Tag: Pakistan Navy

  • پاک نیوی کی تیاری دیکھ کر دشمن کو بڑھنے کی ہمت نہ ہوئی، وائس ایڈمرل رب نواز

    پاک نیوی کی تیاری دیکھ کر دشمن کو بڑھنے کی ہمت نہ ہوئی، وائس ایڈمرل رب نواز

    راولپنڈی : وائس ایڈمرل رب نواز  نے کہا ہے کہ پاکستان نیوی کی تیاری دیکھ کر دشمن کو آگے بڑھنے کی ہمت نہ ہوئی۔

    پاک بحریہ اور فضائیہ کے سینیئر افسران کے ہمراہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی اہم پریس کانفرنس کے موقع پر ان کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ہے کہ ہم پاکستان کا دفاع کرنے میں کامیاب ہوئے۔

    وائس ایڈمرل رب نواز سمندری حدود کی حفاظت نیوی کی ذمہ داری تھی جسے بخوبی پورا کیا، بھارتی فالس فلیگ کے بعد ہی فوری طور پر پوری نیوی متحرک ہوگئی تھی، پاک نیوی بھارت کی جانب سے کسی بھی جارحیت کاجواب دینے کے لیے تیار تھی۔

    انہوں نے کہا کہ پاک نیوی سمندری حدود میں کسی بھی حرکت پر نظر رکھے ہوئی تھی، بھارتی جہازکو پاک نیوی پہلے دن سے مانیٹر کر رہی تھی، 6اور7مئی کو بھارتی جہاز رتنہ گری کے قریب موجود تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاک بحریہ نے اپنی بھرپور حکمت عملی سے تجارتی بحری جہازوں کی بحفاظت آمد و رفت کو یقینی بنایا۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بھارتی جہاز400ناٹیکل مائل پاکستان سمندری حدود سے دور تھا، پاک نیوی نے بھارتی جہاز پر پوری طرح نظر رکھتے ہوئے پوری تیاری کرلی تھی۔ 6اور7مئی کو جب بھارت نےحملے کیےتوپاک نیوی بھرپور تیار تھی۔

    سمندری حدود سے کوئی بھی بھارتی جارحیت ہوتی تو بروقت جواب مل جاتا، پاک نیوی کی تیاری دیکھ کرہی دشمن کو آگے بڑھنے کی ہمت نہ ہوئی۔

    وائس ایڈمرل رب نواز نے بتایا کہ بھارتی جہاز وکرانت10سے12جہاز ہی اٹھا سکتا تھا، بھارت نے سویلینز پر حملہ کیا تو بھارتی جہاز خود ہی پیچھے ہٹ گیا تھا، پاک نیوی نے بھارتی آبدوزوں اور ایئرکرافٹس پر بھی کڑی نظر رکھی ہوئی تھی۔

    پاک نیوی کی ایک بڑی ذمہ داری تھی کہ بندرگاہوں کی حفاظت کی جائے، بھارت ناکامیوں کے بعد پاکستان میں دوسرے ٹارگٹس کو ڈھونڈ رہا تھا، پاک نیوی نے پاکستان کی ساحلی پٹی کو بھرپور طریقے سے محفوظ رکھا۔

    پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ہمیں پتا تھا بھارت کہاں سے کراچی پر میزائل مار سکتا ہے ہماری اس کے خلاف بھی تیاری تھی، پاکستان نیوی قوم کی امیدوں پر پورا اتری اور آئندہ بھی تیار رہے گی، پاکستان نیوی قوم کی خاموش محافظ ہے اور قوم کی ہمیشہ حفاظت کرتی رہے گی۔

  • پاک بحریہ 9 ویں امن مشق اور پہلے امن ڈائیلاگ کی میزبانی کو تیار

    پاک بحریہ 9 ویں امن مشق اور پہلے امن ڈائیلاگ کی میزبانی کو تیار

    اسلام آباد: آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ پاک بحریہ 9 ویں امن مشق اور پہلے امن ڈائیلاگ کی میزبانی کو تیار ہے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق 9 ویں بین الاقوامی امن مشق 7 سے 11 فروری تک منعقد ہوگی، نیول چیفس، کوسٹ گارڈز سربراہان کے انٹرنیشنل امن ڈائیلاگ کا حصہ ہوں گے۔

