنسے روسی کوہ پیماء کو بچایا تھا، الیگزینڈرگوف 20 ہزار650 فٹ کی بلندی پر پچیس جولائی سے پھنسا ہوئے تھے۔

    روسی کوہ پیما کوچوٹی سے نکال کر سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا، جہاں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے روسی کوہ پیما کی عیادت کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پاک فوج کے اہلکاروں نے ڈوبنے والے پانچ  افراد کو بچالیا، آئی ایس پی آر

    پاک فوج کے اہلکاروں نے ڈوبنے والے پانچ افراد کو بچالیا، آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : پاک فوج کے اہلکاروں نے کامیاب ریسکیو آپریشن کرتے ہوئے دریا میں پھنسے ہوئے پانچ افراد کو بحفاظت محفوظ مقام پر پہنچا دیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق راولپنڈی کے دریا سواں میں ایک خاندان کے افراد موجود تھے کہ دریا میں پانی کی سطح اچانک بلند ہونے سے  بلند ہونے سے انہیں سنبھلے کا موقع نہ ملا اور پانچوں افراد پھنس گئے۔

    اطلاع ملنے پر پاک فوج نے امدادی کارروائی فوری طور پر شروع کی، پاک فوج نے دریا سواں میں ریسکیو آپریشن شروع کردیا، اس دوران آرمی ہیلی کاپٹر زکے ذریعے ایک خاتون اور دو بچیوں سمیت5افراد کو ریسکیو کرلیا گیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق مذکورہ پانچوں افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا، اس موقع پر وہاں موجود علاقہ مکینوں نے پاک فوج کا شکریہ ادا کیا اور اور پاک فوج زندہ باد کے نعرے لگائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • آئیڈیاز 2018: سندھ حکومت اورملٹری قیادت کا اعلیٰ سطحی اجلاس

    آئیڈیاز 2018: سندھ حکومت اورملٹری قیادت کا اعلیٰ سطحی اجلاس

    کراچی : وزیراعلیٰ ہاؤس میں نگران وزیراعلیٰ سندھ فضل الرحمن کی زیرِ صدارت دفاعی سازوسامان کی نمائش آئیڈیا 2018 کی اسٹیئرنگ کمیٹی کی اجلاس منعقد کیا گیا، اجلاس میں نمائش کے انعقاد سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی اہم ترین دفاعی نمائش آئیڈیاز 2018 جس کا انعقاد رواں سال نومبر کے مہینے میں ہوریا ہے، اس کی تیاریوں کے لیے سول اور عسکری حکام کی اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد ہوئی جس حکومت اور تینوں مسلح افواج کے سینئر افسران شریک ہوئے ۔

    وزیراعلیٰ سندھ کے زیرِ صدارت ہونے والے اس اجلاس میں ڈی جی ڈیپو میجر جنرل محمود حیات، ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ، میئر کراچی، کمشنر کراچی، پرنسپل سیکریٹری، سندھ پولیس کے سینئر افسران، صوبائی سیکریٹریز، پاکستان آرمی، نیوی و ایئرفورس کے سینئر افسران شریک ہوئے۔

    آئیڈیاز 2018 ، ڈیفنس ایکسپورٹ پروموشن آرگنائیزیشن (ڈیپو) کے زیرِ اہتمام 27 نومبر سے 30 نومبر تک کراچی ایکسپو سنٹر میں منعقد ہوگی۔،

    اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ آئیڈیاز 2000 میں پہلی بار منعقد ہونے کے بعد سے اب تک یہ نمائش مینوفیکچرز، مالیاتی ماہرین اوراعلیٰ سطحی پالیسی سازوں کے لیے اہم ہوگئی ہے ، اس نمائش سے پاکستان کے اسٹریٹجک تعلقات کو مزید استحکام ملے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہر دو سال بعد منعقد ہونے والی اس نمائش کے انعقاد سے پاک فوج کے تینوں شعبہ جات کو اپنی عسکری قوت نمایاں کرنے کا موقع ملتا ہے ۔ اس سلسلے میں حکومتی اداروں، افواج پاکستان، امن و امان قائم کرنے والے اداروں، دفاعی مصنوعات کی صنعت، تجارتی انجمنوں اور کراچی کے عوام کی کوششیں لائق تحسین ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ یہ ہمارا ایونٹ ہے، سندھ حکومت میزبان ہے اور ہمیں اس کو ایک زبردست ایونٹ بنانا ہے۔سندھ حکومت کے ایم سی کی مدد سے آئیڈیاز 2018 کے انعقاد کے موقع پر شہر کو خوبصورت بنائے گی

    دوسری جانب اجلاس کے بعد ڈ ائریکٹر جنرل ڈیپو ،میجر جنرل محمود حیات نے نمائش کے حوالے سے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ نمائش میں جدید ٹیکنالوجی کی مصنوعات پیش کی جائیں گی۔

    ان کے ترجمان کے مطابق ڈی جی ڈیپو نے یہ بھی کہا کہ انٹرنیشنل ڈیفنس ایگزی بیشن کے ساتھ ساتھ سیمینار بھی منعقد کیے جائیں گے ۔ اس موقع پر ثقافتی پروگرامز بھی منعقد کیے جائیں گے اور حکومت اور نجی اداروں کے درمیان تجارتی معاہدے بھی تشکیل دیئے جائیں گے۔

    ان کے ترجمان کے مطابق نگران وزیر اعلیٰ سندھ نے اپنی حکومت کے تمام اداروں کو اس کانفرنس کے انعقاد میں ہر ممکن تعاون کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • پاک فوج کے نام سے جعلی فون کالز کی جارہی ہیں عوام ہوشیار رہیں، آئی ایس پی آر

    پاک فوج کے نام سے جعلی فون کالز کی جارہی ہیں عوام ہوشیار رہیں، آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : پاک فوج کی جانب سے عوام کو آگاہ کیا گیا ہے کہ وہ ایسی کسی بھی فون کالز جس میں آپ کی ذاتی معلومات پوچھی جارہی ہوں اس کا جواب نہ دیں کیونکہ بعض دھوکہ باز  افراد مسلح افواج کے اہلکار بن کر لوگوں کو فون کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے عوام الناس کیلئے آگاہی پیغام جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بعض جرائم پیشہ عناصر مسلح افواج کے اہلکار بن کر لوگوں کو فون کررہے ہیں۔

    فون کالز میں وہ آپ کے شناختی کارڈ، بینک اکاؤنٹس اور دیگر ذاتی معلومات کی تفصیل دریافت کرتے ہیں اس کے علاوہ لوگوں سے مردم شماری کی تصدیق کے نام پر بھی معلومات لی جارہی ہیں۔

    مزید پڑھیں: جعلی ای میل آنے پر آئی ایس پی آر نے سائبرالرٹ جاری کردیا

    ترجمان آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ مسلح افواج کی جانب سے عوام کو ایسی کوئی فون کال نہیں کی جارہی لہٰذا ذاتی معلومات کسی کے ساتھ شیئر نہ کی جائے، اور مذکورہ صورت میں عوام یو اے این 1135اور1125نمبرز پر کال کریں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ماہ آئی ایس پی آر کی جانب سے سائبر الرٹ جاری کیا گیا تھا، جس میں غیر قانونی طور پر آئی ایس پی آر کا نام استعمال کر کے عوام کو جعلی ای میلز کی جارہی تھیں، آئی ایس پی آر کے اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ انوائٹ نامی اس ای میل کا آئی ایس پی آر سے کوئی تعلق نہیں ([email protected])


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