Tag: پاکستان-نیوز

  • عبدالرشیدغازی قتل کیس:مشرف یکم فروری کو عدالت طلب

    عبدالرشیدغازی قتل کیس:مشرف یکم فروری کو عدالت طلب

    خصوصی عدالت اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے بعد عبد الرشید غازی قتل کیس کی سماعت کرنے والے ایڈیشنل سیشن جج نے بھی پرویز مشرف کو عدالت میں طلب کرلیا، ساتھ ہی کہا وہ نہیں آسکتے تو طبی رپورٹ پیش کریں۔

    سابق صدر پرویز مشرف کی آج کل کئی عدالتوں میں پکار پڑرہی ہے، اور مشرف کے وکیل ہیں کہ کہیں استثنیٰ کی بات کرتے ہیں تو کہیں بیماری کی۔

    عبدالرشید غازی کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج واجد علی نے کی، جس میں شہداء فاونڈیشن کے وکیل طارق اسد کو دھمکیاں دینے کے خلاف درخواست عدالت میں جمع کروائی گئی۔

    عدالت نے درخواست کی نقل ایس ایس پی اسلام آباد کو بھجواتے ہوئے انہیں یکم فروری کو طلب کرلیا اور ساتھ ہی حکم دیا کہ پرویز مشرف آئندہ سماعت پر حاضر ہوں۔

    مشرف کے وکیل نے کہا کہ وہ بیمار ہیں اور عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے ، وکیل کی دلیل پر عدالت نے کہا کہ مشرف بیمار ہیں تو ان کے میڈیکل سرٹیفکیٹ بھی عدالت میں پیش کئے جائیں، مقدمے کی آئندہ سماعت یکم فروری کو ہوگی۔

  • بلوچستان میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ

    بلوچستان میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ

    الیکشن کمیشن نے بلوچستان میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ کرلیا، ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمیشن شیر افگن کا کہنا ہے کہ انتخابی شیڈول آئندہ کچھ روز میں جاری کردیا جائے گا۔

    الیکشن کمیشن نے بلوچستان میں خالی بلدیاتی نشستوں پر ضمنی انتخابات کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے، جس کے لئے انتخابی شیڈول آئندہ کچھ روز میں جاری کردیا جائے گا۔

    ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمیشن شیر افگن کا کہنا تھا کہ پانچ سو انسٹھ میں سے تین سو تینتس نشستوں پر کسی امیدوار نے کاغذات داخل نہیں کرائے تھے، جس کے باعث یہاں انتخابات نہیں ہوئے۔

    ان خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات کروائے جائیں گے، شیر افگن نے کہا کہ خیبر پختونخوا نے بلدیاتی انتخابات کے لئے قانون سازی مکمل کرکے فروری کے پہلے ہفتے میں تفصیلات فراہم کر نے کی یقین دہانی کروائی ہے۔
           

  • پرویز مشرف کی علامتی گرفتاری کی استدعا مسترد

    پرویز مشرف کی علامتی گرفتاری کی استدعا مسترد

    خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو علامتی طور پر گرفتار کرنے کی استدعا مسترد کر دی، اکرم شیخ نے موقف اپنایا کہ سابق صدر کا نام ای سی ایل میں ہے لیکن کچھ بھی ہوسکتا ہے؟

    خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کیخلاف مقدمے کی سماعت ہوئی ، سماعت کے دوران وکیل سرکار اکرم شیخ نے سابق صدرکی علامتی گرفتاری کی استدعا کی جسے تین رکنی بینچ نے مسترد کر دیا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ مشرف کی تحویل، پیشی اور اکرم شیخ کے اعتراضات پر حکم میڈیکل رپورٹ کے بعد دینے کا فیصلہ دے رکھا ہے، جس پر اکرم شیخ نے کہا کہ نئے میڈیکل بورڈ تشکیل سے چوبیس جنوری تک کی مہلت دیدی گئی اس دوران مشرف بیرون ملک چلے گئے تو کون ذمے دار ہوگا؟؟

    جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ عدالت کو بتایا گیا ہے کہ مشرف کا نام ای سی ایل میں ہے، جس پر وکیل سرکار اکرم شیخ نے کہا کہ نام ای سی ایل میں ہے لیکن کچھ بھی ہو سکتا ہے؟ جواب میں جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ ایسا کچھ ہوسکتا ہے تو عدالت اور آپ کیا کر سکتے ہیں؟

