Tag: Pakistan Army

  • پاک فوج میں اعلیٰ سطح پر تقرریوں کا اعلان

    پاک فوج میں اعلیٰ سطح پر تقرریوں کا اعلان

    اسلام آباد: پاک فوج میں اعلیٰ سطح پر تقرریوں کا اعلان کیا گیا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس کو کور کمانڈر راولپنڈی تعینات کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج میں اعلیٰ سطح پر تقرریوں کا اعلان کیا گیا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل وسیم اشرف کو کمانڈر سدرن کمانڈ تعینات کیا گیا ہے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس کو کور کمانڈر راولپنڈی اور لیفٹیننٹ جنرل خالد ضیا کو انسپکٹرجنرل آرمز اور کیا گیا ہے۔

    اسی طرح لیفٹیننٹ جنرل چراغ حیدر کو ڈائریکٹر جنرل جے ایس (جوائنٹ اسٹاف) ہیڈ کوارٹر اور لیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر کو چیئرمین پاکستان آرڈیننس فیکٹری تعینات کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں 3 سال کی توسیع کی گئی تھی۔ جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع خطے کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے کی گئی تھی۔

    وزیر اعظم عمران خان نے جنرل قمر باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا فیصلہ ملک کی مشرقی سرحد کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر کیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق جنرل قمر باجوہ کی توسیع کا فیصلہ کرتے ہوئے بھارت کی جانب سے ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکیوں کو بھی مدنظر رکھا گیا۔

  • پاک فوج میں اعلی سطحی تقرریاں اور تبادلے

    پاک فوج میں اعلی سطحی تقرریاں اور تبادلے

    راولپنڈی : آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج میں اعلی سطحی تقرریاں اور تبادلےکئے گئے، جن میں حال ہی میں ترقی پانے والے لیفٹیننٹ جنرلز کی تقرریاں بھی شامل ہیں۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج میں اعلی سطحی تقرریاں اور تبادلے کئے گئے، جن میں لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید، لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس، لیفٹیننٹ جنرل نعمان، لیفٹیننٹ جنرل ساحر اور لیفٹیننٹ جنرل عدنان شامل ہیں۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے ل لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو ایڈجٹینٹ جنرل کی ذمہ داریاں دی گئی ہیں، پاک فوج میں ایڈجٹینٹ جنرل انتہائی اہم معاملات کی نگرانی کے ذمہ دار ہوتے ہیں جن میں ڈسپلن، بھرتیوں اور بعض اہم آپریشنل معاملات شامل ہیں۔

    جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹر میں ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس جبکہ لیفٹیننٹ جنرل نعمان کو انسپکٹر جنرل کمیونکیشن اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی تعینات کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : پاک فوج کے 4 میجر جنرلز کی لیفٹیننٹ جنرلز کے عہدے پر ترقی

    ترجمان کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل عدنان کمانڈربہاولپور مقررکردیا گیا جبکہ لیفٹیننٹ جنرل ساحروائس چیف آف جنرل اسٹاف کی ذمہ داریاں جاری رکھیں گے۔

    یاد رہے حال ہی میں پاک فوج نے 4 میجر جنرل کو لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دی تھی، جن میں میجرجنرل ساحرشمشاد مرزا، نعمان محمود ، میجرجنرل اظہرعباس اور فیض حمید شامل تھے۔

    ساحرشمشاد مرزا وائس چیف آف جنرل اسٹاف اے خدمات دےرہےہیں، ساحر شمشاد مرزا ڈی جی ملٹری آپریشز خدمات انجام دے چکے ہیں جبکہ اظہر عباس کمانڈنٹ اسکول آف انفینٹری اینڈٹیکٹکس کوئٹہ تھے۔

    واضح رہے دسمبر 2018 میں پاک فوج کے 2 لیفٹیننٹ جنرلز کی تقرریاں اور تبادلے کئے گئے تھے، لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض کو پریزیڈنٹ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی جبکہ لیفٹیننٹ جنرل ماجد احسان کو کور کمانڈر لاہور تعینات کیا گیا تھا۔

  • پاک فوج نے بھارت کو منہ توڑجواب دیا، نوازشریف

    پاک فوج نے بھارت کو منہ توڑجواب دیا، نوازشریف

    لاہور: سابق وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف نے بھارتی دراندازی کو ناکام بنانے پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاک فوج نے بھارت کو منہ توڑ جواب دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کوٹ لکھ پت جیل میں قید نوازشریف سے جمعرات کے روز ملاقاتیوں کا دن تھا، مریم نواز اور حمزہ شہباز سمیت دیگر اہل خانہ نے اُن سے ملاقات کی۔

    دورانِ ملاقات بھارت کی حالیہ دراندازی اور پاک فوج کے بھرپور جواب کو سراہتے ہوئے نوازشریف کا کہنا تھا کہ ’پاک فوج نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا‘۔ اس موقع پر نوازشریف نے دیگر لیگی رہنماؤں اور وکلاء سے بھی ملاقات کی جس میں طے پایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چلینج کیا جائے گا۔ نوازشریف کے وکلاء نے جلد از جلد درخواست دائر کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی۔

