Tag: pak india border security talk

  • پاک بھارت سرحدی فورسز مذاکرات، سیز فائرمعاہدے پرسختی سے عمل درآمد کرنے پراتفاق

    پاک بھارت سرحدی فورسز مذاکرات، سیز فائرمعاہدے پرسختی سے عمل درآمد کرنے پراتفاق

    لاہور : پاک بھارت سرحدی فورسز نے سرحدوں پرامن یقینی بنانے کے لیے سیزفائرمعاہدے پرسختی سےعمل درآمد کرنے پراتفاق کیا ہے۔ پاکستان نے سیالکوٹ ورکنگ باونڈری اورعالمی سرحد پر باڑکی تعمیر کا ایشوبھی اُٹھایا۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرزہیڈکوارٹرزلاہورمیں اختتام پذیرہونے والے دو روزہ پاک بھارت سرحدی فورسزکے اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا ،جس میں کہا گیا کہ غیرقانونی بارڈرکراسنگ اورسمگلنگ کی روک تھام کے لیے انٹیلی جنس شیئرنگ کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : پاکستان رینجرز اور بی ایس ایف حکام میں مذاکرات

    اجلاس میں بھارت کے 23 رکنی وفد کی سربراہی ڈی جی بی ایس ایف کرشن کمارشرما کی جبکہ پاکستان کی طرف سے میزبانی اورقیادت ڈی جی رینجرزپنجاب میجرجنرل عمرفاروق برکی نے کی، مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ سرحدوں پرمعمولی تنازعات فلیگ میٹنگ میں مقامی کمانڈرہی طے کریں گے.

    اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے انٹیلی جنس شیئرنگ جبکہ غیرقانونی بارڈرکراسنگ روکنے کے لئے مشترکہ پٹرولنگ کی تجویز پر بھی عمل درآمد کیا جائے گا اور ساتھ ہی ساتھ کسٹم انٹیلی جنس شیرنگ بھی کی جائیگی۔

    مزید پڑھیں: لاہور: پاک بھارت بارڈر سیکیورٹی مذاکرات آج شروع ہونگے

    مشترکہ اعلامیہ میں یہ بھی بتایا گیا کہ دونوں ممالک میں آنے جانےوالے مسافروں کی سیکیورٹی کو مزید موثربنایا جائیگا، ایمرجنسی کے حالات میں سرحدی فورسز کے سربراہان ہاٹ لائن رابطے رکھیں جائیں گے، دونوں سرحدی فورسزکا آئندہ اجلاس نئی دہلی میں ہوگا۔

  • لاہور: پاک بھارت بارڈر سیکیورٹی مذاکرات آج شروع ہونگے

    لاہور: پاک بھارت بارڈر سیکیورٹی مذاکرات آج شروع ہونگے

    لاہور: دو روزہ پاک بھارت بارڈر سیکیورٹی مذاکرات آج شروع ہونگے، بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس کے ڈائریکٹرجنرل کرشن کمار لاہور پہنچ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی بی ایس ایف کرشن کمار شرما آج صبح پنجاب رینجرز کے سربراہ میجر جنرل عمر فاروق برقی کے ساتھ ناشتہ کریں گے ، ناشتہ رینجرز ہیڈ کوارٹر لاہور میں ہوگا، تاہم مذاکرات کے لیے دونوں ممالک کی افواج کی اگلی نشست بھی اسی مقام پر منعقد کی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق ناشتے کے بعد دو روزہ پاک بھارت بارڈر سیکیورٹی کے باضابطہ مذاکرات شروع ہونگے، مذاکرات میں کسٹمز، امیگریشن، ریلویز اور اینٹی نارکورٹکس کے نمائندگان بھی شریک ہوں گے، مذاکرات کا مشترکہ اعلامیہ 28 جولائی کو جاری کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : بھارتی فورسز کا وفد مذاکرات کے لیے آج پاکستان آئے گا

    پاکستانی حکام کی جانب سے اجلاس کے دوران ورکنگ باؤنڈری اور کنٹرول لائن پر ہونے والی خلاف ورزیوں کے حوالے احتجاج کیا جائے گا جبکہ مذاکرات میں پٹھان کوٹ حملے کے حوالے سے کوئی بات چیت نہیں کی جائے گی، ایس ایف حکام کی جانب سے وقتاً فوقتاً بھارتی فورسز کی جانب سے ہونے والی سرحدی خلاف ورزی پر احتجاج بھی ریکارڈ کروایا جائے گا۔

    گزشتہ روز پاک بھارت سرحدی فورسز کے مذاکرات میں شرکت کے لیے 21 رکنی بھارتی وفد واہگہ کے راستے پاکستان پہنچا تھا۔