    سابق صدر کے وکیل بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ پرویزمشرف کے باہر جانے کے خدشات بے بنیاد ہیں، سماعت کے آغاز پر خصوصی عدالت سے متعلق پرویز مشرف کے وکیل انور منصور کا دلائل میں کہنا تھا کہ عدالت کے لئے ججز کی نامزدگی میں چیف جسٹس سے وزیراعظم کی مشاورت کی کوئی گنجائش نہیں، آئین میں وفاقی حکومت لکھا ہوا ہے اور وفاقی حکومت صرف وزیر اعظم نہیں ہوتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اور سابق چیف جسٹس دونوں وہ افراد ہیں، جو مشرف سے ذاتی عناد رکھتے ہیں، انور منصور کے دلائل جاری تھے کہ اُن کی طبعیت خراب ہوگئی اور اُنھیں سانس کی بحالی کیلئے دوائی لینا پڑی، اس صورتحال پرعدالت نے سماعت پیر تک ملتوی کردی۔
           

  • خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کیس کی سماعت

    خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کیس کی سماعت

    خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کیس کی سماعت جاری ہے، سابق صدر کے وکلا نے دلائل میں کہا کہ وزیراعظم اور سابق چیف جسٹس وہ افراد ہیں، جو مشرف سے ذاتی انا رکھتے ہیں۔

    آرٹیکل چھ کے تحت مقدمے کی سماعت میں پرویز مشرف کے وکیل انور منصور ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ انصاف صرف ہونا ہی نہیں چاہیئے ہوتا ہوا نظر بھی آنا چاہیئے۔

    انھوں نے کہا کہ یہ جو نوٹیفکشن ہے غیر قانونی ہے یہ معاملہ ججز کی تقرری کا نہیں تھا بلکہ ججز کو نئی ذمے داری دینے کا ہے، عدالت کیلئے ججز کی نامزدگی میں سابق چیف جسٹس سے وزیراعظم کی مشاورت کی کوئی گنجائش نہیں۔

    انور منصورکا کہنا تھا کہ آئین میں وفاقی حکومت لکھا ہوا ہے اور وفاقی حکومت صرف وزیراعظم نہیں ہوتا، وزیراعظم اور سابق چیف جسٹس دونوں وہ افراد ہیں جو مشرف سے ذاتی انا رکھتے ہیں۔

    گزشتہ سماعت میں خصوصی عدالت نے پرویزمشرف کی پیشی سے متعلق فیصلہ سناتے ہوئے نیا میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم دے دیا، جس سے چوبیس جنوری کو رپورٹ طلب کی گئی ہے، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا سابق صدر کی بیماری اتنی سنگین ہے کہ وہ چل بھی نہیں سکتے؟

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ میڈیکل بورڈ اے ایف آئی سی کے سینئر ڈاکٹرز پر مشتمل ہو، جو چوبیس جنوری کو رپورٹ پیش کرے، پراسیکیوٹر اکرم شیخ کے اعتراضات کا جواب نئی میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد دیا جائے گا۔

  • مشرف کی بیماری کی تصدیق کیلئے نیا میڈیکل بورڈ بنانے کا حُکم

    مشرف کی بیماری کی تصدیق کیلئے نیا میڈیکل بورڈ بنانے کا حُکم

    پرویز مشرف خصوصی عدالت میں آج بھی پیش نہیں ہوئے، عدالت نے اُن کی بیماری تصدیق کیلئے نیا میڈیکل بورڈ بنانے کا حُکم دیا ہے، جس کی رپورٹ چوبیس جنوری کو طلب کی گئی ہے۔

    خصوصی عدالت میں پرویزمشرف کے خلاف مقدمے کی سماعت ہوئی ، جس میں وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا گیا، تین رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس فیصل عرب نے استفسار کیا کہ بتایا جائے پرویز مشرف عدالت کیوں نہیں آئے؟ جس پر وکیل سرکاراکرم شیخ نے کہا مشرف جان بوجھ کر عدالتی حکم کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

    اکرم شیخ نے کہا کہ میڈیکل رپورٹ میں ایسا کہیں بھی نہیں لکھا کہ وہ عدالت پیش نہیں ہو سکتے، عدالت کے حکم پرعمل نہ کرنا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے، انھوں نے استدعا کی کہ عدالت اپنے حکم کی خلاف ورزی پر کاروائی کرے۔ انھوں نے دلائل میں کہا کہ جو شخص عدالتی حکم پر عدالت میں پیش نہیں ہوتا وہ اپنے دفاع کا اختیار کھو دیتا ہے، صدر حسنی مبارک کو اسٹریچر پر عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

