Tag: پاک بھارت کشیدگی

  • ‘پابندی صرف فنکاروں کے لیے ہی کیوں ہے؟’

    ‘پابندی صرف فنکاروں کے لیے ہی کیوں ہے؟’

    ممبئی: بھارتی اداکار ابھے دیول نے بھارت میں پاکستانی فنکاروں پر پابندی کے فیصلے کا مضحکہ اڑاتے ہوئے کہا کہ اس معاملے پر میں حکومت کو سنجیدگی سے لے ہی نہیں رہا۔ اگر پابندی ہی عائد کرنی ہے تو ہر شعبہ پر عائد کی جائے صرف فنکاروں پر نہیں۔

    فلم ’ہیپی بھاگ جائے گی‘ کی پروموشن کے حوالے سے ہونے والی ایک تقریب میں شرکت کرتے ہوئے ابھے دیول کا کہنا تھا کہ پابندی صرف فنکاروں کے لیے ہی کیوں ہے؟

    پاکستانی فنکاروں پر پابندی اسکول کے بچوں کا مذاق ہے، پوجا بھٹ *

    انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان پر پابندی لگانی ہی ہے تو ہر شعبہ پر لگائی جائے، چاہے وہ کاروبار ہو، چاہے برآمدات ہوں یا درآمدات ہوں۔ پابندی سب پر ہونی چاہیئے۔ صرف فنکاروں پر ہی پابندی کیوں ہے۔

    ابھے کا کہنا تھا کہ صرف فنکاروں پر پابندی لگائی گئی جبکہ باقی تمام شعبے اس پابندی سے مستشنیٰ ہیں، ایسا لگ رہا ہے کہ حکومت اس اقدام سے صرف شور مچانا چاہتی ہے۔

    ‘پاکستانی فنکاروں کی حب الوطنی سے بھارتی سبق سیکھیں’ *

    ابھے نے اس فیصلے کا مضحکہ اڑاتے ہوئے کہا کہ میں اس فیصلے کو سنجیدگی سے نہیں لیتا۔ ہاں اگر حکومت تمام شعبوں میں پاکستان سے ہر قسم کے تعلقات منقطع کر دے تو میں اس فیصلے کا احترام کروں گا۔

    اس موقع پر وہاں موجود فلم ساز زویا اختر نے بھی کچھ اسی طرح کے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے صرف فلم اور اداکاروں کو ہدف بنانے کو بدقسمتی قرار دیا۔

    دیا مرزا کا نفرت کو فروغ دینے والی حب الوطنی سے انکار *

    کرن جوہر کی فلم ’اے دل ہے مشکل‘ کی ریلیز کو روکنے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا، ’کرن جوہر نے کچھ غلط نہیں کیا۔ انہوں نے کوئی قانون نہیں توڑا‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی اداکاروں کو بھارت آنے کے لیے ویزا خود حکومت نے دیا ہے۔ اگر وہ یہاں کام کر رہے ہیں تو یہ بالکل قانونی ہے۔

    اس سے قبل بھارتی ہندو انتہا پسند تواتر سے فلم ساز کرن جوہر کو دھمکیاں دے رہے تھے کہ وہ ’اے دل ہے مشکل‘ سے پاکستانی اداکار فواد خان کے مناظر کو نکال دیں ورنہ وہ فلم کو ریلیز نہیں ہونے دیں گے۔

    بالآخر کرن جوہر کو اعلان کرنا پڑا کہ وہ آئندہ کسی پاکستانی اداکار کو اپنی فلم میں نہیں لیں گے۔

    یہ پہلا موقع نہیں جب بھارتی اداکاروں نے پاکستانی اداکاروں پر پابندی کے خلاف آواز اٹھائی۔ اس سے قبل سلمان خان سمیت متعدد اداکار اس فیصلے کی مخالفت کر چکے ہیں جس کی پاداش میں انہیں دھمکیوں کا سامنا ہے۔

  • بھارت کشمیرمیں جاری ظلم وبربریت کوفوری بندکرے،اوآئی سی

    بھارت کشمیرمیں جاری ظلم وبربریت کوفوری بندکرے،اوآئی سی

    تاشقند: او آئی سی کے 43ویں اجلاس میں بھارت کی جانب سے کشمیر میں جاری جارحیت کے خلاف قرارداد منظور کرلی گئی۔

