Tag: pakistan floods

Pakistan Floods 2025- سیلاب سے متعلق تمام اپڈیٹس

Pakistan Floods News and Updates

سیلاب سے متعلق خبریں

  • ’مریم نواز سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلیے علی امین گنڈاپور سے ٹیوشن لیں‘

    ’مریم نواز سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلیے علی امین گنڈاپور سے ٹیوشن لیں‘

    پشاور (30 اگست 2025): مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کو سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلیے علی امین گنڈاپور سے ٹیوشن لینے کا مشورہ دے دیا۔

    ترجمان کے پی حکومت بیرسٹر سیف نے اپنے حالیہ بیان میں کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے خلاف عملی کارروائی کریں، اثاثے منجمد کر کے عوام کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔

    انہوں نے مشورہ دیا کہ مریم نواز علی امین گنڈاپور سے سیلابی صورتحال سے نمٹنے کی ٹیوشن لیں۔

    یہ بھی پڑھیں: ’مریم نواز عوامی خدمت علی امین گنڈاپور سے سیکھیں‘

    یاد رہے کہ جولائی 2025 میں بھی بیرسٹر سیف نے مریم نواز کو ترقیاتی کاموں کیلیے علی امین گنڈاپور سے ٹیوشن لینے کا مشورہ دیا تھا۔

    انہوں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ مریم نواز ترقیاتی کاموں کیلیے علی امین گنڈاپور سے ٹیوشن لیں۔ پنجاب میں ہونے والی بارشوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ لاہور ایک بار پھر پانی میں ڈوبا ہوا ہے وزیر اعلیٰ پنجاب پر تنقید کرنا بھی اب جرم بن چکا ہے۔

    بیرسٹر سیف نے مشورہ دیا تھا کہ زبردستی نعرے لگوانے کے بجائے اپنی کارکردگی پر توجہ دیں، علی امین گنڈاپور اور کابینہ نے دورہ لاہور میں سڑکوں کی حالت زار دیکھی، تعفن اور بدبو کے باعث سڑکوں پر سانس لینا بھی دشوار ہو چکا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ چند گھنٹوں کی بارش نے مریم نواز کے پیرس کا پول کھول دیا ہے، اقتدار میں کئی بار آنے کے باوجود لاہور کی حالت آج بھی ابتر ہے۔

  • دریائے چناب کے سیلابی ریلے نے جھنگ کو نشانے پر رکھ لیا، 119 دیہات میں پانی داخل

    دریائے چناب کے سیلابی ریلے نے جھنگ کو نشانے پر رکھ لیا، 119 دیہات میں پانی داخل

    جھنگ: دریائے چناب کے سیلابی ریلے نے جھنگ کو نشانے پر رکھ لیا، ایک سو انیس دیہات میں سیلابی پانی داخل ہوگیا تاہم متاثرہ علاقوں سے دو لاکھ 40 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے چناب میں ساڑھے تین لاکھ کیوسک پانی کا ریلہ داخل ہوگیا جس کے باعث جھنگ کے 119 دیہات زیر آب آگئے تاہم 140 دیہی علاقے خالی کرا لیے گئے ہیں۔

    ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اب تک سیلاب متاثرہ علاقوں سے دو لاکھ 40 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔

    سیلاب زدہ علاقوں میں 22 ریلیف کیمپ اور 20 رہائشی پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں جہاں متاثرین کو مفت کھانا اور مویشیوں کے لیے چارہ فراہم کیا جا رہا ہے۔

    چنڈ پل، شاہ جیونہ، کھیوڑہ باقر، جوگیرہ اور دادوآنہ میں بھی پانی داخل ہوچکا ہے، جبکہ کچا مگھیانہ اور مگھیانہ نون کے مکینوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے۔

    مقامی افراد کھیتوں سے چارہ کاٹ کر محفوظ مقامات پر منتقل کر رہے ہیں، جبکہ مگھیانہ نون کے مکین بھکر روڈ بند پر پناہ لیے ہوئے ہیں۔

    ترجمان کے مطابق اس وقت تریموں بیراج سے ایک لاکھ 45 ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے جبکہ چنیوٹ سے آنے والا بڑا سیلابی ریلہ آج شام تک تریموں بیراج پہنچنے کا امکان ہے۔

