Tag: pak fouj

  • سیلاب زدہ علاقوں میں پاک فوج کا ریسکیو آپریشن جاری

    سیلاب زدہ علاقوں میں پاک فوج کا ریسکیو آپریشن جاری

     چینیوٹ: پاکستان نیوی کا سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیوآپریشن تیزی سے جاری ہے۔ اے آر وائی کی نشاندہی پر پاک فوج کے جوان چینیوٹ میں محصور لوگوں کو نکالنے کے لیے روانہ ہوئے۔ پاک فوج اور پاک بحریہ کی سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کاروائیاں جاری ہیں۔

    ترجمان پاک بحریہ کےمطابق ریسکیو ٹیمیں کھنہ پل کے علاقے میں پہنچ گئی ہیں ۔ جہاں سیلاب سے متاثرہ افراد کو ریسکیو کیا جا رہا ہے ۔پاک بحریہ کے جوان برساتی نالوں میں پھنسے افراد کو ہیلی کاپٹر اور کشتیوں کے ذریعے نکال رہے ہیں ۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ پاک بحریہ کی سرچ اینڈ ریسیکیو ٹیمیں ضروری سازوسامان سے لیس ہیں۔اور ماہر غوطہ خور بھی ریسکیو ٹیموں کا حصہ ہیں، سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے پاک بحریہ کی ریسکیو ٹیموں کے ساتھ میڈیکل ٹیمیں بھی متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئی ہیں۔

  • دشمن کومنہ توڑجواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں،میجرعارف وڑائچ

    دشمن کومنہ توڑجواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں،میجرعارف وڑائچ

    سکھر: جنرل آفیسر کمانڈنگ میجرجنرل محمدعارف وڑائچ کا پنوں عاقل چھا ﺅنی میں دفاع پاکستان تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج وطن پر دہشت گردی کی جنگ مسلط ہے، پا کستان کی بہا درافواج اسی جذبے سے سرشار ہو کرجنگ میں مصروف ہیں اور انشاءاللہ ہم یہ جنگ جیتیں گے ۔

    تقریب کا با قائدہ آغاز تلاوتِ کلام پا ک سے کیا گیا ،جس کے بعد بچوں نے ٹیبلوز بھی پیش کئے، تقریب کے مہمان خصوصی جی او سی میجر جنرل محمدعار ف وڑائچ تھے ۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہو ئےان کا کہناتھا کہ پاکستانی افواج دنیا کی بہترین فوج ہے جو ہر کڑے وقت میں دشمنوں سے نبرد آزما ہو تی چلی آئی ہے پاک فوج کے حوصلے بلند ہیں اگردشمنوں نے میلی آنکھ سے دیکھا تو منہ توڑ جواب دینے کی صلا حیت رکھتے ہیں۔

  • سب اچھا ہے، آئین کی نظرمیں

    آج سیاستدان ، وکلاءسب یک زبان ہو کر کہہ رہے ہیں کہ اگر آئین کو چھیڑنے کی کوشش کی گئی تو ملک تقسیم ہو جائے گا خانہ جنگی بھی شروع ہو سکتی ہے اور مارشل لا سے تباہی کے سوا کچھ نہیں آئے گا۔

    سب سے پہلے تو قارئین گرامی آپ کو یہ بتاتے چلیں کہ اب وکلاءوہ نہیں ہیں جو آج سے چالیس سال قبل صرف انسان اورانسانیت کا درس دیا کرتے تھے، آج وکلاءسیاسی جماعتوں میں تقسیم ہو چکے ہیں لہٰذا اب عوام کی نظر میں ان کے بیانات کی اہمیت ختم ہوگئی ہے پاکستان میں سیکڑوں وکیل تو وہ ہیں جو صرف ایک کیس کی فیس بیس لاکھ یااس سے بھی زیادہ لے رہے ہیں، اب ان جیسے وکیلوں کا غریبوں سے کوئی واسطہ نہیں سیاستدانوں کی طرف دیکھو تو مایوسی کے بادل عوام کے چہروں پر سجے نظر آتے ہیں۔