    ڈائیلاگ میں دنیا بھر کی سینئر عسکری قیادت مشترکہ حکمت عملی پر غور کرے گی، مشق کے ساتھ پہلے انٹرنیشنل امن ڈائیلاگ میں دنیا بھر سے کم و بیش 120 وفود شرکت کریں گے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق امن مشق 2025 میں 60 ممالک بحری، ہوائی جہازوں اور اسپیشل سروسز گروپس اور مندوبین کے ساتھ شرکت کریں گے، امن مشقیں 2007 سے ہر دو سال بعد منعقد کی جا رہی ہیں، 2023 میں ہونے والی 8 ویں امن مشقوں میں 50 ممالک نے شرکت کی تھی۔

    امن مشق کا مقصد علاقائی امن اور تعاون کو فروغ دینا ہے، امن مشقیں ہاربر اور سمندر کے مرحلوں پر مشتمل ہوتی ہیں، امن 2025 مشق کی افتتاحی تقریب پاکستان نیوی ڈاکیارڈ میں منعقد ہوگی جس میں پاک میرینز، اسپیشل سروس گروپ (نیوی) کاؤنٹر ٹیررازم مہارت کا مظاہرہ بھی کریں گے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق سمندر میں میری ٹائم جرائم کے خلاف مشترکہ آپریشنز کی مشقیں بھی کی جائیں گی، امن مشق کا اختتام 11 فروری کو انٹرنیشنل فلیٹ ریویو کے ساتھ ہوگا۔

  • 2024: بحری دفاع کے شعبے میں خود انحصاری کا سال

    2024: بحری دفاع کے شعبے میں خود انحصاری کا سال

    سال 2024 پاکستان نیوی کے لیے بھرپور کامیابیوں کا سال ثابت ہوا، ایک طرف تو پاکستان نیوی کا ماڈرنائزیشن پروگرام آگے بڑھتا دکھائی دیا، اور دوسری طرف بحری دفاع کے شعبے میں خود انحصاری کے حوالے سے بھی خاصی ترقی دکھائی دی۔ اس کے ساتھ ہی بھارتی نیول چیف کی جانب سے پاکستان نیوی کی صلاحیتوں میں زبردست اضافے پر تشویش ظاہر کرتی ہے کہ پاک بحریہ دشمن کی طرف سے کسی بھی قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔

    پاکستان بحریہ نے حالیہ چند برسوں میں جدید ترین ٹیکنالوجی کے حصول میں تیزی سے ترقی کی ہے، سطح آب پر طغرل کلاس فریگیٹس، بابر کلاس کورویٹس اور یرموک کلاس گائیڈڈ میزائل کورویٹس کے ساتھ زیر آب ہنگور کلاس آب دوز دونوں کی تیاری اور شمولیت پاکستان نیوی کی ترقی اور ماڈرنائزیشن پروگرام کو ظاہر کرتے ہیں۔

    سال 2024 میں ایک طرف تو جدید ترین پلیٹ فارمز پاکستان نیوی کا حصہ بنے تو دوسری طرف کسی بھی جنگ میں پیچیدہ حربی صورت حال کا مقابلہ کرنے کے لیے پاکستان نیوی نے کئی مشقیں بھی منعقد کیں۔ سال 2024 میں 2 جنوری کو بارا کوڈا مشقوں کے ساتھ چند ہی روز بعد 9 جنوری کو سی گارڈ مشقوں کا انعقاد کیا گیا۔ جنوری کے مہینے میں پاک بحریہ اور پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی نے بحیرہ عرب میں پھنسے 9 بھارتی شہریوں کی جان بچائی۔

    25 جنوری 2024 کو پاک بحریہ نے سی اسپارک مشقوں کا آغاز کیا اور ایکسرسائز سی سپارک کے دوران لائیو ویپن فائرنگ کا مظاہرہ کیا۔ سی سپارک کے دوران پاک بحریہ نے اپنے جنگی جہازوں اور ایئر بورن پلیٹ فارمز کی مدد سے بھارتی نیوی کے جہازوں، آب دوزوں اور طیاروں کا سراغ لگایا جو ان مشقوں کو آبزرو کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