    مزید پڑھیں: نوازشریف کا ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

    دوسری جانب مسلم لیگ ن کے امیر مقام نے بھارتی دراندازی کا بھرپور جواب دینے پر افواج پاکستان، پاک فضائیہ اور قوم کو مبارک باد دی اور عمران خان کے پیغامِ امن کو بھی سراہا۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل بھارتی دراندازی کے بعد سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر نوازشریف کا پیغام شیئر کیا تھا۔

    ‘نواز شریف نے بھارتی فضائیہ کی سرحدی خلاف ورزی کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا اللہ وطن عزیز کی حفاظت فرمائے، پاکستان پر کبھی کوئی آنچ نہ آئے‘۔

    سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام میں کہا کوٹ لکھپت جیل میں میاں نواز شریف سے ملاقات ہوئی ، وہ بھارتی فضائیہ کی فضائی خلاف ورزی پر فکر مند ہیں۔

    یاد رہے 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پرضمانت پررہائی سے متعلق فیصلہ سنایا تھا، جس میں نواز شریف کی درخواست ضمانت کو مسترد کردیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: نواز شریف بھارتی فضائیہ کی فضائی خلاف ورزی پر فکر مند ہیں،مریم نواز کا ٹوئٹ

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ  نوازشریف کوایسی کوئی بیماری لاحق نہیں جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی سزا معطلی کے تحریری فیصلے میں کہا تھا کہ ، یہ کیس غیرمعمولی نوعیت کانہیں،سپریم کورٹ کےحالیہ فیصلوں کےنتیجے میں ملزم کو ضمانت نہیں دی جاسکتی ۔

    فیصلہ میں کہا گیا تھا جیل سپرنٹنڈنٹ کا اختیار ہے کہ وہ قیدی کواسپتال منتقل کرے یا نہیں، نوازشریف کوقانون کےمطابق جب ضرورت پڑی اسپتال منتقل کیاگیا، عدالت کی طبی سہولیات پر مکمل نظریں ہیں لہذا ملزم کو ضمانت نہیں دی جاسکتی۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

  • پاکستانی قیدی: بھارتی پائلٹ پاک فوج کا شکر گزار

    پاکستانی قیدی: بھارتی پائلٹ پاک فوج کا شکر گزار

    راولپنڈی: بھارتی پائلٹ ابھی نندن نے کہا ہے کہ  پاک فوج کا رویہ پیشہ وارانہ اور متاثر کن ہے ہماری فوج کو ایسا رویہ اپنانا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی صورت میں زندہ گرفتار ہونے والے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کے ساتھ پاکستانی حکام اچھے رویے سے پیش آئے جس کا اُس نے خود بھی اعتراف کیا۔

    بھارتی پائلٹ کی ایک ویڈیو ریلیز کی گئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اُس کے چہرے پر سکون اور ہاتھ میں چائے کا کپ ہے۔

    اس موقع پر ابھی نندن سے سوال پوچھا گیا کہ وہ کون سا طیارہ اڑا رہا تھا تو اُس نے معذرت کرتے ہوئے جواب دینے سے گریز کیا۔ بھارتی پائلٹ کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے طیارےکی معلومات آپ کوریکارڈسےمل جائیگی۔

    پائلٹ نے بتایا کہ وہ جنوب بھارت کا رہنے والا اور شادی شدہ ہے۔ ابھی نندن نے پاک فوج کے کردار اور رویے کو پیشہ وارانہ اور متاثر کن قرار دیتے ہوئے اپنی فوج کو مشورہ دیا کہ ہمیں بھی یہی رویہ اپنانا چاہیے۔

    ابھی نندن کا کہنا تھا کہ پاکستانی افسران کا رویہ انتہائی متاثر کن ہے، پاک فوج کے جوانوں نے ہجوم سے میری جان بچائی جس پر میں کپتان سے لے کر ہر محافظ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    مزید پڑھیں: پاک فوج  نے بھارتی پائلٹ کو میڈیا کے سامنے پیش کردیا

    اس موقع پر پاکستانی حکام کی جانب سے ابھی نندن سے چائے سے متعلق پوچھا گیا تو اُس نے بولا چائے بہت اچھی ہے۔

    دوسری جانب ڈی جی آئی ایس پی آر نے وضاحت کی ہے کہ پاکستان کی قید میں صرف ایک بھارتی پائلٹ ہے جبکہ پاکستانی حکام نے بھی جنگی قیدی بننے والے بھارتی افسر کو تمام سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

    یاد رہے کہ پاک فضائیہ کے شیردل جوانوں نے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے دو بھارتی جہازوں کو تباہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں ایک بھارتی پائلٹ زندہ گرفتار ہوا تھا۔

