Tag: Pak-China Economic Corridor

  • سی پیک کی بدولت 1 لاکھ 90 ہزار ملازمتوں کی فراہمی

    سی پیک کی بدولت 1 لاکھ 90 ہزار ملازمتوں کی فراہمی

    اسلام آباد : پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے زیر تعمیر منصوبے میں گزشتہ9سال کے دوران 1لاکھ 90ہزار لوگوں کو ملازمتیں فراہم کی گئیں۔

    یہ بات چینی نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن کے ترجمان مینگ وی نے اپنے ایک جاری بیان کہی، انہوں نے واضح کیا کہ گزشتہ نو سال میں پاک چین اقتصادی راہداری کی بدولت 190,000 ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں جو بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹوز کا ایک پائلٹ پروجیکٹ ہے۔

    اپنے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ سی پیک پر مشترکہ تعاون کمیٹی (جے سی سی) جس کے تحت گوادر پورٹ، توانائی، انفراسٹرکچر اور صنعتوں میں تعاون پر توجہ مرکوز ہے اور اسے چین اور پاکستان نے 2013 میں قائم کیا۔

    انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک زراعت، سماجی ترقی، لوگوں کی معیارِ زندگی میں بہتری، سائنس اور ٹیکنالوجی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں کو بھی شامل کرکے تعاون کے سلسلے کو مزید وسعت دینے کے لیے پر عزم ہیں۔

  • سی پیک منصوبہ : بیجنگ اسلام آباد کی حمایت جاری رکھے گا، چینی وزارت خارجہ کی وضاحت

    سی پیک منصوبہ : بیجنگ اسلام آباد کی حمایت جاری رکھے گا، چینی وزارت خارجہ کی وضاحت

    اسلام آباد : چینی وزارت خارجہ کے حکام نے واضح کیا ہے کہ سی پیک کی جلد تکمیل پر پاکستان اور چین کا اتفاق ہے، بیجنگ اسلام آباد کی حمایت جاری رکھے گا۔

    یہ بات جینی حکام نے اپنے تازہ بیان میں کہی، ان کا کہنا تھا کہ دونوں ملک تمام شعبوں میں مضبوط تعلقات کا عزم رکھتے ہیں، چینی وزیر خارجہ وانگ ژی کے دورہ پاکستان کا مقصد کئی عشروں پر محیط پاک چین دوستی کی تجدید تھا۔

    یاد رہے کہ برطانوی جریدے فنانشل ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان کی نئی حکومت چین کے ساتھ سی پیک معاہدے پر نظرِثانی پر غور کر رہی ہے۔

    وزیر اعظم کے مشیر صنعت و تجارت عبدالرزاق داؤد کے ایک انٹرویو کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عبدالرزاق داؤد کے مطابق سابق حکومت نے سی پیک پر چین سے بات چیت میں اپنی ذمے داری بخوبی نہیں نبھائی۔

    دوسری جانب اپنے ردعمل میں عبدالرزاق داؤد کا رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سی پیک منصوبے سے متعلق حالیہ انٹرویو کے کچھ حصے سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیے گئے ہیں،  پاکستان اور چین کی دوستی ناقابل تسخیر ہے، دونوں ممالک میں راہداری منصوبے کے مستقبل سے متعلق مکمل یکسوئی ہے۔

    مزید پڑھیں: سی پیک سے متعلق میرا بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا: مشیرتجارت

    علاوہ ازیں پلاننگ کمیشن حکام نے سی پیک پر برطانوی اخبار کو دیئے گئے عبدالرزاق داؤد کے انٹرویو پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک معاہدوں پر ازسر ِنو بات کی جائے گی، کمیشن نے یہ بھی اعتراف کیا کہ سی پیک پر عملدرآمد گزشتہ چودہ ماہ سے سست روی کا شکار ہے ۔

