Tag: Pak-India conflict

  • پاک بھارت تنازعہ انتہائی خوفناک صورتحال میں بدل سکتا تھا، ٹیمی بروس

    پاک بھارت تنازعہ انتہائی خوفناک صورتحال میں بدل سکتا تھا، ٹیمی بروس

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ پاک بھارت تنازعہ جنگ کے دوران انتہائی خوفناک صورتحال میں بدل سکتا تھا۔

    واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارا پاکستان اور بھارت کے ساتھ ایک تجربہ رہا ہے۔،

    پاکستان امریکا اور بھارت کے تعلقات کی اہمیت کے حوالے سے کیے گئے ایک سوال کے جواب میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے کہا کہ پاکستان بھارت میں ایک تنازع تھا، جو کسی انتہائی خوفناک صورتحال میں بدل سکتا تھا۔

    

    انہوں نے بتایا کہ ہمارے لیے فخر کا لمحہ اور بہترین مثال تھی کہ کس طرح اس گھمبیر معاملے کو وزیر خارجہ مارکو روبیو اور نائب صدر نے سنبھالا۔

    ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکا کی اعلیٰ قیادت نے ایک ممکنہ تباہی روکنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا، امریکی سفارت کار بھی دونوں ممالک کے لیے پرعزم ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور امریکا میں انسداد دہشت گردی سے متعلق مذاکرات ہو رہے ہیں۔ اسلام آباد میں امریکا اور پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف مشترکہ وابستگی کی تصدیق کی ہے۔

    پاکستان اور امریکا نے دہشت گردی کے خطرات کا مقابلہ کرنے کیلئے تعاون بڑھانے کے طریقوں پر بات چیت کی ہے۔

    خطے اور دنیا کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ امریکا دونوں ممالک کے ساتھ کام کر رہا ہے۔ امریکا کا دونوں ممالک کے ساتھ کام کرنا بہتر مستقبل کو فروغ دے گا۔ صدر ٹرمپ پوری دنیا میں تنازعات کا خاتمہ اور امن چاہتے ہیں۔

  • پاک بھارت کشیدگی کے پیچھے مذہب ہے ، ٹرمپ کا اعتراف

    پاک بھارت کشیدگی کے پیچھے مذہب ہے ، ٹرمپ کا اعتراف

    واشنگٹن : بھارت میں مذہبی بنیادوں پر جاری قتل عام پر امریکی صدرنے بھی پاکستان کےموقف کو تسلیم کرتے ہوئے کہا پاک بھارت کشیدگی کے پیچھے مذہب ہے، بھارت کی مختلف ریاستوں میں ہندو انتہا پسند نظریے کے تحت مسلمانوں کودبایا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں مسلمانوں اور اقلیتوں کا جینا محال ہیں ، مذہبی بنیادوں پر جاری قتل عام پر امریکی صدرنے بھی بھارت میں انتہا پسندی کے پاکستانی مؤقف کو تسلیم کرلیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے اعتراف کیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی مذہبی بنیاد پر ہورہی ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدرکی مقبوضہ کشمیرکی کشیدہ صورتحال پرایک بارپھرثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اوربھارت کےدرمیان کشمیر دیرینہ، پیچیدہ اور حل طلب مسئلہ ہے، آئندہ ہفتے بھارتی وزیراعظم سے مسئلہ کشمیرپربات کروں گا، بھرپورکوشش کروں گاکہ مسئلہ کشمیر پر ثالثی ہوجائے۔

    امریکی وزارت خارجہ نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کے ہاتھوں گرفتاریوں ، کرفیواورپابندیوں پرتشویش کا اظہار کیا ہے۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے کشمیریوں کی نسل کشی کو نازی نظریات سے متاثر اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو ہٹلر قرار دیا تھا۔

    اس سے قبل بھی امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے نمائندوں نے پہلے بھی بھارت میں انسانی حقوق کی پامالی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم کی اس انتہا پسندانہ رویے کے باعث امریکا نے مودی کو ویزہ دینے پر پابندی عائد کی تھی۔

    خیال رہے بھارت کی مختلف ریاستوں میں ہندو انتہا پسند نظریے کے تحت مسلمانوں کودبایا جارہا ہے۔

  • پاک بھارت کشیدگی: خطے میں امن کے لیے پاکستان کا کردار قابلِ تعریف ہے، یورپی پارلیمنٹ

    پاک بھارت کشیدگی: خطے میں امن کے لیے پاکستان کا کردار قابلِ تعریف ہے، یورپی پارلیمنٹ

    برسلز : اراکین یورپی پارلیمنٹ نے پاک بھارت کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے بھارتی پائلٹ کی واپسی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چودہ فروری کو پلوامہ میں بھارتی فوجیوں کی خودکش دھماکے میں ہلاکت کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان شدید کشیدگی چل رہی ہے جس پر یورپی پارلیمنٹ نے اظہار تشویش کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان اور بھارتی وزیر اعظم مودی کو خط ارسال کیا ہے۔

