Tag: pakistan floods

Pakistan Floods 2025- سیلاب سے متعلق تمام اپڈیٹس

Pakistan Floods News and Updates

سیلاب سے متعلق خبریں

  • سیلاب سے متاثرہ علاقے لودھراں میں بھی امداد سرگرمیوں کیلئے فوج طلب

    سیلاب سے متاثرہ علاقے لودھراں میں بھی امداد سرگرمیوں کیلئے فوج طلب

    لاہور( 28 اگست 2025): محکمہ داخلہ پنجاب نے لودھراں میں امداد سرگرمیوں کیلئے فوج طلب کر لی ہے، اس سے قبل لاہور، قصور، سیالکوٹ، فیصل آباد، نارووال، اوکاڑہ، سرگودھا اور حافظ آباد میں فوج طلب کی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں سیلاب سے متاثرہ علاقے لودھراں میں امدادی سرگرمیوں اور انسانی جانوں کے تحفظ کیلئے پاک فوج کے دستوں کو ضلعی انتظامیہ نے طلب کرلیا ہے، اس کے علاوہ حکومت پنجاب کا سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن جاری ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ، پی ڈی ایم اے، سول ڈیفنس، ریسکیو، پولیس 24/7 زمہ داریاں ادا کر رہے ہیں، پنجاب کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں 9 ہزار سے زائد سول ڈیفنس رضا کار فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔

    محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ سیلابی علاقوں میں سول ڈیفنس پنجاب کے ریلیف کیمپس قائم کیے گئے ہیں، سول ڈیفنس متاثرہ علاقوں سے عوام اور انکے مویشیوں کی محفوظ مقامات تک بحفاظت منتقلی میں پیش پیش ہے، مشکل کی اس گھڑی میں سول ڈیفنس پنجاب کے شہریوں کا دوست اور مددگار ہے۔

    محکمہ داخلہ پنجاب کا مزید کہنا ہے کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، شہری ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن میں انتظامیہ کیساتھ تعاون کریں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد ممکنہ سیلاب کے خطرے کے پیش نظر پنجاب میں سول انتظامیہ کی مدد کے لیے پاک فوج کو طلب کیا گیا تھا۔

    بھارت کی جانب سے دریائے راوی پر ڈیم کے تمام گیٹ کھولنے سے پاکستانی دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہو رہی ہے، اس اقدام سے پنجاب کے دریاؤں میں سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہوئی، جس سے صوبائی حکومت کو سات اضلاع میں فوج کے یونٹ تعینات کیے گئے تھے۔

  • لاہور پولیس میں ماہر غوطہ خوروں کی تعیناتی شروع

    لاہور پولیس میں ماہر غوطہ خوروں کی تعیناتی شروع

    لاہور (28 اگست 2025): پنجاب میں سیلاب کے پیش نظر لاہور پولیس میں ماہر غوطہ خوروں کی تعیناتی شروع ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس نے بروقت مدد کے لیے ماہر غوطہ خوروں کی تعیناتی شروع کر دی ہے، ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی ہدایت کے مطابق لاہور پولیس وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔

    فیصل کامران نے بتایا کہ غوطہ خور اور تیراک ریڈ الرٹ علاقوں میں تعینات کیے جا رہے ہیں، جو ریسکیو اور ضلعی انتظامیہ کے ساتھ کوآرڈینیشن میں رہیں گے، لاہور پولیس تمام اداروں کے رابطے سے حکمت عملی بنا رہی ہے۔

    سیالکوٹ میں 48 گھنٹوں کے دوران 512 ملی میٹر بارش

    ڈی آئی جی آپریشنز کے مطابق دریا سے ملحقہ آبادیوں میں پولیس کا گشت اور اعلانات کا سلسلہ جاری ہے، اور خالی کرائے جانے والے علاقوں کی نگرانی بھی کی جا رہی ہے، دریا کراسنگ کے مقامات پر بھی پولیس نفری تعینات ہے، راوی کے 6 کراسنگ پوائنٹس ہائی الرٹ پر ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ لاہور پولیس کے سپروائزری افسران سمیت تمام اہلکار الرٹ ہیں۔

