Tag: Pak Navy dokyard attack

  • القاعدہ برِصغیرنےڈاکیارڈحملےکی ذمہ داری قبول کرلی

    القاعدہ برِصغیرنےڈاکیارڈحملےکی ذمہ داری قبول کرلی

    کراچی: دفاعی تجزیہ کارکراچی ڈاکیارڈ حملے کو عالمی منصوبے کا اسکرپٹ قرار دے رہے ہیں، جس کا مقصد عالمی سطح پر پاکستان کو بدنام کرنا تھا، القاعدہ برصغیر نےڈاکیارڈحملےکی ذمہ داری قبول کرلی۔

    کراچی ڈاکیارڈ حملہ محض چند دہشتگردوں کی کارروائی ہرگز نہ تھی، دفاعی تجزیہ کار کہتے ہیں کہ پاک بحریہ نےدہشت گردی کابڑامنصوبہ ناکام بنایا، کراچی ڈاکیارڈ پر حملے کا منصوبہ عالمی اسکرپٹ کا حصہ لگتاہے، جس کا منصوبے کا مقصد عالمی سطح پر پاکستان کو بدنام کرنا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک بحری جہاز کواغوا کرنے کے منصوبے کے تحت کراچی ڈاکیارڈ پر حملہ کیا گیا، اب معلوم ہوا ہے کہ القاعدہ برصغیر نےڈاکیارڈحملےکی ذمہ داری قبول کرلی، القاعدہ برصغیر کے ترجمان کے مطابق ڈاکیارڈ پرحملے کا مقصد جہاز ذوالفقار پر قبضہ کرکے میزائلوں سے امریکی بیڑے کونشانہ بناناتھا، القاعدہ برصغیر ایک نیا نام ہے۔

    اس سے پہلے کسی حملے میں القاعدہ برصغیر کے ملوث ہونے کی بات سامنے بھی نہیں آئی۔ پاک بحریہ  کے جوانوں نے دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنایا، دو دہشتگرد مارے گئے اور چار گرفتار ہوئے جن سے تفتیش کے نتیجے میں تحقیقات میں پیش رفت ہو رہی ہے۔ گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے، کالعدم جماعت کے ارکان بھی حملے کے الزام میں گرفتار کیے گئے ہیں اورنیوی سے تعلق رکھنے والے ملزمان بھی گرفتار کئے جاچکے ہیں۔

  • ڈاکیارڈ حملے میں اندرونی مدد کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا،خواجہ آصف

    ڈاکیارڈ حملے میں اندرونی مدد کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا،خواجہ آصف

    اسلام آباد : پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیرِدفاع خواجہ آصف نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک فوج پاکستان کی بقاء کی جنگ لڑ رہی ہے جبکہ پارلیمنٹ کے باہر بیٹھنے والے انا کی جنگ لڑرہے ہیں، پاکستان نیوی ڈاکیارڈ حملے میں اندرونی مدد کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا۔

    پارلیمنٹ اجلاس میں خواجہ آصف نے پاکستان نیوی ڈاکیارڈ پر حملے کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ چھ ستمبر کو ڈاکیارڈ پردہشت گردوں نے حملہ کیا، جسے نیوی کے جانباز اہلکاروں نے ناکام بنا دیا، حملے میں ایک نیوی افسر نے جام شہادت نوش کیا جبکہ ڈاکیارڈ پرہونے والے حملے میں تین دہشت گرد مارے گئے اورسات کو گرفتار کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مارے گئے دہشت گردوں میں ایک سابق نیوی اہلکار بھی شامل تھا، جسے گزشتہ برس پاک بحریہ سے نکال دیا گیا تھا، گرفتار کئے گئے دہشتگردوں سے تفتیش جاری ہے اوراسی بنیاد پر مزید کئی گرفتاریاں بھی ہوئیں ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ دہشت گردوں کے ڈومیسائل مختلف علاقوں کے ہیں، ایک دہشت گرد کے رابطے شمالی وزیرستان میں تھے، حملہ میں  اندرونی مدد کا امکان رد نہیں کیا جاسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ حملہ شمالی وزیرستان میں جاری فوجی آپریشن ضربِ عضب کا درِ عمل ہوسکتا ہے۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ایک جانب پاک فوج شمالی وزیرستان میں آپریشن ضربِ عضب میں مصروف ہے، دوسری جانب دہشتگردوں کا ردعمل بھی سامنے آرہا ہے جبکہ ہماری توجہ صرف اور صرف پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر دھرنوں پر ہے۔

    خواجہ آصف نے میڈیا، سیاسی رہنماؤں ، منتخب نمائندوں اور عوام سے اپیل کی کہ پارلیمنٹ کے باہر بیٹھے انا کی جنگ لڑنے والوں کے مقابلے میں ملک کے لئے جانوں کی قربانی پیش کرنے والوں کے ساتھ کھڑے ہوں،  انا کے لئے کرائے کے لوگوں کو لاکر پارلیمنٹ کے سامنے خیمہ بستی لگانے والوں کو آئین، قانون اور پارلیمنٹ کے مقابلے میں شکست کا سامنا ہوگا۔

    اراکین کے سوال پر وزیرِدفاع خواجہ آصف نے کوئٹہ اسمنگلی حملے کی تفصیلات بھی دیں، انھوں نے بتایا کہ سمنگلی ایئربیس پر چودہ اگست کوحملہ کیا گیا، حملے میں  چار دہشتگرد مارے گئے جبکہ راکٹ حملوں میں دیوارکو نقصان پہنچا، اندر داخل ہونیوالے دو دہشتگرد مارے گئے۔