Tag: Pakistan Flood

  • بھارت سے آنے والا نیا سیلابی ریلہ :  اگلے 24 سے 48 گھنٹے بہت اہم قرار

    بھارت سے آنے والا نیا سیلابی ریلہ : اگلے 24 سے 48 گھنٹے بہت اہم قرار

    لاہور : ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے اگلے 24 سے 48 گھنٹے ہمارے لئے بہت اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج شام تک ہیڈ محمد والا پر سیلاب آنے کا خدشہ ہے، اگر ہیڈ محمد والا کو بریچ کرنا پڑا تو 16 موضع جات متاثر ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا کی طرف سے آنیوالے پانی کے ریلے کی اطلاع دی گئی ہے، ستلج میں مزید پانی چھوڑا گیا ہے،پانی کا فلو مسلسل بڑھ رہا ہے اور بارشوں کے باعث ریسکیو کام متاثر ہوا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ پنجاب کے مختلف ہیڈ ورکس پر پانی کی سطح تیزی سے بلند ہو رہی ہے اور کئی مقامات پر اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔

    ڈی جی پی ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ بلوکی ہیڈ ورکس پر پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 30 ہزار کیوسک ہے جبکہ دریائے چناب میں بڑا سیلابی ریلا جنوبی پنجاب کی طرف بڑھ رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہیڈ محمد والا کو ہر طرح کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے اور شام تک اس مقام پر سیلاب آنے کا خدشہ ہے، اگر ہیڈ محمد والا کو بریک کرنا پڑا تو 16 موضع جات زیرِ آب آ سکتے ہیں جبکہ 7 سے 10 ہزار کے قریب گھر متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔

    ڈی جی پی ڈی ایم اے نے مزید کہا کہ دریائے ستلج کا پانی پنجند کے مقام پر آ کر جمع ہوگا جہاں یہ باقی دریاؤں کے پانی سے ملے گا، پانی پہلے ہی بہاولنگر اور بہاولپور کے اضلاع میں داخل ہو چکا ہے، انڈیا سے آنے والا تمام پانی اس وقت پاکستان میں داخل ہو رہا ہے۔

    ڈی جی نے بتایا کہ گزشتہ روز بھی تربیلا ڈیم کے اسپل ویز دوسرے حصے میں کھولے گئے تھے اور آنے والے 24 سے 48 گھنٹے صورتحال کے لحاظ سے نہایت اہم ہیں، پانی کے بہاؤ کو لمحہ بہ لمحہ مانیٹر کیا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب، افواجِ پاکستان اور تمام ادارے صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں اور کسی بھی خطرناک صورتحال میں عوام کی جان و مال کی حفاظت کو ہر ممکن یقینی بنایا جائے گا۔

    ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق پنجاب کے تمام اضلاع میں 395 ریلیف کیمپس قائم کیے جا چکے ہیں تاکہ متاثرہ عوام کو سہولت فراہم کی جا سکے۔

  • بجلی کے بلوں میں 70 فیصد تک کی چھوٹ ، بڑی خبر آگئی

    بجلی کے بلوں میں 70 فیصد تک کی چھوٹ ، بڑی خبر آگئی

    لاہور : وفاقی وزیرتوانائی اویس لغاری نے سیلاب سے متاثرہ پاکستانیوں کے بجلی بلوں میں توسیع اور ریلیف کا اعلان کردیا، بلوں میں 70 فیصد تک کی چھوٹ ملے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے لیسکو ہیڈکوارٹر لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہ سیلاب متاثرہ شہریوں کو بجلی بلوں میں بڑی رعایتیں دی جا رہی ہیں تاکہ مشکل حالات میں ریلیف فراہم کیا جا سکے۔

    اویس لغاری نے بتایا کہ سیلاب زدہ علاقوں کے رہائشیوں کو بجلی بل جمع کرانے کیلئے اضافی وقت دیا جا رہا ہے، جبکہ اگر مزید ریلیف کا اعلان ہوا تو ڈسکوز اضافی چارجز بھی معاف کریں گے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ سیلابی پانی بڑھنے کے باعث بجلی بحالی کے کام میں تاخیر ہورہی ہے تاہم حالات بہتر ہوتے ہی مکمل سروس بحال کر دی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر کے 3 کروڑ 30 لاکھ صارفین میں سے 1 کروڑ 80 لاکھ صارفین پہلے ہی 70 فیصد رعایت حاصل کر رہے ہیں۔