  • پاناما کیس کا کرپشن سے کوئی تعلق نہیں، مولانا فضل الرحمٰن

    پاناما کیس کا کرپشن سے کوئی تعلق نہیں، مولانا فضل الرحمٰن

    کراچی : جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ پاناما لیکس پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کیلئے استعمال ہورہا ہے اس کا کرپشن سے کوئی تعلق نہیں، میری بات پر غور کیا جائے، ملک سیاسی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہوسکتا، ان کا کہنا تھا کہ ہم عدالت سے انصاف کی توقع رکھتے ہیں تحریک انصاف کی نہیں۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سی پیک کو سبوتاژ کرنے کا آغاز کردیا گیا ہے، سیاسی کشمکش کون سی قوتوں کو کھیلنے کا موقع فراہم کرتی ہے؟

    انہوں نے کہا کہ سی پیک کیخلاف امریکا اوربھارت ایک دوسرے کے قریب ہوگئے ہیں، امریکا اور بھارت کی کوشش ہے کہ چین اور پاکستان کو اٹھنے نہ دیا جائے، ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ پاکستان کے ذریعے مکمل ہورہا ہے۔

    امریکی صدر براہ راست چین کو دھمکیاں دے رہے ہیں، معاشی لحاظ سے چین قوت بن کر ابھرے گا تو امریکا کو کبھی اچھا نہیں لگے گا۔

    فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ عالمی ادارے دنیا کو مشورہ دے رہے تھے کہ پاکستان سے کاروبارنہ کریں لیکن پاکستانی معیشت نے پیشرفت کا اشارہ دیا، اب سرمایہ کاری آرہی ہے، پاکستان کی معیشت مضبوط ہوگئی ہے دنیا ہم پر توجہ دے رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں عدم استحکام کے ذریعے سی پیک کو نقصان پہنچایا جارہا ہے، ایسےحالات میں ہم بحرانوں کے متحمل نہیں ہوسکتے۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دنیا پھر تقسیم کی طرف جارہی ہے جسےگریٹ گیم کہتےہیں، پاکستان اپنے مستقبل کے اشارے دے چکا ہے، پاکستان، چین، روس اور ترکی ایک دوسرے کےقریب آچکے ہیں، پاک چین دوستی اقتصادی دوستی میں تبدیل ہوگئی ہے، دونوں ممالک نے ایک نئےمستقبل کاتعین کرلیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت شاید جےآئی ٹی رپورٹ پرسپریم کورٹ جارہی ہے، عدالت سے انصاف کی توقع رکھتے ہیں تحریک انصاف کی نہیں۔

    جے یو آئی ف کے سربراہ نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کو کبھی فریق نہیں سمجھتا وہ ناگزیرادارہ ہے، کوشش ہوتی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کو غیر جانبدار رہنے دیں، فوج اور قوم کو ایک پیج پررہنا چاہیئے، سی پیک منصوبے کیلئے فوج کی ضمانت پر قوم کو فخر ہے۔

    حکومت کیخلاف ان کے ہی دورمیں کیسز اٹھائے جاتے ہیں، ہم جمہوریت کے ساتھ کھڑےہیں، حکومت کو بچارہاہوں یا ملک کو میری بات پرغور تو کیاجائے۔

  • کشمیر کے فیصلے کے بغیر بھارت کی سی پیک میں شمولیت خطرناک ہوگی، فیصل محمد

    کشمیر کے فیصلے کے بغیر بھارت کی سی پیک میں شمولیت خطرناک ہوگی، فیصل محمد

    کراچی : عالمی مصالحت کار فیصل محمد نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے باضابطہ فیصلے کے بغیر بھارت کو اقتصادی راہداری میں شامل کرنا پاکستان کیلئے خطرناک ثابت ہوگا.یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری پاکستان کیلے گیم چینجر ہے تاہم مسلئہ کشمیر کے حل کے بغیر بھارت کو اس میں شامل کرنا خطرناک ہوگا۔

    انہوں نے انکشاف کیا کہ پاکستان کے موجودہ وزیر اعظم نواز شریف کی وجہ سے گزشتہ دنوں چینی سفیر نے نیو دہلی میں بھارتی حکام سے ملاقات کی اور ہندوستان کو پاک چین اقتصادی راہداری میں شامل کرنے پر رضا مندی ظاہرکی بلکہ اس کا نام بھی تبدیل کرنے کا عندیہ دیا۔

