Tag: pakistan Steel

  • پاکستان اسٹیل ملز میں ہونے والی چوری کا ڈراپ سین

    پاکستان اسٹیل ملز میں ہونے والی چوری کا ڈراپ سین

    کراچی: گذشتہ ماہ پاکستان اسٹیل ملز میں چوری کا معمہ حل کرلیا گیا ہے، چوری میں کون ملوث تھا؟ اہم حقائق منظر عام پر آگئے ہیں۔

    بن قاسم پولیس نے پاکستان اسٹیل ملز میں گذشتہ ماہ ہونے والے چوری کے ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے، ادارے کا قیمتی سامان چوری کرنے میں اسٹیل ملز کے ملازم ہی ملوث نکلے۔

    خفیہ اطلاعات پر کی جانے والی کارروائی کے دوران دو ملزمان کو گرفتار کیا گیا جبکہ تیسرا ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا، پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان میں کنٹرول روم انچارج عالم خان، ڈرائیور ارشاداور گارڈ حسین شامل ہیں، گرفتار ملزمان سے تانبے کے رول، اسٹیل مل کی گاڑی برآمد کرلی گئی ہے اور ان پر مقدمہ بھی دائر کردیا گیا ہے۔واضح رہے کہ گذشتہ ماہ پاکستان اسٹیل مل ورکشاپ سے لاکھوں مالیت کا پیتل اور تانبہ غائب ہوا جس کا مقدمہ انچارج ورکشاپ محمداسلم کی مدعیت میں بن قاسم تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    ایف آئی آر متن کے مطابق ایم آر ایچ ٹی ورکشاپ کے اندر سے تانبے اور پیتل کے رول غائب پائے گئے جو کہ کم وبیش تین ٹن کے قریب تھے، ورکشاپ کے قریب بڑی گاڑیوں کے ٹائر کے نشانات بھی پائے گئے تاہم پولیس نے مقدمے میں سائنسی طریقہ کار اختیار کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کیا۔

  • ملازمین کا احتجاج ، حکومت کا پاکستان اسٹیل کے باہر رینجرزتعینات کرنے کا فیصلہ

    ملازمین کا احتجاج ، حکومت کا پاکستان اسٹیل کے باہر رینجرزتعینات کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے پاکستان اسٹیل کے باہر رینجرزتعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا ، وفاقی کابینہ کی منظوری سے رینجرز کے دستے اسٹیل ملز کے باہر تعینات ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نےملازمین کے احتجاج کے پیش نظر پاکستان اسٹیل کے باہر رینجرزتعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا، وفاقی کابینہ نےپاکستان اسٹیل کے باہر رینجرز تعیناتی کی منظوری دے دی، وفاقی کابینہ نے وزارت داخلہ کی سرکولیشن سمری کی منظوری دی۔

    سمری میں کہا گیا ہے کہ اسٹیل ملز سے نکالے گئےملازمین اہلخانہ کےہمراہ دھرنادیئےبیٹھے ہیں، مظاہرین نے 11جنوری کو پاکستان اسٹیل کے سی ای او کے دفتر پر دھاوا بولا۔

    سرکولیشن سمری میں کہنا تھا کہ مظاہرین نےاسٹیل ملز کے چیف ایگزیکٹوکو دفتر میں یرغمال بنائے رکھا ، اسٹیل ملز کے ملازمین اور افسران کی سیکیورٹی کے لئے رینجرز تعینات کی جائے۔

    اسٹیل ملز ملازمین نوکریوں سے برخاستگی پر حکومت کے خلاف احتجاج کررہے ہیں ، پاکستان اسٹیل نے وزارت صنعت کے ذریعے وزارت داخلہ سے رینجرز کی سیکیورٹی طلب کی۔

    وفاقی کابینہ کی منظوری سے رینجرز کے دستے اسٹیل ملز کے باہر تعینات ہوں گے۔

  • پاکستان اسٹیل کے ملازمین کو نکالنے کا معاملہ سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج

    پاکستان اسٹیل کے ملازمین کو نکالنے کا معاملہ سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج

    کراچی: پاکستان اسٹیل کی نج کاری اور ملازمین کو نکالنے کا معاملہ سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے پاکستان اسٹیل کی نج کاری اور ملازمین کو فارغ کرنے کے معاملے پر پاکستان اسٹیل لیبر یونین پاسلو کے صدر عاصم بھٹی و دیگر نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے۔

    درخواست میں وفاقی حکومت اور وزارت پیداوار و دیگر کو فریق بنایا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اسٹیل کو اس حالت میں پہنچانے کے ذمہ دار ملازمین نہیں، ماضی کی حکومتوں کی غلط پالیسیوں سے اسٹیل ملز کو خسارہ ہوا۔ پی ٹی آئی حکومت نے بھی 2 سال میں اسٹیل ملز چلانے کا اقدام نہیں کیا، وفاقی حکومت اب اسٹیل ملز نجی شعبے کو دینا چاہتی ہے، اور ہزاروں ملازمین کو نکالنے کا غیر قانونی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

    وفاقی کابینہ اجلاس، حکومت کا پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری کا اصولی فیصلہ

    درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وفاقی حکومت کے اقدام کو غیر قانونی قرار دیا جائے اور اس کو نج کاری اور ملازمین نکالنے سے روکا جائے۔

    درخواست پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے وفاقی حکومت، وزارت پیداوار، اور اے جی سمیت دیگر کو نوٹس جاری کر دیا، اور فریقین سے 23 جون کو جواب طلب کر لیا۔ سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت سے اسٹیل مل کی نج کاری سے متعلق تفصیل بھی طلب کر لی ہے، اس سلسلے میں عدالت کی جانب سے اٹارنی جنرل پاکستان کو وفاقی حکومت سے جواب لے کر جمع کرانے کا حکم دیا گیا۔

    اسٹیل مل سے متعلق سپریم کورٹ میں زیر سماعت معاملے کی بھی تفصیل طلب کر لی گئی ہے، عدالت نے استفسار کیا کہ بتایا جائے کیا اسٹیل ملز کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے؟

    یاد رہے کہ 9 جون کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدرات منعقدہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں حکومت نے پاکستان اسٹیل ملز کی نج کاری کا اصولی فیصلہ کیا تھا، اجلاس میں ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک دینے پر اتفاق کیا گیا۔

    پیپلز پارٹی کا اسٹیل ملز ملازمین کے ساتھ کھڑا ہونے کا اعلان

    پاکستان اسٹیل ملز کے 8884 میں سے 7784 ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس سلسلے میں انتظامیہ نے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کراتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اسٹیل میں صرف ایک ہزار ملازمین کی گنجائش ہے۔

    دوسری طرف پاکستان پیپلز پارٹی نے پاکستان اسٹیل کے ملازمین کو فارغ کرنے کے فیصلے کی مزاحمت کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ملازمین کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

  • پاکستان اسٹیل مل سے کروڑوں کی چوری ناکام

    پاکستان اسٹیل مل سے کروڑوں کی چوری ناکام

    کراچی: پاکستان اسٹیل مل سے کروڑوں کی چوری ناکام بنادی گئی، بغیرگیٹ پاس کے مال کو اسٹیل مل سی بی اسٹورگیٹ نمبر 5 سے لے جایا جارہا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی انچارج نے بغیر گیٹ پاس کے مال لے جانے کی چوری ناکام بنا دی، مال چوری کرنے والوں نے سیکیورٹی گارڈ کو 10لاکھ رشوت کی پیشکش بھی کی۔

    گاڑی ٹی کے ایم 442پر اسکریپ کو بل پلیٹ لوڈ کیا گیا تھا، چوری کرنے والےکرین آپریٹر بھی ساتھ لے کر آئے تھے۔ سیکیورٹی افسر کا کہنا ہے کہ چوری میں ملوث افراد کو چھوڑنے کے لیے مجھ پر دباؤ ڈالا گیا۔