    وزیر توانائی نے مزید بتایا کہ لیسکو ملازمین نے وزیراعظم فلڈ ریلیف فنڈ میں اپنی ایک دن کی تنخواہ عطیہ کی ہے، جبکہ گھروں میں سولر سسٹم استعمال کرنے والے صارفین کے بجلی بل بھی کم ہو رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات کے باعث بجلی ٹیرف میں واضح کمی آئی ہے، تاہم نئے آئی پی پیز کی نیٹ میٹرنگ سے عوام پر فی یونٹ 4 روپے اضافی بوجھ پڑا ہے، جسے حکومت قابو کرنے کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔

    مزید پڑھیں : ملک بھر کیلئے بجلی سستی ہونے کا امکان

    اس سے قبل نیپرا نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس کے تحت فی یونٹ بجلی 1.89 روپے کمی کی منظوری دی تھی ، جس سے گھریلو صارفین کو 3 ماہ تک ریلیف ملے گا۔

    دوسری جانب، محکمہ موسمیات اور پی ڈی ایم اے کی رپورٹس کے مطابق ملک بھر میں سیلابی صورتحال سنگین شکل اختیار کر گئی ہے، ملتان میں دریائے چناب کے قریب ہیڈ محمد والا پر حفاظتی شگاف ڈال کر 3 لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، جبکہ جلالپور پیروالا اور دریائے ستلج کے کنارے واقع 140 سے زائد دیہات متاثر ہوئے ہیں۔

    راجن پور، بہاولپور، فیصل آباد اور چشتیاں سمیت کئی اضلاع میں درجنوں دیہات زیر آب آچکے ہیں۔ ہیڈ بلوکی پر دریائے راوی کا بہاؤ 1 لاکھ 99 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ہے جبکہ دیگر دریاؤں میں بھی پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہے۔ حکام کے مطابق صورتحال نازک ہے اور مزید ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے۔

    Pakistan Floods 2025: LIVE Updates

  • دریاؤں میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری ، لاہور ، گوجرانوالہ اور گجرات میں اربن فلڈنگ کا خدشہ

    دریاؤں میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری ، لاہور ، گوجرانوالہ اور گجرات میں اربن فلڈنگ کا خدشہ

    لاہور : پنجاب کے تین دریاؤں میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کے خطرے کے پیش ںظر الرٹ جاری کردیا گیا ، جس میں لاہور ، گوجرانوالہ اور گجرات میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق وبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے دریائے ستلج، راوی، چناب اور ملحقہ ندی نالوں میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کردیا۔

    ترجمان پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ 5 ستمبر تک دریائے راوی، ستلج اور چناب میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ دریائے ستلج میں ہریکے ڈاؤن اسٹریم اور گنڈا سنگھ والا کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کی صورتحال برقرار ہے، جبکہ دریائے چناب ہیڈ تریموں کے مقام پر بھی انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    ادارے نے خبردار کیا ہے کہ 3 ستمبر تک دریاؤں کے بالائی حصوں میں شدید بارشوں کا امکان ہے جس کے باعث پانی کے بہاؤ میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔

    مزید برآں، اگلے 72 گھنٹوں میں لاہور، گوجرانوالہ اور گجرات میں اربن فلڈنگ کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔

    پی ڈی ایم اے پنجاب نے متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور کمشنرز کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ ان میں لاہور، ساہیوال، ملتان، بہاولپور، ڈیرہ غازی خان، قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، وہاڑی، بہاولنگر، لودھراں اور مظفرگڑھ شامل ہیں۔

    پی ڈی ایم اے کی جانب سے لوکل گورنمنٹ، محکمہ زراعت، آبپاشی، صحت، جنگلات، لائیو اسٹاک اور ٹرانسپورٹ سمیت تمام متعلقہ محکموں کو بھی الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔

    ترجمان کے مطابق حساس مقامات پر ریسکیو ٹیموں کو تعینات کرنے اور شہریوں کو موسلادھار بارش کی صورت میں بروقت آگاہ کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

    ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو اداروں کے ساتھ تعاون کریں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے بروقت نمٹا جا سکے۔

  • بھارت نے پاکستان کو ستلج میں 2 مقامات پر سیلاب سے متعلق آگاہ کردیا

    بھارت نے پاکستان کو ستلج میں 2 مقامات پر سیلاب سے متعلق آگاہ کردیا

    لاہور : بھارت نے پاکستان کو ستلج میں دو مقامات پر سیلاب سے متعلق آگاہ کردیا ، جس کے بعد پی ڈی ایم اے نے اضلاع کو الرٹ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ہائی کمیشن نے دریائے ستلج میں دو مقامات پر سیلابی صورتحال سے متعلق پاکستان کو آگاہ کیا ہے، ہریک اور فیروزپور سے نیچے ہائی فلڈ کی اطلاع موصول ہونے پر وزارت آبی وسائل نے فوری طور پر چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز کو آگاہ کردیا ہے۔

    دوسری جانب پی ڈی ایم اے کی جانب سے کہا گیا کہ دریائے ستلج ہریکے کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جس کے باعث ڈاؤن اسٹریم پر اونچے درجے کے سیلاب کی وارننگ جاری کردی گئی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ دریائے ستلج اور اس سے ملحقہ ندی نالوں میں پانی کے بہاؤ میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

    پی ڈی ایم اے پنجاب نے متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کردی ہے، لاہور، ساہیوال، ملتان، بہاولپور اور ڈیرہ غازی خان کے کمشنرز سمیت قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، وہاڑی، بہاولنگر، لودھراں اور مظفرگڑھ کے ڈپٹی کمشنرز کو بھی الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔

    مزید برآں، لوکل گورنمنٹ، محکمہ زراعت، آبپاشی، صحت، جنگلات، لائیو اسٹاک اور ٹرانسپورٹ سمیت تمام متعلقہ اداروں کو بھی ہائی الرٹ پر رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ریسکیو ٹیموں کو حساس مقامات پر تعینات کیا جائے، موسلا دھار بارشوں کی صورت میں شہریوں کو پیشگی آگاہ کیا جائے۔

    ڈی جی پی ڈی ایم اے نے شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔

  • سیلاب کا بڑا ریلا آج ملتان میں داخل ہونے کا امکان، انتظامیہ، فوج اور ریسکیو ادارے الرٹ

    سیلاب کا بڑا ریلا آج ملتان میں داخل ہونے کا امکان، انتظامیہ، فوج اور ریسکیو ادارے الرٹ

    لاہور : ملتان کی حدود میں آج آٹھ لاکھ کیوسک کا بڑا سیلابی داخل ہونے کا امکان ہے، جس سے پیش نظر انتظامیہ، فوج اور ریسکیو ادارے الرٹ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے دریائے چناب میں آبی جارحیت جاری ہے، سلال ڈیم کے تمام گیٹ کھولنے کے بعد دریائے چناب میں آٹھ لاکھ کیوسک پانی چھوڑ دیا گیا، جس کے باعث پنجاب کے نشیبی علاقے شدید سیلابی صورتحال سے دوچار ہوگئے ہیں۔

    فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق دریائے چناب میں ہیڈ تریموں پر پانی کا بہاؤ پانچ لاکھ پچاس ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا جو انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کے زمرے میں آتا ہے۔

    آج شام تک یہ ریلا ملتان کی حدود میں داخل ہوگا، کمشنر ملتان کا کہنا ہے کہ ملتان میں چالیس ہزار کیوسک کا ریلا داخل ہوچکا ہے جب کہ آج دریائے چناب میں ملتان سے تقریباً آٹھ لاکھ کیوسک کا ریلا گزرنے کا خدشہ ہے۔

