Tag: پاکستان-نیوز

  • پرویزمشرف کیخلاف آرٹیکل چھ کے مقدمے کی سماعت

    پرویزمشرف کیخلاف آرٹیکل چھ کے مقدمے کی سماعت

    پرویزمشرف کیخلاف آرٹیکل چھ کے مقدمے کی سماعت جاری ہے، حکومتی وکیل اکرم شیخ کا دلائل میں کہنا ہے کہ استغاثہ کو ملزمان کے ناموں میں اضافہ کا اختیار حاصل ہے، مقدمے کی تفتیش ایف آئی اے نے کرنی ہے وفاقی کابینہ نے نہیں۔

    خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کے وکلا کے دلائل پر سرکاری وکیل اکرم شیخ نے جوابی دلائل دیئے کہ عدالت کی تشکیل اور آرٹیکل چھ کے مقدمے سے متعلق انھوں نے موقف اختیار کیا، عدالت کی تشکیل میں کوئی لا قانونیت نہیں ہوئی۔

    اکرم شیخ نے کہا کہ چیف جسٹس نے کوآرڈینیٹر کا کردار ادا کیا، ججز نامزد کرنے کے لئے وزیراعظم کا کوئی کردار نہیں اور نہ ہی کا بینہ کا تھا، ایک آدمی کے خلاف مقدمہ تفتیش کی بنیاد پر بنا، ہوسکتا ہے اس میں سو یا پچاس آدمی ملوث رہے ہوں لیکن مقدمہ اسی کے خلاف چلے گا، جس کے خلاف شواہد ہو، ملزم کو حق ہے وہ عدالت آئے اور ساتھیوں کے نام لے۔

    خصوصی عدالت کے روبرو اکرم شیخ نے کہا کہ مقدمے کی سماعت شفاف ہوگی، پرویز مشرف چاہیں تو بین القوامی آبرزور بلوالیں، ان کا کہنا تھا کہ مقدمے کی تفتیش وفاقی کابینہ نے نہیں بلکہ ایف آئی اے نے کرنی ہوتی ہے، اگرانور منصور کی دلیل پر جائیں تو یہ تفتیش کیا وفاقی کابینہ کو کرنی چایئے؟ استغاثہ کو اختیارحاصل ہے وہ ملزمان کے ناموں میں اضافہ کرے۔ اب یہ کام استغاثہ کرے گا وفاقی کابینہ نہیں، اکرم شیخ کے دلائل مکمل ہونے پرسماعت تئیس جنوری تک ملتوی کردی گئی۔
       

  • پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کا بنوں کا دورہ

    پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کا بنوں کا دورہ

    پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے بنوں کا دورہ کیا اور دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی، انھوں نے زخمی جوانوں کےعزم اور حوصلے کو بھی سراہا۔

    عسکری حکام کے مطابق جنرل راحیل شریف بنوں پہنچے تو کور کمانڈر پشاور لیفٹنٹ جنرل خالد ربانی نے اُن کا استقبال کیا، جنرل راحیل کمبائنڈ ملٹری اسپتال بنوں پہنچے اور چھاؤنی دھماکے میں زخمی سکیورٹی اہلکاروں کی عیادت کی۔

    اس موقع پر انھوں نے زخمی جوانوں کے عزم اور حوصلے کو سراہا، جنرل راحیل نے فوجی جوانوں کو گلدستے بھی پیش کئے، بنوں میں اتوار کو کرائے پر حاصل کی گئی گاڑی میں بم دھماکے سے تئیس سکیورٹی اہلکار شہید اور متعدد زخمی ہوگئے تھے، شہید ہونے والوں میں ایف سی اور آرمی کے جوان شامل ہیں۔

  • اسلام آباد:خصوصی عدالت میں مشرف کیس کی سماعت آج ہوگی

    اسلام آباد:خصوصی عدالت میں مشرف کیس کی سماعت آج ہوگی


     خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کے خلاف مقدمے کی سماعت آج ہوگی۔

    خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کے خلاف مقدمے کی گزشتہ سماعت میں سابق صدرکے وکلا نے خصوصی عدالت کی تشکیل پر سپریم کورٹ کی مشاورت اور اس کی آئینی حیثیت پر اپنے دلائل پیش کیے تھے ۔

    خصوصی عدالت آج ہونے والی سماعت میں سابق صدر کے وکیل انورمنصور کے اعتراضات اور وکیل استغاثہ اکرم شیخ کے دلائل پر کاروائی پر فیصلہ سنائے جانے کا امکان ہے ۔

