Tag: pakistan stock exchange

  • سلیمان ایس مہدی پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے نئے چیئرمین تعینات

    سلیمان ایس مہدی پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے نئے چیئرمین تعینات

    کراچی : سلیمان ایس مہدی کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا نیا چیئرمین تعینات کردیا گیا ہے، چیئرمین کا عہدہ حیسن لوائی کو ہٹھائے جانے کے بعد خالی ہوا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس ہوا ، اجلاس میں سلیمان ایس مہدی کی تعیناتی کا فیصلہ کرکے منظوری دی گئی۔

    سلیمان ایس مہدی فنانشل سیکٹر کا 12سالہ تجربہ رکھتے ہیں اور اپنے سترہ سالہ کریئر میں مختلف مالیاتی اداروں میں انوسٹمنٹ، مارکیٹنگ اور لیگل ڈیپارٹمنٹس سے وابستہ رہے ہیں جبکہ پاکستان انسٹیٹویٹ آف کاپوریٹ گورننس سے سرٹیفائڈ ڈائریکٹر بھی ہیں۔

    خیال رہے کہ پی ایس ایکس میں ایس ای سی پی کو پہلے معین فدا اور مسعود نقوی کے نام بطور چیئرمین کے بھیجے گئے تھے۔


    مزید پڑھیں : حسین لوائی کو چیئرمین اسٹاک ایکسچینج کے عہدے سے ہٹانے کی ہدایت


    یاد رہے کہ سیکیورٹی ایکسچینج آف پاکستان نے منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار حسین لوائی کو اسٹاک ایکسچینج کے عہدے سے
    برطرف کرنے کی ہدایت جاری کی تھی، جس کے بعد عہدہ خالی ہوا تھا۔

    حسین لوائی کو رواں برس مئی میں ایس ای سی پی نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا چیئرمین مقرر کرنے کی منظوری دی تھی، اس سے قبل وہ انڈپینڈنٹ ڈائریکٹر بھی نامزد ہوچکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں منفی زون میں دن کا اختتام

    پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں منفی زون میں دن کا اختتام

    کراچی: پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان دیکھا جارہا ہے۔ 100 انڈیکس میں 605 پوائنٹس کی کمی پر بند ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے پہلے روز پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان ریکارڈ کیا گیا۔

    دن کے آغاز پر 100 انڈیکس میں 500 سے زائد پوائنٹس کی مندی ریکارڈ کی گئی۔ 100 انڈیکس 40 ہزار پوائنٹس کی سطح بھی برقرار نہ رکھ سکا اور 39 ہزار 749 پوائنٹس پر ٹریڈ کرنے لگا۔

    اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کا اختتام منفی زون میں ہوا۔ 100 انڈیکس 605 پوائنٹس کی کمی سے 39 ہزار 6 سو 66 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ شرح سود میں اضافے کے باعث مارکیٹ میں مندی دیکھی گئی۔ سرمایہ کاروں میں آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کی خبروں پر بھی تشویش پائی جاتی ہے۔

    علاوہ ازیں روپے کی قدر میں بڑی کمی نے بھی شیئر مارکیٹ پر منفی اثر ڈالا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کے آخری روز ہفتے کے دن شرح سود میں 1 فیصد کا اضافہ کیا گیا تھا۔

    آج کے دن ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی اور انٹر بینک میں امریکی ڈالر 128 روپے کا ہوگیا۔

    اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا اور 128 روپے 50 پیسے کا ہوگیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف کا متنازعہ بیان: اسٹاک مارکیٹ میں تاریخی مندی

    نوازشریف کا متنازعہ بیان: اسٹاک مارکیٹ میں تاریخی مندی

    کراچی: سابق وزیراعظم نوا زشریف کے ممبئی حملوں سے متعلق بیان سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر مندی کے بادل چھا گئے، ہنڈرڈ انڈیکس میں ایک دن میں 1095 پوائنٹس کی واضح کمی دیکھنے میں آئی۔

