Tag: pakistan floods

Pakistan Floods 2025- سیلاب سے متعلق تمام اپڈیٹس

Pakistan Floods News and Updates

سیلاب سے متعلق خبریں

  • سندھ میں سُپر فلڈ کا خطرہ، وزیر اعلیٰ کی محکمہ آبپاشی کو تیار رہنے کی ہدایت

    سندھ میں سُپر فلڈ کا خطرہ، وزیر اعلیٰ کی محکمہ آبپاشی کو تیار رہنے کی ہدایت

    کراچی (31 اگست 2025): وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبے میں سُپر فلڈ (سیلاب) کے خطرے کے پیشِ نظر محکمہ آبپاشی کو تیار رہنے کی ہدایت کر دی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ ممکنہ سیلاب اور تیاریوں کا جائزہ لینے کیلیے گڈو بیراج پہنچ گئے جہاں مقامی انتظامیہ نے مراد علی شاہ کو ممکنہ سیلاب سے متعلق بریفنگ دی۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ پنجاب کے چاروں دریا میں ایک ساتھ پانی آیا اور اب یہ پانی دریائے سندھ میں گڈو بیراج پر آئے گا، اس سال گڈو بیراج سے ساڑھے 5 لاکھ کیوسک پانی گزار چکا ہے جبکہ این ڈی ایم اے رپورٹ کے مطابق 8 سے 11 لاکھ کیوسک تک پانی آ سکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: دریائے سندھ میں گڈو بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب، پانی کی سطح مزید بلند ہونے کا امکان

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گڈو اور سکھر بیراج پر 9 لاکھ کیوسک سے پانی تجاوز کر جائے تو اسے سپر فلڈ کہتے ہیں، 9 لاکھ سے زیادہ کیوسک پانی آیا تو سارا کچے کا علاقہ ڈوب جائے گا لہٰذا ہر گاؤں کی ورکنگ مکمل کر کے ضلعی انتظامیہ کو دے دیں، پاک فوج کی ٹیمیں اسٹینڈ بائے ہیں ضرورت پڑنے پر پہنچ جائیں گی، یہی کوشش ہوگی کہ انسانی جان اور مویشیوں کو نقصان نہ ہو۔

    انہوں نے کہا کہ گڈو سے سکھر بیراج تک 6 پوائنٹس پر خطرہ ہے ماضی میں بریج ہو چکے ہیں، کے کے بند کاپورشن دائیں جانب سے خطرناک ہے، 8، 9 لاکھ کیوسک پانی آیا تو شینگ بند نہیں بچ سکے گا، پہلی کوشش ہے شینگ بند کو ہرحال میں بچایا جائے، اس وقت 3 لاکھ 61 ہزار کیوسک پانی ہے، لوگوں سے درخواست ہے انتظامیہ سے تعاون کریں تاکہ نقصان نہ ہو۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیلاب میں سانپ بھی نکل آتے ہیں اور اس کے کاٹنے کے بھی کیسز آتے ہیں، کیسز کیلیے ویکسی نیشن کی ہدایت کر دی ہے۔

    مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ پانی اتنا زیادہ نہیں آیا تو لوگوں کی فصلیں بچ جائیں گی، فصلوں کا نقصان ہوا بھی تو حکومت دیکھے گی، پوری کوشش ہوگی سپر فلڈ کو کم از کم نقصان سے گزار کر سمندر تک پہنچائیں، جہاں خامیاں ہوں ضرور نشاندہی کریں لیکن خوف وہراس نہ پھیلائیں، حکومت پر چھوڑیں کہ وہ صورتحال سے متعلق اعلانات کرے۔

  • سرکاری و پرائیویٹ اسکولوں کی چھٹیوں میں توسیع کا فیصلہ

    سرکاری و پرائیویٹ اسکولوں کی چھٹیوں میں توسیع کا فیصلہ

    اوکاڑہ: پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ اوکاڑہ میں تمام سرکاری اور نجی اسکولوں کی چھٹیوں میں توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر اوکاڑہ کا کہنا ہے کہ سرکاری و پرائیویٹ اسکولوں کی چھٹیوں میں توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے، دریائے ستلج و راوی کے سیلاب سے متاثرہ 32 دیہات کے اسکول 7 ستمبر تک بند رہیں گے۔

