Tag: پاک بھارت کشیدگی

  • پاکستان نے ایشیا پیسفک گروپ کے بھارتی شریک چیئر کو ہٹانے کا مطالبہ کر دیا

    پاکستان نے ایشیا پیسفک گروپ کے بھارتی شریک چیئر کو ہٹانے کا مطالبہ کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان نے ایف اے ٹی ایف ایشیا پیسفک گروپ میں بھارت کی شمولیت پر اعتراض کرتے ہوئے بھارتی شریک چیئر کو ہٹانے کا مطالبہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف اے ٹی ایف ایشیا پیسفک گروپ میں بھارت کی شمولیت پر پاکستان نے اعتراض کر دیا ہے، وزیرِ خزانہ اسد عمر نے ایف اے ٹی ایف کے صدر کو خط لکھ دیا۔

    وزیرِ خزانہ نے خط میں لکھا ہے کہ بھارت پاکستان کے اقتصادی مفادات کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے، پاکستان کی فضائی حدود کی حالیہ خلاف ورزی بھارتی رویے کی عکاس ہے۔

    اسد عمر نے صدر ایف اے ٹی ایف کو خط میں لکھا کہ بھارت نے پاکستان کی فضائی حدود کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔

    خط کا متن ہے کہ بھارت پاکستان کو دنیا میں تنہا کرنے کے لیے سرگرم ہے، پاکستان ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر عمل درآمد کر رہا ہے، ایف اے ٹی ایف ایشیا پیسیفک گروپ میں بھارت کی شمولیت سے پاکستان ہراساں ہوگا۔

    دریں اثنا، وزیر خزانہ نے ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ انھوں نے ایف اے ٹی ایف کے صدر کو بھارت کو شریک چیئر کی پوزیشن سے ہٹانے کے لیے خط لکھا، بھارت نے پاکستان کے خلاف لابنگ کے ذریعے اپنی پوزیشن کا غلط استعمال کیا۔

    انھوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کو بلیک لسٹ کرانے کے لیے اپنی پوزیشن کا غلط استعمال کیا، دوسری طرف پاکستان نے اپنے مؤقف کا کام یابی سے بھرپور دفاع کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایف اے ٹی ایف اجلاس، پاکستان کا نام گرے لسٹ میں برقرار

    یاد رہے کہ 22 فروری کو وزیرِ خزانہ اسد عمر نے ٹویٹ کر کے کہا تھا کہ فنانشل ایکٹ ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی بلیک لسٹ میں پاکستان کا نام شامل ہونے کا خطرہ ٹل گیا ہے، پاکستان کا نام گرے لسٹ میں برقرار ہے۔

    انھوں نے کہا کہ بھارت کی خواہش تھی کہ پاکستان کا نام اس بار بلیک لسٹ میں شامل کر دیا جائے، تاہم ایف اے ٹی ایف نے منی لانڈرنس دہشت گردوں کی فنڈز کے معاملے کا جائزہ لیا، اور پاکستان کی درجہ بندی کو برقرار رکھا ہے۔

  • پاک بھارت کشیدگی: خطے میں امن کے لیے پاکستان کا کردار قابلِ تعریف ہے، یورپی پارلیمنٹ

    پاک بھارت کشیدگی: خطے میں امن کے لیے پاکستان کا کردار قابلِ تعریف ہے، یورپی پارلیمنٹ

    برسلز : اراکین یورپی پارلیمنٹ نے پاک بھارت کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے بھارتی پائلٹ کی واپسی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چودہ فروری کو پلوامہ میں بھارتی فوجیوں کی خودکش دھماکے میں ہلاکت کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان شدید کشیدگی چل رہی ہے جس پر یورپی پارلیمنٹ نے اظہار تشویش کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان اور بھارتی وزیر اعظم مودی کو خط ارسال کیا ہے۔

    پاک بھارت کے وزراء اعظم کو بھیجا گیا خط یورپی پارلیمنٹ کے رکن سجاد کریم کی جانب سے تحریر کیا گیا ہے جس پر یورپی پارلیمنٹ کے نائب صدر سمیت 40 ارکان نے دستخط کیے ہیں۔