    ادھر این ای او سی کے مطابق دریائے چناب، راوی اور ستلج میں غیر معمولی سیلابی صورت حال جاری ہے، چناب میں قادرآباد پر 9 لاکھ 1 ہزار کیوسک کا شدید بہاؤ ہے، خانکی بیراج پر سیلابی بہاؤ 8 لاکھ 59 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ہے، سیلابی ریلا قادرآباد اور خانکی کے بعد تریمو کی طرف بڑھ رہا ہے۔

    این ای او سی کے مطابق سیلابی ریلوں سے گجرات، حافظ آباد، منڈی بہاالدین، چنیوٹ، جھنگ، پنڈی بھٹیاں متاثر ہونے کا خدشہ ہے، راوی میں جسڑ پر 1 لاکھ 39 ہزار کیوسک کا ریلا موجود ہے اور شدید سیلابی صورت حال ہے، شاہدرہ پر سیلابی ریلا 1 لاکھ 64 ہزار 160 کیوسک تک پہنچ گیا۔

    سیلاب سے لاہور میں کوٹ منڈو، جیا موسیٰ، قیصر ٹاؤن، فیصل پارک متاثر ہونے کا امکان ہے، شیخوپورہ اور ننکانہ صاحب کے نشیبی علاقے بھی سیلاب کی زد میں آ سکتے ہیں، خانیوال، میاں چنوں، امید گڑھ، کوٹ اسلام، عبدالحکیم کے علاقے بھی متاثر ہو چکے ہیں اور ستلج میں گنڈا سنگھ والا پر 2 لاکھ 61 ہزار کیوسک کا شدید سیلابی بہاؤ ہے۔

    این ای او سی کے مطابق ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر بہاؤ 1 لاکھ 9 ہزار کیوسک تک پہنچ چکا ہے، قصور، پاکپتن، اوکاڑہ، وہاڑی، ننکانہ، بہاولنگر میں سیلابی صورت حال کا خطرہ ہے۔

  • سیالکوٹ میں 48 گھنٹوں کے دوران 512 ملی میٹر بارش

    سیالکوٹ میں 48 گھنٹوں کے دوران 512 ملی میٹر بارش

    سیالکوٹ (28 اگست 2025): پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں 48 گھنٹوں کے دوران 512 ملی میٹر بارش ہوئی ہے۔

    ڈی سی صبا اصغر نے آج جمعرات کو بتایا کہ اڑتالیس گھنٹوں کے دوران پانچ سو بارہ ملی میٹر کی بارش ہوئی ہے، جس سے اربن ایریاز میں بہنے والے 3 نالوں سے پانی اوور فلو ہو رہا ہے۔

    ڈپٹی کمشنر کے مطابق سیالکوٹ میں پہلی بار اس قسم کا سیلاب آیا ہے، اربن ایریاز میں گزشتہ روز کشتیاں چلائی گئی ہیں، ایسے حالات میں سیلاب متاثرین کی ہر ممکن مدد یقینی بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    ڈی سی سیالکوٹ نے کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے 9 ریلیف کیمپس قائم کیے گئے ہیں، لیکن کچھ لوگ اپنے گھروں کو نہیں چھوڑنا چاہتے، ایک ریلیف کیمپ میں 25 خاندان آئے، پھر ان کے رشتہ دار آئے اور انھیں لے گئے۔

    صبا اصغر نے بتایا کہ دریائے چناب میں پانی کی سطح تھوڑی کم ہوئی ہے، اور پہلے جیسا خطرہ نہیں رہا ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ صبا اصغر علی نے ضلع سیالکوٹ میں ایمرجنسی نافذ کر دی تھی، اور تمام اسکولوں اور کالجز میں چھٹی کا اعلان کیا تھا۔

    پنجاب میں سیلاب 25 جانیں نگل گیا

    واضح رہے کہ شدید بارشوں اور بھارت کی جانب سے آنے والے دریاؤں میں بہت زیادہ پانی چھوڑے جانے کے سبب صوبہ پنجاب میں سیلاب سے 25 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔

    پنجاب کے دریاؤں میں اونچے درجے کا سیلاب برقرار ہے، دریائے راوی، چناب اور ستلج میں سیلابی صورت حال سے کئی اضلاع شدید متاثر ہوئے ہیں، پانی دیہات اور بستیوں میں داخل ہو گیا ہے، شہر بھی زیر آب آ گئے، صوبے میں تاریخ کا بد ترین سیلاب پچیس جانیں بھی نگل گیا ہے۔

    گوجرانوالہ ڈویژن میں سیلاب سے 15 افراد جاں بحق ہوئے، کمشنر گوجرانوالہ نے بتایا سمبڑیال میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد جان سے گئے، گجرات میں سیلاب کے باعث 4، نارووال میں 3، حافظ آباد میں 2 اور گوجرانوالہ میں 1 شخص جان سے گیا۔

  • پنجاب میں سیلاب 25 جانیں نگل گیا

    پنجاب میں سیلاب 25 جانیں نگل گیا

    لاہور (28 اگست 2025): شدید بارشوں اور بھارت کی جانب سے آنے والے دریاؤں میں بہت زیادہ پانی چھوڑے جانے کے سبب صوبہ پنجاب میں سیلاب سے 25 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے دریاؤں میں اونچے درجے کا سیلاب برقرار ہے، دریائے راوی، چناب اور ستلج میں سیلابی صورت حال سے کئی اضلاع شدید متاثر ہوئے ہیں، پانی دیہات اور بستیوں میں داخل ہو گیا ہے، شہر بھی زیر آب آ گئے، صوبے میں تاریخ کا بد ترین سیلاب پچیس جانیں بھی نگل گیا ہے۔

    گوجرانوالہ ڈویژن میں سیلاب سے 15 افراد جاں بحق ہوئے، کمشنر گوجرانوالہ نے بتایا سمبڑیال میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد جان سے گئے، گجرات میں سیلاب کے باعث 4، نارووال میں 3، حافظ آباد میں 2 اور گوجرانوالہ میں 1 شخص جان سے گیا۔

    پنجاب میں دریائے چناب، راوی اور ستلج میں سیلاب کی تازہ ترین صورت حال

    سیلاب میں کسی کا گھر کسی کا کھیت کسی کی زندگی بھر کی کمائی، سب کچھ پانی میں ڈوب گیا ہے، چھت بچی نہ زمین، دریا کنارے آباد بستیاں اجڑ گئی ہیں۔ ضلع بہاول نگر کی سیکڑوں بستیاں دریائے ستلج کے ریلے کی زد میں آ گئیں۔ دریائی بیلٹ کی ڈیڑھ لاکھ آبادی کو شدید نقصان پہنچا۔

    پانی کے تیز بہاؤ نے جگہ جگہ قائم عارضی بند توڑ دیے ہیں، فصلیں برباد ہو گئیں اور مکانات ڈوب گئے، 90 ہزار افراد نقل مکانی کر چکے ہیں۔

    عارف والا کے مقام پر دریاٸے ستلج میں ایک لاکھ کیوسک سے زاٸد کا ریلا گزر رہا ہے، جس سے فصلیں ملیا میٹ اور مکانات تباہ ہو گئے ہیں، دریائے چناب کی طغیانی کے باعث پانی چنیوٹ کے درجنوں دیہاتوں میں داخل ہو گیا، سیالکوٹ کے نالہ پلکھو میں اونچے درجے کا سیلاب ہے۔

    طوفانی بارش نے الگ سے ستم ڈھایا ہے، گھر، محلے، گلیاں اور سڑکیں زیر آب ہیں، وزیر آباد میں نالہ پلکھو کے اوور فلو ہونے سے گلی محلے اور بازار سب ڈوب گئے، پانی دکانوں اور گھروں میں داخل ہو گیا، پنڈی بھٹیاں میں بھی سیلاب نے گاؤں گھیر لیے سیکڑوں بھوکے پیا سے لوگ کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پرمجور ہو گئے ہیں اور مویشیوں کے لیے چارہ بھی ناپید ہو گیا ہے۔