    دوسری جانب ملتان کی حدود میں دریائے چناب کا پانی بڑھتا جارہا ہے، صورتحال سنگین ہے، لوگ گھر چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہورہے ہیں جبکہ پنڈی بھٹیاں میں بھی سیلاب نے ہزاروں ایکڑ ہر فصلیں، تباہ کردیں لوگ نقل مکانی کر رہے ہیں، کشتیوں کے زریعے انسانی جانوں کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    خیال رہے پنجاب میں سیلابی صورتحال نے ہزاروں افراد کو بے گھر کردیا، سیکڑوں گاؤں دیہات ڈوب گئے اور ہزاروں آشیانے اجڑگئے۔

  • پنجاب، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر میں بادل پھر برس پڑے

    پنجاب، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر میں بادل پھر برس پڑے

    لاہور (30 اگست 2025): شدید ترین سیلاب سے متاثرہ پاکستان کے صوبوں پنجاب، خیبرپختونخوا سمیت آزاد کشمیر میں بادل پھر برس پڑے ہیں، بارش سے کئی علاقے زیر آب آ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب اس وقت بھارت سے طرف سے آنے والے دریاؤں میں سیلابی پانی کے زبردست بہاؤ کے سبب ڈوبا ہوا ہے، ایسے میں لاہور، سیالکوٹ، نارووال، وزیر آباد، گجرات اور بہاولنگر میں بارش برس پڑی ہے، جب کہ لاہور کے علاقے کاہنہ میں آسمانی بجلی گرنے سے 2 افراد بھی جاں بحق ہو گئے ہیں۔

    جہلم شہر اور گرد و نواح میں رات سے وقفے وقفے سے بارش ہو رہی ہے، تحصیل سوہاوہ میں ندی نالوں کا پانی قریبی آبادیوں میں داخل ہو گیا ہے، ڈومیلی میں ریلا علاقے میں داخل ہونے سے مدرسے کے بچے اور رہائشی محصور ہو گئے ہیں، مدرسے کے بچوں نے چھت پر پناہ لے لی، تلیکہ گاؤں کے چاروں اطراف پانی جمع ہو چکا ہے اور ریسکیو ٹیموں کو امدادی کاموں میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں، ریسکیو کی گاڑی بھی تلیکہ کے قریب سیلابی پانی میں پھنس گئی ہے۔

    پنجاب میں سیلاب نے بستیاں اجاڑ دیں، بڑے پیمانے پر لوگوں کی نقل مکانی

    ادھر صوبہ خیبرپختونخوا میں پشاور، خیبر، ملاکنڈ اور ایبٹ آباد میں موسلادھار بارش برسی ہے، جس سے ایبٹ آباد میں نالے بپھر گئے ہیں، اور بارش کا پانی گھروں اور مارکیٹوں میں داخل ہو گیا ہے۔ سیلاب سے شدید متاثرہ علاقے بونیر میں سواڑی شہر اور گرد و نواح میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی ہے، حالیہ کلاؤڈ برسٹ سے متاثر پیر بابا میں دریائے برندو میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہو گیا ہے۔

    آزاد کشمیر میں بھی باغ، میرپور، بھمبر میں شدید بارش کی وجہ سے ندی نالوں میں طغیانی آ گئی ہے۔ ملاکنڈ میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے سوات موٹر وے ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ہے، موٹر وے چکدرہ انٹرچینج سے کاٹلنگ انٹرچینج تک ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند ہے، اور مسافروں کو جی ٹی روڈ استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور، گوجرانوالہ اور گجرات ڈویژن میں اگلے 12 سے 18 گھنٹوں میں شدید بارشوں کا مزید امکان ہے۔ اسلام آباد میں مطلع ابر آلود ہے اور آج تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ میں بھی بارش کا امکان ہے۔

    سیالکوٹ، نارووال، مری، گلیات، پشاور، نوشہرہ، مردان، دیر، سوات، مانسہرہ، کوہاٹ، وزیرستان اور بالائی اضلاع، سانگھڑ، میرپورخاص، تھرپارکر اور عمرکوٹ، ژوب، موسیٰ خیل، بارکھان، خضدار اور لسبیلہ میں بارش متوقع ہے۔

