Tag: پاکستان-نیوز

  • پاکستان سے سعودی عرب منشیات اسمگلنگ کی کوشش ناکام ، مسافر جوڑا گرفتار

    پاکستان سے سعودی عرب منشیات اسمگلنگ کی کوشش ناکام ، مسافر جوڑا گرفتار

    کراچی : ئرپورٹس سیکورٹی فورس کی ملتان ائیر پورٹ پر کارروائی سعودی عرب منشیات اسمگلنگ کی کوشش ناکام بناتے ہوئے مسافر جوڑے کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے ایس ایف نے ملتان ائیر پورٹ پر کا رروائی کرتے ہوئے سعودی عرب منشیات اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنادی۔

    ترجمان اے ایس ایف نے بتایا کہ اے ایس ایف کے عملے نے جدہ جانے والے مسافر جوڑے سے 2.200 کلو گرام آئس ہیروئن برآمد کر لی۔

    حکام کا کہنا تھا کہ مسافر محمد الیاس اور اس کی اہلیہ نے آئس ہیروئن بیگ میں موجود پولیتھین پیکٹس میں مہارت سے چھپا رکھی تھی – تاہم اے ایس ایف کے عملے نے سامان کی تلاشی کے دوران منشیات برآمد کر کے اسمگلنگ کی کوششں ناکام بنائی۔

    ترجمان نے کہا کہ ملزمان کو ابتدائی تفتیش کے بعدبرآمد شدہ منشیات سمیت مزید قانونی کارروائی کے لئے اے این ایف حکام کے حوالے کر دیا ہے.

  • ملک میں کرونا وائرس کیسز میں بتدریج کمی

    ملک میں کرونا وائرس کیسز میں بتدریج کمی

    اسلام آباد: ملک بھر میں کرونا وائرس کے کیسز میں کمی دیکھی جارہی ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے نئے رپورٹ کیسز کی تعداد 25 رہی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی، کرونا وائرس سے ہونے والی مجموعی اموات کی تعداد 30 ہزار 630 ہے۔

    این آئی ایچ کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 25 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 15 لاکھ 74 ہزار 938 ہوگئی۔

    ملک میں کرونا وائرس سے صحت یاب مریضوں کی مجموعی تعداد 15 لاکھ 43 ہزار 564 ہوچکی ہے۔

    این آئی ایچ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 3 ہزار 478 ٹیسٹ کیے گئے، اب تک ملک میں 3 کروڑ 9 لاکھ 84 ہزار 61 کووڈ 19 ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

    این آئی ایچ کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 0.72 فیصد رہی، ملک بھر کے 631 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 46 مریض تشویشناک حالت میں ہیں۔

    ویکسی نیشن کی صورتحال

    ملک میں اب تک 13 کروڑ 95 لاکھ 99 ہزار 826 افراد کو ویکسین کی ایک ڈوز جبکہ 13 کروڑ 22 لاکھ 8 ہزار 520 افراد کو ویکسین کی دونوں ڈوزز لگائی جا چکی ہیں۔

  • آئی ایم ایف پروگرام کے باوجود ملک میں معاشی استحکام نہیں آسکا: مزمل اسلم

    آئی ایم ایف پروگرام کے باوجود ملک میں معاشی استحکام نہیں آسکا: مزمل اسلم

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کے باوجود معاشی استحکام نہیں آسکا، معاشی استحکام نہ آنے کی وجہ سیاسی عدم استحکام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ اپریل 2022 میں 3 ارب ڈالر ایکسپورٹس تھیں، اب ڈھائی ارب سے نیچے آگئی ہیں۔

    مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کے باوجود معاشی استحکام نہیں آسکا، معاشی استحکام نہ آنے کی وجہ سیاسی عدم استحکام ہے۔ ان کے پاس کوئی معاشی پالیسی نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایکسپورٹ میں بھی اربوں ڈالر کا خسارہ ہو رہا ہے، آئی ایم ایف پروگرام شروع ہونے کے باوجود بھی حالات میں بہتری نہیں آئی۔

    مزمل اسلم نے مزید کہا کہ یہ پہلی مرتبہ اس ملک کی تاریخ میں ہو رہا ہے، پاکستان جیسے ملک کا دیوالیہ نہیں ہوتا، ہم سری لنکا جیسا ملک نہیں۔