    چھٹیوں میں توسیع کا نوٹیفکیشن ڈپٹی کمشنر احمد عثمان جاوید نے جاری کیا، دوسری جانب ڈپٹی کمشنر نارووال حسن رضا نے سیلابی صورتحال کے پیش نظر ضلع کے تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے بند رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق نارووال بھر کے اسکول یکم ستمبر سے 5 ستمبر تک بند رہیں گے۔ یہ فیصلہ جاری ہنگامی صورتحال کے دوران طلباء، اساتذہ اور عملے کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے احتیاطی تدابیر کے طور پر کیا گیا۔

    ضلعی حکام نے تصدیق کی کہ بندش کا اطلاق سرکاری اور نجی اداروں دونوں پر ہوگا، والدین اور طلباء کو مزید اپ ڈیٹس کے لیے اسکول انتظامیہ سے رابطے میں رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

    حکام نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ ضلع بھر میں سیلاب کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر کیا گیا ہے، کیونکہ شدید بارشوں اور پانی کی بڑھتی ہوئی سطح نشیبی علاقوں کو متاثر کر رہی ہے۔

    حکام نے بتایا کہ طوفانی بارشوں اور پنجاب کے دریاؤں میں غیر معمولی سیلاب نے کم از کم 33 افراد کی جانیں لے لی ہیں، 2,200 دیہات کو متاثر کیا ہے اور 700,000 سے زیادہ لوگوں کو نقل مکانی پر مجبور کیا ہے۔

  • دریائے سندھ میں گڈو بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب، پانی کی سطح مزید بلند ہونے کا امکان

    دریائے سندھ میں گڈو بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب، پانی کی سطح مزید بلند ہونے کا امکان

    کشمور (31 اگست 2025): دریائے سندھ میں گڈو بیراج کے مقام پر ایک بار پھر نچلے درجے کا سیلاب ڈکلیئر کر دیا گیا۔

    دریائے سندھ میں گڈو بیراج کے مقام پر پانی کی سطح میں اتار چڑھاؤ کا سلسلہ برقرار ہے۔ اس وقت پانی کی آمد 3 لاکھ 22 ہزار 819 کیوسک جبکہ اخراج 3 لاکھ 7 ہزار 956 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران گڈو بیراج کے مقام 66 ہزار 479 کیوسک پانی کی سطح کم ہوئی۔ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران پانی کی سطح میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: 2 یا 3 ستمبر کی رات سیلاب سندھ میں داخل ہوگا

    حکام کے مطابق آئندہ 4 روز تک پنجند سے پانی کا ریلا گڈو بیراج کے مقام پر پہنچے گا جس کے بعد مزید سطح بلند ہونے کا امکان ہے، 4 سے 5 ستمبر کے درمیان بڑا ریلا پہنچے گا۔

    قبل ازیں، سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے بتایا کہ 2 یا 3 ستمبر کی رات سیلاب سندھ میں داخل ہوگا، صوبے میں 16 لاکھ افراد سیلاب سے متاثر ہو سکتے ہیں۔

    شرجیل میمن کے مطابق سیلاب سے نمٹنے کیلیے تیاریاں کر لی گئی ہیں اور 102 حساس مقامات پر مشینری پہنچا دی گئی ہے، صدر مملکت آصف علی زرداری اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری خود صورت حال کی نگرانی کر رہے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ دریا کنارے آبادیوں سے نقل مکانی شروع ہو چکی ہے، کچے کے علاقے سے بڑی تعداد میں لوگوں کا انخلا ہو گیا، کوئی نہیں چاہتا کہ اپنے گھر چھوڑ کر امدادی کیمپوں میں رہیں، تاہم عوام سے اپیل ہے کہ سیلاب والے علاقوں سے نکل جائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کی پوری توجہ انسانی جانوں کو بچانے پر ہے، گدو بیراج 12 لاکھ کیوسک تک ریلا برداشت کر سکتا ہے، توقع ہے اتنا ہی پانی آئے گا جتنا برداشت کر سکتے ہیں۔

  • پنجاب میں سیلاب کے باعث 33 افراد جاں بحق، 2200 دیہات متاثر، 7 لاکھ لوگوں کا انخلا

    پنجاب میں سیلاب کے باعث 33 افراد جاں بحق، 2200 دیہات متاثر، 7 لاکھ لوگوں کا انخلا

    لاہور (31 اگست 2025): پنجاب میں موسلادھار بارشوں اور دریاؤں میں سیلاب کے باعث 33 افراد جاں بحق، 2200 دیہات متاثر جبکہ 7 لاکھ لوگوں کا انخلا ہوا۔

