Tag: Pakistan medical association

  • پاکستان میں کورونا کی چوتھی لہر، بھارت جیسے کورونا وائرس کا خطرہ

    پاکستان میں کورونا کی چوتھی لہر، بھارت جیسے کورونا وائرس کا خطرہ

    کراچی : پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سیکریٹر ی جنرل ڈاکٹر قیصر سجاد نے خبردار کیا ہے کہ ملک میں جولائی کے آخر یا اگست کے آغاز میں  بھارت جیسے کورونا وائرس کا خطرہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سیکریٹر ی جنرل ڈاکٹر قیصر سجاد نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ملک میں کورونا کیسز دوبارہ بڑھ رہے ہیں، شہریوں نے ایس او پیز پر عمل چھوڑ دیا ہے، احتیاط نہ کی گئی تو جولائی کے آخر یا اگست کے آغاز میں کورونا کی چوتھی لہر آسکتی ہے، انڈیا جیسے کورونا وائرس کا خطرہ ہے۔

    دوسری جانب ترجمان وزارت صحت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کوروناصورتحال پرگہری نظرہے،وائرس کی مختلف اقسام مانیٹر کررہا ہے، مئی اورجون میں مختلف اقسام کے کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی، ملک میں ڈیلٹا، بیٹا، الفا ساختہ کورونا وائرس سامنے آچکےہیں ، وائرس کا تعلق بھارت ، برطانیہ، جنوبی افریقہ سے ہے۔

    ترجمان وزارت صحت کا کہنا تھا کہ کورونا کی غیر ملکی اقسام سےاین آئی ایچ کے حکام کو آگاہ کر دیا گیا ، این آئی ایچ غیرملکی کورونا کیسز سے متعلق پروٹوکولز پر عمل کر رہا ہے۔

    یاد رہے سربراہ این سی او سی اسد عمر نے ملک میں کرونا کی چوتھی لہر کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ جولائی میں کرونا کی چوتھی لہر نمودار ہوسکتی ہے۔

  • کورونا کیسز میں اضافہ، ماہرین صحت کا مکمل لاک ڈاؤن کا مطالبہ

    کورونا کیسز میں اضافہ، ماہرین صحت کا مکمل لاک ڈاؤن کا مطالبہ

    کراچی : پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کامکمل لاک ڈاؤن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مویشی منڈی لگانے پر مکمل پابندی لگائی جائے ، سوشل میڈیا پر لوگوں سے کہا جارہا ہےاسپتال نہ جائیں، ڈاکٹرز انجکشن لگاکر کورونا کا شکار کردیں گے۔

    پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر قیصرسجاد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا 22 جنوری کو پی ایم اے نے ہیلتھ الرٹ جاری کیا تھا ، اس حساب سے تیاری نہییں کی گئی ، رمضان میں تمام چیزیں کھول دی گئیں،عید پر سب گلے ملے، احتیاطی تدابیر نہ اپنانے کانتیجہ آپ کےسامنےہے۔

    ڈاکٹر قیصر سجاد کا کہنا تھا کہ لوگ ایس اوپیزپرعمل درآمد نہیں کررہےہیں اور ڈاکٹرزکی بات نہیں مان رہےہیں ، کورونا کے کیسزمیں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے، اعدادوشمار کے مطابق کوروناکے2لاکھ15ہزارکےقریب کیسزہوچکے ہیں۔

    پی ایم اے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ہمارےپاس یونیفام پالیسی نہیں ہے، گزشتہ دنوں سے شہرمیں خود کی صورتحال پیداہوگئی ، لوگوں نےگھروں میں ہی اسپتال بناناشروع کردیا تھا۔

    انھوں نے ڈاکٹروں سے گزارش کی کہ برانڈکانام نہ لیں ، ڈاکٹرزبرانڈکانام بتادیتےہیں پھروہ ادویات غائب ہوجاتی ہیں، جس کو موقع لگتاہےمتعلقہ ادوایات غائب کرکے ملک کولوٹتا ہے۔

    ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا کہ لوگ خوف سے اپنا ٹیسٹ نہیں کراتے، ہم اب کورونا پازیٹو کاطبی علامات کی بنیاد پر فیصلہ کررہے ہیں ، ٹیسٹنگ کااسمارٹ لاک ڈاؤن سےکوئی تعلق نہیں، کوروناسےاتنی زیادہ اموات ہورہی ہیں کہ لوگ ڈر گئے ہیں، کچھ لوگ میری بات کوکنفرم کرنے کیلئے ٹیسٹ کراتے ہیں لیکن اب زیادہ تر لوگ ٹیسٹ نہیں کروارہے۔

