Tag: پاکستان-نیوز

  • آسٹریلیا نے بھارت کو زبردست دھچکا دے دیا

    آسٹریلیا نے بھارت کو زبردست دھچکا دے دیا

    سڈنی: آسٹریلوی جامعات نے بھارتیوں کے لئے تعلیم کے دروازے بند کردئیے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کی یونیورسٹیوں نے بھارت کی چھ ریاستوں کے طلبا کو ویزے جاری کرنے پر پابندی عائد کردی ہے، جن ریاستوں کے لئے پابندی عائد کی گئی ہے ان میں اتراکھنڈ، اتر پردیش، گجرات، ہریانہ، پنجاب اور جموں کشمیر شامل ہیں۔

    یوینیورسٹی حکام نے تصدیق کی کہ حکومت ہدایت کے بعد بھارت کی ان چھ ریاستوں کے لئے ویزہ فراہمی کو عارضی طور پر بند کررہے ہیں۔

    آسٹریلیا کی وزارت داخلہ نے انکشاف کیا کہ ان ریاستوں کے طلبا کی جانب سے دی گئی زیادہ تر درخواستیں حقائق کے منافی اور جعلی ہیں، جس کے پیش نظر یونیورسٹیوں نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ یہ پابندی کم از کم دو ماہ تک جاری رکھی جائے۔

    اس سلسلے میں فیڈریشن یونیورسٹی اور ویسٹرن سڈنی یونیورسٹیوں نے ایجوکیشن ایجنٹس کو تازہ ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ مذکورہ پانچ ریاستوں کے طلبا کی ویزا درخواستیں قبول نہ کریں۔

    فیڈریشن یونیورسٹی نے انکشاف کیا کہ وہ اس معاملے پر شخصی طور پر پہلے ہی میل بھیج چکے ہیں۔

    ادھر ‘دی سڈنی ہیرالڈ’ نے انکشاف کیا کہ آسٹریلیا کی یونیورسٹیاں ویزے کی اجرا کے عمل کو مزید سخت بنانا چاہتی ہیں کیونکہ مشہور یونیورسٹیاں جیسےکہ وکٹوریہ یونیورسٹی، ایڈتھ کوون یونیورسٹی، وولونگونگ یونیورسٹی، ٹورینس یونیورسٹی درخواستوں کی جانچ کے لیے اپنے ساتھ منسلک کچھ ایجنٹوں کو ملازمت دیتی ہیں۔

    طلبا کو ویزے ان سے موصول ہونے والی میل کی بنیاد پر دیئے جاتے تھے اب یونیورسٹیوں نے ایجنٹوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ مستقبل میں اس عمل کو مزید سختی سے کریں۔

  • پی ٹی آئی،حکومت مذاکرات میں عمران خان رکاوٹ تھے، بلاول بھٹو

    پی ٹی آئی،حکومت مذاکرات میں عمران خان رکاوٹ تھے، بلاول بھٹو

    اسلام آباد: وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے الزام عائد کیا ہے کہ عمران خان کی وجہ سے مذاکرات میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ نو مئی سے قبل پیپلزپارٹی مذاکرات کی سب سے بڑی حامی تھی، مذاکرات جاری تھے لیکن عمران کےرویئے کی وجہ سےخرابی ہوئی، اب ہمارے پاس بحیثیت سیاسی جماعت کوئی آپشن نہیں کہ بات چیت کریں۔

    وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا کہ ہمارے اور پی ٹی آئی وفود نے انتخابات کی تاریخ پرمذاکرات کرلئےتھے، عمران خان کی وجہ سے مذاکرات میں رکاوٹ پیدا ہوئی اور نومئی کے بعد انہوں نے تمام ریڈ لائنز کراس کر دی ہیں، ہم کچھ نہیں کرسکتے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ذاتی حیثیت میں کسی جماعت پر پابندی کی مخالفت کرتا ہوں،لیکن کسی بھی سیاسی جماعت کو سوچنا ہوگا کہ اگرکوئی سیاسی جماعت دہشت گرد تنظیم بنناچاہ رہی ہوتو کیاکیاجائے؟ میں سمجھتا ہوں کہ پی ٹی آئی کے اندر یہ صلاحیت ہے کہ وہ سیاسی جماعت بنے۔

    میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین پیپلزپارٹی وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ میڈیا میں ملٹری کورٹس کے حوالے سےغلط فہمی ہے، حکومت آئینی ترمیم سے کوئی نئی ملٹری کورٹس قائم نہیں کررہی، آفیشل سیکریٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ پہلےسے موجود ہے، جس قانون کی خلاف ورزی ہوئی اسی قانون کےمطابق کارروائی ہوگی۔

    بلاول بھٹو نے ایران پاکستان تعلقات سے متعلق کہا کہ ایک سال میں جن ممالک سےتعلقات بہترہوئے ان میں ایران بھی شامل ہے، دونوں ممالک نے سیکیورٹی مسائل کے مشترکہ حل پرزور دیا، ایران پاکستان کے درمیان بارڈرمارکیٹ اوربجلی ترسیل کاافتتاح ہوا جو کہ خوش آئند ہے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت سے دو طرفہ تعلقات بحالی پانچ اگست اقدام کی واپسی کےبعدممکن ہے، بھارت سے بات کرنی ہےتو چند معاملات پر فیصلہ کرنا ہو گا،بھارت یکطرفہ طورپربین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کررہا ہے،ہمارے جو بھی اندرونی معاملات ہوں ہم کشمیر پر متفق ہیں۔

  • افتخار درانی نے رہنماؤں کو دوبارہ گرفتار کرنے کی وجہ بتادی

    افتخار درانی نے رہنماؤں کو دوبارہ گرفتار کرنے کی وجہ بتادی

    پی ٹی آئی رہنما افتخار درانی کا کہنا ہے کہ ایک بات عیاں ہوگئی پارٹی چھوڑنے والا رہا اور ثابت قدم رہنے والا دوبارہ گرفتار ہورہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں گفتگو کرتے ہوئے افتخار درانی نے شیریں مزاری کی جانب سے پارٹی چھوڑنے کے اعلان پر کہا کہ زندگی میں پہلی بار دیکھا کہ شیری مزاری کاغذ پڑھ کر بات کررہی تھی، شیری مزاری نے خود کہا کہ ان کی بیٹی کی ویڈیو جیل میں دکھائی گئی۔

    افتخار درانی نے کہا کہ جب بچوں پر بات آجائےتو کون دباؤ برداشت کرسکتا ہے؟ ۔

    پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آج ایک بات عیاں ہوگئی کہ جو پارٹی چھوڑ رہا ہے وہ رہا ہورہا ہے، جو ہمارے ساتھ ثابت قدم ہے وہ رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار ہورہا ہے۔

    افتخار درانی نے پی ٹی آئی سے راہیں جدا کرنے والے فیاض الحسن چوہان سے متعلق کہا کہ انہوں نے ذاتی عناد پر مبنی گفتگو کی، چوہان کاشکوہ تھا کہ پہلےٹکٹ نہیں دیاگیاپھرکورکمیٹی سےنکال دیاگیا۔

    یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے کا پارٹی چھوڑنے کا باضابطہ اعلان

    انہوں نے کہا کہ عمران خان نے آج تک تشدد پراکسانےوالی بات نہیں کی، دوسری پارٹی میں جانے کیلئےبے بنیاد الزامات نہیں لگانےچاہئیں۔

    واضح رہے کہ آج پی ٹی آئی کو زبردست سیاسی دھچکے لگے جہاں تحریک انصاف کی تھنک ٹینک شیریں مزاری نے پارٹی اور سیاست سے علیحدگی کا اعلان کیا وہی راولپنڈی سے سابق رکن قومی اسمبلی فیاض الحسن نے بھی پی ٹی آئی کو خیرباد کہا۔

    ادھر اوچ شریف سے سابق ایم پی اے مخدوم افتخار الحسن گیلانی نے پی ٹی آئی چھوڑنے کا باضابطہ اعلان کردیا ہے جبکہ کراچی سے بلال غفار نے بھی پی ٹی آئی سے اعلان لاتعلقی کیا۔

  • کراچی سے گرفتار دہشت گرد کے سنسنی خیز انکشافات

    کراچی سے گرفتار دہشت گرد کے سنسنی خیز انکشافات

    کراچی: سی ٹی ڈی نے کراچی میں کامیاب کارروائی کرتے ہوئے کالعدم ایس آر اے کے دہشت گرد کو گرفتار کرلیا ہے، دہشت گرد نے سنسنی خیز انکشافات کر ڈالے۔