  • سکھ کمیونٹی نے کرتاپور پر بھارت کے پانی چھوڑنے کو آبی جارحیت قرار دیدیا

    سکھ کمیونٹی نے کرتاپور پر بھارت کے پانی چھوڑنے کو آبی جارحیت قرار دیدیا

    لاہور(28 اگست 2025): سکھوں کی تنظیم شرومنی اکالی نے کرتارپور پر بھارت کے پانی چھوڑنے کو آبی جارحیت قرار دیدیا ہے۔

    سکھوں کی تنظیم شرومنی اکالی دل امرتسر کے رہنما کلویندر سنگھ چیمہ نے بھارت کی آبی جارحیت پر کڑی تنقید کی ہے انہوں ے اپنے ویڈیو پیغام میں سندور آپریشن کو مکمل ناکام قرار دیا۔

    کلویندر سنگھ چیمہ نے کہا آپریشن سندور میں بھارت نے ثابت کیا کہ وہ سکھوں کا دشمن ہے، بھارتی فوج نے لاہور میں سکھوں کے مقدس مقام پر حملہ کیا، پاکستان آرمی کا شکریہ جس نے اس حملے کو مکمل ناکام بنایا۔

    کلویندر سنگھ نے کہا کہ اس کے بعد بھارتی پنجاب میں سکھوں کے گردواروں پر حملے کئے اور الزام پاکستان پر لگایا، ضروری نہیں حملے بموں اور گولیوں سے ہی کئے جائیں اب بھارت آبی جارحیت کر رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آج گوروناننک کرتارپور میں بھارت نے آبی جارحیت کرکے بے حرمتی کی، بھارتی آبی جارحیت کے باعث گوردوارے کے کمرے میں پانچ پانچ فٹ پانی جمع ہو گیا،

    کلویندر سنگھ کا کہنا تھا کہ 1984ء میں بھارتی آرمی نے دربار صاحب میں ٹینکوں اور توپوں سے حملہ کیا تھا، 1971ء میں بھی کرتاپور میں ہی بھارتی فوج نے بم گرائے، ننکانہ صاحب ڈرون سے بھارت نے حملہ کیا، اب پانی کے ساتھ سکھوں کے گوردوارے پر حملہ کیا گیا۔

    سکھ کمیونٹی کا کہنا تھا کہ بھارت کو معلوم تھا کہ اس طرف سکھوں کا گوردوارہ ہے جان بوجھ کر پانی چھوڑا گیا، ہم بھارتی نہیں ہیں، نہ ہی یہ ہمارا دیس ہے، یہ ہم پر حملہ آور ہیں، اب ضروری ہو چکا ہے کہ ہم خالصتان کی آزادی کیلئے کوششیں کریں۔

  • چشتیاں میں پانی کے تیز بہاؤ کے باعث 6 حفاظتی بند ٹوٹ گئے

    چشتیاں میں پانی کے تیز بہاؤ کے باعث 6 حفاظتی بند ٹوٹ گئے

    چشتیاں (28 اگست 2025): دریائے ستلج میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کے باعث پنجاب کے شہر چشتیاں میں پانی کے تیز بہاؤ کے باعث 6 حفاظتی بند ٹوٹ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق تحصیل چشتیاں میں پانی کے تیز بہاؤ کی وجہ سے حفاظتی بند ٹوٹنے سے 300 سے زائد دیہات زیرِ آب آ گئے ہیں، اور 7 ہزار ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں۔

    مقامی کسانوں نے 8 کلو میٹر لمبا ایک حفاظتی بند اپنی مدد آپ کے تحت تیار کیا ہے، کسانوں کا کہنا ہے کہ یہ بند آخری سہارا ہے، اگر یہ ٹوٹا تو 20 ہزار گھر خطرے میں ہوں گے۔

    ادھر زیر آب آنے والی کئی متاثرہ بستیوں تک ریسکیو ٹیمیں تاحال نہیں پہنچ سکیں، اسسٹنٹ کشمنر نے بتایا کہ سیلاب میں پھنسے 5 ہزار افراد اور مال مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔

    پنجاب میں دریائے چناب، راوی اور ستلج میں سیلاب کی تازہ ترین صورت حال

    دوسری طرف گجرات میں سیلابی پانی سے سیکڑوں ایکڑ زرعی اراضی زیر آب آ چکی ہے، اور دیہات والے اپنی مددآپ کے تحت مال مویشی نکال رہے ہیں، تاہم دریائے چناب میں پانی کے بہاؤ میں کمی ہو رہی ہے اور دن نکلتے ہی ریسکیو آپریشن کا آغاز بھی ہو چکا ہے۔

    بہاولنگر میں دریائے ستلج میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے، جس کے باعث فلڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے، ہیڈ گنڈا سنگھ پر پانی کی آمد 2 لاکھ 61 ہزار کیوسک ہے، اور انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے، ہیڈ سلیمانکی پر پانی کی آمد 1 لاکھ 9 ہزار کیوسک ہے اور درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔

    بہاولنگر میں بابا فرید پل اور بھوکاں پتن پل کے نیچے پانی کی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اور 105 مواضعات، اور سیکڑوں بستیاں سیلاب کی زد میں ہیں، دریائی بیلٹ کی ڈیڑھ لاکھ آبادی متاثر ہو گئی ہے، 90 ہزارافراد اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی کر رہے ہیں، پانی کے تیز بہاؤ سے عارضی بند بھی ٹوٹ گئے ہیں جس سے فصلیں اور مکانات تباہ ہو گئے۔

  • سیالکوٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن بند، نوٹم جاری

    سیالکوٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن بند، نوٹم جاری

    لاہور (28 اگست 2025): صوبہ پنجاب میں سیلابی صورتحال کے باعث سیالکوٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن معطل کر دیا گیا۔

    سیالکوٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ترجمان نے بتایا کہ سیلابی صورتحال پر فلائٹ آپریشن معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا جو آج صبح 10 سے رات 10 بجے تک بند رہے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: حالیہ سیلاب کو بھارتی آبی جارحیت نہیں کہہ سکتا، وزیر دفاع

    ترجمان نے بتایا کہ اس سلسلے میں نوٹم جاری کر دیا گیا، سیلابی پانی جنوبی جانب سے ایئرپورٹ کی طرف بڑھا ہے، تمام مشینری اور افرادی قوت متحرک ہے، سیلابی پانی کے اخراج کی کوششیں جاری ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ ایئرپورٹ پر تمام آلات محفوظ ہیں، ہوائی اڈے کے جنوبی حصے کی جانب سیلابی پانی حفاظتی بند عبور کر کے داخل ہوا، رن وے، ٹرمینل اور پارکنگ ایریا محفوظ ہے۔

    دوسری جانب ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ صبا اصغر نے بتایا کہ شہر میں 48 گھنٹے کے دوران 512 ملی میٹر بارش ہوئی، اربن ایریاز میں بہنے والے 3 نالوں سے پانی اوور فلو ہو رہا ہے، سیلاب متاثرین کی ہر ممکن مدد یقینی بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    صبا اصغر نے بتایا کہ اربن ایریاز میں گزشتہ روز کشتیاں چلائی گئی ہیں، شہر میں پہلی بار اس قسم کا سیلاب آیا ہے، انتظامیہ کی جانب سے 9 ریلیف کیمپس قائم کیے گئے ہیں، کچھ لوگ اپنے گھروں کو نہیں چھوڑنا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ ایک ریلیف کیمپ میں 25 خاندان آئے پھر ان کے رشتہ دار لے گئے، دریائے چناب میں پانی کی سطح تھوڑی کم ہوئی ہے پہلے جیسا خطرہ نہیں۔

  • پنجاب میں دریائے چناب، راوی اور ستلج میں سیلاب کی تازہ ترین صورت حال

    پنجاب میں دریائے چناب، راوی اور ستلج میں سیلاب کی تازہ ترین صورت حال

    لاہور (28 اگست 2025): فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن نے پنجاب میں دریائے چناب، راوی اور ستلج میں سیلاب کی تازہ ترین صورت حال جاری کی ہے۔

