Tag: Pak Woman Team

  • ویمنز ٹیم کے فٹنس ٹرینر جمال حسین عہدے سے مستعفی

    ویمنز ٹیم کے فٹنس ٹرینر جمال حسین عہدے سے مستعفی

    لاہور : قومی ویمنز ٹیم کے فٹنس ٹرینر جمال حسین ذاتی وجوہات کی بنا پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے، ان کی جگہ سندھ ٹیم کے ٹرینر عمران خلیل کا خاموشی سے تقرر کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کے فٹنس ٹرینر جمال حسین مستعفی ہوگئے، جمال حسین کا معاہدہ مئی میں ختم ہونا تھا، ذرائع کے مطابق انہوں نے ویمنز ورلڈ کپ کے دوران ہی مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا تھا۔

    پاکستان ویمنز ونگ نے اس حوالے سے نوٹی فیکشن جاری نہیں کیا۔ اس حوالے سے جمال حسین کا کہنا ہے کہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ وقت گزار رہا ہوں، پی سی بی کو مستعفی ہونے کے فیصلے سے پہلے ہی آگاہ کردیا تھا۔

    پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کو بہت مس کروں گا، دوسری جانب سندھ ٹیم کے ٹرینر عمران خلیل خاموشی سے پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کے فٹنس ٹرینر مقرر کردیئے گئے ہیں، ٹیم کی کئی کھلاڑی نئے فٹنس ٹریننر کی تقرری سے لاعلم ہیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خلیل کی خدمات عارضی طور پر حاصل کی گئی ہیں، ایک دو روز میں وہ ویمنز ٹیم کو فٹنس پلان جاری کریں گے۔ واضح رہے کہ اس سے متعلق سے بھی پی سی بی نے کوئی نوٹی فکیشن جاری نہیں کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق عمران خلیل کو ای میل کے ذریعے ذمہ داریاں سوپنی گئی ہیں، تاہم یہ واضح نہیں ہوسکا کہ ان سے کیا اور کتنے عرصے کا معاہدہ کیا گیا ہے اور اس حوالے کوئی کاغذی کارروائی بھی نہیں کی گئی۔

    واضح رہے کہ عمران خلیل نے 2007میں پی سی بی جوائن کیا تھا، سال 2017میں پی ایس ایل کی ٹیم کراچی کنگز کے ٹرینر تھے، سال2015میں انہوں نے پاکستان اے ٹیم میں اپنی خدمات انجام دیں، اس وقت وہ سندھ کی ٹیم کے ٹرینر کے فرائض بھی نبھا رہے ہیں۔

  • ہم جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز کو ہرانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، بسمہ معروف

    ہم جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز کو ہرانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، بسمہ معروف

    کراچی : پاکستانی ویمن کرکٹ ٹیم کی کپتان بسمہ معروف نے کہا ہے کہ ہم جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز کو ہرانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، سری لنکا، ویسٹ انڈیز، جنوبی افریقہ اور انگلینڈ کی ٹیمیں پاکستان آکر کھیلیں۔

    یہ بات انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ سب سے یہی کہنا ہے کہ وہ پاکستان آکر کھیلیں کیونکہ پاکستان میں عالمی کرکٹ پہلے ہی واپس آچکی ہے۔

    قومی ویمنز ٹیم کی کپتان نے کہا کہ اب کسی بھی ٹیم کو پاکستان آنے سے انکار نہیں کرنا چاہیے، سری لنکا، ویسٹ انڈیز، جنوبی افریقہ اور انگلینڈ کی ٹیمیں پاکستان آکر کھیلیں۔

    بسمہ معروف نے مزید کہا کہ انگلینڈ ویمنز ٹیم کی کھلاڑی پاکستان آنے کی خواہشمند تھیں، ہمارے لیے ویمنز ورلڈ ٹی20 کا گروپ زیادہ مشکل نہیں، ہم جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز کو ہرانے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان ویمن ٹیم کے لیے آسٹریلیا کی کنڈیشنز بڑا چیلنج ہیں، کھلاڑی اگر کنڈیشنز سمجھ لیں تو مشکلات نہیں ہوں گی۔

  • قومی ویمن کرکٹرز کی وطن واپسی، تاریخی کارنامہ لیکن حیران کن استقبال

    قومی ویمن کرکٹرز کی وطن واپسی، تاریخی کارنامہ لیکن حیران کن استقبال

    کراچی : ون ڈے سیریز میں سولہ سال بعد ویسٹ انڈیز کو شکست دینے والی پاکستان ویمن ٹیم کی کھلاڑیوں کی وطن واپسی کا آغاز ہوگیا، کراچی ایئر پورٹ پر کوئی آفیشل ان کے استقبال کو نہیں آیا۔

    تفصیلات کے مطابق ون ڈے سیریز میں شاندار کامیابی کے بعد پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کی کھلاڑیوں کی دبئی سے وطن واپسی کا سلسلہ شروع ہوگیا، جویریہ ودود، ناہیدہ بی بی، کائنات امتیاز، اومامہ سہیل اور ایمن انور ٹیم مینجر عبدالرقیب کے ساتھ دبئی سے واپس کراچی پہنچ گئیں۔

