Tag: پاکستان-نیوز

  • مشرف کیخلاف غداری مقدمہ کی پہلی سماعت آج ہوگی

    مشرف کیخلاف غداری مقدمہ کی پہلی سماعت آج ہوگی

    آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت پاکستان کی تاریخ میں غداری کے پہلے مقدمے کی پہلی سماعت آج اسلام آباد میں ہوگی، پرویزمشرف کی پیشی کے موقع پرسیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

    آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت کسی بھی آمر کیخلاف غداری کے پہلے مقدمے کی پہلی سماعت جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں جسٹس یاور سعید اور جسٹس طاہرہ پرمشتمل تین رکنی بینچ سماعت کرے گا۔

    پیشی کے موقع پر پرویزمشرف کی سیکیورٹی کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں، مقدمے کی سماعت شریعت کورٹ کے بجائے نیشنل لائبریری کے آڈیٹوریم میں ہوگی، جس کے اردگرد بڑی تعداد میں پولیس اور رینجرز کے اہلکار تعینات ہوں گے۔

    عدالت میں داخلہ خصوصی پاسز کے ذریعے ہوگا، حکومت کی جانب سے اکرم شیخ ایڈووکیٹ کو پراسیکیوٹر مقرر کیا گیا ہے، اکرم شیخ نے پانچ نکاتی استغاثہ گزشتہ ہفتے خصوصی عدالت میں جمع کرایا تھا، جس کا جائزہ لینے کے بعد رجسٹرار خصوصی عدالت نے قرار دیا تھا کہ بادی النظر میں جنرل ریٹائرڈ پرویزمشرف کے خلاف الزامات درست معلوم ہوتے ہیں۔

    لہذا پرویزمشرف چوبیس دسمبر کو عدالت میں پیش ہوکر اپنے خلاف الزامات کا دفاع کریں، پرویزمشرف نے سمن وصول کرنے کے بعد وکلاء کی ٹیم تشکیل دے دی ہے، ٹیم میں ڈاکٹر خالد رانجھا، بیرسٹر سیف اور احمد رضا قصوری نمایاں ہیں۔
       

  • Untitled post 5323

    سندھ اسمبلی میں ایم کیوایم کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈرخواجہ اظہارالحسن نے کہاہےکہ شرجیل میمن کے تازہ بیان نے ثابت کردیاہے کہ پیپلز پارٹی ریاستی طاقت کے بل پر سندھ کی شہری بلدیات پر قبضہ کرناچاہتی ہے۔

    خواجہ اظہارالحسن نے کہاکہ کراچی میں صوبائی حکومت پہلے ہی ایم کیوایم کے خلاف ریاستی طاقت استعمال کررہی ہے، شرجیل میمن ملکی سلامتی کے اداروں کواپنے سیاسی مخالفین کوکچلنے کے بجائے کراچی اوراندرون سندھ اصل مجرموں اوردہشت گردوں کے خلاف ایکشن لیں ۔

    خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ خیرپور جرائم میں سرفہرست ہے جبکہ بدین ، دادو اوردیگر علاقوں میں بھی جرائم پیشہ افرادکی سرگرمیاں عروج پرہیں، کچے کے علاقے میں ڈاکو راکٹ لانچرز،بموں اوردیگرجدیدترین ہتھیاروں سے مسلح ہیں لیکن ان کے خلاف ایکشن لینے کو کوئی تیار نہیں۔
       

  • پروپیگنڈہ کر کے من پسند باتیں کر نا مسائل کا حل نہیں، شرجیل انعام میمن

    پروپیگنڈہ کر کے من پسند باتیں کر نا مسائل کا حل نہیں، شرجیل انعام میمن

    سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم ہو یا فنکشنل لیگ بلدیاتی آرڈیننس پر وہ لوگ اعتراض کر رہے ہیں جو آمروں کے دور میں سیاہ قانون کے حامی تھے۔

    حید ر آباد میں میڈیا سے بات چیت مین صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ کہ ایم کیو ایم جب کہہ رہی ہے کے اُنہیں عدالتوں کے فیصلے منظور ہیں تو پھر سڑ کوں پر آنے کی ضرور ت کیوں پیش آئی، انہوں نے الزام لگایا کہ عدالت پر دباؤ بڑھانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    لیکن ساتھ ہی کہا کہ حکومت کسی دباؤ میں نہیں آئے گی، بات چیت کر نی ہے تو بات چیت کے لئے دروازے کھلے ہیں، سیاسی ڈائیلاگ سے ہی مسائل حل ہوتے ہے، انہوں نے کہا کہ امتیاز شیخ جس جماعت میں بھی جائیں گے اس کا حال ایسا ہی ہو گا، چہلم کے بعد حیدر آباد میں رینجرز اور پولیس کا جرائم پیشہ عناصر کے خلاف ٹارگٹڈ آپر یشن ہو گا ۔
       

