Tag: pakistan post

  • جرمن سفیر کی مراد سعید سے ملاقات، پاکستان پوسٹ کی کارکردگی کو سراہا

    جرمن سفیر کی مراد سعید سے ملاقات، پاکستان پوسٹ کی کارکردگی کو سراہا

    اسلام آباد: پاکستان میں متعین جرمن سفیر مارٹن کوبلر نے وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید سے ملاقات کی اور پاکستان پوسٹ کی نمایاں بہتری کو سراہا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید سے مارٹن کوبلر کی ملاقات اسلام آباد میں ہوئی جس میں جرمن سفیر نے پاکستان پوسٹ کی جانب سےسروس کےمعیارمیں نمایاں بہتری پر تعریف کی۔

    مارٹن کوبلر کا کہنا تھا کہ پاکستان پوسٹ بہت تیزی سےبہتری کی جانب گامزن ہے، موجودہ حکومت کےاقدامات کےنتیجےمیں سروس کامعیاربہت بہترہوا، میں نے پاکستان پوسٹ کےذریعےبرلن میں اپنےاہل خانہ کوتحفہ بھجوایا۔

    جرمن سفیر کا کہنا تھا کہ تھا کہ اسلام آباد سے برلن بھیجا گیا تحفہ حیرت انگیز طور پر 7 روز اہل خانہ کو موصول ہوگیا، جس میں صرف 200 روپے خرچ ہوئے۔

    وفاقی وزیر مواصلات نے جرمن سفیر کا دفتر آنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان پوسٹ قوم کا بہترین اثاثہ ہے، مارٹن کوبلر کی جانب سے تعاون کی پیش کش نہایت اہم ہے جس کی قدر کرتے ہیں‘۔

    مزید پڑھیں: پاکستان پوسٹ کی ساکھ میں بہتری، غیرملکی سفیر پاکستان پوسٹ استعمال کرنے لگے

    اُن کا کہنا تھا کہ جرمنی کی حکومت کے ساتھ تعاون کے لیے جامع منصوبہ بندی کریں گے۔

    یاد رہے کہ 8 روز قبل جرمن سفیر نے اپنے اہل خانہ کو تحفہ بھیجا تھا جس کی انہوں نے تصویر بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر شیئر کی تھی۔

    جرمن سفیر مارٹن کوبلر کا کہنا تھا کہ مجھے اس بات کی بہت خوشی ہے کہ پاکستان پوسٹ سامان کی ترسیل کا بااعتماد ادارہ بن چکا ہے، پاکستان پوسٹ کے ذریعے برلن میں موجود اہل خانہ کو تحفہ ارسال کیا ہے۔

    مارٹن کوبلر نے ڈاک خانے پر عمدہ سہولتوں اور دوستانہ ملازمین پر مراد سعید کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس کا سہرا وفاقی وزیر برائے مواصلات کو دیا تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں وزیر مملکت برائے مواصلات مراد سعید نے ملک بھر میں ون ڈے ڈیلیوری سسٹم کا افتتاح کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پوسٹ تقریباً 10 ارب سالانہ خسارے میں رہا ہے، پاکستان پوسٹ میں بہت صلاحیت ہے، پوسٹ کے نظام میں بہتری کی ضرورت ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: وزیر مملکت نے پاکستان پوسٹ کی ون ڈے ڈیلیوری سسٹم کا افتتاح 

    ان کا کہنا تھا کہ 50 ہزار روپے تک کی بھیجی گئی رقم گھر کے دروازے پر مل سکے گی۔ ون ڈے ڈیلیوری کی سہولت ابتدائی طور پر 25 شہروں میں ہوگی۔ الیکٹرانک منی آرڈر کی سہولت 80 شہروں میں دے رہے ہیں۔

    وزیر مملکت نے کہا کہ پوسٹل سروسز کو جدت کی نئی راہوں پر لے جانے کا فیصلہ کیا ہے، پاکستان بھر کے ڈاک خانوں کا معیار تبدیل کریں گے۔ 13 ہزار ڈاک خانوں کو جدید ترین پوسٹل سروسز کا مرکز بنائیں گے۔

  • پارسل کی بکنگ کے لیے محکمہ ڈاک کی ایپلی کیشن کا آغاز

    پارسل کی بکنگ کے لیے محکمہ ڈاک کی ایپلی کیشن کا آغاز

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پاکستان پوسٹ کے نظام میں جدت لانے کی ٹھان لی، پارسل کی بکنگ کے لیے محکمہ ڈاک کی ایپلی کیشن کا آج افتتاح کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پارسل کی بکنگ کے لیے محکمہ ڈاک بھی اب ایپلی کیشن استعمال کرے گا۔ ’ٹریک اینڈ ٹریس ایپ‘ پوسٹل صارفین کو آج سے دستیاب ہوگی۔ ایپ پارسل کے ڈسپیچ ہونے سے منزل تک پہنچنے تک ساری تفصیلات سے صارف کو آگاہ رکھے گی۔

