جھنگ، ملک کے مختلف علاقوں کے علاوہ چنیوٹ میں بھی سیلابی صورتحال کے پیش نظر پاک فوج کا ریسکیو و ریلیف آپریشن جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق سیلاب متاثرین کی امداد کیلئے پاک فوج کے دستے جھنگ، چنیوٹ اور گردونواح میں موجود ہیں، جوانوں نے سیلاب میں پھنسے افراد کو کشتیوں کے ذریعے ریسکیو کرکے محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔
متاثرہ علاقوں سے ریسکیو کیے جانے والے افراد میں بزرگ شہری، بچے اور خواتین بھی شامل ہیں، متاثرین سیلاب کی جانب سے پاک فوج کے ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن کو سراہا جارہاہے، مشکل کی اس گھڑی میں پاک فوج عوام کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
سندھ میں سیلاب کا ممکنہ خطرہ:
کراچی: سندھ میں ممکنہ سیلاب کے پیش نظر صوبائی حکومت کا ارین اینڈ فلڈ ایمرجنسی مانیٹرنگ سیل متحرک ہوگیا، بیراجوں کی مسلسل مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔
لمحہ بہ لمحہ جاری اپ ڈیٹس کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت پر فلڈ ایمرجنسی کنٹرول روم 24/7 فعال ہے، چیف سیکریٹری سندھ کے دفترمیں فلڈ کنٹرول روم مکمل متحرک ہے۔
گڈو بیراج اپ اسٹریم آمد3 لاکھ22ہزار819، اخراج 3 لاکھ 7 ہزار956 کیوسک ہے جبکہ سکھر بیراج اپ اسٹریم 3 لاکھ 3 ہزار480، اخراج 2 لاکھ 52 ہزار 110 کیوسک ہے۔
کوٹری بیراج میں پانی کی آمد 2 لاکھ 73 ہزار844، اخراج 2 لاکھ 44 ہزار739 کیوسک ہے۔ سندھ میں تمام بیراجوں پر پانی کے بہاؤ کی مسلسل مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔
گڈو پیراج
فلڈ سیل،محکمہ آبپاشی، پی ڈی ایم اے، صحت، لائیو اسٹاک کے تمام افسران کنٹرول روم میں موجود ہیں، سندھ فلڈ کنٹرول روم اضلاع کی انتظامیہ سے مکمل رابطے میں ہے۔
عوامی شکایات پر فوری ریسپانس، ریلیف کے اقدامات اور سندھ میں سیلاب کے پیش نظر متاثرہ خاندانوں کی محفوظ مقامات پر منتقلی جاری ہے۔
صوبائی حکومت کے فوکل پرسن زبیر چنّہ کے مطابق سندھ میں 102 کمزور مقامات کی نشاندہی، مشینری اور ایمرجنسی مواد پہنچا دیا گیا، تریموں سے پنجند پانی کی آمد و اخراج 4 لاکھ 93 ہزار 159 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سیلابی پانی گڈو بیراج کی جانب تیز بہاؤ کے ساتھ بڑھ رہا ہے، خدشہ ہے 40 سے 50 فیصد متاثرہ آبادی ریلیف کیمپوں میں منتقل ہوگی۔
سندھ میں سیلاب کے پیش نظر ریلیف کیمپوں کیلئے ہیلپ لائن نمبر021-99222967 اور 021-99222758 جاری کردیے گیے ہیں۔
سندھ میں تمام بند محفوظ اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنیکیلئے تیاری مکمل کرلی گئی ہے پنجند سے ہائی فلو کا خدشہ ہے پانی کی روانی میں بتدریج تیزی آرہی ہے۔
سکھر، لاڑکانہ، کشمور، جیکب آباد، دادو اور جامشورو سمیت حساس اضلاع کی صورتحال پر کڑی نگاہ رکھی جارہی ہے، سکھر تاگڈو بیراج 515 ریلیف کیمپ اور 300 لائیو اسٹاک کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔
سندھ میں 192 سرکاری، مجموعی 272 ریلیف کشتیوں سمیت فورسز کی کشتیاں بھی دستیاب، ہیں، محکمہ صحت کے ڈاکٹرز اور ادویات کی فراہمی کو 24 گھنٹے یقینی بنایا گیا ہے۔