Tag: pakistan imf

  • ایک ارب ڈالر قسط، پاکستان کو نئے مالیاتی اہداف ملنے کا خدشہ

    ایک ارب ڈالر قسط، پاکستان کو نئے مالیاتی اہداف ملنے کا خدشہ

    آئی ایم ایف کی جانب سے ایک ارب ڈالر کی قسط کیلئے پاکستان کو نئے مالیاتی اہداف ملنےکا خدشہ کیا ہے۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل مذاکرات جاری ہے، ایک ارب ڈالر کی قسط کیلئے آئی ایم ایف کڑی شرائط پیش کرسکتا ہے جبکہ پاکستان کو نئے مالیاتی اہداف ملنے کا خدشہ ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومت کو نئے مالی سال میں فنانشل اسٹرکچرل بینچ مارک کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، نئے بجٹ میں ٹیکس آمدن بڑھانے کیلئے نئے اہداف ملنے کا امکان ہے۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ آن لائن بات چیت میں اہداف حتمی شکل اختیار کرسکتے ہیں، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچول مذاکرات میں حتمی صورت حال واضح ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے ٹیکس چوری روکنےکے لیے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال ہوا، نئے بجٹ میں ٹیکس کا ہدف 15 ہزار ارب روپے سے زیادہ رکھنےکی تجویز کی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق اگلے بجٹ میں ٹیکس ٹوجی ڈی پی کی شرح بڑھ کر 13 فیصد تک لے جانے پر بات چیت جاری ہے، نئے بجٹ میں نان ٹیکس ریونیو کی مد میں اگلے مالی سال 2745 ارب جمع کرنے پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

    ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق اگلے مالی سال معاشی نمو بڑھ کر 4 فیصد سے تجاوز کر جانے کا امکان ہے، گزشتہ 2 ہفتوں میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات 85 فیصد کامیاب رہے۔

    https://urdu.arynews.tv/fbr-decides-to-carry-out-video-surveillance/

  • آئی ایم ایف نے پاکستان سے معاہدے کی تفصیلات جاری کردیں

    آئی ایم ایف نے پاکستان سے معاہدے کی تفصیلات جاری کردیں

    عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے ساتھ سات ارب ڈالر قرض معاہدے کی تفصیلات بھی جاری کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کو آئی ایم ایف سے ایک ارب دو کروڑ انہتر لاکھ ڈالر کی پہلی قسط موصول ہوگئی، آئی ایم ایف نے پاکستان کے ساتھ سات ارب ڈالر قرض معاہدے کی تفصیلات بھی جاری کردیں۔

    معاہدے کے مطابق پاکستان کو ٹیکس کا منصفانہ نظام درکار ہے، ٹیکسوں میں تمام شعبہ جات کو حصہ دار بنانا ضروری ہے،  انسداد منی لانڈرنگ فریم ورک پر سختی سے عمل درآمد جاری رکھنا ہوگا۔

    وزیر اعظم کی آئی ایم ایف سے مزید ایک سے ڈیڑھ ارب ڈالر قرض کی درخواست (arynews.tv)

    معاہدے کے مطابق سرکاری اداروں کے نقصانات کو روکنا ہوگا، سرکاری محکموں کی گورننس بہتر بنانا ہوگی، پاکستان میں اصلاحات کا عمل سختی سے جاری رہنا چاہیے۔

    آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستان میں توانائی کی اصلاحات پرعمل درآمد ضروری ہے، حکومت بجلی کی لاگت کم کرنے کیلئے اصلاحات یقینی بنائے اور پاکستان توانائی کی قیمتوں سے متعلق ایڈجسٹمنٹ بروقت کرے۔

    معاہدے کے مطابق پاکستان محصولات بڑھانے کے لیے کوششیں جاری رکھے، پاکستان کو ماحولیات، کرپشن، اصلاحات جیسے چیلنجز کا سامنا ہے، پاکستان میں سرکاری اداروں میں کرپشن ختم کرنا ہوگی۔

    آئی ایم اف معاہدے کے مطابق پاکستان میں ماحول کے نقصانات کم کرنے کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے، کاروبار کرنے کے لیے مساوی مواقع دینا ہوں گے اور تمام شعبہ جات کی پیداوار کو بڑھانا ہوگا۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری دے دی تھی۔

    آئی ایم ایف کی ایم ڈی کرسٹالینا جورجیوا کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا تھا جس میں پاکستان کا ایجنڈا سر فہرست تھا۔

    آئی ایم ایف اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کا قرض پروگرام 37 ماہ کے عرصے پر محیط ہوگا، پاکستان کو فوری طور پر ایک ارب ڈالرز کی قسط جاری کی جائے گی۔

  • ملکی معیشت کیلئے بڑی خبر، پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان  معاہدہ طے پاگیا

    ملکی معیشت کیلئے بڑی خبر، پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ طے پاگیا

