Tag: پاکستان-نیوز

  • عوام کی خدمت کیلئے میدان میں نکل گئے ہیں، فاروق ستار

    عوام کی خدمت کیلئے میدان میں نکل گئے ہیں، فاروق ستار

    ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ عوام کی خدمت کیلئے میدان میں نکل گئے ہیں، بلدیاتی انتخابات کی تاریخ کے حوالے سے ابہام دور ہونا چاہیے، اٹھارہ جنوری کے بلدیاتی انتخابات میں بھرپور طریقے سے حصہ لیں گے۔

    ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر ضلع شرقی کے دفتر میں آمد کے موقع پر ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کیلئے آر اوز کو رہنمائی فراہم نہیں کی گئی، انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نظام اور مقامی حکومتوں کو ذیادہ بااختیار اور موثر بنانے کی ضرورت ہے، خودمختار مقامی حکومتیں ہی عوام کی ذیادہ خدمت کرسکتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ کے بلدیاتی اداروں کے ملازمین گذشتہ چھ ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں جبکہ بلدیاتی اداروں کی کچرا گاڑیوں کے پاس آئل نہ ہونے کے باعث شہر میں صفائی کا کام بھی متاثر ہوچکا ہے، انہوں نے کہا کہ سندھ کے شہروں اور دیہاتوں کو جدید بلدیاتی سہولتیں فراہم کریں گے، جو ہمارے منشور کا حصہ ہے۔

  • غداری کیس:پرویز مشرف کو کل ہرصورت میں پیش ہونے کا حکم

    غداری کیس:پرویز مشرف کو کل ہرصورت میں پیش ہونے کا حکم

    غداری کیس میں خصوصی عدالت نے پرویزمشرف کو کل ہر صورت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا، عدالت نے تنبیہ کی سابق صدر حاضر نہ ہوئے تو گرفتاری کا حکم بھی دیا جاسکتا ہے۔

    غداری کیس کی دوسری سماعت پر بھی پرویزمشرف کے حاضر نہ ہونے پرخصوصی عدالت نے مشرف کو کل ہر صورت پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ سابق صدر نہ آئے تو گرفتاری کا حکم بھی دے سکتے ہیں، جسٹس فیصل عرب کا کہنا تھا کہ سابق صدر اور آرمی چیف ہوتے ہوئے عدالت نے پرویز مشرف کو صرف سمن جاری کیے، وارنٹ گرفتاری بھی جاری ہوسکتے تھے، ضابطہ فوجداری کے تحت یہ ناقابل ضمانت جرم ہے۔

    وکلا صفائی نے دلائل میں کہا کہ خطرہ پرویز مشرف کو نہیں، وکلا اور ججز کو بھی ہے، عدالت کو دھماکے سے اڑایا جاسکتا ہے، عدالت نے کہا کہ دھمکیاں نہ دیں دلائل دیں، سابق صدر کے وکیل خالد رانجھا نے موقف اختیار کیا کہ اخبارات میں وزیراعظم کا مشرف کے خلاف بیان شائع ہوا ہے، جو مقدمے کو متاثر کرنے کے مترادف ہے، انھوں نے استدعا کی کہ وزیراعظم کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا جائے۔

    جس پر جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ آپ ہمیں تحریری درخواست دیں، ایک موقع پر احمد رضا قصوری نے کہا کہ خصوصی عدالت شیکسپئیر کا تھیٹر لگ رہی ہے، ان کے اور حکومتی وکیل اکرم شیخ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، خصوصی عدالت کے اختیار سماعت پر دلائل میں انور منصور کا کہنا تھا کہ فوجداری قانون لاگو نہیں ہوتا، پرویز مشرف پر غلط مقدمہ دائر کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔

    انکا کہنا تھا کہ موجودہ وزیراعظم انتقام اور تعصب کے جذبات رکھتے ہیں، یہ عدالت چہھتر کے قانون کے تحت بنی جب صرف تین ہائیکورٹس تھیں، اس لیے صرف تین ججز کا ذکر ہے، اب پانچ ہائیکورٹس ہیں اور صرف تین جج ہیں، عدالت کی تشکیل میں ترامیم نہ کرنا بدنیتی ہے، ججز کی جانبداری پر دلائل میں وکلا صفائی نے کہا کہ جسٹس فیصل عرب پی سی او کے حلف کی پیشکش نہ ہونے پرمشرف کے خلاف تعصب رکھتے ہیں۔