    ایئر پورٹ پر پی سی بی حکام یا کوئی نامور شخصیات میں سے کھلاڑیوں کے استقبال کیلئے موجود نہیں تھا، کھلاڑیوں کے اہل خانہ نے ان کا پرتپاک استقبال کیا اور پھولوں کے ہار پہنائے۔

    اس موقع پر اے آر وائی نیوز کے نمائندے علی حسن سے گفتگو کرتے ہوئے قومی ٹیم کی کھلاڑی جویریہ ودود خان نے کہا کہ ٹیم کی محنت کا ہی نتیجہ ہے کہ ہم نے ویسٹ انڈیز کے خلاف تاریخ ساز کامیابی سمیٹی، پہلے میچ میں پلان پر صحیح سے عمل نہ کرسکے جس کی وجہ سے شکست ہوئی، اگلی مرتبہ ویسٹ انڈیز کی ان فارم بیٹرز کو ٹارگٹ بنایا اور کامیاب رہے۔

    جویریہ ودود کا مزید کہنا تھا کہ دبئی میں وکٹ اسپنرز کیلئے نہیں بلکہ سیمرز کے لیے ساز گار تھی، ایسی وکٹوں پر کھیلنے کا تجربہ جنوبی افریقہ میں کام آئے گا، دورہ جنوبی افریقہ میں ایک ماہ کا عرصہ باقی رہ گیا ہے اور ایک ماہ کے دوران ہم جنوبی افریقہ کیخلاف سیریز کی تیاری مکمل کرلیں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں پاکستان ٹیم کی سپر اسٹار نہیں ہوں میرا کام صرف ٹیم کے لیے اچھے نتائج دینا ہے، گزارش ہے کہ مینز ٹیم کے ساتھ پاکستان ویمنز ٹیم کی حوصلہ افزائی بھی کرنی چاہیے۔

    واضح رہے کہ پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو ون ڈے سیریز میں1-2 سے زیر کیا، پاکستان وومن ٹیم نے سولہ سال کے عرصے میں پہلی مرتبہ ویسٹ انڈیز کو ون ڈے سیریز میں شکست دی ہے۔

  • ورلڈ کپ میں شکست: ویمن ٹیم کی کھلاڑی موٹربائیک پرگھرگئیں

    ورلڈ کپ میں شکست: ویمن ٹیم کی کھلاڑی موٹربائیک پرگھرگئیں

    لاہور: ویمنز ورلڈ کپ میں مایوس ترین کارکردگی کے بعدپاکستان ویمن کرکٹ ٹیم وطن واپس آگئی، ٹیم کی ایک کھلاڑی موٹر بائیک پر اپنے گھر گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی خواتین کرکٹ ٹیم ویمنز ورلڈ کپ میں تمام میچز ہارنے کے بعد وطن واپس پہنچ گئی ہے، ٹیم کے انتظارمیں ایئرپورٹ پر پی سی بی آفیشل پروٹوکول موجود تھا۔

    کچھ ایسی اطلاعات بھی گردش میں تھی کہ بورڈ کی جانب سے ٹرانسپورٹ کا بھی کوئی انتظام نہیں کیا گیا تھا، خواتین کھلاڑی اپنی مدد آپ کے تحت اپنے گھروں کو روانہ ہوئیں اوربھارت کے خلاف چار وکٹیں لینے والی نشرح سندھو اپنے والد کے ساتھ موٹرسائیکل پر بیٹھ کر اپنے گھر گئیں۔

    اے آروائی نیوز کی جانب سے رابطہ کرنے پر پی سی بی حکام نے موقف اختیار کیا ہے کہ ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں‘ اپنے والد کے ساتھ موٹر سائیکل پر جانے والی نشرح اپنی مرضی سے گئی ہیں بصورت دیگر کھلاڑیوں کو گھر پہنچانے کے لیے بورڈ کی طرف سے تمام انتظامات مکمل تھے۔

    ورلڈ کپ میں انتہائی خراب کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے سبب وطن واپسی کے موقع پرکھلاڑیوں نے میڈیا سےگفتگو کرنا مناسب نہیں سمجھااور خاموشی سے گھروں کو روانہ ہوئیں۔

    ٹیم ارکان میں سے بسمعہ معروف، ڈیانا بیگ، مرینہ اقبال، ناہیدہ بی بی، اسماویہ سمیت دیگر کھلاڑی اور آفیشلز شامل ہیں۔ ثناء میر اور نین عابدی نجی مصروفیات کی بنا پروطن واپس نہیں آئیں۔

    واضح رہے کہ چیئرمین پی سی بی شہریارخان ویمنز ٹیم کی ناقص کارکردگی پر شدید برہمی کا اظہارکرچکے ہیں اور انہوں نے اس حوالے سے رپورٹ بھی طلب کر رکھی ہے۔

    ویمنز ورلڈ کپ میں قومی ٹیم نے اپنا ساتواں اور آخری میچ سری لنکا کے خلاف کھیلا اور انتہائی ناقص کارکردگی کی وجہ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد ٹیم اپنا سامان باندھ کر وطن واپس چلی آئی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