    ڈائریکٹر جنرل پرووینشیل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب عرفان علی کاٹھیا نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ صوبے کے تینوں دریاؤں میں تاریخ کا سب سے بڑا سیلاب ہے تاہم دریائے ستلج میں قصور کے مقام پر پانی میں کمی آ رہی ہے۔

    عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ پاکپتن، بہاولنگر اور وہاڑی میں کل تک 1 لاکھ 35 ہزار کیوسک پانی پہنچے گا، دریاؤں کے اطراف دیہات سے لوگوں کی نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے، ریلہ بہاولنگر اور بہاولپور کو متاثر کرتے ہوئے گزرے گا، تریموں بیراج پر پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 61 ہزار 633 کیوسک ہوگیا۔

    یہ بھی پڑھیں: 2 یا 3 ستمبر کی رات سیلاب سندھ میں داخل ہوگا

    انہوں نے بتایا کہ تریموں بیراج پر پانی میں ایک لاکھ کیوسک کا اضافہ ہوا، بریچنگ کے بارے میں مقامی اور صوبائی انتظامیہ کے فیصلوں پر عمل ہو رہا ہے۔

    ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب نے بتایا کہ اب تک صوبے کے 2200 دیہات سیلاب سے متاثر ہوئے، بیس لاکھ افراد سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں، متاثرہ اضلاع میں بحالی اور ریلیف کی کارروائیاں جاری ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں سیلاب کے باعث 33 افراد جاں بحق ہوئے، متاثرہ علاقوں سے ساڑھے 7 لاکھ لوگوں کا انخلا کیا گیا، متاثرہ علاقوں سے لاکھوں جانوروں کا بھی انخلا کیا، مون سون کے 9ویں اسپیل نے بھی کافی تباہی مچائی ہے۔

  • اگلے 2 سے 3 روز تک مزید بارشیں متوقع، پنجاب کے دریاؤں میں اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری

    اگلے 2 سے 3 روز تک مزید بارشیں متوقع، پنجاب کے دریاؤں میں اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری

    لاہور (31 اگست 2025): پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگلے 2 سے 3 روزتک مزید بارشیں متوقع ہیں، اور پنجاب کے دریاؤں میں اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی پی ڈی ایم اے نے صوبہ پنجاب کے دریاؤں میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا ہے، اور کہا کہ دو سے تین ستمبر کے دوران دریاؤں کے بالائی حصوں میں شدید بارشوں کا امکان ہے۔

    انھوں نے کہا بارش کے بعد راوی، ستلج اور بیاس میں طغیانی کا خدشہ ہے، اگلے چوبیس گھنٹوں میں دریائے چناب میں ہیڈ تریموں کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہوگا، اور ہفتے تک 10 لاکھ کیوسک کا ریلا سندھ پہنچ جائے گا۔

    2 یا 3 ستمبر کی رات سیلاب سندھ میں داخل ہوگا

    واضح رہے کہ سندھ کے سینیئر وزیر شرجیل میمن نے کہا ہے کہ 2 یا 3 ستمبر کی رات سیلاب سندھ میں داخل ہوگا، صوبے میں 16 لاکھ افراد سیلاب سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ سندھ میں سیلاب سے نمٹنے کے لیے تیاریاں کر لی گئی ہیں اور 102 حساس مقامات پر مشینری پہنچا دی گئی ہے، صدر زرداری اور بلاول بھٹو خود صورت حال کی نگرانی کر رہے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سیلابی صورت حال کی مانیٹرنگ کے لیے مقرر وزرا سے رابطہ کر کے ہدایت کی ہے کہ منگل اور بدھ کی رات دریائے سندھ میں سیلاب کا خدشہ ہے، اس لیے دریا کنارے بندوں کے نہری نظام کی کڑی نگرانی کی جائے۔

  • 2 یا 3 ستمبر کی رات سیلاب سندھ میں داخل ہوگا

    2 یا 3 ستمبر کی رات سیلاب سندھ میں داخل ہوگا

    کراچی (31 اگست 2025): سندھ کے سینیئر وزیر شرجیل میمن نے کہا ہے کہ 2 یا 3 ستمبر کی رات سیلاب سندھ میں داخل ہوگا، صوبے میں 16 لاکھ افراد سیلاب سے متاثر ہو سکتے ہیں۔

