Tag: pak Team

  • ’’ٹیم میں شاداب خان کو رکھنے کیلئے نئے لڑکوں کو ضائع کیا گیا‘‘

    ’’ٹیم میں شاداب خان کو رکھنے کیلئے نئے لڑکوں کو ضائع کیا گیا‘‘

    کراچی : ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024میں پاکستان ٹیم کی شرمناک کارکردگی کے بعد شائقین اور تجزیہ نگاروں کی جانب سے تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کی خصوصی ٹرانسمنیشن کے پروگرام میں سابق کرکٹر کامران اکمل نے قومی ٹیم اور سلیکٹرز کو شدید تنقیدکا نشانہ بنایا۔

    کامران اکمل کا کہنا تھا کہ کپتان بابر اعظم نے شاداب کے ساتھ صرف دوستی نبھائی کیونکہ شاداب کو دو سال سے مسلسل کھلایا جارہا ہے ہونا یہ چاہیے تھا کہ اس کا کوئی بیک اپ تیار کرتے۔

    شاداب خود الجھن کا شکار تھا کہ بولنگ کروں یا بیٹنگ اس لیے وہ تیار نہیں ہوپایا ، کامران نے کہا کہ نوبت ہاں تک آگئی کہ بابر نے سوچا اگر یہ کسی شعبے میں نہیں چل پا رہا تو اس کو فیلڈنگ میں ہی لے چلو کیونکہ دوستی جو نبھانی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس بات کا نقصان پاکستان ٹیم کو تو ہوا ہی ہے خود شاداب کو بھی ہوا، اگر شاداب کو ریسٹ دیا جاتا تو آج اس نے بہتر پرفارم کردینا تھا۔

    اس موقع پر سابق کرکٹر باسط علی نے کہا کہ زاہد محمود کو ٹیم سے نکال کر اس کے ساتھ بھی زیادتی کی گئی تھی، اس کا قصور یہ تھا کہ وہ ٹیم کے ساتھ زمبابوے نہیں جاسکا تو اسے باہر کردیا گیا۔

    انہوں نے بتایا کہ اسی طرح عثمان قادر کو بھی ضائع کیا گیا پتہ نہیں کیا وجوہات تھیں کہ وہ ان کو کیوں پسند نہیں آتا؟ ان لوگوں نے شاداب کو رکھنا تھا اس لیے سب کو سائیڈ لائن کردیا۔ ہم نے انڈیا ورلڈ کپ سے ہی ان باتوں کو محسوس کرلیا تھا اور آج حقیقت سب کے سامنے ہے۔

  • نیدرلینڈز روانگی سے قبل قومی اسکواڈ کے اہم میچز

    نیدرلینڈز روانگی سے قبل قومی اسکواڈ کے اہم میچز

    لاہور: نیدرلینڈز روانگی سے قبل قومی اسکواڈ پاکستان شاہینز کے خلاف پریکٹس میچز کھیلے گا۔

    تفصیلات کے مطابق بابر اعظم کی قیادت میں اعلان کردہ قومی ون ڈے انٹرنیشنل اسکواڈ نیدرلینڈز روانگی سے قبل پاکستان شاہینز کے خلاف 2 پریکٹس میچز کھیلے گا۔

    پچاس اوورز پر مشتمل یہ میچز 7 اور 10 اگست کو ایل سی سی اے گراؤنڈ لاہور میں کھیلے جائیں گے، جب کہ قومی اسکواڈ کا 7 روزہ تربیتی کیمپ 6 سے 11 اگست تک لاہور میں منعقد ہوگا۔

    ان میچز میں پاکستان شاہینز کی قیادت سعود شکیل کریں گے، جب کہ نیدرلینڈز کے لیے اعلان کردہ قومی ون ڈے انٹرنیشنل اسکواڈ میں شامل عبداللہ شفیق اور زاہد محمود ان میچز میں پاکستان شاہینز کی نمائندگی کریں گے۔

    اعلان کردہ 12 کھلاڑی:

    سعود شکیل (کپتان)، حسیب اللہ (وکٹ کیپر)، عبداللہ شفیق، زاہد محمود، کامران غلام، عبدالواحد بنگلزئی، قاسم اکرم، میر حمزہ، عباس آفریدی، ارشد اقبال، ابرار احمد، فیصل اکرم۔

