Tag: pak china

  • چینی سرمایہ کاری پر بھارت واویلا نہ کرے، شہباز شریف

    چینی سرمایہ کاری پر بھارت واویلا نہ کرے، شہباز شریف

    لاہور : وزیرا علیٰ پنجاب شہباز شریف نےکہا ہےکہ دنیاکےکسی ملک نے ایک دن میں کسی ملک کیلئےاتنی بڑی سرمایہ کاری نہیں کی۔ جتنی چین نے پاکستان میں کی ہے۔

    یہ بات انہوں نے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ ترقیاتی پروگرام میں پنجاب کیلئے ساڑھے چار ارب جبکہ سندھ کیلئےنو ارب ڈالر کےمنصوبےہیں۔

    ایوان وزیراعلیٰ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہاکہ پاکستان کو ایشیئن ٹائیگر بنانا وزیراعظم نواز شریف کا خواب رہا ہے۔چینی سرمایہ کاری پر بھارت کو واویلا نہیں کرناچاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں فیصلہ کرنا ہو گا کہ ہم چین کے دوست بننا چاہتے ہیں یا بھارت کابغل بچہ، شہباز شریف نے کہا کہ بیس اپریل کادن پاکستان کیلئےتاریخی اہمیت کاحامل ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ قوموں کی زندگیوں میں ایسے دن بہت کم آتے ہیں،چینی سرمایہ کاری پروزیراعظم مبارکباد کےمستحق ہیں۔

    شہبازشریف نے کہا کہ اب ہماری ذمہ داری ہےان منصوبوں کوتکمیل تک پہنچائیں،اربوں ڈالرکی چینی سرمایہ کاری پاکستانی قیادت پراعتماد کا اظہارہےجو پاکستان کی تقدیر بدل دے گی۔

  • پاکستان اورچین کےدرمیان اربوں ڈالرکےسمجھوتوں پردستخط

    پاکستان اورچین کےدرمیان اربوں ڈالرکےسمجھوتوں پردستخط

    اسلام آباد : چینی صدر چینی صدرشی چن پنگ نے چھیالیس ارب ڈالر کے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کا افتتاح کردیا۔ پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت صرف توانائی کے منصوبوں پر تینتیس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نوازشریف اورچینی صدرشی چن پنگ نےآٹھ منصوبوں کی نقاب کشائی کی۔ توانائی کےپانچ منصوبوں کاافتتاح کیا گیا۔

     لاہورمیں انڈسٹریل کمرشل بینک چائناکی شاخ کھولنےکامعاہدہ،چھوٹےپن بجلی گھروں کے لیےمشترکہ تحقیقی مرکز،آپٹیکل فائبرکیبل،پنجاب میں نوسومیگاواٹ شمسی توانائی بجلی گھر،حلویلیاں ڈرائی پورٹ،تھرکول بلاک اے کےلیےمالی تعاون اورشاہراہ قراقرم کی اپ گریڈیشن سمیت مختلف معاہدوں اورمفاہمتی یاداشتوں پردستخط کیے گئے۔

    اقتصادی تکنیکی معاہدے پروزیرخزانہ اسحاق ڈاراورچینی وزیرتجارت نے دستخط کیے۔پاک چین اسٹریٹجک تعاون کےمشترکہ اعلامیےپرمشیرخارجہ سرتاج عزیزاورچینی وزیرخارجہ نےدستخط کئے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ نوبرس میں کسی بھی چینی صدرکاپاکستان کایہ پہلادورہ ہے اقتصادی اعتبارسےیہ دورہ انتہائی اہمیت کاحامل ہے۔

    راہداری کےتحت ملک کےمختلف حصوں میں تینیس ارب اناسی کروڑ ڈالرتوانائی کےمنصوبے لگائےجائیں گے۔پاکستان اورچین کی سرحدسےلےکربلوچستان میں گوادرکی بندرگاہ تک سڑکوں اورریل کےرابطوں کی تعمیرکیلئےنوارب انسٹھ کروڑڈالرکی سرمایہ کاری کی جائےگی۔

  • اسلام آباد:  8 ہزار 30میگاواٹ کے 14پاور پلانٹس کے منصوبوں پر دستخط

    اسلام آباد: 8 ہزار 30میگاواٹ کے 14پاور پلانٹس کے منصوبوں پر دستخط

    اسلام آباد: پاکستان اور چینی کمپنی کے درمیان آٹھ ہزار تیس میگاواٹ کے چودہ پاور پلانٹس لگانے کے منصوبوں پر دستخط ہوگئے۔

    اسلام آباد میں پاکستان اور چینی کمپنی کے درمیان چھ سو ساٹھ میگاواٹ کے دو منصوبوں پردستخط ہوگئے، دونوں ملکوں کے درمیان سات ہزار تین سو تیس میگاواٹ کے پاور پلانٹس کے بارہ منصوبوں کے ویڈیو لنک کےذریعے معاہدے بھی کیے گئے ہیں۔