    شرجیل میمن کے مطابق سیلاب سے نمٹنے کے لیے تیاریاں کر لی گئی ہیں اور 102 حساس مقامات پر مشینری پہنچا دی گئی ہے، صدر زرداری اور بلاول بھٹو خود صورت حال کی نگرانی کر رہے ہیں۔

    دریا کنارے آبادیوں سے نقل مکانی شروع ہو چکی ہے، کچے کے علاقے سے بڑی تعداد میں لوگوں کا انخلا ہو گیا، سینئر وزیر نے کہا کوئی نہیں چاہتا کہ اپنے گھر چھوڑ کر امدادی کیمپوں میں رہیں، تاہم عوام سے اپیل ہے کہ سیلاب والے علاقوں سے نکل جائیں۔

    انھوں نے کہا انتظامیہ کی پوری توجہ انسانی جانوں کو بچانے پر ہے، گدو بیراج 12 لاکھ کیوسک تک ریلا برداشت کر سکتا ہے، توقع ہے اتنا ہی پانی آئے گا جتنا بیراج برداشت کر سکتے ہیں۔

    سیلاب : ایک گھر سے 13 جنازے، صوابی سانحے کا دلخراش واقعہ

    ادھر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سیلابی صورت حال کی مانیٹرنگ کے لیے مقرر وزرا سے رابطہ کر کے ہدایت کی ہے کہ منگل اور بدھ کی رات دریائے سندھ میں سیلاب کا خدشہ ہے، اس لیے دریا کنارے بندوں کے نہری نظام کی کڑی نگرانی کی جائے۔ وزیر اعلیٰ سندھ صوبائی وزرا کے ساتھ آج صبح گدو بیراج کا دورہ بھی کریں گے۔

    خیال رہے کہ اگلے دو سے تین روز تک مزید بارشیں ہوں گی، ڈی جی پی ڈی ایم اے نے پنجاب کے دریاؤں میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا ہے، اور کہا کہ دو سے تین ستمبر کے دوران دریاؤں کے بالائی حصوں میں شدید بارشوں کا امکان ہے، بارش کے بعد راوی، ستلج اور بیاس میں طغیانی کا خدشہ ہے۔

    اگلے چوبیس گھنٹوں میں دریائے چناب میں ہیڈ تریموں کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہوگا، جب کہ ہفتے تک 10 لاکھ کیوسک کا ریلا سندھ پہنچے گا۔

  • سیلاب : ایک گھر سے 13 جنازے، صوابی سانحے کا دلخراش واقعہ

    سیلاب : ایک گھر سے 13 جنازے، صوابی سانحے کا دلخراش واقعہ

    صوابی میں سیلابی پانی تو اتر گیا لیکن علاقے میں سوگ کی فضا اب بھی قائم ہے، اپنے خاندان کے 13جنازے اٹھانے والے ضعیف شخص نے سانحے کو اللہ کی رضا قرار دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز صوابی کے نمائندے محمد ریاض کی رپورٹ کے مطابق دالوڑی کے علاقے سے سیلاب تو اپنی آب و تاب سے گزر گیا لیکن اپنے ساتھ کئی لوگوں کی جانیں بھی لے گیا۔

    اس ناگہانی آفت میں کئی گھر تباہ ہوئے علاقہ مکین اپنی مدد آپ کے تحت گھروں اور راستوں کی تعمیر و مرمت میں مصروف عمل ہیں اور جن لوگوں کی جان بچ گئی وہ اپنے پیاروں کا غم منا رہے ہیں۔

    صوابی کے ان گھروں میں ایک گھر ایسا بھی ہے جہاں سے 13 جنازے ایک ساتھ اٹھائے گئے اس گھر کے بزرگ سربراہ کا صبر و تحمل اور اللہ کی ذات پر بھروسہ قابل دید ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ میرے بیٹے بہوؤں اور بچوں سمیت 13 افراد سیلاب میں ڈوب کر جان سے چلے گئے لیکن میرے اللہ کو یہی منظور تھا، میں علاقے کے ہر اس شخص کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ جنہوں نے اس وقت میری مدد کی۔

    دوسری جانب علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ زندگی معمول پر آنے میں ابھی وقت لگے گا مقامی انتظامیہ بھی امدادی کاموں میں مصروف ہے لیکن مستقل بحالی کے بغیر ہمارے مسائل حل نہیں ہوسکیں گے۔

