Tag: پاک بھارت کشیدگی

  • ایک وزیر 300 ایک وزیر صفر ہلاکتوں کا دعویٰ کر رہا ہے، ثبوت کہاں ہے؟ کانگریسی رہنما

    ایک وزیر 300 ایک وزیر صفر ہلاکتوں کا دعویٰ کر رہا ہے، ثبوت کہاں ہے؟ کانگریسی رہنما

    نئی دہلی: پاکستان میں بھارت کی جانب سے ’سرجیکل اسٹرائیک‘ کرنے کے دعوے پر بھارت میں بھی انگلیاں اٹھنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ کانگریس کے سینئر رہنما ڈگوجایا سنگھ نے مودی سرکار سے کارروائی کے ثبوت مانگ لیے۔

    تفصیلات کے مطابق انتخابات میں پھر سے اپنی فتح کے لیے خطے کو جنگ میں جھونکنے کی مذموم کوشش کرنے والے نریندر مودی کے لیے مشکلات کم نہ ہوئیں، پاکستان میں 300 دہشت گرد مارنے کا دعویٰ کرنے کے بعد اب ان سے بھارت میں بھی ثبوت مانگے جارہے ہیں۔

    اپوزیشن پارٹی کانگریس کے سینئر رہنما ڈگوجایا سنگھ کا کہنا ہے کہ مودی بتائیں اسٹرائیک پر آپ کے وزرا میں سے کون جھوٹ بول رہا ہے، عالمی میڈیا سرجیکل اسٹرائیک پر سوالات اٹھا رہا ہے جواب دیں۔

    انہوں نے کہا کہ موی کی پارٹی کا ایک وزیر 300، ایک 250 لوگوں کو مارنے کا دعویٰ کر رہا ہے، ایک اور وزیر 200 اور ایک تو صفر ہلاکتوں کا دعویٰ کر رہا ہے۔ ’مودی سرکار بتائے ان تمام وزیروں میں سے جھوٹا کون ہے۔

    وجایا سنگھ نے مودی کو سیاست کے لیے دہشت گردی کو استعمال کرنے کا مجرم بھی قرار دے دیا۔

    مزید پڑھیں: دہشت گرد اکھاڑنے گئے تھے یا درخت؟ سدھو کا مودی سے چھبتا ہوا سوال

    ایک اور کانگریسی رہنما کپل سبل کا کہنا ہے کہ مودی دہشت گردی کو سیاست کے لیے استعمال کرنے کے مرتکب ہیں، عالمی میڈیا سرجیکل اسٹرائیک پر سوال اٹھا رہی ہے کیا وہ سب بھی پاکستان حامی ہیں؟

    انہوں نے کہا کہ نیویارک ٹائمز، واشنگٹن پوسٹ، دی گارجین اور رائٹرز سمیت سب کہتے ہیں کہ آپ کے سرجیکل اسٹرائیک کے ثبوت نہیں۔

    گزشتہ روز بھارتی سیاستدان نوجوت سنگھ سدھو نے بھی مودی کی کلاس لیتے ہوئے دریافت کیا کہ آپ دہشت گردوں کو اکھاڑنے گئے تھے یا درختوں کو؟

    نوجوت سنگھ سدھو کو امن کی خواہش رکھنے پر بھارتی میڈیا نے غدار قرار دیا تھا تاہم موقع ملتے ہی سدھو نے مودی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر فضائی حملے میں دہشت گرد نہیں مارے گئے تو پھر اس حملے کا کیا مقصد تھا؟ کیا پاکستان پر فضائی حملہ صرف الیکشن کے لیے شعبدہ بازی تھی؟

    سدھو نے مطالبہ کیا تھا کہ مودی فوج کو اپنی سیاست کے لیے استعمال کرنا بند کر دے۔

    واضح رہے کہ 27 فروری کو پاکستان نے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر بھارت کے دو طیارے مار گرائے تھے اور پائلٹ ابھی نندن کو گرفتار کر لیا تھا۔