  • پاکستان میں 5جی سروس  تاخیر کا شکار ، وجوہات سامنے آگئیں

    پاکستان میں 5جی سروس تاخیر کا شکار ، وجوہات سامنے آگئیں

    اسلام آباد : پاکستان میں فائیو جی سروس 5 ماہ تاخیر کا شکار ہوگئی ،پی ٹی اے نے تاخیر کی وجوہات کی رپورٹ وزارت آئی ٹی اور حکومت کو بھجوادی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر آئی ٹی سید امین الحق کا فائیو جی سروس میں 5 ماہ تاخیر کا عندیہ دے دیا، فائیو جی سروس کی آمد آئندہ برس جون 2023 تک متوقع ہے۔

    پی ٹی اے نے تاخیر کی وجوہات اور مارکیٹ کا تجربہ وزارت آئی ٹی اور حکومت کو بھجوادیا ہے ، موبائل کمپنیوں نے مستقبل قریب میں فائیو جی ٹیکنالوجی میں عدم دلچسپی کا اظہار کردیا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ معاشی عدم استحکام، درآمدی پابندیاں اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ بڑی رکاوٹ ہے۔

    رپورٹ میں کہنا تھا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ اور مہنگائی اور پاکستانی روپے کی گراوٹ بھی وجوہات میں شامل ہیں جبکہ اسپیکٹرم فیس اور ادائیگیوں کا سخت شیڈول م ٹیکسز کا اطلاق اور فور جی سے کم رسائی بھی فائیو جی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔

    حکومت کا ٹیلی کام شعبہ میں صنعتی سہولیات کا فقدان بھی وجوہات میں شامل ہیں، فائیو جی کی کامیابی کے لئے فور جی کی زیادہ سے زیادہ رسائی ضروری قرار دی ہے۔

    فائیو جی سے منسلک اسمارٹ فون اور دیگر ٹیکنالوجی پر ٹیکس کو کم کرنا ہوگا،پاکستان میں فور جی کی رسائی 55 عشاریہ 6 فیصد ہے اور ٹاورز تک فائبر کی رسائی کی شرح 11 عشاریہ 4 فیصد ہے۔

    حکومت کو فائیو جی سروس کا مقاصد واضح کرنا چاہیں،حکومت فائیو جی ریونیو کی خاطر لانا چاہتی ہے یا معاشی و سماجی ترقی کی خاطر، موبائل کنیکٹیویٹی میں پاکستان بھارت اور بنگلہ دیش سے بھی پیچھے ہے۔

  • ورلڈ بینک کا پنجاب کے لیے 200 ملین ڈالر قرضے کا فیصلہ

    ورلڈ بینک کا پنجاب کے لیے 200 ملین ڈالر قرضے کا فیصلہ

    لاہور: ورلڈ بینک نے پنجاب گرین ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کے لیے 200 ملین ڈالر کا آسان قرضہ دینے کا اعلان کیا ہے، پنجاب کے 10 اضلاع میں ایئر اور واٹر کوالٹی مانیٹرنگ سسٹم لگانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، اجلاس کو بتایا گیا کہ عالمی بینک پنجاب گرین ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کے لیے 200 ملین ڈالر کا آسان قرضہ دے گا۔

    اجلاس میں پنجاب کے 10 اضلاع میں ایئر اور واٹر کوالٹی مانیٹرنگ سسٹم لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ لاہور، شیخو پورہ، ملتان، ڈی جی خان، راولپنڈی اور دیگر شہروں میں سسٹم نصب ہوں گے، صوبے میں 30 مقامات پر ایئر کوالٹی مانیٹرنگ سسٹم لگائے جائیں گے جبکہ 15 مقامات پر واٹر کوالٹی مانیٹرنگ اسٹیشن قائم کیے جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ لاہور میں 25 الیکٹرک بسوں سے ماحول دوست پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز ہوگا، ماحولیاتی بہتری کے لیے پلاسٹک کو کنٹرول کرنے کے لیے قانون سازی کی جائے گی۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ پنجاب کے 6 ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتالوں کو سولر انرجی پر منتقل کیا جا چکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب میں گرین فنانسنگ اسٹریٹجی تشکیل دی جارہی ہے، ماحولیاتی آلودگی کا سبب بننے والے آلات کی انسپکشن بھی شامل کی جائے گی۔ گرین انویسٹمنٹ پراجیکٹ کے تحت 6 انڈسٹریز کو آسان قرضے دیے جائیں گے۔

    وزیر اعلیٰ نے عوام میں ماحولیاتی آلودگی سے بچاؤ کے لیے آگاہی مہم شروع کرنے کی بھی ہدایت کی۔

  • ملک بھر میں کرونا وائرس کیسز میں بتدریج کمی

    ملک بھر میں کرونا وائرس کیسز میں بتدریج کمی

    اسلام آباد: ملک بھر میں کرونا وائرس کے کیسز میں کمی دیکھی جارہی ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے نئے رپورٹ کیسز کی تعداد 17 رہی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی، کرونا وائرس سے ہونے والی مجموعی اموات کی تعداد 30 ہزار 630 ہے۔