    پرویز مشرف کے وکیل انور منصور نے دلائل میں کہا کہ اکرم شیخ پراسیکیوٹر ہیں انھیں پرسی کیوٹر کا کردار ادا کرنا نہیں چاہیئے، اکرم شیخ عدالت کی معاونت کریں مشرف کو زبردستی سزا دلوانے کی کوشش نہ کریں، ایک موقع پر پرویز مشرف کے وکلاء اور وکیل سرکار میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔

    انور منصور نے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹروں نے تجویز کیا ہے کہ مشرف اسی اسپتال سے علاج کروائیں، جہاں سے وہ پہلے معائنہ کروا چکے ہیں، مشرف کو علاج کیلئے فرانس جانے کا مشورہ دیا گیا ہے، انور منصور کا کہنا تھا کہ عدالت مشرف کی گرفتاری کا حکم دے دیتی ہے اور اگرکل یہ عدالت قانونی قرارنہیں پاتی تو مشرف کے چہرے پر جو داغ لگ جائے گا اسکا ذمہ دار کون ہوگا؟

  • پرویزمشرف کی انٹرا کورٹ اپیل کیلئے قائم عدالتی بینچ تحلیل

    پرویزمشرف کی انٹرا کورٹ اپیل کیلئے قائم عدالتی بینچ تحلیل

    سابق صدر پرویز مشرف کی انٹرا کورٹ اپیل کیلئے تشکیل اسلام آباد ہائی کورٹ کا بینچ ٹوٹ گیا، جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے بنچ سے علیحدگی اختیار کرلی۔

    سابق صدر پرویز مشرف کی خصوصی عدالت سے متعلق انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت جسٹس شوکت عزیز صدیقی اور جسٹس نور الحق قریشی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی۔

    دوران سماعت جسٹس شوکت نے  بنچ سے اپنی علیحدگی اختیارکرنے کا فیصلہ سنایا، جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس میں کہا کہ عدالتوں نے سابق صدر پرویز مشرف کو ریلیف دیا ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ مشرف کا نظر بندی کیس میں انھوں نے فیصلہ سنایا تھا، اس لیے وہ یہ مقدمہ نہیں سن سکتے، جسٹس شوکت کے بینچ سے علیحدہ ہونے کے بعد بینچ کی تشکیل نو کیلئے معاملہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو بھیجوا دیا گیا، جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر پرویز مشرف کے وکلا بھی اعتراض کر چکے تھے۔
       

  • مشرف کی خصوصی عدالت سے استثنیٰ کی درخواست مسترد

    مشرف کی خصوصی عدالت سے استثنیٰ کی درخواست مسترد

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے پرویز مشرف کی خصوصی عدالت میں پیشی سے استشنیٰ کی درخواست مسترد کردی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں پرویز مشرف کے پیش ہونے کے حوالے سے دائر درخواست کی سماعت جسٹس ریاض خان نے کی، سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل خالد رانجھا عدالت میں پیش ہوئے۔

    انھوں نے سنگل بینچ کے روبرو دلائل میں موقف اختیار کیا کہ خصوصی عدالت کے قیام اور دائرہ اختیار کے حوالے سے دائر انٹر کورٹ درخواستوں کی جب تک سماعت نہیں ہوجاتی اُس وقت تک پرویز مشرف کو عدالت نہ بلایا جائے۔

    عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا اور کچھ دیر بعد حکم نامہ جاری کرتے ہوئے درخواست مسترد کردی۔
       

  • ججز نظر بندی کیس:سابق صدر مشرف کو 27جنوری کو پیش ہونے کا حکم

    ججز نظر بندی کیس:سابق صدر مشرف کو 27جنوری کو پیش ہونے کا حکم

    انسداد دہشت گردی عدالت نے ججز نظر بندی کیس میں سابق صدر مشرف کو ستائیس جنوری کو پیش ہونے کا حکم دے دیا،عدالت نے سابق صدر کے ضامنوں کو بھی نوٹسز جاری کردیئے۔

    اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں ججز نظر بندی کیس کی سماعت کا آغاز ہوا تو یہاں بھی معاملہ پرویز مشرف کی حاضری کا تھا، عدالت نے یہ کہتے ہوئے سماعت کچھ  دیر کے لئے ملتوی کردی کہ پرویز مشرف کو ایمبولینس میں ڈال کرلانا پڑے تو لائیں، عمر کے اس حصے میں چھوٹی موٹی بیماریاں ہوجاتی ہیں، آج کوئی عذر نہیں سنا جائے گا۔