    [bs-quote quote=”کشمیریوں کو شریک کیے بغیر خطے میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”یورپی پارلیمنٹ”][/bs-quote]

    خط میں دونوں ملکوں کی قیادت پر کشیدگی کے خاتمے کےلیے مذاکرات کا آغاز کرنے پر زور دیا گیا ہے، اراکین یورپی پارلیمنٹ کا خط میں کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی واپسی کا خیر مقدم کرتے ہیں، پاکستان کا اقدام مذاکرات اور امن کا راستہ کھولنے کا باعث بنے گا۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ کشمیریوں کو شریک کیے بغیر خطے میں دیرپا امن قائم نہیں ہوسکتا، یورپی پارلیمنٹ اس ضمن اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

    مزید پڑھیں: پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردی کی مخالفت کی، چینی وزیرخارجہ کا بھارتی ہم منصب کے سامنے دو ٹوک مؤقف

    یاد رہے کہ چودہ فروری کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ہونے والے خود کش حملے کے بعد بھارت نے پاکستان کے خلاف جارحانہ اقدامات اٹھائے تھے۔

    بھارتی فضائیہ نے 25 اور 26 فروری کی شب پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بالا کوٹ کے مقام جبہ پر طیاروں کا ایمونیشن گرایا تھا جس کے بعد وہاں کی حکومت نے کامیابی کے بلند و بانگ دعوے کیے تھے۔

    ایک روز بعد بھارت نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کی تو پاک فضائیہ کے شاہینوں نے بھرپور دفاعی حکمت عملی اختیار کرتے ہوئے انڈین ائیر فورس کے دو جہاز تباہ اور ایک پائلٹ کو زندہ گرفتار کیا تھا۔

    پاکستان نے مستحکم پوزیشن ہونے کے باوجود خطے میں امن کے لیے اقدامات کیے اور عمران خان نے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو واپس بھیجنے کا اعلان کیا جس کے بعد اُسے واہگہ کے راستے بھارت واپس بھیجا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتے: سشما سوراج

    وزیراعظم عمران خان کے جذبہ خیر سگالی کو بھارت ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں سراہا گیا، اقوام متحدہ نے بھی پاکستان کے امن و امان کے اقدامات کی تعریف کی اور اُسے سراہا بھی تھا۔

    دوسری جانب بھارت کی اپوزیشن جماعتوں اور صحافیوں نے مودی حکومت پر شدید تنقید کی تھی اور لوک سبھا کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس کے سربراہ راہول گاندھی نے الزام عائد کیا کہ مودی دوبارہ اقتدار حاصل کرنے کے لیے خطے کو جنگ میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔

  • پاک بھارت کشیدگی ختم، بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ اسلام آباد پہنچ گئے

    پاک بھارت کشیدگی ختم، بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ اسلام آباد پہنچ گئے

    اسلام آباد :بھارتی ہائی کمشنراجےبساریہ اسلام آباد پہنچ گئے،‌بھارت نےپلوامہ واقعے کےبعدپندرہ فروری کو اپنے ہائی کمشنر کو نئی دہلی طلب کرلیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں تعینات بھارتی ہائی کمیشن اجے بساریہ اسلام آباد پہنچ گئے ، پاکستانی ہائی کمشنر سہیل محمود آج نئی دہلی روانہ ہوں گے۔

    یاد رہے پاک بھارت کشیدگی میں اضافے کے بعد بھارت نے 15فروری کواجے بساریہ کونئی دہلی طلب کیاگیاتھا جبکہ پاکستان نے بھی اٹھارہ فروری کواپنے ہائی کمشنر سہیل محمود کو واپس بلالیاتھا۔

    گذشتہ روز پاکستان کے بھارت نے بھی اپنے ہائی کمشنرکوواپس پاکستان بھجوانے کا فیصلہ کیا تھا ، بھارتی دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تعینات بھارتی ہائی کمیشن اجے بساریہ کو کل اسلام آباد بھیج رہے ہیں۔

    اس سے قبل پاکستانی ہائی کمشنر سہیل محمود نے  وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی تھی ،جس  پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا، ہائی کمشنر سہیل محمود نے بھارت روانگی سے قبل وزیر اعظم سے رہنمائی حاصل کی۔