    این آئی ایچ کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 17 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 15 لاکھ 74 ہزار 913 ہوگئی۔

    ملک میں کرونا وائرس سے صحت یاب مریضوں کی مجموعی تعداد 15 لاکھ 43 ہزار 544 ہوچکی ہے۔

    این آئی ایچ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 5 ہزار 435 ٹیسٹ کیے گئے، اب تک ملک میں 3 کروڑ 9 لاکھ 80 ہزار 583 کووڈ 19 ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

    این آئی ایچ کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 0.31 فیصد رہی، ملک بھر کے 631 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 42 مریض تشویشناک حالت میں ہیں۔

    ویکسی نیشن کی صورتحال

    ملک میں اب تک 13 کروڑ 95 لاکھ 87 ہزار 475 افراد کو ویکسین کی ایک ڈوز جبکہ 13 کروڑ 21 لاکھ 76 ہزار 811 افراد کو ویکسین کی دونوں ڈوزز لگائی جا چکی ہیں۔

  • حکومت کی تبدیلی کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں 52 فیصد اضافہ ہوا ہے: فواد چوہدری

    حکومت کی تبدیلی کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں 52 فیصد اضافہ ہوا ہے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ حکومت کی تبدیلی کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں 52 فیصد اضافہ ہوا ہے، تباہ حال معیشت اور گورننس اس ملک میں نئی تباہی لا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ آپریشن رجیم چینج کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں 52 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    فواد چودہری کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں میں جہاں سب سے زیادہ تواجہ دینی چاہیئے تھی، وفاقی حکومت نے فنڈز ہی روک دیے۔

    انہوں نے کہا کہ حکمران نیرو کی طرح بانسری بجانے میں مصروف ہیں اور تباہ حال معیشت اور گورننس اس ملک میں نئی تباہی لا رہی ہے۔

  • کلائمٹ چینج سے متاثر ممالک کے لیے فنڈ کا قیام، وزیر اعظم کا خیر مقدم

    کلائمٹ چینج سے متاثر ممالک کے لیے فنڈ کا قیام، وزیر اعظم کا خیر مقدم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ کوپ 27 میں ازالہ جاتی فنڈ کا قیام موسمیاتی انصاف کے ہدف کی طرف پہلا اہم قدم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ کوپ 27 میں ازالہ جاتی فنڈ کا قیام موسمیاتی انصاف کے ہدف کی طرف پہلا اہم قدم ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ عبوری کمیٹی پر منحصر ہے کہ وہ اس تاریخی ترقی کو آگے بڑھائے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ وزیر برائے کلائمٹ چینج شیری رحمٰن اور ان کی ٹیم کی کوششیں قابل تعریف ہیں۔

    خیال رہے کہ مصر میں ہونے والے ماحولیاتی سمٹ کوپ 27 میں پاکستان کی کوششوں کے نتیجے میں تاریخی معاہدہ طے پا گیا جس کے تحت ماحولیاتی نقصان سے متاثرہ ترقی پذیر ممالک کو معاوضہ دیا جائے گا۔

    اس معاہدے سے ترقی پذیر ممالک کو ماحولیاتی تبدیلی کے باعث تباہی سے نمٹنے اور بحالی میں مدد ملے گی۔

  • کرونا وائرس پاکستان سے ختم ہوگیا؟

    کرونا وائرس پاکستان سے ختم ہوگیا؟

    اسلام آباد: ملک بھر کے بیشتر شہروں میں کرونا وائرس کیسز کی شرح صفر ریکارڈ کی گئی ہے، ملک میں کرونا وائرس سے صحت یابی کی شرح 98 فیصد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے 25 بڑے اضلاع میں سے 19 میں کرونا وائرس کیسز کی شرح صفر ریکارڈ کی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کرونا کیسز کی بلند ترین 2.20 فیصد یومیہ شرح کراچی میں ریکارڈ کی گئی۔

    وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کرونا کیسز کی یومیہ شرح 1.74 فیصد، لاہور میں 1.86 فیصد، پشاور میں 1.27 فیصد، بہاولپور میں 0.67 اور فیصل آباد میں 0.38 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے فعال کیسز کی تعداد 769 ہے، ملک میں کرونا وائرس سے صحت یابی کی شرح 98 فیصد ہے۔

    ملک میں کرونا کے 711 مریض قرنطینہ میں ہیں، جبکہ 58 مریض اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

    ملک بھر کے اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 5 مریض وینٹی لیٹر پر بھی ہیں۔