    قبل ازیں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور  آج صبح گرائے جانے والے دو بھارتی جہازوں کے واقعے پر پریس کانفرنس کررہے تھے، جس کے دوران انہوں نے  بھارتی  پائلٹ کی ویڈیو شیئر کی۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بھارتی ایئر فورس کے یونی فارم میں ملوث بھارتی فضائیہ کا افسر  خود اعتراف کررہا ہے کہ وہ بھارتی ایئر فورس کا ونگ کمانڈر ہے۔ ویڈیو میں اس نے اپنا نام  اوی نندن بتا یا ہے اور اپنا سروس نمبر 27981 بتایا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارتی طیاروں کو تباہ کرنے والا پاک فضائیہ کا ہیرو

    یہ بھی یاد رہے کہ بھارتی میڈیا کی جانب سے پروپیگنڈا کیاجارہا ہے کہ  ان کی فضائیہ نے پاکستان کا ایف 16 طیارہ مار گرایا ہے تاہم ابھی تک ان کی طرف سے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا جاسکا ہے۔

    دوسری جانب پاکستان نے اپنی حدود میں گرنے والے طیارے کی تصاویر، بھارتی  پائلٹ اور اس سے ملنے والی دستاویزات مقامی اور عالمی میڈیا  کے سامنے پیش کردیں۔

    میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ صورتحال کی وجہ سے ایئر اسپیس بند ہے، پاکستان نے اپنے دفاع میں جواب دیا ہے، پاکستان ہمسایوں سمیت خطے میں امن چاہتا ہے، جارحیت کی گئی یا جنگ مسلط کی گئی بھرپور جواب دینے کی صلاحیت ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ پاک فضائیہ کےخصوصی آپریشن کی ویڈیوکچھ دیرمیں جاری کریں گے، زخمی بھارتی پائلٹ کیساتھ مہذب قوم کی طرح سلوک کیا اور اس کا سی ایم ایچ میں علاج جاری ہے۔

  • دہشت گردی کے خلاف قوم متحد اور پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے: گورنر پنجاب

    دہشت گردی کے خلاف قوم متحد اور پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے: گورنر پنجاب

    لاہور: گورنر پنجاب چوہدری سرور نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف قوم متحد ہے اور پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے پاکستان نیوی وار کالج کے 48 ویں اسٹاف کورس کے 95 رکنی افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارت کو نیک نیتی سے مذاکرات کی دعوت دی، بھارت کا رویہ غیر سنجیدہ ہے.

    [bs-quote quote=”میرٹ کے بغیر جمہوریت کی مضبوطی قائم نہیں ہوسکتی، وزیراعظم کہہ چکے ہیں‌کہ کر پشن کرنے والوں کومعاف نہیں کیاجائے گا” style=”style-7″ align=”left” author_name=”گورنر پنجاب”][/bs-quote]

    گورنرپنجاب چوہدری سرور کا کہنا ہے کہ پاکستان نے سکھوں کے دل جیت لیے ہیں، البتہ بھارت آگے بڑھنے کو تیار نہیں.

    گورنر پنجاب نے کہا کہ میرٹ کے بغیر جمہوریت کی مضبوطی قائم نہیں ہوسکتی، وزیراعظم کہہ چکے ہیں‌کہ کر پشن کرنے والوں کومعاف نہیں کیاجائے گا.

    مزید پڑھیں: تمام جامعات کوشمسی توانائی پرلے جانے کا پروگرام ہے‘ گورنر پنجاب

    مزید پڑھیں: اوورسیزپاکستانیوں کےمسائل ترجیح بنیادوں پرحل کیےجائیں گے: گورنر پنجاب

    انھوں نے مزید کہا کہ حکومت یکساں نظام تعلیم کے لئے پالیسی بنا رہی ہے، پنجاب میں پولیس سمیت تمام اداروں کوغیر سیاسی کریں گے، جلد جنوبی پنجاب سیکرٹر یٹ بھی کام کا آغازکر دے گا.

    گورنرپنجاب چوہدری سرور نے کہا کہ پاکستان نیوی کی قربانیوں پرقوم ان کوسلام پیش کرتی ہے. وہ ہمارا فخر ہیں.

  • لائن آف کنٹرول : پاک فوج نے ایک اور بھارتی جاسوس ڈرون مار گرایا

    لائن آف کنٹرول : پاک فوج نے ایک اور بھارتی جاسوس ڈرون مار گرایا

    راولپنڈی: پاک فوج نے پاکستانی حدود میں داخل ہونے والا ایک اور بھارتی جاسوس ڈرون مار گرایا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر نشانہ بنائے گئے ڈرون کی تصویر شیئر کی اور آگاہ کیا کہ لائن آف کنٹرول ستوال سیکٹر پر پاک فوج نے بھارتی جاسوس ڈرون (کواڈ کاپٹر) کو نشانہ بنایا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز بھارت کا جاسوسی ڈرون ناپاک عزائم لیے پاکستانی سرحد میں داخل ہوگیا تھا جسے پاک فوج کے جوانوں نے بروقت کارروائی کرکے مار گرایا تھا، یعنی 2 روز میں بھارت کا دوسرا ڈرون پاک فوج کا نشانہ بنا۔

