Tag: Pakistan Steel Mill

  • اسٹیل مل میں 4 ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی‘ ملازمین کا احتجاج

    اسٹیل مل میں 4 ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی‘ ملازمین کا احتجاج

    کراچی: پاکستان اسٹیل کےملازمین تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر سراپا احتجاج بن گئے، پاسلو یونین کا کہنا ہے کہ پاکستان اسٹیل میں 4 ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تنخواہوں کی عدم ادائیگی پرپاکستان اسٹیل کےملازمین نے احتجاج ریکاڈر کرواتے ہوئے کہا کہ ہماری تنخواہوں کی ادائیگی کو یقینی بنایا جائے.

    پاکستان اسٹیل کےملازمین کا کہنا ہے کہ ہمارے چولھے ٹھنڈے ہوگئے ہیں، اس مہنگائی کے دور میں اپنی محنت کی کمائی کا نہ ملنا ، سراسر نا انصافی ہے۔

    پاسلو یونین کا کہنا ہے کہ پاکستان اسٹیل میں 4 ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی جارہیں، جس کی وجہ سے ملازمین ذہنی اذیت کا شکار ہوگئے ہیں۔

    پاسلویونین نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ پاکستان اسٹیل کےملازمین کی تنخواہوں کی فوری ادائیگی عمل میں لائی جائے۔

    مزید پڑھیں:ایک بار پھر پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری کا فیصلہ

    پاکستان اسٹیل کےملازمین کی پاسلو یونین نے پر زور مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں پاکستان اسٹیل کی نجکاری اورملازمین کی برطرفی منظور نہیں ہے۔

    ملازمین کا کہنا ہے کہ حکومت اس قسم کے اقدامات کرکے کیوں ہمارے بچوں کا مستقبل تاریک کرنے کی خواہش مند ہے، انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ ان کی تنخواہوں کی ادائیگی فوری طور پر کی جائے۔

  • ایک بار پھر پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری کا فیصلہ

    ایک بار پھر پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے ایک بار پھر پاکستان اسٹیل مل کی دوبارہ نجکاری کا فیصلہ کرلیا، اس حوالے سے اجلاس اسی ماہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کی جانب سے اسٹیل مل کی نجکاری سے متعلق عدم دلچسپی پر پاکستان اسٹیل مل کی دوبارہ نجکاری کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    اس حوالے سے نجکاری کمیٹی کا اہم اجلاس وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت رواں ماہ منعقد کیا جائے گا، جس میں پاکستان اسٹیل مل کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    ذرائع نجکاری کمیشن کا کہنا ہے کہ اسٹیل مل کی خریداری میں سندھ حکومت نے دلچسپی ظاہر کی تھی تاہم مل کی خریداری کے لیے باقاعدہ پلان جمع نہیں کروایا گیا۔

    مزید پڑھیں: اسٹیل ملزحکومت سندھ کو فروخت نہ کرنےکا فیصلہ

     یاد رہے کہ رواں سال مئی میں وفاقی حکومت نے پاکستان اسٹیل ملز سندھ حکومت کو فروخت نہ کرنے کا فیصلہ کیاتھا اور  وزیر نجکاری محمد زبیر نے اے آر وائی نیوز سےخصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسٹیل ملز پر 200 ارب روپے کے واجبات ہیں۔

    واضح رہے کہ سندھ حکومت کے غیرسنجیدہ رویے کے باعث نجکاری بورڈ نے پاکستان اسٹیل ملز سندھ حکومت کو فروخت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • اسٹیل ملزحکومت سندھ کو فروخت نہ کرنےکا فیصلہ

    اسٹیل ملزحکومت سندھ کو فروخت نہ کرنےکا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے پاکستان اسٹیل ملز سندھ حکومت کو فروخت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ وزیر نجکاری کا کہنا ہے کہ اسٹیل ملز پر دو سو ارب روپے کے واجبات ہیں.