    اسٹیل ملز ملازمین کے گھروں میں فاقے ہو رہے ہیں: سینیٹ قائمہ کمیٹی

    انہوں نے کہا کہ انکار کرنے پر مذاکورہ افراد نے مجھ پر تشدد کیا، چوری شدہ مال اور ملزمان کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا ہے۔ سیکیورٹی افسر نے چوروں کے خلاف ایف آئی آر کے لیے تھانے میں درخواست جمع کرادی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کے اجلاس میں چیئرمین نے کہا تھا کہ اسٹیل ملز سالانہ ساڑھے 18 ارب روپے کا نقصان پہنچا رہی ہے، اسٹیل ملز ملازمین کے گھروں میں فاقے ہو رہے ہیں۔

  • اسٹیل ملز ملازمین کے گھروں میں فاقے ہو رہے ہیں: سینیٹ قائمہ کمیٹی

    اسٹیل ملز ملازمین کے گھروں میں فاقے ہو رہے ہیں: سینیٹ قائمہ کمیٹی

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کے اجلاس میں چیئرمین نے کہا کہ اسٹیل ملز سالانہ ساڑھے 18 ارب روپے کا نقصان پہنچا رہی ہے، اسٹیل ملز ملازمین کے گھروں میں فاقے ہو رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کا اجلاس چیئرمین احمد خان کی زیر صدارت ہوا۔ کمیٹی اجلاس میں پاکستان اسٹیل کی بحالی کا معاملہ زیر غور آیا۔

    سیکریٹری برائے صنعت و پیداوار کا کہنا تھا کہ کمیٹی نے تجاویز دی ہے اسٹیل ملز کو نجکاری فہرست میں ڈالا جائے، اسٹیل ملز کے لیے فنانشل ایڈوائزر کی تعیناتی کی جائے، فنانشل ایڈوائزر کی تعیناتی سے ملز پر اخراجات کا اندازہ لگایا جا سکے گا۔

    سیکریٹری صنعت نے کہا کہ اسٹیل ملز کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلانا ممکن ہے، تجویز سے وزیر اعظم عمران خان کو آگاہ کر چکے ہیں۔ اسٹیل ملز کی وجہ سے سالانہ اربوں کا نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔

    چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ساڑھے 5 ہزار لوگ ریٹائرڈ ہوئے مگر پنشنز نہیں دی گئی، اسٹیل ملز سالانہ ساڑھے 18 ارب روپے کا نقصان پہنچا رہی ہے، جس پر سیکریٹری نے کہا کہ حکومت 15 ارب روپے جاری کرے تو پنشن دے سکتے ہیں۔

    سینیٹر آصف کرمانی نے کہا کہ اسٹیل ملز میں کرپشن ہے تو نیب کیا کر رہا ہے، چیئرمین نیب کو اسٹیل ملز کرپشن کے خلاف ایکشن لینا چاہیئے۔

    چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اسٹیل ملز میں غریب ملازم پس چکا ہے، اسٹیل ملز ملازمین کا یہ حال ہے کہ ان کے گھروں میں فاقے ہو رہے ہیں، ایک ملازم نے بتایا کہ بھائی کے انتقال پر کفن کے لیے بھی پیسے نہیں۔

  • پاکستان اسٹیل بند ہونے سے ماہانہ 40 کروڑ کا نقصان ہو رہا ہے: سیکریٹری نجکاری

    پاکستان اسٹیل بند ہونے سے ماہانہ 40 کروڑ کا نقصان ہو رہا ہے: سیکریٹری نجکاری

    اسلام آباد: سیکریٹری نجکاری رضوان ملک کا کہنا ہے کہ سنہ 1991 سے 2018 تک 172 اداروں کی 649 ارب روپے میں نجکاری کی گئی، پاکستان اسٹیل بند ہونے سے ماہانہ 40 کروڑ کا نقصان ہو رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں سیکریٹری نجکاری رضوان ملک نے کمیٹی کو نجکاری پروگرام پر بریفنگ دی۔