    تفصیلات کےمطابق ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے43 ویں اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور کشمیریوں کے حق کےلیے غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا ہے۔

    اجلاس میں بھارتی مظالم کے خلاف منظور کی گئی قرارد میں کہا گیا ہے عالمی برادری کشمیرسےمتعلق اپنی خاموشی توڑےاوربھارت سلامتی کونسل کی قراردادوں پرفوری عمل کرے۔

    او آئی سی کےاجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ بھارت کشمیرمیں جاری ظلم وبربریت کوفوری بندکرےبھارت مقبوضہ کشمیرکی ریاستی صورت حال تبدیل نہ کرے۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ بھارت اوآئی سی کےخصوصی نمائندوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کومقبوضہ کشمیرجانےکی اجازت دے۔بھارت اورپاکستان کشمیرسمیت تمام مسائل پرمذاکرات کریں کشمیری عوام کےلیےانسانی بنیادوں پرخصوصی فنڈقائم کیاجائے۔

    مزید پڑھیں:او آئی سی کا کشمیر میں جاری بھارتی مظالم پر اظہار مذمت

    یاد رہے کہ اس سے قبل رواں سال جولائی میں  او آئی سی کی جانب سے کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں: او آئی سی کا مقبوضہ کشمیرمیں اقوام متحدہ کا فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجنے کا مطالبہ

    واضح رہے کہ گزشتہ روز انقرہ میں او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم وستم کی شدید مذمت کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیرمیں اقوام متحدہ کا فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجنے کا مطالبہ کیا تھا۔

  • رواں سال بھارت نے90مرتبہ ایل اوسی کی خلاف ورزی کی،نفیس ذکریا

    رواں سال بھارت نے90مرتبہ ایل اوسی کی خلاف ورزی کی،نفیس ذکریا

    اسلام آباد :ترجمان دفتر خارجہ کاکہنا ہےکہ بھارت نے رواں سال نوے مرتبہ ایل اوسی پر بلااشتعال فائرنگ کرکے سیزفائر معائدے کی خلاف ورزی کی۔

    تفصیلات کےمطابق ترجمان دفترخارجہ نفیس ذکریا کا کہنا ہے کہ بھارت نے ایک بار پھر سیز فائر کی خلاف ورزی کی اور کنٹرول لائن پر دو مرتبہ بلااشتعال فائرنگ کی جس کا پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ بھارت نے رواں سال نوے سے زائد مرتبہ کنٹرول لائن پر بلااشتعال فائرنگ کرکے سیزفائر معاہدے کی خلاف ورزی کی۔

    مزید پڑھیں:لائن آف کنٹرول پربھارتی جارحیت،پاک فوج کا منہ توڑجواب

    یاد رہے کہ گزشتہ روز آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فورسز نےصبح ساڑھے چار بجے سے سات بجے تک کنٹرول لائن کے کھوئی رٹہ سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ کی تھی۔پاکستانی فورسز نے بھارتی اشتعال انگیزی کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے دشمن کی بندوقوں کو خاموش کرادیاتھا۔

    مزید پڑھیں: آرمی چیف کا لائن آف کنٹرول کا دورہ،جوانوں سےملاقات

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے لائن آف کنٹرول پر حاجی پیر سیکٹر کا دورہ کیا تھااور اگلے مورچوں پر جوانوں سے ملاقاتیں کیں اس موقع پر آرمی چیف نے جوانوں کے عزم وحوصلے کی تعریف کی تھی۔

  • پاک بھارت کشیدگی فنکاروں کی وجہ سے نہیں، پریانکا چوپڑا

    پاک بھارت کشیدگی فنکاروں کی وجہ سے نہیں، پریانکا چوپڑا

    ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا نے پاکستانی فنکاروں کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو ممالک کے درمیان جاری کشیدگی کا ذمہ دار فنکاروں کو نہیں ٹھرایا جاسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی فلم انڈسٹری کی صفِ اول اداکارہ پریانکا چوپڑا نے کہا کہ ’’مجھے اپنے ملک سے محبت ہے اور مین محب وطن ہوں، اس لیے ملک کے مفاد میں کیے گئے حکومت کے ہر فیصلے کی حمایت کرتی ہوں‘‘۔