    کمشنر ملتان کا کہنا تھا کہ ہیڈ تریموں سے سات لاکھ کیوسک اور دریائے راوی سے نوے ہزار کیوسک پانی ملتان میں داخل ہوگا، ہیڈ محمد والا کی گنجائش دس لاکھ کیوسک ہے تاہم ضرورت پڑنے پر ہیڈ محمد والا پر شگاف ڈالا جائے گا۔ ملتان میں مشنریز پنچا دی گئی ہیں، انتظامیہ،فوج اور ریسکیو ادارے الرٹ ہیں۔

    دریائے راوی میں بھی صورتحال تشویشناک ہے۔ ہیڈ بلوکی پر پانی کا بہاؤ ایک لاکھ باسٹھ ہزار کیوسک جبکہ ہیڈ سدھنائی پر بہاؤ نواسی ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا، دونوں مقامات پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ جسڑ کے مقام پر نچلے درجے اور شاہدرہ پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔

    دوسری جانب دریائے ستلج میں بھی پانی کی سطح بلند ہے۔ اوکاڑہ کے ماڑی پتن کے مقام پر دو لاکھ 15 ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے جس سے 35 دیہات زیرِ آب آگئے ہیں۔ سید والا ننکانہ روڈ ٹریفک کے لیے بند ہو گئی ہے اور کئی دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہو چکا ہے۔

    بہاولپور میں ستلج ایمپریس برج کے قریب زمیندارہ بند ٹوٹنے سے پانی قریبی آبادیوں میں داخل ہوگیا۔ ریسکیو ادارے متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں مصروف ہیں۔

    سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب کے مطابق اب تک صوبے میں سیلابی ریلوں کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد 35 ہو گئی ہے۔ انتظامیہ، ریسکیو ادارے اور پاک فوج متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔

  • پنجاب میں سیلاب سے جاں بحق افراد کی تعداد 30 ہوگئی، 15 لاکھ سے زائد متاثر

    پنجاب میں سیلاب سے جاں بحق افراد کی تعداد 30 ہوگئی، 15 لاکھ سے زائد متاثر

    لاہور : سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ پنجاب میں سیلاب سے 30 افراد جاں بحق اور 15 لاکھ سے زائد متاثر ہوئے تاہم پیشگی اقدامات سے پنجاب بڑے جانی نقصان سے بچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ پنجاب میں سیلاب کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد 30 تک پہنچ گئی ہے، جبکہ تین دریاؤں کے سیلابی پانی سے 2 ہزار 38 موضع جات متاثر ہوئے ہیں۔

    صوبائی وزیر نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے پیشگی اقدامات کے باعث صوبہ بڑے جانی نقصان سے بچ گیا۔ وزیراعلیٰ براہِ راست گرینڈ ریسکیو آپریشن کی نگرانی کر رہی ہیں اور تمام ادارے ایک مٹھی بن کر عوام کی مدد میں مصروف ہیں۔

    مریم اورنگزیب نے کہا اب تک سیلاب سے 15 لاکھ 16 ہزار 603 افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ 4 لاکھ 81 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ متاثرہ علاقوں میں 511 ریلیف کیمپس اور 351 میڈیکل کیمپس 24 گھنٹے متاثرین کی دیکھ بھال کر رہے ہیں، جہاں اس وقت 6 ہزار 373 افراد مقیم ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ 4 لاکھ 5 ہزار سے زائد مویشیوں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے، جن کے علاج کے لیے 321 ویٹرنری کیمپس قائم کیے گئے ہیں اور ریسکیو مشن میں حصہ لینے والی کشتیوں کی تعداد بڑھا کر 808 کر دی گئی ہے۔

    مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلی اب تباہی کی شکل اختیار کر چکی ہے، سیلاب سے بحالی کے بعد تجاوزات کے خاتمے کا آپریشن کیا جائے گا جبکہ پیشگی خبردار کرنے والے جدید ترین نظام پنجاب میں متعارف کرائے جائیں گے۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ حالیہ سیلاب کے دوران ہونے والے تجربات کی روشنی میں ایک جامع حکمت عملی تیار کی جائے گی تاکہ مستقبل میں نقصانات کو کم سے کم کیا جا سکے۔

  • دریائے چناب کے سیلابی ریلے نے جھنگ کو نشانے پر رکھ لیا، 119 دیہات میں پانی داخل