  • کراچی میں حالیہ بارشوں سے کتنا نقصان ہوا؟ ہوشربا تفصیلات سامنے آگئیں

    کراچی میں حالیہ بارشوں سے کتنا نقصان ہوا؟ ہوشربا تفصیلات سامنے آگئیں

    کراچی( 30 اگست 2025): پاکستان کے اکانومی حب کراچی میں حالیہ بارش سے ہونے والے نقصانات کی تفصیلات سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی حالیہ بارشوں کے باعث اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے کیوں کہ پاکستان کے اکانومی حب میں بارش کے باعث پورٹ پر 5 دن سرگرمیاں محدود رہیں۔

    پاکستان کے ٹیکس جمع کرنے کے ذمہ دار ادارے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) ذرائع کا کہنا ہے کہ بارش کے باعث کسٹم ڈیوٹی کی مد میں اربوں روپے کے شارٹ فال کا سامنا ہے اور شدید بارشوں، سیلاب سے ٹیکس ریونیو  کے بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے کہ رواں ماہ 950 ارب کے ہدف کے مقابلے 900 ارب روپے وصولی کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے کیوں کہ کراچی کی بارش نے ٹیکس محصولات کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق سیلابی نقصانات کی رپورٹ کے بعد حقیقی شارٹ فال کا پتہ چلے گا،کراچی کی اربن فکسنگ کے باعث کاروباری سرگرمیاں متاثر رہیں، جولائی میں 748 ارب کے ہدف کے مقابلے 754 ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا تھا۔

    اگست میں 950 ارب اور ستمبر میں 1300 ارب روپے جمع کرنے کا ہدف ہے لیکن حالیہ چند دنوں میں کسٹمز میں گڈز ڈکلیئریشنز میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے کہ آئندہ چند دنوں میں تعمیراتی سرگرمیاں بحال ہونے سے ریونیو میں بہتری کا امکان ہے، رواں مالی سال ٹیکس وصولی کا مجموعی ہدف 14 ہزار 131 ارب روپے ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/reason-behind-karachi-drown-in-rains-experts-reveal/

  • دریائے راوی میں سیلابی ریلے میں کمی آ گئی

    دریائے راوی میں سیلابی ریلے میں کمی آ گئی

    لاہور (30 اگست 2025): دریائے راوی میں سیلابی ریلے میں کمی آ گئی ہے، اور شاہدرہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 38 ہزار کیوسک رہ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے صوبائی حکام نے کہا ہے کہ دریائے راوی میں شاہدرہ کے مقام پر پانی کی سطح مسلسل کم ہو رہی ہے، اس وقت ایک لاکھ 38 ہزار کیوسک ہے، جب کہ ہیڈ بلوکی میں 2 لاکھ کیوسک ہے۔

    دریائے راوی سے منسلک قریبی آبادیوں میں متاثرین کو ریسکیو کرنے کا عمل بدستور جاری ہے، دوسری طرف عارف والا میں اونچے درجے کے سیلاب کے باعث دریاٸے ستلج کے سیلابی پانی کی تباہ کاریاں جاری ہیں، جس سے متاثرین کی مشکلات بڑھ گٸی ہیں، سیلاب میں گھرے لوگ نقل مکانی کے لیے مجبور ہیں، اور ہنگامی بنیادوں پر امدادی سرگرمیاں بھی تیز کر دی گئی ہیں۔

    دریائے ستلج میں پانی کی سطح میں تیزی سے کمی آنے لگی

    لیاقت پور میں دریائے سندھ میں اونچے درجے کے سیلاب کے پیش نظر صورت حال تشویش ناک ہوتی جا رہی ہے، انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے شہری آبادیوں کو بچانے کے لیے بنائے گئے سرکاری منچن بند خستہ حال ہو چکا ہے، کئی مقامات پر بڑے گڑھے پڑنے کے باعث شہری آبادی کو بھی خطرہ لاحق ہے۔

    حویلی لکھا کے قریب دریائے ستلج ہیڈ سلیمانکی پر اونچے درجے کا سیلاب برقرار ہے، اور دریائی بیلٹ کے مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، دریائے راوی میں کمالیہ کے مقام سے ایک لاکھ کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے اور آئندہ چند گھنٹوں میں سیلابی ریلے میں غیر معمولی اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