    اس سے ایک روز قبل بھارت نے فضائی حملے کے بعد دعویٰ کیا تھا کہ اس نے پاکستان میں 300 دہشت گردوں کو مارا تاہم بعد ازاں یہ دعویٰ جھوٹا ثابت ہوا اور جنگی جنون میں مبتلا مودی کو اب تک ہر جگہ منہ کی کھانی پڑ رہی ہے۔

  • پاکستان ہمیشہ بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے: پاکستانی سفیر اسد مجید

    پاکستان ہمیشہ بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے: پاکستانی سفیر اسد مجید

    واشنگٹن: امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر اسد مجید کا کہنا ہے کہ پاکستان ہمیشہ بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے، پاک بھارت کشیدہ تعلقات خطے کے مفاد میں نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی پالیسی ساز ادارے میں خطاب کرتے ہوئے پاکستانی سفیر اسد مجید کا کہنا تھا بھارت پلوامہ واقعہ کے ثبوت پیش کرے، پلوامہ واقعہ سے پہلے بھی وزیر اعظم نے بھارت کو مذاکرات کا پیغام بھیجا۔

    انہوں نے کہا کہ پاک بھارت تناؤ میں کمی کے لیے امریکا اہم کردار ادا کررہا ہے، پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے، پرامن افغانستان پورے خطے کے مفاد میں ہے۔

    پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ کشمیر پر سلامتی کونسل قرارداد ستر سال پہلے منظور کرچکی ہے، پاکستان کالعدم تنظیموں کے خلاف ٹھوس اقدامات کررہا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اپنے معاشی ڈھانچے میں اصلاحات لارہا ہے، معیشت کی بہتری کے لیے کچھ سخت فیصلے کرنے جارہے ہیں۔

    خیال رہے کہ پاک بھارت کشیدگی تاحال جاری ہے، حکومتی ذرائع نے انکشاف کیا پاکستان پر حملے کی تیاریوں میں بھارت کے ساتھ اسرائیل کی سازش بھی شامل تھی۔

    27 فروری کو بھارت اور اسرائیل پاکستان پرحملے کی منصوبہ بندی کررہے تھے،حکومتی ذرائع

    بھارت نے راجستھان کے جانب سے حملے کا منصوبہ بنایا تھا، جس کے بعد پاکستان نے واضح پیغام دیا تھا حملہ کیا گیا تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

    واضح رہے 27 فروری کو پاکستان نے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر بھارت کے دو طیارے مار گرائے تھے اور پائلٹ ابھی نندن کو گرفتار کرلیا تھا، جس کے بعد بھارت نے بھی طیاروں کی تباہی اور پائلٹ لاپتہ ہونے کا اعتراف کیا تھا۔

  • پاک فضائیہ کے شاہین حسن محمود کو تمغہ جرات دینے کا مطالبہ

    پاک فضائیہ کے شاہین حسن محمود کو تمغہ جرات دینے کا مطالبہ

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف پنجاب نے بھارت کو فضائی حدود کی خلاف ورزی کا منہ توڑ جواب دینے والے پاکستان ائیرفورس کے اسکواڈرن لیڈر حسن محمود صدیقی کو تمغہ حسن کارکردگی اور تمغہ جرات دینے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والی رکن صوبائی اسمبلی سیمابیہ طاہر سے ایوان میں قرارداد جمع کرادی۔

    قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان پاکستان کے سپوت اور پاک فضائیہ کے قابلِ فخر شاہین اسکواڈرن لیڈر حسن محمود صدیقی اور اُن کی پوری ٹیم کے تمام اراکین کو مشین کی کامیابی پر مبارک باد پیش کرتا ہے۔

    متن میں مزید کہا گیا ہے کہ پاک فضائیہ کے شاہینوں نے پاکستان فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے بھارتی طیاروں کو تباہ کرنے اور وطن عزیز کی حفاظت کرنے پر پوری قوم خراج تحسین پیش کرتی ہے۔

    مزید پڑھیں: بھارتی طیارہ گرانے والے پاک فوج کے دوسرے جوان کا نام بھی سامنے آگیا

    قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حسن محمود صدیقی کو تمغہ حسن کارکردگی اور تمغہ شجاعت سے نوازا جائے۔