    مزید پڑھیں : پاکستان نے بھارت سے اپنے ہائی کمشنر کوواپس بلا لیا

    واضح رہے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلواما میں ہونے والے دھماکے میں 44 بھارتی فوجی مارے گئے تھے، جس کے بعد بھارتی حکومت اور میڈیا نے تحقیقات کیے بغیر دھماکے کا الزام پاکستان پر عائد کردیا تھا، جسے پاکستان نے سختی سے مسترد کردیا تھا۔

    بعد ازاں 27 فروری کو بھارت کی3 جنگی جہاز تباہ ہوئے تھے، تین میں سے دوپاکستان ائیر فورس نے مار گرائے تھے جبکہ بھارتی پائلٹ کو بھی حراست میں لے لیا تھا، ڈی جی آئی ایس پی آر جنرل آصف غفور نے بتایا تھا بھارتی طیارے پاکستانی حدود میں نشانہ بنائے، ایک طیارہ آزاد کشمیر دوسرا مقبوضہ کشمیر کی حدود میں گرایا۔

    پاکستان نے خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو رہا کیا، اس اقدام کو دنیا بھر میں سراہا گیا جبکہ  عالمی طاقتوں نے بھارت کو بھی جارحانہ اقدامات سے باز رہنے کا مشورہ دیا تھا۔

  • کشمیر یوں کو پاک بھارت مذاکرات کے عمل میں شامل کیا جائے: یورپی رکن پارلیمنٹ

    کشمیر یوں کو پاک بھارت مذاکرات کے عمل میں شامل کیا جائے: یورپی رکن پارلیمنٹ

    برسلز: یورپی رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر سجاد کریم نے پاک بھارت کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ملکوں کو مذاکرات کے ذریعے تنازعہ کے حل پر زور دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں یورپی رکن پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ دونوں ملک کشیدگی میں خاتمے کے لیے مذاکرات کریں اور کشمیریوں کو مذاکرت کے عمل میں شامل کیا جائے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے بھارتی پائلٹ کی حوالگی کے اقدام کا خیر مقدم کرتے ہیں، خطے میں امن چاہتے ہیں۔

    دریں اثنا ڈاکٹر سجاد کریم نے پاک بھارت وزرائے اعظم اور صدر یورپی پارلیمنٹ کو خط لکھا ہے، ڈاکٹرسجاد کریم کے خط پر40 یورپی ارکان پارلیمنٹ نے بھی دستخط کیا۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک ایک ساتھ بیٹھیں اور جلد از جلد تنازع کے خاتمے کے لیے حل نکالیں۔

    کشیدگی ختم، جنگ کے بادل چھٹ گئے، بھارت کا ہائی کمشنر واپس بھیجنے کا فیصلہ

    یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ہونے والے خودکش دھماکے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی خطرناک حد تک بڑھ گئی تھی البتہ پاکستان کی خطے میں امن کی خواہش کیوجہ سے حالات بدستور صحیح سمت جارہے ہیں۔

    خیال رہے کہ پاکستان نے فوقیت حاصل کرنے کے باوجود بھارت سے مذاکرات کی بات کی اور پلوامہ حملے کے شواہد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا تاہم ابھی تک مودی سرکاری نے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔

  • کشیدگی ختم، جنگ کے بادل چھٹ گئے، بھارت کا ہائی کمشنر واپس بھیجنے کا فیصلہ

    کشیدگی ختم، جنگ کے بادل چھٹ گئے، بھارت کا ہائی کمشنر واپس بھیجنے کا فیصلہ

    نئی دہلی: پاک بھارت کشیدگی کا ماحول تھمنے لگا، پاکستان کے بعد بھارت نے بھی اپنے ہائی کمشنر کو اسلام آباد واپس بھیجنے کا فیصلہ کرلیا۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی ہائی کمشنز اجے بساریہ کل اسلام آباد پہنچ کر اپنے ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔ بھارت نے کشیدگی کا ماحول کم ہونے کے بعد کمشنر کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا۔

    یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ہونے والے خودکش دھماکے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی خطرناک حد تک بڑھ گئی تھی البتہ پاکستان کی خطے میں امن کی خواہش کیوجہ سے حالات بدستور صحیح سمت جارہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: پاکستان نے بھارت سے اپنے ہائی کمشنر کوواپس بلا لیا

    پاکستان نے کشیدگی بڑھنے کے بعد ہائی کمشنر سہیل محمود کو 18 فروری کو طلب کرلیا تھا جس کے بعد وہ جمعرات 7 مارچ کو نئی دہلی واپس پہنچ گئے جبکہ بھارت نے 15 فروری کو اپنے ہائی کمشنر کو دہلی بلا لیا تھا۔

    یاد رہے کہ پاکستان نے فوقیت حاصل کرنے کے باوجود بھارت سے مذاکرات کی بات کی اور پلوامہ حملے کے شواہد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا تاہم ابھی تک مودی سرکاری نے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔

    پاکستان نے خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو رہا کیا، اس اقدام کو دنیا بھر میں سراہا گیا۔ عالمی طاقتوں نے بھارت کو بھی جارحانہ اقدامات سے باز رہنے کا مشورہ دیا جبکہ دو بار شکست کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے بھی حکومت پر شدید تنقید کی۔

    یہ بھی پڑھیں: ایم کیوایم رہنماخواجہ سہیل منصور نے بھارتی ہائی کمشنر کی دعوت ٹھکرادی

    حکومتِ پاکستان اور پاک فوج کے ترجمان نے دو ٹوک مؤقف اختیار کیا تھا کہ ہم پہل نہیں کریں گے البتہ اگر حملہ کرنے کی کوشش کی گئی تو بھرپور دفاع کریں گے جس کا ثبوت بری ، بحری اور فضائیہ نے دنیا کو دیا۔

  • پاک بھارت کشیدگی کو طویل المدت تعلقات میں تبدیل ہونا چاہیے، چینی وزیر خارجہ

    پاک بھارت کشیدگی کو طویل المدت تعلقات میں تبدیل ہونا چاہیے، چینی وزیر خارجہ

    بیجنگ: چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے پاک بھارت کشیدگی ختم کر کے دونوں ممالک کو صفحہ پلٹ کر آگے چلنے کا مشورہ دے دیا۔

    چینی میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر خارجہ نے پاک بھارت ہم منصوبوں کے نام جاری پیغام میں کہا کہ پاکستان اوربھارت صفحہ پلٹیں اورآگےچلیں، دونوں ممالک کو خطے میں امن کے لیے کشیدگی کو چھوڑ کر آگے بڑھنا ہوگا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ پاک بھارت کشیدگی کو طویل مدت کےلئے بہتر تعلقات میں تبدیل ہونا چاہیے تاکہ خطے کے ممالک ایک دوسرے کے ساتھ تجارتی معاہدے کر سکیں۔

    مزید پڑھیں: پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردی کی مخالفت کی، چینی وزیرخارجہ کا بھارتی ہم منصب کے سامنے دو ٹوک مؤقف

    یاد رہے کہ چودہ فروری کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ہونے والے خود کش حملے کے بعد بھارت نے پاکستان کے خلاف جارحانہ اقدامات اٹھائے تھے۔

    بھارتی فضائیہ نے 25 اور 26 فروری کی شب پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بالا کوٹ کے مقام جبہ پر طیاروں کا ایمونیشن گرایا تھا جس کے بعد وہاں کی حکومت نے کامیابی کے بلند و بانگ دعوے کیے تھے۔

    ایک روز بعد بھارت نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کی تو پاک فضائیہ کے شاہینوں نے بھرپور دفاعی حکمت عملی اختیار کرتے ہوئے انڈین ائیر فورس کے دو جہاز تباہ اور ایک پائلٹ کو زندہ گرفتار کیا تھا۔

    پاکستان نے مستحکم پوزیشن ہونے کے باوجود خطے میں امن کے لیے اقدامات کیے اور عمران خان نے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو واپس بھیجنے کا اعلان کیا جس کے بعد اُسے واہگہ کے راستے بھارت واپس بھیجا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتے: سشما سوراج