  • دریائے ستلج میں پانی کی سطح میں تیزی سے کمی آنے لگی

    دریائے ستلج میں پانی کی سطح میں تیزی سے کمی آنے لگی

    قصور (30 اگست 2025): دریائے ستلج میں پانی کی سطح میں تیزی سے کمی آنے لگی، گزشتہ رات اس میں بہاؤ 3 لاکھ 85 ہزار کیو سک تک پہنچ گیا تھا۔

    دریائے ستلج گنڈا سنگھ کے مقام پر پانی کا موجودہ اخراج 3 لاکھ 3 ہزار کیوسک ہے، ڈاؤن اسٹریم پر آباد اس سے ملحقہ درجنوں دیہات متاثر ہیں۔

    دوسری جانب، دریائے چناب میں ساڑھے 3 لاکھ کیوسک پانی کا ریلہ داخل ہوا جس کے باعث چنیوٹ سے بڑا سیلابی ریلہ آج شام تک تریموں بیراج پہنچے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: ستلج، راوی اور چناب میں توقع سے زیادہ پانی آیا، مریم نواز

    تریموں بیراج سے اس وقت 1 لاکھ 45 ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے، 119 دیہات میں سیلابی پانی داخل ہوا 140 دیہی علاقے خالی کروا لیے گئے۔

    سیلاب زدہ علاقوں سے 2 لاکھ 40 ہزار افراد نکالے جا چکے ہیں، 22 ریلیف کیمپ اور 20 رہائشی پوائنٹ قائم ہیں۔ متاثرین کو مفت کھانا اور مویشیوں کیلیے چارہ فراہم کیا جا رہا ہے۔

    چنڈ پل، شاہ جیونہ، کھیوڑہ باقر، جوگیرہ اور دادو آنہ میں پانی داخل ہوا، کچا مگھیانہ اور مگھیانہ نون کے مکینوں کی نقل مکانی بھی شروع ہوگئی۔

    متاثرین نے پانی پہنچنے سے قبل کھیتوں سے چارہ کاٹنا شروع کیا اور بھکر روڈ بند پر پناہ لے لی۔

  • پنجاب میں سیلاب نے بستیاں اجاڑ دیں، بڑے پیمانے پر لوگوں کی نقل مکانی

    پنجاب میں سیلاب نے بستیاں اجاڑ دیں، بڑے پیمانے پر لوگوں کی نقل مکانی

    لاہور (30 اگست 2025): پنجاب میں سیلاب نے بستیاں اجاڑ دی ہیں، جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر لوگوں کو نقل مکانی کرنی پڑی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب میں بارشوں اور بھارت کی جانب سے ڈیموں کا پانی چھوڑے جانے سے آںے والے سیلاب نے بستیاں اجاڑ دی ہیں، اور بپھرے دریا ہزاروں آشیانے بہا لے گئے ہیں۔

    لوگوں کو شدید پریشانی کے عالم میں نقل مکانی کرنی پڑی ہے، ہر شہر اور ہر گاؤں اذیت سے گزرا ہے اور ہر کسی کی اپنی ایک تکلیف دہ کہانی ہے، دریائے چناب کا پانی بستیوں میں آیا تو لوگوں کو اپنے گھر چھوڑنا پڑے، جھنگ میں مائیں بچوں کو سنبھالے جان بچانے نکل کھڑی ہوئیں۔

    سیلابی ریلوں سے متاثرہ مقامات پر خواتین، بچے اور بزرگ پیدل چل کر محفوظ مقامات کی طرف جا رہے ہیں، چنیوٹ کے گاؤں ہرسہ بُلہا کے 5 ہزار مکین سڑکوں پر آ گئے ہیں، ایک خاتون نے دُہائی دی کہ علاقے میں پانی بڑھ رہا ہے، ہمیں تو تیرنا بھی نہیں آتا، کھانے پینے، کیمپ اور کشتیوں کا انتظام کیا جائے۔