    پڑھیں:  بھارتی انتہا پسند تنظیم کی فلم سازکرن جوہر اور مہیش بھٹ کو دھمکی

     انہوں نے بھارتی وزیر اعظم اور ہندو انتہاء پسندوں کو ڈھکے چھپے الفاظ میں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہا ’’پاک بھارت کشیدگی کے بعد ہر بار صرف فنکاروں کو ہی ذمہ دار کیوں ٹھرایا جاتا ہے تاہم فنکاروں کا اس میں کچھ لینا دینا نہیں ہے‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’’ہر معاملے میں فنکاروں کو قصور وار ٹھرانا غلط ہے، دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی فنکاروں کی وجہ سے نہیں اس لیے انہیں کسی صورت ذمہ دار نہیں ٹھرایا جاسکتا‘‘۔

    مزید پڑھیں: پاکستانی اداکار ماہرہ خان کو فلم رئیس سے نکال دیا گیا، بھارتی میڈیا

    پریانکا چوپڑا نےمزید کہا کہ ’’پاکستانی یا بھارتی فنکاروں نے کبھی کچھ ایسا نہیں کیا جس کی وجہ سے کسی بھی ملک کو نقصان پہنچا ہو تاہم اس تمام تر صورتحال میں ہر بار کی طرح اس بار بھی صرف فنکاروں کو نشانہ بناتے ہوئے اُن کا معاشی قتل کیا جارہا ہے‘‘۔

    صفِ اول کی فنکارہ نے کہا کہ ’’دونوں ممالک میں دیگر شعبوں بزنس مین، ڈاکٹرز اور سیاستدانوں کو کیوں نشانہ نہیں بنایا جاتا صرف فنکار وں پر ہی پابندیاں عائد کی جاتی ہیں‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں: بالی ووڈ اداکار اوم پوری انتہا پسندوں کے سامنے مجبور

     یاد رہے اڑی سیکٹر پر حملے اور لائن آف کنٹرول پر جاری کشیدگی کے بعد بھارتی ہندو انتہاء پسندوں کی جانب سے پاکستانی فنکاروں کو دھمکیاں دی گئیں تھیں جس کے بعد پاکستانی اداکار بھارت سے وطن واپس پہنچ گئے تاہم پاکستانی فنکاروں کی حمایت میں بولنے پر سلمان خان اور اوم پوری کو بھی ہندو انتہاء پسندوں نے ملک چھوڑنے کا مشورہ دیا تھا۔

     

  • دیا مرزا کا نفرت کو فروغ دینے والی حب الوطنی سے انکار

    دیا مرزا کا نفرت کو فروغ دینے والی حب الوطنی سے انکار

    ممبئی: ایک ایسے وقت میں جب پاکستان اور بھارت جنگ کے دہانے پر کھڑے ہیں، اور بھارتی فنکار پاکستان مخالفت میں اندھے ہو کر نفرت انگیز بیانات دے رہے ہیں، بالی ووڈ اداکارہ دیا مرزا نے نہایت ہوش مندانہ اور منطقی بیان دیا ہے۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں دیا مرزا نے کہا، ’وہ حب الوطنی جو نفرت کو فروغ دے، ہرگز حب الوطنی نہیں۔ متحد ہونے میں ہی ہمارا عروج ہے اور غیر متحد ہو کر ہم زوال پذیر ہوجائیں گے‘۔

    انہوں نے سیاستدانوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا، ’سیاستدان معاشرے کی خدمت کرنے کے بجائے اپنی مطلق العنانی قائم کرنے میں مصروف ہیں‘۔

    دیا مرزا بالی ووڈ کی پہلی اداکارہ نہیں جو امن کی حمایت میں بیان دے چکی ہیں۔ اس سے قبل بھارتی گلوکار سونو نگم بھی اپنے ایک ٹوئٹ میں امن قائم ہونے کی خواہش کا اظہار کرتے دکھائی دیے۔

    دوسری جانب بھارتی اداکار سلمان خان، کرن جوہر، اوم پوری اور سیف علی خان پاکستانی فنکاروں پر پابندی کے فیصلہ کی کھلے عام مخالفت کر چکے ہیں جس کی پاداش میں انہیں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے دھمکیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ معروف اداکار اوم پوری پر غداری کا مقدمہ بھی درج کروا دیا گیا جس کے بعد انہوں نے اپنے بیان پر معذرت کر کے اپنی جان چھڑائی۔

    البتہ بالی ووڈ سے تعلق رکھنے والے افراد کی اکثریت پاکستانی فنکاروں پر پابندی اور پاکستان سے محاذ آرائی کے حق میں ہے جس کا اظہار وہ اپنے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر کرتے رہتے ہیں۔