    پی ایم اے سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ کراچی،لاہور،اسلام آبادسے پتہ چلا صرف گلیوں کوٹینٹ لگا کر بند کیا گیا، ٹینٹ کے اندرساری چیزیں ویسےہی چل رہی ہوتی ہیں جیسےعام زندگی، اسمارٹ لاک ڈاؤن کا خاطر خواہ فائدہ حاصل نہیں ہورہا۔

    انھوں نے کہا کہ سب سے بڑا مسئلہ ڈاکٹرز اور اسپتالوں پردباؤ کا بڑھنا ہے، 3ہزارسےزائدڈاکٹرز،پیرامیڈیکس اسٹاف آئسولیشن میں ہیں، سوشل میڈیا پر کورونا پر طرح طرح کی باتیں پھیلائی جارہی ہیں، لوگوں سے کہا جارہا ہےاسپتال نہ جائیں، تاثردیاجارہاہےکہ ڈاکٹرزانجکشن لگاکرکوروناکاشکارکردیں گے۔

    ڈاکٹر قیصر سجاد کا کہنا تھا کہ یہ سب سسٹم میں خرابی کےباعث ہورہاہے، سیاستدان جودواپریس کانفرنس میں بتاتےہیں وہ لوگ ذخیرہ کر لیتے ہیں ، اسمارٹ لاک ڈاؤن کانتیجہ 15دن بعد سا منے آتا ہے۔

    پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کامکمل لاک ڈاؤن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کورونا سے عوام کو محفوظ رکھنے کیلئےمکمل لاک ڈاؤن کیا جائے ، ادویات اور سامان کی کمی کو پورا کیا جائے اور نجی اور سرکاری اسپتالوں فری علاج کیا جائے، نجی اسپتالوں کو ادائیگی حکومت کرائے۔

    ڈاکٹر قیصر سجاد نے مزید کہا کہ مویشی منڈی لگانے پر مکمل پابندی لگائی جائے، منڈی لگانے پر پابندی نہ لگائی توکیسزمیں خطرناک اضافہ ہوگا، مویشی منڈیاں لگانی ہیں تو شہرسےباہرلگائیں، شہرکےاندرمویشی منڈیاں لگانےپرپابندی ہونی چاہئے، مویشی منڈیوں سےکانگووائرس پھیلنےکاخطرہ بھی ہے، پاکستان میں سب کی باتیں سنی اورمانی گئیں مگرڈبلیو ایچ اوکی نہیں۔

  • ڈاکٹروں کی ٹارگٹ کلنگ کیخلاف ڈاکٹرز کی ہڑتال

    ڈاکٹروں کی ٹارگٹ کلنگ کیخلاف ڈاکٹرز کی ہڑتال

    کراچی: ڈاکٹروں کی ٹارگٹ کلنگ کیخلاف پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے آج سندھ بھر میں ہڑتال کی کال دی ہے، جس پر ڈاکٹروں نے اسپتالوں کی او پی ڈی میں کام بند کردیا ہے، اس صورتحال کے باعث مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

    کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا نہ تھمنے والا سلسلہ جاری ہے، ڈاکٹرز، وکیل، سیاسی یا مذہبی رہنماء ہو کوئی بھی ان دہشتگردوں سے محفوظ نہیں، دہشتگرد جب چاہیے جس کو چاہے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا ڈالتے ہیں۔

    ڈاکٹرز کی ٹارگٹ کلنگ کیخلاف پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کی جانب سے آج سرکاری اور غیر سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈیز بند رکھنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

    کراچی کے مختلف اسپتالوں میں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف ٹارگٹ کلنگ کیخلاف سراپا احتجاج ہیں، اسپتالوں میں اوپی ڈیز بند ہونے کی وجہ سے مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    اس سے قبل پاکستان میڈیکل ایسی ایشن نے ڈاکٹروں کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ کے خلاف انتظامیہ اور متعلقہ محکموں کو خبردار کیا تھا کہ اگر ان کی حفاظت کے لئے کچھ نہ کیا گیا تو وہ سب ہڑتال پر چلے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ  گزشتہ برس2014کے دوران 17ڈاکٹروں کو مختلف وجوہات کی بناء پر قتل کیا جاچکا ہے جبکہ رواں سال کے ابتدائی 21روز میں چار ڈاکٹروں کو قتل کیا گیا۔