    پنجاب کے سیلاب متاثرین میں وبائی امراض تیزی سے پھیلنے لگے

    دریائے چناب کا سیلابی ریلا موٹر وے ایم ٹو تک پہنچ گیا ہے، موٹر وے کو بچانے کے لیے اسپیل وے کھول دیا گیا، جس کی وجہ سے پانی شہر کی کئی آبادیوں میں داخل ہو گیا، سیلاب کے بعد گنڈاسنگھ والا بھی ڈوب گیا ہے، جہاں 15 سے 20 فٹ تک پانی جمع ہو گیا ہے، اور لوگوں کو نکالنا امتحان بن گیا ہے، گاؤں میں اب تک کئی لوگ محصور ہیں، جنھوں نے چھتوں پر پناہ لے رکھی ہے۔

    رنگ پور کے لوگ انتظار میں ہیں کہ کوئی آ کر بچا لے، دریائے ستلج نے بہاولنگر اور پاکپتن کو ڈبو دیا ہے، حویلی لکھا میں لوگ چارپائی اور ڈرم جوڑ کر بنائی گئی عارضی کشتی کے ذریعے محفوظ مقام پر منتقل ہوئے۔

  • کیوسک کسے کہتے ہیں ؟ اس میں پانی کی مقدار کتنی ہوتی ہے

    کیوسک کسے کہتے ہیں ؟ اس میں پانی کی مقدار کتنی ہوتی ہے

    گزشتہ دنوں بھارتی ڈیموں سے چھوڑے جانے والے لاکھوں کیوسک پانی کے ریلے سے قبل ہی مون سون کی وجہ سے پنجاب کے بڑے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہو رہا تھا۔

    لیکن جب بھارت نے دریائے راوی میں 2 لاکھ کیوسک پانی چھوڑا تو تینوں دریا بپھر گئے اور ہر طرف تباہی مچ گئی۔ یہ کیوسک کیا ہوتا ہے اور اس کو ناپنے کا کیا پیمانہ ہے؟

    کیا آپ جانتے ہیں کہ بھارت کی جانب سے چھوڑے جانے والے 2 لاکھ کیوسک پانی کی لیٹر کے حساب سے کتنی مقدار ہوگی؟ لیکن اس کے لیے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ آخر کیوسک کا مطلب کیا ہے؟

    کیوسک کا مطلب

    جس طرح وزن کے لیے کلو گرام، فاصلے کے لیے کلومیٹر اور رقبے کے لیے مرلہ وغیرہ کے پیمانے استعمال کیے جاتے ہیں، اسی طرح مائع یا سیال چیزوں کے بہاؤ اور خاص طور پر دریاؤں اور نہروں کے بہاؤ کی پیمائش کے لیے جو پیمانہ استعمال کیا جاتا ہے اسے ‘کیوسک’ کہا جاتا ہے۔

    کیوسک دراصل کیوبک (مکعب) فٹ فی سیکنڈ لفظ کا مخفف ہے۔ یہ بات بھی ذہن نشین رہے کہ کیوسک سے مراد کسی وقت میں فی یونٹ پانی کا بہاؤ ہے، یہ پانی کی مجموعی مقدار نہیں۔ ایک مکعب یا کیوبک فٹ میں لگ بھگ 28.32 لیٹر پانی ہوتا ہے۔

    تو اگر کسی جگہ سے ایک سیکنڈ میں ایک کیوبک فٹ یا 28 لیٹر سے زائد پانی گزرے تو پانی کی وہ مقدار ایک کیوسک ہوگی۔

    لہٰذا جب یہ کہا جاتا ہے کہ فلاں جگہ سے ایک لاکھ کیوسک کا ریلہ گزرے گا تو اس کا مطلب ہے کہ وہاں سے ایک سیکنڈ میں 2لاکھ 83ہزار 170 لیٹر پانی گزرے گا۔

    اس حساب سے بھارت کی جانب سے دریائے راوی میں 566340 لیٹر پانی چھوڑا گیا جو پنجاب میں بڑے پیمانے پر تباہی کا سبب بن رہا ہے۔

     

  • سیلاب میں بہہ کر آنے والی مچھلیاں مال غنیمت بن گئیں

    سیلاب میں بہہ کر آنے والی مچھلیاں مال غنیمت بن گئیں

    پھالیہ : پنجاب میں آنے والے تباہ کن سیلاب میں نہروں سے مچھلیاں بھی بہہ کر آگئیں، دھان کے کھیت فش فارمز میں تبدیل ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق منڈی بہاؤالدین کے مکینوں کی چاندی ہوگئی، بہت بڑی تعداد میں سیلاب میں بہہ کر آنے والی مچھلیاں پکڑ کر فروخت کرنے لگے۔