    واضح رہے کہ پاک فضائیہ کے شاہیوں نے 27 فروری کو پاکستانی حدود میں داخل ہونے والے دو طیاروں کو مار گرایا تھا جس کے نتیجے میں ایک بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو زندہ گرفتار کیا گیا تھا۔

    پاک فضائیہ نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا تھا جس کے نتیجے میں بھارت کا مگ 21 اور ایس یو 30 ایم تباہ ہوا تھا، ایک جہاز کا ملبہ پاکستانی حدود جبکہ دوسرا بھارت میں ہی گرا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارتی طیاروں کو تباہ کرنے والا پاک فضائیہ کا ہیرو

    پاک فوج کے اہل کاروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے پاکستانی حدود میں گرنے والے جہاز کے پائلٹ ابھی نندن کو مشتعل ہجوم سے بچا کر بحفاظت محفوظ مقام پر منتقل کیا تھا اور ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد چائے پلا کر اس کی تواضع بھی کی تھی۔

  • بالاکوٹ اسکرپٹ، مودی سرکار ثبوت دینے میں تاحال ناکام، بھارتی صحافی نے میڈیا کو آئینہ دکھا دیا

    بالاکوٹ اسکرپٹ، مودی سرکار ثبوت دینے میں تاحال ناکام، بھارتی صحافی نے میڈیا کو آئینہ دکھا دیا

    نئی دہلی: بھارتی حکومت پاکستانی علاقے بالاکوٹ میں کارروائی کے ثبوت فراہم کرنے میں تاحال ناکام ہے جس کے بعد مودی سرکار کو ہرطرف سے ہزیمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    بھارتی صحافی راج دیپ سردیسائی نے بھارتی حکومت اور میڈیا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ بالا کوٹ حملے کے نام پر قومی سلامتی کے ساتھ کھیل بند کیا جانا چاہیے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اُن کا کہنا تھا کہ بھارتی میڈیا پر غیر تصدیق شدہ اموات منظر عام پر لانے کا احمقانہ فیصلہ کس نے کیا؟ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ 300 سے 350 افراد کے مارے جانے کی خبر چینلز کو حکومت ، بی جے پی آئی ٹی سیل نے دی یا پھر میڈیا نے خود ہی قیاس آرائیاں کی تھیں؟۔

    مزید پڑھیں: پاکستان کے خلاف فضائی کارروائی، بھارتی وزیر نے حکومت کا جھوٹ بے نقاب کردیا

    انہوں نے بھارتی فضائی کارروائی کو بلاواسطہ ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت پلوامہ کا بدلہ لینا چاہتی تھی مگر ناکام آپریشن کے بعد کرکٹ کے اسکور بورڈ کی طرح مرنے والوں کی تعداد پیش کی گئی۔

    یاد رہے کہ بھارت کی حکمراں جماعت، فوجی ترجمان اور چیلنز نے بالا کوٹ حملے کو کامیاب قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ فضائیہ کی کارروائی میں 300 سے 350 سے افراد مارے گئے۔

    بھارت کےباشعور صحافیوں اور اپوزیشن جماعتوں نے حکومت سے اتنی بڑی کامیابی کے دعوے پر جب ثبوت مانگے تو وہ ابھی تک پیش نہ کرسکے، بھارتی فضائیہ کے سربراہ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ کارروائی کرنا ہمارا کام تھا ہلاکتوں کی تعداد یا بندوں کی گنتی حکومت کا کام ہے۔

    قبل ازیں بھارت کی بری، بحری اور فضائیہ فوج کے ترجمان نے نئی دہلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بالا کوٹ حملے کو کامیاب قرار دیا تھا مگر جب وہاں موجود صحافیوں نے ثبوت مانگنے شروع کیے تو فوجی ترجمان نے آئیں بائیں شائیں سے کام لیا اور بات گھمانے کی کوشش کی۔

    یہ بھی پڑھیں: ایف 16 طیارے کا استعمال؟ بھارتی میڈیا نے نسوار کی تھیلی بطور ثبوت پیش کردی