    تفصیلات کے مطابق صوبائی حکومت کے غیرسنجیدہ رویے کے باعث نجکاری بورڈ نے پاکستان اسٹیل ملز سندھ حکومت کو فروخت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس بات کا انکشاف وزیرنجکاری محمدزبیر نےاے آر وائی نیوز سےخصوصی گفتگو میں کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ نے چھ ماہ سےکوئی واضح پلان نہیں دیا۔ حتمی فیصلہ کابینہ کی نجکاری کمیٹی کے اجلاس میں آج کیا جائےگا۔

    وزیرنجکاری  نے مزید بتایا کہ سولہ ہزار ملازمین کو چار ماہ سے تنخواہ نہیں ملی آج اقتصادی اربطہ کمیٹی کے اجلاس میں تنخواہوں کا معاملہ اٹھایا جائےگا۔

    محمد زبیرنے امید ظاہر کی کہ ای سی سی ملازمین کی تنخواہوں کے معاملے کو انسانی بنیادوں پر حل کر دے گی.

  • اسٹیل ملزاورپی آئی اے کی نجکاری آئندہ مالی سال تک مؤخر

    اسٹیل ملزاورپی آئی اے کی نجکاری آئندہ مالی سال تک مؤخر

    اسلام آباد : چیئر مین نجکاری کمیشن کے چیئرمین محمد زبیر نے کہا ہے کہ پی آئی اے اور اسٹیل ملز کی نجکاری رواں مالی سال نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے پاکستان اسٹیل ملز اور پی آئی اے کی نجکاری آئندہ مالی سال تک موخر کر دی۔ نجکاری کمیشن کے چیئرمین محمد زبیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری پیچیدہ عمل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان ائیر ویزلمیٹڈ کس طرح کام کرے گی اس کا تعین نہیں ہوا، ابھی صرف کمپنی قائم کی گئی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت نے نجکاری کمیشن سے پاکستان اسٹَیل کے حوالے سے تین مطالبے کئے ہیں، جن میں ماہرین کی پاکستان اسٹیل پر بنائی گئی مالی رپورٹ کا حصول، پلانٹ کو گیس کی فراہمی اور وفاقی حکومت کا مراعاتی پیکج شامل ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اب تک قومی اداروں کی نجکاری سے ایک سو باہتر ارب ساٹھ کروڑ روپے حاصل کئے ہیں۔

     

  • پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کو2 ماہ کی تنخواہ ادا کرنے کی منظوری

    پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کو2 ماہ کی تنخواہ ادا کرنے کی منظوری

    اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کو2 ماہ کی تنخواہ ادا کرنے کی منظوری دے دی۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی صدارت میں ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اسٹیل مل کے ملازمین کی ستمبر اور اکتوبر کی تنخواہ جاری کرنے کی منظوری دی گئی جبکہ ٹریڈنگ کارپوریشن کو گزشتہ مالی سال کے کپاس اسٹاک کو بیچنے کی اجازت دے دی گئی۔

    کمیٹی نے نیلم جہلم منصوبے کے لیے سکوک بانڈز کے اجرا کے لیے حکومتی گارنٹی مہیا کرنے کی منظوری دے دی، اس کے علاوہ واپڈا کو داسو ون ہائیڈرل منصوبے کے لیے مقامی اور کمرشل بنکوں سے ایک سو 44 ارب روپے کا قرضہ لینے کی اجازت دے دی گئی۔

    کمیٹی نے وزارت پیٹرولیم کو ایل این جی کی در آمد اور تقسیم کے لیے ذیلی کمپنیاں قائم کرنے کی اجازت بھی دی گئی۔

  • مالیاتی پیکج کی چوتھی قسط اسٹیل ملز کو موصول

    مالیاتی پیکج کی چوتھی قسط اسٹیل ملز کو موصول

    حکومتِ پاکستان سے منظور شدہ مالیاتی پیکیج 18.5ارب روپے کی چوتھی قسط2.87ارب اسٹیل ملز کو موصول ہو گئی ہے۔ملازمین کو ڈیڑھ ماہ تنخواہ ادا کر دی گئی ،حکومت کی جانب سے پاکستا ن اسٹیل کی بحالی اورترقی کے لئے منظور شدہ 18 ارب 50 کروڑ روپے میں سے 2ارب87 کروڑ روپے کی چوتھی قسط پاکستان اسٹیل کو موصول ہوگئی۔

    موصول ہونے والی رقم میں سے ادارے کے ملازمین کو ڈیڑھ ماہ کی تنخواہ ادا کر دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق رقم کی وصولی کے بعد درآمدی خام مال کے حصول کے لئے انتظامیہ پاکستان اسٹیل نے اقدامات مزید تیز کردیئے ہیں،جبکہ اسی منظور شدہ رقم میں سے یوٹیلیٹی بلز کے واجبات کی ادائیگیاں بھی کی جائیں گی۔