    مزید پڑھیں: لائن آف کنٹرول: پاک فوج نے بھارتی جاسوس ڈرون مار گرایا

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا تھا کہ ’انشااللہ کسی ایک بھارتی ڈرون کو بھی سرحدپار نہیں کرنےدیں گے‘۔

    واضح رہے کہ پاک فوج نے پاکستانی حدود میں داخل ہونے والے ڈرون کو باغ سیکٹر کے قریب نشانہ بنایا تھا۔ بعد ازاں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کی تھی جس کا دفتر خارجہ نے بھرپور انداز میں جواب دیا اور پاک فوج نے سرحد پر بھارتی فوج کے عزائم کو خاک میں ملایا۔

    ہاک فوج نے کب کب بھارتی ڈرونز کو سرحد کے قریب نشانہ بنایا؟

    قبل ازیں پاک فوج نے 19 نومبر 2016 کو پاکستانی حدود میں داخل ہونے والے ڈرون کو مار گرایا تھا، آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ڈرون 60 میٹر تک پاکستانی حدود میں داخل ہوگیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارتی فوج کا ڈرون گرانے پر پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرنے کی قرارداد جمع

    بعد ازاں 27 اکتوبر 2017 کو بھی بھارت نے پاکستان کے خلاف گھناؤنی سازش کرنے کی کوشش کی تھی جسے پاک فوج نے بروقت ناکام بناتے ہوئے لائن آف کنٹرول کے علاقے رکھ چکری سیکٹر پر بھارتی ڈرون کو مار گرایا تھا۔

    اس سے قبل 2015 میں پاک فوج نے بھارتی ڈرون مارا گرایا تھا جس کے تکنیکی تجزیے کے دوران جاسوسی کے ناقبل تردید شواہد سامنے آئے تھے۔

  • لائن آف کنٹرول: پاک فوج نے  بھارتی جاسوس ڈرون مار گرایا

    لائن آف کنٹرول: پاک فوج نے بھارتی جاسوس ڈرون مار گرایا

    روالپنڈی: پاک فوج نے پاکستانی حدود میں داخل ہونے والے  بھارت کے جاسوس ڈرون کو مار گرایا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر )کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے بتایا کہ ’پاک فوج نے لائن آف کنٹرول کے قریب پرواز کرنے والے بھارتی جاسوس ڈرون کو نشانہ بنایا‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’انشااللہ کسی ایک بھارتی ڈرون کو بھی سرحدپار نہیں کرنےدیں گے‘۔ پاک فوج نے پاکستانی حدود میں داخل ہونے والے ڈرون کو باغ سیکٹر کے قریب نشانہ بنایا۔

    قبل ازیں پاک فوج نے 19 نومبر 2016 کو پاکستانی حدود میں داخل ہونے والے ڈرون کو مار گرایا تھا، آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ڈرون 60 میٹر تک پاکستانی حدود میں داخل ہوگیا تھا۔

    مزید پڑھیں: گرائے گئے بھارتی ڈرون سے پاکستان میں جاسوسی کے ثبوت مل گئے

    بعد ازاں 27 اکتوبر 2017 کو بھی بھارت نے پاکستان کے خلاف گھناؤنی سازش کرنے کی کوشش کی تھی جسے پاک فوج نے بروقت ناکام بناتے ہوئے لائن آف کنٹرول کے علاقے رکھ چکری سیکٹر پر بھارتی ڈرون کو مار گرایا تھا۔

    اس سے قبل 2015 میں پاک فوج نے بھارتی ڈرون مارا گرایا تھا جس کے تکنیکی تجزیے کے دوران جاسوسی کے ناقبل تردید شواہد سامنے آئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے بھارتی ڈرون مار گرایا، ملبہ تحویل میں

    بھارتی ڈرون نے پاکستانی علاقوں کی تصاویر بنائی تھیں۔ جن میں لائن آف کنٹرول کا بھارتی علاقہ واضح نظر آرہا تھا، ماہرین کا یہ بھی کہنا تھا کہ ڈرون کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے چوڑیاں سے اڑا کر پاکستانی حدود میں داخل کیا گیا۔

    تصاویر میں ایل او سی پر بھارتی علاقہ بھی واضح نظر آرہا ہے۔ جاسوسی طیارہ مقبوضہ کشمیرکےعلاقےچوڑیاں سےاڑایاگیا۔

    اب سے کچھ دیر قبل بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کی تھی جس کا دفتر خارجہ نے بھرپور انداز میں جواب دیا اور پاک فوج نے سرحد پر بھارتی فوج کے عزائم کو خاک میں ملایا۔

  • شمالی وزیرستان آپریشن، 4 دہشت گرد ہلاک، تین اہلکار شہید

    شمالی وزیرستان آپریشن، 4 دہشت گرد ہلاک، تین اہلکار شہید

    راولپنڈی: شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کیا جس کے نتیجے میں 4 دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں تین سیکیورٹی اہلکاروں نے جامِ شہادت نوش کیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری اعلامیے کے مطابق شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کیا جس کے دوران خطرناک دہشت گرد فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہوئے۔