    تاہم مقررہ وقت گزر گیا، نہ ایمبولینس آئی نہ مشرف، سماعت دوبارہ شروع ہونے پرعدالت نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور ڈائریکٹر وزارت داخلہ کو وضاحت کے لئے طلب کرلیا، پراسیکیوٹر عامر ندیم کا بیان میں کہنا تھا کہ ملزم ضمانت پر ہے، عدالت میں پیش ہونا یا نہ ہونا اس کا ذاتی فعل ہے، حکومت کا کام سیکیورٹی فراہم کرنا ہے جو کردی گئی۔

    عدالت نے پرویز مشرف کو اگلی پیشی پر حاضر ہونے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ستائیس جنوری تک ملتوی کردی۔
       

  • خصوصی عدالت میں مشرف کی عدم حاضری، فیصلہ 3 بجے سنایا جائیگا

    خصوصی عدالت میں مشرف کی عدم حاضری، فیصلہ 3 بجے سنایا جائیگا

    پرویز مشرف خصوصی عدالت میں آج بھی پیش نہیں ہوئے، عدالت نے عدم حاضری پر فیصلہ محفوظ کرلیا، جو آج  تین بجے سُنایا جائے گا، مقدمے کی مزید سماعت کل ہوگئی۔

    خصوصی عدالت میں پرویزمشرف کے خلاف مقدمے کی سماعت شروع ہوئی تو معاملہ ایک بار وہی یعنی سابق صدرکی عدالت میں پیشی تھا،  تین رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس فیصل عرب نے استفسار کیا کہ بتایا جائے پرویز مشرف عدالت کیوں نہیں آئے؟ جس پر وکیل سرکار اکرم شیخ نے کہا کہ مشرف جان بوجھ کر عدالتی حکم کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ میڈیکل رپورٹ میں ایسا کہیں بھی نہیں لکھا کہ وہ عدالت پیش نہیں ہوسکتے، عدالت کے حکم پرعمل نہ کرنا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے، اکرم شیخ نے استدعا کی کہ عدالت اپنے حکم کی خلاف ورزی پر کاروائی کرے، انھوں نے دلائل میں کہا کہ جو شخص عدالتی حکم پر عدالت میں پیش نہیں ہوتا وہ اپنے دفاع کا اختیار کھو دیتا ہے، صدر حسنی مبارک کو اسٹریچر پر عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

    پرویز مشرف کے وکیل انور منصور نے دلائل میں کہا کہ اکرم شیخ پراسیکیوٹر ہیں، انھیں پرسی کیوٹر کا کردار ادا کرنا نہیں چاہیئے، اکرم شیخ عدالت کی معاونت کریں، مشرف کو زبردستی سزا دلوانے کی کوشش نہ کریں، ایک موقع پر پرویز مشرف کے وکلاء اور وکیل سرکار میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔

    انور منصور نے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹروں نے تجویز کیا ہے کہ مشرف اسی اسپتال سے علاج کروائیں، جہاں سے وہ پہلے معائنہ کروا چکے ہیں، مشرف کو علاج کیلئے فرانس جانے کا مشورہ دیا گیا ہے، انور منصور کا کہنا تھا کہ عدالت مشرف کی گرفتاری کا حکم دے دیتی ہے اور اگرکل یہ عدالت قانونی قرارنہیں پاتی تو مشرف کے چہرے پر جو داغ لگ جائے گا اسکا ذمہ دار کون ہوگا؟

  • پشاور ہائیکورٹ:لاپتہ افراد کیس،ملوث اہلکاروں کیخلاف کارروائی کا حکم

    پشاور ہائیکورٹ:لاپتہ افراد کیس،ملوث اہلکاروں کیخلاف کارروائی کا حکم

    پشاور ہائیکورٹ میں لاپتہ افراد کو حراست میں لینے میں ملوث اہلکاروں کیخلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔

    پشاور ہائیکورٹ میں چار سو تیرہ لاپتہ افراد سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس فصیح الملک اور جسٹس ارشاد قیصر پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

    محکمہ داخلہ کی جانب سے ڈپٹی سیکیریٹری عثمان زمان عدالت میں پیش ہوئے، سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل مزمل شاہ کا کہنا تھا کہ اٹھارہ لاپتہ افراد کو حراستی مراکز میں منتقل کردیا گیا ہے۔

    پشاور ہائیکورٹ نے آئی جی خیبرپختونخوا کو ہدایت کی کہ لاپتہ افراد کو اٹھانے میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی جائے، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کے لئے ایک ماہ کی مہلت مانگی۔

    جس پر عدالت نے کیس کی سماعت چھبیس فروری تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا۔