    21 فروری 2024 کو رومانیہ کی ڈامن شپ یارڈ کی جانب سے تیار کیے جانے والے یرموک کلاس کے تیسرے او پی وی پی این ایس یمامہ کو لانچ کیا گیا۔ 25 مارچ کو پاک بحریہ نے پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کے ساتھ مل کر مشترکہ سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن میں ایرانی کشتی الاسد کے 14 لاپتا ماہی گیروں میں سے 10 کے جسد خاکی کو سمندر سے ڈھونڈ نکالا۔

    26 اپریل 2024 وہ تاریخی دن تھا، جب پاک بحریہ نے چین کے اشتراک سے تیار کردہ ہنگور کلاس آب دوز کو باضابطہ طور پر لانچ کیا۔ جدید ترین ڈیزل الیکٹرک ہنگور کلاس آبدوز اپنی بے پناہ اور بے مثال صلاحیتوں کی بدولت دشمن کے لیے خاموش قاتل کی حیثیت رکھتی ہے۔

    یکم مئی 2024 کو پاکستان اور امریکا نے انسپائرڈ یونین کے نام سے جنگی مشقیں منعقد کیں جب کہ 7 جون کو پی این ایس اصلت نے ہسپانوی اور جاپانی بحریہ کے ساتھ مشقوں میں حصہ لیا۔ 17 جون کو پی این ایس بابر ترکیہ میں جنگی مشقوں میں شامل ہوا جب کہ تین جولائی کو پاکستان نیوی نے سطح سے فضا میں مائر کر مار کرنے والے میزائلوں کی کامیاب فائرنگ کا مظاہرہ کیا۔ 23 جولائی کو پاکستان بحریہ کمبائنڈ ٹاسک فورس 150 کی کمانڈ 13 ویں بار سنبھالی۔ 26 جولائی کو پاک بحریہ نے پی این ایس حنین کی کمشننگ کی تقریب منعقد ہوئی جب کہ 29 اگست کو پی این ایس حنین نے رومانیہ سے وطن آتے ہوئے عمانی بحریہ کے ساتھ جنگی مشقوں میں حصہ لیا۔

    ستمبر کے مہینے میں امریکی بحریہ کے جہاز یو ایس ایس اوکین نے کراچی کا دورہ کیا اور پاکستان بحریہ کے جنگی جہاز پی ایم ایس بابر کے ساتھ بحری مشقیں کیں۔ 6 ستمبر یعنی یوم دفاع کے موقع پر پاکستان نیوی نے بہ یک وقت دو جدید جنگی جہازوں کو اپنے بحری بیڑے میں شامل کیا جس میں پی این ایس حنین اور پی این ایس بابر شامل ہیں پی این ایس بابر ترکی کے تعاون سے تیار ہونے والا پہلا بابر کلاس جہاز ہے جب کہ پی این ایس حنین یرموک کلاس جہازوں کی سیریز کا تیسرا جہاز ہے۔

    18 ستمبر کو پی این ایس شمشیر نے برطانوی بحریہ کے جہاز لنکاسٹر کے ساتھ بحری مشقوں میں حصہ لیا۔ 4 نومبر 2024 وہ تاریخی دن تھا جب پاک بحریہ نے مقامی طور پر تیار کیے گئے بیلیسٹک میزائل کا بحری جنگی جہاز سے کامیاب تجربہ کیا۔ 350 کلومیٹر رینج والا میزائل سسٹم زمینی اور سمندری اہداف کو درستگی کے ساتھ نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    اکتوبر کے مہینے میں اطالوی ایئر کرافٹ کیرئیر ITS CAVOUR اور فریگیٹ پر مشتمل اطالوی بحریہ کے کیرئیر اسٹرائیک گروپ نے کراچی کا دورہ کیا اور پاکستان بحریہ کے ساتھ بحیرہ عرب میں مشقیوں حصہ لیا۔ اکتوبر میں پاک بحریہ کے جہاز ذوالفقار نے خلیج عمان میں ایران کے 23 ماہی گیروں کو ریسکیو کیا۔

    دسمبر 2024 میں پی این ایس معاون نے مشرقی افریقہ کے دورے کے دوران کینیا میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا جس میں ہزاروں مریضوں مفت طبی سہولتیں اور ادویات مہیا کی گئیں۔ اسی طرح 11 دسمبر کو پی این ایس سیف نے عمانی بحریہ کے ساتھ مشقوں میں حصہ لیا۔ 17 دسمبر کو رومانیہ کی ڈامن شپ یارڈ کی جانب سے یرموک کلاس آف شور پیٹرول ویسلز کی سیریز کا آخری جہاز پی این ایس یمامہ پاکستان نیوی کے حوالے کیا گیا۔