    یہ پہلا موقع ہوگا جب قومی کرکٹ ٹیم اور پاکستان شاہینز آمنے سامنے آئیں گے، تاہم یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا، دونوں اسکواڈز کو مدمقابل لانے کا مقصد سیریز کی تیاریوں کے ساتھ ساتھ پاکستان شاہینز میں شامل بیک اپ کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا بھرپور موقع فراہم کرنا ہے۔

    فاسٹ باؤلر حارث رؤف 7 اگست جب کہ وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان پہلے پریکٹس میچ کے بعد لاہور میں قومی ون ڈے انٹرنیشنل اسکواڈ کو جوائن کریں گے، اسکواڈ 11 اور 12 اگست کی درمیانی شب ایمسٹرڈیم روانہ ہوگا۔

    شیڈول:

    6 اگست بروز ہفتہ، سہ پہر 3 سے شام 5 بجے تک قومی اسکواڈ کا قذافی اسٹیڈیم لاہور میں نیٹ سیشن ہوگا، جب کہ اسکواڈ سے قبل قومی اسکواڈ کا ایک رکن میڈیا ٹاک کرے گا۔

    7 اگست بروز اتوار، صبح 9 سے شام 6 بجے تک قومی کرکٹ ٹیم بمقابلہ پاکستان شاہینز پہلا پریکٹس میچ ہوگا۔ 8 اگست بروز پیر، صبح 10 سے دوپہر 2 بجے تک قومی کھلاڑیوں کا نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر لاہور میں ٹریننگ سیشن منعقد ہوگا۔

    دورۂ نیدرلینڈز، ٹی ٹوئنٹی ایشیا کپ کے لیے قومی اسکواڈز کا اعلان

    9 اگست بروز منگل آرام کا دن ہوگا، 10 اگست بروز بدھ، صبح 9 سے شام 6 بجے تک قومی کرکٹ ٹیم بمقابلہ پاکستان شاہینز دوسرا پریکٹس میچ ہوگا۔ جب کہ 11 اگست بروز جمعرات، صبح 10 سے دوپہر 1 بجے تک قومی کھلاڑیوں کا نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر لاہور میں آپشنل ٹریننگ سیشن منعقد ہوگا۔ دوپہرساڑے بارہ بجے کپتان بابر اعظم پریس کانفرنس کریں گے۔

  • قومی ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے کل روانہ ہوگی

    قومی ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے کل روانہ ہوگی

    لاہور : ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے آغاز میں صرف تین دن باقی رہ گئے، قومی ٹیم میگا ایونٹ میں حصہ لینے کے لیے کل متحدہ عرب امارات روانہ ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے کل بروز جمعہ 15 اکتوبر کو متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کیلیے روانہ ہوگی، قومی اسکواڈ کی کل صبح روانگی شیڈول ہے۔

    قومی اسکواڈ نے گزشتہ روز آرام کیا تھا، روانگی سے قبل ٹیم کا آج قذافی اسٹیڈیم لاہور میں دوسرا سیناریو میچ ہوگا۔ یو اے ای پہچنے کے بعد ٹیم ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ سے وارم اپ میچز کھیلے گی۔

    اس حوالے سے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے پہلے میچ میں بھارت کے خلاف جیت حاصل کرکے میگا ایونٹ میں مومنٹم برقرار رکھیں گے اور ورلڈ کپ جیتیں گے۔

    یاد رہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2021 کا پہلا میچ24اکتوبر کو پاکستان ٹیم کا مقابلہ بھارتی ٹیم سے ہوگا۔

  • یہ فینز کس کو دیکھنے آئے تھے ؟ اظہرعلی کا شعیب اختر سے سوال

    یہ فینز کس کو دیکھنے آئے تھے ؟ اظہرعلی کا شعیب اختر سے سوال

    کراچی : قومی ٹیم کے کھلاڑی اظہر علی نے ٹیم کے کھلاڑیوں پر کی جانے والی تنقید کا جواب دے دیا، ان کا کہنا ہے کہ اسٹیڈیم میں اتنے سارے شائقین کس کو دیکھنے آئے تھے؟

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک تازہ پیغام میں اظہر علی نے ایک تصویر شئیر کی، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ناٹنگھم کے میدان میں کھیلے جانے والے ٹی ٹوینٹی میچ میں شائقین کی بڑی تعداد موجود ہے۔