    فیصل محمد کے مطابق نواز شریف کا یہ اقدام پاکستان کی سیاسی اور اقتصادی بڑھتی ہوئی اہمیت کو ختم کرکے اسے دوبارہ "آئی سو لیشن ” میں لے جاسکتا ہے۔

  • اقتصادی راہداری سے کشمیرکے مؤقف میں تبدیلی نہیں آئے گی، چین

    اقتصادی راہداری سے کشمیرکے مؤقف میں تبدیلی نہیں آئے گی، چین

    بیجنگ : چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چن ینگ نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے تنازعہ کو پاکستان اور بھارت مذاکرات کے ذریعے حل کریں، سی پیک سے کشمیر پر چین کا مؤقف متاثر نہیں ہوگا، ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے چین کا مؤقف اصولوں پر مبنی اور واضح ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے بیجنگ میں ایک پریس بریفنگ میں کیا، انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان اس تاریخی مسئلے کو دونوں فریقوں کی جانب سے مناسب طور پر مذاکرات اور مشاورت کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق سی پیک کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی تعمیر سے کشمیر کے مسئلے پر چین کے موقف پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

    چین اور پاکستان کے درمیان دفاع، صنعت اور تجارت کے شعبوں میں معمول کا تعاون برقرار ہے، یاد رہے کہ گذشتہ سال دسمبر کے مہینے میں چین نے اقتصادی راہداری منصوبے میں پاکستان کی جانب سے بھارت کو شمولیت کی پیشکش پر بھارتی رد عمل سے لاعلمی کا اظہار کیا تھا۔

  • سی پیک منصوبہ، چینی انجینئرز کےاغواء کا خدشہ، انتباہ جاری

    سی پیک منصوبہ، چینی انجینئرز کےاغواء کا خدشہ، انتباہ جاری

    اسلام آباد: پاک چین اقتصادی راہداری پر کام کرنے والے چینی انجینئرز کے اغوا کے خدشہ سے متعلق حساس اداروں نے ریڈ الرٹ جاری کردیا جس میں انجینئرز کو سیکیورٹی کے بغیر سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک چین اقتصادی راہداری پر کام کرنے والے انجینئیرز کے کالعدم تنظیموں کی جانب سے اغواء کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے ریڈ الرٹ جاری کردیا۔

    حساس اداروں کی جانب سے جاری الرٹ میں کہا گیا ہے کہ ’’کالعدم تنظیموں کی جانب سے چینی انجینئرز کے اغوا کیا جاسکتا‘‘۔ اداروں نے انجینئرز کو محتاط رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’رات کے وقت کسی بھی مقام کا دورہ کرنے سے گریز کریں اور سیکیورٹی کے بغیر کسی منصوبے کا دورہ نہ کریں‘‘۔

    پڑھیں:  وزیراعظم نے’سی پیک‘ سمٹ کا افتتاح کردیا

     انٹیلی جنس ایجنسیز کی جانب سے الرٹ میں لکھا گیا ہے کہ ’’کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے سیکیورٹی اقدامات کیے جائیں اور سی پیک پر تعینات تمام افراد کو فول پروف سیکیورٹی مہیا کی جائے‘‘۔

    مزید پڑھیں:   سی پیک پرکام کی رفتار قابل تعریف ہے،چینی وزیرخارجہ

     یاد رہے پاک چائنا اقتصادی راہداری کے حوالے سے پاکستان آرمی کی جانب سے سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں تاہم سپہ سالار جنرل راحیل شریف بھی اقتصادی راہداری پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ اس ضمن میں انہوں نے گلگت ، بلتستان سمیت اقتصادی راہداری کے روٹ میں آنے والے علاقوں کا دورہ بھی کیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:    ایران کی سی پیک منصوبے میں شمولیت کی خواہش

     گلگت، بلتستان میں سی پیک منصوبے سے متعلق ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا تھاکہ ’’ہمیں دشمن کی ہرسازش کا معلوم ہے تاہم پاک فوج اُس کی ہر سازش کا بھرپور جواب دینا جانتی ہے، انہوں نے مقامی افراد کو سی پیک منصوبے کی افادیت سے بھی آگاہ کیا تھا۔
  • پاک چین اقتصادی راہداری پاکستان کی اسٹریٹجک اہمیت میں اضافہ کرے گی: کیمرون منٹر