    سیلابی ریلے کے ساتھ بہہ کر آنے والی مچھلیاں دھان کے کھیتوں میں محصور ہوگئیں، مقامی افراد نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کھیتوں میں موجود مچھلیاں پکڑ کر بازاروں میں بیچنا شروع کردیں۔

    کسی نے جال سے مچھلیاں پکڑیں تو کوئی کپڑے کی چادریں لے آیا شکاریوں نے مچھلیوں سے اپنے بڑے بڑے تھیلے بھر لیے۔

    دریائے چناب میں دو افراد ڈوب کر جاں بحق

    علاوہ ازیں دریائے چناب میں ہیڈ قادر آباد کے سیلابی ریلے میں ڈوب کر دو افراد جاں بحق ہوگئے، جن کی لاشیں مقامی اسپتال لائی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے چناب میں ہیڈ قادرآباد کے سیلابی ریلے میں دو افراد ڈوب کر جاں بحق ہوگئے ہیں۔ نواحی گاؤں میلو کہنہ میں معمر شخص بے رحم موجوں کی نذر ہوگیا جس کی شناخت اسلم گوندل کے نام سے ہوئی ہے۔

    مقامی افراد نے مذکورہ شخص کی لاش پانی سے ڈھونڈ کر نکالی۔ دوسرے حادثہ میں نواحی گاؤں بھیکھو کا رہائشی 34سالہ نوجوان جس کی شناخت شہزاد کے نام سے ہوئی ہے ڈوب کر جاں بحق ہو گیا ہے۔

     

  • نالہ ڈیک میں دوبارہ طغیانی کا خطرہ، نقل مکانی کی ہدایات جاری

    نالہ ڈیک میں دوبارہ طغیانی کا خطرہ، نقل مکانی کی ہدایات جاری

    نارووال کے علاقے ظفر وال کے مقام پر نالہ ڈیک میں دوبارہ طغیانی کا خطرہ ہے 4 روز قبل نالہ ڈیک میں تاریخ کا  بلند ترین 80 ہزار کیوسک کا ریلہ گزرا تھا۔

    لہڑی ،سکروڑ گاؤں کو فوری خالی کرنے کےاعلانات کیے جارہے ہیں، انتظامیہ مساجد اور مختلف مقامات پر اعلانات کررہی ہے۔

    اس حوالے سے اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم اے کی طرف سے شدید بارشوں کا بھی الرٹ ہے، نالہ ڈیک کے نزدیکی گاؤں لہڑی، سکروڑ کو مکمل طور پر خالی کرایا جارہا ہے۔

    دوسری جانب جلالپوربھٹیاں میں متعدد دیہات میں سیلاب کا پانی جمع ہوگیا جسکے باعث علاقہ مکین اپنے گھر بار چھوڑ کر جانے لگے، راشن ختم ہونے اور بیماریوں کی وجہ سے دیہات کے مکینوں کی بڑی تعداد پریشانی کا شکار ہے۔

    رپورٹ کے مطابق لاہور میں سیلابی صورتحال کے باعث پولیس کو مکمل الرٹ کردیا گیا ہے، ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران رات گئے راوی پل شاہدرہ پہنچ گئے۔

    فیصل کامران نے امدادی و حفاظتی انتظامات کا جائزہ لیا، انہوں نے بتایا کہ دریائے راوی سے متعلقہ تھانے ہائی الرٹ پر ہیں۔

    ڈی آئی جی آپریشنز لاہور پولیس کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مکمل تیار ہے، راوی پل پر ٹریفک کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے، کسی شہری کو بھی فلائی اوور پر بلاوجہ ٹھہرنے کی اجازت نہیں ہے۔

    اس موقع پر ڈی آئی جی آپریشنز نے راوی ناکہ پر سیکیورٹی کی صورتحال بھی چیک کی، انہوں نے شہر میں داخل ہونے والی گاڑیوں کی چیکنگ کے عمل کا بھی معائنہ کیا۔