    اظہر علی نے تصویر کے کیپشن میں لکھا کہ یہ فینز کس کو دیکھنے آئے تھے ؟؟ یاد رہے کہ کچھ دنوں قبل سابق فاسٹ بالر شعیب اختر نے پاکستان ٹیم کی ناقص کاکردگی پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    پاک انگلینڈ ون ڈے سیریز میں قومی ٹیم کی بدترین شکست پر راولپنڈی ایکسپریس نے اپنے یوٹیوب چینل سے ٹیم انتظامیہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ شائقین ایسے کھلاڑیوں کو دیکھنے کیلئے پیسے خرچ کرکے اسٹیڈیم کیوں آئیں گے؟

    ان کا کہنا تھا کہ ایسی ٹیم کو دیکھنے کے لیے کون پیسے خرچ کرے گا جو انگلینڈ کی اکیڈمی ٹیم سے بھی ہار جائے، قومی ٹیم کی سلیکشن ہی صحیح نہیں، ٹی ٹوئنٹی کی بنیاد پر منتخب کھلاڑیوں کو ون ڈے اور ٹیسٹ میں کھلایا جارہا ہے۔

    ‘کون پیسے دے کر ایسی ٹیم کو دیکھنے آئے گا’ قومی ٹیم کی شکست پر شعیب اختر برہم

    واضح رہے کہ انگلینڈ کے ساتھ ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پاکستان نے فاتحانہ آغاز کردیا ہے، پہلے ٹی ٹوئنٹی میں انگلینڈ کو31 رنزسے شکست دے دی ہے۔  جس کے بعد اظہر علی نے  یہ پیغام  کسی کا نام لیے  بغیر ٹوئٹر پرجاری کیا۔

  • کیا آپ جانتے ہیں ؟ اس بچے کو آج قومی ٹیم میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے،

    کیا آپ جانتے ہیں ؟ اس بچے کو آج قومی ٹیم میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے،

    لاہور : کون جانتا تھا کہ آج سے تیرہ سال قبل کرکٹ میچوں کے دوران باؤنڈری کے باہر کھڑے ہوکر گیند اٹھانے والا یہ بچہ مستقبل میں پاکستان کرکٹ ٹیم کا کپتان بنے گا۔ اس بچے کی بے انتہا محنت اور سچی لگن نے اسے آج اس مقام پر پہنچا دیا۔

    جی ہاں !! ہم بات کررہے ہیں پاکستان کے مایہ ناز بیٹسمین بابر اعظم کی جنہوں نے کرکٹ کے میدان میں اپنی محنت اور لگن سے اپنے وطن کے ساتھ اپنے والدین کا نام بھی دنیا بھر میں روشن کیا۔

    اس حوالے سے قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے ایک انٹرویو میں اپنے ماضی کے یادگار لمحات کو ناظرین سے شیئر کیا اور کریز کے باہر گیند پکڑنے سے لے کر کپتان بننے تک کے سفر کی داستان سنائی۔

    پی سی بی کی جاری کردہ ایک ویڈیو میں بابراعظم نے بتایا کہ مجھے سال2007سے کرکٹ کا شوق ہوا اس کے علاوہ مجھے کرکٹ کے کھلاڑیوں کو قریب سے دیکھنے کی بھی حسرت تھی جسے پورا کرنے کیلئے میں نے کسی سے کہا تو انہوں نے مجھے اسٹیڈیم میں بال پکر لگوا دیا۔

    بابر اعظم نے بتایا کہ ان دنوں ساؤتھ افریقہ کی ٹیم پاکستان آئی ہوئی تھی،  میں رمضان کے مہینے میں اپنے گھر گلبرگ سے اسٹیڈیم تک روزانہ پیدل جاتا تھا۔

    ایک دلچسپ واقعہ بیان کرتے ہوئے بابر اعظم نے بتایا کہ ایک دن انضی بھائی (انضمام الحق ) کا آخری میچ تھا اور اس ٹیسٹ میچ میں جاوید میانداد کا ریکارڈ توڑنے کیلئے انہیں صرف دو رن درکار تھے لیکن وہ اسٹمپ آؤٹ ہوگئے۔

    بابر اعظم نے کہا کہ وہ منظر میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ جب ڈریسنگ روم میں واپس آکر انضی بھائی نے غصے میں اپنا بیٹ توڑ دیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ میرے کرکٹ کیریئر کا سفر بہت مشکلات میں گزرا ہے لیکن اللہ کی مدد سے میں نے تمام مراحل پورے کرلیے اور آج وہ دن ہے کہ جب وہی ساؤتھ افریقہ کی ٹیم آئی ہوئی ہے اور میں قومی ٹیم کی کپتانی کررہا ہوں جو میرے لیے باعث فخر بھی ہے۔