    واضح رہے کہ پرویز مشرف کی بیماری کے لئے تشکیل کیا گیا خصوصی میڈیکل بورڈ چوبیس جنوری کو عدالت میں اپنی رپورٹ پیش کرے گا، جس کے بعد پرویز مشرف کے عدالت میں حاضر ہونے اور استثنی پر فیصلہ سنایا جائے گا۔
       

  • وزیراعظم کا آرمی چیف کو فون، دہشت گرد حملوں کی مذمت

    وزیراعظم کا آرمی چیف کو فون، دہشت گرد حملوں کی مذمت

    وزیراعظم نواز شریف اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف نے راولپنڈی آر اے بازار سمیت دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی شدید مذمت کی ہے۔

    سیکیورٹی فورسسز پر پے در پے حملوں کے بعد وزیراعظم نواز شریف اور آرمی چیف کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا، دونوں سربراہان نے ملک میں دہشت گردی اور حالیہ رونما ہونے والے واقعات پر تبادلہ خیال کیا۔

    وزیراعظم اور آرمی چیف نے دہشت گردی کے ان واقعات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور ان واقعات کی مذمت کی، وزیراعظم اور آرمی چیف نے اس عزم کا اعادہ کیا دہشت گردی کے واقعات کی روک تھام کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
           

     

  • مذاکرات پرآمادگی سے پہلے کالعدم طالبان کے بڑے حملے

    مذاکرات پرآمادگی سے پہلے کالعدم طالبان کے بڑے حملے

    کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے مذاکرات پر آمادگی سے پہلے بڑے بڑے حملے کیے گئے، جن میں قبائلی علاقوں کے علاوہ شہروں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

    طالبان نے حکومت سے ایک بار پھر مذاکرات کی آمادگی ظاہر کردی ہے، کالعدم تحریک طالبان کی جانب سے مذاکرات کی میز پر بیٹھنے کی پیشکش سے پہلے کئی بڑے حملے کئے گئے لیکن مذاکرات کی نئی پیشکش کے فوری بعد آج صبح سات بج کے چالیس منٹ پر آر اے بازار میں چوکی کے قریب ایک اور خود کش حملہ کر دیا گیا۔

    دھماکے میں تیرہ افراد جاں بحق اور پچیس زخمی ہوئے، دھماکے کی ذمہ داری بھی طالبان نے قبول کرلی ہے، گزشتہ روز بھی بنوں چھاؤنی میں ہونے والے بم دھماکے میں بیس سیکورٹی اہلکار جاں بحق اور تیس زخمی ہوئے، دھماکے کی ذمہ داری تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی۔

    مذاکرات پر آمادگی سے پہلے طالبان نے قبائلی علاقوں کے علاوہ شہروں میں بھی اپنی موجودگی ظاہر کی، پہلے کراچی میں عیسی نگری کے قریب ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم کو دھماکے کا نشانہ بنایا گیا، ذمہ داری طالبان نے قبول کی، اسکے بعد کراچی میں نجی ٹی وی چینل کے تین ارکان کی ٹارگٹ کلنگ کی ذمہ داری قبول کی۔

    اسی طرح پشاور میں عوامی نیشنل پارٹی کے نائب صدر میاں مشتاق کے قافلے پر حملہ کیا گیا جس میں میاں مشتاق سمیت تین افراد جاں بحق ہوئے، لگتا ہے تحریک طالبان پاکستان نے طاقت کا مظاہرہ کرکے مذاکرات کی میز پر آنے کی مشروط آمادگی ظاہر کی تاکہ بات چیت کا ماحول ان کے حق میں سازگار ہو۔

     

  • لاپتہ افراد کیس:وزارت دفاع کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار

    لاپتہ افراد کیس:وزارت دفاع کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار

    سپریم کورٹ نے لاپتہ افراد کیس میں وزارت دفاع کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دے دی، عدالت نےکہا ہے کہ سات ماہ سے ایک ہی رپورٹ پیش کی جا رہی ہے۔

    مقدمے کی سماعت شروع ہوئی تو لاپتہ افراد سے متعلق وزارت دفاع کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی، جس پرجسٹس جواد نے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے سات ماہ سے ایک ہی رپورٹ پیش کی جا رہی ہے، لاپتہ افراد کی بازیابی میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جارہا۔