    سات سو میگاواٹ کا کروٹ پاور پلانٹ، یو ای پی کا ہنڈریڈ میگاوٹ کا ونڈ پاور پلانٹ ، پچاس میگاواٹ کا سچل پاور پلانٹ کا منصوبہ، ہائیڈرو چائنا کا پچاس اور قائداعظم سولر پارک کے ایک ہزار میگاواٹ کے منصوبوں کے معاہدے بھی کیے گئے ہیں۔

    پورٹ قاسم پر تین سو بیس میگاواٹ کے کول پاور ، حبکو کا چھ سو ساٹھ میگاواٹ پاور پلانٹ ، تیرہ سو بیس میگاواٹ کے ایس ای سی تھرکول پاور ، چھ سو ساٹھ میگاواٹ کا اینگرو تھر پاور پلانٹ، سکی کناری آٹھ سو ستر میگا واٹ کا منصوبہ ، تیرہ سو بیس میگاواٹ کا ساہیوال کول پاور پلانٹس اور سالٹ رینج تین سومیگاوٹ کے کول پلانٹ کے معاہدے بھی کیے گئے ہیں۔

    پاکستان اور چین کے درمیان مٹیاری سے لاہور ٹرانسمیشن لائن کے منصوبوں کے مالیاتی امور طے پاگئے ہیں، صرف دستاویزات کا تبادلہ باقی ہے۔

  • چینی سربراہان کی پاکستان آمد کا تاریخی جائزہ

    چینی سربراہان کی پاکستان آمد کا تاریخی جائزہ

    کراچی (ویب ڈیسک) – پاک چین دوستی کا سفر1949 میں چین کی آزادی کو تسلیم کرنے سےشروع ہوتا ہے چین کی آزادی کے اوائل میں پاکستان نے تائیوان حکومت کو نہ مان کرچین کے ساتھ تعلقات کی بنیاد رکھی۔

    سن 1956 میں چینی وزیرِاعظم چواین لائی نے پاکستان کا دورہ کیا اس وقت حسین شہید سہروردی پاکستان کے وزیرِاعظم تھے۔

    سال 1964 میں چینی وزیرِاعظم چواین لائی نے پاکستان کا دورہ کیا یہ صدر ایوب خان کا دورِ حکومت تھا۔

    سال 1984 میں چینی صدرلیوسوچی پاکستان کے دورے پرآئے اس وقت جنرل ضیاءالحق پاکستان پرحکمران تھے۔

    سال 1989 میں چینی وزیراعظم لی پنگ نے بینیظیربھٹو کے دورِحکومت میں پاکستان کا دورہ کیا۔

    سال 1991 میں چینی صدرریان شنگ کون نے پاکستان کے ساتھ چینی تعلقات کوفروغ دیتے ہوئےوزیراعظم نواز شریف کے پہلے دورِحکومت میں پاکستان کا دورہ کیا۔

    سال 1996 میں چینی صدر لیو سوچی پاک چین دوستی کے پودے کو مزید پروان چڑھانے کے لئے پاکستان تشریف لائے۔

    سال 1996 میں چینی صدر جیانگ زی من بینظیر بھٹو کے دوسرے دورِ حکومت میں پاکستان کے دورے پرتشریف لائے۔

    سال 2001 میں چینی وزیراعظم زو رونگ جی نے پاکستان کو دورے کا شرف بخشا یہ جنرل پرویز مشرف کا دورِحکومت تھا۔

    سال 2006 میں چینی صدر ہوجنگ تاوٗ نے پاکستان کا دورہ کیا۔

    سال 2013 میں چینی وزیراعظم لی چی شیان کے صدر آصف علی زرداری کے دوراقتدار میں پاکستان کا دورہ کیا۔

    سال 2015 میں چینی صدر لی جن پنگ وزیر اعظم نواز شریف کے تیسرے دورِ حکومت میں پاکستان تشریف لائے ہیں اوران کا یہ دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے کہ ۹ سال بعد کوئی چینی صدر پاکستان کے دورے پر آیا ہے ، اس دورے میں انتہائی اہم تجارتی اور دفاعی معاہدے ترتیب دئیے جاچکے ہیں۔

    چینی سربراہانِ مملکت کے پاکستان میں دوروں کے ثمرات درج ذیل ہیں۔

    سال 1966 میں چین نے پاکستان کو دفاعی سامان فراہم کرکے دوستی کا ثبوت دیا۔ سن 1971 کی جنگ کے بعد سن 72 میں چین نے پاکستان کے ساتھ سٹرٹیجک معاہدہ کیا۔ 1989 میں چین نے پاکستان کی معاشی مدد شروع کی جبکہ پاکستان بھی بین الاقوامی سطح پرتائیوان، تبت اور لداخ کے تنازعات میں چین کا حمایتی رہا۔