    تفصیلات کےمطا بق ممبئی حملوں سے متعلق نواز شریف کے بیان نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو شدید ٹھیس پہنچائی ہے جس کے سبب اسٹاک ایکسچینج رواں سال کی تاریخی مندی کا شکا ر رہا۔

    اسٹاک ایکسچینج ذرائع کے مطابق ہنڈرڈ پوائنٹ انڈیکس میں 1095 پوائنٹس کی کمی دیکھنے میں آئی اور شیئر مارکیٹ 43595 پوائنٹس سے گر کر 42499 پوائنٹس پر بند ہوا ہے۔ ماہرین کےمطابق اس مندی کی وجہ صرف اور صرف نواز شریف کا بیان ہے جس سے سرمایہ کاروں میں بے چینی پھیل گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے متنازعہ بیان پر سرمایہ کار اور تاجر سخت ناراض ہیں اور مارکیٹ پر عدم اعتماد کا اظہار کررہے ہیں۔ اسی وجہ سے اسٹاک ایکسچنیج 43 ہزار پوائنٹس کی حد بھی برقرار نہ رکھ سکی۔

    اسٹاک تجزیہ نگاروں کے مطابق کاروباری او رتجارتی حلقوں میں نواز شریف کے بیان سے بے چینی پھیل گئی تھی اور آج یہ بے چینی عدم اعتماد میں تبدیل ہوگئی۔ جس کے سبب غیر ملکی سرمایہ دار پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ میں اپنا سرمایہ لگانے سے گریز کررہے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی اسٹاک مارکیٹ میں ایسی ہی صورتحال دیکھنے میں آئی تھی ۔ مارکیٹ کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 271.96 پوائنٹس کی کمی سے 43795.00 پوائنٹس پر بند ہوا، مجموعی طور پر 378 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا، جن میں سے 93 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں اضافہ، 267 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں کمی جبکہ 18 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں استحکام رہا تھا۔

    اسٹاک تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ بجٹ کے بعد سے شیئر مارکیٹ میں مسلسل مندی ہے، پاکستان اسٹاک ایکسچینج 7 کاروباری سیشنز میں 1500 پوائنٹس گر چکی ہے۔اسٹاک تجزیہ کار کے مطابق سیاسی صورتحال کے باعث سرمایہ کار سائیڈ لائن ہیں، زیر سماعت ہائی پروفائل کیسز پر سرمایہ کار محتاط ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی کا رجحان برقرار

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی کا رجحان برقرار

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بدستور مندی کا رجحان برقرار ہے، دوران کاروبار بینچ مارک 100 انڈیکس 500 سے زائد پوائنٹس گر گیا۔

    کے ایس ای 100 انڈیکس 43385 پوائنٹس کی سطح پر ریکارڈ کیا گیا، تاہم غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے سرمایہ کاری کے نتیجے میں مارکیٹ میں ریکوری آئی جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس کی 43795 کی سطح پر ریکارڈ کیا گیا تاہم اتار چڑھاؤ کا سلسلہ سارا دن جاری رہا۔

    مارکیٹ کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 271.96 پوائنٹس کی کمی سے 43795.00 پوائنٹس پر بند ہوا، مجموعی طور پر 378 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا، جن میں سے 93 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں اضافہ، 267 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں کمی جبکہ 18 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں استحکام رہا۔

    سرمایہ کاری مالیت میں مزید 66 ارب 77 کروڑ 79 لاکھ 66 ہزار 715 روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے نتیجے میں سرمایہ کاری کی مالیت گھٹ کر 90 کھرب 29 ارب 34 کروڑ 31 لاکھ 87 ہزار 329 روپے ہوگئی۔

    اسٹاک تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ بجٹ کے بعد سے شیئر مارکیٹ میں مسلسل مندی ہے، پاکستان اسٹاک ایکسچینج 7 کاروباری سیشنز میں 1500 پوائنٹس گر چکی ہے۔