    کاؤنٹر ٹیرارزم ڈیپارنمنٹ (سی ٹی ڈی) نے کراچی کے پوش علاقے کلفٹن میں کارروائی کی ، کارروائی کے دوران سندھ لیووشنری آرمی کے دہشت ممتاز علی کو گرفتار کیا گیا۔

    ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق دہشت گرد سے ریموٹ کنٹرول بم برآمد ہوا ہے، حکام نے بتایا کہ دہشت گردکراچی کےبڑےریسٹورنٹ میں بم لگانےجارہاتھا کہ پکڑاگیا۔

    یہ بھی پڑھیں: ڈی جی خان میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بنادیا گیا

    گرفتار دہشت گرد نے بتایا کہ کراچی میں چینی شہریوں کو نشانہ بنانےکاٹاسک ملاتھا، ایس آراے کےکمانڈراصغرشاہ عرف سجاد شاہ کےکہنےپرمجھےٹاسک ملا، شاہنوازنےمجھے کراچی میں سہولت کاری فراہم کی۔

    گرفتار دہشت گرد کے انکشافات پر سی ٹی ڈی نے پولیس کے ساتھ مل کر دیگر دہشت گردوں کی تلاش کے لئے ٹیمیں تشکیل دے دیں ہیں۔

  • آڈیو لیکس تحقیقات : عمران خان نے کمیشن کو مکمل اختیار دینے کا مطالبہ کردیا

    آڈیو لیکس تحقیقات : عمران خان نے کمیشن کو مکمل اختیار دینے کا مطالبہ کردیا

    لاہور: چیئرمین پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا ہے کہ آڈیو لیکس تحقیقاتی کمیشن کو اختیار دیا جائے تاکہ معلوم ہوسکے کہ ریکارڈنگ میں کونسے طاقتور عناصر ملوث ہیں؟۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں عمران خان نے وفاقی حکومت کی جانب سے آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لئے بنائے گئے کمیشن کے ٹرمز آف ریفرنس ( ٹی او آر) میں نقائص کی نشاندہی کی۔

    عمران خان نے کہا کہ ٹی اور آر میں سوچا سمجھا نقص موجود ہے یا اسے جان بوجھ کر چھوڑاگیا ہے، ٹی اور آر اس بات کا احاطہ نہیں کرتے کہ وزیراعظم دفتر یا ججز کی ریکارڈنگ کے پیچھے کون سے عناصر ہیں؟

    اپنے ٹوئٹ میں عمران خان نے کہا کہ کمیشن کو تحقیق کا اختیار دیں کہ ریکارڈنگ میں کون سے طاقتور عناصر ملوث ہیں؟ کیونکہ فون ٹیپنگ آرٹیکل 14 کے تحت پرائیویس کے حق کی خلاف ورزی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: مذمت کرنے والے کی مرمت ہونی چاہیے، مریم نواز

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ بعض کالزایسی تھیں جو محفوظ لائن پر گفتگوکے زمرےمیں آتی تھیں، اہم گفتگو کو غیرقانونی طورپرٹیپ اورتوڑمروڑ کرجاری بھی کیاگیا، میرا مطالبہ ہے کہ فون ٹیپنگ ،ڈیٹا کو توڑ کرسوشل میڈیا پرڈالنے والوں سے بازپرس کی جائے۔

    عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ٹیپنگ میں کارفرما دیدہ دلیرعناصربظاہر وزیراعظم کی دسترس سے باہرہیں، یہ کردار کون ہیں جو خود کو قانون سےبالاترسمجھتےہیں، یہ کردار ڈھٹائی سے شہریو اور اعلیٰ شخصیات کی خلاف قانون نگرانی کرتےہیں، کمیشن کی جانب سےان عناصرکی نشاندہی ناگزیرہے۔

