Tag: Pakistan Business Forum

  • ’ڈالر کی فری فلوٹ پالیسی ملک کو دیمک کی طرح کھا رہی ہے‘

    ’ڈالر کی فری فلوٹ پالیسی ملک کو دیمک کی طرح کھا رہی ہے‘

    اسلام آباد: پاکستان بزنس فورم کا کہنا ہے کہ ایک سال کے دوران ڈالر روپے کے مقابلے میں 100 روپے بڑھا، مہنگائی کی شرح میں 21 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بزنس فورم کے نائب صدر چوہدری احمد جواد کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کے ایک سالہ اقتدار کے دوران ڈالر روپے کے مقابلے میں 100 روپے بڑھا۔

    پاکستان بزنس فورم کی جانب سے کہا گیا کہ ایک سالہ دور میں مہنگائی کی شرح میں 21 فیصد اضافہ دیکھا گیا، ڈالر کی فری فلوٹ پالیسی ملک کو دیمک کی طرح کھا رہی ہے۔

    چوہدری جواد نے کہا کہ ملک کے معاشی نظام کو مہاتیر محمد اکنامک ماڈل کی ضرورت ہے، آئی ایم ایف پاکستان کے ساتھ انصاف نہیں کر رہا، بدقسمتی ہے کہ ہماری حکومتیں ہمیشہ آسان راستہ لیتی ہیں، آئی ایم ایف کے پاس جانا غلطی تھی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اگر ملکی کرنسی کا یہی حال رہا تو مڈل کلاس طبقہ سڑک پر آجائے گا۔

  • آئی ایم ایف پروگرام کی جگہ تجارت و زراعت کو ترقی دی جائے: پاکستان بزنس فورم

    آئی ایم ایف پروگرام کی جگہ تجارت و زراعت کو ترقی دی جائے: پاکستان بزنس فورم

    اسلام آباد: پاکستان بزنس فورم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام سے ملک میں استحکام نہیں آئے گا، زراعت ملک کو سنبھالنے کی صلاحیت رکھتا ہے، زراعت کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بزنس فورم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام سے ملک میں استحکام نہیں آئے گا، ملک کو ترقی پر لانے کے لیے 18 ارب ڈالر کے ذرمبادلہ ذخائر کی ضرورت ہے۔

    فورم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ معیشت کو 10 فیصد ٹیکس سے جی ڈی پی کے تناسب پر مزید نہیں چلا سکتے۔

    پاکستان بزنس فورم کا کہنا ہے کہ اوور سیز پاکستانیوں کو ڈالراکاؤنٹ میں بھی رقم انٹرنیٹ بینکنگ سے منتقل کرنے کی اجازت دی جائے، اقدام سے غیر ملکی پاکستانی مزید ڈالرز مقامی بینکوں میں رکھیں گے۔

    فورم کی جانب سے کہا گیا کہ بینکوں اور منی ٹرانسفر ایکسچینج کو درپیش رکاوٹوں کو دور کیا جائے، ملک کو غیر ملکی ترسیلات زر سے 30 بلین ڈالر سے زیادہ رقم مل سکتی ہے۔

    پاکستان بزنس فورم نے ترقی کے نئے انجن کھولنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ بزنس فورم کی جانب سے کہا گیا کہ زراعت ملک کو سنبھالنے کی صلاحیت رکھتا ہے، زراعت کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کی ضرورت ہے۔

  • سال 2022 معاشی طور پر پاکستان کے لیے بدترین سال قرار

    اسلام آباد: پاکستان بزنس فورم نے سال 2022 کو معاشی طور پر بدترین سال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو اصلاحات کے ساتھ ریلیف اور بحالی کی ضروریات کو پورا کرنے میں توازن برقرار رکھنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بزنس فورم نے سال 2022 کو معاشی طور پر بدترین سال قرار دے دیا، پاکستان بزنس فورم کے نائب صدر چوہدری احمد جواد کا کہنا ہے کہ معاشی پالیسیوں کا تسلسل ملک کے لیے ناگزیر ہوچکا ہے۔

    چوہدری جواد کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کی شرح نمو صرف 2 فیصد رہنے کی توقع ہے، پاکستان کو مالی سال 2023 میں 26 بلین ڈالر سے زائد کا غیر ملکی قرضہ واپس کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کو اصلاحات کے ساتھ ریلیف اور بحالی کی ضروریات کو پورا کرنے میں توازن برقرار رکھنا ہوگا۔

    بزنس فورم کی جانب سے کہا گیا کہ سال 2022 میں روپیہ ایک ڈالر کے مقابلے میں 49.30 روپے تک گرا، پاکستان کو بڑی معاشی طاقتوں کی ضرورت آن پڑی ہے، بحیثیت اسٹریٹجک پارٹنر آئی ایم ایف کوئی پائیدار حل نہیں۔