     ماضی سے آج تک آئین کی حدود کا ہمیں پتہ نہیں چل سکا کبھی یہ خانہ جنگی کی باتیں کرتے ہیں کبھی ملک کی تقسیم کی باتیں کرتے ہیں یہ سب بناؤٹی ادا کارہیں ،جتنا ساتھ اس عوام کا فوج نے دیا ہے اس کی مختصر تاریخ ہے، ایوب خان مرحوم نے مارشل لاءلگایا صرف چینی کی قیمتیں معمولی سی بڑھائی گئیں عوام نے انہیں اتار دیا وہ خود بھلادشخص تھا چلا گیا۔

    اس کے بعد کیا ہوا؟ خوب سیاسی جھگڑے ہوئے ان سیاستدانوں نے پاکستان کے ایک بازو کو تن سے جدا کر دیا اور ہم صرف مغربی پاکستان کے ہو کررہ گئے، پربھٹو مرحوم نے اقتدار سنبھالا جمہوریت کے نام پر کیا کچھ نہیں ہو،ا 1977ءمیں جب الیکشن ہوا تو اس میں کھل کر دھاندلی ہوئی ،قومی اتحاد بنا اور پھر ان کے مطالبات نہ مانے گئے اور ضیاءالحق مرحوم نے ملک کی باگ دوڈ سنبھال لی، نہ آئین ختم ہوا نہ ملک ٹوٹا اور ان کا دور سنہری دور تھا.

    پھر اس ملک میں نواز شریف نے طیاروں کا رخ موڑنے کا فیشن روشناس کرایا ابھی گذشتہ دنوں بھی انہوں نے طاہرالقادری کو اسلام آباد کے بجائے لاہور ائیر پورٹ پر اتارا، اس طرح انہوں نے پرویز مشرف کو بھی آسمانوں کی سیرکروائی اورپھرنواز شریف نا کام سیاست کی طویل سپرپرنکل گئے۔

    پرویز مشرف نے ملک کی با گ دوڈ سنبھال لی یہ بھی فوجی جنرل تھے، انہوں نے ایک خوبصورت دور جو مہنگائی سے پاک تھا قوم کو دیا نہ آئین ختم ہوا نہ ملک تقسیم ہوا یہ سیاست دان عوام کو ڈراتے اور خوفزدہ کرتے ہیں کہ اگر فوج آئی تو ملک ختم ہوجائے گا ان عقل کے اندھوں کو کون سمجھائے کہ فوج ہی تو وہ ادارہ ہے جو تمہاری نا کامیوں جھگڑوں ، مفادات ، کرپشن ،نا جائز قرضے ، بد معاشیاں ان سب کولپیٹ کر اپنے بوٹو ں تلے کچلتا ہے اورعوام کو نئی روشنی دکھاتا ہے.

    سیاست دانوں نے آئین کوہوّا بنا رکھا ہے قرآن پاک کے حوالے سے تو ان کے منہ سے ایک لفظ نہیں نکلتانہ جانے یہ اس اسلامی ملک میں آئین کو کیا بنانا چاہتے ہیں،اور کہتے ہیں کہ آئین میں تمام مسائل کا حل موجود ہے،اور آئین بالاتر ہے۔

    قارئین گرامی میں اپنے آرٹیکل میں آپ کے حقوق جو آئین نے دیئے ہیں اس پر تبصرہ ضرور کروں گا تاکہ آپ کو احساس ہو کہ یہ چندگھٹیا سیاست دان آئین کا نام لے کر آپ کو کتنا بیوقوف بنا رہے ہیں گذشتہ دنوں ماڈل ٹاﺅن میں قتل و غارت کی وجہ سے دو خواتین سمیت 14افراد شہید ہوئے اور بیسیوں افراد زخمی ہوئے، کیا آئین اس بات کی اجازت دیتاہے؟