    سال 2024 میں پاک بحریہ نے مختلف قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر کئی انسداد منشیات کے آپریشن کیے۔ ان آپریشنز کے دوران ضبط کی جانے والی منشیات کی عالمی منڈی میں قیمت کئی ملین ڈالرز ہیں۔

  • یرموک کلاس کے دو بحری جہاز اگلے برس پاکستان نیوی کا حصہ بنیں گے

    یرموک کلاس کے دو بحری جہاز اگلے برس پاکستان نیوی کا حصہ بنیں گے

    اسلام آباد: یرموک کلاس سے تعلق رکھنے والے تیسرے اور چوتھے او پی وی کی آئندہ برس فروری میں پاک بحریہ میں شمولیت متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک بحریہ کے ماڈرنائزیشن پروگرام کے تحت 2 نئی یرموک کلاس آف شور پٹرول ویسلز کی تیاری جاری ہے، دوسرے بیچ کی یہ تیاری رومانیہ کے ڈامن شپ یارڈ میں کی جا رہی ہے۔

    نیول چیف نے گزشتہ سال 12 اکتوبر کو ایک جہاز کی کیل لیئنگ اور دوسرے کی اسٹیل کٹنگ کا افتتاح کیا تھا، یرموک کلاس سے تعلق رکھنے والے تیسرے او پی وی کی آئندہ برس فروری میں پاک بحریہ میں شمولیت متوقع ہے، جب کہ یرموک کلاس کا چوتھا جہاز 2024 کے اگست تک پاکستان نیوی کا حصہ بن سکتا ہے۔

    پاک بحریہ میں یرموک کلاس کا پہلا او پی وی فروری 2020 اور دوسرا نومبر 2020 میں شامل ہوا تھا، 2 جہازوں کی بہترین کارکردگی کی بدولت پاک بحریہ نے مزید 2 جہازوں کی تیاری کا آرڈر دیا، نئے جہاز پہلے 2 جہازوں کے مقابلے میں حجم میں بڑے اور جدید ہتھیاروں سے لیس ہوں گے، ان کی صلاحیتوں کی بنیاد پر انھیں گائیڈڈ میزائل کورویٹس کا درجہ دیا جائے گا۔

    نیول چیف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نئے جہازوں کو اہم اثاثہ قرار دے چکے ہیں، 120 رکنی عملے کے ساتھ او پی وی 2600 کی لمبائی 98 میٹر اور چوڑائی 14.6 میٹر ہوگی، 76 ملی میٹر مین گن کے ساتھ نئے یرموک کلاس جہازوں پر سیکنڈری اور دیگر چھوٹی گنز بھی ہوں گی۔

    سطح سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں کے لیے ورٹیکل لانچنگ اور اینٹی ایئر میزائل سسٹم دستیاب ہوگا، پاکستان کا اپنا تیار کردہ حربہ کروز میزائل بھی نئے یرموک کلاس جہازوں کے اسلحہ خانے کا اہم حصہ ہوگا، 6 ہزار ناٹیکل مائل کی رینج کے ساتھ نئے یرموک کلاس جہازوں کی رفتار 12 ناٹس کے لگ بھگ ہوگی۔

  • سیلاب متاثرہ علاقوں میں پاک فضائیہ کا ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن

    سیلاب متاثرہ علاقوں میں پاک فضائیہ کا ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن

    کراچی: پاک فضائیہ کا سیلاب سے متاثر جنوبی پنجاب، بلوچستان اور سندھ میں ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن جاری ہے، متاثرین میں پکا ہوا کھانا، ادویات اور خیمے تقسیم کیے جارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فضائیہ کا جنوبی پنجاب، بلوچستان اور سندھ میں ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن جاری ہے، اتھل، لاکھڑا، مٹیاری، شہداد کوٹ، صحبت پور، قلعہ عبداللہ، فاضل پور، جھل مگسی اور دیگر علاقوں کے متاثرین کو امدادی سامان کی فراہمی کی جارہی ہے۔