    ایک واقعہ بیان کرتے ہوئے بابر اعظم نے بتایا کہ ساؤتھ افریقہ سے میچ کے دوران جے پی ڈومنی نے عبدالرحمان کو کریز سے نکل کر شارٹ ماری تھی جس کا میں نے باؤنڈری کے باہر آسانی سے کیچ پکڑ لیا اور بال واپس گراؤنڈ میں پھینک دی۔

    اسی دوران این بیشم نے کہا کہ اس بچے کے کیچ پکڑنے کے انداز سے مجھے لگتا ہے کہ یہ بچہ آگے چل کچھ نہ کچھ بنے گا۔ یہ بات مجھے آج تک یاد ہے جس سے مجھے خود اعتمادی ملی۔

    انٹرویو میں انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ کسی بھی خواہش کو پورا کرنے کیلئے بھرپور محنت، مستقل مزاجی اور لگن کی ضرورت ہوتی ہے اور انسان اپنے بڑے مقصد کو ایک دم حاصل نہیں کرسکتا اس کے لیے چھوٹے چھوٹے مقاصد پورا کرتے ہوئے قدم بہ قدم آگے بڑھنا چاہیے۔

  • قومی ٹیم کا دورہ نیوزی لینڈ خطرے میں، ایس او پیز کی خلاف ورزی کا الزام

    قومی ٹیم کا دورہ نیوزی لینڈ خطرے میں، ایس او پیز کی خلاف ورزی کا الزام

    کرائسٹ چرچ : پاکستان کرکٹ ٹیم کی دورہ نیوزی لینڈ میں مشکلات مزید بڑھ گئیں، چھ ارکان کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر دونوں ٹیموں کے درمیان میچز خطرے میں پڑگئے۔

    نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے کھلاڑیوں پر کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے فائنل وارننگ جاری کردی۔ کورونا سے متاثرہ چھ کھلاڑیوں کو ان کے کمروں تک محدود رہنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم کے چند ارکان ہوٹل کے کوریڈور میں ایک ساتھ باتیں کرتے ہوئے سی سی ٹی وی میں دیکھے گئے تھے۔

    نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے قومی ٹیم کو فائنل وارننگ جاری کرتے ہوئے تنبیہ کی ہے کہ اپنے کمروں سے بالکل باہر نہ نکلیں، ایک دوسرے سے فاصلہ رکھیں۔

    مزید پڑھیں : دورہ نیوزی لینڈ، قومی اسکواڈ کے 6 ارکان کرونا کا شکار

    ٹیم ارکان کوآئسولیشن سے باہر آنے کے لیے مزید چار کورونا ٹیسٹ دینے ہوں گے، اسسٹنٹ کوچ شاہد اسلم کو گلے میں درد کے باعث پہلے ہی آکلینڈ میں روک لیا گیا تھا۔

  • قومی ٹیم کے 6 کھلاڑی غیرملکی ایئر لائن کی پرواز سے انگلینڈ روانہ

    قومی ٹیم کے 6 کھلاڑی غیرملکی ایئر لائن کی پرواز سے انگلینڈ روانہ

    لاہور : انگلینڈ کیخلاف سیریز کیلئے پاکستان کرکٹ ٹیم کے اسکواڈ کا دوسرا گروپ لاہور سے مانچسٹر روانہ ہوگئی ہے، گروپ میں 6گھلاڑی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق  قومی ٹیم کے چھ کھلاڑیوں پر مشتمل قومی اسکواڈ کا دوسرا گروپ غیر ملکی ایئر لائن کی پرواز سے انگلینڈ روانہ ہوگیا، کورونا ٹیسٹ منفی آنے والے6کھلاڑی لاہور سے مانچسٹر کیلئے روانہ ہوگئے۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے6کھلاڑی براستہ دبئی مانچسٹر پہنچیں گے، انگلینڈ جانے والے کھلاڑیوں میں فخر زمان، محمد حسنین، محمد حفیظ، محمد رضوان، شاداب خان اور وہاب ریاض شامل ہیں۔

    مانچسٹر پہنچنے کے بعد یہ چھ کھلاڑی بذریعہ بس وورسٹر روانہ ہوجائیں گے،جہاں ای سی بی ٹیسٹنگ پروگرام کے زیراہتمام کوویڈ19 ٹیسٹنگ میں منفی رزلٹ دینے پر انہیں اسکواڈ کے دیگر کھلاڑیوں کے ساتھ شامل کرلیا جائے گا۔