    آئین کی مختصر تشریح یہ ہے کہ جب سیاست دانوں کے مفادات ہوتے ہیں تو یہ ایک ہوجاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ آئین اس کی اجازت دیتا ہے اور وہ وکلاءجو لاکھوں میں معاوضہ لیتے ہیں وہ اخبارات اور ٹی وی میں دلائل دیتے ہوئے سیاستدانوں کا ساتھ دے کرکہتے ہیں کہ واقعی آئین اس کی اجازت دیتا ہے اور جہاں بھوک ،پیاس سے مرتی عوام کا معاملہ آئے وہاں یہ وکیل نظر نہیں آئیں گے،بلکہ سیاسی جماعتوں کے ترجمان اخبارات میں بیان دیتے ہیں کہ آئین اس کی اجازت نہیں دیتا،

    جیتے ہوئے سیاستدان نواز شریف کا ساتھ دے رہے ہیں آئین کی بقاء اورجمہوریت کی سلامتی کی باتیں کررہے ہیں کیونکہ ان کے دال دلیے چل رہے ہیں، لیکن دھرنے دینے والوں سے کیسے نمٹا جائے اس کا حل ان کے پاس نہیں ہے۔

    ملک کی بہتری کے لئے ہمارے لیڈروں کے پاس کوئی حل نہیں بس ان کا کہنا ہے جمہوریت قائم رہے اس لئے کہ جب پاک فوج آتی ہے اور ملک کا اقتدار سنبھالتی ہے تو ان کی کرپشن اقرباءپروری لوٹ مار سب کی چھٹی ہوجاتی ہے اوریہ عوا م کی لوٹی ہوئی دولت سے گزاراکرتے ہیں پھر نئے الیکشن کی بات کرتے ہیں تاکہ اسمبلیوں میں آکر دوبارہ اپنے پیٹ کی دوزخ کو ٹھنڈا کر سکیں کیونکہ پاک فوج کی موجودگی میں تو یہ اپنے بلوں میں چلے جاتے ہیں.

    لہٰذا اس سے پہلے کہ فوج اس ملک کے تباہ شدہ سسٹم کو سنبھالے اوردھاندلی کے معاملے کو خوش اسلوبی سے سنبھالنے کے لئے نواز شریف اور ان کے رفقاءعمران خان اور طاہرالقادری کے کہنے کے مطابق سیاسی نظام میں تبدیلی لائیں،جلد از جلد شفاف انتخابات کرائیں نگراں حکومت قائم کی جائے اور فوج کی نگرانی میں شفاف الیکشن کرائے جائیں .

    اگر ایسا نہیں ہوا تو پھر آپ کو یہ الفاظ سننے پڑیں گے کہ آئین اس بات کی اجازت نہیں دیتا جان دے دیں گے جمہوریت پر آنچ نہیں آنے دیںگے لہٰذا عدالتوں اور پاک فوج سے بھی درخواست ہے کہ برائے مہربانی اس ملک میں شفاف الیکشن کروادیں تاکہ یہ جمہوریت اور آئین کے نام نہاد چمپیئن مستقبل میں یہ نہ کہہ سکیں کہ 18کڑوڑ عوام ہمارے ساتھ ہے ہم آئین اور جمہوریت کے لئے جان تو کیا سر کٹوا سکتے ہیں تاکہ ہمارے دال اور دلیے چلتے رہیں۔

  • فوج کی مدد سےریڈ زون خالی کرانے پرغور

    فوج کی مدد سےریڈ زون خالی کرانے پرغور

     اسلام آباد: ریڈزون میں انقلاب اورآزادی مارچ والوں کا دھرنا اورانیس روزسے شاہراہِ دستور کی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں لہذاحکومت نےمظاہرین کا قبضہ چھڑانے کیلئے فوج سے مددلینےکے آپشن پرغور کرنا شروع کردیا ہے۔

     ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مقتدرایوان کی بھرپورحمایت کے بعداجلاس میں ریڈزون فوج کے ذریعے خالی کرانے کی قراردادمنظور کرائی جائے گی۔

     قراردادمیں مطالبہ کیا جائے گاکہ ریڈزون خالی کرنے کے لئے آئینی راستہ اختیار کیاجائےجس کے بعد حکومت  باقاعدہ احکامات جاری کرے گی۔

    اس سے قبل جب ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب مظاہرین نے وزیرِاعظم ہاوٗس کی جانب مارچ کیا تھا اس وقت بھی حکومت نے ان کو روکنے کے لئے پولیس کی مدد سے طاقت کا مظاہرہ کیا تھا جس کے نتیجے میں تین افراد جاں بحق اور متعددزخمی ہوگئے تھے۔

  • ڈی جی آئی ایس آئی سے متعلق قرارداد کی خبر بے بنیادہے، خواجہ آصف

    ڈی جی آئی ایس آئی سے متعلق قرارداد کی خبر بے بنیادہے، خواجہ آصف

    اسلام آباد: وزیردفاع خواجہ آصف کہتے ہیں کہ ڈی جی آئی ایس آئی کی برطرفی سے متعلق قرارداد پیش کیے جانے کی خبربے بنیاد ہے ۔

    وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ آئین و قانون کے مطابق اقدامات کریں گے، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سے متعلق قرار داد کی خبر بے بنیاد ہے، قومی اسمبلی میں قرار داد لانے سےکی خبر شر انگیزی ہے، بدنیتی پر مبنی افواہیں پھیلائی جارہی ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ شرپسند عناصر اداروں کے درمیان ٹکراؤ چاہتے ہیں، بے بنیاد افواہیں پھیلا کر پاکستان کی سالمیت کیخلاف سازش کی جارہی ہے، مظاہرین پوری دنیا کیساتھ رابطہ منقطع کرنا چاہتے ہیں۔ دونوں جماعتوں کے قائدین نے ریاست کی رٹ کو چیلنج کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پارلمنٹ کامشترکہ اجلاس کل ہورہا ہے جس میں  تین اہم قرار داد پیش کیے جانےامکان ہے،جن میں آرمی چیف کا استعٖفیٰ، ڈی جی آئی ایس آئی کی کی برطرفی سمیت پی اے ٹی پر پابندی کی قرارداد بھی منظور کیے جانے کا امکان ہے۔

  • ریڈزون میں پولیس اورمظاہرین میں جھڑپ، شیلنگ جاری

    ریڈزون میں پولیس اورمظاہرین میں جھڑپ، شیلنگ جاری

    اسلام آباد :  ریڈ زون میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان ایک بار پھر جھڑپ جاری ہے پولیس کی جانب سے شیلنگ جاری ہیں، جس کے باعث متعدد افراد ذخمی ہوگئے ہیں۔

    اسلام آباد میں پاک سیکریٹریٹ کے قریب مارگلہ روڈ پرپولیس نے اچانک آگے بڑھتے ہوئے شیلنگ شروع کردی جس پر مظاہرین نے مزاحمت کرتے ہوئے پولیس کو روکنے کی کوشش کی ۔

    اے آر وائی نیوز کے رپورٹر ذلقرنین حیدر کے مطابق جھڑپوں کے دوران پولیس کی طرف سے آنسو گیس کے شیل اور ربڑ کی گولیاں فائر کی گئیں، مظاہرین نے آنسو گیس کے شیل واپس اُٹھاکر پولیس کی طرف پھینکنا شروع کردیئے لیکن عوامی تحریک کے سٹیج سے کارکنان کو پارلیمنٹ ہاﺅس کی طرف واپس آنے کے اعلانات کیے جارہے ہیں ۔