  • ای سی ایل کیس:پرویزمشرف کو حکومت سے رابطہ کرنے کی ہدایت

    ای سی ایل کیس:پرویزمشرف کو حکومت سے رابطہ کرنے کی ہدایت

    سندھ ہائی کورٹ نے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق کیس کا فیصلہ سنادیا۔ عدالت سابق صدر کو نام ای سی ایل سے نکلوانے کیلئےحکومت سے رابطہ کرنے کی ہدایت کردی۔

    سندھ ہائی کورٹ نے سابق صدر پرویزمشرف کانام ای سی ایل سےنکالنے کی درخواست نمٹادی۔ عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ سابق صدرکانام ای سی ایل میں ڈالنےسےمتعلق کوئی حکم نہیں دیا گیاتھا۔ عدالت نے درخواست گزار کو اس سلسلے میں حکومت سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی ۔

    سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے نام ای سی ایل سے نکالنےکے لیے سندھ ہائیکورٹ سےرجوع کیا گیاتھا۔ عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جو اب سنایا۔
        
       

  • غداری کیس: مشرف کے وکلاء کا اقوام متحدہ سے رجوع کا فیصلہ

    سابق صدر پرویز مشرف نے آرٹیکل سکس کے لئے بنائی گئی خصوصی عدالت کے اختیارات کوہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔

    سابق صدر پرویز مشرف نے پیٹیشن ڈاکٹر خالد رانجھا کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی ہے،درخواست میں خصوصی عدالت، سیکرٹری دفاع،اور سیکرٹری داخلہ کو فریق بنایا گیا ہے اور درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ تین نومبردو ہزار سات کی ایمرجنسی پرویز مشرف کا انفرادی اقدام نہیں تھا،ایمرجسنی متعلقہ افراد کی مشاورت سے لگائی گئی تھی اس لئے معاونین کے بغیر صرف پرویز مشرف کا ٹرائل نہیں کیا جاسکتا، درخواست میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے صرف پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل سکس کی کارروائی بدنیتی پر مبنی ہے،ایسا اقدام بنیادی حقوق اور انصاف کے تقاضوں کے منافی ہوگا۔

    سابق صدر پرویز مشرف کے حامیوں نے مشرف کیخلاف غداری کے مقدمے میں مبینہ بے ضابطگیوں کو سامنے لانے کیلئے اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے لندن میں سابق صدر پرویز مشرف کے وکلا نے اس حوالے سے پریس کانفرنس بھی کی۔ 

  • پرویز مشرف نے خصوصی عدالت کے ٹرائل کو چیلنج کردیا

    پرویز مشرف نے خصوصی عدالت کے ٹرائل کو چیلنج کردیا

    سابق صدر پرویز مشرف نے اپنے خلاف غداری کیس کی خصوصی عدالت میں سماعت کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔

    انہوں نے خالد رانجھا ایڈووکیٹ کے ذریعے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ان کے خلاف مقدمہ کی سماعت بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوگی۔

    واضح رہے کہ خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو24 دسمبر کو طلب کر رکھا ہے، درخواست میں موقف اختیا ر کیا گیا ہے کہ پرویز مشرف نے 3نومبر 2007 کو ایمرجنسی کے نفاذ کا فیصلہ تنہا نہیں کیا تھا بلکہ اس کیلئے ضروری مشاورت کی گئی تھی۔

    اس لئے صرف ان کے خلاف مقدمہ چلانا انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے۔ درخواست میں سیکرٹری داخلہ،سیکرٹری دفاع اور خصوصی عدالت کو فریق بنایا گیا ہے۔

  • ایف آئی اے نے اصغر خان کیس کی تحقیقات کا با قاعدہ آغاز کردیا

    ایف آئی اے نے اصغر خان کیس کی تحقیقات کا با قاعدہ آغاز کردیا

    سپریم کورٹ کے دو ہزار بارہ کے فیصلے کی روشنی میں ایف آئی اے نے اصغر خان کیس کی تحقیقات کا با قاعدہ آغاز کردیا اور ایف آئی اے نے کیس کے محرک اصغر خان کا بیان ریکا رڈ کرلیا ہے۔

    سپریم کورٹ کے اصغرخان کیس پر فیصلے کے ایک سال کے بعد ایف آئی اے نے تحقیقات کا با قاعدہ آغاز کردیا ہے اور اصغر خان نے ایف آئی اے کو اس ضمن میں اپنا بیان ریکارڈ کرادیا ہے۔

    سپریم کورٹ نے گزشتہ سال اکتوبر میں اصغرخان کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ انیس سو نوے کے انتخابات میں دھاندلی کے لیے اس وقت کے آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی نے سیاستدانوں میں رقوم تقسیم کی تھیں۔

    سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں اُس وقت کے صدر سے متعلق کہا تھا کہ غلام اسحاق خان نے ایوانِ صدرمیں جو سیاسی سیل قائم کیا وہ غیر آئینی اورغیر قانونی تھا، عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا تھا کہ صدر وفاق کی علامت ہے اور وہ کسی گروہ یا جماعت کی حمایت نہیں کرسکتا۔