    ماہرین کے مطابق چین کے صوبےسنکیانگ سے لے کر گوادر تک انرجی کوریڈور کی تکمیل پاکستانی معشیت کو استحکام بخشے گی۔

    پاک چین کے درمیان فائبر آپٹیکس ،تیل اور گیس پائپ لائن، اورحویلیاں قراقرم شاہراہ کے موٹروے کامنصوبہ اہمیت کا حامل ہے۔ پاک چین باہمی تجارت بارہ ارب ڈالرز ہے۔ پاکستان میں ایک سو تیس چینی کمپنیوں میں بارہ سے چودہ ہزار چینی شہری کام کر رہے ہیں۔

    دفاعی شعبے میں الخالد ٹینک، جے ایف تھنڈر لڑاکا طیارہ،میزائل اور ایٹمی تعاون پاک چین دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

  • سابق صدر زرداری سے چینی وزیر خارجہ کی ملاقات

    سابق صدر زرداری سے چینی وزیر خارجہ کی ملاقات

    اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری سے چین کے وزیر خارجہ او ر امریکا سمیت مختلف ممالک کے سفیروں نے اہم ملاقاتیں کی ہیں۔

    اسلام آباد کے زرداری ہاوٴس میں سابق صدر زرداری سے پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے چینی وزیر خارجہ نے ملاقات کی ۔ ملاقات میں دونوں رہنماوٴں کے درمیان پاک چین تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات میں وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ، سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف، یوسف رضا گیلانی، سابق وزیرداخلہ رحمان ملک، شیری رحمان اور سندھ کے صوبائی وزیر مراد علی شاہ نے سابق صدر زرداری کی معاونت کی۔

    اس کے علاوہ پاکستان میں تعینات ڈنمارک کے سفیر جیسپرسورن سن، اسپین کے سفیر کار باجوژا اور امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے بھی سابق صدر زرداری سے ملاقاتیں کیں۔

  • وزیراعظم نوازشریف سے چینی وزیر خارجہ کی ملاقات

    وزیراعظم نوازشریف سے چینی وزیر خارجہ کی ملاقات

    اسلام آباد:وزیر اعظم نواز شریف سے چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات جس میں پاک چین تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ چین کے ساتھ مضبوط دوستی پاکستان کی خارجہ پالیسی کی اہم جزو ہے۔چین پاکستان کا ہمیشہ سے مخلص دوست ہے ۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان چین کی اقتصادی راہداری کو انتہائی اہمیت دیتے ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ چین کے صدر شی جن ینگ کے دورہ پاکستان کے منتظر ہیں۔

    چینی شہریوں کی سلامتی کیلئے خصوصی اقدامات کیے جارہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ چینی صدر کے دورہ پاکستان سے راہداری کے تحت جلد مکمل ہونے والے منصوبوں پر پیشرفت تیز ہوگی۔

    چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے کہا کہ ان کے دورے کا مقصد چینی صدر کے رواں سال دورہ پاکستان کے حوالے سے تیاری ہے۔چینی وزیر خارجہ نے وزیراعظم نواز شریف کو چینی صدر کی جانب سے خیر سگالی کا پیغام بھی پہنچایا۔

    ملاقات میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز، وزیر خزانہ اسحاق ڈار،وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال بھی موجود تھے۔

  • بینک برانچزکا قیام: پاک چین معاہدہ خوش آئند ہے،اسلام آباد چیمبر

    بینک برانچزکا قیام: پاک چین معاہدہ خوش آئند ہے،اسلام آباد چیمبر

    اسلام آباد: (آئی سی سی آئی) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری  نے پاکستان اور چین میں بینک برانچوں کے قیام کے حوالے سے پاک چین معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے۔

    آئی سی سی آئی کے صدر مزمل حسین صابری کی سربراہی میں ایک اجلاس میں کہا گیا  ہے کہ پاک چین ایف ٹی اے پر دوسرے مرحلے کے مذاکرات کے تیسرے اجلاس میں دونوں ممالک کے درمیان ہونے والی مفاہمت خوش آئند ہے۔

    آئی سی سی آئی کے اجلاس کے دوران دوسرے ممالک میں بینک برانچیں کھولنے کی شرائط میں نرمی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اجلاس کے شرکاء نے اسے ایک مثبت پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے دوطرفہ تجارت میں اضافہ ہوگا اور دونوں ممالک پر خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے۔

    آئی سی سی آئی کے صدر مزمل حسین صابری نے کہا کہ چین میں پاکستانی بنکوں کی شاخوں کے کھلنے سے پاک چین تجارت میں اضافہ ہوگا جس سے ہماری معیشت اور مجموعی قومی پیداوار بڑھے گی۔

    اس کے علاوہ اس سے ہمارا بینکنگ کا نظام بھی مستفید ہوگا۔