    تصادم کا یہ سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے، مشتعل مظاہرین کی جانب سے پولیس اہلکاروں کے خلاف نعرے بازی جاری ہے، جب کہ مظاہرین کو روکنے اور منتشر کرنے کیلئے پولیس کی جانب سے ہوائی فائرنگ اور ربڑ کی گولیوں کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے، جس کے باعث متعدد افراد زخمی ہوگئے،زخمیوں کو پیمز ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

  • پاکستان تحریک انصاف کا کل ملک گیر ہرتال کا اعلان

    پاکستان تحریک انصاف کا کل ملک گیر ہرتال کا اعلان

    اسلام آباد : عمران خان کا کہنا ہے کہ اب پورے پاکستان میں تحریک انصاف کے کارکن نکلیں گے، بتائیں گے عوامی طاقت کیا ہوتی ہے سارا ملک بند کر دیں گے۔

    وزیراعظم ہاؤس جانے والے دھرنے کے شرکا پر شیلنگ کی مذمت کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں وزیراعظم ہاؤس کے سامنے احتجاج ہوتے ہیں لیکن ہمارے پاس انتشار کے سوا کوئی راستہ نہیں چھوڑا گیا، ہم ملک بھر میں احتجاج کریں گے کارکنان پورے پاکستان میں باہر نکل آئیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے جو کیا قانون کے خلاف کیا، نوازشریف ہمارا راستہ نہیں روک سکتے، کارکنان کسی صورت پیچھے نہ ہٹیں اور ڈٹ کر مقابلہ کریں ہم اپنے مقصد میں کامیاب ہوکر ہی جائیں گے۔

    عمران خان نے کہا کہ ہم پولیس، رینجرز اور فوج کو پیغام دیتے ہیں کہ مظاہرین ان کے اپنے لوگ ہیں، ہم پر امن آئے تھے اور پر امن ہی جائیں گے ان پر کسی قسم کا کوئی تشدد نہ کیا جائے، ہم جمہوریت کو کبھی نقصان نہیں پہنچائیں گے لیکن اس حسنی مبارک جمہوریت کو صرف عوام کی طاقت ہی ہٹاسکتی ہے،پارلیمنٹ اور عدالتیں ان کا کچھ نہیں کرسکتیں، کارکنان میرا ساتھ نہ چھوڑیں میں ہمیشہ ان کے ساتھ رہوں گا۔

  • وزیرِاعظم ہاوٗس کے سامنےدھرنےکے شرکاء پر شیلنگ اورہوائی فائرنگ، متعدد زخمی

    وزیرِاعظم ہاوٗس کے سامنےدھرنےکے شرکاء پر شیلنگ اورہوائی فائرنگ، متعدد زخمی

    اسلام آباد: وفاقی پولیس کی جانب سے انقلاب مارچ کے مظاہرین پر آنسو گیس کے شیلنگ اور ربر کی گولیوں کا آزادانہ استعمال کیا جارہا ہے جس سے متعدد مظاہرین ذخمی ہوگئے ہیں۔

    اےآر وائی نیوز کے اینکر اقرارالحسن نے شاہراہ ِ دستور سے براہ راست کوریج کرتے ہوئے بتایا کہ مظاہرین پر امن طریقے سے وزیراعظم  ہاؤس کی جانب بڑھ رہے تھے کہ پولیس نے ان پر دھاوا بول دیا۔

    ذرائع کے مطابق شیلنگ اورربرکی گولیوں سے کئی مظاہرین زخمی ہوئے ہیں اور کئی خواتین بے ہوش ہوگئی ہیں اور گیس کی شدت کے باعث مظاہرین کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ پولیس کی جانب سے ہوائی فائرنگ بھی کی جارہی ہے۔

    اےآر وائی نیوز کے کیمرہ مین کو بھی اس وقت قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے تشدد کا نشانہ بنایا جب وہ ایک شدید زخمی ہونے والے نوجوان کی کوریج کررہا تھا۔