    ترجمان پاک فوج کے مطابق ہلاک دہشت گردوں میں آفتاب پرا بھی شامل ہے، شدت پسندوں نے دسمبر 2017 میں سیکیورٹی فورسز پر حملہ کیا تھا جس میں لیفٹیننٹ معین نے جام شہادت نوش کیا تھا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ کےتبادلےمیں 3سیکیورٹی اہلکار بھی شہید ہوئے جن کی شناخت نائب صوبے دار نذیر احمد، سپاہی فخر اور عامر کے ناموں سے ہوئی۔

    پاک فوج کے جوانوں اور سیکیورٹی فورسز نے مذکورہ علاقے کو دہشت گردوں سے کلیئر کروالیا۔

    واضح رہے کہ پاک فوج نے دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کرتے ہوئے فروری 2017 میں آپریشن ردالفساد شروع کیا جس کے نتیجے میں اب تک بڑی کامیابی ملیں جبکہ پاکستان آرمی نے افغان دہشت گردوں کی نقل و حرکت روکنے کے لیے سرحد پر باڑ لگانے کا عمل بھی شروع کررکھا ہے۔

     

  • نشانِ حیدرحاصل کرنے والے شیردل سپوت

    نشانِ حیدرحاصل کرنے والے شیردل سپوت

    نشانِ حیدر افواجِ پاکستان کا سب سے بڑا فوجی اعزاز ہے جو کہ وطن کی حفاظت کی خاطر اپنی جان قربان کرنے والے شیر دل فوجیوں کو دیا جاتا ہے، اب تک پاکستان کے دس سپوت یہ اعزاز حاصل کرچکے ہیں۔

    پاکستان میں نشانِ حیدر حاصل کرنے والے دس فوجیوں میں میجر طفیل نے سب سے بڑی عمر یعنی 44 سال میں شہادت پانے کے بعد نشان حیدر حاصل کیا، باقی فوجی جنہوں نے نشان حیدر حاصل کیا ان کی عمریں 40 سال سے

    بھی کم تھیں جبکہ سب سے کم عمر نشان حیدر پانے والے پائلٹ آفیسر راشد منہاس تھے جنہوں نے دورانِ تربیت 20 سال 6 ماہ کی عمر میں شہادت کے منصب پر نشان حیدر اپنے نام کیا۔ اب تک بری فوج کے حصہ میں 9 جبکہ پاک فضائیہ کے حصے میں ایک نشان حیدر آیا ہے۔

    نشانِ حیدر کے مساوی ’ہلال کشمیر ‘ ہے جو کہ آزاد کشمیر کی فوج سے تعلق رکھنے والے فوجیوں کو دیا جاتا ہے ، اب تک یہ اعزاز صرف ایک فوجی سیف اللہ جنجوعہ کے حصے میں آیا ہے۔

    نشانِ حیدر


    نشان حیدر کا اجراء 16 مارچ 1957 سے کیا گیا، اور سنہ 1947 سے اس وقت تک اس نشان کے حق دار شہدا ء کو اس اعزاز سے نوازا گیا۔ یہ پاکستان میں دیے جانے والے تمام سول اور ملٹری اعزازوں میں سب سے بڑا امتیازی نشان ہے۔

    یہ اعزاز پیغمبر اسلام ﷺ کے نامور صحابی اور خلیفہ چہارم حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے منسوب ہے جن کا لقب حیدرِ کرار ہے اوران کا شمار جلیل القدر، جری اور دلیرصحابہ کرام میں ہوتا ہے۔

    فوج کے کسی بھی رینک اور شعبے سے تعلق رکھنے والے بہادر کو اس اعزاز سے نوازا جاسکتا ہے، اسے حاصل کرنے کا معیار حالت ِ جنگ میں انتہائی خطرے کے مقام پر جرات وبہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے شہید ہوجانا ہے۔

    نشانِ حیدر پاکستان منٹ میں وزارتِ دفاع کے خصوصی آرڈر پر تیار کیا جاتا ہے اور اس کی تشکیل میں دشمن سے چھینے گئے اسلحے کی دھات کو استعمال کیا جاتا ہے، نشانِ حیدر 88 فیصد کاپر ، 10 فیصد ٹن اور 2 فیصد زنک کے امتزاج سے تشکیل دیا جاتا ہے۔

    کیپٹن محمد سرور شہید


    کیپٹن سرور 1910 کو راولپنڈی میں پیدا ہوئے، قیام پاکستان سے قبل 1944 میں پنجاب رجمنٹ میں شمولیت اختیار کی ، 1948 میں کشمیر آپریشن میں ہندوستان کی فوج کے مقابلے میں اوڑی کے مقام پر 50 گز کے فاصلے پر فائرنگ کی زد میں آئے، اس وقت وہ خاردار تاریں کاٹ کر آگے بڑھنے کی کوشش کر رہے تھے۔ کیپٹن سرور کی شہادت کے وقت عمر 38سال تھی۔