    اسٹاک تجزیہ کار کے مطابق سیاسی صورتحال کے باعث سرمایہ کار سائیڈ لائن ہیں، زیر سماعت ہائی پروفائل کیسز پر سرمایہ کار محتاط ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسٹاک ایکسچینج، کاروباری ہفتے کا مثبت اختتام

    اسٹاک ایکسچینج، کاروباری ہفتے کا مثبت اختتام

    کراچی / اسلام آباد: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے آخری روز مثبت کاروبار دیکھنے میں آیا جس کی وجہ سے 100 انڈیکس 71 پوائنٹس اضافے کے بعد 45 ہزار 560 پر بند ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے آخری یعنی جمعے کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ کا آغاز اچھا ہوا اور سرمایہ کاروں نے حصص کی لین دین میں خاصی دلچپسی ظاہر کی تاہم دوسرے سیشن میں انڈیکس نیچے کی طرف گیا۔

    پہلے سیشن میں مثبت کاروبار کے باعث مارکیٹ نے 45 ہزار 6سو چار پوائنٹس تک پہنچی تاہم نماز کے وقفے کے بعد جب ٹریڈنگ کا آغاز ہوا تو انڈیکس مستحکم نہ رہ سکا جس کی وجہ سے مارکیٹ بند ہونے تک صرف 71 پوائنٹس اضافی رہ گئے۔

    کاروبار کے دوران مجموعی طور پر 9 ارب 50 کروڑ روپے مالیت کے 23 کروڑ 3 لاکھ 35 ہزار 370 شیئرز کی لین دین ہوئی، ٹریڈنگ کے لیے 357 کمپنیوں کے حصص خرید و فروخت کے لیے پیش کیے گئے۔

    مجموعی طور پر 146 کمپنیوں کے حصص کی قدر میں اضافہ، 194 میں کمی اور 17 کی قیمتوں میں کوئی ردوبدل نہیں ہوا، کیمیل ، ٹیکنالوجی اور بیکنگ سیکٹر کے شعبوں میں سرمایہ کاروں نے پیسہ لگانے کو ترجیح دی جس کی وجہ سے ان دو سیکٹروں میں5 کروڑ سے زائد شیئرز کی لین دین ہوئی۔

    انفرادی کاروبار کے لحاظ سے کے الیکٹرک 2کروڑ 38 لاکھ شیئرز کی خرید و فروخت کے ساتھ سرفہرست رہی جبکہ ٹی آر جی کے 2 کروڑ 25 لاکھ حصص فروخت ہوئے اسی طرح تیسرے نمبر پر رہنے والی کمپنی ایگرولولیمر تھی جس کے 2 کروڑ 18 لاکھ شیئز اور جے ایس بینک 1 کروڑ 20 لاکھ کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایس ای سی پی کا خط، پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے دو ڈائریکٹرزمستعفی

    ایس ای سی پی کا خط، پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے دو ڈائریکٹرزمستعفی

    کراچی ( رپورٹ : رضوان عامر) سکیورٹی ایکسچینج کمیشن پاکستان نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں انڈیپنڈنٹ ڈائریکٹرز کا الیکشن کرانے کیلئے خط لکھ دیا، ایس ای سی پی کے انتباہ پر پی ایس ایکس کے دو ڈائریکٹرز مستعفی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے پی ایس ایکس کے انتخابات کرانے کیلئے انتظامیہ کو خط لکھ دیا ہے۔

    خط میں آزاد ڈائریکٹرز کا الیکشن نہ کرانے پر10سے20کروڑ روپے جرمانے کا انتباہ کیا گیا ہے، اسٹاک ایکسچینج بورڈ کی نوتشکیل کیلئے لکھے گئے خط کی کاپی اے آروائی نے حاصل کرلی۔

    خط میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو قواعد کے تحت 28 فروری تک بورڈ کا الیکشن کرانا تھا۔