    بھارت کی اپوزیشن جماعتیں بھی مودی یا فوجی دعوے کو ماننے سے انکاری ہیں اور انہوں نے پروزور مطالبہ کررکھا ہے کہ اگر کارروائی کامیاب ہوئی تو اس کے ثبوت ، تصاویر قوم کے سامنے پیش کیے جائیں۔

  • پاکستان کی تعریف اور مودی پر تنقید، بھارتی پروفیسر پر شدت پسند طالب علموں کا اندوہناک تشدد

    پاکستان کی تعریف اور مودی پر تنقید، بھارتی پروفیسر پر شدت پسند طالب علموں کا اندوہناک تشدد

    نئی دہلی: بھارتی ریاست کرناٹک کے ضلع وجے پور میں واقع یونیورسٹی کے پروفیسر کو مودی حکومت پر تنقید اور پاکستان کی تعریف کرنا مہنگا پڑ گیا، انتہاء پسند طالب علموں نے استاد پر تشدد کر کے گھٹنے کے بل بیٹھ کر معافی منگوائی اور پوسٹ حذف کرائی۔

    تفصیلات کے مطابق سول انجیئرنگ کالج اور یونیورسٹی میں طالب علموں کو علم تقسیم کرنے والے پروفیسر سندیپ وتھار نے اپنے فیس بک پر بھارتی فضائیہ کی کارروائی کو ناکامی قرار دیتے ہوئے جنگی جنون میں مبتلاء مودی حکومت پر شدید تنقید کی تھی۔

    پروفیسر نے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی واپسی کے فیصلے کو سراہتے ہوئے پاکستان کی پُرامن پالیسیوں کو سراہتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی کے قائدین اور سربراہان کو سیکھنے کا مشورہ بھی دیا۔

    مزید پڑھیں: مجھے غدار کہنے والے عقل سے پیدل اور جنگی جنون میں‌ مبتلا ہیں، سابق بھارتی جج

    یہ بھی پڑھیں: ابھی نندن کی رہائی، عمران خان کا فیصلہ بہادری قرار، بھارتی وزیراعلیٰ کا خراج تحسین

    ہلاکتی کالج آف انجینئرنگ میں زیرتعلیم بھارتی شدت پسند طالب علموں نے اپنے استاد کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور انہیں گھٹنوں کے بل بیٹھا کر مغلظات بکیں، طالب علموں نے اس سارے واقعے کی ویڈیو بھی بنائی۔

    شدت پسندوں نے اپنے پروفیسر سے فیس بک اور ٹویٹر پر کی گئی پوسٹ ڈیلیٹ کرنے پر مجبور کیا اور گھٹنوں کے بل بیٹھا کر معافی بھی منگوائی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق پروفیسر سندیپ نے پاک بھارت کشیدگی پر مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا جس کے بعد انہیں شدت پسند تنظیم اے بی وی پی اور بی جے پی سے تعلق رکھنے والے طالب علموں نے یونیورسٹی کے احاطے میں ہی تشدد کا نشانہ بنایا، اس دوران اُن کے ساتھیوں نے بھی بچانے کی کوشش نہیں کی۔

  • ہماری نظروں میں وزیر اعظم نوبل امن انعام حاصل کر چکے ہیں: وسیم اکرم

    ہماری نظروں میں وزیر اعظم نوبل امن انعام حاصل کر چکے ہیں: وسیم اکرم

    کراچی: ٹیم کراچی کنگز کے صدر وسیم اکرم نے وزیر اعظم عمران خان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو نوبل امن انعام کی ضرورت نہیں، ہماری نظروں میں آپ نوبل امن انعام حاصل کر چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کنگز کے صدر وسیم اکرم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے لیڈر بننے کے بعد پاکستان درست سمت جا رہا ہے، کئی سالوں بعد قوم اپنے آپ کو مثبت اور محفوظ سمجھ رہی ہے۔