  • ٹوائلٹ کا عالمی دن: بیت الخلا کی عدم دستیابی سے سیلاب متاثرین کی مشکلات دوہری

    ٹوائلٹ کا عالمی دن: بیت الخلا کی عدم دستیابی سے سیلاب متاثرین کی مشکلات دوہری

    دنیا بھر میں آج بیت الخلا کا عالمی دن یعنی ورلڈ ٹوائلٹ ڈے منایا جا رہا ہے، پاکستان میں حالیہ سیلاب سے بے گھر ہونے والے لاکھوں افراد صحت و صفائی کی سہولیات سے محروم ہیں جس کے باعث ریلیف کیمپس میں وبائی امراض بے قابو ہوچکے ہیں۔

    ٹوائلٹ کا عالمی دن منانے کا آغاز سنہ 2013 میں کیا گیا جس کا مقصد اس بات کو باور کروانا ہے کہ صحت و صفائی کو برقرار رکھنے کے لیے ایک محفوظ اور باقاعدہ بیت الخلا اہم ضرورت ہے۔ اس کی عدم دستیابی یا غیر محفوظ موجودگی بچوں اور بڑوں میں مختلف بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔

    ٹوائلٹ کی موجودگی انسانی تہذیب کے لیے کس قدر ضروری ہے، اس بات کا اندازہ اس سے لگائیں کہ گزشتہ 200 برسوں کے دوران ٹوائلٹ کی سہولت نے انسان کی اوسط عمر میں 20 سال کا اضافہ کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: ’گاؤں میں کچا پکا لیکن واش روم تھا تو سہی، یہاں تو سرے سے ہے ہی نہیں‘

    سنہ 2015 میں اقوام متحدہ نے ہر شخص کے لیے ٹوائلٹ کی فراہمی کو عالمگیر انسانی حقوق میں سے ایک قرار دیا تاہم عالمی ادارہ صحت کے مطابق اکیسویں صدی میں بھی دنیا بھر میں 3 ارب سے زائد افراد بنیادی بیت الخلا کی سہولت سے محروم ہیں۔

    دنیا بھر میں 2 ارب سے زائد افراد ایسے ہیں جنہیں مناسب بیت الخلا یا ہاتھ دھونے کی سہولیات حاصل نہیں یعنی ہر 3 میں سے 1 شخص، جبکہ 1 ارب سے زائد افراد کھلے میں رفع حاجت کرنے پر مجبور ہیں۔

    صحت و صفائی کے اس ناقص نظام کی وجہ سے دنیا بھر میں 5 سال کی عمر سے کم روزانہ 700 بچے، اسہال، دست اور ٹائیفائڈ کا شکار ہو کر موت کے گھاٹ اتر جاتے ہیں۔

    پاکستان میں بیت الخلا کا استعمال

    صحت و صفائی کے لیے کام کرنے والے عالمی ادارے واٹر ایڈ کے مطابق پاکستان میں اس وقت 1 کروڑ 60 لاکھ سے زائد افراد بیت الخلا کی سہولت سے محروم اور کھلے میں رفع حاجت کرنے پر مجبور ہیں۔

    واٹر ایڈ کے مطابق ان میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

    یونیسف کے مطابق پاکستان میں صفائی کی ناقص صورتحال اور گندے پانی کی وجہ سے روزانہ 5 سال کی عمر کے 110 بچے اسہال، دست، ٹائیفائڈ اور اس جیسی دیگر بیماریوں کے باعث ہلاک ہو جاتے ہیں۔

    سیلاب زدہ علاقوں میں صورتحال مزید ابتر

    پاکستان میں رواں برس آنے والے سیلاب نے 3 کروڑ 30 لاکھ افراد کو متاثر کیا ہے، کروڑوں افراد بے گھر ہوچکے ہیں اور ریلیف کیمپس میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

    ان کیمپس میں مناسب بیت الخلا کی عدم دستیابی کی وجہ سے صفائی کی صورتحال نہایت خراب ہے اور ریلیف کیمپس میں وبائی امراض بے قابو ہوچکے ہیں۔

    زیادہ تر کیمپس میں لوگ کھلے میں رفع حاجت کرنے پر مجبور ہیں جس سے کیمپس میں آلودگی پھیل رہی ہے نتیجتاً لٹے پٹے، بیمار اور کم خوراکی کا شکار سیلاب متاثرین اسہال، ٹائیفائڈ، جلدی اور سانس کے امراض اور دیگر بیماریوں کا شکار ہورہے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اس صورتحال کو طبی ایمرجنسی قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے پاکستان کی مدد کی اپیل ہے تاکہ صحت کی سہولیات کو بہتر بنایا جاسکے۔