    حال ہی میں اجے دیوگن نے بھی پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا، ’بھارتی فنکاروں کو پاکستانی فنکاروں کی حب الوطنی سے سبق سیکھنا چاہیئے۔ وہ پیسہ بالی ووڈ سے کما رہے ہیں لیکن اپنے ملک کے ساتھ وفا دار ہیں‘۔

  • ‘پاکستانی فنکاروں کی حب الوطنی سے بھارتی سبق سیکھیں’

    ‘پاکستانی فنکاروں کی حب الوطنی سے بھارتی سبق سیکھیں’

    ممبئی: بالی ووڈ اداکار اجے دیوگن نے اس امر پر افسردگی کا اظہار کیا ہے کہ بالی ووڈ سے تعلق رکھنے والے بعض افراد اب بھی پاکستانی فنکاروں کی حمایت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی فنکار بھارت سے پیسہ کمانے کے باوجود اپنے وطن سے وفادار ہیں اور ہمیں ان سے سبق سیکھنا چاہیئے۔

    حال ہی میں دیے جانے والے ایک انٹرویو میں اجے دیوگن نے بتایا کہ انہوں نے پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    انہوں نے پاکستانی اداکاروں پر پابندی کے فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ کشیدگی کو دیکھتے ہوئے وہ کسی پاکستانی فنکار کے ساتھ کام نہیں کرسکتے۔

    گلزار سے پاک بھارت کشیدگی پر سوال کرنا صحافی کو مہنگا پڑگیا *

    جب ان سے کہا گیا کہ اس موقع پر بھی سلمان خان اور کرن جوہر نے پاکستانی فنکاروں پر پابندی کے فیصلے کی مخالفت کی ہے تو ان کا کہنا تھا، ’یہ ایک افسوسناک بات ہے۔ ہر بھارتی کو اس مشکل موقع پر اپنے وطن سے وفادار رہنا چاہیئے‘۔

    انہوں نے کہا، ’پاکستانی فنکار یہاں سے کام کر کے پیسہ کما رہے ہیں لیکن وہ اپنے وطن کی حمایت میں کھڑے ہیں اور اس سے وفادار ہیں۔ ہمیں ان سے سبق سیکھنا چاہیئے‘۔

    اجے دیوگن کی فلم ’شیوے‘ رواں ماہ دیوالی کے موقع پر کرن جوہر کی فلم’ اے دل ہے مشکل‘ کے ساتھ ریلیز ہونے جا رہی ہے اور فلمی پنڈتوں کو یقین ہے کہ کرن جوہر کی فلم کے آگے اجے دیوگن کی فلم بالکل ناکام ہوجائے گی۔

    اوم پوری نے پاکستان کی حمایت میں بھارتی میڈیا کے چھکے چھڑا دیے *

    اس حوالے سے اجے دیوگن کا کہنا تھا کہ ان کی فلم پاکستان میں بھی ریلیز ہونے جارہی تھی تاہم اب اس کا امکان نہیں، اور وہ اس سے قطعی پریشان نہیں ہیں۔ ’میرے لیے قوم کی حمایت میں کھڑے ہونا زیادہ اہم ہے‘۔

    دوسری جانب اجے دیوگن کی اہلیہ اور معروف اداکارہ کاجل نے بھی اپنے شوہر کے فیصلے کی حمایت کی۔ اپنی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں فخر ہے کہ ان کے شوہر نے ایک درست اور غیر سیاسی فیصلہ کیا۔

    حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے موقع پر جب بھارت میں مسلمان اور پاکستان مخالف مہم اپنے عروج پر ہے اور پاکستانی فنکاروں کو پابندیوں اور دھمکیوں کا سامنا ہے، بالی ووڈ سے تعلق رکھنے والے مختلف افراد نے اس موضوع پر مختلف تاثرات کا اظہار کیا۔

    کوئی کھل کر پاکستان کی مخالفت اور پاکستانی اداکاروں پر پابندی کے فیصلے کو درست قرار دے رہا ہے، کوئی اس فعل کو غلط قرار دے کر اس کی مذمت کر رہا ہے۔ کچھ فنکار غیر جانبدار رہتے ہوئے امن کی خواہش اور دہشت گردوں کی مذمت تک محدود ہیں۔