    دریائے چناب خانکی بیراج پر پانی کا بہاؤ 8 لاکھ 59 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے، قادرآباد بیراج پر پانی کا بہاؤ 9 لاکھ 96 ہزار کیوسک ہے، دونوں مقامات پر انتہائی خطرناک اونچے درجے کا سیلاب ہے جس کے لیے فلڈ وارننگ جاری کی گئی ہے۔

    دریائے چناب ہیڈ مرالہ پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 91 ہزار کیوسک ہے، اسے بھی اونچے درجے کا سیلاب بتایا گیا ہے اور عوام سے محتاط رہنے کی اپیل کی گئی ہے۔

    دریائے راوی میں شاہدرہ کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، شاہدرہ میں پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 50 ہزار کیوسک ہے، ڈپٹی کمشنر لاہور کے مطابق راوی کے سائفر پوائنٹس پر بہاؤ ایک لاکھ 60 سے، 70 ہزار کیوسک کے درمیان ہے، اسے بھی اونچے درجے کا سیلاب قرار دے کر فلڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے۔

    حالیہ سیلاب کو بھارتی آبی جارحیت نہیں کہہ سکتا، وزیر دفاع

    ڈپٹی کمشنر لاہور نے بتایا کہ شہر محفوظ ہے، پانی کا فلو جاری ہے اور صورت حال قابو میں ہے،ایک لاکھ 50 ہزار کیوسک کا ریلا اس وقت پیک پر ہے، اور اب پانی کی سطح کم ہوگی۔

    دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پر پانی کی آمد 1 لاکھ 39 ہزار کیوسک ہو گئی ہے، دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 61 ہزار کیوسک ہے،جسے اونچے درجے کا سیلاب قرار دیا گیا ہے، دریائے ستلج میں سلیمانکی کے مقام پر پانی کی آمد 1 لاکھ 9 ہزار کیوسک ہے۔

    سرگودھا میں دریائے چناب میں کوٹ مومن میں 6 لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا داخل ہوا ہے، قادرآباد میں صبح 6 بجے پانی کا بہاؤ 10 لاکھ 17 ہزار کیوسک تھا، آج 10 لاکھ کیوسک کا ریلا کوٹ مومن سے گزرنے کا امکان ہے، پانی کھیتوں اور قریبی آبادیوں میں داخل ہونا شروع ہو گیا ہے۔

    سرگودھا میں سیلاب سے نمٹنے کے لیے ضلعی انتظامیہ کے تمام انتظامات مکمل ہیں، ریلیف کیمپس فعال ہیں، اور انتظامی ادارے ہائی الرٹ ہیں، ڈپٹی کمشنر کے مطابق 2500 افراد اور 1700 سے زائد مویشی محفوظ مقامات پر منتقل کیے گئے، ریلا گزرنے کے بعد بحالی اور نقصانات کا مکمل ڈیٹا جمع کیا جائے گا۔

    حویلی لکھا میں دریائے ستلج ہیڈ سلیمانکی سے 1 لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے، آئندہ 24 گھنٹوں میں پانی کی سطح مزید بلند ہونے کا خدشہ ہے، ہیڈ سلیمانکی پر پانی کی آمد 109305 کیوسک ریکارڈ کی گئی، دریائی بیلٹ کے مکینوں کو مشکلات کا سامنا ہے، زمینی راستے منقطع ہو چکے ہیں۔

    حویلی لکھا میں متعدد دیہات میں پانی نے تباہی مچا دی ہے اور فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے، سوجیکی، لنگرکے، باقرکے مہار، پانامہار، درازکے سمیت متعدد دیہات زیر آب آ گئے ہیں۔