    دریائے چناب کے سیلابی ریلے نے جھنگ کو نشانے پر رکھ لیا، 119 دیہات میں پانی داخل

    جھنگ: دریائے چناب کے سیلابی ریلے نے جھنگ کو نشانے پر رکھ لیا، ایک سو انیس دیہات میں سیلابی پانی داخل ہوگیا تاہم متاثرہ علاقوں سے دو لاکھ 40 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے چناب میں ساڑھے تین لاکھ کیوسک پانی کا ریلہ داخل ہوگیا جس کے باعث جھنگ کے 119 دیہات زیر آب آگئے تاہم 140 دیہی علاقے خالی کرا لیے گئے ہیں۔

    ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اب تک سیلاب متاثرہ علاقوں سے دو لاکھ 40 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔

    سیلاب زدہ علاقوں میں 22 ریلیف کیمپ اور 20 رہائشی پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں جہاں متاثرین کو مفت کھانا اور مویشیوں کے لیے چارہ فراہم کیا جا رہا ہے۔

    چنڈ پل، شاہ جیونہ، کھیوڑہ باقر، جوگیرہ اور دادوآنہ میں بھی پانی داخل ہوچکا ہے، جبکہ کچا مگھیانہ اور مگھیانہ نون کے مکینوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے۔

    مقامی افراد کھیتوں سے چارہ کاٹ کر محفوظ مقامات پر منتقل کر رہے ہیں، جبکہ مگھیانہ نون کے مکین بھکر روڈ بند پر پناہ لیے ہوئے ہیں۔

    ترجمان کے مطابق اس وقت تریموں بیراج سے ایک لاکھ 45 ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے جبکہ چنیوٹ سے آنے والا بڑا سیلابی ریلہ آج شام تک تریموں بیراج پہنچنے کا امکان ہے۔

    دوسری جانب ملتان کی حدود میں دریائے چناب کا پانی بڑھتا جارہا ہے، صورتحال سنگین ہے، لوگ گھر چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہورہے ہیں جبکہ پنڈی بھٹیاں میں بھی سیلاب نے ہزاروں ایکڑ ہر فصلیں، تباہ کردیں لوگ نقل مکانی کر رہے ہیں، کشتیوں کے زریعے انسانی جانوں کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    خیال رہے پنجاب میں سیلابی صورتحال نے ہزاروں افراد کو بے گھر کردیا، سیکڑوں گاؤں دیہات ڈوب گئے اور ہزاروں آشیانے اجڑگئے۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر فوری امدادی اقدامات کیلئے فوج طلب

    وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر فوری امدادی اقدامات کیلئے فوج طلب

    لاہور(27 اگست 2025): وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر فوری امدادی اقدامات کیلئے فوج کو طلب کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب نے حافظ آباد میں امداد سرگرمیوں کیلئے فوج طلب کرلی ہے، اس سے قبل لاہور، قصور، سیالکوٹ، فیصل آباد، نارووال، اوکاڑہ ،سرگودھا میں فوج طلب کی گئی تھی۔

    محکمہ داخلہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی امداد اور انسانی جانوں کے تحفظ کیلئے فوج طلب کی گئی، ضلعی انتظامیہ، پی ڈی ایم اے، ریسکیو، پولیس پہلے ہی ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/flood-situation-punjabs-rivers-water-flow/

    محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ ابتک پنجاب کے 8 اضلاع میں ضلعی انتظامیہ نے فوج کی فوری تعیناتی کی درخواست دے رکھی ہے، بروقت فیصلہ ضلعی انتظامیہ کی امداد،کسی ناخوشگوار صورتحال سے بچنےکیلئےکیا گیا ہے۔

    محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ ضرورت کے مطابق آرمی ایوی ایشن ودیگر وسائل فراہم کئے جا رہے ہیں، 8 اضلاع میں فوجی دستوں کی تعداد ضلعی انتظامیہ کی مشاورت سے طے ہو رہی ہے۔

    محکمہ داخلہ پنجاب نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت کے متعلقہ ادارے سیلابی صورتحال کو مسلسل مانیٹر کر رہے ہیں، عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدامات بروقت کئے جا رہے ہیں۔