  • بالی ووڈ اداکار اوم پوری انتہا پسندوں کے سامنے مجبور

    بالی ووڈ اداکار اوم پوری انتہا پسندوں کے سامنے مجبور

    ممبئی: بھارتیوں کی انتہا پسندی نے بالی ووڈ اداکار اوم پوری کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا اور وہ حکم حاکم مرگ مفاجات کے تحت اپنے بیان پر معذرت کرنے پر مجبور ہوگئے۔

    بالی ووڈ اداکار اوم پوری کی کھری کھری باتوں نے بھارت میں طوفان کھڑا کردیا۔ دو روز قبل انہوں نے ایک ٹی وی پروگرام میں شریک ہو کر بھارتیوں کو بے بھاؤ کی سنائیں جس پر ہندوستانی بلبلا اٹھے اور اوم پوری کے خلاف ایک محاذ کھڑا کردیا۔

    پہلے ٹی وی پروگرام کے دوران آداب صحافت بالائے طاق رکھتے ہوئے میزبان سمیت دیگر مہمانوں نے اوم پوری سے جھگڑا کیا۔ اس پر بھی بس نہ ہوا تو ان کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کروا دیا گیا۔

    مرتے کیا نہ کرتے اوم پوری انتہا پسندوں کی متوقع غنڈہ گردی سے گھبرا کر معافی مانگنے پر مجبور ہوگئے۔ انہوں نے اپنے بیان پر شرمندگی ظاہر کرتے ہوئے معذرت کر کے جان چھڑائی۔

    واضح رہے اوم پوری نے لائیو ٹی وی پروگرام کے دوران کہا تھا، ’کیا آپ چاہتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت اسرائیل اور فلسطین بن جائیں جو صدیوں تک ایک دوسرے لڑتے رہیں‘؟

    شیو سینا کا سلمان خان کو پاکستان چلے جانے کا مشورہ *

    انہوں نے کہا تھا، ’بھارت میں کروڑوں مسلمان بستے ہیں۔ کئی بھارتیوں کے رشتہ دار سرحد کے دوسری طرف رہتے ہیں۔ آپ کیسے ان کو مجبور کرسکتے ہیں کہ وہ سرحد کے دوسری طرف رہنے والے اپنے ہی خاندان کے خلاف لڑیں‘؟

    ایک موقع پر انہوں نے میزبان کو بری طرح لتاڑ دیا تھا، ’تم لوگ فلموں میں پاکستانیوں کو دہشت گرد بنا دیکھ کر خوش ہوتے ہو۔ تھو ہے ایسی ذہنیت پر‘۔

  • بھارتی جارحیت کے خلاف پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس آج ہوگا

    بھارتی جارحیت کے خلاف پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد : پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج ہورہا ہے ۔ جس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور جنگ بندی معاہدے کی خلاف وزریوں پر بات ہوگی۔

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور کنٹرول لائن پر مسلسل اشتعال انگیزیوں پر پوری قوم ہم آواز ہے، پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کا مشترکہ اجلاس آج اسلام آباد میں ہورہا ہے، جو دو روز جاری رہے گا، جس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق اور جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیاں کا معاملہ زیر بحث آئے گا۔

    شام ساڑھے چار بجے ہونے والے اجلاس میں ایل او سی پر بھارتی فائرنگ اور سرجیکل اسٹرائیک کے دعوؤں پر گفتگو بھی ایجنڈے کا حصہ ہیں، اجلاس میں مشترکہ قرار داد بھی منظور کی جائے گی۔

    وزیراعظم نواز شریف مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے اور قومی سلامتی پر پالیسی بیان دیں گے جبکہ قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیں گے۔


    مزید پڑھیں : پی ٹی آئی کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان


    یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز وزیراعظم کی صدارت میں ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں دشمن کو واضح پیغام دیا گیا کہ پاکستان کو کھوکھلی دھمکیوں اور جارحانہ تیور سے ڈرایا نہیں جاسکتا۔

