Tag: Pak india

  • پاکستان بھارت کیساتھ مسئلہ کشمیر سمیت جامع مذاکرات کیلئے تیار ہے: اسحاق ڈار

    پاکستان بھارت کیساتھ مسئلہ کشمیر سمیت جامع مذاکرات کیلئے تیار ہے: اسحاق ڈار

    اسلام آباد(22 اگست 2025):نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ مسئلہ کشمیر سمیت جامع مذاکرات کیلئے تیار ہے۔ امریکا کو بتا دیا تھا مذاکرات کیلئے تیار ہیں لیکن کشمیر سمیت تمام معاملے پر بات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں اسحاق ڈار نے کہا پاک بھارت جنگ بندی پر عمل جاری ہے۔ جنگ بندی کیلئے بھارت نے امریکا سے درخواست کی تھی، جنگ بندی کیلئے مجھے امریکا سے فون آیا تھا، میں نے واضح کیا تھا کہ پاکستان جنگ چاہتا ہی نہیں تھا۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم نے کسی سے نہیں کہا تھا کہ ہمیں بھارت کے ساتھ بٹھائیں۔ ہم سے کسی نیو ٹرل مقام پر بٹھانے کی بات کی گئی تھی تو میں نے کہا تھا اگر نیوٹرل مقام پر میٹنگ ہوگی تو کر لیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے واضح کیا تھا بھارت کے ساتھ کسی ایک نکاتی ایجنڈے پر بات نہیں ہوگی، بھارت کے ساتھ مسئلہ کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب امور پر بات ہوگی، بھارت کی جانب سے بلاوجہ بیان بازی جاری رہتی ہے۔

    اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ امریکا کے وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان ابھی شیڈول نہیں ہے، کل میں بنگلہ دیش کے دو روزہ دورے پر جا رہا ہوں، دورے کا مقصد پاکستان اور بنگلہ دیش کو مزید قریب لانا ہے۔

  • امریکا کی پاکستان اور بھارت کے درمیان براہ راست رابطے کی حوصلہ افزائی

    امریکا کی پاکستان اور بھارت کے درمیان براہ راست رابطے کی حوصلہ افزائی

    واشنگٹن: امریکا نے پاک بھارت براہ راست رابطے کی حوصلہ افزائی کی ہے، اور دونوں ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے اختلافات بات چیت کے ذریعے حل کریں، کیوں کہ جنگ بندی کے باوجود دونوں جنوبی ایشیائی حریفوں کے درمیان کشیدگی برقرار ہے۔

    دونوں ممالک کے درمیان ٹرمپ انتظامیہ کی مداخلت کے بعد جنگ بندی کے باوجود بھارت نے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدے میں اپنی شرکت کو عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔ اس اقدام نے علاقائی استحکام اور پاکستان میں پانی کی ممکنہ قلت کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے، کیوں کہ یہ معاہدہ دریائے سندھ کے پانیوں کی تقسیم کو کنٹرول کرتا ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ سے جب سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بھارتی حکومت کے فیصلے پر تبصرہ کرنے کے لیے کہا گیا تو ترجمان نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ ’’ہم دونوں ممالک کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ ان مسائل کو حل کرنے کے لیے براہ راست رابطے میں رہیں۔‘‘

    پاکستان اس اقدام کو جنگ کی کارروائی سمجھتا ہے، کیوں کہ 240 ملین سے زیادہ پاکستانی زراعت اور بنیادی بقا کے لیے اس پانی کی فراہمی پر انحصار کرتے ہیں۔

    انڈس واٹر ٹریٹی (IWT) بھارت اور پاکستان کے درمیان پانی کی تقسیم کا ایک معاہدہ ہے، جس پر 19 ستمبر 1960 کو دستخط کیے گئے، اور عالمی بینک نے اس کی ثالثی کی۔ اس نے دریائے سندھ کے پانی کے انتظام میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ 6 دریاؤں (سندھ، جہلم، چناب، راوی، بیاس اور ستلج) کا ایک نیٹ ورک جو ہمالیہ سے نکلتا ہے اور بحیرہ عرب میں خالی ہونے سے پہلے دونوں ممالک سے گزرتا ہے۔

    سندھ طاس معاہدے کے اہم پہلو


    1. دریا کی تقسیم

    مغربی دریا (انڈس، جہلم اور چناب): بنیادی طور پر پاکستان کو مختص کیا جاتا ہے، جو انڈس سسٹم کے ذریعے لے جانے والے کل پانی کا تقریباً 80 فیصد حاصل کرتا ہے۔