    جس پر جسٹس فیصل نے کہا کہ انھیں تین بار پیشکش ہوئی لیکن حلف نہیں اٹھایا، انور منصور نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ حلف نہ اُٹھانے کی وجہ مشرف کے اقدام کو غیر قانونی سمجھنا تھا، جسٹس فیصل عرب نے کہا آپ کہنا چاہتے ہیں کہ میں ذاتی تعصب رکھتا ہوں، جس پر انور منصور نے کہا وہ یہی ثابت کر رہے ہیں۔

  • غداری کیس کی سماعت جاری، پرویز مشرف پیش نہ ہوئے

    غداری کیس کی سماعت جاری، پرویز مشرف پیش نہ ہوئے

    پرویزمشرف کے خلاف غداری کے مقدمے کی سماعت جاری ہے، جسٹس فیصل عرب کا کہنا ہے کہ سابق صدر اور آرمی چیف ہونے پرغداری کے مقدمے میں صرف سمن جاری کیا، وارنٹ جاری کرسکتے تھے۔

    پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کی دوسری سماعت خصوصی عدالت میں شروع ہوئی تو پرویز مشرف کی عدم حاضری پر جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ سابق صدر اور آرمی چیف ہوتے ہوئے عدالت نے پرویز مشرف کو صرف سمن جاری کیے جبکہ وارنٹ گرفتاری بھی جاری ہوسکتے تھے، ضابطہ فوجداری کے تحت یہ ناقابل ضمانت جرم ہے۔

    وکلا صفائی نے دلائل میں کہا کہ خطرہ پرویز مشرف کو نہیں وکلا اور ججز کو بھی ہے، عدالت کو دھماکے سے اڑایا جاسکتا ہے، عدالت نے کہا کہ دھمکیاں نہ دیں دلائل دیں، سیکیورٹی پر ڈی آئی جی جان محمد کے بیان پر جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ دستیاب وسائل سے کیا مراد ہے کیا آپ کے پاس بم پروف وسائل موجود ہیں؟

    سابق صدر کے وکیل خالد رانجھا نے موقف اختیار کیا کہ اخبارات میں وزیر اعظم کا مشرف کےخلاف بیان شا ئع ہوا ہے، جو مقدمے کو متا ثر کرنے کے مترادف ہے، انھوں نے استدعا کی وزیراعظم کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا جائے، جس پر جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ جنرل ضیا الحق نے بھی کیس کی سماعت کے دوران بیان دیا تھا آپ ہمیں تحریری درخواست دیں۔

    ایک موقع پر احمد رضا قصوری نے کہا کہ خصوصی عدالت شیکسپئیر کا تھیٹر لگ رہی ہے، ان کے اور حکومتی وکیل اکرم شیخ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، خصوصی عدالت کے اختیار سماعت پر دلائل میں انور منصور کا کہنا تھا کہ فوجداری قانون لاگو نہیں ہوتا، پرویز مشرف پر غلط مقدمہ دائر کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔

    موجودہ وزیراعظم انتقام اور تعصب کے جذبات رکھتے ہیں، آئین توڑنے میں مشرف خود کچھ نہیں کرسکتے تھے کابینہ اور وزیراعظم بھی شامل تھے، یہ عدالت چہھترکے قانون کے تحت بنی، جب ملک میں صرف تین ہائیکورٹس تھیں، اس لیے صرف تین ججز کا ذکر ہے، اب ملک میں پانچ ہائیکورٹس ہیں اور صرف تین جج ہیں، عدالت کی تشکیل میں ترامیم نہ کرنا حکومت کی بد نیتی ہے۔
           

  • مشرف کے وکلاء کی 2نئی درخواستیں خصوصی عدالت میں دائر

    مشرف کے وکلاء کی 2نئی درخواستیں خصوصی عدالت میں دائر

    غداری کیس میں پرویز مشرف کے وکلاء نے اپنے موکل کی حاضری سے استثنا سمیت دو نئی درخواستیں دائر کیں، پیشی سے پہلے سابق صدر کی رہائشگاہ سے پھر بم برآمد ہوا، جس کے بعد وہ خصوصی عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔

    پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کی دوسری سماعت کے موقع پر سابق صدر کی پیشی کے لئے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا جارہا تھا کہ خصوصی عدالت کے راستے سے ایک بار پھر بم برآمد ہوا، جس پر بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کرلیا گیا۔