    سیکریٹری نجکاری نے بریفنگ میں بتایا کہ سنہ 1991 سے 2018 تک 172 اداروں کی نجکاری کی گئی، یہ ادارے 649 ارب روپے میں فروخت کیے گئے، لیگی حکومت کے 5 سال میں 5 اداروں کی نجکاری کی گئی۔

    رضوان ملک نے بتایا کہ یہ 5 ادارے 173 ارب روپے میں فروخت کیے گئے، پیپلز پارٹی کے دور سنہ 2008 سے 2013 تک ایک ادارے کی نجکاری ہوئی۔

    بریفنگ کے مطابق ق لیگ کے دور میں 38 اداروں کی نجکاری کی گئی، 38 اداروں کی نجکاری 377 ارب روپے میں کی گئی۔

    رضوان ملک کے مطابق سنہ 1999 سے 2002 کے غیر سیاسی دور میں 27 اداروں کی نجکاری کی گئی۔ 27 اداروں کی 38 ارب 70 کروڑ روپے میں نجکاری کی گئی۔

    سیکریٹری نجکاری نے بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان اسٹیل کی خریداری پر 5 سے 6 پارٹیز سے بات چل رہی ہے، کمپنیز کا تعلق چین اور روس سے ہے۔ نئے سرمایہ کار پاکستان اسٹیل کو 35 لاکھ تک لانا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان اسٹیل کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پر فروخت کیا جائے گا، پاکستان اسٹیل بند ہونے سے ماہانہ 40 کروڑ کا نقصان ہو رہا ہے۔

  • پاکستان اسٹیل: تنخواہ نہ ملنے پر دو خودکشیاں

    پاکستان اسٹیل: تنخواہ نہ ملنے پر دو خودکشیاں

    کراچی: تین ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے پر پاکستان اسٹیل کے ایک ملازم اور ایک خاتون ملازم کے شوہر نے خودکشی کرلی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ کراچی انور خان نے بتایا کہ دو دن میں دو افراد خودکشی کرچکے ہیں، پاکستان اسٹیل الحدید ویلفیئر ٹرسٹ کے 40 سے زائد اسکول ہیں جن میں 9ہزار کے قریب افراد ملازم ہیں جنہیں تین ماہ سے تنخواہ نہیں مل رہی۔


    گزشتہ روز ایک سینئر اسکول ٹیچر نائیلہ نےخودکشی کی تھی آج ایک اسکول ٹیچر کے شوہر سرفراز احمد نے خود کشی کرلی، ان کی میت جناح اسکول میں پوسٹ مارٹم کے لیے موجود ہے۔

    ایکشن کمیٹی کے رہنما اکبر جتوئی نے کہا ہے کہ وزیراعظم اور وزیر خزانہ نوٹس لیں، مظاہرے اور احتجاج کر کر کے تھک چکے ہیں، صورتحال بہت تشویش ناک ہوچکی ہے، متعدد والدین اپنے بچوں کو اسکول سے نکوال چکے ہیں، جلد از جلد تنخواہیں جاری کی جائیں۔

    واضح رہے کہ وفاق نے گزشتہ تین ماہ سے پاکستان اسٹیل کے محکمہ تعلیم کے ملازمین کو تنخواہ جاری نہیں کی۔

  • جون تک 3 بڑے اداروں کی نجکاری مکمل کرلی جائے گی

    جون تک 3 بڑے اداروں کی نجکاری مکمل کرلی جائے گی

    اسلام آباد : حکومت رواں مالی سال تین بڑے اداروں کی نجکاری مکمل کرلے گی، وزیر نجکاری کا کہنا ہے کہ رواں سال نجکاری کیلئے بہت اہم سال ہوگا۔

    نجکاری کمیشن کے مطابق پاکستان اسٹیل کو نجی کمپنی کی تحویل میں دیا جائے گا جبکہ پی آئی اے کو دو کمپنیوں میں تقسیم کیا جائے گا جبکہ حکومت نے او جی ڈی سی ایل میں موجود حکومتی حصص فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اوجی ڈی سی ایل کے حصص اسٹاک مارکیٹ میں فروخت کیلئے پیش کئے جائیں گے اور یہ فروخت فاسٹ ٹریک بنیادوں پر کی جائے گی۔