    اجلاس میں عزم ظاہر کیا گیا کہ پوری قوم مسلح افواج کے ساتھ کاندھے سے کاندھا ملا کر کھڑی ہے، پاک فوج کسی بھی جارحیت کا منہ توڑجواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہے ۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ بھارت سرجیکل اسٹرائیک جیسے جھوٹے دعوں اور پروپیگنڈے سےعالمی برادری کو نہ بہکائے بلکہ خطے میں امن کے لیے کشمیر کا مسئلہ حل کرے۔ اقوام متحدہ کے لیے اب ضروری ہوگیا ہے کہ کشمیریوں سے کیا گیا وعدہ پورا کیا جائے، پاکستان اور کشمیر کو جدا نہیں کیا جاسکتا۔

  • سرجیکل اسٹرائیک کی ویڈیو موجود ہے، جاری نہیں کرسکتے، بھارتی کرنل کا دعویٰ

    سرجیکل اسٹرائیک کی ویڈیو موجود ہے، جاری نہیں کرسکتے، بھارتی کرنل کا دعویٰ

    کراچی: بھارتی فوج کے ریٹائرڈ کرنل دھنویر سنگھ کا دعویٰ ہے کہ پاکستان میں سرجیکل اسٹرائیک کے ویڈیو موجود ہے لیکن دفاعی نقطہ نگاہ سے اسے ریلیز نہیں کیا جاسکتاساتھ ہی انہوں نے کلبھوشن یادیو کے جاسوس ہونے کا اعتراف بھی کیا۔


    یہ اعتراف انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے ٹیلی فونک بات کرتے ہوئے کیا، پروگرام میں تجزیہ کار سلیم بخاری اور تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان بھی موجود تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے پاکستانی حدود میں سرجیکل اسٹرائیکس کی ہیں لیکن ان اسٹرائیکس کا ثبوت نہیں دیا جائےگا اس لیے کہ یہ دفاعی معاملہ ہے ،سرجیکل اسٹرائیک پر بھارت میں سیاست ہورہی ہے

    ایک سوال پر انہوں نے تسلیم کیا کہ کلبھوشن یادیو ایک حقیقت ہے اور وہ فوج کا حاضر سروس افسرہے جسے پاکستان میں گرفتار کیا گیا۔

    کشمیرکے موضوع پر انہوں نے انتہائی بے رحمی سے پیلیٹ گن کے استعمال ہونے کا اعتراف کیا اورکہا کہ وہ حملہ آوروں پر استعمال ہوئی جب احتجاج ہوگا تو پیلیٹ گن کا بھرپور استعمال کریں گے، انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے قبل ازیں وہ اس بات پر اڑے ہوئے تھے کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے

    برما میں بھارتی حملے کے سوال پر وہ آئیں بائیں شائیں کرنے لگے۔

  • بھارتی فوج کی کیلر سیکٹر پر فائرنگ، پاک فوج کا منہ توڑ جواب، بھارتی چوکی تباہ

    بھارتی فوج کی کیلر سیکٹر پر فائرنگ، پاک فوج کا منہ توڑ جواب، بھارتی چوکی تباہ

    کیلر سیکٹر: بھارتی فوج نے کیلر سیکٹر پر بھی بلا اشتعال فائرنگ کی جس کا پاک فوج نے بھرپور جواب دیا نتیجے میں بھارتی سیکٹر کی چیک پوسٹ تباہ ہوگئی۔


    پاک فوج کی فائرنگ سے تباہ ہونے والی بھارتی چیک پوسٹ میں آگ لگ گئی، تباہی کی تصویر اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی جس میں چوکی کی تباہی انتہائی واضح ہے اور دھویں کے بادل دور دور تک دیکھے جاسکتے ہیں۔

    قبل ازیں پیر کی صبح بھارتی فوج نے صبح سویرے بھمبر آزاد کشمیر کے سماہنی سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ کی جس کا بھی پاک فوج کی جانب سے بھرپور جواب دیا گیا تھا۔


    سماہنی سیکٹرمیں بھارتی فوج کی فائرنگ،پاک فوج کا بھرپور جواب


    اطلاعات کے مطابق سماہنی سیکٹر کی فائرنگ صبح چار بجے کی گئی تھی جس کا سلسلہ چھ بجے تک جاری رہا۔

    قبل ازیں اتوارکو بھی بھارت کی جانب سے یکے بعد دیگرے کنٹر ول لائن پر تین مختلف مقامات پر فائرنگ اور گولہ باری کی گئی تھی، ان تمام فائرنگ کا مقصد کشمیر کاز سے توجہ ہٹانا ہے۔

    مزید پڑھیں: بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ، 2 فوجی اہلکار شہید، وزیراعظم کی شدید مذمت