    وسیم اکرم نے وزیر اعظم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو نوبل امن انعام کی ضرورت نہیں، ہماری نظروں میں عمران خان نوبل امن انعام حاصل کر چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے سرحدی دراندازی کرنے والے بھارتی پائلٹ ابھینندن کو جذبہ خیر سگالی کے طور پر واپس اس کے وطن بھجوانے کے بعد دنیا بھر میں ان کے اس اقدام کی پذیرائی کی جارہے ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹرینڈ بھی مقبول ہوا جس میں وزیر اعظم کو امن کے نوبل انعام کا صحیح حقدار قرار دیا گیا۔

    سوشل میڈیا پر دنیا بھر سے وزیر اعظم عمران خان کو امن کا سفیر قرار دے کر انہیں امن کا نوبل انعام دینے کی مہم بھی شروع کی گئی، آن لائن درخواست پر اب تک ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد دستخط کرچکے ہیں۔

    وزیر اعظم کو امن کا نوبل انعام دینے کے لیے قومی اسمبلی میں قرارداد بھی جمع کروائی گئی تھی، قرارداد میں کہا گیا تھا کہ وزیر اعظم نے پاک بھارت کشیدگی کم کرنے میں دانشمندانہ کردار ادا کیا اور مہارت سے صورتحال کو امن کی جانب موڑا۔

    تاہم آج صبح وزیر اعظم نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ میں نوبل پرائز کا حق دار نہیں، حقدار وہ شخص ہوگا جو کشمیریوں کی رائے کے مطابق کشمیر کے مسئلے کا حل اور برصغیر میں انسانی ترقی اور امن کا راستہ نکالے۔

  • ترک عوام کے دل میں پاکستانی بھائیوں کیلئے خاص مقام ہے، طیب اردوگان

    ترک عوام کے دل میں پاکستانی بھائیوں کیلئے خاص مقام ہے، طیب اردوگان

    انقرہ : ترک صدر رجب طیب اردوگان کا کہنا ہے کہ پاکستانی بھائیوں کےلیےدل میں خاص جگہ ہے، پاکستان نے ہر مشکل وقت میں ترکی کی مدد کی، ہماری آزادی کے لیے علامہ اقبال کی نظمیں ہم کبھی نہیں بھول سکتے، پاکستان کے ساتھ تھے اور کھڑے رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ترک صدرطیب اردوگان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستانی وزیراعظم سےپاک بھارت کشیدگی کم کرنےپربات ہوئی، بات چیت میں ترکی کےمصالحتی کرداربھی تبادلہ خیال ہوا، ترک عوام کےدل میں پاکستان کیلئےخاص مقام ہے۔

    طیب اردوگان کا کہنا تھا کہ تحریک خلافت کےوقت برصغیرکےمسلمانوں کاتعاون نہیں بھول سکتے، تحریک آزادی میں اقبال کی شاعری،پاکستانیوں کاتعاون یادرہےگا۔

    ترک صدر نے کہا مشکل صورتحال میں ترک عوام کاپاکستانیوں نےساتھ دیا، سیلاب ہویا دہشت گردی ہر موقع پر پاکستانی شانہ بشانہ کھڑے رہے۔

    پاک بھارت صورتحال کے حوالے سے ان کا کہنا تھا پاک بھارت کشیدگی کم کرنےمیں کردار ادا کرنےکوتیارہیں، ، پاکستان کاپائلٹ رہاکرناخوش آئندہے،بھارت مُثبت رویہ اپنائے۔

    گذشتہ روز بھی ترک صدر کا کہنا تھا کہ پاک بھارت کشیدگی کمی کے لیے خود پر عائد فرائض ادا کرنے کو تیار ہیں، بھارتی پائلٹ کی واپسی پاکستان کا شایان شان عمل ہے، پاکستان کے عمل کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے، کشیدگی میں کمی پاکستان اور بھارت کے اپنے مفاد میں ہے۔

    مزید پڑھیں : پاک بھارت کشیدگی کم کرنے میں کردار ادا کرنے کو تیار ہیں، ترک صدر اردوگان