    وزیراعظم عمران خان کے جذبہ خیر سگالی کو بھارت ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں سراہا گیا، اقوام متحدہ نے بھی پاکستان کے امن و امان کے اقدامات کی تعریف کی اور اُسے سراہا بھی تھا۔ دوسری جانب بھارت کی اپوزیشن جماعتوں اور صحافیوں نے مودی حکومت پر شدید تنقید کی تھی اور لوک سبھا کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس کے سربراہ راہول گاندھی نے الزام عائد کیا کہ مودی دوبارہ اقتدار حاصل کرنے کے لیے خطے کو جنگ میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔

  • ’پلوامہ دھماکا، اندرونی ڈرامہ ہے، اپنوں کی غداری ہے‘ بھارتیوں نے گانا تیار کرلیا

    ’پلوامہ دھماکا، اندرونی ڈرامہ ہے، اپنوں کی غداری ہے‘ بھارتیوں نے گانا تیار کرلیا

    نئی دہلی: پلوامہ واقعے کی حقیقت اور مودی سرکار کا اصل چہرہ سامنے آگیا، بھارتی لڑکی کے گانے نے ہندوستان کو ہلا کر رکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں اپنوں نے ہی مودی کو آئینہ دکھا دیا، لڑکی کے گانے نے ہندوستان کی آنکھیں کھول دیں، گانا سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔

    دلیر گلوکارہ نے واضح کیا ہے کہ پڑوسیوں پر تنقید کرنے کے بجائے مودی سرکار اندرونی مسائل سے دو چار ہے، اس میں سیکیورٹی میں ناکامی کے مسئلے پر بھی اہم سوالات اٹھائے گئے ہیں۔

    ’پلوامہ دھماکا، اندرونی ڈرامہ ہے، حملہ دشمن نہیں، اپنوں کی غداری ہے‘ بھارتی گلوکارہ کا گانے میں سچ کا پرچار کرنا جرم بن گیا، کئی بھارتیوں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    گانے کی شاعری میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پلوامہ حملے میں ملوث شخص کو کیسے پتا چلا کہ بھارتی پولیس کی گاڑی بلٹ پروف نہیں اور بھارت کے گھر کے بھیدیوں کو اس ملک کے عوام کا احساس کب ہوگا؟

    پلوامہ حملہ: پیشگی اطلاع کے باوجود مودی حکومت نے فوجی مروائے، بھارتی سماجی کارکن

    واضح رہے گذشتہ ہفتے مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں کار بم حملے میں42 بھارتی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے، حملے کے فوری بعد بھارت نے پاکستان پر الزام تراشی کا سلسلہ شروع کردیا تھا۔

    بعد ازاں پاکستان نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا ہمیشہ سے مقبوضہ وادی میں تشدد کی مذمت کرتے آئے ہیں، بغیر تحقیقات کے بھارتی میڈیا اور حکومت کے الزامات کومسترد کرتے ہیں۔

  • بالا کوٹ اسکرپٹ: بھارتی وزیر نے لڑکیوں کے اسکول کو مدرسہ بنا دیا، کامیابی کے لیے پرانی تصاویر دکھا دیں

    بالا کوٹ اسکرپٹ: بھارتی وزیر نے لڑکیوں کے اسکول کو مدرسہ بنا دیا، کامیابی کے لیے پرانی تصاویر دکھا دیں

    لندن: بالاکوٹ اسٹرائیک کو کامیاب قرار دینے والی بھارتی حکومت اور میڈیا کے جھوٹ کو ایک اور عالمی خبر رساں ادارے نے بے نقاب کردیا جس میں بتایا گیا کہ حکمراں جماعت نے برسوں پرانے لڑکیوں کے اسکول مدرسہ قرار دیا۔

    بالا کوٹ کارروائی کے حوالے سے بھارتی حکومت تاحال ناکام ہے جسے اپوزیشن جماعتوں اور صحافیوں کی جانب سے ثبوت مانگنے پر بار بار ہزیمت کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔

    بھارتی فضائیہ کے ائیرچیف مارشل نے پہلے کامیابی کا دعویٰ کیا اور پھر جب اُن سے ثبوت مانگے گئے تو انہوں نے یہ کہہ کر جان چھڑائی کہ ثبوت اور ہلاکتوں کی تعداد فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور وزرا سے بھی صحافیوں اور عوام سے سوالات کیے کہ اگر بالا کوٹ حملہ کامیاب تھا تو اُس کی تصاویر اور ثبوت فراہم کیے جائیں۔