    مشرقی دریا (راوی، بیاس اور ستلج): ہندوستان کو غیر محدود استعمال کے لیے مختص کیا گیا ہے۔

    2. مغربی دریاؤں کا ہندوستان کا استعمال

    ہندوستان کو گھریلو مقاصد، آبپاشی، اور بجلی کی پیداوار، نیویگیشن اور ماہی گیری جیسی غیر استعمالی سرگرمیوں کے لیے مغربی دریاؤں کے محدود استعمال کی اجازت ہے۔ تاہم، معاہدہ این پی آر کے مطابق، ہندوستان کی ڈیموں کی تعمیر کی صلاحیت پر پابندیاں عائد کرتا ہے جو ان دریاؤں کے بہاؤ کو ذخیرہ یا نمایاں طور پر تبدیل کر سکتے ہیں۔

    3. تنازعات کے حل کا طریقہ کار

    اس معاہدے میں تنازعات کو حل کرنے کے لیے ایک منظم طریقہ کار شامل ہے:

    مستقل انڈس کمیشن: ایک دو طرفہ ادارہ جو معمول کے تعاون اور معلومات کے تبادلے کا ذمہ دار ہے۔

    غیر جانب دار ماہر: تکنیکی ’’اختلافات‘‘ کو حل کرنے کے لیے ورلڈ بینک کی طرف سے مقرر کیا گیا ہے۔

    ثالثی کی عدالت: اہم ’’تنازعات‘‘ کو حل کرنے کے لیے ایڈہاک بنیادوں پر بلائی گئی۔

    4. تاریخی سیاق و سباق اور حالیہ چیلنجز

    سندھ طاس معاہدے کو سب سے کامیاب بین الاقوامی پانی کے معاہدوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے، جو چھ دہائیوں سے زیادہ عرصے تک ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگوں اور شدید تناؤ کے ادوار سے گزرا۔ تاہم، مغربی دریاؤں پر حالیہ بھارتی ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹس — جیسے کشن گنگا اور رتلے — نے پاکستان میں اس کی زراعت اور توانائی کی پیداوار کے لیے انتہائی ضروری بہاوٴ میں کمی کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے۔

    5. معاہدے پر تناظر

    پاکستان: اس معاہدے کو اپنے زرعی اور پن بجلی کے شعبوں کے لیے اہم سمجھتا ہے۔ یہ پانی کے بہاؤ کو روکنے کی کسی بھی ہندوستانی کوشش کو ایک وجودی خطرے کے طور پر دیکھتا ہے اور معاہدے کی دفعات پر سختی سے عمل کرنے پر زور دیتا ہے۔

    ہندوستان: یہ مانتا ہے کہ معاہدہ اس کی ترقی کی ضروریات پر غیر ضروری پابندیاں عائد کرتا ہے اور اس میں ترمیم کا مطالبہ کیا ہے، یہ دلیل دیتے ہوئے کہ معاہدہ موجودہ دور کی سیاسی یا ماحولیاتی حقیقتوں کی عکاسی نہیں کرتا ہے۔ بھارت نے بھی تنقید کی ہے جسے وہ اپنے ہائیڈرو پاور اقدامات میں پاکستانی رکاوٹ کے طور پر دیکھتا ہے۔

    6. موسمیاتی تبدیلی

    ماہرین نوٹ کرتے ہیں کہ یہ معاہدہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے لیے ذمہ دار نہیں ہے – خاص طور پر ہمالیہ کے گلیشیئرز کا تیزی سے پگھلنا – دونوں ممالک کے لیے آبی وسائل کی مستقبل کی پائیداری کے بارے میں خدشات پیدا کرتا ہے۔

  • پاکستانی بہترین لوگ ہیں، صدر ٹرمپ

    پاکستانی بہترین لوگ ہیں، صدر ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے ساتھ بڑے تجارتی معاہدے کرنے جارہے ہیں، پاکستانی بہترین لوگ اور ان کے رہنما عظیم ہیں۔

    یہ بات انہوں نے وائٹ ہاؤس میں جنوبی افریقی صدر سیرل راما فوسا کے ساتھ ملاقات کے موقع پر کہی۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ پاکستانی بہترین لوگ ہیں اوران کے پاس بہترین رہنما بھی ہیں۔

    انہوں نے ایک بار پھر اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہی پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کرائی تھی، دونوں ملکوں کے ایک دوسرے پر حملے تیز ہوتے جارہے تھے۔

    Trump

    رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ نے جنوبی افریقی صدر سے ملاقات میں پاک بھارت تعلقات پر تفصیلی بات چیت کی اور بتایا کہ میں نے پاکستان اور بھارت سے کہا کہ یہ آپ کیا کررہے ہیں؟