    محمد زبیر کا کہنا تھا کہ نجی کمپنی جون میں پاکستان اسٹیل ملز کا انتظام سنبھال لے گی، اسٹیل ملز کو تیس سال کی لیز پر دیا جائے گا جبکہ پی آئی اے کی نجکاری کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، کابینہ کی نجکاری کمیٹی کا اجلاس آئندہ ہفتے ہوگا، جس میں ان فیصلوں کی منظوری متوقع ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ نجکاری کی لسٹ میں فرسٹ وومن بینک، ایچ بی ایف سی اور نیشنل انشورنس کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ چیئرمین نجکاری کمیشن زبیرعمر کی زیرصدارت نجکاری بورڈ کے اجلاس پاکستان اسٹیل ملز کو 30 سال کیلئےلیز پردینے کی تجویزمنظور کر لی گئی تھی۔

  • پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کو2 ماہ کی تنخواہ ادا کرنے کی منظوری

    پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کو2 ماہ کی تنخواہ ادا کرنے کی منظوری

    اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کو2 ماہ کی تنخواہ ادا کرنے کی منظوری دے دی۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی صدارت میں ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اسٹیل مل کے ملازمین کی ستمبر اور اکتوبر کی تنخواہ جاری کرنے کی منظوری دی گئی جبکہ ٹریڈنگ کارپوریشن کو گزشتہ مالی سال کے کپاس اسٹاک کو بیچنے کی اجازت دے دی گئی۔

    کمیٹی نے نیلم جہلم منصوبے کے لیے سکوک بانڈز کے اجرا کے لیے حکومتی گارنٹی مہیا کرنے کی منظوری دے دی، اس کے علاوہ واپڈا کو داسو ون ہائیڈرل منصوبے کے لیے مقامی اور کمرشل بنکوں سے ایک سو 44 ارب روپے کا قرضہ لینے کی اجازت دے دی گئی۔

    کمیٹی نے وزارت پیٹرولیم کو ایل این جی کی در آمد اور تقسیم کے لیے ذیلی کمپنیاں قائم کرنے کی اجازت بھی دی گئی۔

  • پاکستان اسٹیل صنعتوں کے فروغ میں اہم کردارادا کرسکتا ہے، شیخ آفتاب

    پاکستان اسٹیل صنعتوں کے فروغ میں اہم کردارادا کرسکتا ہے، شیخ آفتاب

    کراچی: وزیرمملکت شیخ آفتاب احمد نے کہا ہے کہ پاکستان اسٹیل کے مسائل اورمعاملات کے بارے میں وزیراعظم کو آگاہ کروں گا تاکہ پاکستان اسٹیل کو دوبارہ ایک منافع بخش ادارہ بنایا جاسکے۔

    وزیرِمملکت برائے پارلیمانی اُمور شیخ آفتاب احمد نے پاکستان اسٹیل کے دورے کے موقع پر کہا کہ پاکستان اسٹیل کی ترقی سے ملک کی انجینئرنگ کی صنعتوں کے فروغ اور ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کرے گا۔

    چیف ایگزیکٹو آفیسرظہیراحمد خان نے وزیرمملکت کو پاکستان اسٹیل کی موجودہ صورتحال اور کارکردگی سے متعلق بریفنگ میں بتایا کہ انتظامیہ پاکستان اسٹیل کے کارخانوں کی مرمت کر کے 40-45 فیصد پیداوار حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔

    حکومت کے مالیاتی پیکیج کی بدولت اپریل میں پاکستان اسٹیل 77 فیصد پیداوارکا ہدف حاصل کرنے میں کامیاب ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان اسٹیل 100 کی فیصد پیداوار حاصل کرنے اور ملازمین کی 3 مہینے کی تنخواہیں ،یوٹیلیٹی بلز کی ادائیگی کے لے حکومت سے مزید13 ارب روپے کی مدد مانگی ہے۔