کراچی (31 اگست 2025): وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبے میں سُپر فلڈ (سیلاب) کے خطرے کے پیشِ نظر محکمہ آبپاشی کو تیار رہنے کی ہدایت کر دی۔
وزیر اعلیٰ سندھ ممکنہ سیلاب اور تیاریوں کا جائزہ لینے کیلیے گڈو بیراج پہنچ گئے جہاں مقامی انتظامیہ نے مراد علی شاہ کو ممکنہ سیلاب سے متعلق بریفنگ دی۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ پنجاب کے چاروں دریا میں ایک ساتھ پانی آیا اور اب یہ پانی دریائے سندھ میں گڈو بیراج پر آئے گا، اس سال گڈو بیراج سے ساڑھے 5 لاکھ کیوسک پانی گزار چکا ہے جبکہ این ڈی ایم اے رپورٹ کے مطابق 8 سے 11 لاکھ کیوسک تک پانی آ سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دریائے سندھ میں گڈو بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب، پانی کی سطح مزید بلند ہونے کا امکان
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گڈو اور سکھر بیراج پر 9 لاکھ کیوسک سے پانی تجاوز کر جائے تو اسے سپر فلڈ کہتے ہیں، 9 لاکھ سے زیادہ کیوسک پانی آیا تو سارا کچے کا علاقہ ڈوب جائے گا لہٰذا ہر گاؤں کی ورکنگ مکمل کر کے ضلعی انتظامیہ کو دے دیں، پاک فوج کی ٹیمیں اسٹینڈ بائے ہیں ضرورت پڑنے پر پہنچ جائیں گی، یہی کوشش ہوگی کہ انسانی جان اور مویشیوں کو نقصان نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ گڈو سے سکھر بیراج تک 6 پوائنٹس پر خطرہ ہے ماضی میں بریج ہو چکے ہیں، کے کے بند کاپورشن دائیں جانب سے خطرناک ہے، 8، 9 لاکھ کیوسک پانی آیا تو شینگ بند نہیں بچ سکے گا، پہلی کوشش ہے شینگ بند کو ہرحال میں بچایا جائے، اس وقت 3 لاکھ 61 ہزار کیوسک پانی ہے، لوگوں سے درخواست ہے انتظامیہ سے تعاون کریں تاکہ نقصان نہ ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ سیلاب میں سانپ بھی نکل آتے ہیں اور اس کے کاٹنے کے بھی کیسز آتے ہیں، کیسز کیلیے ویکسی نیشن کی ہدایت کر دی ہے۔
مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ پانی اتنا زیادہ نہیں آیا تو لوگوں کی فصلیں بچ جائیں گی، فصلوں کا نقصان ہوا بھی تو حکومت دیکھے گی، پوری کوشش ہوگی سپر فلڈ کو کم از کم نقصان سے گزار کر سمندر تک پہنچائیں، جہاں خامیاں ہوں ضرور نشاندہی کریں لیکن خوف وہراس نہ پھیلائیں، حکومت پر چھوڑیں کہ وہ صورتحال سے متعلق اعلانات کرے۔