Tag: Pakistan Medical Commission

  • طبی تحقیق کو نصاب کا حصہ بنایا جائے، پاکستان میڈیکل کمیشن کا مطالبہ

    طبی تحقیق کو نصاب کا حصہ بنایا جائے، پاکستان میڈیکل کمیشن کا مطالبہ

    کراچی: پاکستان میڈیکل کمیشن اور میڈیکل یونیورسٹیوں کی جانب سے صحت کے شعبے میں تحقیق کو میڈیکل کالجز کے نصاب کا لازمی حصہ بنانے کی ہدایات جاری کردی گئیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہار لیاقت کالج آف میڈیسن اینڈ ڈینٹسٹری کراچی کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر راشد نسیم خان نے کالج میں ریسرچ سیل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    اس موقع پر لیاقت کالج آف میڈیسن اینڈ ڈینٹسٹری میں مقامی فارماسیوٹیکل کمپنی فارم ایوو کی جانب قائم کردہ ریسرچ سیل کا افتتاح افتتاح بھی کیا گیا، افتتاحی تقریب میں لیاقت کالج آف میڈیسن اینڈ ڈینٹسٹری و دارالصحت ہسپتال کے وائس چیئرمین ڈاکٹر علی فرحان رضی، فارم ایوو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سید جمشید احمد، معروف نیورولوجسٹ و رجسٹرار ڈاکٹر عبدالمالک، وائس پرنسپل کالج آف ڈینٹسری ڈاکٹر ناہید نجمی سمیت دیگر ماہرین صحت موجود تھے۔

    مقامی فارماسوٹیکل کمپنی فارم ایوو کے سی ای او سید جمشید احمد کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام کا رہن سہن، قد و قامت، خوراک اور مقامی آب وہوا اس بات کا متقاضی ہے کہ یہاں کے صحت اور تعلیم کے اداروں میں بیماریوں اور ان کے مقامی حل تلاش کرنے پر تحقیق کی جائے، پاکستانی فارماسیوٹیکل انڈسٹری اور صحت کی یونیورسٹیوں کے درمیان تعاون سے پاکستان صحت کے شعبے میں انقلاب برپا ہو سکتا ہے۔ ان کا ادارہ نہ صرف نوجوان تحقیق کاروں کو مالی امداد اور ایوارڈز سے نواز رہا ہے بلکہ وہ صحت کے اداروں کے سربراہان کی لیڈر شپ ٹریننگ میں بھی کردار ادا کر رہے ہیں۔

    لیاقت کالج آف میڈیسن اینڈ ڈینٹسٹری کے وائس چیئرمین ڈاکٹر علی فرحان رضا کا کہنا تھا کہ اسلام تحقیق پر بہت زور دیتا ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ طبی تحقیق کے شعبے میں مسلمان آگے آئیں اور انسانیت کی خدمت میں اپنا کردار ادا کریں۔

  • کراچی میں ینگ ڈاکٹرز ایک بار پھر سراپا احتجاج

    کراچی میں ینگ ڈاکٹرز ایک بار پھر سراپا احتجاج

    کراچی : صوبے کے ینگ ڈاکٹرز این ایل ای ٹیسٹ اور پاکستان میڈیکل کمیشن کیخلاف سراپا احتجاج بن گئے، بازوؤں پر کالی پٹیاں باندھ کر یوم سیاہ منایا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں پاکستان میڈیکل کمیشن کیخلاف ڈاکٹروں نے یوم سیاہ منایا، اس موقع پر ڈاکٹرز بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر معمول کی سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں۔

    ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے تحت احتجاجی مظاہرے میں اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین وائی ڈی اے سندھ ڈاکٹر عمرسلطان نے مطالبہ کیا کہ پاکستان میڈیکل کمیشن این ایل ای قانون کو ختم کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میڈیکل کالجوں میں داخلے کا ٹیسٹ اور امتحانات کے10سمسٹرز کے بعد این ایل ای ٹیسٹ کی کیا ضرورت ہے؟ این ای ایل ٹیسٹ ڈاکٹروں سے پیسے کمانے کا ذریعہ ہے۔

    ڈاکٹر عمرسلطان کا کہنا تھا کہ این ایل ای کے امتحان سے کوئی ڈگری نہیں ملتی، پوسٹ فیلو شپ کے لئے الگ امتحانات دیتے ہیں، ڈاکٹروں کی قابلیت پر کوئی شک ہے تو پہلے سرکاری اداروں سے کرپشن ختم کی جائے۔