    پاک بھارت کے وزراء اعظم کو بھیجا گیا خط یورپی پارلیمنٹ کے رکن سجاد کریم کی جانب سے تحریر کیا گیا ہے جس پر یورپی پارلیمنٹ کے نائب صدر سمیت 40 ارکان نے دستخط کیے ہیں۔

    [bs-quote quote=”کشمیریوں کو شریک کیے بغیر خطے میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”یورپی پارلیمنٹ”][/bs-quote]

    خط میں دونوں ملکوں کی قیادت پر کشیدگی کے خاتمے کےلیے مذاکرات کا آغاز کرنے پر زور دیا گیا ہے، اراکین یورپی پارلیمنٹ کا خط میں کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی واپسی کا خیر مقدم کرتے ہیں، پاکستان کا اقدام مذاکرات اور امن کا راستہ کھولنے کا باعث بنے گا۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ کشمیریوں کو شریک کیے بغیر خطے میں دیرپا امن قائم نہیں ہوسکتا، یورپی پارلیمنٹ اس ضمن اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

    مزید پڑھیں: پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردی کی مخالفت کی، چینی وزیرخارجہ کا بھارتی ہم منصب کے سامنے دو ٹوک مؤقف

    یاد رہے کہ چودہ فروری کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ہونے والے خود کش حملے کے بعد بھارت نے پاکستان کے خلاف جارحانہ اقدامات اٹھائے تھے۔

    بھارتی فضائیہ نے 25 اور 26 فروری کی شب پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بالا کوٹ کے مقام جبہ پر طیاروں کا ایمونیشن گرایا تھا جس کے بعد وہاں کی حکومت نے کامیابی کے بلند و بانگ دعوے کیے تھے۔

    ایک روز بعد بھارت نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کی تو پاک فضائیہ کے شاہینوں نے بھرپور دفاعی حکمت عملی اختیار کرتے ہوئے انڈین ائیر فورس کے دو جہاز تباہ اور ایک پائلٹ کو زندہ گرفتار کیا تھا۔

    پاکستان نے مستحکم پوزیشن ہونے کے باوجود خطے میں امن کے لیے اقدامات کیے اور عمران خان نے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو واپس بھیجنے کا اعلان کیا جس کے بعد اُسے واہگہ کے راستے بھارت واپس بھیجا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتے: سشما سوراج

    وزیراعظم عمران خان کے جذبہ خیر سگالی کو بھارت ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں سراہا گیا، اقوام متحدہ نے بھی پاکستان کے امن و امان کے اقدامات کی تعریف کی اور اُسے سراہا بھی تھا۔

    دوسری جانب بھارت کی اپوزیشن جماعتوں اور صحافیوں نے مودی حکومت پر شدید تنقید کی تھی اور لوک سبھا کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس کے سربراہ راہول گاندھی نے الزام عائد کیا کہ مودی دوبارہ اقتدار حاصل کرنے کے لیے خطے کو جنگ میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔

  • پاک بھارت جنگ کی صورت میں خطے اور دنیا کی ہار ہوگی ،فوادچوہدری

    پاک بھارت جنگ کی صورت میں خطے اور دنیا کی ہار ہوگی ،فوادچوہدری

    اسلام آباد : وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاک بھارت جنگ کی صورت میں خطے اور دنیا کی ہار ہوگی اور دنیامزیدحصوں میں تقسیم ہو جائے گی ، دنیاسےکہتے ہیں آئیں مل بیٹھ کرکشیدگی کاخاتمہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات فواد چوہدری نے پاک بھارت موجودہ صورت حال پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا پاکستان بھارت کشیدگی خطےکےبعددنیابھرپراثراندازہوسکتی ہے اور جنگ کی صورت میں دنیامزیدحصوں میں تقسیم ہوگی، جس سے شدت پسندی پروان چڑھےگی۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاک بھارت جنگ کی صورت میں خطے اوردنیاکی ہارہوگی، دنیا سے کہتے ہیں آئیں مل بیٹھ کرکشیدگی کاخاتمہ کریں۔

    یاد رہے گذشتہ روز پاکستان کی جانب سے سرحدی حدود کی خلاف ورزی 2 بھارتی طیارے مار گرائے تھے، ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ایک بھارتی طیارہ  آزاد کشمیر جبکہ دوسرامقبوضہ کشمیرکی حدودمیں گرا، زمین پر موجود افواج نے 2 بھارتی پائلٹ کو حراست میں لے لیا تھا۔

    مزید پڑھیں : جارحیت کی توجواب دیناہماری مجبوری ہوگی، وزیراعظم

    بعدازاں : وزیراعظم عمران‌ خان نے بھارت کوایک بار پھر مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا تھا جنگ کسی بھی مسئلےکاحل نہیں، بیٹھ کربات چیت سےمسائل حل کرنے چاہئیں، جارحیت کی توجواب دیناہماری مجبوری ہوگی۔

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ توقع ہے بھارت ہوش مندی کا مظاہرہ کر کے وزیرِ اعظم کی دعوت کو مثبت لے گا، تاہم خدشہ ہے کہ بھارت پھر کوئی حرکت کر سکتا ہے۔