    ترجمان پاک فضائیہ کا کہنا ہے کہ متاثرین میں 3 ہزار 90 پکے ہوئے کھانے کے پیکٹ تقسیم کیے گئے، 7 ہزار 443 پاؤنڈز ادویات، 930 خیمے اور 5 ہزار 153 راشن پیک تقسیم کیے گئے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ پاک فضائیہ کی میڈیکل ٹیموں نے ضلع راجن پور میں 114 مریضوں کا علاج کیا۔

    ترجمان کے مطابق ایمرجنسی رسپانس ٹیموں نے 17 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔

  • پاک بحریہ کے افسران اور سویلینز کے لیے عسکری ایوارڈز

    پاک بحریہ کے افسران اور سویلینز کے لیے عسکری ایوارڈز

    کراچی: پاک بحریہ کے متعدد افسران کو مختلف عسکری ایوارڈز سے نوازا گیا، تقریب کے مہمان خصوصی نیول چیف ایڈمرل امجد نیازی تھے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک بحریہ کے افسران، سی پی اوز، سیلرز اور سویلینز کو عسکری ایوارڈز دینے کی تقریب منعقد ہوئی۔ نیول چیف ایڈمرل امجد نیازی تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔

    ترجمان پاک بحریہ کا کہنا ہے کہ 7 افسران کو ستارہ امتیاز ملٹری اور 7 فسران کو تمغہ امتیاز ملٹری تفویض کیا گیا، 2 افسران کو جرات و بہادری کے اعتراف پر تمغہ بسالت سے نوازا گیا۔

    ترجمان کے مطابق تقریب میں 4 افسران اور سیلرز کو امتیازی اسناد سے نوازا گیا، 28 چیف پیٹی آفیسرز اور سیلرز کو تمغہ خدمت ملٹری تفویض کیا گیا۔

    50 افسران، چیف پیٹی آفیسرز، سیلرز اور سویلینز کو چیف آف دی نیول اسٹاف کی جانب سے ستاٸشی خطوط سے بھی نوازا گیا۔ تقریب میں پاک بحریہ کے حاضر سروس اور ریٹائرڈ افسران کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

  • پاک بحریہ نے 10ویں مرتبہ کمبائنڈ ٹاسک فورس 151 کی کمانڈ سنبھال لی

    پاک بحریہ نے 10ویں مرتبہ کمبائنڈ ٹاسک فورس 151 کی کمانڈ سنبھال لی

    اسلام آباد : پاک بحریہ نے 10ویں بار کمبائنڈ ٹاسک فورس 151 کی کمانڈ سنبھال لی، اس سے پہلے یہ کمانڈ برادر ملک اردن کے پاس تھی۔

    تفصیلات کے مطابق پاک بحریہ کے ترجمان کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاک بحریہ نے دسویں مرتبہ کمبائنڈ ٹاسک فورس – 151 کی کمانڈ سنبھال لی۔

    ترجمان نے بتایا کہ تبدیلی کمانڈ کی تقریب کمبائنڈ میری ٹائم فورسز ہیڈکوارٹرز بحرین میں منعقد ہوئی اور پاک بحریہ کے کموڈور احمد حسین کمبائنڈ ٹاسک فورس – 151 کے نئے کمانڈر تعینات کردیئے گئے۔

    پاک بحریہ کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے یہ کمانڈ برادر ملک اردن کے پاس تھی ، کمبائنڈ ٹاسک فورس – 151 میری ٹائم سیکیورٹی، بحری قزاقی اور سمندر میں دہشت گردی کی روک تھام کو یقینی بناتی ہے۔

    کموڈور احمد حسین نے کہا کہ خطے میں امن و استحکام کیلئے پاک بحریہ دیگر ممالک کی بحری افواج کے ساتھ مل کر کام کرتی رہے گی۔

    ترجمان کے مطابق تقریب میں پاکستان اور اردن کے سفیروں سمیت دیگر ممالک کی سفارتی اور عسکری شخصیات نے بھی شرکت کی۔

  • پاک بحریہ کا شمالی بحیرہ عرب میں فائر پاور کا کامیاب مظاہرہ

    پاک بحریہ کا شمالی بحیرہ عرب میں فائر پاور کا کامیاب مظاہرہ

    پاک بحریہ نے مشق سی سپارک 2022 کے دوران شمالی بحیرہ عرب میں فائر پاور کا کامیاب مظاہرہ کیا، چیف آف نیول اسٹاف نے مشاہدہ کیا۔