    اگر پارسل منزل تک نہ پہنچ سکا ہو تو ایپ وجوہات کے ساتھ رہنمائی بھی فراہم کرے گی، ہر پارسل کی تفصیل صارف کے ساتھ وفاقی وزیر بھی خود دیکھ سکیں گے۔

    وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید آج ایپ کا افتتاح کریں گے، افتتاح کے بعد ملک بھر کے پوسٹل صارفین ایپ سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔ مراد سعید کا کہنا ہے کہ ایپ کا مقصد سہولت کے ساتھ ساتھ پوسٹل صارفین کا اعتماد بڑھانا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ بھی ڈاک کی ون ڈے ڈیلیوری سسٹم اور الیکٹرانک منی آرڈر کی سہولت کا افتتاح کیا گیا تھا جس کے تحت شہری اپنا قیمتی سامان اور اہم دستاویز صرف ایک دن میں حاصل کر سکتے ہیں۔

    وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر شروع کیے گئے سسٹم کے تحت دن 1 بجے سے پہلے بھیجا گیا سامان رات 12 بجے سے پہلے وصول ہوسکتا ہے۔

    الیکڑانک منی آرڈر کے ذریعے 50 ہزار تک کی رقوم فوری بھیجی جاسکتی ہیں جبکہ رقم گھر کے دروازے پر مل سکے گی۔ ون ڈے ڈیلیوری سسٹم 25 اور منی آرڈر کی سہولت 80 شہروں میں دستیاب ہے۔

  • ڈاکٹررتھ فاؤ کی خدمات کے اعتراف میں اعزازی ٹکٹ کا اجراء

    ڈاکٹررتھ فاؤ کی خدمات کے اعتراف میں اعزازی ٹکٹ کا اجراء

    اسلام آباد : جذام کے مریضوں کی مسیحا ڈاکٹر رتھ فاؤ کی انسانیت کیلئے خدمات کے اعتراف میں پاکستان پوسٹ کی جانب سےاعزازی ٹکٹ کا اجراء کیا گیا ہے،ٹکٹ کی مالیت 8 روپے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کوڑھ کے مرض کو پاکستان سے ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرنے والی ڈاکٹر رتھ فاؤ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے محکمہ پاکستان پوسٹ نے ایک یادگاری ٹکٹ جاری کیا ہے۔

    اس حوالے سے میری ایڈی لیڈ سینٹرمیں تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں پوسٹ ماسٹر جنرل اکبر علی دیرو، ڈپٹی پوسٹ ماسٹر مصطفی کمال کے علاوہ پوسٹ آفس حکام، سول سوسائٹی اور عملے نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پوسٹ ماسٹرجنرل اکبر علی دیرو نے کہا کہ ڈاکٹر روتھ فاؤ کی انسانیت کیلئے خدمات ناقابل فراموش ہیں۔

    پاکستانی عوام مرحوم ڈاکٹر روتھ فاؤ کے شکر گزار ہیں، انہوں نے بتایا کہ پاکستان پوسٹ کی جانب سے ان کے اعزاز میں8روپے کی قیمت کے دو لاکھ ٹکٹ چھاپے گئے ہیں۔

    تقریب سے خطاب میں سی ای او ایم اے ایل سی مارون لوبو کا کہنا تھا کہ اس تقریب میں شرکت میرے لیے اعزاز کی بات ہے، انسانیت کی خدمت اور محبت کاچہرہ یاد کرناہو تو روتھ فاؤ کو یاد کرو۔


    مزید پڑھیں: ڈاکٹررتھ فاؤ87سال کی عمرمیں دار فانی سے کوچ کرگئیں


    واضح رہے کہ87سالہ ڈاکٹر رتھ فاؤ نو ستمبر1929کو جرمنی کے شہر لیپ زگ میں پیدا ہوئیں اور31 سال کی عمر میں 1960 میں پاکستان آئیں، انہوں نے جذام کے مریضوں کے لیے اپنی ساری زندگی وقف کردی تھی۔

    وہ جذام کو مریضوں کو مفت سہولیات فراہم کرتی تھیں وہ اس دوران جذام کے مریضوں کے ساتھ ہی اپنا زیادہ وقت گزارتی تھیں، انہوں نے ساری عمر شادی نہیں کی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ڈاک کا عالمی دن‘ جدید دورمیں بھی محکمۂ ڈاک کی افادیت برقرار