    ٹرمپ نے بتایا کہ پاکستان بھارت کے درمیان کشیدگی بڑھتی جارہی تھی، افسوس سے کہتا ہوں کہ 2 دن بعد کچھ ہوا اور وہ کہنے لگے یہ ٹرمپ کی غلطی ہے۔ پاکستان اور بھارت کے ساتھ بڑے تجارتی معاہدے کرنے جارہے ہیں۔

    علاوہ ازیں امریکی صدر ٹرمپ کا مزید کہنا تھاکہ ہم روس یوکرین تنازع کو بھی ختم کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔

     

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارتی سیکرٹری خارجہ وکرم مسری نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی میں امریکی کوششوں کا سرے سے انکار کیا تھا۔

    پیر کو بھارت کے سیکرٹری خارجہ وکرم مسری نے پارلیمانی کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاک بھارت فائر بندی قطعی طور پر دو طرفہ تھی، امریکی صدر ٹرمپ کا جنگ بندی میں کوئی کردار نہیں تھا۔

  • امید ہے پہلگام واقعے پر بھارت کا ردعمل کسی علاقائی تنازع کا باعث نہیں بنے گا، امریکا

    امید ہے پہلگام واقعے پر بھارت کا ردعمل کسی علاقائی تنازع کا باعث نہیں بنے گا، امریکا

    امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا امید ہے پہلگام واقعے پر بھارت کا ردعمل کسی علاقائی تنازع کا باعث نہیں بنے گا۔

    فاکس نیوز سے انٹرویو میں امریکا کے نائب صدر جےڈی وینس نےکہا دو جوہری طاقتوں کے درمیان جاری کشیدگی پر تشویش ہے، بھارت اور پاکستان میں اپنے دوستوں سے رابطے میں ہیں۔

    امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا ہے بھارت پہلگام واقعہ کے جواب میں کوئی ایسا قدم نہ اٹھائے جو کسی بڑے علاقائی تنازع کا سبب بنے جبکہ پاکستان ایک ذمے دار ایٹمی طاقت ہے، امید ہے پاکستان بھارت سے تعاون کرے گا۔

    امریکا کا پاکستان اور بھارت سے کشیدگی کا ذمہ دارانہ حل نکالنے پر زور

    واضح رہے کہ گزشتہ چند دنوں میں امریکا نے پاکستان اور بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ کشیدگی کم کرنے اور ایک ’ذمہ دارانہ حل‘ تک پہنچنے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں۔

    دوسری جانب مقبوضہ کشمیر کے پہلگام حملے کا الزام بھارت نے پاکستان پر عائد کیا ہے جبکہ پاکستان  نے اس کی تردید کرتے ہوئے غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

    حملے کے بعد نہ صرف بھارتنے پانی کی تقسیم سے متعلق معاہدہ معطل کر دیا اور دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کی ایئرلائنز کے لیے فضائی حدود بند کر دیں بلکہ سرحد پر فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا ہے۔

  • بھارت پاکستان پر حملہ کرتا ہے تو یہ بھارت اور مودی کی آخری جنگ ہوگی: گرپتونت پنوں

    بھارت پاکستان پر حملہ کرتا ہے تو یہ بھارت اور مودی کی آخری جنگ ہوگی: گرپتونت پنوں

    رہنما تحریکِ خالصتان گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا ہے بھارت پاکستان پر حملہ کرتا ہے تو یہ بھارت اور مودی کی آخری جنگ ہوگی۔

    سکھوں کی عالمی تنظیم سکھ فارجسٹس کے سربراہ اور خالصتان تحریک کے سرکردہ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا ہے کہ پنجاب بھارتی تسلط سے آزاد ہوگا اور نیا ملک بنے گا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارتی پنجاب پاکستان کیساتھ ریڑھ کی ہڈی بن کرکھڑا ہے،  پاکستان اقوام متحدہ میں خالصتان ریفرنڈم کی تحریک ڈالے۔

    رہنما تحریکِ خالصتان گرپتونت سنگھ پنوں نے مزید کہا کہ پاک آرمی کیلئے بھارتی پنجاب میں لنگر لگائیں گے، بھارتی فوج کا ہم مقابلہ کریں گے۔

    سکھوں کی عالمی تنظیم سکھ فارجسٹس کے سربراہ اور خالصتان تحریک کے سرکردہ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے مزید کہا کہ بھارتی پنجاب کینٹ ایریا میں وال چاکنگ ہورہی ہے سکھ پاکستان کیخلاف مت لڑیں۔