    ان کھلاڑیوں نے ٹیم میں شمولیت پر خوشی ا ظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسکواڈ کاحصہ بننے کی بہت خوشی ہے اور توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے دورہ انگلینڈ بہت اہمیت کا حامل ہے۔

    واضح رہے کہ تمام کھلاڑیوں کی کرونا ری ٹیسٹنگ29 جون کو ہوئی تھی، اس سے پہلے 26جون کو ان6 کھلاڑیوں کا کرونا ٹیسٹ منفی آیا تھا جبکہ مذکورہ کھلاڑیوں کا پہلا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔

    خیال رہے کہ محمد حفیظ ان کھلاڑیوں میں شامل تھے جن کا پی سی بی کی جانب سے کیے گئے کرونا ٹیسٹ کے دوران نتیجہ مثبت آیا تھا تاہم اس کے اگلے ہی دن انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر انکشاف کیا تھا کہ ان کا اور اہلخانہ کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ منفی آیا ہے۔

    اس سے قبل 25 جون کو قومی ٹیمن کے پہلے اسکواڈ نے لاہور ایئرپورٹ سے خصوصی طیارے میں مانچسٹر کے لیے اڑان بھری تھی، اسکواڈ میں 20 کھلاڑی اور 11 مینجمنٹ کے اراکین شامل تھے۔

  • کورونا وائرس : قومی کرکٹ ٹیم کا دورہ انگلینڈ خطرات سے دوچار

    کورونا وائرس : قومی کرکٹ ٹیم کا دورہ انگلینڈ خطرات سے دوچار

    لاہور : کورونا وائرس سے متاثرہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے دورہ انگلینڈ پر خدشات کے بادل دن بدن بڑھتے جا رہے ہیں، پاکستان کرکٹ بورڈ نے طے شدہ پروگرام کے مطابق اتوار 28 جون کو ٹیم انگلینڈ بھجوانے کا اعلان کیا ہے۔

    منگل کی شام تک پاکستانی ٹیم کے مزید سات سرکردہ کھلاڑیوں اور ایک ٹیم آفیشل میں کووڈ ٹیسٹ کی رپورٹ مثبت آنے کے بعد ٹیسٹ ٹور کی غیر یقینیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ متاثرہ کھلاڑیوں میں ٹیسٹ کے نتائج کے بارے میں شکوک شبہات پائے جا رہے ہیں۔

    پیر 22 جون کو جن 35 کھلاڑیوں اور ٹیم انتظامیہ میں شریک افراد کا لاہور، کراچی اور پشاور میں ٹیسٹ لیا گیا ان میں سابق کپتان محمد حفیظ، وکٹ کیپر محمد رضوان، اوپنر فخر زمان اور فاسٹ باؤلرز وہاب ریاض، محمد حسنین، عمران خان، اسپنر کاشف بھٹی اور مساجر ملنگ علی کے نمونوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    اس طرح دورہ انگلینڈ کے لیے اعلان کردہ 29 میں سے دس کھلاڑی اب تک اس وبا سے متاثر ہوچکے ہیں۔ اس سے قبل راولپنڈی میں جن پانچ کھلاڑیوں کے ٹیسٹ کیے گئے تھے ان میں شاداب خان، حارث رؤف اور نئے بیٹسمین حیدر علی کا ٹیسٹ مثبت پایا گیا۔

    اس صورتحال کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کے میڈیکل پینل نے تمام متاثرہ کھلاڑیوں اور آفیشل کو ان کے گھروں پر قرنطینہ میں بھیج دیا گیا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو وسیم خان نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ جن کھلاڑیوں کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں ان کی مسلسل نگرانی اور مدد کے ساتھ ساتھ دیگر ٹیسٹ لیے جائیں گے۔

    وسیم خان نے کہا کہ اب چار ریزرو کرکٹرز سمیت 23 کھلاڑی ہی پہلے مرحلے میں انگلینڈ جائیں گے۔ جبکہ متاثرہ کرکٹر کے جیسے ہی دو بار ٹیسٹ منفی آئے تو انہیں بعد ازاں برطانیہ پہنچایا جائے گا۔