    پولیس نے مظاہرین کو پاک سیکریٹریٹ سے پیچھے دکھیل دیا ہے اور مقصد کے لئے پاک سیکریٹریٹ  سے مظاہرین پر بے تحاشہ شیلنگ کی گئی ہے۔

    دوسری جانب ذرائع کے مطابق آئی جی اسلام آباد نے مظاہرین کی گرفتاری حکم بھی دے دیا ہے۔

    وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پوری طاقت کے ساتھ ریاست کا دفاع کیا جائے گا وزیراعظم نوازشریف ملک کے آئینی وزیراعظم ہیں، ریڈ زون کو خالی کروانے کے لئے فوج کو بھی طلب کیا جاسکتا ہے۔

  • عمران خان کا بھی دھرنے کو وزیراعظم ہاوس کے سامنے منتقل کرنے کا اعلان

    عمران خان کا بھی دھرنے کو وزیراعظم ہاوس کے سامنے منتقل کرنے کا اعلان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے بھی آزادی مارچ کووزیراعظم کے سامنے منتقل کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    اس سے قبل پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری بھی انقلاب مارچ کے دھرنے کو وزیر ہاوٗس کے سامنے منتقل کرنے کا اعلان کرچکے ہیں۔

    اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے کے شرکاء سے خطاب میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ جس طرح 17 دن سے پُرامن دھرناجاری ہے اسی طرح پُر امن دھرنا اب وزیر اعظم ہاوٗس کے سامنے منتقل کیا جارہا ہے۔

    عمران خان کاکہنا تھا کہ نواز شریف تحقیقات تک ایک ماہ کے لئے استعفی دیدو لیکن نواز شریف ملک تباہ کرنے کیلئے تیار ہے کرسی چھوڑنے کیلئے نہیں، سانحہِ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر میں ابھی تک شہباز شریف کا نام نہیں دیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا امام خمینی کے انقلاب کے وقت پولیس ،فوج نے گولی نہیں چلائی تھی اور پولیس ، رینجرز سے کہنا چاہتا ہوں کہ پرامن مارچ پر تشدد نہیں کرنا۔

    انہوں نے کہا پہلے میں اور تحریک انصاف کے ٹائیگر نکلے گے پھر خواتین اور بچے پہنچے گے۔ عمران خان نے تحریک انصاف کے رہنما جاوید ہاشمی کا نام لیتے ہوئے کہا ہاشمی صاحب آپ کو پتا ہونا چاہیے کہ عمران جہوریت کو کمزور نہیں بلکہ مضبوط کرے گا۔

  • آخری دم تک جمہوریت کاساتھ دیں گے، خورشید شاہ

    آخری دم تک جمہوریت کاساتھ دیں گے، خورشید شاہ

    اسلام آباد: قومی اسلمبلی کے قائد ِ حزب ِ اختلاف سید خورشید شاہ کہتے ہیں کہ آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی کے لئے آخری سانس تک جدوجہد کریں گے۔

    ہفتے کی شام میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ’’کوئی کہتا ہے کہ ملک میں جمہوریت نہیں ہے تو کوئی پارلیمنٹ سے عاجز ہے‘‘۔

    قائد ِ حزب ِ اختلاف کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گی انہوں نے اس عزم کا اظہا ر بھی کیا کہ آخری سانس تک جمہوریت کی بقا کی جنگ لڑیں گے۔

    انہوں نے ملک کے بیس کروڑ عوام کو مخاطب کر تے ہوئے کہا کہ سب دیکھ لیں کہ اس بحران کے دور میں کون کیا کردار ادا کررہا ہے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھ اکہ فوج ایک محب ِ وطن ادارہ ہے جو کہ قوم کے جذبات اور احساسات سے بخوبی واقف ہے۔

    علاوہ ازین خورشید شاہ نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت اور مظاہریں کے درمیان مفاہمت کے لئے بنیادی کردار پارلیمنٹ کا ہی ہونا چاہئیے۔