    مزید پڑھیں : بھارتی فوج کو پنجاب سے گزرنے دیں گے، گرپتونت سنگھ

    یاد رہے کہ اس سے قبل گرپتونت سنگھ پنوں نے ایک ویڈیو پیغام میں پہلگام حملے کو بھارتی خفیہ ایجنسی (را) کا فالس فلیگ آپریشن قرار دیا تھا۔

    گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا تھا کہ ہم بھارتی فوج کو پنجاب سے گزر کر پاکستان پر حملہ نہیں کرنے دیں گے، پاکستان کا نام ہی پاک ہے، ہم 2 کروڑ سکھ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

  • بھارت نے بد اخلاقی کی حد کر دی، جے شنکر کا پاکستان کے ساتھ بات چیت کے دور کے خاتمے کا اعلان

    بھارت نے بد اخلاقی کی حد کر دی، جے شنکر کا پاکستان کے ساتھ بات چیت کے دور کے خاتمے کا اعلان

    نئی دہلی: بھارت نے پاکستان کی دعوت کے جواب میں بد اخلاقی کی حد کر دی، وزیر خارجہ جے شنکر نے پاکستان کے ساتھ بلا تعطل بات چیت کے دور کے خاتمے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے آئندہ اجلاس میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو باضابطہ مدعو کیا تو ایک دن بعد ہندوستان کے وزیر خارجہ نے یہ اعلان کیا کہ پاکستان کے ساتھ بلا تعطل مذاکرات کا دور ختم ہو چکا ہے، آپ جو کچھ کرتے ہیں اس کے نتائج تو برآمد ہوں گے۔

    جمعہ کو دہلی میں ایک کتاب کی رونمائی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا اب سوال یہ ہے کہ ہم پاکستان کے ساتھ کس قسم کے تعلقات استوار کر سکتے ہیں، کیا ہندوستان چیزوں کی موجودہ رفتار سے جاری رکھنے پر راضی ہے؟ شاید ہاں شاید نہیں، میں بس یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ہم سوئے ہوئے نہیں ہیں، چاہے معاملات منفی سمت میں جائیں یا پھر مثبت سمت میں، بھارت جواب دے گا۔

    مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر کا مسئلہ اب آرٹیکل تھری سیونٹی نے ختم کر دیا ہے۔

  • پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم کے جارحانہ ریمارکس مسترد کر دیے

    پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم کے جارحانہ ریمارکس مسترد کر دیے

    اسلام آباد: حکومت پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے جارحانہ ریمارکس مسترد کر دیے۔

    ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے لداخ دراس میں نریندر مودی کے بیان پر کہا کہ جہالت علاقائی امن کو نقصان پہنچاتی ہے، دہشت گردی کے لیے دوسروں کو بدنام کرنے کی بجائے بھارت خود کو دیکھے۔

    انھوں نے کہا پاکستان کسی بھی جارحیت کے خلاف پر عزم ہے، ہمارے عزم کی مثال فروری 2019 میں بھارتی دراندازی پر مضبوط ردعمل سے ملتی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارتی جارحانہ اقدامات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔

    واضح رہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان نے اپنی تاریخ سے کوئی سبق نہیں سیکھا، پاکستان دہشت گردی کے ذریعے اپنی اہمیت قائم رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔

  • نگراں وزیر اعظم پاکستان نے بھارت میں اقلیتوں کے استحصال سے متعلق تفصیلی ڈوزیئر لانچ کر دیا

    نگراں وزیر اعظم پاکستان نے بھارت میں اقلیتوں کے استحصال سے متعلق تفصیلی ڈوزیئر لانچ کر دیا

    اسلام آباد: نگراں وزیر اعظم پاکستان انوار الحق کاکڑ نے بھارت میں اقلیتوں کے استحصال سے متعلق تفصیلی ڈوزیئر لانچ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان نے ہندوستان میں ہونے والے اقلیتوں کے استحصال سے متعلق تفصیلی ڈوزیئر لانچ کر دیا ہے، جس میں مسلمانوں، عیسائیوں اور باقی مذاہب کی عبادت گاہوں کی بے حرمتی کے واقعات شامل کیے گئے ہیں۔

    بھارت کے خلاف تفصیلی ڈوزیئر اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے تیار کیا گیا ہے، ایپری ڈوزیئر میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف تاریخ کی بدترین نسل کشی جاری ہے، ہندوتوا نظریات کے حامل افراد اقلیتوں کی عبادت گاہوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

    ڈوزیئر میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ عالمی برادری بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرائے، 2021 میں اقلیتوں کے خلاف تشدد کے 294 واقعات سامنے آئے، جب کہ مقبوضہ کشمیر میں 24 ہزار 496 مذہبی مقامات کو سرکاری تحویل میں لیا گیا۔