    اس سے قبل ترک صدر رجب طیب اردوگان نے وزیرِ اعظم عمران خان سے ٹیلی فونک رابطے میں واضح طور پر کہا تھا کہ وہ پاکستان اور کشمیریوں کی حمایت کرتے رہیں گے، بھارتی پائلٹ کی رہائی کا اعلان عمران خان کے اعتماد اور طاقت کی عکاسی کرتی ہے۔

    صدر اردوگان نے وزیرِ اعظم عمران خان کو پارلیمنٹ میں تقریر کرنے، بھارت کے ساتھ کشیدگی کو کم کرنے اور امن کے قیام کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا تھا کہ سلام امن کا مذہب ہے، اسلام آپس کے جھگڑوں کو تحمل کے ذریعے حل کرنے کی تلقین کرتا ہے۔

    خیال رہے 27 فروری کو پاکستان نے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر بھارت کےدو طیارے مارگرائے تھے اور پائلٹ ابھی نندن کوگرفتارکرلیا تھا، جس کے بعد بھارت نے بھی طیاروں کی تباہی اور پائلٹ لاپتہ ہونے کا اعتراف کیا تھا۔

    بھارتی پائلٹ کو رہائی دینے کے اعلان پر وزیراعظم عمران خان کو دنیا بھر سے پذیرائی ملی اور ابھی نندن کی رہائی کے اعلان کو زبردست اقدام قرار دیا گیا تھا۔

  • سمجھوتہ ایکسپریس بحال، 190 مسافروں کو لے کر بھارت روانہ

    سمجھوتہ ایکسپریس بحال، 190 مسافروں کو لے کر بھارت روانہ

    لاہور: پاک بھارت کشیدگی کے باعث بند ہونے والی سمجھوتہ ایکسپریس 190 مسافروں کو لے کر بھارت کے لیے روانہ ہوگئی، سمجھوتہ ٹرین کو گزشتہ جمعرات کو بند کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان سمجھوتہ ایکسپریس بحال کردی گئی، پاک بھارت کشیدگی کے بعد پہلی ٹرین آج صبح 8 بجے براستہ واہگۃ بارڈر 190 مسافروں کو لے کر بھارت کے لیے روانہ ہوگئی۔

    پاک بھارت کشیدگی کی وجہ سے سمجھوتہ ایکسپریس بند کی گئی تھی اور گزشتہ جمعرات کو بھارت جانے والی ٹرین تاحکم ثانی منسوخ کردی گئی تھی۔ سمجھوتہ ایکسپریس ٹرین ہر پیر اور جمعرات کی صبح بھارت روانہ ہوتی ہے۔

    یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان چلنے والی سمجھوتہ ایکسپریس ٹرین کا آغاز 22 جولائی 1976 کو ہوا تھا۔ ٹرین کے مسافروں کا امیگریشن اور کسٹم واہگہ، پاکستان اور اٹاری، بھارت میں ہوتا ہے۔

    خیال رہے کہ مودی سرکار نے انتخابات میں اپنی جیت کے لیے پاکستان کے ساتھ کشیدگی کو ہوا دے کر خطے میں جنگ کے شعلوں کو بھڑکانے کی کوشش کی، جس کی وجہ سے خود بھارت میں انھیں شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    پاکستان کی سرحدی در اندازی، سرحدوں پر فائرنگ اور گولہ باری کے علاوہ بھارت نے جنگی طیارے بھیج کر دراندازی کی مذموم کوششیں بھی کی گئیں، جس کے نتیجے میں پاک فوج نے دو بھارتی جہاز بھی مار گرائے اور ایک پائلٹ کو زندہ پکڑا، جسے بعد ازاں رہا کر دیا گیا تھا۔

  • وزیرِ اعظم عمران خان اور برطانوی وزیر اعظم تھریسامے میں ٹیلی فونک رابطہ

    وزیرِ اعظم عمران خان اور برطانوی وزیر اعظم تھریسامے میں ٹیلی فونک رابطہ

    اسلام آباد: پاک بھارت حالیہ کشیدگی کے تناظر میں وزیرِ اعظم عمران خان اور برطانوی وزیر اعظم تھریسامے میں ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک برطانیہ وزرائے اعظم کے مابین فون پر بات ہوئی، دونوں رہنماؤں نے پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں تفصیلی گفتگو کی۔