  • پہلے افواج پاکستان نے جنگ جیتی اور اب قدرتی آفات سے نبرد آزما ہیں، وزیر دفاع

    پہلے افواج پاکستان نے جنگ جیتی اور اب قدرتی آفات سے نبرد آزما ہیں، وزیر دفاع

    سیالکوٹ (26 اگست 2025): وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پہلے افواج پاکستان نے جنگ جیتی اور اب قدرتی آفات سے نبرد آزما ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے سیالکوٹ میں سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلے افواج پاکستان نے جنگ جیتی اور اب قدرتی آفات سے نبرد آزما ہیں۔ عوام کی جانیں بچا کر انہیں محفوظ مقام پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ یہ جنگ سویلین اداروں کو لڑنی چاہیے جو فوج لڑ رہی ہے اور یہ سب سویلین سیٹ اپ کی ناکامی ہے۔

    وزیر دفاع نے تباہی کی بڑی وجہ نالوں پر تجاوزات اور کرپشن کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ پانی کے بہاؤ کی جگہ پر تجاوزات ہیں، جو سٹی گورنمنٹ اور بلدیاتی اداروں کی ناکامی ہے۔ سرکاری اہلکار بھی تجاوزات میں ملوث ہوتے ہیں۔ شہر کا اسٹرکچر تباہ ہو گیا۔

    خواجہ آصف نے ضلعی انتظامیہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ کرپشن کی حد ہے کہ تمام سڑکیں بارش میں بہہ گئیں۔ ایس ڈی او، ایکسین یا ٹھیکیدار سے کوئی سوال نہیں کرتا۔ کرپشن کی صورتحال یہ ہے کہ ذاتی طور پر کام کراؤ تو 50 ہزار لگتے ہیں، جب کہ سرکاری فنڈز سے وہی کام 5 کروڑ کا ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں حکومت میں آئے ہوئے صرف ڈیڑھ سال ہوا ہے۔ تعمیر نو ہو رہی ہے تو بلدیاتی ادارے میں مضبوط کرنا ہوں گے، تاہم تعمیر نو میں وقت لگے گا۔

    https://urdu.arynews.tv/pakistan-floods-ahsan-iqbal-visit-narowal-media-talk/

  • لگتا ہے بھارت پانی جمع کر کے پاکستان بھیج رہا ہے تاکہ نقصان زیادہ ہو، احسن اقبال

    لگتا ہے بھارت پانی جمع کر کے پاکستان بھیج رہا ہے تاکہ نقصان زیادہ ہو، احسن اقبال

    نارووال (27 اگست 2025): احسن اقبال نے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ لگتا ہے بھارت پانی جمع کر کے پاکستان بھیج رہا ہے تاکہ نقصان زیادہ ہو۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے نارووال کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں اور کرتارپور کا ہنگامی دورہ کیا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت نے آبی جارحیت کی ہے اور پانی کو ہتھیار بنایا، جس سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔

    احسن اقبال نے کہا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کیساتھ ورکنگ انفارمیشن رکھتا تو نقصان کم ہوتا، لیکن ایسا لگتا ہے کہ وہ پانی جمع کر کے پاکستان بھیج رہا ہے تاکہ نقصان زیادہ ہو۔

    ان کا کہنا تھا کہ نارووال تاریخ کی بدترین سیلاب کا سامنا کر رہا ہے۔ ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصل تباہ اور اربوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔ یہ وہ آفت ہے اسےموسمیاتی تبدیلی کہتے ہیں۔ 2022 میں ہم نے بدترین سیلاب دیکھا تھا، جس نے سندھ اور بلوچستان کو سمندر میں تبدیل کر دیا تھا۔

    وفاقی وزیر منصوبہ بندی ہے کہ یہ وہ نئی آفت ہے، جس کا مقابلہ کرنے کے لیے ہم سب کو مل کر اور سیاست سے بالاتر ہو کر کام کرنا اور صف بندی کرنی ہے۔ ہمیں مستقبل کی آفتوں سے نمٹنے کے لیے تیاری کرنا ہوگی۔

    انہوں نے کرتارپور کے دورے کے موقع پر وہاں ریسکیو کاموں کی نگرانی کی اور بتایا کہ میں بعض زائرین پانی کے ریلوں کے باعث محصور ہو گئے، جنہیں بحفاظت ریسکیو کیا جا رہا ہے۔