    مزید پڑھیں: بالاکوٹ حملہ ،برطانوی نیوزا یجنسی نے بھارتی دعویٰ جھوٹ قرار دے دیا

    لوک سبھا کی اپوزیشن جماعتوں نے بھی بالا کوٹ اسٹرائیک کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی جھوٹ کا سہارا لے کر الیکشن میں فتح حاصل کرنا چاہتی ہے، اگر دعویٰ سچا ہے تو ثبوت فراہم کیے جائیں۔

    یاد رہے کہ بھارتی حکومت اور فضائیہ نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے کارروائی کے دوران جیش محمد کے کیمپ کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ڈھائی سو سے 300 افراد مارے گئے۔

    بھارتی حکومت ڈھٹائی کے ساتھ اپنی کامیابی کے دعوؤں پر ڈٹی ہوئی تھی تاہم گزشتہ روز برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز نے بھی حقیقت کی قلعی کھول دی۔

    مزید پڑھیں: بالاکوٹ اسکرپٹ، مودی سرکار ثبوت دینے میں تاحال ناکام

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بالا کوٹ کی سیٹلائٹ تصاویر سے معلوم ہوتا ہے کسی عمارت کو نشانہ ہی نہیں بنایا گیا، چار مارچ کی تصاویر میں بالاکوٹ میں کسی بھی عمارت کی تباہی کے کوئی آثار نظر نہیں اور نہ ہی کسی چھت یا کسی دیوار کو نقصان پہنچا ۔

    تاہم اب برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی نے بھارتی وزیر کے دعوے کی تحقیق کی تو اُس میں یہ بات سامنے آئی کہ  شندلیہ گریراج سنگھ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جو تصاویر شیئر کیں اور جس مقام کو مدرسہ قرار دیا وہ حقیقت میں لڑکیوں کا برسوں پرانا اسکول ہے۔

     تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیرنےبرسوں پرانی تصاویربالاکوٹ مدرسہ قراردےکرسوشل میڈیاپرشئیرکردیں، مذکورہ تصاویر جبہ میں ممکنہ طورپرلڑکیوں کے اسکول کی ہیں۔

    بی بی سی کی تحقیقاتی ٹیم کا کہنا تھا کہ دوسری تصویرمیں جوملبہ دکھایاگیا وہ بھی برسوں پرانا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی وزیرکی شیئرکردہ تصاویرمیں اوربھی بہت سےنقص ہیں لیکن بھارتی سوشل میڈیا صارفین بڑی تعداد میں یہ جعلی تصاویرشئیرکر کے خوش ہورہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: پاکستان پر حملہ ڈرامہ تھا، پلوامہ حملہ میں مارے جانے والے فوجی کی والدہ کا بیان

    واضح رہے کہ 26 اور 25  فروری کی درمیانی شب بھارتی طیاروں نے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی تھی اور وہ جہاز کا ایمونیشن گرا کر فرار ہوگئے تھے۔

    بعد ازاں بھارت کی حکمراں جماعت، فوجی ترجمان اور چیلنز نے بالا کوٹ حملے کو کامیاب قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ فضائیہ کی کارروائی میں 300 سے 350 سے افراد مارے گئے۔جبکہ حقیقت میں فیول ٹینک کے دھماکے سے درخت تباہ ہوئے تھے۔

  • پلوامہ حملے کی آڈیو سامنے لانے والا بھارتی شہری گرفتار، دہشت گرد قرار

    پلوامہ حملے کی آڈیو سامنے لانے والا بھارتی شہری گرفتار، دہشت گرد قرار

    نئی دہلی: پلوامہ حملے سے متعلق بی جے پی کی دہشت گردی کے ثبوت سامنے لانے والے بھارتی شہری کو پولیس نے گرفتار  کر کے دہشت گرد قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی شہری اوی ڈانڈیا سوشل میڈیا پر پلوامہ حملے سے متعلق آڈیوکلپ سامنےلایا تھا جس میں حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی دہشت گردی کے واضع ثبوت موجود تھے۔

