Tag: Pak-US

  • افغانستان کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی ٹام ویسٹ پاکستان کا دورہ کریں گے

    افغانستان کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی ٹام ویسٹ پاکستان کا دورہ کریں گے

    اسلام آباد: افغانستان کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی ٹام ویسٹ پاکستان کا دورہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکا کئی معاملات پر مشاورت جاری رکھے ہوئے ہیں، مشاورت کو آگے بڑھانے کے لیے دوروں کا تبادلہ بھی ہوتا ہے، اس تناظر میں آنے والے دنوں میں اہم دورے شیڈول ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق افغانستان کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی ٹام ویسٹ 7 تا 9 دسمبر پاکستان کا دورہ کریں گے، جب کہ امریکی اسسٹنٹ سیکریٹری جولیٹا والس نوئیس 4 دسمبر سے پاکستان کا 2 روزہ دورہ کریں گی۔

    پرنسپل ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹری الزبتھ ہورسٹ 9 تا 12 دسمبر پاکستان کا دورہ کریں گی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی عہدیداروں کے یہ دورے صرف افغان صورت حال تک محدود نہیں ہیں،یہ دورے امریکا کے ساتھ افغان صورت حال سمیت متعدد مسائل پر مذاکرات کا حصہ ہیں۔

  • امریکی بحری افواج کے عہدے داروں کا کراچی بندرگاہ کا دورہ

    امریکی بحری افواج کے عہدے داروں کا کراچی بندرگاہ کا دورہ

    کراچی: امریکی بحری افواج کے عہدے داروں نے سمندری جہازوں کے ہمراہ کراچی بندرگاہ کا دورہ کیا، اس موقع پر پاکستان کے ساتھ پائیدار تعلقات استوار کرنے کا اعادہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور پاکستان کی بحری افواج کی جانب سے مشترکہ سمندری مشقوں کے سلسلے میں امریکی کوسٹ گارڈ کے 2 بحری جہاز کراچی پہنچے، جو شیڈول کے مطابق کراچی بندرگاہ پر 6 تا 13 اکتوبرتک موجود رہیں گے۔

    امریکی کوسٹ گارڈ کے کپتان اور کموڈور برائے پیٹرول فورس ساؤتھ ویسٹ ایشیا ایرک ہیلگن کی قیادت میں یو ایس سی جی سی کے فاسٹ رسپانس کٹرس چارلس مولتھروپ (ڈبلیو پی سی 1141) اور یو ایس سی جی سی ایملین ٹنل (ڈبلیو پی سی 1145) کی جانب سے سمندری مشقوں کا دورہ کیا گیا۔

    مشقیں امریکا اور پاکستان کی بحری افواج کے درمیان فنی مہارتوں کے تبادلے اور مشترکہ سمندری مشقوں کا ایک اہم حصہ ہیں۔

    اس موقع پر امریکی کوسٹ گارڈ کے کپتان ایرک ہیلگن نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دورہ پاکستان کے حوالے سے ہم پرجوش ہیں اور یہاں آنا ہماری لیے باعث خوشی ہے، ہم ایک انتہائی متحرک خطے میں باہمی تعلقات استوار کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔

    ایرک ہیلگن نے مزید کہا کہ امریکا اور پاکستان کے درمیان مستحکم و پائیدار تعلقات قائم ہیں، گزشتہ سالوں میں امریکی سمندری جہازوں کی جانب سے پاکستان کے دورے اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ عملے کی سطح پر تبادلہ اور مشترکہ سمندری مشقوں کا مقصد باہمی ہم آہنگی اور تعاون کو فروغ دینا ہے۔

    بعد ازاں امریکی وفد نے مزار قائد پر حاضری دی اور بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کو خراج تحسین پیش کیا امریکی کوسٹ گارڈ کے کپتان ایرک ہیلگن نے مزار پر پھول رکھے اور مہمانوں کی کتاب پر اپنے تاثرات بھی درج کیے۔

    انہوں نے پاکستان کے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان اور قائد اعظم محمد علی جناح کی ہمشیرہ فاطمہ جناح کے مزار کا بھی دورہ کیا اور انہیں خراج تحسین پیش کیا۔

  • امریکا نے ترمیمی بل سے پاکستان سے متعلق منفی حوالے خارج کر دیے

    امریکا نے ترمیمی بل سے پاکستان سے متعلق منفی حوالے خارج کر دیے

    واشنگٹن: امریکا نے ترمیمی بل سے پاکستان سے متعلق تمام منفی حوالے خارج کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان نے اُس بل سے پاکستان سے متعلق تمام منفی حوالوں کو خارج کر دیا ہے، جس میں رواں برس اگست میں پاکستان کو طالبان کو کابل پر قبضہ کرنے کے لیے مورد الزام ٹھہرانے کی کوشش کی گئی تھی۔