    [bs-quote quote=”وزیر اعظم تھریسامے نے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کر لی۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    دونوں رہنماؤں میں پلوامہ حملے کے بعد کی صورتِ حال پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

    عمران خان نے پاکستان کے مؤقف کی حمایت پر برطانوی ہم منصب کا شکریہ ادا کیا، برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے بھارتی پائلٹ کی رہائی کے فیصلے کی تعریف کی۔

    برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی پائلٹ کی رہائی کے فیصلے کو عالمی سطح پر پذیرائی ملی ہے، پاکستان اور بھارت میں کشیدگی کم ہونی چاہیے۔

    وزیر اعظم تھریسامے کا کہنا تھا کہ برطانیہ پاک بھارت کشیدگی کے معاملے کی سنجیدگی کے پیشِ نظر دونوں ممالک سے رابطے میں ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاک بھارت کشیدگی: دونوں ممالک کو مذاکرات کی میز پر لانے کی کوشش کررہے ہیں، مائیک پومپیو

    دریں اثنا، وزیر اعظم عمران خان نے برطانوی ہم منصب کو دورۂ پاکستان کی دعوت دے دی، وزیر اعظم تھریسامے نے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کر لی۔

    یاد رہے کہ امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے بھی کہا تھا کہ وہ پاک بھارت قیادت کے ساتھ مکمل رابطے میں ہیں، امریکا کی کوشش ہے پاکستان اور بھارت کو مذاکرات کی میز پر لایا جائے۔

  • پاکستان کا ہر فرد افواج پاکستان کی طاقت ہے: ڈاکٹر نفیسہ شاہ

    پاکستان کا ہر فرد افواج پاکستان کی طاقت ہے: ڈاکٹر نفیسہ شاہ

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما نفیسہ شاہ نے کہا ہے کہ بھارتی وزیرِ اعظم مودی خوش فہمی کے شکار نہ ہوں، پاکستان کا ہر فرد افواج پاکستان کی طاقت ہے۔

    پی پی رہنما ڈاکٹر نفیسہ شاہ کا کہنا ہے کہ قوم کا اتحاد اور اتفاق دشمنوں کے لیے واضح پیغام ہے، مودی سرکار خوش فہمی کا شکار نہ ہوں، پاکستان کا ہر فرد افواج پاکستان کی طاقت ہے۔

    [bs-quote quote=”مودی کی جنگ جو ذہنیت سے خطے کا امن متاثر ہو رہا ہے۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”نفیسہ شاہ”][/bs-quote]

    نفیسہ شاہ نے کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے مگر جارحیت کو برداشت نہیں کریں گے۔

    پیپلز پارٹی کی رہنما کا کہنا تھا کہ بھارت کو چاہیے پاکستان کی امن کی دعوت نظر انداز نہ کرے، بھارتی جیل میں شاکراللہ کا قتل بھارتی شدت پسندی ہے، مودی کی جنگ جو ذہنیت سے خطے کا امن متاثر ہو رہا ہے۔

    ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ پاکستان او آئی سی میں جاتا تو بہتر تھا، ہمیں اپنا مؤقف ہر فورم پر بیان کرنا چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاک بھارت کشیدگی، ایٹمی جنگ کے خطرناک اثرات کرہ ارض پر پڑیں گے، بین الاقوامی رپورٹ

    خیال رہے کہ پاکستان نے او آئی سی سے مطالبہ کیا تھا کہ بھارت کو وزرائے خارجہ اجلاس میں مدعو نہ کیا جائے، بہ صورتِ دیگر پاکستان اجلاس میں شریک نہیں ہوگا۔

    او آئی سی اجلاس میں پاکستان کی عدم شرکت کے باوجود بھارت پاکستان کے خلاف اپنے منفی پروپگینڈے میں ناکام رہا اور بین الاقوامی تنظیم نے بھارت کے خلاف قرارداد پاس کی۔