Tag: Pak-US Health Dialogue

  • اسلام آباد میں حکومت کی تبدیلی سے پاک امریکا منصوبوں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا: امریکا

    اسلام آباد میں حکومت کی تبدیلی سے پاک امریکا منصوبوں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا: امریکا

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاک امریکا منصوبوں پر اسلام آباد میں حکومت کی تبدیلی سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں ہیلتھ ڈائیلاگ کے موقع پر اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے سینئر اہل کار نے کہا کہ پاکستان میں کوئی بھی حکومت کرے واشنگٹن کا تعاون جاری رہے گا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ خوش حال اور جمہوری پاکستان امریکا کے مفاد میں ہے، ہم پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں، پاکستان میں حکومت کی تبدیلیوں کا مشترکہ منصوبوں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

    انھوں نے کہا ہم پاکستان کے ساتھ متعدد شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں، پاکستان میں کوئی بھی حکومت کرے امریکا کا تعاون جاری رہے گا، ہم پاکستان وومن اکنامک کونسل کو مضبوط ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ واشنگٹن میں پہلے پاک امریکا ہیلتھ ڈائیلاگ کا انعقاد امریکی محکمہ خارجہ میں ہوا، جس میں وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کی قیادت میں پاکستانی وفد نے شرکت کی، ہیلتھ ڈائیلاگ میں فریقین نے مختلف شعبوں میں مشترکہ اہداف تک پہنچنے کے لیے ایکشن پلان تشکیل دیا۔

    امریکا نے پاکستانی بچوں کے لیے کرونا ویکسین کی 16 ملین ڈوز دینے کا اعلان بھی کیا۔

  • ہیلتھ ڈائیلاگ: امریکا کا پاکستانی بچوں کے لیے کرونا ویکسین کی 16 ملین ڈوز دینے کا اعلان

    ہیلتھ ڈائیلاگ: امریکا کا پاکستانی بچوں کے لیے کرونا ویکسین کی 16 ملین ڈوز دینے کا اعلان

    واشنگٹن: امریکا نے پاکستانی بچوں کے لیے کرونا ویکسین کی 16 ملین ڈوز دینے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں پہلے پاک امریکا ہیلتھ ڈائیلاگ کے انعقاد کے موقع پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ امریکا پاکستان کو بچوں کے لیے کرونا ویکسین کی 16 ملین خوراک عطیہ کرے گا۔

    ترجمان نے کہا امریکا پاکستان کو 4.6 ملین ڈالر کی 4 موبائل ٹیسٹنگ لیب بھی دے گا، ہیلتھ ڈائیلاگ دونوں ممالک کے مضبوط تعلقات کی مثال ہے، ڈائیلاگ دوطرفہ تعلقات کی وسعت کو اجاگر کرتا ہے۔

    واشنگٹن میں پہلے پاک امریکا ہیلتھ ڈائیلاگ کا انعقاد امریکی محکمہ خارجہ میں ہوا، جس میں وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کی قیادت میں پاکستانی وفد نے شرکت کی، سفیر مسعود خان بھی ڈائیلاگ میں موجود تھے، جب کہ امریکی وفد کی قیادت اسسٹنٹ ایڈمنسٹریٹر یو ایس ایڈ اتل گاوندے نے کی، یو ایس ڈپارٹمنٹ ہیلتھ اینڈ سروس کے معاون سیکریٹری لوئس پیس بھی موجود تھے۔

    ہیلتھ ڈائیلاگ میں فریقین نے مختلف شعبوں میں مشترکہ اہداف تک پہنچنے کے لیے ایکشن پلان تشکیل دیا۔

    ڈائیلاگ شعبہ صحت میں تعاون برقرار اور مضبوط کرنے کے لیے ایک فریم ورک ہے، ڈائیلاگ میں پاکستانی سی ڈی سی کے قیام، حفاظتی ٹیکوں، کرونا وبا، غیر متعدی امراض پر گفتگو کی گئی۔

  • پاک امریکا ہیلتھ ڈائیلاگ، پاکستانی وفد واشنگٹن پہنچ گیا

    پاک امریکا ہیلتھ ڈائیلاگ، پاکستانی وفد واشنگٹن پہنچ گیا

    اسلام آباد: پاک امریکا ہیلتھ ڈائیلاگ کے لیے پاکستانی وفد واشنگٹن پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک امریکا تعلقات میں بہتری کے لیے باہمی رابطوں میں تیزی آ گئی، امریکی دعوت پر پاک امریکا ہیلتھ ڈائیلاگ میں شرکت کے لیے 4 رکنی پاکستانی وفد وزیر صحت قادر پٹیل کی قیادت میں واشنگٹن پہنچ گیا ہے۔

    پاک امریکا ہیلتھ ڈائیلاگ کا آغاز 25 جولائی سے ہو گا، اب تک ڈائیلاگ کے 9 ورچول رائونڈز ہو چکے ہیں، ڈائیلاگ میں وزارت صحت حکام اور ماہرین صحت ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوں گے۔

    پاکستانی وفد میں سربراہ این آئی ایچ، ڈائریکٹر وزارت صحت ڈاکٹر بصیر اچکزئی، امریکا میں پاکستانی سفیر مسعود خان، اور امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ اور محکمہ صحت حکام شریک ہیں۔

    ذرائع وزارت صحت کے مطابق ہیلتھ ڈائیلاگ میں صحت کے مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ پر بات ہوگی، بارڈر ہیلتھ سیکیورٹی سروسز، غیر متعدی امراض، کرونا وبا، چائلڈ ایمونائزیشن، نیوٹریشن، ماں بچے کی صحت کے مسائل، سی ڈی سی، اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں اصلاحات پر غور کیا جائے گا۔

    پاکستانی وفد ہیلتھ ڈائیلاگ میں شعبہ صحت کے چیلنجز کی نشان دہی کرے گا، وفد امریکا کو شعبہ صحت میں باہمی تعاون کے ثمرات اور شعبہ صحت میں ممکنہ تعاون بارے آگاہ کرے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ امریکا پاکستانی شعبہ صحت میں اصلاحات کے لیے تکنیکی معاونت فراہم کرے گا، شعبہ صحت کی ٹیکنالوجی ٹرانسفر میں تعاون سمیت امریکی محکمہ صحت پاکستانی طبی ماہرین اور عملے کو تربیت بھی فراہم کرے گا۔

    امریکا پاکستان کو شعبہ صحت کی اپ گریڈیشن میں معاونت سمیت کرونا وائرس روک تھام، پولیو، متعدی، اور غیر متعدی امراض کے لیے بھی تعاون فراہم کرے گا۔

    ذرائع کے مطابق امریکا پاکستانی سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اور لیبارٹریز کے لیے آلات بھی فراہم کرے گا، جب کہ رواں ماہ پاکستان کو امریکا 4 جدید موبائل لیبارٹریز فراہم کر چکا ہے۔