    میجر طفیل محمد شہید


    طفیل محمد 1914 میں پنجاب کے علاقے ہوشیار پور میں پیدا ہوئے، انہوں نے 1943 میں پاک و ہند کی تقسیم سے قبل فوج میں شمولیت اختیار کی تھی۔1958 میں مشرق پاکستان (موجودہ بنگلہ دیش) میں ہندوستان کی فوج نے بین الاقوام سرحد کی خلاف ورزی کی اور ایک گاؤں میں داخل ہوئی، اس گاؤں کو انہوں نے ہندوستان کی فوج سے واگزار کروالیا، مگر اس دوران وہ دست بدست بھی مخالف فوج سے لڑنے سے شدید زخمی ہونے کے باعث ان کی شہادت ہوئی۔میجر طفیل شہید کی جس وقت شہادت ہوئی ان کی عمر 44 سال تھی، وہ سب سے زیادہ عمر میں نشان حیدر حاصل کرنے والے فوجی ہیں۔

    میجر راجہ عزیز بھٹی شہید


    راجہ عزیز بھٹی 1928 میں ہانگ کانگ میں پیدا ہوئے، ان کا تعلق گجرات سے تھا، عزیز بھٹی نے 22 سال کی عمر میں پنجاب رجمنٹ میں شمولیت اختیار کی۔1965 کی جنگ میں مشہور زمانہ بی آر بی نہر کے کنارے برکی میں ایک کمپنی کی کمان کر رہے تھے، نہر کے کنارے ایک مقام پر ہندوستان کی فوج قابض ہو گئی تھی، انہوں نے اپنے سپاہیوں کے ہمراہ مخالف فوج سے علاقہ واگزار کروا لیا مگر ہندوستانی فوج کے ٹینک کا ایک گولہ ان کو آ کر لگا جس سے ان کی شہادت ہوئی۔ میجر عزیز بھٹی شہید کی جس وقت شہادت ہوئی ان کی عمر 37 سال تھی۔ یاد رہے کہ راجہ عزیز بھٹی سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے ماموں تھے۔

    میجر محمد اکرم شہید


    محمد اکرم 4 اپریل 1938 کو گجرات میں پیدا ہوئے، انہوں نے 21 سال کی عمر میں 1959 میں فوج میں شمولیت اختیار کی، انہوں نے 1965 کی جنگ میں شرکت کی اور کئی محاذوں پر ہندوستان کی فوج کا مقابلہ کیا۔1971کی جنگ میں مشرقی پاکستان (موجودہ بنگلہ دیش) میں ڈسٹرکٹ دیناج پور اپنے علاقے کا دفاع کرتے ہوئے شہید ہوئے خیال رہے کہ دیناج پور جنگ اسی علاقے میں شامل تھا جہاں 23 نومبر 1971 سے 11دسمبر 1971 تک بوگرہ جنگ لڑی گئی، اس جنگ میں محمد اکرم کو ہیرو کا درجہ ملا۔31 سال 8 ماہ کی عمر میں شہید ہونے والے میجر محمد اکرم کو مشرقی پاکستان (موجود بنگلہ دیش) میں ہی دفنایا گیا، البتہ بعد ازاں ان کے آبائی علاقے جہلم میں یاد گار تعمیر کی گئی۔

    پائلٹ آفیسر راشد منہاس شہید


    راشد منہاس 17 فروری 1951 کو کراچی میں پیدا ہوئے، انہوں نے 13 مارچ 1971 کو پاک فضائی میں شمولیت اختیار کی، اسی سال 20 اگست کو دوران تربیت ان کے استاد (انسٹرکٹر) مطیع الرحمن نے پاکستان کے جہاز کواغواء کرکے پندوستان لے جانے کی کوشش کی تو جہاز کے کاک پٹ میں پہلے دست بدست لڑائی ہوئی ،بعد ازاں راشد منہاس نے جہاز کو ہندوستان کے بارڈر سے 51 کلومیٹر دور ہی زمین سے ٹکرا دیا جس سے ان کی شہادت ہوئی۔

    راشد منہاس فوج کا اعلیٰ ترین اعزاز نشان حیدر پانے والے کم عمر ترین فوجی ہیں شہادت کے وقت ان کی عمر صرف 20 سال اور6ماہ تھی جبکہ ان کو پاکستان ائر فورس کا حصہ بنے بھی صرف 5 ماہ ہوئے تھے۔

    میجرشبیرشریف شہید


    شبیر شریف 28 اپریل 1943 کو گجرات میں پیدا ہوئے، انہوں نے 21 سال کی عمر میں 1964 میں پاک فوج میں شمولیت اختیار کی، ان کے والد شریف احمد بھی فوج میں میجر رہے تھے۔1965 کی جنگ میں وہ بحیثیت سیکنڈ لفٹیننٹ شریک ہوئے ان کو کشمیر میں تعینات کیا گیا تھا۔

    سنہ 1971 میں جب مشرقی پاکستان (موجودہ بنگلہ دیش) میں جنگ جاری تھی، تو پنجاب میں ہیڈ سلیمانکی کو ہندوستان کی فوج کے قبضے سے واگزار کروانے میں کامیابی حاصل کی اس جنگ میں ہندوستان کے 4 ٹینک تباہ، 42 فوجی ہلاک اور 28 قیدی بنائے گئے۔ملک کے بڑے رقبے کو پانی فراہم کرنے والے بند ہیڈ سلیمانکی پر حفاظت کے دوران ان کو ہندوستان کے ٹینک کا گولہ لگا جس سے28 سال کی عمر میں ان کی شہادت ہوئی۔ آپ سابق آرمی چیف راحیل شریف کے بڑے بھائی تھے۔