  • پی ٹی آئی کی اہم شخصیت نے پارٹی سے راہیں جدا کرلی

    پی ٹی آئی کی اہم شخصیت نے پارٹی سے راہیں جدا کرلی

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے سابق مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا اجمل وزیر نے بھی پارٹی سے راہی جدا کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اجمل وزیر نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا، انہوں نے کہا کہ نو مئی کے واقعات کے بعد پی ٹی آئی کو چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ میں نا لکھی ہوئی چیزیں پڑھ رہا ہوں اور نا ہی کسی کا پریشر ہے، نو مئی کے بعد دو راستے ہیں میں یا تو چپ کر جاؤں یا مذمت کروں، اجمل وزیر نے کہا کہ چپ کرنے کا مطلب ملوث ہوں، مذمت کرو تو پارٹی کی خلاف ورزی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کے ایک اور اہم رہنما کا پارٹی چھوڑنے کا اعلان

    انہوں نے کہا کہ تین سال چپ رہنےکے بعد اب میں بات کررہاہوں، اپنے ساتھ زیادتی برداشت کی لیکن ملک کے ساتھ زیادتی ناقابل برداشت ہے۔

    گذشتہ روز بھی سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر ہشام انعام اللہ نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا تھا،ہنگامی پریس کانفرنس میں صوبائی وزیر ڈاکٹر ہشام انعام اللہ کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعے پر بہت رنجیدہ ہوں، سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ احتجاج کی آڑ میں لوگ اس حد تک چلے جائیں گے۔

    سابق وزیر نے مزید کہا کہ ہمارے جوان روز وطن اور ہمارے لیے جانیں قربان کررہے ہیں، میرا فیصلہ ایسا نہیں ہوتا اگر عمران خان واقعات کی مذمت کر دیتے، عمران خان کو رہائی کے بعد شہدا کی یادگاروں کا دورہ کرنا چاہیے تھا۔

  • عمران خان نے زمان پارک کی تلاشی دینے سے انکار کردیا

    عمران خان نے زمان پارک کی تلاشی دینے سے انکار کردیا

    لاہور: نگراں حکومت اور عمران خان کے درمیان زمان پارک کی تلاشی پر ڈیڈ لاک پیدا ہوا؟ چیئرمین پی ٹی آئی نے وجوہات بتادی۔

    تفصیلات کے مطابق ایک بیان میں عمران خان نے کہا کہ کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا کی سربراہی میں حکومتی ٹیم زمان پارک آئی تھی اور ان سے مثبت گفتگو ہوئی۔

    عمران خان نے بتایا کہ آپریشن کرنے والے پولیس افسران سمیت ڈپٹی کمشنر سے ملاقات ہوئی، چیئرمین پی ٹی آئی نے بتایا کہ سرکاری حکام کو گھر کی تلاشی لینے کی اجازت نہیں دی انہیں باور کرایا کہ لاہور ہائی کورٹ کے بتائے ہوئے طریقے سے تلاشی لینے چاہیں تو لے لیں۔

    یہ بھی پڑھیں: زمان پارک سرچ آپریشن: عمران خان اور حکومتی ٹیم میں ڈیڈ لاک برقرار

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایک ان کا بندہ،ایک ہمارا اور ایک خاتون افسر آکرتلاشی لےلیں، سرکاری حکام نے ملاقات کے دوران مجھے آٹھ لوگوں کے نام بتائے اور کہا کہ ان افراد کو کہیں کہ وہ خود کو قانون کے حوالے کردیں۔

  • رہائی پانے والے پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ گرفتار کرلئے گئے

    رہائی پانے والے پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ گرفتار کرلئے گئے

    ڈسٹرکٹ جیل اٹک سے رہا کئے گئے بیس سے زائد کارکنان کو دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق عدالتی حکم پر ڈسٹرکٹ جیل اٹک سے 23 پی ٹی آئی کارکنان کو رہا کرتے ہی انہیں دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔

    پولیس نے بتایا کہ ضمانت پر رہا کارکنان کو راولپنڈی کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا گیا تاہم انہیں سولہ ایم پی او کے تحت دوبارہ گرفتار کیا گیا۔

    سولہ ایم پی او کے تحت گرفتار کئے جانے والے ان کارکنان کو اٹک جیل کے مرکزی گیٹ سے دوبارہ اندر بھیج دیا گیا ہے جہاں وہ ایک ماہ کے لئے نظر بند رہیں گے۔

    ادھر چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو پنجاب کی نگراں حکومت نے 9 مئی کے واقعات میں ملوث مطلوبہ افراد کی فہرست دے دی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: زمان پارک سرچ آپریشن: عمران خان اور حکومتی ٹیم میں ڈیڈ لاک برقرار