    بھارتی پولیس نے شہری کو گرفتار کرکے اُسے دہشت گرد قرار دے دیا جبکہ اوی ڈانڈیا نےدعویٰ کیا تھاکہ بی جےپی الیکشن سے قبل دہشت گردی کرنے کا ارادہ رکھتی ہے کیونکہ آڈیو کلپ میں حکمراں جماعت کے دو رہنما گفتگو کررہے تھے۔

    بھارتی شہری نےآڈیو ٹیپ کو مصدقہ قرار دیتے ہوئے چیلینج کیا تھا کہ اگر کوئی اسے جھوٹ قرار دے سکتا ہے تو ثبوت پیش کردے، اوی ڈانڈیا کے چلینج کو کسی نے تسلیم نہیں کیا اور نہ ہی آڈیو کو جھوٹا قرار دیا۔

    بھارتی شہری اوی ڈانڈیانے18منٹ کی ویڈیو بھی ریلیزکرنےکااعلان کررکھا تھا، ڈانڈیا کا دعویٰ تھا کہ پلواماحملے میں براہ راست بھارتیہ جنتا پارٹی ملوث ہے۔

    مزید پڑھیں: انتخابات کے لئے لاشیں گرانا ضروی ہے: بھارتی رہنماؤں کی مبینہ آڈیو کال نے کھلبلی مچا دی

    اوی ڈانڈیانےسوشل میڈیاپردوسری ویڈیو بھی شیئر کی تھی جس میں انہوں نے بتایا تھا کہ سیاسی جماعت کی جانب سے انہیں بھاری رشوت کی پیش کش بھی ہوئی تاہم انہوں نے سچ سامنے لانے کے لیے اس پیش کش کو مسترد کیا۔

    اوی ڈانڈیا نے جو آڈیو لیک کی تھی اُس میں مبینہ طور پر بی جے پی رہنما اور امیت شاہ آپس میں گفتگو کررہے تھے، آڈیو میں راج ناتھ سنگھ کی گفتگو واضح طور پر سنی جاسکتی ہے جس میں کہہ رہے ہیں الیکشن کےلیے لاشیں گرانا بہت ضروری ہیں۔

    راج ناتھ سنگھ اور امیت شاہ کی مبینہ آڈیو گفتگو میں سنسنی خیز انکشافات کیے تھے جس میں انہوں نے چناؤ کو جنگ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ پلوامہ میں بھارتی فوجیوں کو مارنے کےلیے بی جے پی نے جان بوجھ کر دھماکا کرایا۔

    مزید پڑھیں: پاکستان پر حملہ ڈرامہ تھا، پلوامہ حملہ میں مارے جانے والے فوجی کی والدہ کا بیان

    مبینہ آڈیو کال میں راج ناتھ سنگھ اور امیت شاہ نے یہ بھی انکشاف کیا تھا کہ ’اڑی حملہ بھی مودی سرکار کے کہنے پر ہوا‘۔

    واضح رہے 14 فروری کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں کار بم حملے میں42 بھارتی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے، حملے کے فوری بعد بھارت نے پاکستان پر الزام تراشی کا سلسلہ شروع کردیا تھا۔