    پاکستان کرکٹ ٹیم کو میزبان انگلینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ اور اتنے ہی ٹی ٹونٹی میچوں کی سیریز کے لیے 28 جون کو لاہور سے مانچسٹر روانہ ہونا ہے۔ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے پاکستانی کھلاڑیوں کو وبا کے غیر معمولی دور میں انگلینڈ لے جانے کے لیے ایک چارٹر پرواز کا بندوبست کیا ہے جس کے اخراجات وہ خود ادا کرے گا۔

  • پاکستان اوریوکے میڈیا الیون کل میران شاہ میں مدمقابل ہونگی

    پاکستان اوریوکے میڈیا الیون کل میران شاہ میں مدمقابل ہونگی

    راولپنڈی : ورلڈ الیون ٹیم کے دورے بعد یو کے میڈیا الیون کی ٹیم بھی پاکستان آئیگی۔ پاکستان الیون کے خلاف خیر سگالی کرکٹ میچ کا میلہ کل میران شاہ میں سجے گا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے بعد وزیرستان کے کرکٹ کے میدان بھی آباد ہونگے، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر )کے ڈائریکٹر جنرل میجر آصف غفور نے قوم کو خوشخبری دیتے ہوئے کہا ہے کہ ورلڈ الیون کے بعد یو کے میڈیا الیون کی ٹیم میران شاہ میں میچ کھیلےگی۔

    انہوں نے بتایا کہ میچ براہ راست نشر کیا جائےگا۔ خیر سگالی کرکٹ میچ میں پاکستان الیون اور یو کے میڈیا الیون کی ٹیمیں آمنے سامنے ہوں گی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ میران شاہ میں امن میلہ سجے گا ،امن کپ کے ذریعے ہم ثابت کریں گے پاکستان ایک پرامن اور محفوظ ملک ہے۔

    امن اورخوشحالی ہماری منزل ہے، کرکٹ میچ آرمی چیف کی خصوصی ہدایت پر منعقد کیا جارہا ہے۔ آرمی چیف نے فاٹا کے بہادر شہریوں کے ساتھ میچ کاوعدہ کیاتھا۔ میران شاہ کے یونس خان اسٹیڈیم میں خیر سگالی میچ پاکستان کرکٹ بورڈ کے تعاون سے ہورہا ہے۔

    پاکستان الیون میں انضمام الحق، یونس خان اورشاہد آفریدی جیسے اسٹارز ان ایکشن ہوں گے۔ میچ میران شاہ سے براہ راست نشر کیا جائےگا۔

  • ضرورت کو دیکھتے ہوئے ٹیم میں تبدیلیاں کی جائیں گی، انضمام الحق

    ضرورت کو دیکھتے ہوئے ٹیم میں تبدیلیاں کی جائیں گی، انضمام الحق

    لاہور : قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہا ہے کہ ٹیم کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹیم میں تبدیلیاں کی جائیں گی، کپتان مقرر کرنے کا اختیار صرف چیئرمین پی سی بی کے پاس ہے، شکست کے بعد ٹیم میں اکھاڑ پچھاڑ نہیں ہو گی۔

     ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انضمام الحق کا کہنا ہے کہ دنیا میں زیادہ تر تینوں فارمیٹس میں کپتان ایک ہی ہیں، تاہم یہ اختیار چیئرمین پی سی بی کے پاس ہے کہ وہ کیا بہتر سمجھتے ہیں۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز شہزاد ملک کے مطابق انضمام الحق نے کہا کہ جہاں ضرورت محسوس ہو ئی وہاں ٹیم میں تبدیلی کریں گے، آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست کے بعد ٹیم میں اکھاڑ پچھاڑ نہیں ہو گی، جب کوئی چیز ٹھیک نہ ہو تو یہ کہنا ٹھیک نہیں کہ کپتان صیح نہیں ہے۔ جب کوئی کھلاڑی پرفارمنس نہیں دیتا تو سوالات کیے جاتے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جن کھلاڑیوں کا اسٹرائیک ریٹ بہترہوگا انہیں آگے آنے کا موقع بھی دیں گے۔ قومی کھلاڑی کو اس کی ریٹائرمنٹ پر عزت کے ساتھ الوداع کہنا چاہئیے۔

    ہمیں پرانے طرز کی کرکٹ کو چھوڑ کر جدید انداز کو اپناتے ہوئے اسٹرائیک ریٹ بہتر بنانا ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیم سلیکشن کے دوران پلیئرز کی کارکردگی کو مدنظر رکھا جائے گا۔