    دوسری جانب خصوصی عدالت میں سماعت کے آغاز پر سابق صدر کے وکلاء کی جانب سے نئی درخواستیں دائر کی گئیں، جن میں موقف اختیار کیا گیا کہ حکومت نے سیکیورٹی کے مناسب اقدامات نہیں کیے گئے، سماعت پانچ ہفتے کیلئے ملتوی کی جائے جبکہ سیکیورٹی کی بنا پرحا ضری سے استثنا دیا جائے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ پرویز مشرف نے تین نومبر کا اقدام بطور آرمی چیف کیا، غداری کیس کی سماعت خصوصی عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں ، پرویز مشرف کا ٹرائل آرمی ایکٹ کے تحت کیا جائے۔
           

  • سابق صدر مشرف کے فارم ہاؤس کے قریب بم برآمد

    سابق صدر مشرف کے فارم ہاؤس کے قریب بم برآمد

    سابق صدر مشرف کے فارم ہاؤس کے قریب سے آج پھر بارودی مواد برآمد کیا گیا، غداری کیس کے دوران بارودی مواد برآمد ہونے کا یہ تیسرا واقعہ ہے۔

    سابق صدر پرویزمشرف کیخلاف غداری کیس کی آج دوسری پیشی ہے جبکہ سابق صدر کے فارم ہاؤس کے قریب ایک کلو گرام دھماکہ خیز مواد برآمد کر لیا گیا، پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے لیے حتمی پلان بھی تشکیل دیا گیا تھا۔

    اس سے قبل چوبیس دسمبر کو سابق صدر کی عدالت میں پہلی پیشی کے موقع پر فارم ہاؤس کے قریب سے پانچ کلو گرام وزنی بم برآمد ہوا تھا، سابق صدر کو اسی راستے سے گزر کر عدالت جانا تھا، بم کے ساتھ دو پستول بھی بیگ میں موجود تھے، بم ڈسپوزل اسکواڈ نے موقع پر پہنچ کر بم کو ناکارہ بنایا۔

    پہلی پیشی پر سیکیورٹی خدشات کے باعث پرویز مشرف عدالت میں پیش نہ ہوئے، اسی طرح کا ایک اور واقعہ تیس دسمبر کو پیش آیا، جب سابق صدر فارم ہاؤس کے قریب پارک روڈ کے گرین بیلٹ سے بارودی مواد کے پانچ پیکٹ برآمد ہوئے تھے۔

    غداری کے اہم ترین کیس کی سماعت میں سابق صدر کی پیشی اور اس موقع پر بارودی مواد کی برآمدگی سوالیہ نشان بھی ہے اور حیرت کی بات بھی ہے۔

     

  • اٹک: آرمی چیف کا اٹک آرٹلری کور کا دورہ

    اٹک: آرمی چیف کا اٹک آرٹلری کور کا دورہ

    چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف نے اٹک آرٹلری کور کا دورہ کیا اور سالانہ کمانڈنگ آفیسرز کانفرنس میں شرکت کی۔

    پاکستان کے آرمی چیف نے جنرل راحیل شریف اٹک آرٹلری کور کا دورہ کیا اورسالانہ کمانڈنگ آفیسر زکانفرنس میں شرکت کی ۔

    اس موقع پر آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاک فوج کو مستقبل کے چیلنجز کے تناظر میں جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کا عمل جاری رہے گا۔

    عسکری قیادت اپنے ماتحتوں کے لیے قائدانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ جاری رکھے انہوں نے شہدا کی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی ۔

  • واشنگٹن:پاکستانی سفیرجلیل عباس نے ذمہ داریاں سنبھال لیں

    واشنگٹن:پاکستانی سفیرجلیل عباس نے ذمہ داریاں سنبھال لیں

    سابق سیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی نے امریکا میں پاکستانی سفیر کی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔

    سابق سیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانہ پہنچے اور سفیر کی حیثیت سے ذمے داریاں سنبھال لیں، یہ عہدہ سابق سفیر شیری رحمان کے استعفے کے بعد سات ماہ سے خالی تھا۔

    امریکا روانگی سے قبل جلیل عباس جیلانی نے صدر ممنون حسین سے ملاقات کی، جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ وہ پاک امریکا تعلقات کی بہتری اور امریکا میں پاکستان کے مفادات کے لیے اپنی ذمہ داریاں بھرپور انداز میں نبھائیں گے۔