    دریں اثنا نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے اسلام آباد میں مارگلہ ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت خطے کی معاشی حقیقت ہے، اور پاکستان کی نظریں تجارت بڑھانے کے لیے مشرق پر ہیں مگر ہمیں باوقار کردار ادا کرنا ہوگا، بھارت کے ساتھ پاکستان کے مفادات کو مدنظر رکھ کر اچھے تعلقات چاہتے ہیں، بھارت میں ہندوتوا پالیسی بہت بڑا چیلنج ہے، اور مستقبل میں ہندوتوا کا نظریہ پوری دنیا کے لیے چیلنج بن جائے گا۔

    انھوں نے کہا پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے، تاہم بھارت تنازعات کو ہوا دینے کی کوشش کرتا ہے، انھوں نے اسرائیل فلسطین جنگ کے حوالے سے کہا کہ یورپ یا کہیں اور تنازع ہو تو مغرب کا دہرا معیار نظر آتا ہے، غزہ میں اسرائیلی درندگی کی مثال نہیں ملتی، فسلطینیوں پر اسرائیلی فوج پے درپے حملے کر رہی ہے، میرے نزدیک بچوں کو مارنے کا کوئی جواز قبول نہیں کیا جا سکتا۔

  • بھارتی شہری ارباز کی پاکستانی شہری امینہ سے ورچوئل نکاح

    بھارتی شہری ارباز کی پاکستانی شہری امینہ سے ورچوئل نکاح

    کراچی: ایک اور پاکستانی لڑکی نے بھارتی شہری سے رشتہ جوڑ لیا، بھارتی ریاست راجستھان کے شہر جودھ پور سے تعلق رکھنے والے شہری ارباز نے کراچی کی رہائشی لڑکی ارمینہ سے ورچوئل نکاح کر لیا۔

    بھارتی اخبار انڈیا ٹوڈے کے مطابق سیما اور سچن حیدر اور انجو اور نصراللہ کی شادی کے بعد سرحد پار سے ایک اور شادی کی خبر آ گئی ہے، جودھ پور کے شہری ارباز نے پاکستانی شہری امینہ سے نکاح کر لیا ہے۔

    بدھ کو دونوں نے آن لائن نکاح کیا کیوں ویزے کے حصول میں ناکامی ہوئی تھی، نکاح کی تقریب میں دونوں طرف کے نکاح خواں موجود تھے، تقریب میں ارباز اور امینہ کے رشتہ دار بھی شریک رہے۔

    سول کنٹریکٹر محمد افضل کے بیٹے ارباز کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ان کے رشتہ دار موجود ہیں، اور شادی انھی کی وجہ سے ہوئی ہے، دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات کی وجہ سے ویزے کے حصول میں وقت لگ رہا ہے اس لیے آن لائن نکاح کیا گیا، امید ہے کہ بھارتی نکاح نامے کے ساتھ اب ویزے کے حصول میں آسانی ہوگی۔

    یہ بھی معلوم ہوا کہ امینہ کے خاندان کی ایک اور لڑکی کی شادی بھی ارباز کے خاندان میں ہوئی ہے۔

  • ’بابر اعظم ویرات کوہلی سے بڑا پلیئر ہے‘

    ’بابر اعظم ویرات کوہلی سے بڑا پلیئر ہے‘

    گوجرانوالہ: وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کو ورلڈ کپ میچ کھیلنے بھارت جانا چاہیے، بابر اعظم ویرات کوہلی سے بڑا کھلاڑی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ میں معاون خصوصی وزیر اعظم عطا تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کو ورلڈ کپ میچ کھیلنے بھارت جانا چاہیے۔ عطا تارڑ نے اس کے لیے جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہوم گراؤنڈ میں کسی ٹیم کو ہرانے کا اپنا مزا ہے۔

    انھوں نے کہا بابر اعظم ویرات کوہلی سے بڑا پلیئر ہے، بابر اعظم کی گیم ویرات کوہلی سے بہت بہترہے، بابر اعظم اور شاہین شاہ آئے تو بھارتی ٹیم کی تباہی ہوگی، اسی ڈر کی وجہ سے بھارت کھیل میں سیاست لا رہا ہے۔

    عطا تارڑ نے بھی ورلڈ کپ کھیلنے کے لیے پاکستانی ٹیم کے بھارت جانے کی حمایت کی، انھوں نے کہا کہ جس طرح فٹبال ٹیم گئی، اسی طرح کرکٹ ٹیم کو بھی بھارت جانا چاہیے۔