    نگراں وزیر اطلاعات و نشریات عامر میر نے نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کہا کہ زمان پارک میں سرچ آپریشن کے حوالے سے ڈیڈ لاک ہے کیونکہ عمران خان کا اصرار ہے کہ زیادہ پولیس اہلکار آپریشن کیلیے نہ آئیں۔

    انہوں نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو 2200 مطلوبہ افراد کی فہرست دی گئی ہے، ہم نے ان کو بتا دیا کہ یہ افراد ہمیں مطلوب ہیں۔

  • پی ٹی آئی پر پابندی، پیپلز پارٹی کیا موقف اپنائے گی؟

    پی ٹی آئی پر پابندی، پیپلز پارٹی کیا موقف اپنائے گی؟

    کراچی: رہنما پاکستان پیپلز پارٹی شیری رحمان کا کہنا ہے کہ سیاسی لیڈرگرفتاری سے نہیں ڈرتا بلکہ بہادری سےمشکلات کاسامناکرتاہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ اجلاس میں فوجی تنصیبات پر حملے، جناح ہاؤس سمیت شہدا کے یادگاروں کو مسمار کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔

    شیری رحمان نے کہا کہ نو مئی ملک کی تاریخ کاسیاہ دن تھا،ایسا منظر کبھی نہیں دیکھا،پیپلزپارٹی نے مشکل حالات میں بھی صبر کا مظاہرہ کیا،بے نظیر کی شہادت پر آصف زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ پی ٹی آئی نے پاکستان کےاستحکام پر وارکرنےکی باربارکوشش کی ہے،عمران خان پرشفقت نظر ہوتی ہے،ایک نیا عمرانی معاہدہ ہوگیا ہے،عمران خان کو خصوصی ریلیف دیاجاتاہے۔

    انہوں نے الزام عائد کیا کہ فرد واحد کیلئے مشکلات حالات میں ‘پاکستان جلاؤ پاکستان بندکرو’ کیا گیا، پی ٹی آئی کےشرپسندوں نےجوکیا وہ دشمن بھی نہیں کرسکتا،عمران خان تو پہلےہدایت دے رہےتھے اب کہتے ہیں ہمیں پتہ نہیں۔

    نیوزکانفرنس میں شیری رحمان نے کہا کہ پیپلزپارٹی کیلئے مشکل ہے کہ ہم ملک کیلئےقربانیاں دیں اوریہ انا پرچلیں،سیاسی لیڈرگرفتاری سےنہیں ڈرتا بلکہ بہادری سےمشکلات کاسامناکرتاہے۔

    شیری رحمان سے پی ٹی آئی پر پابندی سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ اجلاس میں پی ٹی آئی پر پابندی سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، ہمارا واضح موقف ہے کہ جنہوں نے قانون ہاتھ میں لیا ان کیخلاف کارروائی ہو۔

  • نو مئی واقعات پر جے آئی ٹیز تشکیل دے دی گئیں

    نو مئی واقعات پر جے آئی ٹیز تشکیل دے دی گئیں

    لاہور: پنجاب کی نگراں حکومت نے نو مئی کے واقعات کی تحقیقات کے لئے 10 جے آئی ٹیز تشکیل دے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق تھانہ گلبرگ، ماڈل ٹاؤن،شادمان، تھانہ سرور روڈ، نصیرآباد،ریس کورس میں درج مقدمات پر جےآئی ٹی تشکیل دے گئیں ہیں اس کے علاوہ گلبرگ عسکری ٹاورحملےکی تحقیقات کےلیےبھی جےآئی ٹی بنادی گئی۔

    محکمہ داخلہ پنجاب نے مختلف جےآئی ٹیزبنانےکانوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

    نوٹی فیکیشن کے مطابق ایس ایس پی انویسٹی گیشن کو جےآئی ٹی کاسربراہ مقرر کیا گیا ہے، ایس پی انویسٹی گیشن ماڈل ٹاؤن شہزاد رفیق،انسپکٹرزاہد سلیم جےآئی ٹی ممبرہونگے اس کے علاوہ سب انسپکٹرغلام رسول اور سب انسپکٹرفرقان محمود بھی جےآئی ٹی کا حصہ ہونگے۔