Tag: pakistan-delegation

  • پاکستان اور ایف اے ٹی ایف کے درمیان مذاکرات کل سے شروع ہو ں گے

    پاکستان اور ایف اے ٹی ایف کے درمیان مذاکرات کل سے شروع ہو ں گے

    بیجنگ : پاکستان کے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) سے3 روزہ براہ راست مذاکرات کل سے شروع ہوں گے ، اجلاس میں پاکستان کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ فروری میں پیرس اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کیلئے ووٹنگ ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی وفد ایف اے ٹی ایف سے مذاکرات کیلئے چین پہنچ گیا، ایف اےٹی ایف سے3 روزہ مذاکرات کا آغاز کل سے ہوگا، پاکستانی وفدکی قیادت وفاقی وزیراقتصادی امورحماداظہرکررہے ہیں جبکہ نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا)، کسٹمز، اسٹیٹ بینک، فنانشل مانیٹرنگ یونٹ (ایف ایم یو) وزرات خارجہ اور وزرات داخلہ کے حکام وفد میں شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے گرےفہرست سےنکلنے کیلئے متحرک سفارتی ڈپلومیسی اپناتے ہوئے ایف اے ٹی ایف کے رکن ممالک سے رابطہ جاری ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نظرثانی رپورٹ 8جنوری کوایف اےٹی ایف کوبھجواچکاہے، جس میں بتایا گیا پاکستان نے دہشت گردوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ روکنے کیلئےٹھوس اقدامات کئے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے سوالنامے کا تفصیلی جواب بھجوا دیا

    ذرائع کے مطابق بیجنگ میں23جنوری تک ہونیوالےمذاکرات فیس ٹوفیس ہوں گے، ایف اےٹی ایف اجلاس میں پاکستان کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا ، پاکستان اکتوبرتاجنوری تک27شرائط پرعملدرآمدرپورٹ پیش کرےگا۔

    رپورٹ 16 فروری سے شروع پیرس اجلاس میں زیرغورلائی جائے گی اور پیرس اجلاس میں پاکستان کوگرے لسٹ سے نکالنے کیلئے ووٹنگ ہوگی۔

    خیال رہے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ارکان کی تعداد 37 ہے جس میں امریکا، برطانیہ، چین، بھارت اور ترکی سمیت 25 ممالک، خیلج تعاون کونسل اور یورپی کمیشن شامل ہیں، تنظیم کی بنیادی ذمہ داریاں عالمی سطح پر منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے اقدامات کرنا ہیں۔

    یاد رہے حکومت پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے سوالنامے کے تفصیلی جواب میں اینٹی ٹیررفنانسنگ پرسزاؤں کی تفصیلات سمیت ایف اے ٹی ایف کی شرائط پرعمل سے متعلق تازہ پیشرفت سے آگاہ کیا تھا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کو سزا ایک سال،50 لاکھ جرمانہ کیا جائے گا، سعودی عرب میں منی لانڈرنگ کی 10 سال قید،50 لاکھ ریال سزا مقرر ہے، ہانگ کانگ میں منی انڈرنگ کی 5 لاکھ ڈالرکی سزا مقرر ہے۔

  • ایف اے ٹی ایف ذیلی گروپ کا اے پی جی اجلا س کل سے شروع ہوگا

    ایف اے ٹی ایف ذیلی گروپ کا اے پی جی اجلا س کل سے شروع ہوگا

    بیجنگ : چین میں ایف اے ٹی ایف ذیلی گروپ کا اے پی جی اجلا س کل سے شروع ہوگا، اجلاس میں شرکت کے لئے پاکستانی وفد چین روانہ ہوگیا ہے ، وفد اینٹی منی لانڈرنگ، ٹیررفنانسنگ پر اقدامات سےآگاہ کرے گا جبکہ چین کی جانب سےبھارتی پروپیگنڈےکی مخالفت کیے جانے کاامکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) ذیلی گروپ کا اے پی جی اجلا س کل سے شروع ہورہا ہے، چین کے شہر گوانگ میں ہونے والا اجلاس دو دن جاری رہےگا۔

    چین میں ہونے والے اجلاس میں پاکستانی ٹیم بھی شرکت کرے گی اور پاکستانی وفد اینٹی منی لانڈرنگ،ٹیرر فنانسنگ پر اقدامات سےآگاہ کرے اور اقدامات کے نتیجے میں ہونے والی پیشرفت سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔

    اجلاس میں شرکت کے لئے پاکستانی وفد چین روانہ ہوگیا ہے، پاکستانی وفد کی قیادت وفاقی سیکرٹری خزانہ یونس ڈھاگا کریں گے جس میں فنانشل مانٹرنگ یونٹ، ایف آئی اے، محکمہ کسٹمز، سیکورٹی اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان ،وزارت خزانہ اور وزارت داخلہ کے افسر شامل ہوں گے۔

    چین کی جانب سےبھارتی پروپیگنڈےکی مخالفت کیے جانے کاامکان ہے۔

    مزید پڑھیں : ایف اے ٹی ایف مذاکرات: پاکستان نے 27 نکاتی ایکشن پلان پرجواب تیارکرلیا

    دوسری جانب ذرائع کے مطابق پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی جانب سے دیے گئے 27 نکاتی ایکشن پلان پر اپنا جواب تیار کرلیا ہے، پاکستان اس بارے میں ادارے کو اب تک کئے جانے والے اقدامات سے آگاہ کرے گا۔

    ذرائع نے دعویٰ کیا کہ ایف اے ٹی ایف سے ملاقات میں ایشیا پیسفک گروپ کا وفد بھی موجود ہوگا، پاکستان ایف اے ٹی ایف کو منی لانڈرنگ کی روک تھام کےلئے قائم نئے ڈائریکٹوریٹ کے بارے میں بھی بریفنگ دےگا، جسے ڈائیریکٹوریٹ آف کراس بارڈر کرنسی موومنٹ کانام دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ28 مارچ کو اسلام آباد میں ایف اے ٹی ایف کے ایشیا پیسفک گروپ کے درمیان مذاکرات ہوئے تھے، جس میں وفد نے منی لانڈرنگ روکنے کیلئے اقدامات جاری رکھنے پر زور دیا تھا، وفد نے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے اور کالعدم تنظیموں کے خلاف اقدامات جاری رکھنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    وفد نے منی لانڈرنگ روکنے کیلئے اب تک کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا تھا۔