  • دریائے سندھ کے بہاؤ میں اضافے کا خدشہ تربیلا ڈیم کے اسپل ویز کھولنے کا فیصلہ

    دریائے سندھ کے بہاؤ میں اضافے کا خدشہ تربیلا ڈیم کے اسپل ویز کھولنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: این ڈی ایم اے نے سیلابی صورتحال کے پیش نظر حفاظتی اقدمات کے تحت تربیلا ڈیم کے اسپل ویز کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق این ڈی ایم اے نے بتایا کہ آج شام 7 بجے تربیلا ڈیم کے اسپل ویز کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اسپل ویزکھلنے کے باعث پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 50 ہزار کیوسک تک متوقع ہے۔

    این ڈی ایم اے نے کہا کہ دریائے سندھ کے بہاؤ میں ممکنہ اضافے کا خدشہ ہے، ملحقہ علاقوں کےمکین آبی گزرگاہوں کےقریب جانے سے گریز کریں۔

    اس حوالے سے این ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ اداروں کو پیشگی آگاہ کر دیا ہے، ہدایت کی گئی ہے کہ نشیبی علاقوں کے مکین محتاط رہیں اور انتظامیہ کیساتھ تعاون کریں۔

    دریں اثنا پی ڈی ایم اے نے پنجاب میں سیلاب کی صورتحال کے حوالے سے تازہ رپورٹ جاری کردی، چناب، راوی اور ستلج دریا کے مختلف مقامات پر پانی کے بہاؤ کی تفصیلات جاری کیں۔

    دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر 1 لاکھ 61 ہزار کیوسک پانی کا ریلہ گزر رہا ہے، چناب میں خانکی کے مقام پر 2 لاکھ 3 ہزار کیوسک کا ریلہ گزر رہا ہے۔

    ہیڈ قادر آباد میں 1 لاکھ 60 ہزار، چنیوٹ پل پر 4 لاکھ 18 ہزار کیوسک کا ریلہ گزر رہا ہے، جسڑ پر 91 ہزار، راوی سائفن پر 1 لاکھ 14 ہزار کیوسک کا ریلہ گزر رہا ہے۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ریواز پل پر خطرناک حد 526 فٹ ہے، پانی 523.6 فٹ تک پہنچ چکا ہے، تریموں کے مقام پر 1 لاکھ 45 ہزار کیوسک کا ریلہ گزر رہا ہے۔

    علاوہ ازیں بلوکی کے مقام پر 2 لاکھ 23 ہزار، سدھنائی کے مقام پر 3 لاکھ 47 ہزار کیوسک، جبکہ گنڈا سنگھ پر 2 لاکھ 53 ہزار، سلیمانکی پر 1 لاکھ 54 ہزار کیوسک کا ریلہ گزر رہا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/chenab-river-flood-targeted-jhang/

  • وہاڑی کی 133 بستیوں میں ایمرجنسی نافذ

    وہاڑی کی 133 بستیوں میں ایمرجنسی نافذ

    وہاڑی (30 اگست 2025): دریائے ستلج میں اونچے درجے کے سیلاب کے خطرے کے پیش نظر 133 بستیوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے ضلع وہاڑی میں ہیڈ اسلام پر پانی کی آمد 63 ہزار 262 اور اخراج 62 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے، جس کے باعث انتظامیہ نے اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

    ضلعی انتظامیہ نے نشیبی علاقوں کے افراد کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت جاری کر دی ہے، اور بتایا کہ ضلع بھر میں سیلاب سے مجموعی طور پر 49 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔

    پنجاب، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر میں بادل پھر برس پڑے

    انتظامیہ کے مطابق سیلابی ریلوں میں 30 ہزار سے زائد ایکڑ رقبے پر کھڑی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں، اور 57 دیہات سے 12 ہزار سے زائد افراد اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل ہو چکے ہیں۔

    ادھر ضلع جھنگ میں بھی دریائے چناب میں اونچے درجے کا سیلاب ہے جس کے باعث ضلعی انتظامیہ نے شہریوں کے لیے الرٹ جاری کر دیا ہے۔

    ریلیف کمشنر پنجاب نے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلاب کے باعث نقصانات کی رپورٹ جاری کر دی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ تینوں دریاؤں میں 2308 موضع جات متاثر ہوئے ہیں، اور دریاؤں میں سیلابی صورت حال کے باعث 15 لاکھ 16 ہزار لوگ متاثر ہوئے، سیلاب میں پھنسے 4 لاکھ 81 ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔

    ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید کے مطابق شدید سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں 511 ریلیف کیمپس قائم کیے گئے ہیں، سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں 351 میڈیکل کیمپس بھی قائم کیے گئے ہیں، ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں میں 4 لاکھ 5 ہزار جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔

    ریلیف کمشنر پنجاب نے رپورٹ میں بتایا کہ حالیہ سیلاب میں ڈوبنے سے 30 شہری جاں بحق ہوئے ہیں، لاہور میں آسمانی بجلی گرنے سے 2 اموات رپورٹ ہوئیں۔ واضح رہے کہ محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ مون سون بارشوں کا 9 واں اسپیل 2 ستمبر تک جاری رہے گا۔

  • ’دنیا بھر کے سکھوں کا سر فخر سے بلند ہوگیا‘: سکھ برادری کا فیلڈ مارشل کو خراج تحسین

    ’دنیا بھر کے سکھوں کا سر فخر سے بلند ہوگیا‘: سکھ برادری کا فیلڈ مارشل کو خراج تحسین

    (30 اگست 2025): سکھ برادری نے فیلڈ مارشل آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ کرتارپور کا دورہ کرنے اور پاک فوج کی بروقت امدادی کارروائیوں پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔

    فیلڈ مارشل آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے دربار صاحب کرتارپور دورے کے موقع پر سکھ برادری سے خطاب کیا اور ان کی عبادت گاہوں کی جلد مکمل بحالی کی یقین دہانی کروائی۔ اس پر سکھ کمیونٹی نے سپہ سالار کو نہ صرف خراج تحسین پیش کیا بلکہ ان کے دورے اور بروقت امدادی کارروائیوں کو بھرپور الفاظ میں سراہا۔

    سکھ رہنما رمیش سنگھ نے کہا کہ بروقت امدادی کارروائیوں پر فیلڈ مارشل آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں، دورے کے دوران انہوں نے کہا کہ جہاں ضرورت ہوگی ہمارے ہیلی کاپٹر موجود ہوں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: فیلڈ مارشل کا پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ، سکھ برادری سے ملاقات

    رمیش سنگھ نے کہا کہ پاکستان ہماری دھرتی اور ہماری جان ہے، پاکستان اور سکھ برادری کا رشتہ ایسے ہے جیسے ناخن کا گوشت کے ساتھ، پاکستان اور سکھوں کا رشتہ ہمیشہ قائم و دائم رہے گا، فیلڈ مارشل کے سکھ برادری کے ساتھ بیٹھنے سے پوری دنیا کے سکھوں کا سر فخر سے بلند ہوگیا۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا کو پتا چلے گا کہ سپہ سالار نے خود کرتارپور کا دورہ کیا تو سکھوں کامان مزید بڑھے گا، دنیا بھر کے سکھ آ کر کہتے ہیں کہ پاکستان اقلیتوں کیلیے محفوظ ترین ملک ہے، سکھ یاتری جب پاکستان سے واپس جاتے ہیں تو ان کی آنکھوں میں آنسو ہوتے ہیں، سکھ یاتری کہتے ہیں کہ جتنا پیار ملا ہے دل نہیں کرتا کہ پاکستان چھوڑ کر واپس جائیں۔

    دیگر سکھ رہنماؤں نے بھی بروقت امدادی کارروائیوں پر آرمی چیف کا شکریہ ادا کیا۔

    انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل نے جو سکھ برادری کا مان بڑھایا ہے پوری دنیا کے سکھوں کی طرف سے ان کا تہہ دل سے شکریہ کرتے ہیں، سیلاب کے بعد 24 گھنٹے کے دوران جو انہوں نے کیا اس کیلیے ہمارے پاس الفاظ نہیں، دنیا بھر کے سکھوں کا سر پاکستان کی طرف عقیدت و احترام کے ساتھ جھکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر کے سکھوں کا پیار اور ہمدردیاں پاکستان کے ساتھ ہیں، پوری دنیا کے سکھ آپ کے شکرگزار ہیں، پاکستان ہمارے لیے حقیقی طور پر جنت ہے، پاک فوج قدرتی آفت میں عوام کی ہر ممکن مدد کیلیے ہمیشہ پیش پیش رہتی ہے۔