  • ہم جنگ سے دور ہیں یا نہیں اس بارے میں پیشگوئی نہیں کی جاسکتی: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ ہم جنگ سے دور ہیں یا نہیں اس بارے میں پیشگوئی نہیں کی جاسکتی۔ مقبوضہ کشمیر کا معاملہ سب سے پہلے ہے، پاکستان بات کے لیے تیار ہے۔ پاکستان دہشت گردی کے معاملے سمیت ہر موضوع پر بات کو تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان نے مثالی ذمے داری کا مظاہرہ کیا، بھارتی طیاروں نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔ پاک فضائیہ کی وجہ سے بھارتی طیارے واپس بھاگنے پر مجبور ہوئے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے 2 بھارتی طیاروں کو گرایا، ایک پائلٹ گرفتار ہوا جسے واپس کردیا گیا۔ وزیر اعظم نے بھارتی پائلٹ کو جذبہ خیر سگالی کے طور پر رہا کیا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستانی وفد 14 مارچ کو بھارت کا دورہ کرے گا۔ پاکستان کی خواہش ہے کہ معاملات بات چیت سے حل ہوں، ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ ہمیں کمزور سمجھا جائے گا تو ایسا ہی جواب ملے گا جیسا 27 فروری کو دیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ اقوام عالم مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لے۔ ڈوزیئر ملا ہے، اس پر جانچ جاری ہے جواب جلد دیا جائے گا۔ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کی مذمت کرتا ہے، مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں کئی افراد کو شہید اور کئی افراد کو گرفتار کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت میں پاکستانی قیدی شاکر اللہ کے قتل پر پاکستان میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے، پاکستان نے پوسٹ مارٹم رپورٹ شیئر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ پاکستان بھارتی حکومت کے جارحانہ اقدامات کی مذمت کرتا ہے، عالمی برادری سے مطالبہ ہے بھارت کے اقدامات پر کردار ادا کرے۔ شاکر اللہ کے قتل کی ایف آئی آر میں بھارتی جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو نامزد کیا ہے۔ پاکستان شاکر اللہ کے معاملے کو آئی سی آر سی سمیت ہر اہم عالمی فورم پر اٹھائے گا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کرتار پور راہداری مشاورتی عمل جاری رکھنے کا فیصلہ کیا، کرتار پور سے متعلق عالمی سطح پر پاکستان کے فیصلے کو سراہا جا رہا ہے۔ پاکستان نے بھارت کی جانب سے فضائی حملے میں ہلاکتوں کی تردید کی۔ اب بھارت میں بھی بھارتی دعوے پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حالیہ کشیدگی میں کمی سے متعلق امریکا کی کوششیں بھی شامل ہیں، ہم جنگ سے دور ہیں یا نہیں اس بارے میں پیشگوئی نہیں کی جاسکتی۔ مقبوضہ کشمیر کا معاملہ سب سے پہلے ہے، پاکستان بات کے لیے تیار ہے۔ پاکستان دہشت گردی کے معاملے سمیت ہر موضوع پر بات کو تیار ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ مولانا مسعود اظہر سے متعلق فیصلہ پاکستان کے قومی مفاد میں کیا جائے گا۔ پارلیمنٹ کی مشترکہ قرارداد کی روشنی میں او آئی سی میں شرکت نہیں کی۔ پاکستان سشما سوراج کی موجودگی میں او آئی سی میں نہیں بیٹھ سکتا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ او آئی سی میں بھارت کی موجودگی کے باوجود قراردادیں منظور کی گئیں۔ تمام ممالک نے بھارت کی مذمت کی اور پاکستان کے اقدام کو سراہا۔ بھارت کو دعوت او آئی سی نے نہیں بلکہ عرب امارات نے بطور میزبان دی۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارتی آبدوز کو ٹریس کیا اور واپس جانے پر مجبور کیا، معاملے پر سفارتی سطح پر ایکشن کا فیصلہ نہیں ہوا۔ احساس ہونا چاہیئے اپنی حفاظت ہم نے خود کرنی ہے۔ پاکستان نے ملٹری، سیاسی اور سفارتی سطح پر بھارت کو شکست دی۔ پاکستانی میڈیا نے بھی ذمہ دار کردار ادا کیا جسے عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا۔

    اس سے قبل ایک بریفنگ کے دوران بھی ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھے، ہم پر جب جنگ مسلط کی گئی تو ہم نے جواب دیا، پاکستان دفاع کے لیے کسی کی طرف نہیں اپنے عوام اور فوج کی طرف دیکھ رہا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان ساری صورتحال پر عالمی برادری کے ساتھ مکمل رابطے میں ہے، پاکستان کبھی بھی بھارت سے مذاکرات سے پیچھے نہیں ہٹا۔ مقبوضہ کشمیر بنیادی مسئلہ ہے، کوئی بھی بات چیت اسی تناظر میں ہوتی ہے، ’پہلے بھی کہا کہ آپ تباہی کے راستے پر ہیں، نہ صرف اپنے لیے بلکہ خطے کے لیے بھی‘۔