    امریکا میں پاکستان کے سفیر کا عہدہ سنبھالنے سے پہلےجلیل عباس جیلانی یورپی یونین اور آسٹریلیا میں پاکستان کے سفیر رہ چکے ہیں۔

  • غداری کیس روکنے کیلئے مشرف نے انٹراکورٹ اپیل دائر کر دی

    غداری کیس روکنے کیلئے مشرف نے انٹراکورٹ اپیل دائر کر دی

    غداری کیس روکنے کے لئے پرویزمشرف نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف انٹراکوٹ اپیل دائرکر دی۔

    سابق صدر پرویز مشرف نے غداری کیس روکنے کے لئے انٹرا کوٹ اپیل دائر کر دی، اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سنگل بینچ نے وکلا کا موقف صحیح سے نہیں سنا۔

    درخوست گزار کے مطابق سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کا ٹرائل صرف فوجی عدالت میں ہوسکتا ہے، اس سے پہلے سنگل بینچ نے غداری کیس روکنے سے متعلق پرویز مشرف کی جانب سے دائر تین درخواستیں مسترد کردی تھیں۔

  • مشرف کی ٹرائل کورٹ کاروائی سے استثنیٰ کی درخواست پر سماعت

    مشرف کی ٹرائل کورٹ کاروائی سے استثنیٰ کی درخواست پر سماعت

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کے ٹرائل کورٹ کی کارروائی سے استثنیٰ کی درخواست پر سماعت تین جنوری تک ملتوی کردی۔

    پرویزمشرف کے ٹرائل کورٹ کی کاروائی سے استثنیٰ سے متعلق درخواست پاکستان سوشل جسٹس پارٹی کی جانب سے دائر کی گئی ہے، درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی۔

    جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دئیے کہ پرویز مشرف کو خود ٹرائل کورٹ کی کاروائی سے استثنیٰ کے حوالے سے آرٹیکل دو سو اڑتالیس کا حوالہ دینا چاہیئے تھا۔

    عدالت نے درخواست گزار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے جو درخواست دی ہے آپ ٹرائل کورٹ کی کاروائی سے متاثر نہیں ہیں، آپ نے اپنی درخواست پر لگے اعتراضات دور نہیں کئے۔

    جس پر درخواست گزار اختر شاہ نے کہا کہ وہ لاہور سے مقدمےکے لئے آرہے ہیں، انھیں کچھ وقت دیا جائے،عدالت نے درخواست گزار کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت تین جنوری تک ملتوی کردی۔
           

  • پرویزمشرف پر کل خصوصی عدالت میں فرد جرم عائد کی جائے گی

    پرویزمشرف پر کل خصوصی عدالت میں فرد جرم عائد کی جائے گی

    سابق صدر پرویزمشرف پر کل خصوصی عدالت میں فرد جرم عائد کی جائے گی، پرویزمشرف کا کہنا ہے کہ غداری مقدمے میں وہ آرمی چیف پر چھوڑتے ہیں کہ وہ کہاں تک جاسکتے ہیں، اندازہ نہیں تھا کہ غداری کا مقدمہ چلے گا۔

    اسلام آباد میں برطانوی نشریاتی ادارے کے ساتھ انٹرویو میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ  فوج کے اندر رائے ضرور لی جاتی ہے تاہم حتمی فیصلہ فوجی سربراہ کرتا ہے، تو میں یہ ان پر چھوڑتا ہوں کہ وہ کیا کرتے ہیں۔

    جنرل مشرف کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف آئین کے خلاف غداری کے الزامات سے پوری فوج ناراض ہے، انھوں نے کہا کہ انہیں فیڈ بیک ہے اور فوج کے اندر گراؤنڈ لیول تک سوچ کا پتہ ہے، صرف فوج نہیں عام آدمی بھی ان کے دور کو یاد کرتا ہے جب غربت میں کمی ہوئی تھی اور موٹر سائیکل والا گاڑی خریدنے کے لائق ہوا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ انہیں علم نہیں کس قدر عدالت غیر جانبدار ہوگی لیکن انہیں پتہ ہے کہ انہیں پھنسایا جارہا ہے، انہیں سپریم کورٹ سے امید ہے وہ انہیں انصاف دے گی۔