    ایف آئی اے کو ابھی سابق آرمی چیف اسلم بیگ اور مہران بینک اسکینڈل کے مرکزی کردار یونس حبیب کا بیان بھی ریکارڈ کرنا ہے، سپریم کورٹ نے اس کیس کا فیصلہ کرنے میں سولہ سال کا وقت لیا تھا، دیکھنا ہے کہ اب ایف آئی اے اس تحقیقات میں کتنا وقت لیتی ہے۔

  • پاک فوج کےتین میجرجنرلز کو لیفٹنٹ جنرل کے عہدے پر ترقی

    پاک فوج کےتین میجرجنرلز کو لیفٹنٹ جنرل کے عہدے پر ترقی

    پاک فوج کے تین میجر جنرلز کو لیفٹنٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دیدی گئی۔ترقی پانے والوں میں زاہد لطیف مرزا ، اکرام الحق اور عبیداللہ خان شامل ہیں۔
    آئی ایس پی آرکےترجمان کےمطابق ترقی پانے والے افسران جنرل راحیل شریف اور جنرل راشد محمود کی فور اسٹار وہدوں پر ترقی اور جنرل ہارون اسلم کی قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی بناء پر خالی ہونے والی پوسٹوں پر تعینات کئے جائیں گے.

    جنرل زاہد لطیف مرزا اس وقت جی ایچ کیو کی ملٹری سیکرٹری برانچ میں ڈی جی پرسانل سروسز خدمات انجام دے رہے ہیں ، جبکہ جنرل اکرام الحق جی ایچ کیومیں چیف آف جنرل اسٹاف برانچ میں وائس چیف آف جنرل اسٹاف کے عہدے پر تعینات ہیں .

    اسی طرح جنرل عبیداللہ خان کھاریاں میں جنرل آفیسر کمانڈنگ 37انفینٹری ڈویژن خدمات انجام دے رہے ہیں، ذرائع کے مطابق ان ترقیوں کے نتیجے میں چند میجر جنرل سپر سیڈ بھی ہوئے ہیں۔
       

  • آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس کے لئے نشان امتیاز

    آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس کے لئے نشان امتیاز

    چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشدمحمود کو نشان امتیاز سے نوازا گیا ہے۔

    چیئرمین جوائنٹ چیفس اورآرمی چیف کو نشان امتیازملٹری دینے کی تقریب اسلام آباد میں منقعد ہوئی، جس میں صدرممنون حسین اور وزیراعظم نواز شریف کے علاوہ مسلح افواج کےسربراہان اوروفاقی وزرا شریک ہوئے۔
        
       

  • لا پتا افراد کا معاملہ،وزارت داخلہ کا سینیٹ میں تحریری جواب جمع

    لا پتا افراد کا معاملہ،وزارت داخلہ کا سینیٹ میں تحریری جواب جمع

    وزارت داخلہ کی جانب سے سینیٹ میں لاپتا افراد کیسز کے حوالے سے تحریری جواب جمع کرا دیا گیا ہے، وزارت داخلہ کے مطابق ملک میں لاپتہ افراد کیسز کی تعداد چودہ سو اٹھائیس ہے۔

    لاپتہ افراد سے متعلق وزارت داخلہ سینیٹ میں جمع کرائے گئے تحریری جواب کے مطابق ملک میں لاپتہ افراد کیسز کی تعداد چودہ سو اٹھائیس ہے، سپریم کورٹ میں ان کیسز کی تعداد تین سو چار ہے جبکہ لاہور ہائی کورٹ میں لاپتہ افراد کیسز کی تعداد چودہ ہے۔

    سندھ ہائی کورٹ میں ان کیسز کی تعداد ایک سو چوہتر ہے، وزارت داخلہ کے اعداد و شمار کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں ایک سو ایک لاپتہ افراد کے کیسز ہیں جبکہ بلوچستان ہائیکورٹ میں کیسز کی تعداد بائیس ہے۔

    وزارت داخلہ کے تحریری جواب کے مطابق انکوائری کمیشن میں لاپتہ افراد کی تعداد آٹھ سو تیرہ ہے، خیبر پختونخوا میں سب سے زیادہ افراد لاپتہ ہیں، جن کی تعداد تین سو انسٹھ ہے، سندھ میں لاپتا افراد کی تعداد ایک سو انہتر ہے جبکہ پنجاب میں ایک سو پینسٹھ افراد لاپتہ ہیں۔

    انکوائری کمیشن کے مطابق اسلام آباد سے سترہ افراد لاپتہ ہیں میں کے بلوچستان میں لاپتہ افراد کی تعداد اکہتر ہے جبکہ فاٹا اکیس اور آزاد کشمیر میں دس افراد لاپتہ ہیں گلگت بلتستان میں بھی لاپتہ افراد کا ایک کیس ہے، وزارت داخلہ کے مطابق دو ہزارایک سے اب تک اسلام آباد سے بارہ مسخ شدہ لاشیں بھی برآمد ہوئیں۔