    پاک چین اقتصادی راہداری پاکستان کی اسٹریٹجک اہمیت میں اضافہ کرے گی: کیمرون منٹر

    کراچی: پاکستان میں امریکہ کے سابق سفیر کیمرون منٹر کا کہنا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری سے خطے میں پاکستان کی اسٹریٹجک اہمیت میں اضافہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروز ہفتہ پاکستان میں امریکہ کے سابق سفیر کیمرون منٹر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کا معاشی مستقبل روش ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک بڑی مارکیٹ ہے اور یہاں کے عوام ہنرمند ہیں، اگراچھی حکومتیں آئیں تو عالمی دنیا پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع نظراندازنہیں کرے گی۔

    کیمرون منٹر نے خطے میں دہشت گردی کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں یہاں معاشی ترقی اور اکانومک راہداری کے معاملات پر بات کرنے آیا ہوں دہشت گردی کے خلاف جنگ پر بات نہیں کروں گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ پاکستان کی معاشی میدان میں ترقی کا خواہاں ہے۔

    ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نےکہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ چین پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کررہا ہے جس سے پاکستان بہت تیزی سے آگے بڑھے گا اور خطے میں پاکستان کی اہمیت میں اضافہ ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری ایک انتہائی اہم منصوبہ ہے جوکہ نا صرف پاکستان کے لئے فائدہ مند ثابت ہوگا بلکہ خطے کے دیگر ممالک بھی اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ آٰیا چین صرف پاکستان میں سرمایہ کاری میں زیادہ دلچسپی رکھتا ہے یا وہ بھارت اور افغانستان کو بھی یکساں مواقع فراہم کرے گا۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر ایک دیرینہ مسئلہ جس کے حل کے لئے دونوں ممالک کو سنجیدہ مذاکرات کرنے چاہیں۔

  • اقتصادی راہداری منصوبہ ہر حال میں مکمل کیا جائے گا،آرمی چیف

    اقتصادی راہداری منصوبہ ہر حال میں مکمل کیا جائے گا،آرمی چیف

    پنجگور: آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ گوادر پورٹ کیخلاف دشمنوں کے عزائم سے بخوبی آگاہ ہیں۔ گوادر پورٹ اور اقتصادی راہداری منصوبہ ہر قیمت پر مکمل کیا جائے گا۔ پاک فوج راہداری منصوبےکےخواب کی تکمیل ہرصورت میں کریگی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع پنجگور کے دورے کے موقع پر کیا، تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے راہداری منصوبے کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کو خبردار کردیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بلوچستان کے ضلع پنجگور کا دورہ کیا۔اس موقع پر اُنہوں نے اقتصادی راہداری منصوبےکےتحت زیرتعمیرسڑکوں کامعائنہ کیا آرمی چیف کوایف ڈبلیواوکی شاہراہوں سےمتعلق بریفنگ دی گئی۔

    آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بلوچستان کی عوام کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آٹھ سو ستر میں سے پانچ سو دو کلومیٹرسڑک کی تعمیرڈیڑھ سال سےکم عرصےمیں کرلی گئی ہے۔ آرمی چیف نے کہا کہ منصوبوں کی تعمیر کیلئے بلوچستان میں سیکورٹی اور پرامن ماحول ضروری تھا۔

    آرمی چیف نے صوبے کی سیکورٹی صورتحال میں بہتری پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ بیرونی امداد پر کام کرنے والے دہشتگردوں کیخلاف ایف سی اور پولیس کے کامیاب آپریشن قابل ستائش ہیں۔

    آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بلوچستان کے عوام کو خراج تحسین پیش کیا اور منصوبوں کی تکمیل کیلئے بلوچستان کی عوام کی غیر مشروط حمایت کا شکریہ ادا کیا۔

    انہوں نے کہا گوادرپورٹ کیخلاف دشمن کےعزائم سےآگاہ ہیں گوادرپورٹ اوراقتصادی راہداری کامنصوبہ ہرحال میں مکمل کیاجائیگا۔