    یو ایس نیشنل ڈیفنس ایکٹ برائے 2022 کے اصل متن کے مطابق امریکی سیکریٹریز برائے دفاع اور ریاستوں کو کانگریس کی متعلقہ کمیٹی کے سامنے تصدیق کرنے کی ضرورت تھی کہ پاکستان کو "خفیہ سپورٹ” فراہم کرنا امریکا کی قومی سلامتی کے مفاد میں ہے۔

    ترمیم شدہ ورژن میں لفظ "پاکستان” کو ہٹا دیا گیا ہے اور اس کی جگہ "افغانستان کے قریب کوئی بھی ملک” کے الفاظ متن میں شامل کیے گئے ہیں۔

    اصل متن میں ایک اور حوالہ کابل میں طالبان کی حیران کن فتح میں پاکستان کے کردار کا تعین کرنے کی کوشش پر مبنی تھا۔ لیکن اب ترمیم شدہ متن میں بھی اس حوالے کا ذکر موجود نہیں ہے۔

    تاہم، اس ایکٹ میں امریکی انخلا کی وجہ اور اثرات کی تحقیقات کے لیے ایک شرط برقرار رکھی گئی ہے، اس مقصد کے لیے ایک کمیشن بنانے کا مشورہ دیا گیا ہے، جس میں افغانستان کے قریبی اور دور کے پڑوسیوں کے کردار کا بھی جائزہ لینے کا اختیار دیا گیا ہے۔

    پاکستان کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ برقرار رکھنے میں مسلسل امریکی دل چسپی کا ایک اور اشارہ اس ہفتے کے شروع میں اس وقت سامنے آیا جب بائیڈن انتظامیہ نے اسلام آباد کو 9 اور 10 دسمبر کو واشنگٹن میں ہونے والی اپنی پہلی جمہوریت سربراہی کانفرنس میں مدعو کیا۔

  • امریکا عدم توازن میں اضافے کی وجہ نہ بنے، سرتاج عزیز

    امریکا عدم توازن میں اضافے کی وجہ نہ بنے، سرتاج عزیز

    اسلام آباد : سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ امریکا جنوبی ایشیا میں عدم توازن میں اضافے کی وجہ نہ بنے۔

    برطانوی خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیزنےامریکاپرواضح کردیاکہ وہ جنوب ایشیامیں طاقت کےعدم توازن میں اضافےکی وجہ نہ بنےاور روایتی اوراسٹریٹجک عدم توازن کو اتنا نہ بڑھائےکہ وہ خطےکی سالمیت کے لیےخطرہ بن جائے۔

     سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ ہماری بنیادی ترجیح قومی مفاد اور اپنی سکیورٹی ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

    سرتاج عزیز نے امید ظاہر کی کہ بھارت اور پاکستان کو ایک ساتھ ہی نیوکلیئر سپلائر گروپ کا رکن بنایا جائے گا، پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ امریکہ ہی نہیں دنیا کے باقی ممالک چاہتے ہیں کہ دونوں ممالک مسائل بات چیت کے ذریعے حل کریں لیکن بنیادی چیز یہی ہے کہ خطے میں عدم توازن نہ بڑھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں حالات کی بہتری اور استحکام کے لیے جو بھی اقدامات کیے جائیں پاکستان ان کا خیرمقدم کرے گا۔

  • امریکی صدر کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی کی سرتاج عزیز سے ملاقات

    امریکی صدر کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی کی سرتاج عزیز سے ملاقات

    اسلام آباد: امریکی صدر کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی ڈاکٹر پیٹر لاوے  کی پاکستانی وزیر اعظم کے مزیر برائے قومی سلامتی سرتاج عزیز سے ملاقات کی ہے۔

    ڈاکٹر پیٹر لاوےکے ہمراہ امریکی سیکٹری برائے اسحلہ کا عدم پھیلاو مس روز گوٹیمائیلر اور سفیر رچرڈ اولسن بھی موجود تھے۔

    ملاقات میں افغانستان میں حالیہ سیاسی اور سیکورٹی پیش رفت ، پاک بھارت تعلقات اور پاک امریکہ باہمی تعاون سے متلعق امور زیر غور آئے۔

    پاک  امریکہ تعلقات میں حالیہ بہتری کو سراہتے ہوئے سرتاج عزیز نے اس باہمی تعلق کو ایک نئے اسٹریٹیجک سطح تک لے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔

    مشیر خارجہ نے دہشتگردی کے خلاف پاکستانی کوششوں اور پیش رفت کو واضح کیا۔

    اس کے ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پڑوسی ممالک کے ساتھ  عدم مداخلت اور پُرامن تعلقات کی پالیسی پر گامزن ہے۔