    ڈاک کا عالمی دن‘ جدید دورمیں بھی محکمۂ ڈاک کی افادیت برقرار

    آج پاکستان سمیت دنیا بھرمیں ڈا ک کا عالمی دن منایا جارہا ہے‘ برصغیر پاک و ہند میں پہلا جدیدڈاک خانہ 1837 میں قائم کیا گیا تھا۔

    اقوام متحدہ کی خصوصی تنظیم یونیورسل پوسٹل یونین کے زیر اہتمام ہر سال 9 اکتوبر کے روزدنیا بھر میں ڈاک کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔

    اس دن کے منائے جانے کا مقصد ملکوں کے درمیان ڈاک کے ترسیلی نظام کے بارے میں قانون سازی کرنا ، اور دور جدید کی جدت کے باوجود ڈاک کی اہمیت اور افادیت کو اجاگر کرنا اورنظام ڈاک کی ترقی کے لئے کاوشیں کرنا شامل ہے۔ ہر سال دنیا کے 160 سے زائد ممالک یہ عالمی دن مناتے ہیں۔ اور ہر وہ ملک جو اقوام متحدہ کی خصوصی تنظیم یونیورسل پوسٹل یونین (UPU) کے ممبران میں شامل ہے اس موقع پر خصوصی ڈاک ٹکٹ کا اجرا ء کرتا ہے۔ اقوام متحدہ کے اس خصوصی ادارے کا قیام 9 اکتوبر 1847ء کو عمل میں آیا۔

    اس ادارے کی ترقی اور کارکردگی کی بہتری کے لیے پاکستان پہلے بھی 20 سے زائد تجاویز دے چکا ہے۔ یونیورسل پوسٹل یونین کی سرگرمیوں میں پاکستان کا انتہائی مثبت کردار رہا ہے۔

    stamp2
    برصغیر کے پہلے ڈاک ٹکٹ کی ایک صدی مکمل ہونے پر یادگاری ٹکٹ

    ڈاک کا نظام ایک تاریخی اور عالمی نظام ہے اس نظام کی یہ خصوصیت ہے کہ اس کا تاریخی حوالہ آج سے 7000 سال پہلے فرعون مصر کے ابتدائی دور سے ملتا ہے۔ عہد بابل میں تازہ دم اونٹوں اور گھوڑوں کے ذریعے سرکاری اور نجی ڈاک ایک شہر سے دوسرے شہر پہنچانے کا کام انجام دیا جاتاتھا ۔

    برصغیر پاک و ہند میں پہلا ڈاک خانہ 1837 میں قیام پذیر ہوچکا تھا لیکن ایک طویل عرصے تک برطانوی ڈاک ٹکٹوں سے کام چلا یا جا تا رہا ہے اور بالا خر سن 1852 میں Scinde Dawk نامی پہلا ڈاک ٹکٹ سر بارٹلے فریئر نے جاری کیا۔

    post-1
    برصغیر کا پہلا ڈاک ٹکٹ

     یہ ڈاک ٹکٹ در اصل ’سندھ ڈاک‘ نامی لفظ کا برطانوی تلفظ تھا، انگریزوں نے جب سندھ فتح کیا تو یہاں موجود ڈاک کا قدیم نظام ان کی ملٹری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ناکافی تھا جس کے سبب انہوں نے ڈاک کا جدید نظام وضع کیا۔

    تقسیم ِ ہند کے بعد15 اگست 1947 سے پاکستان پوسٹ نے لاہور سے اپنا کام شروع کیا، اسی سال پاکستان یونی ورسل پوسٹل یونین کا نواسی واں رکن بنا۔ سن 1948 میں پاکستان پوسٹ نے ملک کے پہلے جشن ِ آزادی کے موقع پر اپنے پہلے یادگاری ٹکٹ شائع کیے۔

    post-2
    پاکستان کا پہلا ڈاک ٹکٹ

    آج کے جدید دور میں بھی محکمہ ڈاک اپنی افادیت قائم رکھے ہوئے ہے اور ملک کے طول و عرض میں موجود اپنے وسیع نیٹ ورک کے سبب عوام تک موثر ترین رسائی رکھتا ہے۔ پاکستان پوسٹ اپنے مونو گرام میں تحریر بانی پاکستان قائد اعظم پاکستان کے فرمودہ تین سنہری اصول اتحاد، تنظیم، یقین محکم، ان اصولوں پر کار بند ر ہ کر ملک کے روشن مستقبل اور پائیدار ترقی کے ضامن بن سکتا ہے۔