    آرمی چیف کا کہنا تھا کہ اقتصادی راہداری خطے کی خوشحالی کیلئے بہت اہم ہے ۔آرمی چیف نےمنصوبےپرفرنٹیئرورکس آرگنائزیشن کےکام کوسراہتے ہوئے قومی منصوبےکی تکمیل میں جانیں قربان کرنیوالوں کوخراج عقیدت پیش کیا۔

  • پاک فوج نے پاک چائنہ کاریڈورکا پہلا حصہ مکمل کرلیا

    پاک فوج نے پاک چائنہ کاریڈورکا پہلا حصہ مکمل کرلیا

    راولپنڈی: فرنٹئیرورکس آرگنائزیشن نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی ہدایت پرگوادرکو ملک کے بیشترعلاقوں کے روڈ نیٹ ورک سے منسلک کردیا ہے۔

    آئی ایس پی آرکی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق گوادر کو ملک کے دیگرعلاقوں سے ملانے والا870 یہ کلومیٹر طویل روڈ نیٹ ورک پاکستان کے مستقبل کی اقتصادی شہ رگ پاک چائنہ اکانومک کارویڈورکا مغربی حصہ بن گیا ہے اوراس کی معاشی اوردفاعی اہمیت ایسے ہی ہے جیسا کہ قراقرم ہائی وے کی ہے۔

    اس منصوبے کی منظوری فروری 2014 میں دی گئی تھی جبکہ اس کی تعمیر مارچ 2014 میں شروع کی گئی۔ 870 کلومیٹرطویل اس منصوبے میں سے 502 کلومیٹر ڈیڑھ سال کی قلیل مدت میں مکمل کیا گیا ہے۔

    اس روڈ کی مدد سے گوادر ملک کے مختلف اہم علاقوں سے منسلک ہوگیا ہے جیسے چمن سے این 25 ہائی وے کے ذریعے،ڈیرہ اسماعیل خان سے این 50 کے ذریعے، اور انڈس ہائی وے سے این 55 کے ذریعے رابطہ استوار کیا گیا ہے۔

    سب سے اہم بات یہ ہے کہ عالمی معیار کی اس سڑک کی روزانہ ڈیڑھ کلومیٹر تعمیر کی گئی جو کہ دنیا بھرمیں سڑکوں کی تعمیرات میں ایک ریکارڈ ہے۔

    اس منصوبے کی تکمیل میں امن و امان کی مخدوش صورتِ حال کے سبب شدت پسندوں سے ہونے والی 136 جھڑپوں میں کل 16افراد شہید ہوئے جن میں سے 6 کا تعلق پاک فوج سے ہے اور 10 عام شہری ہیں جبکہ 29 افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔

    اس سڑک کی تعمیر سے ملک میں اور بلوچستان میں بالخصوص ترقی کا ایک نیا دور شروع ہوگا اور عوام کو راحت ملے گی۔

  • پاک چین راہ داری سے پاکستان 25 اہم معیشتوں میں شامل ہو جائے گا

    پاک چین راہ داری سے پاکستان 25 اہم معیشتوں میں شامل ہو جائے گا

    اسلام آباد: پاک چائنا اقتصادی راہ داری کے قیام سے پاکستان کا شمار دنیا کی پچیس اہم معیشتوں میں ہونے لگے گا۔

    وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہ داری پینتالیس ارب ڈالر کا منصوبہ ہے، منصوبے کا افتتاح رواں ماہ چینی صدر کے دورہ پاکستان کے دوران کیا جائے گا۔

    وزیر منصوبہ بندی کے مطابق اس منصوبے سے پاکستان کی معاشی شرح نمو ساڑھے چار فیصد سے بڑھا کر آٹھ فیصد تک لے جانے میں مدد ملے گی۔

    احسن اقبال کے مطابق یہ منصوبہ موجودہ حکومت کےویژن دوہزار پچیس کا حصہ ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے کی تکمیل کیلئے امن وامان کی صورت حال میں بہتری اہم ترین کڑی ہے۔

    وزیر منصوبہ بندی نے بتایا کہ پینتالیس ارب ڈالر میں سے چونتیس ارب ڈالر کی سرمایا کاری پاور پلانٹس لگانے پر کی جائے گی۔