    وزیراعظم اور اور وزیراعلی خیبر پختو نخوا سے جواب طلب کیا جائے گا، جسٹس جواد نے کہا کہ  عدالت کے احکامات پر عمل درآمد نہیں کیا جارہا، حکومت لاپتہ افراد کو بازیاب کرانے میں ناکام ہو چکی ہے، پینتیس میں سے اب تک صرف سات افراد کو بازیاب کرایا گیا ہے۔

    عدالت کے طلب کرنے پر اٹارنی جنرل سلمان اکرم بٹ بھی عدالت میں پیش ہوئے، سماعت بائیس جنوری تک ملتوی کردی گئی۔

  • خصوصی عدالت میں پرویز مشرف سے متعلق مقدمے کی سماعت

    خصوصی عدالت میں پرویز مشرف سے متعلق مقدمے کی سماعت

    خصوصی عدالت میں پرویز مشرف سے متعلق مقدمے کی سماعت جاری ہے، سابق صدر کے وکلاء کا دلائل میں کہنا ہے کہ عدالت کی تشکیل کیلئے سابق چیف جسٹس سے مشاورت نہیں ہونی چاہیئے تھی۔

    خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کے خلاف چلنے والے آرٹیکل چھ کے مقدمے میں سابق صدر کے وکلا نے دلائل جاری رکھے، خصوصی عدالت کی تشکیل پر انور منصور نے موقف اختیار کیا کہ عدالت کی تشکیل کیلئے سابق چیف جسٹس سے مشاورت نہیں ہونی چاہیئے تھی، قانون یہ ہے خصوصی عدالت کی تشکیل وفاقی حکومت کریگی۔

    جسٹس فیصل عرب نے استفسار کیا کہ وفاقی حکومت ججز کا تقرر کیسے کریگی کیا وہ ججز کے ناموں کیلئے چیف جسٹس سے رابطہ نہیں کریگی؟ جس پر انور منصور نے کہا کہ جی نہیں حکومت کے پاس ججز کی فہرست موجود ہوتی ہے، اس میں سے ججز مقرر کر سکتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ججوں کا انتخاب کرنے کا اختیار کابینہ کو حاصل ہے، چیف جسٹس کو نہیں، انصاف تک رسائی آئین کے آرٹیکل نو کے تحت سب کا حق ہے، جب تک عدالت غیر جانبدار نہیں ہوگی انصاف نہیں ہوسکتا۔

     

  • سابق صدر پرویز مشرف کا آج ازسر نو مکمل چیک اپ کیا جائے گا

    سابق صدر پرویز مشرف کا آج ازسر نو مکمل چیک اپ کیا جائے گا

    خصوصی عدالت کے حکم پر سابق صدر پرویز مشرف کا آج ازسر نو مکمل چیک اپ کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق اے ایف آئی سی کی انتظامیہ عدالتی حکم کی روشنی میں آج صدر کا ازسرنو مکمل چیک اپ کرے گی، ڈاکٹروں کی ٹیم میں اس دفعہ نئے اور سنئیر ڈاکٹر بھی شامل ہونگے۔

    سابق صدر کو عکسری ادارہ امراض قلب داخل ہوئے انیس دن گزر گئے ہیں تاہم اس کے باوجود ڈاکٹرز کی ٹیم تاحال سابق صدر کا علاج اندرون یا بیرون ملک کرانے کے لیے کوئی حتمی رائے قائم نہیں کرسکی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت کے دوران خصوصی عدالت نے اے ایف آئی سی انتظامیہ کو سابق صدر پرویز مشرف کا ازسر نو مکمل چیک اپ کرانے اور چوبیس جنوری کو ان کی صحت کے حوالے رپورٹ عدالت میں جمع کرانے احکامات جاری کیے تھے۔

    ذرائع کے مطابق سابق صدر طبیعت میں بہتری کے باعث اپنے وکلا اور رشتے داروں سے بھی ملاقاتیں کرنے لگے ہیں۔

     

  • کالعدم تحریک طالبان نے کارروائیاں روکنے کا اشارہ دیدیا

    کالعدم تحریک طالبان نے کارروائیاں روکنے کا اشارہ دیدیا

    کالعدم تحریک طالبان نے مذاکرات کیلئے پر امن ماحول بنانے کیلئے کارروائیاں روکنے کا اشارہ دیدیا ہے، حکومت نے بھی طالبان سے مذاکرات کیلئے سیاسی قیادت کو ایک بار پھر اعتماد میں لینے کا فیصلہ کرلیا، آج کابینہ کے اجلاس میں طالبان سے مذاکرات سمیت دیگر آپشنز پر اہم فیصلے متوقع ہیں۔