    جوان سوار محمد حسین شہید


    سوار محمد حسین جنجوعہ 18 جون 1949 کو راولپنڈی میں پیدا ہوئے، وہ 17 سال کی عمر میں پاک فوج میں بحیثیت ڈرائیور شامل ہوئے۔1971 کی جنگ میں سیالکوٹ میں ظفر وال اور شکر گڑھ کے محاذ جنگ پر گولہ بارود کی ترسیل کرتے رہے، ان کی نشاندہی پر ہی پاک آرمی نے ہندوستان کی فوج کے 16 ٹینک تباہ کیے، 10 دسمبر 1971 کو ہندوستانی فوج کی شیلنگ کی زد میں آکر سوار محمد حسین شہید ہوئے۔

    جس وقت سوار محمد حسین کی شہادت ہوئی ان کی عمر محض 22 سال اور 6 ماہ تھی۔وہ پاک فوج کے پہلے سب سے نچلے رینک کے اہلکار یعنی سپاہی تھے جن کو ان کی بہادری پر نشان حیدر دیا گیا۔

    لانس نائیک محمد محفوظ شہید


    محمد محفوظ 25 اکتوبر 1944 کو راولپنڈی میں پیدا ہوئے، انہوں نے 25 اکتوبر 1962 کو ٹھیک 16 سال کی عمر میں فوج میں بحیثیت سپاہی شمولیت اختیار کی۔1971 کی جنگ میں ان کی تعیناتی واہگہ اٹاری سرحد پر تھی، وہلائٹ مشین گن کے آپریٹر تھے، ہندوستان کی فوج کے شیلنگ سے ان کی مشین گن تباہ ہوئی جبکہ ان کی کمپنی (فوجی داستہ) مخالف فوج کی زد میں آگیا۔

    شیلنگ سے لانس نائیک محمد محفوظ کی دونوں ٹانگیں زخمی ہو گئیں انہوں نے اسی زخمی حالت میں ہندوستان کے ایک بنکر (جہاں سے پاکستانی فوج کو نشانہ بنایا جا رہا تھا) میں غیر مسلح حالت میں گھس کر حملہ کیا اور ایک ہندوستانی سپاہی کو گلے سے دبوچ لیا، البتہ ایک اور ہندوستانی فوجی نے ان پر خنجر سے حملہ کرکے انہیں شہید کر دیا۔لانس نائیک محمد محفوظ کی بہادری کا اعتراف ہندوستان کے فوجیوں نے بھی کیا۔

    ان کی شہادت کے بعد 23 مارچ 1972 کو بہادری پر سب سے بڑے فوجی اعزاز نشان حیدر انہوں سے نوازا گیا۔بعد ازاں ان کے گاؤں پنڈ مایکان کو محفوظ آباد کا نام بھی دیا گیا۔

    کیپٹن کرنل شیر خان شہید


    کرنل شیر خان یکم جنوری 1970 کو خیبر پختونخوا کے علاقے صوابی میں پیدا ہوئے۔1999 میں جب کارگل میں جنگ شروع ہوئی تو 17 ہزار فٹ کی بلندی پر انہوں نے ہندوستان کی فوج پر اس وقت حملہ کیا جب وہ با آسانی پاک فوج (کیپٹن کرنل شیر خان کی بٹالین) کی نقل و حرکت کو باآسانی دیکھ سکتے تھے، ان کا حملہ مخالف فوج کے لیے نہ صرف حیران کن تھا بلکہ انڈین آرمی کو بالکل بھی توقع نہیں تھی کہ اس طرح سے بھی کوئی فوجی افسر حملہ کرسکتا ہے۔ ہندوستان کی فوج نے پاکستان کی چوکیوں کو گھیرنے کی کوشش کی جس کے جواب میں کیپٹن کرنل شیر خان نے اپنے سپاہیوں کے ہمراہ مخالف فوج پر حملہ کردیا۔

    شیر خان کے ہمراہ ان کی دو بٹالین نے ہندوستان کی فوج سے نہ صرف اپنے 5 چوکیوں کو محفوظ بنایا بلکہ ان کی کئی چوکیوں پر بھی قبضہ کیا اور ہندوستانی فوج کو ان کے بیس کیمپ تک واپس دھکیل دیا البتہ 5 جولائی 1999 کو کرنل شیر خان کی چوکی ایک بار ہندوستانی فوج کی زد میں آئی، اس دوران وہ مشین گن کی فائرنگ سے شدید زخمی ہوئے اور ان کی شہادت ہوگئی۔کرنل شیر خان خیبر پختونخوا سے پہلے فوجی اہلکار تھے جن کو نشان حیدر دیا گیا، شہادت کےوقت ان کی عمر 29 سال 7 ماہ تھی۔