    ترجمان پاک بحریہ کے مطابق پاک بحریہ نے مشق سی سپارک 2022 کے دوران شمالی بحیرہ عرب میں فائر پاور کا کامیاب مظاہرہ ہے۔

    پاک بحریہ کے بحری جہاز, آبدوز اور ہوائی جہاز نے سطح آب اورزیر آب مار کرنے والے میزائلز اور تارپیڈو کامیابی سے فائر کئے۔

    ترجمان کے مطابق چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے فائر پاور ڈسپلے کا مشاہدہ کیا اور پاک بحریہ کی آپریشنل تیاری پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    اس موقع پر چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے کہا کہ پاک بحریہ سمندری حدود میں دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاک بحریہ ملکی دفاع ناقابل تسخیر بنانے کے لیے بھرپور کردار ادا کرتی رہے گی۔

    ترجمان پاک بحریہ کے مطابق لائیو ویپن فائرنگ کا کامیاب مظاہرہ پاک بحریہ کی آپریشنل صلاحیت اور حربی تیاری کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

  • پاک بحریہ کے 2 افسران کی ریئر ایڈمرل کے عہدے پر ترقی

    پاک بحریہ کے 2 افسران کی ریئر ایڈمرل کے عہدے پر ترقی

    اسلام آباد : پاک بحریہ کے 2افسران کی ریئرایڈمرل کےعہدے پرترقی دے دی گئی ،افسران پاک بحریہ میں اہم ذمے داریاں انجام دے چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان پاک بحریہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاک بحریہ کے 2 افسران کی ریئرایڈمرل کےعہدے پرترقی دے دی گئی ، افسران میں ریئرایڈمرل فیصل امین اور ریئر ایڈمرل سید فیصل علی شاہ شامل ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ دونوں افسران نے1992 میں کمیشن حاصل کیا اور نیوی وارکالج لاہوراوراین ڈی یو سے فارغ التحصیل ہیں۔

    پاک بحریہ کے ترجمان کے مطابق افسران پاک بحریہ میں اہم ذمےداریاں انجام دے چکے ہیں، ریئرایڈمرل فیصل امین وزارت دفاع میں ایڈیشنل سیکرٹری اور ریئر ایڈمرل سید فیصل علی شاہ ڈی جی جوائنٹ کنٹونمنٹ گوادرتعینات ہیں۔

    گذشتہ سال نومبر میں پاک بحریہ کے کموڈور سید احمد سلمان کورئیر ایڈمرل کے عہدےپر ترقی دے دی گئی تھی۔

    رئیر ایڈمرل سید احمد سلمان نے 1991 میں پاک بحریہ میں کمیشن حاصل کیا۔ ایڈمرل پاکستان نیوی وار کالج ‏لاہور اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد سے گریجویٹ ہیں۔

  • پاک بحریہ کا زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلز کی فائرنگ کا کامیاب مظاہرہ

    پاک بحریہ کا زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلز کی فائرنگ کا کامیاب مظاہرہ

    اسلام آباد : پاک بحریہ نے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلز کی فائرنگ کا کامیاب مظاہرہ کیا ، نیول چیف کا کہنا ہے کہ پاک بحریہ کسی بھی جارحیت کابھرپورجواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بحریہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاک بحریہ کے ایئرڈیفنس یونٹس نے میزائلز فائرنگ کا کامیاب مظاہرہ کیا ، میزائلرزمین سے فضا میں مار کر سکتے ہیں۔

    ترجمان پاک بحریہ کا کہنا تھا کہ میزائلزنےاہداف کوکامیابی سےنشانہ بنایا، چیف آف دی نیول اسٹاف نے میزائلز فائرنگ کامشاہدہ کیا، میزائلز فائرنگ کا مظاہرہ پاک بحریہ کی صلاحیتوں اور تیاریوں کا ثبوت ہے۔

    اس موقع پر نیول چیف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے آپریشنل تیاریوں پراظہاراطمینان کرتے ہوئے کہا پاک بحریہ کسی بھی جارحیت کابھرپورجواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    یاد رہے رواں سال جنوری میں پاک بحریہ نے بحیرہ عرب میں زیر آب سے اینٹی شپ میزائلز اور تارپیڈوز فائرنگ کا کامیاب مظاہرہ کیا ، نیول چیف ایڈمرل امجد نیازی نے میزائلز ،تارپیڈوزفائرنگ کامشاہدہ کیا۔