    علاوہ ازیں ایس ای سی پی کے انتباہ کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے دو ڈائریکٹرز اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں، پی ایس ایکس کے ڈائریکٹرز سمیر احمد اور راحت کونین کا استعفیٰ منظور کرلیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا موجودہ بورڈ انتخابات کرانے میں تاخیری حربے استعمال کر رہا تھا، ایس ای سی پی کی سخت وارننگ کام کرگئی، پی ایس ایکس نے گھٹنے ٹیک دیئے، پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے19اپریل کو بورڈ کے الیکشن کرانے کا اعلان کردیا۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 13روز سے قائم تیزی کا تسلسل ٹوٹ گیا

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 13روز سے قائم تیزی کا تسلسل ٹوٹ گیا

    (رضوان عامر)کراچی: حکومت مخالف تحریک اور بلوچستان کی سیاسی صورتحال کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 13روزسے قائم تیزی کا تسلسل ٹوٹ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کی سیاسی صورتحال کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں13روزسےقائم تیزی کاتسلسل ٹوٹ گیا اور 100انڈیکس 298پوائنٹس گر کر42814پوائنٹس پر بند ہوا۔

    شیئرمارکیٹ میں آج 550سے زائد پوائنٹس کی مندی بھی دیکھی گئی جبکہ کاروبار کے اختتام کے قریب غیر ملکی سرمایہ کاری کے باعث ریکوری آئی۔

    یاد رہے گذشتہ روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کا مثبت زون میں اختتام ہوا تھا اور شیئرمارکیٹ میں تین ماہ بیس روز بعد 43100 پوائنٹس کی حد بحال ہوئی تھی۔

    ہنڈرڈ انڈیکس 588 پوائنٹس کے اضافے سے 43112پوائنٹس پر بند ہوا تھا جبکہ بینکنگ ، اسٹیل، فرٹیلائزر، گیس اور فوڈ سیکٹرز کے شیئرز میں خریداری کا رجحان دیکھا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ 13روز میں شیئرمارکیٹ میں 5193 پوائنٹس کی تیزی دیکھی گئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج ڈیڑھ سال کی کم ترین سطح پر آگئی

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج ڈیڑھ سال کی کم ترین سطح پر آگئی

    کراچی : کرنسی مارکیٹ کے بعد اسٹاک مارکیٹ بھی لڑکھڑا گئی، شئیر مارکیٹ ڈیڑھ سال پرانی سطح پر واپس آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں اس بار کاروباری ہفتے کا آغاز بھی بازار حصص کے سرمایہ کاروں کیلئے کوئی اچھی خبر نہ لاسکا۔

    پیرکو بھی شئیرمارکیٹ مندی کے بحران سے باہر نہ نکل سکی، صبح کےاوقات میں روپے کی گرتی قدر پر مارکیٹ میں تیزی دیکھی گئی تھی تاہم تیزی کا یہ رجحان پائیدار ثابت نہ ہوسکا۔

    کاروبار کے اختتام پر ہنڈریڈ انڈیکس 598پوائنٹس گرکر38482 پوائنٹس پر بند ہوا اور اس طرح پاکستان اسٹاک ایکسچینج ڈیڑھ سال کی کم ترین سطح پر آگئی۔

    اسٹاک مارکیٹ کے تجزیہ کاروں کے مطابق ملک کی سیاسی و معاشی صورت حال کے حوالے سے سرمایہ کار کافی پریشان دکھائی دے رہے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ لگانے والوں کو تین روز میں اب تک اربوں روپے کا نقصان پہنچ چکا ہے۔


    مزید پڑھیں: ڈالرکی قیمت میں تین روپے کا اضافہ


    واضح رہے کہ انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے، کاروباری ہفتے کے آغاز پر ہی روپیہ لڑکھڑا گیا، ٹریڈنگ کے آغاز پر ڈالر تین روپے اضافے کے ساتھ ایک سو دس روپے تک میں فروخت ہوا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • کراچی : ایس ای سی پی اور اسٹاک مارکیٹ کے بروکرز میں تنازع

