Tag: Pak Steel Mills

  • اسٹیل مل ملازمین کے گھروں کی گیس بند، چولھے ٹھنڈے ہوگئے

    اسٹیل مل ملازمین کے گھروں کی گیس بند، چولھے ٹھنڈے ہوگئے

    کراچی : پاکستان اسٹیل مل ملازمین کی مصیبتوں میں ایک اور اضافہ ہوگیا، تنخواہیں، میڈیکل الاؤنس، ٹرانسپورٹ اور دیگر مراعات کی بندش کے بعد اب ان کے گھروں کی گیس بھی بند کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاک اسٹیل کے ملازمیں کے رہائشی علاقے اسٹیل ٹاؤن گلشن حدید کی گیس بند ہوئے کئی گھنٹے گزر گئے۔

    سوئی سدرن گیس کمپنی نے گیس کی فراہمی پیر کی شام چار بجے سے معطل کر رکھی ہے جس کی وجہ سے گھروں کے چولہے بھی ٹھنڈے ہوگئے ہیں۔

    گیس بند ہونے سے پانچ ہزار سے زائد رہائشی خاندان مفلوج ہوکر رہ گئے ہیں۔ چار ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے کے باعث اسٹیل ملز ملازمین متبادل انتظامات کرنے سے بھی قاصر ہیں جس کی وجہ سے گھروں میں فاقہ کشی کی نوبت آگئی ہے۔

    سوئی سدرن گیس کمپنی کے ترجمان کے مطابق کمپنی نے واجبات کی عدم ادائیگی پر گیس منقطع کی تھی، واضح رہے کہ اسٹیل ٹاؤن پر ایس ایس جی سی کے گیس چارجز کی مد میں91لاکھ روپے کی رقم واجب الادا ہے۔

  • عدالت کا اسٹیل ملز کے ملازمین کو 7 دسمبر تک واجبات ادا کرنے کا حکم

    عدالت کا اسٹیل ملز کے ملازمین کو 7 دسمبر تک واجبات ادا کرنے کا حکم

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کو 7 دسمبر تک تمام واجبات ادا کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالتی فیصلے سے وزارت خزانہ، وزارت پیداوار اور نجکاری کمیشن کو جلد آگاہ کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین نے اپنی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف درخواست سندھ ہائیکورٹ میں دائر کی تھی۔ درخواست کے مطابق ملازمین کو 8 ماہ سے تنخواہ اور واجبات ادا نہیں کیے جارہے۔

    وکیل حسیب جمالی نے عدالت کو بتایا کہ ساڑھے 8 سو سے زائد ریٹائرڈ ملازمین گریجویٹی اور دیگر واجبات سے محروم ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو کہا کہ اسٹیل ملز نے پورٹ قاسم کی زمین پنجاب حکومت کو ایک ارب 48 کروڑ روپے کی عوض لیز پر دے دی ہے۔

    ان کے مطابق عدالت نے مئی میں واجبات ادا کرنے کا حکم دیا، ستمبر میں دوبارہ عملدر آمد کا حکم دیا۔

    درخواست کے مطابق تنخواہوں اور واجبات کی عدم ادائیگی سے ملازمین فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔ وکیل نے کہا کہ گھروں میں فاقہ کشی کی وجہ سے اسٹیل ملز کے 2 ملازمین نے خود کشی کرلی ہے۔

    وکیل اسٹیل ملز نے عدالت کو بتایا کہ اسٹیل ملز میں فنڈز کی کمی ہے جس کی بنا پر تنخواہیں جاری نہیں کی جارہیں۔ دیگر تمام امور کے لیے رقم موجود ہے۔

    سماعت کے دوران عدالت کے حکم کے باوجود وزارت خزانہ، وزارت پیداوار اور اسٹیل ملز کا کوئی افسر حاضر نہیں ہوا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