    تحریک طالبان کے مرکزی ترجمان شاہد اللہ شاہد اور مرکزی رہنما اعظم طارق کے مشترکہ تفصیلی بیان میں کہا گیا کہ اگر حکومت مذاکرات کے لیے ماحول کو پرامن اور بااعتماد بناتی ہے تو طالبان اپنی کارروائیوں پر نظرثانی کرسکتے ہیں۔

    حکومت نے بھی طالبان سے مذاکرات پر سیاسی و مذہبی جماعتوں کو ایک بار پھر اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے اور وزیراعظم نواز شریف نے وزیر داخلہ چوہدری نثار کو رابطوں کا ٹاسک دے دیا ہے، وزیراعظم نواز شریف نے دورہ سوئٹزر لینڈ بھی منسوخ کردیا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ پوری قوم دہشت گردی کیخلاف متحد ہے، پارلیمنٹ کا ان کیمرہ اجلاس بلانے کی تجویز بھی زیر غور ہے، وزیراعظم نواز شریف نے بھی طالبان کے ساتھ مذاکرات کے علاوہ دیگر آپشنز پر غور شروع کردیا ہے۔

    کابینہ کے اجلاس میں آج اہم ترین فیصلے ہوں گے، طالبان سے ہوں گے مذاکرات یا پھر ہوگی جنگ، فیصلہ کابینہ کے اجلاس میں ہوگا۔
        

       

  • تحریک طالبان حکومت پاکستان سے مشروط مذاکرات پر آمادہ

    تحریک طالبان حکومت پاکستان سے مشروط مذاکرات پر آمادہ

    تحریک طالبان پاکستان نےحکومت سےمذاکرات پرآمادگی ظاہرکردی۔ ترجمان شاہد اللہ شاہد کہتے ہیں حکومت اپنااختیاراور اخلاص ثابت کرے تو بامقصد مذاکرات کےلئےتیارہیں۔ وزیراعظم کی جانب سے مقرر کیے گئے نمائندے یا فوکل پرسن مولانا سمیع الحق کی کوششیں رنگ لائیں ۔۔ یا پھر آپریشن کی زور پکڑتی بازگشت نےبات چیت کی راہ ہموار کی۔

    معاملہ کچھ بھی ہو۔ طالبان نے ایک طرح سے گیند حکومت کی کورٹ میں ڈال دی ہے۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے مرکزی ترجمان شاہد اللہ شاہد کی جانب سے جاری بیان میں طالبان نے امن مزاکرات پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔

    طالبان نے بات چیت کیلئے مشروط پیشکش کی ہے۔ شاہد اللہ شاہد کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر حکومت اپنا اختیار اور اخلاص ثابت کرے تو طالبان اج بھی اپنے نقصانات کے باوجود با مقصد مذاکرات کے لیئے تیار ہیں۔ ترجمان طالبان کا کہنا ہے مذاکرات کی آڑ میں امریکہ کی مدد سے پہلے ولی الرحمان اور پھر حکیم اللہ محسود کو مارا گیا۔ حکومت مذاکرات میں سنجیدہ تھی نہ با اختیار اور نہ ہی مخلص۔ کیونکہ مذاکرات کی پیش کش کے دوران ہی صف اول کے رہنماؤں کو نشانا بنایا گیا۔

    شاہد اللہ شاہد کا کہنا ہے تحریک طالبان شریعت کے نفاذ کے مطالبے سے دست بردارد نہیں ہو گی۔ طالبان سے مذاکرات کی حامی سیاسی جماعتیں تواتر سے کہتی آ رہی ہیں کہ وفاقی حکومت بات چیت میں مخلص نہیں۔ اس کے برخلاف وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار اور وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید بار بار یہ کہہ رہے ہیں کہ طالبان سے مذاکرات کیلئے ڈھائی مہینے تک سنجیدگی سےکام کیا۔ مگر امریکی ڈرون حملے میں حکیم اللہ محسود کی ہلاکت سے سب کچھ تلپٹ ہو کر رہ گیا۔ اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی نئی قیادت مذاکرات پر تیار نہیں۔

    اب طالبان نے مشروط طور پر مذاکرات پر آمادگی کا اعلان کردیا ہے۔ طالبان نے مشروط مذاکرات کی پیشکش ایسے وقت کی جب بنوں بم دھماکے میں چوبیس سیکورٹی اہلکاروں سمیت انتیس افراد جاں بحق ہوئے۔ اور طالبان نے اس حملے کی ذمنہ داری بھی قبول کی۔