    کراچی : ایس ای سی پی اور اسٹاک مارکیٹ کے بروکرز میں تنازع

    کراچی : سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی)اور اسٹاک مارکیٹ کے بروکرز میں تنازعہ شدت اختیار کرگیا ہے جس کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے بورڈ کی تشکیل نو 9ماہ سے تاخیر کا شکار ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز رضوان عامر کے مطابق ایس ای سی پی اور اسٹاک مارکیٹ کے بروکرز کے درمیان تنازعہ بڑھتا جا رہا ہے، اس حوالے سے اسٹاک مارکیٹ بروکرز ایسوسی ایشن نے ایس ای سی پی ٹریبونل کو خط ارسال کیا ہے۔

    مذکورہ خط سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے سیکریٹری بلال رسول کو لکھا گیاہے، خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے بورڈ کی تشکیل نو9 ماہ سے تاخیر کا شکار ہے۔

    اسٹاک مارکیٹ کے بورڈ پرخود مختار ڈائریکٹرز کی تعیناتی روک دی گئی ہے، یہ تعیناتی ایس ای سی پی نے چار لائن کا ایس آر او جاری کرکے روکی۔


    مزید پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج کا ٹریڈنگ ڈیٹا لیک ہونے کا انکشاف


    بروکرز کے خط میں مزید کہا گیا ہے کہ بروکریج ہاؤسز کی بورڈ پر نمائندگی نہ ہوئی تو عدالتی آپشن کھلا ہے، اسٹاک مارکیٹ ڈی میوچلائزیشن سے پہلے بورڈ پر بروکرز کے چار ڈائریکٹرز ہوتے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی ،2ہزارسے زائد پوائنٹس کی کمی

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی ،2ہزارسے زائد پوائنٹس کی کمی

    کراچی : پاناما جے آئی ٹی رپورٹ کے منظر عام پر آتے ہی اثرات سامنے آنے لگے، پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی کا رحجان جاری ہے ، 100 انڈیکس میں 2ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز سپریم کورٹ میں پیش ہونے والی جے آئی ٹی کی حتمی رپورٹ کے اگلے ہی روز اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی دیکھی جارہی ہے ، کاروبار کے آغاز میں 100انڈیکس میں 2000پوائنٹس سے زائد کی کمی واقع ہوئی، جس کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج44500کی سطح بھی برقرار نہ رکھ سکی۔

    پاکستان اسٹاک ایکس چینج کا 100 انڈیکس 44 ہزار 232 پوائنٹس سے بھی گر گیا ہے۔

    خیال رہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 4فیصد سے زائد کی گراوٹ ہوئی، ایک دن میں 5فیصد گرنے پر مارکیٹ کریش ہوجائیگی۔

    اس سے قبل بھی ملک میں جاری سیاسی بے یقینی، پاناما کیس کی جے آئی ٹی میں حکمران خاندان کی پیشیوں اور مختلف پارٹیوں کے رہنماؤں کی بیان بازیوں نے معیشت پر بدترین منفی اثرات مرتب کیے اور 100 انڈیکس میں 1900 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی تھی۔

    یاد رہے گذشتہ روز سپریم کورٹ میں کل پیش کی جانے والی رپورٹ نے تہلکہ مچا دیا، جس میں وزیر اعظم نوازشریف ، حسین اور حسن نواز جبکہ مریم نواز کے بیانات اور پیش کردہ شواہد کے حوالے سے عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہا گیا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف فیملی کاروبار سے فائدہ اٹھاتے رہے، گوشواروں میں غلط بیانی کی، مریم نواز آف شور کمپنیوں نیلسن اور نسکول کی مالک ہیں، شریف فیملی ذرائع آمدن ثابت نہیں کرسکا، مجرم تصور کیا جائے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