    اسلام آباد : پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ طے پاگیا ، جس کے تحت پاکستان کو ایک ارب5 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی اگلی قسط جاری کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اورآئی ایم ایف کےدرمیان اسٹاف لیول معاہدہ طے ہوگیا، جس میں آئی ایم ایف نے پاکستان کو قرض کی فراہمی جاری رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نےجون تک کے کارکردگی اہداف بڑے مارجن سے پورےکیے۔

    آئی ایم ایف نے فیٹف پلان پر پاکستان کے عملدرآمد کی تعریف کرتے ہوئے کہا پاکستان نےمنی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کے خلاف پیشرفت کی۔

    آئی ایم ایف کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان پر عالمی سطح پربڑھتی قیمتوں کااثرپڑا، رواں سال معاشی ترقی 4 فیصد سے زیادہ اور اگلے سال 4.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

    اعلامیے کے مطابق چھٹے جائزے کے تکمیل کی حتمی منظوری ایگزیکٹوبورڈ سے لی جائےگی، پاکستان کومالی ،ادار ہ جاتی اصلاحات سے متعلق پیشگی شرائط پر عمل کرنا ہوگا۔

    پاکستان کو ایک ارب5 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی اگلی قسط جاری کی جائے گی جبکہ پاکستان کو دیگر ممالک اوراداروں سے فنڈنگ کے حصول میں مدد ملے گی۔

    آئی ایم ایف 6 ارب ڈالرکاقرض پروگرام بحال کرنے پر آمادہ ہوگیا اور کہا کہ کورونا وبا کے خلاف پالیسی اقدامات سے مضبوط معاشی بحالی ہوئی، ایف بی آرکےٹیکس محاصل مضبوط رہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارےمیں اضافہ،روپےکی قدرمیں دباؤرہا،ٹیکس نیٹ بڑھانےکیلئےکوششیں جاری رکھی جائیں، حکومت گردشی قرضوں کی مینجمنٹ پرثابت قدمی سےعمل کرے، بجٹ، مالی شعبے اور مجموعی معیشت پر منفی اثرات پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

  • بجلی کی قیمتیں اور ٹیکسز بڑھانے کی شرائط، پاکستان کے آئی ایم ایف سے دوبارہ مذاکرات

    بجلی کی قیمتیں اور ٹیکسز بڑھانے کی شرائط، پاکستان کے آئی ایم ایف سے دوبارہ مذاکرات

    اسلام آباد : وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے شرائط پر دوبارہ مذاکرات جاری ہے، آئی ایم ایف بجلی کے نرخ اور ٹیکسز بڑھانا چاہتا ہے، ہم نے واضح طورپرکہہ دیا ہے ٹیکس، ٹیرف نہیں بڑھا سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف سے شرائط پر دوبارہ مذاکرات کررہے ہیں، آئی ایم ایف بجلی کے نرخ اورٹیکسزبڑھانا چاہتا ہے، ہم بجلی کے نرخ اور ٹیکسز نہیں بڑھا رہے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کو واضح طورپرکہہ دیا ٹیکس،ٹیرف نہیں بڑھاسکتے، ہم غریب اور تنخواہ دارطبقے پرمزید بوجھ نہیں ڈالیں گے، بعض شعبوں میں اقدامات کردیے ہیں۔

    شوکت ترین نے کہا آئی ایم ایف کوگروتھ کیلئےمتبادل پلان کابتادیاگیاہے، آئی ایم ایف کی شرط ٹیکس بڑھانے کی بجائے دوسرے طریقے سے پوری کریں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ فنانشل ٹائمزنےامریکا سے متعلق میرے حوالے سے بالکل غلط خبر دی، میں نےایف ٹی کو انٹرویومیں امریکا سے متعلق کوئی بات نہیں کی، ایف ٹی کی رپورٹ کی باضابطہ تردید جاری کی جارہی ہے۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ ادارہ شماریات کو آزاد اورخود مختار بنانے کے اقدامات کیے ہیں، اسدعمر نے بطور وزیر خزانہ ان پر پریشر ختم کیا، ادارہ شماریات کو کسی وزارت کے تحت نہیں ہونا چاہیے۔

    مہنگائی کے حوالے سے شوکت ترین کا کہنا تھا کہ اگلے سال کے بجٹ میں آپ کومہنگائی میں کمی نظرآجائے گی، اگلے سال بڑی تبدیلی آئے گی،ایف بی آر کی ہراسمنٹ ختم کردینی ہے، کوئی ایف بی آرکا آدمی کسی کو نوٹس نہیں دے گا۔

    انھوں نے کہا کہ تھرڈپارٹی سے صرف3 سے 4فیصد افراد کا آڈٹ ہوگا، آڈٹ کرانے پر جو پکڑا جائے اسے ٹانگ دیں، جوٹیکس نہیں دے رہا اور ہراسمنٹ کررہا ہے ، وہ غریب عوام پربوجھ ہے، ایف بی آر کا افسرکسی ٹیکس دہندہ کونوٹس نہیں دے گا۔

    وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ لوڈشیڈنگ کا معاملہ ختم ہو جائے گا، سرپلس بجلی ہے، کے الیکٹرک کے معاملات بہتر ہوئے ہیں اور نئے معاہدے بھی ہورہے ہیں۔