    حوالدار لالک جان شہید

    لالک جان یکم اپریل 1967 کو گلگت بلتستان کےضلع غذر میں پیدا ہوئے، انہوں نے 1984 میں پاک فوج میں 17 سالہ کی عمر میں سپاہی کی حیثیت میں شمولیت اختیار کی۔1999 میں جب کارگل جنگ کا آغاز ہوا تو وہ ناردرن لائت انفنٹری ڈویژن کے ہیڈ کوارٹر میں تعینات تھے انہوں نے زمینی جنگ کی اطلاع ملنے پر اصرار کرکے اپنی تعیناتی جنگ کے محاذ پر کروائی۔

    7 جولائی 1999 کو شہادت سے قبل لالک جان نے اپنی پوسٹ پر 3 دن کے دوران ہونے والے ہندوستانی فوج کے 17 حملوں کو ناکام بنایا۔7 جولائی کو تین اطراف سے ہونے والے حملے میں لالک جان کو کمپنی کمانڈر کی جانب سے پوسٹ چھوڑنے کی بھی تجویز دی گئی مگر انہوں نے اسے مسترد کر دیا اور ہندوستانی فوج سے مقابلہ کیا، اس دوران ان کے سینے پر مشین گن کا برسٹ لگا البتہ زخمی حالت میں بھی انہوں نے تین گھنٹوں تک مخالف فوج کا مقابلہ کیا، بعد ازاں جب پاک فوج کی نفری چوکی پر پہنچی تو ان کی شہادت ہوچکی تھی۔

    جس وقت لاک جان کی شہادت ہوئی ان کی عمر 32سال تین ماہ تھی، وہ نشان حیدر حاصل کرنے والے اب تک کے آخری فوجی اہلکار ہیں۔

    سیف اللہ جنجوعہ ( ہلالِ کشمیر)۔


    سیف اللہ جنجوعہ 1922 کو نکیلا میں پیدا ہوئے، 18 سال کی عمر میں 1940 میں پاک وہند کی تقسیم سے قبل فوج میں شمولیت حاصل کی۔1948 میں کشمیر رجمنٹ کی جانب سے لڑتے ہوئے انہوں نے مشین گن سے ہندوستان کا طیارہ مار گرایا تھا جبکہ توپ کا گولہ ان کی پوسٹ پر لگا، ان کو ہلال کشمیر سے نوازا گیا جو کہ پاکستان کے نشان حیدر کے مساوی ہے۔جس وقت نائیک سیف اللہ جنجوعہ کی شہادت ہوئی ان کی عمر 26 سال 6 ماہ تھی۔

  • پاک فوج نے ’ہمیں پیار ہے پاکستان سے‘ کا نیا پرومو جاری کردیا

    پاک فوج نے ’ہمیں پیار ہے پاکستان سے‘ کا نیا پرومو جاری کردیا

    اسلام آباد : پاک فوج کی جانب سے 6 ستمبر یوم دفاع و شہدا 2018 کی مناسبت سے نشان حیدر  پانے والے شہدا کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے تیار کردہ ترانے ’ہمیں پیار ہے پاکستان سے‘ کا نیا پرومو جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ہمارے نشان حیدر ہمارا فخر ’ہمیں پیار ہے پاکستان سے‘ کے نام سے یوم دفاع و شہداء پر ریلیز کیے جانے والے ترانے کا نیا پرومو جاری کیا۔

    آئی ایس پی آر کی جانب سے یوم دفاع و شہدا 2018 سے متعلق ترانے کی ویڈیو میں پاکستان کی خاطر جانیں قربان کرنے والے جوانوں کو  خراج تحسین پیش کیا گیا۔

    پاک فوج کی جانب سے ترانے ’ہمیں پیار ہے پاکستان سے‘ کی پرومو ویڈیو جاری ہونے کے بعد ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گئی۔


    مزید پڑھیں : یومِ دفاع: پاک فوج کا بے نظیر، سراج رئیسانی اور بشیر بلور سمیت شہدا کو خراج عقیدت


    یاد رہے کہ دو روز قبل پاک فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے ایک نئی ویڈیو جاری کی ہے، جس میں پہلی بار ملک کے ان سیاست دانوں کو بھی خراجِ عقیدت پیش کیا گیا ہے جو دہشت گردوں کے حملوں میں شہید ہوئے۔

    آئی ایس پی آر کی جاری کردہ ویڈیو میں سابق وزیرِ اعظم بے نظیر بھٹو، بلوچستان عوامی پارٹی کے میر سراج خان رئیسانی، سابق صوبائی وزیر اور عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما بشیر احمد بلور سمیت پولیس افسر چوہدری اسلم خان، ہنگو کے طالب علم اعتزاز حسن بنگش، سابق وزیرِ داخلہ پنجاب شجاع خان زادہ کو خراج عقیدت اور سلام پیش کیا گیا۔

    واضح رہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے دو روز قبل کہا تھا کہ یومِ دفاع و شہدا 2018 پر قوم کے شہیدوں اور ان کے گھر والوں کو یاد کیا جائے گا۔